تصویر میں اردو عبارت 'ریاح اور پیٹ کا پھولنا' لکھی ہوئی ہے، جو معدے کی گیس اور پیٹ کے پھولنے کی حالت کی طرف اشارہ کرتی ہے۔

تعارف

ہم روزمرہ کی زندگی میں اپنی صحت کے متعلق کئی چھوٹی موٹی تبدیلیوں کو نظر انداز کر دیتے ہیں۔ بعض اوقات، ایسی علامات سامنے آتی ہیں جو ہمیں وقتی طور پر عجیب تو لگتی ہیں، لیکن ہم انہیں سنجیدگی سے نہیں لیتے، جیسے پیٹ کی صحت۔ خاص طور پر جب ہم انہیں اکیلے میں محسوس کرتے ہیں یا چیک کرتے ہیں۔ ایک عام مثال گلے یا گردن میں کسی گلٹی یا سوجن کا محسوس ہونا ہے، جو اکثر ہم آئینے میں دیکھ کر یا ہاتھ سے محسوس کر کے چیک کرتے ہیں، اور پھر نظر انداز کر دیتے ہیں۔ مگر یہی علامت کسی سنگین بیماری، جیسے کہ کینسر، لمف نوڈ انفیکشن، یا تھائیرائڈ کی خرابی کی شروعات بھی ہو سکتی ہے۔

خاموشی، خطرے کا اشارہ

انسانی جسم بعض اوقات خاموشی سے ہمیں خطرے کا اشارہ دیتا ہے، مگر ہم اس اشارے کو یا تو نظر انداز کرتے ہیں یا شرمندگی، لاعلمی یا مصروفیت کے باعث کسی ڈاکٹر سے رجوع نہیں کرتے۔

مثلاً، اگر کسی کو بغیر کسی وجہ کے وزن میں کمی، جسم پر نیلے دھبے، سانس لینے میں دقت، یا تھکن کا احساس ہو رہا ہو، تو یہ سب علامات ممکنہ طور پر خون کے کینسر، ذیابیطس، دل کی بیماری، یا دیگر مزمن امراض کا پیش خیمہ ہو سکتی ہیں۔ مگر چونکہ یہ علامات ابتدا میں معمولی یا غیر سنجیدہ محسوس ہوتی ہیں، لوگ انہیں ذاتی مشاہدے تک محدود رکھتے ہیں۔

یہ رویہ نہ صرف خطرناک ہے بلکہ بعض صورتوں میں جان لیوا بھی ثابت ہو سکتا ہے۔ اکثر اوقات، ایسے مریض جب ڈاکٹر کے پاس پہنچتے ہیں تو بیماری کافی حد تک پھیل چکی ہوتی ہے۔ علاج کے مواقع محدود ہو چکے ہوتے ہیں۔ لہٰذا ضروری ہے کہ ہم اپنے جسم کی چھوٹی چھوٹی تبدیلیوں کو بھی سنجیدگی سے لیں اور مناسب وقت پر طبی مشورہ حاصل کریں۔

یہ مضمون آپ کو ان جسمانی علامات اور پیٹ کی صحت کے بارے میں آگاہی فراہم کرے گا جو بظاہر معمولی یا نجی محسوس ہوتی ہیں، مگر درحقیقت وہ خطرناک بیماریوں کی ابتدائی نشانیاں ہو سکتی ہیں۔ آگاہی، مشاہدہ اور بروقت اقدام ہی صحت مند زندگی کی ضمانت ہیں۔آئیے مزید جانتے ہیں اس تحریر میں۔

مسلسل پیٹ کا پھولنا کولن کی خرابی یا غذا کی الرجی؟

پیٹ کا پھولنا (bloating) اپیٹ کا پھولنا ایک عام مسئلہ ہے جس کا سامنا اکثر لوگوں کو ہوتا ہے۔ اگر یہ وقتی ہو تو عموماً یہ معمولی بدہضمی یا زیادہ کھانے پینے کی وجہ سے ہوتا ہے۔ تاہم، اگر پیٹ کا پھولنا مسلسل یا روزانہ ہو تو یہ کسی سنگین مسئلے کی علامت ہو سکتا ہے۔ دو اہم وجوہات جو اس کا سبب بن سکتی ہیں، وہ ہیں: کولن کی خرابی یا غذا کی الرجی۔

کولن یعنی بڑی آنت کی خرابیاں، جیسے کہ آئی بی ایس، یا آنتوں کی سوزش پیٹ کے مسلسل پھولنے کا سبب بن سکتی ہیں۔ ایسے مریضوں کو اکثر قبض، اسہال، یا پیٹ میں درد کی شکایت بھی ہوتی ہے۔ کولن کی خرابی کی صورت میں آنتیں غذا کو صحیح طریقے سے ہضم نہیں کر پاتیں، جس کے باعث گیس بننے لگتی ہے اور پیٹ پھول جاتا ہے۔
دوسری جانب، غذا کی الرجی یا عدم برداشت بھی پیٹ پھولنے کی ایک عام وجہ ہے۔ مثلاً، لیکٹوز عدم برداشت یا گلوٹین الرجی میں مخصوص غذائیں کھانے کے بعد جسم منفی ردعمل دیتا ہے، جس سے گیس، اپھارا اور پیٹ درد ہوتا ہے۔ اگر پیٹ کا پھولنا مسلسل ہو اور ساتھ میں دیگر علامات بھی ہوں جیسے متلی، تھکن، یا وزن میں کمی، تو یہ نظر انداز نہیں کرنا چاہیے۔

ریاح (گیس) زیادہ آنا جگر اور معدہ خطرے میں؟ پیٹ کی صحت کا خیال رکھیں

ریاح یا گیس کا بننا ایک قدرتی عمل ہے جو ہاضمے کے دوران پیدا ہوتا ہے۔ اگرچہ کبھی کبھار گیس آنا معمول کی بات ہے، لیکن جب یہ مسئلہ مسلسل، حد سے زیادہ یا تکلیف دہ ہو جائے، تو یہ جگر یا معدے کے کسی گہرے مسئلے کی علامت بھی ہو سکتا ہے۔ گیس کی سب سے عام وجوہات میں بدہضمی، غیر صحت بخش خوراک، تیز مصالحے، کولڈ ڈرنکس، اور کھانے کے دوران زیادہ ہوا نگلنا شامل ہیں۔

تاہم، اگر گیس کے ساتھ پیٹ میں درد، بھاری پن، متلی، یا منہ کا ذائقہ کڑوا محسوس ہو، تو یہ معدے کی تیزابیت، السر، یا جگر کی خرابی کی طرف اشارہ ہو سکتا ہے۔ جگر جسم کا اہم عضو ہے جو زہریلے مادوں کو صاف کرتا ہے۔ اگر جگر صحیح کام نہ کر رہا ہو، جیسے فیٹی لیور، ہیپاٹائٹس یا جگر کی سوجن کی صورت میں، تو ہاضمہ متاثر ہوتا ہے، جس سے گیس کی شکایت بڑھ سکتی ہے۔

اسی طرح، معدے میں اگر تیزاب کی زیادتی یا السر کی موجودگی ہو، تو مسلسل گیس بننے لگتی ہے۔ ریاح کو صرف ایک وقتی مسئلہ سمجھ کر نظر انداز کرنا خطرناک ہو سکتا ہے۔ اگر گیس کے ساتھ بھوک کی کمی، وزن میں کمی، یا جلد پر زردی بھی ظاہر ہو، تو فوری طبی معائنہ ضروری ہے۔ بروقت تشخیص اور علاج جگر و معدے کو بڑے نقصان سے بچایا سکتا ہے

اکیلے میں پیٹ دبانا خود شعوری یا اندرونی تکلیف؟

بہت سے لوگ عادتاً یا انجانے میں اکیلے میں بیٹھ کر اپنا پیٹ دباتے ہیں۔ یہ عمل بظاہر ایک سادہ حرکت لگتی ہے، مگر اس کے پیچھے نفسیاتی یا جسمانی وجوہات چھپی ہو سکتی ہیں جنہیں سمجھنا ضروری ہے۔ اگر کوئی فرد بار بار پیٹ دبانے کی عادت رکھتا ہے، تو اس کا تعلق خود شعوری سے ہو سکتا ہے۔

خاص طور پر اگر وہ اپنے جسم کی ساخت سے غیر مطمئن ہو، یا موٹاپے کا احساس اسے ذہنی دباؤ میں مبتلا رکھتا ہو، تو وہ لاشعوری طور پر پیٹ کو چیک کرتا رہتا ہے۔ یہ عمل ایک نفسیاتی اضطراب کی علامت ہو سکتا ہے، جو جسمانی شبیہ سے متعلق ذہنی پریشانیوں کی طرف اشارہ کرتا ہے۔

دوسری طرف، اگر پیٹ دبانے سے تکلیف محسوس ہوتی ہے یا پیٹ بھرا بھرا، سخت یا گیس زدہ لگے، تو یہ اندرونی جسمانی تکلیف کی نشاندہی ہو سکتی ہے۔ مثلاً آنتوں کی سوجن، جگر کی خرابی یا ہاضمے کی بے ترتیبی جیسی شکایات فرد کو لاشعوری طور پر پیٹ دبانے پر مجبور کرتی ہیں تاکہ وہ اس تکلیف کو سمجھ یا کم کر سکے۔ یہ عمل بعض اوقات تناؤ یا اضطراب کے دوران تسلی دینے والے رویے کے طور پر بھی دیکھا گیا ہے۔

اگر یہ عادت معمول بن چکی ہو یا اس کے ساتھ جسمانی علامات جیسے درد، گیس، قبض یا بھوک کی کمی ہو، تو بہتر ہے کہ مسلم دواخانہ کے معالج سے مشورہ لیا جائے۔

بدبو دار ریاح نظام ہضم کی بگڑی ہوئی حالت، پیٹ کی صحت ضروری ہے

ریاح یا گیس کا اخراج انسانی جسم کا فطری عمل ہے، جو ہاضمے کے دوران پیدا ہوتی ہے۔ لیکن اگر ریاح زیادہ بدبو دار ہو، تو یہ معمولی بات نہیں بلکہ نظامِ ہضم کی خرابی کی علامت ہو سکتی ہے۔ خاص طور پر جب بدبو کے ساتھ پیٹ میں گیس، اپھارا، یا دیگر علامات بھی شامل ہوں تو یہ کسی بڑی خرابی کا اشارہ دے سکتی ہے۔

بدبو دار ریاح عام طور پر اس وقت پیدا ہوتی ہے جب آنتوں میں موجود بیکٹیریا خوراک کو صحیح طور پر نہ توڑ پائیں۔ بعض غذا جیسے کہ لوبیا، انڈے، بند گوبھی، سرخ گوشت، اور زیادہ چکنائی والی اشیاء میں ایسے مرکبات ہوتے ہیں جو سلفر پیدا کرتے ہیں، جو گیس کو بدبودار بناتے ہیں

لیکن اگر یہ مسئلہ روزانہ کی بنیاد پر ہو، تو یہ خوراک کی عدم برداشت، آنتوں کی خرابی یا بیکٹیریا کی زیادتی کا اشارہ ہو سکتا ہے۔ کبھی کبھار یہ بدبو دار ریاح معدے یا جگر کی خرابی سے بھی منسلک ہو سکتی ہے، جہاں خوراک صحیح طریقے سے ہضم نہیں ہو پاتی، یا صفرا کی کمی کے باعث چربی ٹھیک طرح ٹوٹ نہیں پاتی۔

کیا یہ سب شرمندگی ہے؟ نہیں! یہ پیٹ کی صحت کا الارم ہے

ہمارے معاشرے میں بعض جسمانی علامات کو شرمندگی یا مذاق کا باعث سمجھا جاتا ہے، جیسے ریاح کا آنا، پیٹ کا پھولنا، یا بار بار ڈکار لینا۔ لوگ اکثر ان باتوں کو چھپاتے ہیں، دوسروں کے سامنے ذکر کرنے سے ہچکچاتے ہیں، اور انہیں معمولی یا شرمندہ کن مسئلہ سمجھ کر نظر انداز کر دیتے ہیں۔

مگر سچ یہ ہے کہ یہ علامات محض وقتی پریشانی نہیں بلکہ جسم کے الارم ہیں — ایسے اشارے جو ہمیں کسی اندرونی خرابی سے خبردار کر رہے ہوتے ہیں۔ ریاح کی بدبو، پیٹ میں مسلسل گیس، یا کھانے کے بعد بے چینی صرف خوراک کا اثر نہیں بلکہ ممکنہ طور پر نظامِ ہضم، جگر یا آنتوں کی خرابی کی علامت ہو سکتی ہے۔ انہیں شرمندگی کے بجائے سنجیدگی سے لینا چاہیے۔

جسم جب کسی مسئلے کا اشارہ دیتا ہے تو اس کا مطلب ہوتا ہے کہ وقت پر توجہ دی جائے، ورنہ دیر ہو سکتی ہے۔ لہٰذا، اگر آپ کو بار بار ایسی علامات کا سامنا ہو رہا ہے، تو خاموش رہنے کے بجائے کسی ماہر ڈاکٹر سے رجوع کریں۔ صحت پر بات کرنا شرمندگی نہیں، بلکہ سمجھداری ہے۔رہا ہے

پیٹ کی صحت، حل کیا ہے؟ قدرتی نسخے

جب ریاح، پیٹ کا پھولنا یا بدہضمی جیسی علامات بار بار سامنے آئیں، تو فوری دوا لینے کے بجائے قدرتی طریقوں سے علاج کرنا اکثر زیادہ مؤثر اور محفوظ ثابت ہوتا ہے۔ قدرتی نسخے نہ صرف ضمنی اثرات سے پاک ہوتے ہیں بلکہ نظامِ ہضم کو اندر سے بہتر بنانے میں بھی مدد دیتے ہیں۔
سونف اور اجوائن کا قہوہ:ایک چمچ سونف اور آدھا چمچ اجوائن کو ایک کپ پانی میں ابال کر پینے سے پیٹ کی گیس اور اپھارہ دور ہوتا ہے۔
ادرک اور شہد:ادرک کا رس اور شہد ملا کر دن میں ایک یا دو بار پینے سے معدے کی جلن اور گیس میں آرام ملتا ہے۔
گرم پانی کا استعمال:کھانے کے بعد ہلکا گرم پانی پینا نظامِ ہضم کو بہتر بناتا ہے اور گیس کی شکایت کم کرتا ہے۔

پیٹ کی صحت، مزید قدرتی نسخے

مزید یہ کہ دن میں کم از کم 10 گلاس پانی پئیں
نہار منہ نیم گرم پانی میں لیموں اور شہد استعمال کریں۔
کھانے کے بعد ہینگ اور اجوائن کا سفوف استعمال کریں۔
ذہنی دباؤ سے بچاؤ کے لیے روزانہ واک کریں، نماز پڑھیں اور مراقبہ کریں۔

ہر مرض کے اصولی اور یقینی علاج کیلئے مسلم دواخانہ کی خدمات حاصل کریں
Do visit us for principled and certain treatment

“السر کیئر کورس” ایک جامع رہنمائی پر مبنی کورس ہے جو ان افراد کے لیے ترتیب دیا گیا ہے جو السر میں مبتلا ہیں کورس کا مقصد صرف وقتی آرام نہیں بلکہ جڑ سے علاج اور مستقبل میں دوبارہ ہونے سے بچاؤ ہے۔

السر کیئر کورس

 2,000

السر کیلئےبےحد مفید اور بہترین شافی علاج ورم معدہ، سینے کی جلن، منہ کے چھالوں کیلئے، غذا والی نالی کے ورم اور جلن، فمِ معدہ کی درد اور جلن، معدے کی زائد تیزابیت کا مجرب علاج

تعداد کیپسول: 60 عدد

Search

About

Lorem Ipsum has been the industrys standard dummy text ever since the 1500s, when an unknown prmontserrat took a galley of type and scrambled it to make a type specimen book.

Lorem Ipsum has been the industrys standard dummy text ever since the 1500s, when an unknown prmontserrat took a galley of type and scrambled it to make a type specimen book. It has survived not only five centuries, but also the leap into electronic typesetting, remaining essentially unchanged.

Categories

Gallery