جدید دور کے اثرات اور حکمت کی روشنی میں حل – یونانی و دیسی نسخے

جدید دور کے اثرات اور حکمت کی روشنی میں حل

جدید دور نے سہولتیں دیں مگر صحت پر سنگین اثرات ڈالے۔ ایک طرف ٹیکنالوجی نے زندگی آسان بنائی۔ دوسری طرف ذہنی دباؤ اور جسمانی کمزوری بڑھ گئی۔ حکما کے مطابق یہ اثرات جسمانی قوت کو کم کرتے ہیں۔ خاص طور پر مسلسل بیٹھے رہنے سے خون کی روانی متاثر ہوتی ہے۔ اسی وجہ سے تھکن اور سستی عام ہو گئی ہے۔ تاہم طب یونانی میں اس کے کئی حل ملتے ہیں۔ حکیم محمد اجمل نے جسمانی کمزوری کے لیے مجرب نسخہ بتایا۔ انہوں نے مغز بادام پانچ عدد، کشمش دس عدد اور شہد ایک چمچ ملا کر صبح کھانے کا مشورہ دیا۔ یہ نسخہ دماغی طاقت بھی بڑھاتا ہے۔ ساتھ ہی یہ جسم کو توانائی فراہم کرتا ہے۔ لہٰذا جدید اثرات کا مقابلہ کرنے کے لیے دیسی نسخے بہترین رہنمائی فراہم کرتے ہیں۔ اس طرح قدیم حکمت آج بھی جدید بیماریوں کا علاج مہیا کرتی ہے۔ آج کے اس بلاگ میں ہم جانیں گے جدید دور کے اثرات اور حکمت کی روشنی میں حل۔ سمارٹ فون کا کثرت سے استعمال اور دماغی کمزوری سمارٹ فون کا حد سے زیادہ استعمال دماغی کمزوری کا باعث بنتا ہے۔ مسلسل اسکرین پر نظر رکھنے سے دماغی خلیات متاثر ہوتے ہیں۔ نتیجے میں یادداشت کمزور ہونے لگتی ہے۔ حکیم کبیرالدین کے مطابق یہ مسئلہ دماغی خشکی سے بڑھتا ہے۔ علاج کے طور پر انہوں نے مغز فندقی اور مغز چلغوزہ سفوف تجویز کیا۔ یہ سفوف دودھ کے ساتھ صبح شام لینا چاہیے۔ اس کے ساتھ گلاب کا شربت بھی مفید ہے۔ گلاب دماغ کو ٹھنڈک دیتا ہے اور نسیان کو کم کرتا ہے۔ مزید یہ کہ فون کے استعمال میں وقفہ دینا بھی ضروری ہے۔ ورنہ دوا کا اثر محدود ہوگا۔ اس طرح حکیمی نسخے اور طرز زندگی کی تبدیلی دونوں ضروری ہیں۔ اس کے بغیر ذہنی صحت بحال نہیں ہو سکتی۔ آنکھوں پر سکرین ٹائم کے نقصانات اور دیسی علاج زیادہ سکرین ٹائم آنکھوں کو شدید نقصان پہنچاتا ہے۔ سب سے عام مسئلہ نظر کی کمزوری ہے۔ ساتھ ہی آنکھوں میں خشکی بھی بڑھ جاتی ہے۔ جدید دور میں یہ مسئلہ بچوں میں بھی پایا جاتا ہے۔ حکیم اکبر عرشی کے مطابق آنکھوں کی صحت کے لیے بادام کا تیل بہترین ہے۔ علاج یہ ہے کہ رات کو تین قطرے آنکھوں میں لگائیں۔ مزید یہ کہ گاجر کا جوس صبح پینا بھی مفید ہے۔ گاجر وٹامن اے کا خزانہ ہے۔ اس سے نظر کی کمزوری کم ہوتی ہے۔ ساتھ ہی آنکھوں کی چمک بھی بڑھتی ہے۔ البتہ اس دوران سکرین کے سامنے وقت کم کرنا ضروری ہے۔ ورنہ نسخے کا اثر کمزور ہو جائے گا۔ یوں آنکھوں کی حفاظت کے لیے دیسی علاج اور پرہیز دونوں لازم ہیں۔ نیند کی کمی – ڈیجیٹل لائف اسٹائل کا زہر نیند کی کمی جدید لائف اسٹائل کا سب سے خطرناک اثر ہے۔ سکرین کی روشنی دماغ کے اعصاب کو متاثر کرتی ہے۔ نتیجے میں نیند میں رکاوٹ پیدا ہوتی ہے۔ حکیم نجم الغنی کے مطابق نیند نہ آنے کی بڑی وجہ دماغی گرمی ہے۔ علاج کے لیے انہوں نے تخم کاسنی، تخم خیارین اور گلاب کا عرق تجویز کیا۔ یہ اجزاء ملا کر قہوہ تیار کریں اور سونے سے پہلے پی لیں۔ اس سے دماغ کو ٹھنڈک ملتی ہے۔ مزید یہ کہ اعصاب پرسکون ہو جاتے ہیں۔ نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ نیند قدرتی طور پر آتی ہے۔ اس کے ساتھ موبائل کو رات میں بند رکھنا بھی ضروری ہے۔ ورنہ نسخے کا فائدہ کم ہو جائے گا۔ یوں جدید مسائل کا علاج یونانی حکمت میں موجود ہے۔ جدید دور میں ذہنی دباؤ کی وجوہات اور حکیمی حل ذہنی دباؤ جدید دور میں سب سے عام مسئلہ ہے۔ معاشی حالات اور ٹیکنالوجی دونوں اس کو بڑھاتے ہیں۔ مسلسل دباؤ سے ہارمونز متاثر ہوتے ہیں۔ اس کے نتیجے میں انسان پریشانی اور تھکن کا شکار ہوتا ہے۔ حکیم اجمل خان نے اس کے علاج کے لیے ایک نسخہ بیان کیا۔ انہوں نے اسپغول کے چھلکے کو عرق گلاب کے ساتھ استعمال کرنے کا مشورہ دیا۔ یہ دماغ کو سکون دیتا ہے۔ مزید یہ کہ اعصاب کو مضبوط کرتا ہے۔ ساتھ ہی مراقبہ اور ہلکی ورزش بھی فائدہ مند ہیں۔ ورنہ علاج مکمل اثر نہیں دکھا پائے گا۔ اس طرح ذہنی دباؤ کا علاج صرف دوا سے نہیں ہوتا۔ بلکہ طرز زندگی کی تبدیلی بھی ضروری ہے۔ یوں انسان ذہنی سکون حاصل کر سکتا ہے۔ سوشل میڈیا اور نوجوانوں میں بڑھتا ڈپریشن سوشل میڈیا نوجوانوں میں ڈپریشن کا بڑا سبب بن رہا ہے۔ مسلسل دوسروں سے موازنہ ذہنی دباؤ بڑھاتا ہے۔ نتیجے میں خود اعتمادی کمزور ہو جاتی ہے۔ حکیم کبیر الدین کے مطابق ڈپریشن دماغی خشکی اور اعصابی کمزوری سے بڑھتا ہے۔ علاج کے طور پر انہوں نے مغز بادام دس عدد اور دودھ کا ایک گلاس تجویز کیا۔ یہ دماغ کو سکون دیتا ہے۔ مزید یہ کہ تخم بالنگو کو عرق گلاب کے ساتھ لینا بھی فائدہ مند ہے۔ یہ اعصاب کو ٹھنڈا کرتا ہے اور دماغی دباؤ کم کرتا ہے۔ اس کے ساتھ موبائل کے استعمال میں کمی بھی ضروری ہے۔ ورنہ دوا اثر مکمل نہیں دکھا سکے گی۔ یوں نوجوان ذہنی سکون اور اعتماد دوبارہ حاصل کر سکتے ہیں۔ بیٹھے رہنے کی عادت اور ہڈیوں کی کمزوری جدید دور میں مسلسل بیٹھنا عام ہو چکا ہے۔ یہ عادت ہڈیوں کو کمزور کر دیتی ہے۔ خون کی روانی سست پڑ جاتی ہے۔ نتیجے میں ہڈیاں اور جوڑ متاثر ہوتے ہیں۔ حکیم اکبر عرشی کے مطابق یہ کمزوری کیلشیم کی کمی سے بھی بڑھتی ہے۔ علاج کے لیے انہوں نے تل کے بیج روزانہ استعمال کرنے کا مشورہ دیا۔ یہ بیج دودھ میں ملا کر کھائے جائیں۔ مزید یہ کہ انجیر بھی ہڈیوں کے لیے بہترین ہے۔ تین انجیر روزانہ استعمال کرنے سے ہڈیاں مضبوط ہوتی ہیں۔ اس کے ساتھ ہلکی ورزش بھی ضروری ہے۔ ورنہ دوا کا اثر محدود ہوگا۔ اس طرح بیٹھنے کی عادت اور ہڈیوں کی کمزوری کا علاج ممکن ہے۔ فاسٹ فوڈ کلچر اور معدے کی بیماریاں فاسٹ فوڈ جدید دور کی سب سے بڑی لعنت ہے۔ یہ معدے کو سب سے زیادہ نقصان پہنچاتا ہے۔ چکنائی اور مصالحے ہاضمہ بگاڑ دیتے ہیں۔ نتیجے میں تیزابیت اور گیس بڑھتی ہے۔ حکیم…

Read More