Dates are Essential During Ramadan

کھجور ایک ایسا میٹھا پھل ہے جو صدیوں سے انسانوں کی غذا کا اہم حصہ رہا ہے۔ یہ نہ صرف مزیدار ہوتا ہے بلکہ صحت کے لیے بھی بے شمار فوائد رکھتا ہے۔ رمضان کے دوران کجھور کا استعمال نہایت اہمیت کا حامل ہے کیونکہ یہ نہ صرف سنت ہے بلکہ اس کے بے شمار طبی فوائد بھی ہیں۔ فوائد فوری توانائی کا ذریعہ کجھور میں قدرتی شکر وافر مقدار میں پائی جاتی ہے جو روزہ افطار کرتے ہی جسم کو فوری توانائی فراہم کرتی ہے۔ توانائی کی سطح بڑھانا کھجور میں قدرتی شکر کی موجودگی کی وجہ سے یہ فوری توانائی کا بہترین ذریعہ ہے۔ کھجور کو دودھ میں ابال کر کھانے سے فوری طاقت ملتی ہے۔ ہاضمے میں مددگار کجھور میں فائبر کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جو ہاضمے کو بہتر بناتی ہے اور قبض جیسی مشکلات سے بچاتی ہے۔ وٹامنز سے بھرپور کجھور میں ضروری غذائی اجزاء پائے جاتے ہیں جو جسمانی صحت کو برقرار رکھنے میں مددگار ہیں۔ بلڈ شوگر کو کنٹرول کرنا کجھور میں موجود اجزاء بلڈ شوگر کو کنٹرول کرنے میں مدد دیتے ہیں جو خاص طور پر شوگر کے مریضوں کے لیے مفید ہے۔ دل کی صحت کے لیے مفید کجھور دل کی صحت کو بہتر بناتی ہے۔ دل کے دورے میں 7 عجوہ کھجوریں گٹھلیوں سمیت کوٹ کر کھلائیں۔ یہ جسم کے ہر حصے کے لیے یکساں مفید ہے۔ ہڈیوں کو مضبوط بنانا کھجور ہڈیوں کو مضبوط بناتی ہے۔ یہ دل کے مریض کے لیے انتہائی مفید ہے۔ گردہ، مثانہ، پتہ اور آنتوں کے درد میں مفید ہے۔ دماغی صحت کے لیے فائدہ مند کھجور دماغی صحت کے لیے اہم ہے۔ یہ دماغی توانائی کو بڑھاتی ہے یادداشت کو بہتر بناتی ہے اور ذہنی تھکن کو کم کرتی ہے۔ حاملہ خواتین کے لیے فائدہ کھجور کا استعمال حاملہ خواتین کے لیے بھی فائدہ مند ہے کیونکہ یہ اہم معدنیات فراہم کرتی ہے جو خون کی کمی کو دور کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ اس کے علاوہ کھجور کا استعمال بچے کی صحت کے لیے بھی مفید ثابت ہو سکتا ہے۔ مدافعتی نظام کی مضبوطی کھجور جسم کے مدافعتی نظام کو مضبوط کرتی ہے جس سے بیماریوں سے لڑنے کی صلاحیت میں اضافہ ہوتا ہے۔ وزن کم کرنے میں مددگار وزن کم کرنے میں مددگار ہے۔ یہ آپ کو زیادہ دیر تک بھرپور رکھتی ہے اور بھوک کو کنٹرول کرنے میں مدد دیتی ہے۔ خون کی کمی کے لیے مفید کھجور خون کی کمی کو دور کرنے میں مدد کرتی ہے۔ یہ خاص طور پر خواتین اور بچوں کے لیے مفید ہے جو آئرن کی کمی کا شکار ہوتے ہیں۔ آنکھوں کی صحت کے لیے مفید کھجور آنکھوں کی صحت کے لیے اہم ہے۔ یہ آنکھوں کی بینائی کو بہتر بناتی ہے اور آنکھوں کے امراض اور موتیا سے بچاؤ میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔ جلد کی صحت کھجور کا استعمال جلد کی صحت کے لیے بھی فائدہ مند ہے۔ اس میں موجود معدنیات جلد کو نم اور ہموار رکھتے ہیں۔ اس کے علاوہ یہ جلد کی عمر رسیدگی کے آثار کو کم کرنے میں بھی مددگار ہے۔ پانی کی کمی کا خاتمہ کھجور کا استعمال پانی کی کمی کو پورا کرتا ہے کیونکہ اس میں 20 فیصد پانی موجود ہوتا ہے۔ یہ روزے کے دوران جسم میں پانی کی کمی کو دور کرتی ہے خاص طور پر رمضان کے مہینے میں۔ ہر مرض کے اصولی اور یقینی علاج کیلئے مسلم دواخانہ کی خدمات حاصل کریںDo visit us for principled and certain treatment

Read More

Pancreas Health: Best Foods to Boost Pancreas

لبلبے کے صحیح طریقے سے کام کرنے کے لیے مختلف اہم اجزاء کی ضرورت ہوتی ہے جو اس کی صحت کو برقرار رکھتے ہیں۔ یہ اجزاء جسم کے مختلف عملوں میں مدد دیتے ہیں، جیسے کہ غذائی اجزاء کا ذخیرہ اور ہارمونز کا توازن۔ یہاں کچھ اہم اجزاء ہیں جو جگر کو درست رکھنے میں مدد دیتے ہیں۔ اجزاء تمہ لبلبے کا فنکشن بحال کرتا ہے اور قدرتی انسولین کا ذریعہ ہے۔ بابچی لبلبے کے فنکشن میں رکاوٹ دور کرتی ہے بالچھڑ لبلبہ کی ذائد عضلاتی رطوبات کو اعتدال پہ لاتی ہے۔ لبلبے کا ورم دور کرتی ہے بدھارہ شوگر کی وجہ سے ہونے والی کمزوری دور کرتا ہے تخم ریحان لبلبہ کی غلیظ رطوبات کو خشک کرتا ہے جو لبلبے کے فعل میں رکاوٹ ہیں دارچینی لبلبے کی سوزش دور کرتی ہے سملو لبلبے کے ورم کو دور کر کے افعال لبلبہ روٹین پہ لاتا ہے۔ لبلبہ میں عضوی ٹوٹ پھوٹ دور کرتا ہے حب بلساں مقوی لبلبہ ہے اسکے فعل میں رکاوٹ دور کرتی ہے رائی لبلبہ کی اعصابی کمزوری دور کرتی ہے۔ لبلبے کے فالج کو دور کرتی ہے کنوار گندل خون میں شکر کو فوری ختم کرتی ہے۔ لبلبے کے کینسر کو میں ہے کلونجی لبلبے کے لیے مفید ہے لبلبے کے افعال درست کرتی ہے میتھی دانہ لبلبے کی خشکی اور اسکے فعل کو درست رکھتی ہے گڑمار بوٹی پیشاب میں شکر کم کرتی ہے۔ لبلبے کے سیل کو بحال کرتی ہے شاہترہ لبلبہ کے تمام عضوی افعال کی اصلاح کرتی ہے ہر مرض کے اصولی اور یقینی علاج کیلئے مسلم دواخانہ کی خدمات حاصل کریںDo visit us for principled and certain treatment

Read More

Health Tips for Ramadan: Get Ready

رمضان سے پہلے صحت کے لیے چند احتیاطیں بہت اہم ہیں تاکہ آپ روزے کے دوران جسمانی طور پر صحت مند رہیں اور کم سے کم مشکلات کا سامنا کریں۔ یہاں کچھ اہم احتیاطیں ہیں جو آپ رمضان سے پہلے کر سکتے ہیں فوائد پانی کی مناسب مقدار رمضان سے پہلے روزانہ 8-10 گلاس پانی پینے کی عادت ڈالیں تاکہ آپ کا جسم ہائیڈریٹڈ رہے۔ روزے کے اوقات میں پانی کی کمی ہو سکتی ہے اس لیے سحری اور افطاری کے دوران زیادہ پانی پئیں۔ متوازن غذا سحری اور افطاری میں متوازن غذا کھائیں جس میں سبزیاں اور پھل موجود ہوں۔ تیز مصالحہ جات، چکنائی والی غذایں اور میٹھے کھانوں سے پرہیز کریں کیونکہ یہ آپ کے معدے پر دباؤ ڈال سکتے ہیں۔ مناسب نیند رمضان کے دوران نیند کی کمی بھی اہم مسئلہ ہے۔ اس لیے رمضان سے پہلے نیند کا معمول بہتر بنائیں۔ ورزش رمضان سے پہلے روزانہ ورزش کرنے کی عادت ڈالیں تاکہ آپ کو روزے کے دوران توانائی کی کمی محسوس نہ ہو۔ معدے کی صحت رمضان سے پہلے اپنے معدے کا خیال رکھیں اور جتنا ممکن ہو تیزابیت والے کھانوں سے پرہیز کریں۔ سحری میں ایسی غذا کھائیں جو ہضم ہونے میں وقت لیتی ہوں جیسے دلیہ، انڈے یا دہی، تاکہ آپ کو دن بھر پیٹ میں درد یا گیس کی شکایت نہ ہو۔ دوا یا علاج اگر آپ کسی بیماری کا شکار ہیں جیسے شوگر، بلڈپریشر یا کوئی اور طبی مسئلہ تو رمضان سے پہلے اپنے طبیب سے مشورہ کریں۔ مفید عادتیں رمضان سے پہلے اپنے کھانے کی عادتوں میں اعتدال لائیں دیر رات تک کھانے سے گریز کریں۔ رمضان کے دوران سحری اور افطاری میں بہت زیادہ کھانے سے بچیں کیونکہ زیادہ کھانا جسم کو سست کر دیتا ہے۔ چائے یا کافی سے پرہیز سحری اور افطاری میں زیادہ چائے یا کافی نہ پئیں کیونکہ اس سے آپ کو دن بھر پیاس کا سامنا ہو سکتا ہے۔ جسمانی چیک اپ رمضان سے پہلے اپنے جسم کا مکمل چیک اپ کرائیں تاکہ آپ کو صحت کے بارے میں تمام معلومات ہو اور آپ رمضان کے دوران صحت کی کسی بھی پریشانی سے بچ سکیں۔ چینی اور میٹھے مشروبات سے پرہیز رمضان سے پہلے میٹھے مشروبات اور کھانوں کی مقدار کو کم کریں کیونکہ یہ بلڈ شوگر کی سطح کو تیز ترین بڑھاتے ہیں اور خون میں شکر کی کمی پیدا کر سکتے ہیں۔ نزلہ زکام یا سردی سے بچاؤ رمضان کے مہینے میں موسم کی تبدیلی کی وجہ سے نزلہ زکام یا سردی کا سامنا ہو سکتا ہے اس لیے احتیاطی تدابیر اختیار کریں جیسے مناسب لباس اور ہوا کے بہاؤ سے بچاؤ۔ جسمانی تھکاوٹ رمضان کے دوران آپ جسمانی طور پر تھکاوٹ محسوس کر سکتے ہیں خاص طور پر ابتدائی دنوں میں اس لیے جسمانی طور پر تیار رہیں۔ ہر مرض کے اصولی اور یقینی علاج کیلئے مسلم دواخانہ کی خدمات حاصل کریںDo visit us for principled and certain treatment

Read More
پستہ ، چھوٹا دانہ، بڑے فائدے!'، تصویر صحت اور غذائیت کے فوائد کو اجاگر کرتی ہے

پستہ سے حاصل کریں طاقتور صحت کے فوائد

پستہ ایک لذیذ اور مقبول خشک میوہ ہے جو نہ صرف اپنے ذائقے کے لیے جانا جاتا ہے بلکہ صحت کے لیے اس کے بے شمار فوائد بھی ہیں۔ غذائیت سے بھرپور یہ ننھے دانے قدتی اجزاء کا خزانہ ہیں۔کیا آپ جانتے ہیں کہ ایک چھوٹا سا پستہ آپ کی صحت پر کتنا بڑا اثر ڈال سکتا ہے؟ یہ مزیدار خشک میوہ غذائیت سے بھرپور ہے اور صحت کے لیے بے شمار فوائد رکھتا ہے۔ آئیے جانتے ہیں پستہ کے کچھ اہم فوائد۔ پستہ کھانے کے فوائد دل کی صحت کے لیے مفید پستہ میں موجود قدرتی اجزاء دل کی صحت کو بہتر بناتے ہیں۔ یہ کولیسٹرول کی سطح کو کم کرنے میں مدد کرتے ہیں اور دل کی بیماریوں کے خطرے کو کم کرتے ہیں۔ وزن کم کرنے میں مددگار پستہ میں فائبر اور پروٹین کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جس کی وجہ سے یہ پیٹ بھرنے کا احساس دلاتا ہے اور زیادہ کھانے سے بچاتا ہے۔ اس طرح یہ وزن کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ شوگر کے لیے مفید پستہ خون میں شوگر کی سطح کو کنٹرول کرنے میں مدد کرتا ہے۔ اس میں موجود صحت مند چکنائیاں خون میں گلوکوز کی سطح کو مؤثر طریقے سے منظم کرتی ہیں۔ بال گرنا روزانہ درمیانی مقدار میں پستہ کھانا بال گرنے سے متعلق مسائل کا جادوئی اور فعال حل پیش کرتا ہے وبائی امراض وبائی امراض میں مغز پستہ ایک تولہ اور کوزہ مصری ہم وزن لے کر استعمال کرنا نہایت فائدے مند ہے۔ مضبوط مدافعتی نظام اگر آپ بیماریوں سے مقابلہ کرنے کے لئے مضبوط مدافعتی نظام چاہتے ہیں تو آپ وٹامنز کا زیادہ استعمال کرنا ہوگا۔ پستے میں پایا جانے والا وٹامن بی 6  صحت مند خون کے خلیات بنانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ پستہ کا استعمال ہمارے مدافعتی نظام کو مضبوط بناتا ہے کولیسٹرول پستہ غذائت میں زیادہ ہونے کے علاوہ کولیسڑول کو بھی کم کرتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ بلڈ پریشر کو بھی کم کرتا ہے۔ اس لئے اگر آپ کے جسم سے میں کولیسٹرول کی مقدار زیادہ ہے تو آپ پستے کا استعمال کریں آنتوں کی صحت پستے میں قدرتی اجزاء کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔ ہاضمے کی خرابی کی وجہ سے بہت سی بیماریاں ہوسکتی ہیں۔ پستے کی مدد سے آنتوں کے اچھے بیکٹریا میں اضافہ ہوتا ہے اور نظام ہاضم بھی بہتر ہوتا ہے کیلوری میں کم پروٹین میں زیادہ گری دار میوے بہت سے صحت کے فوائد رکھتے ہیں لیکن عام طور پر یہ کیلوری میں زیادہ ہوتے ہیں۔ لیکن پستہ میں کیلوری کی مقدار کم پائی جاتی ہے۔ پستے میں 159 کیلوریز ہوتی ہیں۔ اس کے مقابلے میں اخروٹ میں 185 کیلوریز ہوتی ہیں۔ اس میں اچھی خاصی پروٹین پائی جاتی ہے زیادہ اینٹی آکسیڈنٹس ہماری صحت کے لئے اینٹی آکسیڈنٹس بہت ضروری ہوتے ہیں۔ وہ کسی بھی قسم کے نقصان سے روکتے ہیں اور کینسر جیسی بیماری سے حفاظت کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ پستے میں زیادہ بیجوں کے مقابلے میں اینٹی آکسیڈنٹس موجود ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ اینٹی آکسیڈنٹس فری ریڈیکلز کے نقصان سے بچاتے ہیں پستہ کھانے کی احتیاط اعتدال میں استعمال پستے کھاتے وقت اعتدال سے کام لینا ضروری ہے۔ روزانہ 12 سے 15 پستے کھانا مناسب سمجھا جاتا ہے کیونکہ زیادہ مقدار میں کھانے سے چکنائی کی سطح بڑھ سکتی ہے۔ ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کے لیے ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کو نمک لگے پستے کھانے سے پرہیز کرنا چاہیے کیونکہ ان میں موجود نمک بلڈپریشر کو مزید بڑھا سکتا ہے۔ الرجی کی صورت میں کچھ افراد کو پستے یا دیگر خشک میوہ جات سے الرجی ہو سکتی ہے۔ اگر آپ کو پستے کھانے کے بعد خارش، سوجن یا دیگر علامات محسوس ہوں تو فوری طور پر ماہر طبیب سے رابطہ کریں۔ بچوں کے لیے احتیاط چھوٹے بچوں کو پورے پستے دینے سے گریز کریں کیونکہ یہ ان کے گلے میں پھنس سکتے ہیں۔ بچوں کو پستے پیس کر یا چھوٹے ٹکڑوں میں دینا چاہیے۔ ادویات کے ساتھ تعامل کچھ ادویات کے ساتھ پستے کا استعمال مضر ہو سکتا ہے۔ اگر آپ کوئی خاص دوا استعمال کر رہے ہیں تو پستہ کھانے سے پہلے اپنے طبیب سے مشورہ کریں۔ ہر مرض کے اصولی اور یقینی علاج کے لیے مسلم دواخانہ کی خدمات حاصل کریں

Read More
کلونجی کے فائدے اور گھریلو نسخے بتاتا ہوا اردو تھمب نیل

کیا کلونجی آپ کے لئے ضروری ہے؟ جانیے اس کے فائدے

کلونجی ایک چھوٹا سا سیاہ دانہ ہے جو صحت کے لیے بے شمار فوائد رکھتا ہے۔ اس میں موجود قدرتی اجزاء مدافعتی نظام کو مضبوط بناتے ہیں۔ کلونجی ہاضمے کو بہتر بناتی ہے، دل کی حفاظت کرتی ہے اور کینسر سے بچاؤ میں مددگار ہے۔ کلونجی کا تیل جِلد اور بالوں کے لیے بھی مفید ہے۔ تاہم اسے اعتدال سے استعمال کرنا چاہیے۔ کلونجی کے مزید فوائد درج ذیل ہیں بالوں کی نشوونما تیز کلونجی کا تیل بالوں کی نشوونما کو بھی تیز کرتا ہے اور بالوں کو نمی فراہم کرتا ہے جس کی وجہ سے بال صحت مند رہتے ہیں۔ روغن کلونجی بالوں کی جڑوں کو بھی مضبوط بناتا ہے۔ بندش پیشاب کے لیے اگر پیشاب بند ہو تو کلونجی وقفہ وقفہ سے آدھا چمچ استعمال کریں۔ اسی طرح خواتین میں حیض کی بندش اور ماہواری کی جملہ خرابیوں کے لیے بھی مفید ہے۔ معدہ کے امراض، بدہضمی، گیس، دائمی قبض وغیرہ کے لیے بھی کلونجی کا استمال مفید ہے مدافعتی نظام کو مضبوط کرتا ہے کلونجی میں موجود قدرتی اجزاء جسم کے مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے میں مدد دیتے ہیں، جس سے بیماریوں کے خلاف لڑنے کی طاقت بڑھتی ہے۔ جلدی مسائل کلونجی کا تیل جلد پر مختلف مسائل جیسے مہاسے، خشکی، اور داغ دھبے کے علاج میں مددگار ہوتا ہے۔ دل کی صحت کلونجی دل کی بیماریوں کے خطرے کو کم کرنے میں مدد کرتی ہے۔ یہ دوران خون کو کنٹرول کرنے میں مدد کرتی ہے اور دل کے حملے کے امکانات کو کم کرتی ہے۔ سانس کی بیماریوں کا علاج کلونجی کھانسی، دمہ، سانس کی تکالیف جیسے مسائل میں فائدہ مند ہے۔ اس کے قدرتی اجزاء سانس کی نالیوں کی صفائی اور انفیکشنز سے بچاؤ میں مدد دیتے ہیں۔ نزلہ اور زکام میں بھی انتہائی مفید ہے۔ کینسر سے بچاؤ کلونجی میں موجود اجزاء کینسر کے خلیات کی نشوونما کو روکنے میں مفید ہیں خاص طور پر سینے کے کینسر کی نشونما کو روکتے ہیں۔ موڈ اور ذہنی صحت پر اثرات کلونجی کے بیج اور تیل میں موجود اجزاء دماغی فعالیت کو بڑھاتے ہیں اور ذہنی تناؤ کو کم کرتے ہیں۔ ذہنی سکون اور خوشی کے احساس کو بڑھاتے ہیں۔ ورم کا خاتمہ ورم جسم کو چوٹوں اور بیماریوں سے بچانے میں مدد دیتا ہے لیکن اگر ورم دائمی ہو جائے تو یہ کئی امراض جیسا کہ شوگر، کینسر، اور امراضِ قلب کا باعث بن سکتا ہے۔ کلونجی کو باقاعدہ استعمال کرنے سے ورم میں کمی آسکتی ہے۔ معدے کے السر سے نجات السر کی وجہ سے معدے میں زخم ہو جاتے ہیں۔ کلونجی کا استعمال معدے کے السر سے بچاؤ میں مفید ثابت ہوتا ہے۔ حافظے میں بہتری کمزور حافظہ سے چھٹکارا پانے کے لیے کلونجی کو استعمال کیا جا سکتا ہے کیوں کہ کلونجی حافظے کو بہتر بنانے میں بہت اہم کردار ادا کرتی ہے۔ حافظے کو بہتر بنانے کے لیے ایک گلاس پانی میں دو چٹکی کلونجی اور چند پودینے کے پتے شامل کر لیں اب اس پانی کو ابال لیں اور اس نسخے کو ہر روز استعمال کریں۔ اس کے ساتھ ساتھ کلونجی کو شہد کے ساتھ استعمال کرنے سے یاداشت میں بہتری آتی ہے۔ کیل مہاسوں سے نجات کیل مہاسوں سے چھٹکارا پانے کے لیے ایک کپ لیموں کا رس لے لیں اور اس میں آدھا چمچ کلونجی کا تیل شامل کر لیں اس مکسچر کو دن میں دو مرتبہ چہرے پر لگائیں کچھ دنوں تک باقاعدگی کے ساتھ اس مکسچر کو استعمال کرنے سے کیل مہاسوں سے چھٹکارا ملنا شروع ہو جائے گا۔ نسخہ جات موٹاپے کے لیے کلونجی، اجوائن، سفید زیرہ، خشک پودینہ اور سونفسب ہم وزن باریک سفوف کر کے آدھا چمچ روز صبح نہار منہ پانی کے ساتھ استعمال کریں۔موٹاپہ کم ہوگا اور بڑھا ہوا پیٹ کم ہوگا کچھ عرصہ مستقل استعمال کریں۔ بالوں کے لیے آئل اجزاءکلونجی، تخم میتھرا، برگ مہندی ایک بڑا چمچ اور روغن ناریل 250گرام۔ تمام اجزاء کو کڑاہی میں ڈال کر ہلکی آنچ پر جلالیں اور ٹھنڈا ہونے پر چھان کر محفوظ کرلیں۔استعمالحسب ضرورت روغن لے کر بالوں میں اچھی طرح جزب کریں۔فوائدبالوں کا گرنا، دوشاخہ ہونا، بالوں کی سکری اور خشکی کیلئے مفید ہے شوگر کے لیے کلونجی 200 گرام، تخم کاسنی 100 گرام اور تخم میتھی 50 گرام۔ ان سب ادویہ کو صاف ستھرا کرنے کے بعد باریک سفوف بنا لیں۔مقدار خوراک5 گرام صبح دوپہر شام کھانا کھانے سے گھنٹہ پہلے تازہ پانی کے ساتھ لیں۔ دماغی کمزوری کلونجی 3 گرام اور شہد 1 چمچ ملا کر صبح نہار منہ استعمال کریں۔فائدےدماغی خشکی دور کر کے حافظہ اور فہم میں اضافہ کرتا ہے۔ معدے کی تیزابیت اور گیس کلونجی پاؤڈر 2 گرام اور سونف 2 گرام نیم گرم پانی کے ساتھ استعمال کریں۔فائدہمعدے کی خشکی کو دور کرتا ہے۔ ہر مرض کے اصولی اور یقینی علاج کیلئے مسلم دواخانہ کی خدمات حاصل کریں

Read More
چیا سیڈز کے فوائد، استعمال اور احتیاطی تدابیر – صحت مند زندگی کے لیے مکمل رہنمائی

چیا سیڈز کیا ہے اور کیسے استعمال کریں؟

تعارف قدرت نے انسان کو بے شمار نعمتوں سے نوازا ہے، اور انہی قدرتی نعمتوں میں سے ایک چھوٹا مگر انتہائی مفید بیج “چیا سیڈز” ہے۔ یہ بیج دیکھنے میں تو نہایت باریک اور سادہ ہوتے ہیں، لیکن ان کی غذائی افادیت اور صحت بخش خصوصیات انہیں ایک مکمل سپر فوڈ کا درجہ دیتی ہیں۔ چیا سیڈز کا استعمال صدیوں پرانا ہے لیکن آج کے جدید دور میں بھی سائنسی تحقیق نے ان بیجوں کی حیران کن افادیت کو تسلیم کیا ہے اور انہیں صحت مند طرزِ زندگی کا لازمی جزو قرار دیا جا رہا ہے۔ اگر آپ اپنی صحت کو قدرتی طریقے سے بہتر بنانا چاہتے ہیں تو چیا سیڈز کو اپنی روزمرہ غذا کا حصہ بنائیں۔ یہ نہ صرف جسمانی بلکہ ذہنی فٹنس کے لیے بھی مفید ہیں۔ اس بلاگ میں ہم چیا سیڈز کے فوائد، غذائی اجزاء، استعمال کے طریقے، اور احتیاطی تدابیر پر تفصیل سے بات کریں گے۔ چیا سیڈز کے غذائی اجزاء چیا سیڈز کو غذائیت سے بھرپور بیجوں میں شمار کیا جاتا ہے، جن میں قدرتی طور پر کئی ایسے اجزاء موجود ہوتے ہیں جو انسانی صحت کے لیے نہایت مفید ہیں۔ ان بیجوں کا سب سے نمایاں غذائی جزو اومیگا-3 فیٹی ایسڈز ہیں، جو دل کی صحت، دماغی فعالیت، اور سوزش کم کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ مزید برآں، چیا سیڈز میں پائے جانے والے اینٹی آکسیڈنٹس خلیوں کو فری ریڈیکلز سے محفوظ رکھتے ہیں، جو جلد کو تروتازہ اور جسم کو بیماریوں سے بچانے میں مدد دیتے ہیں۔ ان تمام غذائی اجزاء کی موجودگی چیا سیڈز کو ایک مکمل اور مفید قدرتی سپر فوڈ بناتی ہے۔ چیا سیڈز کے فوائد وزن کم کرنے میں مددگار چیا سیڈز میں موجود حل پذیر فائبر معدے میں پانی جذب کر کے اس میں پھول جاتا ہے، جس سے پیٹ بھرا ہوا محسوس ہوتا ہے اور بھوک کم لگتی ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق فائبر کا استعمال وزن میں کمی کے لیے نہایت مؤثر ہوتا ہے کیونکہ یہ ہاضمے کے عمل کو سست کر دیتا ہے، جس سے جسم کو زیادہ دیر تک توانائی حاصل رہتی ہے اور کھانے کی خواہش کم ہو جاتی ہے۔ چیا سیڈز کم کیلوریز کے ساتھ پیٹ بھرنے کا قدرتی ذریعہ ہیں۔ دل کی صحت کو بہتر بنائیں چیا سیڈز میں موجود اومیگا-3 فیٹی ایسڈز بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے، کولیسٹرول کی سطح کو متوازن رکھنے اور شریانوں کی صحت کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ مختلف مطالعات سے یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ اومیگا-3 فیٹی ایسڈز دل کے دورے اور فالج جیسے خطرات کو کم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ یہ بیج سوزش کو کم کر کے دل کو طویل المدت صحت فراہم کرتے ہیں۔ شوگر میں فائدہ مند چیا سیڈز میں موجود فائبر اور پیچیدہ کاربوہائیڈریٹس شوگر کے جذب کو آہستہ کر دیتے ہیں، جس کی وجہ سے بلڈ شوگر لیول یکدم نہیں بڑھتا۔ ایک تحقیق کے مطابق، چیا سیڈز کا استعمال ٹائپ 2 ذیابیطس کے مریضوں میں انسولین حساسیت کو بہتر بناتا ہے اور شوگر کی سطح کو قابو میں رکھتا ہے۔ یہ بیج انسولین کے اثر کو متوازن بناتے ہیں اور شوگر کے مریضوں کے لیے قدرتی علاج کی حیثیت رکھتے ہیں۔ ہاضمہ درست رکھیں چیا سیڈز فائبر کا بہترین ذریعہ ہیں، جو آنتوں کی صفائی اور قبض سے نجات میں مدد دیتے ہیں۔ فائبر نظامِ ہضم کو متحرک رکھتا ہے اور فضلے کے اخراج میں آسانی پیدا کرتا ہے۔ چیا سیڈز کا روزمرہ استعمال آنتوں کو صاف رکھتا ہے، بدہضمی، اپھارہ اور دیگر مسائل سے بچاتا ہے، اور ہاضمے کے عمل کو متوازن رکھتا ہے۔ جلد اور بالوں کے لیے مفید چیا سیڈز میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس جلد کو فری ریڈیکلز سے محفوظ رکھتے ہیں، جو عمر بڑھنے کے ساتھ جلد پر جھریوں اور دھبوں کا سبب بنتے ہیں۔ ان بیجوں کے مسلسل استعمال سے جلد چمکدار، جوان اور صاف رہتی ہے۔ اس کے ساتھ ہی، ان میں موجود پروٹین، زنک اور آئرن بالوں کو جڑوں سے مضبوط کرتے ہیں، جس سے بال گرنے سے بچتے ہیں اور ان کی نشوونما بہتر ہوتی ہے۔ توانائی اور دماغی کارکردگی میں اضافہ چیا سیڈز قدرتی انرجی بوسٹر سمجھے جاتے ہیں۔ ان میں موجود پروٹین، اومیگا-3 اور میگنیشیم جیسے اجزاء جسم کو فوری توانائی فراہم کرتے ہیں اور دماغی کارکردگی کو بڑھاتے ہیں۔ یہ بیج تھکاوٹ دور کرتے ہیں، ذہنی چستی بڑھاتے ہیں اور نیند کو بہتر بناتے ہیں۔ طالب علموں اور دماغی کام کرنے والوں کے لیے یہ بیج نہایت مفید ثابت ہو سکتے ہیں۔ ہڈیوں اور دانتوں کو مضبوط بنائیں چیا سیڈز میں کیلشیم، فاسفورس اور میگنیشیم کی وافر مقدار موجود ہوتی ہے، جو ہڈیوں اور دانتوں کو مضبوط بنانے میں مدد دیتی ہے۔ ایک چمچ چیا سیڈز میں دودھ کے برابر کیلشیم پایا جاتا ہے، جو ہڈیوں کی کمزوری، جوڑوں کے درد اور آرتھرائٹس جیسے امراض سے بچانے میں مددگار ہے۔ دورانِ حمل خواتین کے لیے فائدہ مند چیا سیڈز میں موجود فولک ایسڈ، آئرن اور اومیگا-3 فیٹی ایسڈز حمل کے دوران خواتین کی صحت کے لیے نہایت اہم ہوتے ہیں۔ یہ بیج نہ صرف ماں کو توانائی دیتے ہیں بلکہ بچے کی دماغی نشوونما میں بھی مدد کرتے ہیں۔ تاہم، حاملہ خواتین کو ان کے استعمال سے قبل ڈاکٹر سے مشورہ ضرور لینا چاہیے۔ مدافعتی نظام کو مضبوط کریں چیا سیڈز میں پائے جانے والے زنک، آئرن اور اینٹی آکسیڈنٹس جسم کے مدافعتی نظام کو تقویت دیتے ہیں۔ یہ بیج جسم کو فری ریڈیکلز، وائرل انفیکشنز اور موسمی بیماریوں سے بچاتے ہیں۔ روزمرہ استعمال سے جسم بیماریوں کا مقابلہ بہتر انداز میں کر سکتا ہے۔ چیا سیڈز کی احتیاطی تدابیر گیس، قبض اور ہاضمے کے مسائل چیا سیڈز میں فائبر کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے، جو عام طور پر ہاضمے کے لیے فائدہ مند ہے۔ تاہم، اگر آپ اچانک زیادہ مقدار میں چیا سیڈز استعمال کریں یا پانی کی مقدار کم ہو تو یہ گیس، اپھارہ اور قبض کا سبب بن سکتے ہیں۔ فائبر پانی جذب کرکے جسم میں پھولتا ہے، اس لیے پانی کی کمی قبض کو بڑھا سکتی ہے۔ چنانچہ چیا سیڈز کا استعمال آہستہ آہستہ شروع کریں اور مناسب پانی پینا نہ بھولیں۔ الرجی اور…

Read More
کالی مرچ کے فوائد، نقصانات اور دیسی نسخے – قدرتی شفا بخش مصالحہ

کالی مرچ کے حیران کن صحت مند فوائد

کالی مرچ دنیا بھر میں استعمال ہونے والے مصالحہ جات میں ایک نمایاں مقام رکھتی ہے۔ یہ صرف کھانوں کو ذائقہ دار بنانے کا ذریعہ نہیں بلکہ صحت کے بے شمار فوائد کا خزانہ بھی ہے۔ روایتی طب اور یونانی طریقہ علاج میں کالی مرچ کو کئی بیماریوں کے علاج کے لیے صدیوں سے استعمال کیا جا رہا ہے۔ کالی مرچ کی غذائی اہمیت کالی مرچ میں درج ذیل غذائی اجزاء پائے جاتے ہیںوٹامنزوٹامن کے، وٹامن سی، اور وٹامن بی6منرلزکیلشیم، پوٹاشیم، آئرن، میگنیشیم، زنکفائبرہاضمہ بہتر بنانے میں مددگار کالی مرچ کے طبی فوائد نظامِ ہضم کی بہتری کالی مرچ ہاضمے کو فعال بناتی ہے اور معدے میں ہاضمی رس کو متحرک کرتی ہے۔ یہ گیس، بدہضمی، اور قبض جیسے مسائل میں مفید ہے۔ وزن کم کرنے میں مددگار کالی مرچ میں موجود پائپرین میٹابولزم کو تیز کرتا ہے، جس سے چربی تیزی سے گھلتی ہے۔ اگر روزانہ نیم گرم پانی میں کالی مرچ شامل کرکے پیا جائے تو وزن کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔ نزلہ، زکام اور کھانسی کا علاج کالی مرچ اینٹی بیکٹیریل اور اینٹی انفلامیٹری خصوصیات کی حامل ہے۔ اسے شہد کے ساتھ ملا کر کھانے سے نزلہ اور کھانسی میں افاقہ ہوتا ہے۔ مدافعتی نظام کی مضبوطی کالی مرچ اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہے جو جسم میں فری ریڈیکلز سے لڑتی ہے اور قوتِ مدافعت کو بڑھاتی ہے۔ ذہنی صحت کے لیے مفید تحقیقات سے ثابت ہوا ہے کہ کالی مرچ میں موجود پائپرین دماغی خلیات کو متحرک کرتا ہے، جس سے یادداشت بہتر ہوتی ہے اور الزائمر جیسی بیماری سے بچاؤ ممکن ہوتا ہے۔ جلد کی صحت کالی مرچ میں اینٹی بیکٹیریل اور اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات ہوتی ہیں جو جلد کو صاف، چمکدار اور دانوں سے پاک رکھتی ہیں۔ بلڈ شوگر کنٹرول کالی مرچ انسولین کی حساسیت کو بہتر بناتی ہے اور بلڈ شوگر کی سطح کو قابو میں رکھنے میں مدد دیتی ہے۔ گیس و تیزابیت ختم کرے انتڑیوں میں جمع گیس کو خارج کر کے سکون دیتی ہے۔ بلغم خارج کرے سینے اور گلے میں جمع بلغم کو پگھلا کر خارج کرتی ہے۔ حافظہ تیز کرے پائپرین دماغی خلیات کی کارکردگی کو بڑھاتا ہے۔ سُستی و کاہلی دور کرے جسم کو متحرک کر کے توانائی بخشتا ہے۔ جوڑوں کے درد میں مفید قدرتی اینٹی انفلامیٹری اثر کی بدولت سوجن اور درد میں سکون دیتی ہے۔ کینسر کے خلاف مدافعت پائپرین خلیاتی تنزلی کو روکتا ہے، خاص کر بریسٹ اور پروسٹیٹ کینسر میں۔ خون کی صفائی کرے فاضل مادوں کو خارج کر کے جلد صاف اور جسم ہلکا بناتی ہے۔ مردانہ کمزوری کا علاج اعصاب کو طاقت دے کر قوت باہ میں اضافہ کرتی ہے۔ ہارمون توازن برقرار رکھے غدود پر اثر ڈال کر اینڈوکرائن نظام کو بہتر کرتی ہے۔ الرجی کم کرے سانس کی نالیوں کو صاف کر کے الرجی کے حملے روکتی ہے۔ نیند بہتر بنائے اعصاب کو سکون دے کر نیند کی بہتری میں مددگار۔ آنتوں کے کیڑے ختم کرے قدرتی اثر سے پیٹ کی صفائی کرتی ہے۔ سانس کی بیماریوں میں مفید دمہ، برونکائٹس اور نزلے میں سانس کھولتی ہے۔ اعصابی درد میں آرام نیورالوجیکل درد جیسے شیاٹیکا وغیرہ میں سکون دیتی ہے۔ پٹھوں کی جکڑن دور کرے مالش میں استعمال سے پٹھوں کو آرام دیتی ہے۔ گیس اور اپھارہ کا خاتمہ کالی مرچ پیٹ میں بننے والی فالتو گیس کو خارج کرتی ہے اور آنتوں میں حرکت کو فعال کرتی ہے۔ یہ فلیٹولینٹ اثر رکھتی ہے، یعنی گیس خارج کرنے والا اثر، جو اپھارہ، بھاری پن اور تکلیف دہ پیٹ کے مسائل میں سکون دیتی ہے۔ بلغم کش دوا بلغم جمنے کی صورت میں کھانسی، گلے کی خراش، اور سانس کی بندش جیسے مسائل پیدا ہوتے ہیں۔ کالی مرچ بلغم کو پتلا کرتی ہے، اسے باہر نکالتی ہے، اور سانس کی نالیوں کو صاف کرتی ہے۔ یہ دمہ کے مریضوں کے لیے قدرتی ریلیف فراہم کرتی ہے۔ خون کی روانی میں بہتری یہ خون کو صاف کرتی ہے، خون کی نالیوں کو پھیلانے میں مدد دیتی ہے، اور دوران خون کو بہتر کرتی ہے، جس سے جسم کے تمام اعضاء تک آکسیجن بہتر طریقے سے پہنچتی ہے۔ کینسر کے خلاف مدافعت جدید تحقیق کے مطابق پیپرین کینسر کے خلیات کی افزائش کو روکتا ہے۔ یہ فری ریڈیکلز سے تحفظ دیتا ہے جو کینسر کی نشوونما میں کردار ادا کرتے ہیں۔ خاص طور پر بریسٹ، پروسٹیٹ اور بڑی آنت کے کینسر میں مؤثر ہے۔ مردانہ کمزوری کا علاج کالی مرچ اعصابی طاقت میں اضافہ کرتی ہے، جنسی اعضا میں خون کی روانی بہتر کرتی ہے، جس سے جنسی کمزوری، سرعت انزال اور ضعف باہ جیسے امراض میں فائدہ ہوتا ہے۔ الرجی اور سانس کی نالی کی حساسیت کالی مرچ کی گرم تاثیر سانس کی نالیوں کو صاف کرتی ہے، جس سے الرجی، چھینکیں، ناک بہنا اور آنکھوں کی سوجن میں آرام آتا ہے۔ بے خوابی کا علاج یہ اعصاب کو سکون دیتی ہے، دماغی دباؤ کم کرتی ہے اور نیند کو بہتر بناتی ہے۔ کالی مرچ والے دودھ کا استعمال نیند کے مسائل میں مفید ہے۔ پٹھوں کے کھچاؤ اور درد میں آرام کالی مرچ کا تیل پٹھوں پر مالش کرنے سے سوجن، کھچاؤ اور درد میں فوری آرام ملتا ہے۔ کھلاڑیوں اور جسمانی مشقت کرنے والوں کے لیے مفید ہے۔ جسمانی توانائی میں اضافہ کالی مرچ کے گرم اثرات جسم میں توانائی پیدا کرتے ہیں۔ اس کا شہد یا دیسی گھی کے ساتھ استعمال جسمانی و دماغی توانائی کا بہترین نسخہ ہے۔ کالی مرچ کے نقصانات زیادہ مقدار میں استعمال پیٹ میں جلن، السر، یا معدے کی خرابی پیدا کر سکتا ہے۔حاملہ خواتین اور دودھ پلانے والی ماؤں کو ڈاکٹر سے مشورہ لے کر استعمال کرنا چاہیے۔کچھ افراد میں الرجی کا باعث بن سکتی ہے۔ یونانی طب میں کالی مرچ یونانی طب میں مقام یونانی معالج کالی مرچ کو بلغم، سردی، دمہ، اور جوڑوں کے درد کے لیے استعمال کرتے تھے۔ اسے تقویتِ معدہ اور تنفس کے نظام کی بہتری کے لیے بہترین دوا سمجھا جاتا ہے۔ جدید سائنسی تحقیق اور کالی مرچ اینٹی کینسرپائپرین کینسر سیلز کی افزائش کو روکتا ہے۔نیورودماغی افعال کو بہتر بناتا ہے۔اینٹی انفلامیٹریسوزش اور درد میں کمی لاتا ہے۔ روزمرہ زندگی میں استعمال…

Read More
کریلا کے فوائد، نقصانات اور دیسی نسخے

کریلےصحت اور توانائی کے لیے مفید

کریلا دنیا بھر میں بطور سبزی استعمال ہوتا ہے مگر بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ اس کڑوے ذائقے میں شفا کا خزانہ چھپا ہے ۔ہزاروں سال پرانی طبِ یونانی اور جدید سائنسی تحقیق اس بات کی گواہی دیتی ہے کہ کریلا ایک مکمل جِسمانی صفائی کرنے والا، بلڈ پیوریفائر، جگر کو طاقت دینے والا، اور شوگر کے مریضوں کے لیے ایک قدرتی انسولین ہے۔ قانونِ مفرد اعضاء کے مطابق کریلا جگر کی اصلاح کرتا ہے، صفراوی مواد کو خارج کرتا ہے، خون کو صاف کرتا ہے، اور جسم سے فاسد مادوں کو نکالتا ہے۔ اگر اس کا استعمال درست اصولوں کے مطابق کیا جائے تو یہ بے شمار پیچیدہ امراض کا علاج بن سکتا ہے۔ حیران کن طبی فوائد شوگر کا قدرتی علاجکریلے میں ایسے مرکبات پائے جاتے ہیں جو خون میں شکر کی سطح کو کم کرنے میں قدرتی انسولین کا کردار ادا کرتے ہیں۔جگر کی صفائی اور حفاظتکریلا جگر کی صفائی، صفرا کی روانی اور ہیپاٹائیٹس بی اور سی جیسے امراض میں مفید ہے۔ جگر کے مریض اگر اسے مناسب طریقے سے استعمال کریں تو اس کے نتائج حیرت انگیز ہو سکتے ہیں۔ خون کی صفائیکریلا خون کو صاف کرتا ہے اور جسم میں موجود زہریلے مادوں کو نکالتا ہے۔ جلدی امراض جیسے پھنسیاں، مہاسے، خارش، اور ایگزیما میں بے حد مفید ہے۔وزن کم کرنے والا قدرتی نسخہکریلے میں کیلوریز نہایت کم اور فائبر زیادہ ہوتا ہے، جو وزن کم کرنے میں مددگار ہے۔ اس کا جوس یا ابلا ہوا کریلا روزانہ لینے سے میٹابولزم تیز ہوتا ہے۔ہاضمے کی خرابیوں میں مفیدگیس، بدہضمی، قبض، اور معدے کی جلن جیسے مسائل میں کریلا کمال کا اثر رکھتا ہے۔ جلدی بیماریوں کا علاججلد پر داغ دھبے، پھوڑے، مہاسے اور چہرے کی بے رونقی کو دور کرنے میں کریلا اندرونی اور بیرونی دونوں طریقوں سے استعمال کیا جا سکتا ہے۔کولیسٹرول کم کرتا ہےکریلے میں موجود اجزاء کولیسٹرول کو کم کرتے ہیں اور دل کی صحت بہتر بناتے ہیں۔کینسر سے حفاظتجدید تحقیق کے مطابق کریلے میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس جسم کو کینسر سے محفوظ رکھنے میں مدد دیتے ہیں۔ گردوں کی صفائیکریلا گردوں کو صاف کرتا ہے اور پیشاب آور ہونے کے باعث گردے کے فاسد مادے باہر نکالتا ہے۔مدافعتی نظام کو مضبوط بناتا ہےوٹامن سی اور زنک کی موجودگی کی بدولت کریلا جسم کے دفاعی نظام کو مضبوط کرتا ہے۔بالوں کے مسائل میں مفیدکریلے کا رس سر میں لگانے سے خشکی، جھڑنے اور بالوں کی بے رونقی کم ہوتی ہے۔نظر کو بہتر بناتا ہےکریلا وٹامن اے کا قدرتی ذریعہ ہے، جو بینائی کو بہتر کرتا ہے۔جوڑوں کے درد میں افاقہکریلا یورک ایسڈ کو کم کرتا ہے، جس سے جوڑوں کے درد میں نمایاں کمی آتی ہے۔دماغی سکون اور نیند بہتر کرتا ہےکریلے کے اجزاء دماغی تناؤ کم کرتے ہیں اور نیند میں بہتری لاتے ہیں۔حیض کی بے ترتیبی میں فائدہ مندخواتین کے مخصوص مسائل میں کریلا بچاؤ اور علاج دونوں کے لیے فائدہ مند ہے۔ احتیاطی تدابیر صرف اعتدال میں استعمال کریں روزانہ 100 ملی لیٹر سے زائد رس نہ لیں۔اگر پہلے سے کوئی دوائیں لے رہے ہیں تو ماہر حکیم سے مشورہ کریں۔بچوں، حاملہ خواتین، یا ضعیف افراد کو بلا مشورہ استعمال نہ کروائیں۔خالی پیٹ کریلا رس نہ لیں معدہ کو اذیت دے سکتا ہے۔متوازن غذا کے ساتھ استعمال کریں، تنہا علاج کے طور پر استعمال نہ کریں۔ جدید سائنسی تحقیق کی روشنی میں کریلے کے فوائد کریلے پر دنیا بھر میں کئی جدید سائنسی تحقیقات کی گئی ہیں۔ ذیل میں ان میں سے چند اہم تحقیقاتی نکات پیش کیے جا رہے ہیں: اینٹی ڈائبٹک اثراتایک سائنسی تحقیق کے مطابق کریلے میں موجود مرکبات انسولین جیسے اثرات رکھتے ہیں جو خون میں شکر کی سطح کو قابو میں رکھتے ہیں۔کینسر سے بچاؤکریلا کینسر سے بچاؤ میں مددگار ہو سکتا ہے، خاص طور پر پروسٹیٹ، بریسٹ اور لبلبے کے کینسر میں۔ یہ خلیات کی غیر معمولی تقسیم کو روکتا ہے۔مدافعتی نظامکریلا جسم میں فری ریڈیکلز کو ختم کرتا ہے جو کینسر، بڑھاپے اور دیگر امراض کا باعث بنتے ہیں۔ یہ مدافعتی نظام کو طاقت دیتا ہے۔جگر، معدہ اور آنتوں کے لیے مفیدکریلے میں موجود اجزاء جگر کی صفائی کرتے ہیں، پیٹ کے کیڑے مارنے میں مدد دیتے ہیں اور ہاضمہ بہتر بناتے ہیں۔ چند مفید نسخہ جات (1) کلونجی، کریلا خشک، تخم نیم، پھلی کیکر، جامن کی گھٹلی، میتھی دانہ، اندرجوتلخ، تخم سرس، گڑمار بوٹی، سناءمکی، پنیر ڈوڈی، افسنتین، شاہ بلوط، تخم حرمل اور ہلدی۔سب اجزاء برابر وزن پیس لیں اور جامن کے سرکہ میں تر و خشک کرلیں۔ اب ان میں کشتہ گؤدنتی، کشتہ بیضہ مرغ، کشتہ صدف باقی تمام اجزاء کے برابر لے کر ملا لیں۔ صبح، دوپہر اور شام جامن کا سرکہ دو چمچ ایک گلاس پانی میں ڈال کر لیں۔ (2) مغز تخم نیم، مغز تخم کریلا، تخم جامن، میتھی دانہ، کلونجی تمام اجزاء 25گرام، کشتہ قلعی آدھا تولہ، ایلوویرا آدھا تولہ اور چرائتہ 100گرام۔پہلے تمام خشک اجزاء کو سفوف بنا کر چھان لیں پھر اس میں ایلوویرا ملا کر کھرل کر کے گولیاں بنالیں۔ گولی بنانے کیلئے گوند کیکر کا پانی استعمال کریں ایک گولی صبح، دوپہر اور شام استعمال کریں شوگر کے لیے مفید ہے۔ (3) تین چمچ کریلے کے تازہ پتوں کا رس ایک گلاس لسی میں ڈال کر روزانہ صبح ایک ماه تک پینا بواسیر کے عارضہ کو دور کرتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ کریلے کی جڑ کا پیسٹ بواسیر کے مسوں پر لگانا مفید ہے۔ (4) خون کے متعدد امراض جن میں فساد خون سے پھوڑے پھنسیاں نکلنا، خشک خارش، تر خارش، چنبل وغیرہ کے علاج کے لئے کریلا انتہائی مفید ہے۔ایک کپ تازہ کریلوں کا رس ایک چمچ لیموں کے رس میں ملا کر صبح نہار منہ چمچ چمچ کر کے پینا مفید ہے۔ پرانے امراض میں چار سے چھ ماہ تک جاری رکھنا پڑ سکتا ہے اور جن علاقوں میں جذام پھیل جائے ان علاقوں میں کریلے کا استعمال انتہائی مفید رہتا ہے۔ اطباء کی آراء ابن سینا کے مطابق کریلا بدن سے “رطوبات فاسدہ” نکالتا ہے۔حکیم اجمل خان نے کریلے کو “طبیبِ شوگر” کا لقب دیا تھا۔مولانا حکیم قاضی مظفر حسین کے مطابق: “کریلا قلیل میں دوا اور کثیر میں زہر بن سکتا ہے۔” ایک طاقتور…

Read More
مسلسل تھکاوٹ، ہڈیوں کی کمزوری، درد، دودھ، بادام اور ورزش کرنے والی خاتون کے ساتھ صحت بخش تصویر

ہڈیوں کی کمزوری کو کیسے دور کریں؟

ہڈیاں انسانی جسم کا وہ حصہ ہیں جو نہ صرف ڈھانچے کی بنیاد فراہم کرتی ہیں بلکہ خون بناتی ہیں اور اندرونی اعضا کی حفاظت بھی کرتی ہیں۔ ہڈیوں کی کمزوری ایک ایسی حالت ہے جس میں ہڈیاں پتلی اور کمزور ہو جاتی ہیں، اور معمولی چوٹ سے بھی فریکچر کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ یہ بیماری مرد و خواتین دونوں کو متاثر کر سکتی ہے مگر خواتین اس کا زیادہ شکار ہوتی ہیں خاص طور پر بڑھاپے میں۔ ہڈیوں کی کمزوری کی علامات کمر، جوڑ یا پنڈلیوں میں مسلسل درد۔معمولی چوٹ لگنے پر فریکچر ہو جانا۔قد میں کمی آنا، کمر کا جھک جانا، دانتوں کی خرابی اور کمزوری۔تھکاوٹ اور جسمانی کمزوری، چلنے، اٹھنے یا بیٹھنے میں دشواری۔ ہڈیوں کو کمزوری کیوں ہوتی ہے؟  ہڈیوں کا ماس بہت سست رفتاری سے بڑھتا ہے نوعمری سے لے کر عمر کے آخر تک، عورتوں اور مردوں دونوں کی ہڈیاں  تقریباً  90 فیصد تک بڑھتی ہیں۔ یہ 30 سال کی عمر تک بڑھتا رہتا ہے جہاں یہ سالوں تک ایسا ہی رہتا ہے۔ مگر اس کے بعد کچھ نقصان ہونا شروع ہوجاتا ہے لیکن یہ عام طور پر بہت سست ہوتا ہے۔ ہڈیوں کو مضبوط بنانے کے لیے یہ سمجھنا ضروری ہے کہ کس چیز سے ہڈیاں مضبوط ہوتی ہیں۔ ہڈی کی سختی ہی اسے طاقت دیتی ہے۔ یہ ہڈیوں کے معدنیات کے ذریعہ تشکیل پاتا ہے جو خلیوں کے ذریعہ تیار کیا جاتا ہے. ہڈیوں کی کمزوری کی وجوہات کیلشیم کی کمیکیلشیم ہڈیوں کی تعمیر میں بنیادی کردار ادا کرتا ہے۔وٹامن ڈی کی کمیسورج کی روشنی سے دوری یا غیر متوازن غذا اس کا سبب بنتی ہے۔ہارمونی تبدیلیاںخاص طور پر خواتین میں مینوپاز کے بعد ایسٹروجن کی کمی۔جسمانی سرگرمی کی کمیورزش نہ کرنا یا زیادہ دیر بیٹھے رہنا۔تمباکو نوشی اور الکحلیہ ہڈیوں کی صحت کو بری طرح متاثر کرتے ہیں۔بعض ادویاتجیسے کہ اسٹیروئیڈز کا طویل استعمال۔ ہڈیوں کو مضبوط بنانے والی غذائیں دودھ اور دہی کیلشیم سے بھرپور۔انڈا وٹامن ڈی کا بہترین ذریعہ۔سبز پتوں والی سبزیاں جیسے کہ پالک اور میتھی۔بادام اور اخروٹ میگنیشیم اور اومیگا 3 فیٹی ایسڈ۔مچھلی خاص طور پر سالمن اور ٹونا۔تل اور السی کے بیج۔پھل خاص طور پر کیلا، نارنجی، آم اور سیب۔ ہڈیوں کی کمزوری کا دیسی علاج تل اور گڑ کا استعمالروزانہ ایک چمچ تل اور گڑ کھانے سے کیلشیم کی کمی پوری ہوتی ہے۔ہلدی ملا دودھرات کو سونے سے پہلے ہلدی ملا دودھ پینے سے ہڈیاں مضبوط ہوتی ہیں۔السی کا سفوفالسی کے بیج پیس کر سفوف بنا لیں، ایک چمچ روزانہ پانی کے ساتھ لیں۔ہڈیوں کی مالشتل یا زیتون کے تیل سے ہلکی مالش کرنے سے ہڈیوں کو آرام اور طاقت ملتی ہے۔کالی مرچ اور شہدکالی مرچ کو شہد میں ملا کر روزانہ استعمال کریں، یہ سوزش کم کرتی ہے اور ہڈیوں کو طاقت دیتی ہے۔ کیلشیم کا استعمال  کیلشیم ہڈیوں کے اہم اجزاء میں سے ایک ہے اور اس لیے ہڈیوں کی مضبوطی کو برقرار رکھنے کے لیے کافی مقدار میں ضروری ہوتا ہے۔ بہت سی مختلف غذائیں ہیں جو کیلشیم سے بھرپور ہوتی ہیں اور انہیں روزانہ کی خوراک میں شامل کرنا چاہیے۔ دودھ کیلشیم کا بنیادی ذریعہ ہے انڈے کا استعمال  کمزوری اور تھکاوٹ کو دور رکھنے کے لیے متوازن غذا کھانا صحت کے لیے انتہائی اہم ہے۔ انڈوں کو اپنی غذا میں شامل کرنا مددگار ثابت ہو سکتا ہے کیونکہ وہ غذائی اجزاء سے بھرے ہوتے ہیں۔ غذائیت میں اضافے کے لیے روزانہ ایک انڈا کھائیں ورزش کا کردار ہڈیوں کی کمزوری سے بچاؤ کی احتیاطی تدابیرکیلشیم اور وٹامن ڈی کی مناسب مقدار لیناسگریٹ نوشی اور شراب نوشی سے پرہیزروزانہ ورزش یا چہل قدمیمتوازن غذا کا استعمالباقاعدگی سے چیک اپ کروانازیادہ نمک، سوڈا اور کیفین کے استعمال سے پرہیزدودھ، دہی، مچھلی، انڈے اور خشک میوہ جات کا استعمال بڑھانا نسخہ برائے ہڈیوں کی طاقت کلونجی 50 گرام، چھوارہ 6 عدد، مغز بادام 50 گرام، زعفران 2 گرام اور شہد خالص 250 گرام۔ تمام اجزاء کو پیس کر شہد میں ملا لیں۔ روزانہ صبح نہار منہ ایک چمچ استعمال کریں۔ یہ نسخہ ہڈیوں کے درد، کمزوری اور جوڑوں کے مسائل کے لیے انتہائی مفید ہے۔ ہزاروں مطمئن صارفین کا انتخاب! ابھی اکسیر درد جوڑ حاصل کریں ہر مرض کے اصولی اور یقینی علاج کیلئے مسلم دواخانہ کی خدمات حاصل کریںDo visit us for principled and certain treatment

Read More