Amazing Benefits of Strawberries

سٹرابری نہ صرف ذائقے میں لذیذ ہوتی ہے بلکہ اس کے بےشمار صحت افزا فوائد بھی ہیں یہ جسم کیلئے بے حد فائدہ مند ہے۔ آئیے اس تحریر میں سٹرابری کے مزید فوائد جانتے ہیں۔ فوائد قوت مدافعت بڑھانے میں مددگار سٹرابری قوت مدافعت کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ یہ جسم میں سفید خون کے خلیات کی پیداوار کو بڑھاتی ہے جو بیماریوں سے لڑنے میں مدد دیتے ہیں۔ جلد کے لیے فائدہ مند سٹرابری جلد کو صحت مند اور جوان رکھنے میں مدد دیتی ہے۔ یہ جلد کی لچک کو بہتر بناتی ہے، جھریوں اور بڑھاپے کے اثرات کو کم کرتی ہے۔ دل کی صحت کیلئے مفید سٹرابری دل کی صحت کیلئے بہترین ہے یہ کولیسٹرول کی سطح کو کم کرتی ہے اور بلڈ پریشر کو کنٹرول رکھتی ہے جس سے دل کی بیماریوں کا خطرہ کم ہوتا ہے۔ شوگر کیلئے فائدہ مند سٹرابری خون میں شکر کی سطح کو کنٹرول میں رکھتی ہے اس کے علاوہ اس میں موجود اجزاء خون میں شکر کے جذب کو کم کرتا ہے جو شوگر کے مریضوں کیلئے فائدہ مند ہے۔ وزن کم کرنے میں مددگار سٹرابری وزن کم کرنے میں مدد دیتی ہے سٹرابری پیٹ کو زیادہ دیر تک بھرا رکھتی ہے جس سے بے وقت کی بھوک کم ہوتی ہے۔ آنکھوں کی صحت کیلئے مفید سٹرابری آنکھوں کو آزاد ریڈیکلز کے نقصان سے بچاتی ہ یہ موتیا اور عمر سے متعلقہ بینائی کے مسائل کو روکنے میں مدد دیتی ہے۔ ہڈیوں کی مضبوطی کیلئے فائدہ مند سٹرابری میں ایسے منرلز پائے جاتے ہیں جو ہڈیوں کی صحت کیلئے ضروری ہیں یہ ہڈیوں کو مضبوط بناتے ہیں اور ہڈیوں کے بھربھرے پن کے خطرے کو کم کرتے ہیں۔ کینسر سے بچاؤ میں مددگار سٹرابری کینسر کے خلیات کی نشوونما کو روکنے میں مدد دیتی ہے۔ یہ ان زہریلے مادوں کے اثرات کو کم کرتی ہیں جو کینسر کی وجہ بن سکتے ہیں۔ نظام ہاضمہ کیلئے فائدہ مند سٹرابری نظام ہاضمہ کو بہتر بناتی ہے، قبض کو روکتی ہے اور آنتوں کی صحت کو برقرار رکھتی ہے۔ دماغی صحت کے لیے مفید سٹرابری دماغی صحت کیلئے فائدہ مند ہے، یہ یادداشت کو بہتر بناتی ہے اور الزائمر جیسی بیماریوں کے خطرے کو کم کرتی ہے۔ سوزش کو کم کرنے میں مددگار سٹرابری جسم میں سوزش کو کم کرتی ہے یہ گنٹھیا اور جوڑوں کے درد جیسی بیماریوں میں آرام پہنچاتی ہے۔ خون کی کمی کو دور کرنے میں مددگار سٹرابری خون کی کمی کو دور کرنے میں مدد دیتی ہے۔ حاملہ خواتین کیلئے مفید سٹرابری حاملہ خواتین کیلئے بہترین ہے۔ یہ بچے کی نشوونما میں اہم کردار ادا کرتی ہے اور پیدائشی نقائص کے خطرے کو کم کرتی ہے۔ دانتوں کی صحت کیلئے فائدہ مند سٹرابری میں موجود اجزاء دانتوں کو صاف اور چمکدار بناتا ہے۔ یہ دانتوں پر جمے ہوئے داغوں کو ہٹانے میں مدد دیتا ہے۔ مزاج کو بہتر بنانے میں مددگار سٹرابری مزاج کو بہتر بناتی ہے اور ڈپریشن کے خطرے کو کم کرتی ہے۔ ہر مرض کے اصولی اور یقینی علاج کیلئے مسلم دواخانہ کی خدمات حاصل کریںDo visit us for principled and certain treatment

Read More
انسانی دماغ کی ایک حقیقت پر مبنی تصویر، جس میں دماغ کے پیچیدہ حصے اور خالی جگہ ٹیکسٹ کے لیے موجود ہے۔

انسانی دماغ , ایک پراسرار کائنات

انسانی دماغ جسم کا سب سے پیچیدہ اور حیران کن عضو ہے۔ یہ سوچنے اور سمجھنے کی بنیادی طاقت ہے۔ دماغ بظاہر ایک نرم مادّہ ہے، مگر اس کی صلاحیتیں لامحدود ہیں۔ یہی عضو یادداشت، جذبات، اور فیصلوں کا مرکز ہے۔ دماغ پورے جسم کو کنٹرول کرتا ہے، لمحہ بہ لمحہ۔ ہر حرکت، ہر سوچ، اسی سے جنم لیتی ہے۔ انسانی دماغ میں اربوں نیورونز مسلسل متحرک رہتے ہیں۔ یہ نیورونز ایک دوسرے سے بجلی کی مانند پیغامات بھیجتے ہیں۔ سائنس اب تک دماغ کے صرف چند حصے ہی سمجھ سکی ہے۔ دماغ کا بڑا حصہ اب بھی ایک معمہ ہے۔ کیا ہم خواب دیکھتے ہیں؟ کیوں دیکھتے ہیں؟ لاشعور میں کیا چھپا ہے؟ یہ سب سوالات موجود ہیں۔ یادداشت کیسے بنتی ہے؟ کیوں کمزور ہوتی ہے؟ کیا دماغ کے خفیہ حصے بھی سرگرم ہوتے ہیں؟ کچھ لوگ دماغی صلاحیتوں کو بہتر بنانے کی کوشش کرتے ہیں۔ مگر ہر کسی کو مکمل کامیابی نہیں ملتی۔ دماغ پر نیند، خوراک، اور دباؤ گہرا اثر ڈال سکتے ہیں۔ اس بلاگ میں ہم دماغ کے کئی رازوں پر روشنی ڈالیں گے۔ یہ معلوماتی سفر آپ کے شعور کو نئی جہت دے گا۔ انسانی دماغ کیسے کام کرتا ہے؟ انسانی دماغ کا کام صرف سوچنا نہیں بلکہ پورے جسم کو کنٹرول کرنا ہے۔ یہ ایک مرکزی نظام ہے جو اعصاب کے ذریعے جسم کے ہر حصے سے جُڑا ہوتا ہے۔ دماغ میں اربوں نیورونز (اعصابی خلیے) ہوتے ہیں۔ یہ نیورونز برقی سگنلز کے ذریعے ایک دوسرے سے معلومات کا تبادلہ کرتے ہیں۔ مثلاً، جب آپ کچھ یاد کرتے ہیں، تو مخصوص نیورونز ایک خاص پیٹرن میں سرگرم ہوتے ہیں۔ دماغ ایک سیکنڈ میں ہزاروں فیصلے کرتا ہے وہ بھی بنا رُکے۔ یہی وجہ ہے کہ دماغ کو “سوچنے والی مشین” کہا جاتا ہے۔ اس کی طاقت اور پیچیدگی اب تک سائنس کے لیے حیرت کا باعث ہیں۔ دماغ مسلسل معلومات جمع، تجزیہ، اور ذخیرہ کرتا ہے۔ یہ عمل خودکار ہوتا ہے، ہمیں اکثر اس کا شعور بھی نہیں ہوتا۔ ان سب باتوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ دماغ ایک زندہ، متحرک کمپیوٹر ہے۔ خواب کیا ہیں اور کیوں آتے ہیں؟ واب انسانی دماغ کا ایک حیران کن راز ہیں۔ یہ نیند کے دوران شعور اور لاشعور کے ملاپ سے جنم لیتے ہیں۔ جب ہم گہری نیند میں ہوتے ہیں، دماغ زیادہ متحرک ہو جاتا ہے۔ اسی دوران خواب دیکھنے کا عمل شروع ہوتا ہے۔ خواب دراصل دماغ کی وہ تصاویر ہوتی ہیں جو خیالات، یادداشت اور جذبات سے بنتی ہیں۔ کبھی خواب حقیقت جیسے لگتے ہیں، کبھی بالکل بے ترتیب ہوتے ہیں۔ ماہرین کہتے ہیں کہ خواب دماغ کا اندرونی مکالمہ ہو سکتے ہیں۔ یعنی دن بھر کے خیالات کو دماغ ترتیب دے رہا ہوتا ہے۔ بعض خواب ماضی کی یادیں، کچھ مستقبل کی خواہشات کو ظاہر کرتے ہیں۔ کبھی کبھی خواب مسائل کا حل بھی دیتے ہیں، لاشعور کی سطح سے۔ اسلامی نقطۂ نظر سے بعض خواب سچے بھی ہو سکتے ہیں۔ جبکہ سائنس ابھی تک مکمل یقین سے کچھ نہیں کہہ سکی۔ کچھ ماہرین خوابوں کو دماغ کی “صفائی” کا عمل بھی سمجھتے ہیں۔ یعنی غیر ضروری معلومات کو خارج کرنا یا ترتیب دینا۔ اس لیے خواب صرف خیالی نہیں، دماغی صحت سے بھی جُڑے ہوتے ہیں۔ لاشعو کی طاقت لاشعور انسانی دماغ کا وہ حصہ ہے جو نظر نہیں آتا، مگر ہمیشہ سرگرم رہتا ہے۔ یہ ہماری عادتوں، احساسات اور فیصلوں پر خاموشی سے اثر انداز ہوتا ہے۔ جب ہم کسی بات پر فوری ردعمل دیتے ہیں، تو وہ لاشعور کا عمل ہوتا ہے۔ مثلاً، اگر بچپن میں آپ کو کسی چیز سے ڈرایا گیا ہو، تو بڑے ہو کر بھی وہ ڈر لاشعور میں زندہ رہتا ہے۔ لاشعور دماغ دن بھر کی معلومات کو جذب کرتا ہے، چاہے ہم شعوری طور پر ان پر توجہ نہ دیں۔ یہی وجہ ہے کہ بعض اوقات ہمیں اپنے فیصلوں کی وجہ خود بھی معلوم نہیں ہوتی۔ لاشعور نئی عادات بنانے یا پرانی عادات توڑنے میں کلیدی کردار ادا کرتا ہے۔ ماہرینِ نفسیات اسے “چھپی ہوئی طاقت” قرار دیتے ہیں۔ مثبت سوچ، دعا، تکرار اور مراقبہ لاشعور کو متاثر کر سکتے ہیں۔ جب ہم لاشعور کو مثبت پیغام دیتے ہیں، تو وہ ہماری شخصیت میں مثبت تبدیلی لاتا ہے۔ یہی وہ طاقت ہے جو اندرونی کامیابیوں کی بنیاد بنتی ہے۔ ذہنی دباؤ کا دماغ پر اثر ذہنی دباؤ آج کے دور کا سب سے عام مسئلہ ہے۔ یہ نہ صرف جذباتی حالت پر اثر ڈالتا ہے، بلکہ دماغی صحت کو بھی متاثر کرتا ہے۔ جب ہم دباؤ میں ہوتے ہیں، تو دماغی خلیات کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ یادداشت کمزور ہو سکتی ہے، توجہ مرکوز کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔ دباؤ سے دماغ کے وہ حصے متاثر ہوتے ہیں جو سیکھنے اور فیصلے کرنے سے متعلق ہوتے ہیں۔ مزید یہ کہ لمبے عرصے کا ذہنی دباؤ ڈپریشن اور انزائٹی جیسی بیماریوں کو جنم دے سکتا ہے۔ نیند خراب ہو جاتی ہے، مزاج چڑچڑا ہو جاتا ہے، اور بعض افراد میں خود اعتمادی ختم ہونے لگتی ہے۔ دماغ مسلسل خطرے کا احساس کرتا ہے، جس سے جسمانی نظام بھی بگڑتے ہیں۔ تاہم، مثبت سوچ، گہری سانسیں، مراقبہ اور جسمانی سرگرمی دباؤ کو کم کر سکتی ہے۔ دماغ کو سکون دینا ہی اصل علاج ہے۔ یادداشت کیسے بنتی ہے اور کیسے بہتر کی جائے؟ یادداشت دماغ کی سب سے اہم صلاحیتوں میں سے ایک ہے۔ جب ہم کوئی نئی بات سنتے یا دیکھتے ہیں، تو دماغ نیورونز کے ذریعے اس معلومات کو محفوظ کرتا ہے۔ جو یادداشت کی پہلی منزل ہے۔ اس کے بعد معلومات کو دماغ میں ذخیرہ کیا جاتا ہے۔ آخر میں جب ہمیں وہ بات یاد آتی ہے، تو اسے “ری کال” کہتے ہیں۔ یادداشت کو متاثر کرنے والے کئی عوامل ہوتے ہیں: نیند کی کمی، ذہنی دباؤ، یا ناقص خوراک۔ مضبوط یادداشت کے لیے دماغی مشقیں مفید ہوتی ہیں، جیسے پہیلیاں حل کرنا، کتابیں پڑھنا یا نئی زبان سیکھنا۔ مچھلی، خشک میوہ جات اور سبز پتیاں دماغی صحت کے لیے بہترین ہیں۔ نیز، مکمل نیند لینا اور منفی سوچ سے بچنا بھی اہم ہے۔ یاد رکھیں، یادداشت کو وقت اور توجہ دونوں کی ضرورت ہوتی ہے۔ جتنا زیادہ استعمال کریں، اتنی…

Read More

دیسی گھی صرف ذائقہ نہیں صحت کا بھی طاقتور ذریعہ یہ راز جان کر آپ دیسی گھی کو کبھی نہیں چھوڑیں گے

دیسی گھی جو ہماری روایتی کھانوں کا لازمی جزو رہا ہے نہ صرف ذائقے کا کمال ہے بلکہ یہ صحت کے حوالے سے بھی ایک قیمتی خزانہ ہے۔ اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کا جسم، دماغ اور جلد ہر لحاظ سے تندرست اور جوان رہیں تو دیسی گھی ایک ایسا راز ہے جس کا اثر فوری اور دیرپا ہوتا ہے۔ اس کی قدرتی طاقت اور غذائیت آپ کی زندگی میں نہ صرف خوشبو اور ذائقے کا اضافہ کرتی ہے بلکہ آپ کی صحت کو بھی نیا ولولہ دیتی ہے۔ تو آئیے اس حیرت انگیز قدرتی تحفے کے فوائد کو دریافت کرتے ہیں اور جانتے ہیں کہ یہ کیسے آپ کی روزمرہ زندگی میں جادو کی طرح اثرانداز ہو سکتا ہے۔ دیسی گھی کے فوائد دل کی صحت دیسی گھی میں موجود قدرتی چکنائیاں دل کے لیے فائدہ مند ہیں۔ یہ چکنائیاں کولیسٹرول کی سطح کو متوازن رکھنے میں مدد دیتی ہیں اور دل کی بیماریوں کے خطرے کو کم کرتی ہیں۔ یہ اچھے کولیسٹرول کو بڑھا کر برے کولیسٹرول کو کم کرتی ہیں جس سے دل کی بیماریوں کا خطرہ کم ہو جاتا ہے۔ ہاضمہ کی بہتری دیسی گھی ہاضمہ کے عمل کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ یہ آنتوں کی جلن کو کم کرتا ہے اور آنتوں کی صحت کو برقرار رکھنے میں مدد دیتا ہے جس سے قبض، سینے کی جلن اور دیگر ہاضمے کے مسائل میں کمی آتی ہے۔ یہ کھانے کے بعد ہاضمے کی افادیت کو بہتر بناتا ہے اور آنتوں کے کینسر کے خطرے کو بھی کم کرتا ہے۔ جلد کی چمک دیسی گھی میں ایسے اجزاء موجود ہوتے ہیں جو جلد کی مرمت اور صحت کے لیے فائدہ مند ہیں۔ دیسی گھی جلد کے خلیوں کی تجدید میں مدد کرتا ہے، جھریوں اور جلن کو کم کرتا ہے۔ دیسی گھی کو جلد پر لگانے سے یہ جلد کو نمی فراہم کرتا ہے جس سے جلد نرم اور چمکدار رہتی ہے۔ یہ ایک قدرتی موئسچرائزر کی طرح کام کرتا ہے۔ ہڈیاں مضبوط اور تندرست دیسی گھی ہڈیوں کی مضبوطی کے لیے ضروری ہے۔ وٹامن ڈی کی کمی سے ہڈیوں کی کمزوری جیسے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں لہذا دیسی گھی کے استعمال سے یہ مسائل کم ہو سکتے ہیں۔ یہ خاص طور پر بڑھتی عمر کے افراد کے لیے مفید ہے۔ اینٹی آکسیڈنٹس کا خزانہ دیسی گھی میں کئی قسم کے اینٹی آکسیڈنٹس پائے جاتے ہیں جو جسم کو نقصان دہ مادوں سے بچاتے ہیں۔ یہ نقصان دہ مادے بیماریوں اور عمر کے اثرات کا باعث بن سکتے ہیں۔ اینٹی آکسیڈنٹس کے ذریعے جسم میں ان نقصان دہ مادوں کی مقدار کم کی جا سکتی ہے جو صحت کو فروغ دیتے ہیں اور عمر کے اثرات کو کم کرتے ہیں۔ دماغی صحت دیسی گھی میں موجود اجزاء دماغی صحت کے لیے بہت مفید ہیں۔ یہ دماغ کے خلیات کی صحت کو بہتر بناتے ہیں اور یادداشت کو تیز کرتے ہیں۔ دیسی گھی دماغ کی مناسب فنکشننگ میں مدد دیتا ہے اور دماغی تھکاوٹ، بے چینی اور ڈپریشن کے خطرات کو کم کرتا ہے۔ یہ دماغی خلیوں کی تخلیق میں بھی مددگار ثابت ہوتا ہے۔ مدافعتی نظام کا مضبوط محافظ گھی میں ایسے قدرتی اجزاء ہوتے ہیں جو جسم کے مدافعتی نظام کو مضبوط بناتے ہیں۔ دیسی گھی جسم میں آلودگی اور انفیکشن کے خلاف قوت مدافعت کو بڑھاتا ہے اس لیے یہ سردی، نزلہ و زکام اور دیگر بیماریوں سے بچاؤ میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔ توانائی کا قدرتی ذریعہ دیسی گھی میں چکنائی کی ایسی خاص نوعیت ہوتی ہے جو جسم میں دیرپا توانائی فراہم کرتی ہے۔ یہ چربی تیزی سے جسم میں جذب ہو جاتی ہے اور آپ کو فوری توانائی ملتی ہے، جس سے آپ دن بھر متحرک اور چست رہتے ہیں۔ مضبوط بال دیسی گھی کا استعمال بالوں کی صحت کے لیے بھی فائدہ مند ہے۔ اس میں موجود آءرن اور اینٹی آکسیڈنٹس بالوں کو مضبوط بناتے ہیں اور خشکی کو کم کرتے ہیں۔ دیسی گھی کو بالوں کی جڑوں میں لگانے سے بالوں کا گرنا کم ہو سکتا ہے اور یہ نرم اور چمکدار رہتے ہیں۔ حمل اور دودھ پلانے والی ماؤں کے لیے فائدہ مند دیسی گھی حمل کے دوران ماں اور بچے دونوں کے لیے فائدہ مند ہو سکتا ہے۔ یہ بچے کی نشوونما کے لیے ضروری چکنائیاں فراہم کرتا ہے اور ماں کے جسم کی توانائی کی ضروریات کو بھی پورا کرتا ہے۔ دودھ پلانے والی ماؤں کے لیے بھی دیسی گھی کا استعمال دودھ کی مقدار اور معیار کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔ یاد رکھیں! ہر چیز کا اعتدال میں استعمال بہترین ہوتا ہے۔ آپ اپنے روزمرہ کے کھانے میں دیسی گھی کا استعمال اپنی صحت کو بہتر بنانے کے لیے کر سکتے ہیں لیکن اس کا زیادہ استعمال نقصان دہ بھی ہو سکتا ہے۔ دیسی گھی کا استعمال متوازن مقدار میں کرنا چاہیے کیونکہ زیادہ مقدار صحت کے مسائل پیدا کر سکتی ہے۔ ہمیشہ اپنے معالج سے مشورہ کرنا بہتر ہوتا ہے۔ دیسی گھی استعمال کرنے کے چند بہترین طریقے ناشتہ میں شامل کریں دیسی گھی کو آپ اپنے ناشتہ میں بھی شامل کر سکتے ہیں۔ جیسے آپ روٹی یا پراٹھے بنا رہے ہوں ان پر دیسی گھی لگا کر کھائیں۔ یہ آپ کو توانائی فراہم کرے گا اور دن بھر کی مصروفیات کے لیے آپ کو تروتازہ رکھے گا۔ اگر آپ اوٹس یا دلیہ کھا رہے ہیں تو ان میں بھی دیسی گھی ڈال کر مزید ذائقے اور غذائیت کا اضافہ کریں۔ چائے یا دودھ میں شامل کریں صبح کی چائے یا دودھ میں ایک چمچ دیسی گھی شامل کرنا ایک بہترین طریقہ ہے۔ یہ نہ صرف جسم کو حرارت فراہم کرتا ہے بلکہ توانائی بھی بڑھاتا ہے۔ دیسی گھی دودھ کے ساتھ مل کر ہاضمے کو بہتر بناتا ہے اور آپ کی صحت کے لیے فائدہ مند ہوتا ہے۔ سبزیوں یا سالن میں شامل کریں آپ جب سبزی یا سالن تیار کر رہے ہوں تو آخر میں ایک چمچ دیسی گھی ڈال کر اس کا ذائقہ مزید لذیذ بنا سکتے ہیں۔ گھی نہ صرف سبزیوں یا سالن کی خوشبو کو بڑھاتا ہے بلکہ ان…

Read More
گلے کی سوزش کی علامات، اسباب اور علاج سے متعلق مکمل رہنمائی، جس میں گھریلو، یونانی اور جدید طریقہ علاج شامل ہیں۔

گلے کی سوزش: وجوہات، علامات اور علاج

تعارف گلے کی سوزش ایک عام مگر نہایت تکلیف دہ کیفیت ہے جو بچوں، بڑوں، اور بزرگوں سمیت ہر عمر کے افراد کو متاثر کر سکتی ہے۔ یہ بیماری عموماً موسمی تبدیلی، ٹھنڈے مشروبات، گرد و غبار، نزلہ زکام یا وائرل انفیکشن کے باعث لاحق ہوتی ہے۔ خاص طور پر سردیوں کے موسم میں یا جب موسم کی شدت میں تبدیلی آتی ہے، تو گلے کی تکلیف اور خراش کی شکایات عام ہو جاتی ہیں۔ بعض اوقات یہ سوزش چند دن میں خود بخود ٹھیک ہو جاتی ہے، لیکن کئی صورتوں میں یہ تکلیف دہ صورت اختیار کر لیتی ہے اور روزمرہ کی زندگی پر منفی اثر ڈالتی ہے۔ گلے کی سوزش کے دوران مریض کو کھانے پینے، نگلنے، بولنے حتیٰ کہ سانس لینے میں بھی دشواری محسوس ہو سکتی ہے۔ بعض مریضوں کو بخار، تھکن، اور آواز بیٹھنے جیسی علامات کا سامنا بھی ہوتا ہے۔ اگر اس کیفیت کا بروقت علاج نہ کیا جائے تو یہ مزید پیچیدہ مسائل کو جنم دے سکتی ہے جیسے ٹانسلز کا بڑھ جانا، بیکٹیریا کا پھیلاؤ یا سانس کی تکالیف۔ گلے کی سوزش کے اسباب وائرل انفیکشن زیادہ تر گلے کی سوزش وائرل انفیکشن کی وجہ سے ہوتی ہے۔ نزلہ، زکام، اور انفلوئنزا جیسے عام وائرل امراض گلے میں خراش، درد، اور تکلیف پیدا کرتے ہیں۔ وائرس جسم میں داخل ہو کر مدافعتی نظام کو متحرک کرتے ہیں، جس کے نتیجے میں گلے کی جھلیوں میں سوزش پیدا ہو جاتی ہے۔ بیکٹیریل انفیکشن بعض اوقات گلے کی سوزش بیکٹیریا کے باعث ہوتی ہے، خاص طور پر “اسٹریپ تھروٹ” جو ایک خطرناک بیکٹیریا “اسٹریپٹوکوکس” کی وجہ سے پیدا ہوتا ہے۔ یہ انفیکشن تیز بخار، گلے میں شدید درد، اور ٹانسلز میں سوجن کی صورت میں ظاہر ہوتا ہے۔ اس حالت میں اینٹی بایوٹک ادویات کا استعمال ضروری ہوتا ہے۔ الرجی ماحولیاتی الرجیز بھی گلے کی سوزش کا ایک اہم سبب ہیں۔ پولن، گرد و غبار، جانوروں کے بال، یا دیگر الرجی پیدا کرنے والے عناصر ناک، گلے، اور سانس کی نالیوں میں خراش اور جلن پیدا کرتے ہیں۔ الرجی کی صورت میں آنکھوں میں پانی، ناک بہنا اور چھینکیں بھی عام علامات ہوتی ہیں۔ خشک ہوا موسم سرما میں ہیٹرز یا ایئرکنڈیشنرز کے زیادہ استعمال سے ہوا خشک ہو جاتی ہے۔ خشک ہوا گلے کی قدرتی نمی کو ختم کر دیتی ہے، جس سے گلے کی جھلیاں متاثر ہوتی ہیں اور خراش یا سوزش پیدا ہوتی ہے۔ ایسے ماحول میں پانی کا زیادہ استعمال اور مرطوب فضا اہم ہے۔ تمباکو نوشی اور فضائی آلودگی سگریٹ نوشی اور دیگر نشہ آور دھوئیں میں موجود زہریلے کیمیکل گلے کی صحت پر انتہائی منفی اثر ڈالتے ہیں۔ اس کے علاوہ صنعتی آلودگی، گاڑیوں کا دھواں اور دیگر کیمیکل بھی گلے میں جلن اور سوزش پیدا کر سکتے ہیں۔ بچوں اور ضعیف افراد کے لیے یہ عناصر زیادہ خطرناک ہوتے ہیں۔ تیز مصالحے اور گرم اشیاء کھانے میں تیز مرچ مصالحے یا بہت گرم اشیاء کا استعمال بھی گلے کی جھلیوں کو متاثر کر سکتا ہے۔ بعض افراد میں تیز مصالحہ دار کھانا الرجی کی کیفیت پیدا کرتا ہے، جس سے گلے میں جلن اور خراش محسوس ہوتی ہے۔ تیز آواز میں بولنا یا چیخنا مسلسل اونچی آواز میں بولنا، چیخنا، یا گانے کی مشق کرنے والے افراد میں بھی گلے کی سوزش عام ہے۔ یہ عمل گلے کے عضلات اور جھلیوں پر دباؤ ڈالتا ہے، جس سے سوزش اور تھکن پیدا ہوتی ہے۔ اس کیفیت کو “وائس اسٹریس” بھی کہا جاتا ہے۔ معدے کی تیزابیت ایسیڈ ریفلکس یا گیسٹرک ریفلکس کی بیماری میں معدے کا تیزاب گلے تک آ جاتا ہے، جو گلے میں خراش، جلن، اور سوزش کا سبب بنتا ہے۔ یہ کیفیت خاص طور پر سوتے وقت یا زیادہ کھانے کے بعد محسوس ہوتی ہے۔ علامات گلے کی سوزش ایک تکلیف دہ کیفیت ہے جس کی شناخت اس کی مخصوص علامات سے کی جا سکتی ہے۔ عام طور پر گلے میں خراش اور مستقل تکلیف اس مرض کی ابتدائی علامت ہوتی ہے۔ مریض کو نگلنے میں دشواری محسوس ہوتی ہے، خاص طور پر پانی یا کھانے کے دوران درد ہوتا ہے۔ آواز بیٹھ جانا یا بولنے میں تکلیف بھی ایک نمایاں علامت ہے، جو اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہے کہ گلے کی جھلیوں میں سوزش ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ بخار اور سردی لگنا بھی ظاہر کرتا ہے کہ جسم کسی انفیکشن سے لڑ رہا ہے۔ بعض مریضوں میں گردن کے گرد موجود غدود سوج جاتے ہیں، جو کہ جسم کے دفاعی نظام کے ایکٹیو ہونے کا اشارہ ہے۔ اگر گلے میں سفید دھبے یا چھالے نظر آئیں تو یہ اکثر بیکٹیریل انفیکشن، خاص طور پر اسٹریپ تھروٹ کی علامت ہو سکتے ہیں۔ اگر یہ علامات تین دن سے زیادہ برقرار رہیں، شدت اختیار کریں، یا سانس لینے میں دشواری پیدا ہو تو فوراً ڈاکٹر یا کسی ماہر طبیب سے رجوع کرنا ضروری ہوتا ہے۔ تشخیص اگر گلے کی سوزش کی علامات تین دن سے زیادہ برقرار رہیں، شدت اختیار کر جائیں، یا بخار، سانس لینے میں دشواری، یا گردن کے غدود میں سوجن ہو، تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کرنا ضروری ہوتا ہے۔ ڈاکٹر پہلے گلے کا ظاہری معائنہ کرتے ہیں تاکہ سوجن، سرخی یا سفید دھبے دیکھ سکیں۔ اس کے بعد تھروٹ سویب لیا جاتا ہے جس سے معلوم ہوتا ہے کہ انفیکشن وائرل ہے یا بیکٹیریا کی وجہ سے۔ بعض صورتوں میں خون کے ٹیسٹ کی مدد سے بھی مکمل تشخیص کی جاتی ہے تاکہ علاج مؤثر ہو سکے۔ علاج گلے کی سوزش کے علاج کے لیے مختلف طریقے اختیار کیے جا سکتے ہیں، جن میں گھریلو تدابیر اور یونانی ادویات شامل علاج ہیں۔ علاج کا انتخاب سوزش کی شدت اور اس کے سبب پر منحصر ہوتا ہے۔ گھریلو نسخے گلے کی سوزش کی ابتدائی علامات کے دوران کچھ مؤثر گھریلو نسخے کافی فائدہ مند ثابت ہوتے ہیں نمک کے پانی سے غرارےایک گلاس نیم گرم پانی میں آدھا چمچ نمک ملا کر دن میں دو سے تین مرتبہ غرارے کرنے سے گلے کی جلن اور خراش میں کمی آتی ہے۔ شہد اور ادرکشہد میں ادرک کا رس ملا کر استعمال کرنے سے گلے کی سوزش میں…

Read More

Healthy Meal For Health On Eid

رمضان کے بعد عید کی خوشیوں میں غذا کا خاص خیال رکھنا ضروری ہے تاکہ جسم کو توانائی ملے اور صحت برقرار رہے۔ عید پر زیادہ تر میٹھے اور چکنائی والے کھانے ہوتے ہیں مگر اگر آپ صحت کا خیال رکھتے ہوئے عید منانا چاہتے ہیں تو کچھ صحت بخش غذائیں منتخب کر سکتے ہیں جو خوشی کے ساتھ ساتھ آپ کی صحت کو بھی فائدہ پہنچائیں۔ فوائد پھلوں کا سلاد پھلوں میں معدنیات اور فائبر ہوتی ہے جو جسم کو تروتازہ رکھتے ہیں۔ رمضان کے بعد عید کے دنوں میں تازہ پھلوں کا سلاد بہترین انتخاب ہے خاص طور پر موسم کے مطابق انار، سیب اور کیلے وغیرہ۔ گرلڈ یا بیکڈ چکن فرائی چکن کے بجائے گرلڈ یا بیکڈ چکن کھانے سے چکنائی کم ہوتی ہے جبکہ پروٹین کی اچھی مقدار ملتی ہے۔ یہ دل کے لئے مفید اور ہاضمے کے لیے بھی بہترین ہے۔ دہی دہی کے استعمال سے ہاضمہ بہتر ہوتا ہے۔ آپ دہی کو پھلوں کے ساتھ یا اس کے ساتھ نمک اور کھیرا شامل کر کے مزید صحت بخش بنا سکتے ہیں۔ سبزیوں کا سوپ سبزیوں کا سوپ عید کے دوران ہلکے اور صحت مند کھانے کی ایک بہترین انتخاب ہے۔ یہ نہ صرف معدے کو آرام دیتا ہے بلکہ جسم کو ضروری طاقت بھی فراہم کرتا ہے۔ خشک میوہ جات پستے، بادام، اخروٹ اور کشمش جیسے خشک میوہ جات میں صحت کے لئے فائدہ مند چکنائیاں ہوتی ہیں۔ عید کے دنوں میں ان کا استعمال خوش ذائقہ اور توانائی بخش ہوتا ہے۔ اسموتھیز اگر آپ کو میٹھا کھانے کی خواہش ہو تو اسموتھیز ایک اچھا متبادل ہیں۔ ان میں آپ دودھ، دہی، اور پھلوں کا استعمال کر سکتے ہیں جو صحت مند اور ہاضمہ کے لئے فائدہ مند ہیں۔ بغیر چینی کے میٹھے اگر عید پر میٹھے کا دل کرے تو چینی کے بغیر میٹھے جیسے شہد سے تیار کردہ مٹھائیاں یا پھلوں کی چٹنی بہترین ہے۔ یہ آپ کو خوش ذائقہ کے ساتھ ساتھ اضافی کیلوریز سے بھی بچا سکتی ہیں۔ کچومر یا کھیرا سلاد کھیرا اور ٹماٹر کا کچومر سلاد آپ کے ہاضمہ کے نظام کو بہتر بناتا ہے اور جسم کو ہائیڈریٹ رکھتا ہے۔ یہ تازہ اور ہلکا پھلکا ہے جو عید کے دنوں میں بھاری کھانوں کے بعد ایک بہترین آپشن ہے۔ مچھلی مچھلی دل کی صحت کے لیے انتہائی فائدہ مند ہے۔ عید کے دنوں میں گریل یا بیکڈ مچھلی کھانا ایک صحت مند متبادل ہو سکتا ہے جو آپ کو ضروری غذائیت فراہم کرتی ہے۔ چکن یا سبزیوں کے کباب فرائی کے بجائے چکن یا سبزیوں کے کباب گریل کیے جائیں تو یہ کم چکنائی والے اور صحت بخش ہوتے ہیں۔ آپ انہیں ہلکی چٹنی کے ساتھ استعمال کر سکتے ہیں۔ براون بریڈ چکن، سبزیوں یا دہی کے ساتھ براون بریڈ کا استعمال کر کے آپ صحت بخش ذرائع حاصل کر سکتے ہیں۔ یہ آپ کی توانائی کو برقرار رکھتی ہیں۔ تازہ جوسز تازہ جوسز عید کی تھکن اور کمزوری کو دور کرنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ خاص طور پر گاجر اور سنترے کا جوس وٹامن سے بھرپور ہوتا ہے اور جسم کو توانائی دیتا ہے۔ آپ اس میں تھوڑا سا شہد یا پودینہ ڈال کر ذائقہ بھی بڑھا سکتے ہیں۔ پودینے کی چٹنی پودینہ کی چٹنی جو دہی یا کم تیل میں تیار کی جائے ایک بہترین اور ہلکی کھانے کی چٹنی ہے جو کھانوں کے ذائقے کو بڑھاتی ہے۔ یہ ہاضمے کے لیے بھی فائدہ مند ہے اور کھانے کو مزید لذیذ بنا دیتی ہے۔ ہر مرض کے اصولی اور یقینی علاج کے لیے مسلم دواخانہ کی خدمات حاصل کریں

Read More

شہد اور دارچینی کے فوائد صحت کو نیا رنگ دیں

شہد اور دارچینی کا مرکب بہت ساری بیماریوں کو دور کر سکتا ہے۔ شہد بغیر کسی سائیڈ افیکٹ کے بہت سی بیماریوں کا علاج کر سکتا ہے۔ یہاں تک کہ اگر اسے ایک مخصوص مقدار میں شوگر کے مریض بھی لیں تو انکے لیے بھی یہ فائدہ مند ہے۔ دل کی بیماری شہد اور دارچینی کا پیسٹ بنایئں اور اسے روٹی یا ڈبل روٹی پر لگایئں اور روزانہ کھایئں۔ یہ کلسٹرول کو کم کرتا ہے۔ دل کے دورے سے بچاتا ہے۔ جیسے جیسے عمر بڑھتی ہے دل کی شریانوں کی لچک میں کمی واقع ہوتی ہے اور رکاوٹ پیدا ہوتی ہے شہد اور دارچینی سے شریانوں کی قوت دوبارہ بحال ہوتی ہے۔ دانت کا درد ایک چمچ پسی دارچینی اور پانچ چمچ شہد کا پیسٹ بنایئں۔ اور اسے اس دانت پر دن میں تین مرتبہ لگایئں جس میں درد ہو جلد درد ختم ہو جائے گا۔ بڑھے ہوئے کلسٹرول میں دو کھانے کے چمچ شہد اور تین چائے کے چمچ پسی ہوئی دارچینی کو چائے کے پانی میں ملایئں اور کلسٹرول کے مریض کو دیں۔اس سے 10% کلسٹرول صرف دو گھنٹوں میں کم ہو جاتا ہے۔ اگر اسے روزانہ دن میں تین مرتبہ لیا جائے تو پرانے سے پرانا مرض بھی ٹھیک ہو جاتا ہے اور اگر خالص شہد روزانہ کھانے کے ساتھ لیا جائے تو اس مرض میں بہت مفید ہے۔ ٹھنڈ لگ جائے تو ایک کھانے کا چمچ نیم گرم شہد اور ایک چوتھائی چمچ پسی دارچینی روزانہ دن میں تین مرتبہ لیں تو پرانے سے پرانا بلغم اور ٹھنڈ دور کرتا ہے اور سانس کو صاف کرتا ہے۔ معدے کے امراض میں شہد کو دارچینی کے ساتھ لینے سے معدے کا درد بھی دور ہوتا ہے اور معدے کے السر بھی ختم کرنے میں مفید ہے۔ گیس کی تکلیف میں شہد اور پسی دارچینی کو ایک ساتھ لینے سے گیس سمیت معدے کی جملہ تکالیف میں افاقہ ہوتا ہے۔ وبائی زکام میں نیم گرم شہد ایک کھانے کے چمچ کے ساتھ پسی دارچینی ایک چوتھائی چائے کا چمچ تین دن تک استعمال کریں۔ دانوں اور جلدی امراض کے لیے شہد اور ایک چائے کا چمچ پسی دار چینی کا پیسٹ بنا لیں۔ رات سوتے وقت اسے چہرے پر لگایئں اور صبح دھو لیں۔ اگر یہ عمل دو ہفتے تک مستقل کیا جائے تو یہ چہرے کے دانوں کو جڑ سے ختم کر دیتا ہے۔ اسکے علاوہ ایگزیمہ، داد اور جلد کی دوسری جملہ بیماریوں کے لیے بھی مجرب نسخہ ہے۔ وزن کو کم کرنے کے لیے روزانہ صبح ناشتے سے آدھا گھنٹہ پہلے خالی پیٹ اور رات سونے سے پہلے ایک چائے کا چمچ دارچینی اور ایک کھانے کا چمچ شہد ایک کپ گرم پانی میں پیئں۔ اگر یہ عمل روزانہ کیا جائے تو وزن کم ہو جاتا ہے اور اس کے مستقل استعمال سے جسم میں فاضل چربی بھی نہیں بن پاتی ہے۔ کینسر کے لیے معدے اور ہڈیوں کے کینسر کے کئی مریض اس طریقہ علاج سے مستفید ہوئے ہیں۔دواؤں کے ساتھ روزانہ ایک چائے کا چمچ پسی دارچینی اور ایک کھانے کا چمچ شہد روزانہ دن میں تین بار لیں۔ بالوں کے جھڑنے میں روزانہ صبح اور رات کو ایک چائے کا چمچ شہد اور پسی دار چینی لینے سے بالوں کا جھڑنا بھی رک جاتا ہے۔ جگر کی صفائی شہد اور دارچینی کا مرکب جگر کی صفائی کے لیے مفید ہے۔ یہ جگر کی صحت کو فروغ دیتا ہے اور زہریلے مواد کو جسم سے باہر نکالتا ہے۔ ذہنی تھکاوٹ کا خاتمہ شہد اور دارچینی دماغی تھکاوٹ کو دور کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ شہد توانائی فراہم کرتا ہے جبکہ دارچینی ذہنی سکون اور فوکس میں اضافہ کرتی ہے۔ ہاتھوں اور پاؤں کی خشکی شہد اور دارچینی کا مکسچر ہاتھوں اور پاؤں کی خشکی کو دور کرتا ہے اور جلد کو نرم اور ملائم بناتا ہے۔ احتیاط کسی بھی چیز کی زیادتی اچھی نہیں ہوتی ہے۔ اس لیے بتائے ہوئے طریقوں سے تجاوز نہ کریں۔ دارچینی کا زیادہ استعمال صحت کے لیے مضر بھی ثابت ہو سکتا ہے۔ ہر مرض کے اصولی اور یقینی علاج کیلئے مسلم دواخانہ کی خدمات حاصل کریں

Read More

Lemon: How it is beneficial for your health

لیموں ایک قدرتی اور صحت بخش پھل ہے جو اپنے بےشمار طبی فوائد کے لیے مشہور ہے۔ یہ جسم کی مختلف ضروریات کو پورا کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ لیموں میں معدنیات کی بڑی مقدار پائی جاتی ہے جو مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے، جلد کی صحت کو بہتر بنانے، اور ہاضمے کی مشکلات کو دور کرنے میں مدد دیتی ہیں۔ اس کے علاوہ، لیموں کا استعمال وزن کم کرنے، دل کی صحت کو بہتر بنانے اور جسم میں زہریلے مادوں کو خارج کرنے کے لیے بھی کیا جاتا ہے۔ آئیے اس تحریر میں ہم مزید فوائد جانتے ہیں۔ فوائد مدافعتی نظام لیموں وٹامن سی کا بہترین ذریعہ ہے جو کہ جسم کے مدافعتی نظام کو تقویت دیتا ہے اور بیماریوں کے خلاف لڑنے میں مدد کرتا ہے۔ ہاضمے کی بہتری لیموں کا رس ہاضمہ کے نظام کو بہتر بناتا ہے اور معدے کی خرابیوں جیسے بدہضمی اور گیس کو دور کرتا ہے۔ جلد کی صحت لیموں میں موجود اجزاء جلد کی صحت کے لئے فائدہ مند ہیں۔ یہ جھریوں کو کم کرنے، رنگت بہتر بنانے اور مہاسوں کو ختم کرنے میں مددگار ہے۔ وزن کم کرنا لیموں کا پانی وزن کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے کیونکہ یہ میٹابولزم کو بڑھاتا ہے اور جسم میں موجود زائد چربی کو کم کرتا ہے۔ دل کی صحت لیموں دل کی صحت کے لئے فائدہ مند ہے۔ یہ خون کے دباؤ کو کنٹرول کرنے میں مدد دیتا ہے اور دل کی بیماریوں کے خطرے کو کم کرتا ہے۔ پانی کی کمی لیموں کا پانی پینا جسم میں پانی کی کمی کو دور کرتا ہے اور ہائیڈریشن میں مدد دیتا ہے۔ جسم سے زہریلے مادوں کا اخراج لیموں جسم سے زہریلے مادوں کو نکالنے میں مدد کرتا ہے خاص طور پر جب اسے گرم پانی میں ملا کر پیا جائے۔ جسم میں صفائی لیموں کا رس جگر کو صاف کرنے میں مدد دیتا ہے اور جسم میں صفائی اور تروتازگی آتی ہے۔ سانس کی بدبو لیموں کا رس اور اس کا پانی سانس کی بدبو کو دور کرتا ہے۔ یہ منہ کی صفائی کو بہتر بناتا ہے اور جراثیم کو ختم کرنے میں مدد کرتا ہے۔ کینسر سے بچاؤ لیموں کینسر کے خلیوں کی افزائش کو روکنے میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔ لیموں کے جوس کا باقاعدگی سے استعمال کینسر سے بچاؤ کے لئے مفید ہو سکتا ہے۔ آنکھوں کی صحت لیموں آنکھوں کی صحت کو بہتر بناتا ہے۔ یہ آنکھوں کو مختلف انفیکشنز سے بچاتا ہے اور نظر کی بہتری میں مددگار ہوتا ہے۔ کولیسٹرول کم کرنا لیموں میں پائے جانے والے اجزاء خون میں کولیسٹرول کی سطح کو کم کرنے میں مددگار ہوتے ہیں۔ شوگر کے مریضوں کے لئے لیموں کا استعمال خون میں شوگر کی سطح کو متوازن رکھنے میں مدد کرتا ہے۔ یہ انسولین کے اثرات کو بہتر بنانے میں بھی مددگار ہو سکتا ہے۔ نزلہ و زکام لیموں کا رس اور گرم پانی نزلہ اور زکام کے علاج میں مددگار ہوتا ہے۔ اس کی خصوصیات سردی کے اثرات کو کم کرنے میں مفید ہیں۔ ہڈیوں کی صحت لیموں ہڈیوں کی صحت کے لئے اہم ہے۔ یہ ہڈیوں کو مضبوط بناتا ہے اور ہڈیوں کے درد کو کم کرتا ہے۔ ہر مرض کے اصولی اور یقینی علاج کیلئے مسلم دواخانہ کی خدمات حاصل کریںDo visit us for principled and certain treatment

Read More

سردیوں میں جلد کی صحت کا راز یہ چند طریقے ضرور آزمائیں

سردیوں میں جلد خشک اور پھٹی ہوئی نظر آتی ہے خاص طور پر ہاتھوں اور پیروں کی جلد جو زیادہ حساس ہوتی ہے لیکن آپ چند آسان اور قدرتی طریقوں سے نہ صرف اپنے ہاتھوں اور پیروں کو نرم و ملائم بنا سکتے ہیں بلکہ انہیں دلکش اور پرکشش بھی بنا سکتے ہیں۔ ایک اچھی روٹین اور تھوڑی سی توجہ سے آپ اپنی جلد کو دوبارہ نکھار سکتے ہیں اور اسے نرم ریشم جیسا بنا سکتے ہیں۔ گلیسرین اور لیموں کا مرکب ایک چمچ گلیسرین اور 1 چمچ لیموں کا رس ملا کر ہاتھوں اور پاؤں پر لگائیں۔ 20 منٹ بعد نیم گرم پانی سے دھو لیں۔ یہ جلد کی خشکی اور کھردرے پن کو ختم کرتا ہے۔ ناریل کا تیل اور چینی کا اسکراب دو چمچ ناریل کا تیل اور 1 چمچ چینی ملا کر جلد پر ہلکے ہاتھوں سے مالش کریں۔ یہ جلد کو نرم بناتا ہے۔ شہد اور دہی کا ماسک شہد اور دہی کو برابر مقدار میں مکس کرکے جلد پر لگائیں۔ 15-20 منٹ بعد دھو لیں۔ یہ جلد کو ڈیپ موئسچرائز کرتا ہے۔ وٹامن ای کا تیل وٹامن ای کے کیپسول کا تیل رات کو سونے سے پہلے لگائیں اور کاٹن کے دستانوں یا موزوں میں ڈھانپ کر سو جائیں۔ یہ جلد کی مرمت میں مددگار ہے۔ پٹرولیم جیل پھٹی ہوئی جلد پر پٹرولیم جیل لگا کر موزے پہن لیں۔ یہ جلد کو ہوا سے بچاتا ہے اور نمی برقرار رکھتا ہے۔ کیلے کا پیسٹ پکے ہوئے کیلے کو میش کرکے ہاتھوں اور پاؤں پر لگائیں۔ 15 منٹ بعد دھو لیں۔ کیلے میں موجود ودرتی معدنیات جلد کو نرم کرتا ہے۔ گرم پانی میں نمک ڈال کر بھگوئیں گرم پانی میں 1 چمچ نمک ملا کر ہاتھ پاؤں 10 منٹ تک بھگوئیں۔ یہ پھٹی جلد کو آرام پہنچاتا ہے۔ کھیرے اور دودھ کا لوشن کھیرے کا رس اور دودھ برابر مقدار میں ملا کر جلد پر لگائیں۔ یہ جلد کو ٹھنڈک پہنچاتا ہے اور خشکی ختم کرتا ہے۔ بے بی آئل کا استعمال سونے سے پہلے بے بی آئل سے ہاتھوں اور پاؤں کی مالش کریں۔ یہ جلد کو نرم کر دیتا ہے۔ موئسچرائزنگ کریم کا استعمال گلاب کے تیل یا ناریل کے تیل کا استعمال کریں۔ رات کو سونے سے پہلے ان تیلوں کو اچھی طرح ہاتھوں اور پیروں پر لگا کر مالش کریں پھر سوتے وقت پلاسٹک بیگ یا موزے پہن کر رکھیں تاکہ تیل جلد میں اچھی طرح جذب ہو جائے۔ شہد اور زیتون کے تیل کا ماسک ایک چمچ شہد اور دو چمچ زیتون کے تیل کو مکس کریں اور اسے ہاتھوں اور پیروں پر لگائیں۔ تقریباً 15 سے 20 منٹ تک لگا رہنے دیں پھر پانی سے دھو لیں۔ شہد میں قدرتی نمی ہوتی ہے جو جلد کو نرم کرتی ہے۔ آلو کا استعمال آلو کو اُبال کر اس کا پیسٹ بنائیں اور پھر اسے اپنے ہاتھوں اور پیروں پر لگائیں۔ آلو کی قدرتی خصوصیات جلد کو نرم اور ہموار بنانے میں مدد دیتی ہیں۔ لیموں اور چینی کا اسکرب لیموں اور چینی کا اسکرب بنا کر اس کا استعمال کریں۔ چینی جلد کو ڈیڈ سیلز سے صاف کرتی ہے اور لیموں کا رس جلد کو روشن کرتا ہے۔ سردیوں میں جلد کو محفوظ رکھنے کے چند طریقے دستانے اور موزے پہنیں سردیوں میں ہاتھوں اور پاؤں کو ٹھنڈی ہوا سے بچانے کے لیے دستانے اور موزے ضرور پہنیں۔ یہ جلد کو خشک ہونے سے بچاتے ہیں۔ گرم پانی کا کم استعمال ہاتھوں اور پاؤں کو زیادہ دیر تک گرم پانی میں نہ بھگوئیں۔ گرم پانی جلد کے قدرتی تیل کو ختم کر دیتا ہے جس سے خشکی بڑھتی ہے۔ ہلکے صابن کا استعمال جلد کو خشک کرنے والے سخت صابن کی بجائے موئسچرائزنگ والے ہلکے صابن استعمال کریں۔ پانی کا زیادہ استعمال جسم کو ہائیڈریٹ رکھنے کے لیے روزانہ کم از کم 8 گلاس پانی پئیں۔ خشک جلد کی ایک بڑی وجہ پانی کی کمی ہوتی ہے۔ متوازن غذا کھائیں وٹامنز اور منرلز سے بھرپور غذائیں جیسے پھل، سبزیاں، مچھلی اور گری دار میوے کھائیں۔ یہ جلد کی صحت کو بہتر بناتے ہیں۔ ہر مرض کے اصولی اور یقینی علاج کیلئے مسلم دواخانہ کی خدمات حاصل کریں Do visit us for principled and certain treatment

Read More
پام آئل کی بوتل اور فرائیڈ فوڈ کا قریبی منظر

کیا پام آئل خطرناک ہے؟ مکمل حقیقت، تحقیق اور احتیاطی تدابیر

دنیا بھر میں پام آئل سب سے زیادہ استعمال ہونے والا خوردنی تیل ہے۔ یہ تقریباً ہر دوسرے پیکڈ فوڈ، اسنیکس، چاکلیٹ، مارجرین، صابن، شیمپو، اور حتیٰ کہ کاسمیٹکس میں بھی پایا جاتا ہے۔ لیکن گزشتہ چند برسوں میں پام آئل کو صحت کے لیے نقصان دہ، ماحول دشمن قرار دیا جانے لگا ہے۔ سوال یہ ہے کہ کیا یہ الزامات حقیقت پر مبنی ہیں یا محض قیاس آرائیاں؟ آئیے اس تحریر میں پام آئل کے بارے میں تمام پہلوؤں پر روشنی ڈالتے ہیں۔ پام آئل کیا ہے اور کہاں سے آتا ہے؟ پام آئل دراصل آئل پام کے درخت کے پھلوں سے حاصل ہونے والا تیل ہے۔ آئل پام کا درخت عام طور پر گرم مرطوب علاقوں میں اُگتا ہے اور اس کی کاشت زیادہ تر انڈونیشیا، ملائشیا، اور افریقی ممالک میں ہوتی ہے۔ یہ دنیا کا سب سے زیادہ پیدا کیا جانے والا تیل ہے جو کھانے پینے، صنعتی، اور کاسمیٹک مصنوعات میں وسیع پیمانے پر استعمال ہوتا ہے۔ ریڈ پام آئل ریڈ پام آئل نسبتاً کم پراسیس کیا جاتا ہے اور اس میں وٹامن اے، وٹامن ای، اور اینٹی آکسیڈنٹس کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔ اس کا رنگ سرخی مائل ہوتا ہے اور یہ صحت کے لیے مفید سمجھا جاتا ہے کیونکہ اس میں فطری غذائی اجزاء موجود ہوتے ہیں۔ ریڈ پام آئل روایتی کھانوں میں استعمال کیا جاتا ہے اور صحت مند تیل کے طور پر جانا جاتا ہے۔ ریفائنڈ پام آئل ریفائنڈ پام آئل کو زیادہ صاف اور پراسیس کیا جاتا ہے تاکہ اس کا ذائقہ، رنگ، اور بو معتدل ہو جائے۔ یہ مارکیٹ میں عام طور پر دستیاب ہوتا ہے اور اکثر پیک شدہ فوڈ پروڈکٹس، جیسے بسکٹ، مارجرین، اور دیگر تیل پر مبنی اشیاء میں استعمال کیا جاتا ہے۔ اگرچہ یہ محفوظ سمجھا جاتا ہے، مگر اس میں ریڈ پام آئل کی نسبت غذائی اجزاء کم ہوتے ہیں۔ فوائد معاشی فائدہ پام آئل دنیا کا سب سے سستا خوردنی تیل ہے، جس کی وجہ سے یہ خاص طور پر غریب اور ترقی پذیر ممالک میں عام استعمال میں آتا ہے۔ اس کی پیداوار اور پروسیسنگ نسبتاً کم لاگت کی حامل ہے، جس کی بنا پر یہ قیمت میں دیگر تیلوں کی نسبت بہت مناسب رہتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پام آئل کو خوراک کی صنعت میں بڑے پیمانے پر اپنایا گیا ہے تاکہ غذائی اشیاء کو سستا اور دستیاب بنایا جا سکے۔ زیادہ شیلف لائف پام آئل کی طبعی ساخت اسے دوسرے تیلوں کی نسبت زیادہ دیرپا بناتی ہے۔ یہ تیل آکسیڈیشن کے عمل کو سست کر دیتا ہے، جس کی بنا پر اس کی شیلف لائف یعنی محفوظ رہنے کی مدت زیادہ ہوتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پام آئل کو پیکڈ فوڈز میں بڑے پیمانے پر استعمال کیا جاتا ہے، جیسے بسکٹ، چپس، مارجرین اور دیگر تیار شدہ اشیاء میں، تاکہ ان کی تازگی اور معیار برقرار رہے۔ وٹامنز کا ذریعہ ریڈ پام آئل خاص طور پر وٹامن اے اور وٹامن ای سے بھرپور ہوتا ہے۔ وٹامن اے آنکھوں کی صحت کے لیے بہت اہم ہے اور بینائی کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ وٹامن ای ایک طاقتور اینٹی آکسیڈنٹ ہے جو جلد کی حفاظت کرتا ہے، خلیوں کو نقصان سے بچاتا ہے اور مدافعتی نظام کو مضبوط بناتا ہے۔ اس کے علاوہ، یہ وٹامن دل کی صحت کے لیے بھی فائدہ مند ہیں۔ کچھ تحقیقاتی فوائد متعدد تحقیقاتی مطالعات نے بتایا ہے کہ محدود مقدار میں پام آئل کا استعمال بلڈ کولیسٹرول یا دل کی بیماریوں پر منفی اثرات نہیں ڈالتا۔ اگرچہ یہ تیل سیر شدہ چکنائیوں پر مشتمل ہوتا ہے، مگر تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ اعتدال میں استعمال کرنے پر یہ صحت کے لیے نقصان دہ نہیں۔ اس لیے متوازن خوراک میں پام آئل کا استعمال محفوظ سمجھا جاتا ہے۔ نقصانات سیچوریٹڈ فیٹ کی زیادتی پام آئل میں سیچوریٹڈ چکنائی کی مقدار نسبتاً زیادہ ہوتی ہے، جو صحت کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتی ہے۔ زیادہ سیچوریٹڈ فیٹ کا استعمال دل کی بیماریوں، شریانوں کی تنگی، اور بلڈ پریشر کے مسائل کا باعث بنتا ہے۔ اگر پام آئل کی مقدار اعتدال سے بڑھ جائے تو یہ کولیسٹرول کی سطح کو متاثر کر کے دل کی صحت پر منفی اثر ڈال سکتا ہے۔ ریفائننگ کے عمل میں خطرناک کیمیکلز پام آئل کو جب زیادہ درجہ حرارت پر ریفائن کیا جاتا ہے، تو اس عمل کے دوران ممکن ہے کہ کارسینوجینک (کینسر پیدا کرنے والے) مرکبات بن جائیں۔ یہ کیمیکلز صحت کے لیے نقصان دہ ہوتے ہیں اور طویل مدتی استعمال سے مختلف بیماریوں کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔ اس لیے زیادہ پراسیس شدہ اور ریفائنڈ پام آئل کے استعمال میں احتیاط ضروری ہے۔ ماحولیاتی مسائل پام آئل کی بڑھتی ہوئی طلب نے دنیا بھر میں جنگلات کی بے دریغ کٹائی کو جنم دیا ہے، خاص طور پر انڈونیشیا اور ملائشیا میں۔ جنگلات کی یہ کٹائی نہ صرف ماحول کو نقصان پہنچاتی ہے بلکہ جانوروں کے قدرتی مسکن بھی تباہ ہو جاتے ہیں۔ اس کے نتیجے میں حیاتیاتی تنوع میں کمی اور ماحولیاتی توازن بگڑنے کا خدشہ بڑھ جاتا ہے، جو عالمی ماحولیاتی بحران میں اضافے کا باعث ہے۔ وزن میں اضافہ پام آئل میں کیلوریز کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے۔ اس کا زیادہ استعمال وزن میں اضافے اور موٹاپے کے مسائل کو جنم دے سکتا ہے، جو دل، شوگر اور دیگر بیماریوں کے امکانات بڑھا دیتا ہے۔ خاص طور پر جن افراد کی خوراک میں پام آئل زیادہ شامل ہو، انہیں اپنی کیلوری انٹیک پر خاص توجہ دینی چاہیے۔ ماہرین کی رائے ماہرین غذائیت اور صحت کے میدان میں اتفاق رکھتے ہیں کہ پام آئل کا ضرورت سے زیادہ استعمال نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔ خاص طور پر اگر پام آئل روزانہ کی خوراک میں ایک بڑا حصہ بن جائے تو یہ دل کی بیماریوں، بلڈ پریشر اور وزن میں اضافے جیسے مسائل کو جنم دے سکتا ہے۔ سیچوریٹڈ فیٹس کی زیادہ مقدار خون میں کولیسٹرول بڑھانے کا باعث بنتی ہے، جو دل کی شریانوں کو بند کر سکتی ہے۔تاہم، ماہرین یہ بھی تسلیم کرتے ہیں کہ متوازن اور معتدل مقدار میں پام آئل کا استعمال صحت کے لیے قابل قبول ہے۔…

Read More

Garlic: Health secrets you don’t know.

لہسن ایک قدرتی غذا ہے جو صحت کے فوائد کی وجہ سے مشہور ہے۔ لہسن کا استعمال نہ صرف کھانوں میں ذائقہ بڑھانے کے لیے کیا جاتا ہے بلکہ اس کے صحت کے فوائد بھی بے شمار ہیں۔ لہسن میں ایسے اجزاء موجود ہیں جو جسم کی صحت کو بہتر بنانے میں مدد دیتے ہیں۔ اس کے علاوہ، لہسن وزن کم کرنے، ہاضمہ کی صحت میں بہتری، اور خون کی صفائی میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ فوائد .ہاضمے کی اصلاح لہسن معدے کی حرکت کو بہتر بناتا ہے اور کھانے کو جلد ہضم کرنے میں مدد کرتا ہے جو کسی بھی ہاضمہ کے مسائل جیسے کہ گیس، اپھارہ اور متلی کو کم کرنے میں مددگار ہے۔ .جلد کی بڑھتی عمر لہسن کی خصوصیات جلد کو جوان اور چمکدار رکھنے میں مدد دیتی ہیں۔ یہ جھریوں اور بڑھاپے کے آثار کو کم کر سکتا ہے۔ .دماغی صحت لہسن دماغی افعال کو بہتر بنانے اور یادداشت کو تیز کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔ .جلدی مسائل کے لیے مفید لہسن کی خصوصیات جلد کے انفیکشنز جیسے کہ کیل مہاسے اور ایگزیما کے علاج میں مددگار ثابت ہو سکتی ہیں۔ .خون کی صفائی لہسن جسم سے زہریلے مواد کو باہر نکالنے اور خون کو صاف کرنے میں مدد کرتا ہے جو آپ کی مجموعی صحت کو بہتر بناتا ہے۔ .شوگر کے مریضوں کے لیے فائدہ مند لہسن خون میں شوگر کی سطح کو کم کرنے میں مدد کرتا ہے خاص طور پر ٹائپ 2 شوگر کے مریضوں کے لیے۔ اس کے استعمال سے انسولین کی حساسیت بھی بڑھ سکتی ہے۔ .کولیسٹرول کو کم کرتا ہے لہسن میں موجود مرکبات خون میں کولیسٹرول کی سطح کو کم کرتے ہیں جو دل کی صحت کے لیے فائدہ مند ہے۔ .وزن کم کرنے میں مددگار لہسن چربی کو کم کرتا ہے جو وزن کم کرنے میں مدد دے سکتا ہے۔ ہاضمے کی صحت لہسن پیٹ کے مسائل جیسے کہ معدے کی خرابی، قبض، اور گیس کی شکایت کو دور کرنے میں مددگار ہوتا ہے۔ بلند فشارِ خون لہسن بلند فشارِ خون کو بھی کم کرتا ہے۔ ادویات کے مضرِ صحت اثرات کو ختم کر کے درست تعاملات میں اضافہ کرتا ہے۔ اس کے علاوہ لہسن خون کے گاڑھے پن کو کم کرکے دل کے دورے سے بھی بچاتا ہے کینسر سے بچاؤ لہسن کئی طرح کی بیماریوں کو جو بیکٹیریا کی وجہ سے انسانوں کو لاحق ہوتی ہیں ان کا علاج کرتا ہے۔ لہسن قوتِ مدافعت میں اضافہ کے ساتھ ساتھ کینسر پھیلانے والے جراثیم کی بھی روک تھام کرتا ہے۔ اسکے خصوصی فوائد میں معدہ کے کینسر سے بچاؤ شامل ہے مدافعتی نظام لہسن جسم کے مدافعتی نظام کو تقویت دیتا ہے اور انفیکشنز سے لڑنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔ دل کی صحت لہسن خون کی گردش کو بہتر بناتا ہے اور خون کی شریانوں کو پھیلا کر دل کی بیماریوں کے خطرے کو کم کرتا ہے۔ یہ خون میں کولیسٹرول کی سطح کو کم کرنے میں بھی مددگار ثابت ہوتا ہے۔ ٹھنڈ لگنے میں لہسن ٹھنڈ لگ جانے کے علاج کے لئے سب سے بہترین گھریلو علاج  ہے ! ہر مرض کے اصولی اور یقینی علاج کیلئے مسلم دواخانہ کی خدمات حاصل کریںDo visit us for principled and certain treatment !

Read More