
وہ غذائیں جوقدرتی طور پر موڈ خوشگوار کرتی ہیں
کیا آپ نے کبھی ایسا محسوس کیا ہے کہ کچھ چیزیں کھانے کے بعد دل خوش ہو جاتا ہے، دماغ ہلکا پھلکا لگتا ہے؟ یہ کوئی وہم نہیں بلکہ حقیقت ہے۔ ہماری روزمرہ کی خوراک صرف جسم کو نہیں، بلکہ ہمارے دل و دماغ کو بھی اثر انداز کرتی ہے۔تو سوال یہ ہے: کیا ہم صرف کھانے سے خوشی حاصل کر سکتے ہیں؟جواب ہے: جی ہاںیہ بلاگ آپ کو بتائے گا وہ قدرتی غذائیں جو دل کو سکون دیتی ہیں، دماغ کو ہشاش بشاش بناتی ہیں اور مزاج کو بہتر کرتی ہیں وہ بھی بغیر کسی دوا کے، صرف کھانے سے۔کھانے اور خوشی کا تعلقجب ہم صحت بخش، صاف اور قدرتی چیزیں کھاتے ہیں تو نہ صرف ہمارا جسم تندرست رہتا ہے بلکہ ہمارا دل بھی خوش رہتا ہے۔ کچھ خاص کھانے ایسے ہوتے ہیں جو طبیعت میں خوشگواری پیدا کرتے ہیں اور دن بھر کا بوجھ ہلکا محسوس ہوتا ہے۔ وہ غذائیں جو دل کو خوش کرتی ہیں کیلاکیلا ایک قدرتی موڈ بوسٹر پھل ہے جس میں ٹرپٹوفین نامی امینو ایسڈ پایا جاتا ہے جو دماغ میں سیروٹونن کی سطح بڑھاتا ہے۔ سیروٹونن ایک ایسا کیمیکل ہے جو خوشی اور سکون کا احساس پیدا کرتا ہے۔ کیلے میں وٹامنز اور قدرتی شوگرز بھی پائے جاتے ہیں جو فوری توانائی دیتے ہیں۔ اگر آپ افسردگی یا تھکن محسوس کر رہے ہوں تو ایک کیلا کھانا موڈ کو بہتر بنانے میں مدد دے سکتا ہے۔کالی چاکلیٹ (خالص)خالص کالی چاکلیٹ دماغی کارکردگی کو بہتر بناتی ہے۔ یہ چاکلیٹ خوشی کا احساس پیدا کرتا ہے۔ یہ دل کو خوش اور سکون بخشنے کے لیے بہترین قدرتی ذریعہ ہے۔ روزانہ تھوڑی مقدار میں خالص ڈارک چاکلیٹ کا استعمال موڈ میں بہتری لا سکتا ہے۔اخروٹاخروٹ دماغی صحت کے لیے بہترین خشک میوہ ہے جو دماغی تناؤ کم کرتا ہے۔ اخروٹ کھانے سے دماغ کو توانائی ملتی ہے اور خوشی کا احساس بڑھتا ہے۔ روزانہ چند دانے اخروٹ کھانے سے دل کو سکون اور جسم کو غذائیت فراہم ہوتی ہے، جو مجموعی طور پر موڈ بہتر کرتا ہے۔پالکپالک قدرتی غذائی اجزاء پائے جاتے ہیں جو دماغی تھکن اور افسردگی سے بچاؤ میں مددگار ہوتے ہیں۔ فولیٹ دماغ میں خوشی کے ہارمونز کو متوازن رکھتا ہے۔ پالک کا استعمال نہ صرف جسمانی توانائی دیتا ہے بلکہ موڈ کو بھی بہتر بناتا ہے۔ پالک روزمرہ غذا میں شامل کرنا دماغی صحت کے لیے فائدہ مند ثابت ہو سکتا ہے۔دہیدہی ایسی غذا ہے جو نظامِ ہاضمہ کو بہتر بنانے کے ساتھ دماغ پر بھی مثبت اثر ڈالتی ہے۔ دہی میں موجود اچھے بیکٹیریاز ذہنی دباؤ کو کم کرتے ہیں اور موڈ کو بہتر بناتے ہیں۔ اس کے علاوہ، دہی میں ایسے قدرتی اجزا پاءے جاتے ہیں جو دماغی افعال کو بہتر بناتے ہیں۔ دہی روزانہ کھانے سے خوشی اور سکون کا احساس بڑھتا ہے۔مچھلیمچھلی، خاص طور پر سامن اور سارڈین دماغی صحت کے لیے نہایت مفید ہیں۔ مچھلی کھانے سے ذہنی سکون ملتا ہے اور موڈ بہتر ہوتا ہے۔ ہفتے میں دو بار مچھلی کا استعمال خوش مزاجی اور توجہ کو بڑھا سکتا ہے۔اسٹرابیریاسٹرابیری نہ صرف ذائقے دار ہوتی ہے بلکہ دماغی تناؤ کو کم کرتی ہے اور جسم میں خوشی کے ہارمونز کی افزائش میں مدد دیتی ہے۔ اسٹرابیری کا باقاعدہ استعمال جلد، دماغ اور موڈ پر مثبت اثر ڈال سکتا ہے۔ رنگ، خوشبو اور ذائقہ بھی مزاج کو خوشگوار بنانے میں کردار ادا کرتا ہے۔بیسنبیسن میں پروٹین، آئرن اور میگنیشیم پایا جاتا ہے جو جسمانی توانائی بڑھاتے اور دماغی تھکن کو کم کرتے ہیں۔ بیسن سے بنی غذائیں دیرپا توانائی فراہم کرتی ہیں اور بلڈ شوگر کو متوازن رکھتی ہیں جو مزاج پر مثبت اثر ڈالتی ہے۔ بیسن کا استعمال موڈ کو بہتر بنانے کے لیے سستا، آسان اور قدرتی ذریعہ ہے۔شکر قندیشکر قندی دماغی تھکن، تناؤ اور افسردگی کو کم کرنے میں مدد دیتی ہے۔ اس کی قدرتی مٹھاس دماغ کو راحت دیتی ہے اور سیروٹونن کی سطح میں بہتری لاتی ہے۔ شکر قندی کو ابال کر یا بھون کر کھانے سے دماغی سکون اور توانائی میں اضافہ ہوتا ہے۔سبز چائےسبز چائے دماغ کو سکون پہنچاتی ہے۔ یہ کیفین کی ہلکی مقدار کے ساتھ مل کر توجہ، یکسوئی اور خوش مزاجی بڑھاتی ہے۔ سبز چائے کے اینٹی آکسیڈنٹس ذہنی تناؤ کو کم کرتے ہیں۔ دن میں دو کپ سبز چائے موڈ کو بہتر اور دماغ کو تازہ رکھ سکتے ہیں۔شہدشہد ایک قدرتی اینٹی آکسیڈنٹ ہے جو جسمانی تھکن اور دماغی دباؤ کو کم کرتا ہے۔ اس میں قدرتی شکر پائی جاتی ہے جو توانائی کو فوری بڑھاتی ہے اور موڈ خوشگوار بناتی ہے۔ شہد دماغی خلیوں کو تقویت دیتا ہے اور نیند کے معیار کو بہتر بناتا ہے۔ صبح نہار منہ ایک چمچ شہد لینے سے دن بھر توانائی اور خوشی برقرار رہتی ہے۔انڈےانڈے دماغی افعال کو بہتر بناتے ہیں اور موڈ کو متوازن رکھتے ہیں۔ وٹامن ڈی خاص طور پر خوشی اور مثبت جذبات سے منسلک ہوتا ہے۔ ناشتے میں انڈے شامل کرنے سے نہ صرف جسم مضبوط ہوتا ہے بلکہ دن بھر دماغ بھی چست اور خوش رہتا ہے۔تخم بالنگاتخم بالنگا میں ایسے اجزا پائے جاتے ہیں جو دماغی تناؤ کو کم کرتے اور موڈ کو بہتر بناتے ہیں۔ پانی میں بھگو کر استعمال کرنے سے یہ جسم میں نمی اور توانائی برقرار رکھتے ہیں۔ تخم بالنگا کا استعمال خوش مزاجی، توجہ اور دماغی سکون کے لیے مفید ثابت ہوتا ہے۔دلیہدلیہ ایک مکمل ناشتے کی غذا ہے جو جسم کو آہستہ آہستہ توانائی فراہم کرتا ہے۔ اس میں موجود کاربوہائیڈریٹس دماغ میں سیروٹونن کی افزائش میں مدد دیتے ہیں جو مزاج کو بہتر بناتے ہیں۔ دلیہ میں فائبر، آئرن، میگنیشیم اور بی وٹامنز پائے جاتے ہیں جو دماغی تھکن کم کرتے ہیں اور خوشی کا احساس بڑھاتے ہیں۔مونگ پھلیمونگ پھلی دماغ کو طاقت دیتی ہے اور موڈ کو بہتر بناتی ہے۔ تھوڑی مقدار میں روزانہ مونگ پھلی کا استعمال ذہنی تناؤ کو کم کرتا ہے۔السیالسی کے بیج دماغی افعال کو بہتر بنانے اور موڈ کو متوازن رکھنے میں مدد دیتے ہیں۔ السی کے بیج آنتوں کی صفائی کے ساتھ دماغی دباؤ بھی کم کرتے ہیں۔ انہیں دہی یا دلیے میں شامل کر کے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ہلدیہلدی دماغی سوجن کم کر کے…