پپیتہ آپ کے جسم کے لیے کیا کرسکتا ہے کھائیں اور فرق دیکھیں

پپیتہ ایک ایسا قدرتی خزانہ ہے جو نہ صرف ذائقے میں خوشبودار ہے بلکہ آپ کی صحت کے لیے بے شمار فوائد بھی فراہم کرتا ہے۔ یہ پھل معدنیات سے بھرپور ہوتا ہے جو آپ کی زندگی کو بہتر اور توانائی سے بھرپور بنا سکتا ہے۔ یہاں پپیتہ کے مزید تفصیل سے فوائد پیش کیے جا رہے ہیں جو آپ کو اس کے حیرت انگیز اثرات کا پوری طرح سے شعور دے سکتے ہیں۔ فوائد ہاضمہ کے لئے پپیتہ میں ایسا قدرتی اجزاء ہوتا ہے جو ہاضمے میں مدد دیتا ہے۔ یہ ہاضمہ کے مسائل جیسے بدہضمی، قبض اور گیس کو دور کرتا ہے۔ پپیتہ کا باقاعدہ استعمال آپ کے معدے کو صاف اور ترو تازہ رکھتا ہے۔ اگر آپ کو اکثر ہاضمہ کی پریشانیوں کا سامنا ہو تو پپیتہ بہترین مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔ مدافعتی نظام پپیتہ مدافعتی نظام کو مضبوط کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ روزانہ پپیتہ کا استعمال آپ کو سردی، زکام، اور فلو جیسے وائرس سے بچا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ آپ کے جسم کو بیماریوں کے خلاف لڑنے کے لئے تیار کرتا ہے۔ جلد کی خوبصورتی کے لئے پپیتہ آپ کی جلد کو نرم، ہموار اور روشن بناتا ہے۔ یہ جلد کے نئے خلیے بناتا ہے، جھریوں کو کم کرتا ہے اور جلد کو نمی فراہم کرتا ہے۔ پپیتہ کا جوس پینے سے آپ کی جلد کی خوبصورتی میں نمایاں اضافہ ہو سکتا ہے۔ دل کی صحت کے لیے قدرتی ٹانک پپیتہ دل کی صحت کے لئے بے حد فائدہ مند ہے۔ یہ خون کی گردش کو بہتر کرتا ہے اور خون کی شریانوں میں رکاوٹ پیدا ہونے سے روکتا ہے جس سے ہائی بلڈ پریشر اور دل کی بیماریوں کا خطرہ کم ہوتا ہے۔ پپیتہ کو اپنی روزانہ کی خوراک میں شامل کرنا دل کی بیماریوں سے بچاؤ کا ایک قدرتی طریقہ ہے۔ وزن کم کرنے میں مددگار پپیتہ کا پانی آپ کو زیادہ دیر تک بھرا ہوا محسوس کراتا ہے جس سے آپ کے کھانے کی خواہش کم ہو جاتی ہے اور وزن کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔ اس میں کم کیلوریز اور زیادہ پانی ہونے کی وجہ سے یہ قدرتی طور پر وزن کو کنٹرول کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ آنکھوں کی صحت میں اضافہ پپیتہ آنکھوں کی صحت کو بہتر بناتا ہے اور نظر کی کمزوری کو روکتا ہے۔ یہ آپ کی آنکھوں کو شعاعوں سے تحفظ فراہم کرتا ہے اور آنکھوں کے پٹھوں کو مضبوط بناتا ہے۔ کینسر سے بچاؤ کا قدرتی طریقہ پپیتہ کینسر کے خلیوں کی نشوونما کو روکنے میں مددگار ہے۔ یہ آپ کی صحت کو بہتر بناتا ہے اور جسم کو بیماریوں سے بچاتا ہے۔ مضبوط ہڈیاں اور جوڑ پپیتہ ہڈیوں کو مضبوط بنانے اور جوڑوں کی صحت میں بہتری لانے میں مدد کرتا ہے۔ اس کے استعمال سے ہڈیوں کی کمزوری اور جوڑوں کے درد میں کمی آ سکتی ہے۔ مادے کی تحلیل میں مدد پپیتہ کا جوس جسم میں موجود زہریلے مادوں کو نکالنے میں مدد فراہم کرتا ہے جس سے آپ کا جسم زیادہ صاف اور توانائی سے بھرپور رہتا ہے۔ سوزش کم کرنے والا پپیتے میں ایسی خصوصیات ہوتی ہیں جو جوڑوں کے درد اور سوزش کو کم کرتی ہیں۔ یہ گٹھیا جیسی بیماریوں میں آرام پہنچاتا ہے۔ خون کی کمی دور کرتا ہے پپیتے میں آئرن کی مقدار ہوتی ہے جو خون کے سرخ خلیات کو بڑھاتا ہے۔ یہ انیمیا (خون کی کمی) کو دور کرنے میں مددگار ہے۔ شوگر کے مریضوں کے لیے مفید پپیتے میں شوگر کی مقدار کم ہوتی ہے جبکہ فائبر کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جو بلڈ شوگر لیول کو کنٹرول کرتا ہے۔ یہ شوگر کے مریضوں کے لیے ایک محفوظ پھل ہے۔ حاملہ خواتین کے لیے مفید پپیتے حمل کے دوران بچے کی نشوونما کے لیے ضروری ہے۔ تاہم کچا پپیتہ حاملہ خواتین کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے اس لیے اسے استعمال کرنے سے پہلے ڈاکٹر سے مشورہ ضرور کریں۔ معدے کے السر کے لیے مفید پپیتے کا رس معدے کے السر کو کم کرنے میں مددگار ہے۔ پپیتہ کے چند مفید نسخہ جات جلد کے لیے مفید نسخہ پپیتے کے چند ٹکڑوں کو باریک پیسٹ بنا کر جلد پر لگائیں۔ اسے 15 منٹ تک رہنے دیں پھر اسے پانی سے دھولیں۔ یہ ہفتے میں 2-3 بار استعمال کریں۔ تریاق یورک ایسڈ زنجبیل 50گرام، سورنجاں شیریں 50گرام، پپیتا خام 50گرام، سنا مکی 50گرام، رازیانہ 50گرام، اندر جوشیریں 50گرام، پوست بیخ عشر 40 گرام، سوڈا خوردنی 30 گرام، ملح الفجل 30 گرام، مکوہ دانہ 30 گرام سفوف بنا لیں۔خوراک: سب سے چھوٹے سائز کے کیپسول ایک صبح ایک شام ہمراہ پانی استعمال کریں۔ ہر مرض کے اصولی اور یقینی علاج کیلئے مسلم دواخانہ کی خدمات حاصل کریںDo visit us for principled and certain treatment.

Read More

اجوائن کے یہ فائدے جان کر آپ حیران رہ جائیں گے

اجوائن کے چھوٹے چھوٹے بیج نہ صرف خوشبو سے بھرپور ہوتے ہیں بلکہ آپ کی صحت کے لیے بھی بے شمار فوائد رکھتے ہیں۔ اگر آپ ہاضمہ کے مسائل سے پریشان ہوں یا وزن کم کرنے کی کوشش کر رہے ہوں اجوائن ہر مسئلے کا حل بن سکتی ہے لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ اجوائن کے استعمال کے اور بھی حیرت انگیز فائدے ہیں؟ اس تحریر میں ہم آپ کو بتائیں گے کہ اجوائن کیسے آپ کی روزمرہ کی زندگی کو بہتر بنا سکتی ہے اور آپ کی صحت کے لیے کس طرح مفید ثابت ہو سکتی ہے۔ فوائد قوت مدافعت بڑھانے میں مددگار اجوائن جسم کی قوت مدافعت کو بڑھانے میں مدد دیتی ہیں۔ یہ جسم کو بیماریوں سے لڑنے کی طاقت فراہم کرتی ہے۔ نظام ہاضمہ کے لیے مفید اجوائن کا استعمال نظام ہاضمہ کو بہتر بناتا ہے۔ یہ گیس، اپھارہ، اور بدہضمی جیسی شکایات کو دور کرنے میں مددگار ہے۔ اس کے علاوہ یہ آنتوں کی صحت کو بھی بہتر کرتی ہے۔ سوزش کم کرنے والی خصوصیات اجوائن میں سوزش کم کرنے والی خصوصیات پائی جاتی ہیں جو جوڑوں کے درد، گنٹھیا اور دیگر سوزش والی بیماریوں میں آرام پہنچاتی ہے۔ کھانسی اور نزلہ زکام میں مفید اجوائن کا استعمال کھانسی، نزلہ اور زکام جیسی بیماریوں میں آرام دیتا ہے۔ یہ بلغم کو پتلا کرکے خارج کرنے میں مدد دیتی ہے اور سینے کی جکڑن کو کم کرتی ہے۔ اینٹی بیکٹیریل اثرات اجوائن میں موجود قدرتی مرکبات بیکٹیریا کے خلاف مؤثر ہیں۔ یہ جلد کے انفیکشن اور دیگر بیکٹیریل بیماریوں سے بچاؤ میں مددگار ہے۔ دل کی صحت کے لیے فائدہ مند اجوائن دل کی صحت کو بہتر بناتی ہے۔ یہ کولیسٹرول کو کم کرنے اور بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے میں مدد دیتی ہے۔ ذہنی تناؤ اور پریشانی کو کم کرنا اجوائن کے تیل کا استعمال ذہنی تناؤ اور پریشانی کو کم کرنے میں مددگار ہے۔ اس کی خوشبو اعصاب کو پرسکون کرتی ہے۔ جلد کی صحت کے لیے مفید اجوائن کے تیل کو جلد پر لگانے سے جلد کے انفیکشن، کیل، مہاسے، اور دیگر مسائل کو کم کیا جا سکتا ہے۔ یہ جلد کو صاف اور تروتازہ رکھتی ہے۔ وزن کم کرنے میں مددگار اجوائن کے استعمال سے وزن کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔ یہ جسم میں چربی جمع ہونے کے عمل کو کم کرتی ہے۔ منہ کی صحت کے لیے فائدہ مند اجوائن کے اینٹی بیکٹیریل اثرات منہ کی بدبو، مسوڑھوں کی بیماریوں، اور دانتوں کے انفیکشن کو روکنے میں مدد دیتے ہیں۔ اجوائن کے چند مفید نسخہ جات نسخہ(01) پرانے بخار میں اجوائن دیسی چھ ماشہ گلو تین ماشہ رات کو پانی میں بھگو کر صبحرگڑ چھان کر حسب ذائقہ نمک ملا کر استعمال کرنے سے تین سے پانچ دن کے اندر بخار دور ہو جاتا ہے۔ نسخہ(02) اگر اجوائن کو لیموں کے پانی میں رگڑ کر خشک کرکے سفوف بنایا جائے اور یہ سفوف ایک چمچہ چائے والا ہمراہ پانی دن میں ایک بار استعمال کرنے سے قوت باہ میں اضافہ ہوتا ہے۔ نسخہ(03) کچھ لوگوں کے بال عمر کے بڑھنے سے پہلے ہی سفید ہونا شروع ہو جاتے ہیں۔ اس کے بیج بالوں کی سفیدی روکنے میں مدد کرتے ہیں۔ بالوں کی سفیدی روکنے کے لیے ایک کپ پانی میں خشک انگور، کری پتے، اجوائن، اور چینی شامل کر کے پکائیں۔ یہ پانی روزانہ استعمال کریں جب تک کہ بالوں کی سفیدی میں اضافہ رک نہ جائے۔ ہر مرض کے اصولی اور یقینی علاج کیلئے مسلم دواخانہ کی خدمات حاصل کریںDo visit us for principled and certain treatment

Read More

Kadu Ka La Jawab Fayde

کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ ایک سادہ سا کدو آپ کی صحت کے لیے کتنی طاقتور تبدیلی لا سکتا ہے۔ یہ سبزی نہ صرف ذائقے میں خوشگوار ہے بلکہ اس میں چھپے ہوئے فوائد آپ کو حیران کن حد تک صحت مند بنا سکتے ہیں۔ جانیں کدو کے اندر چھپے فوائد کہ کس طرح یہ آپ کے جسم کو مضبوط تر بنا سکتا ہے۔ فوائد معدنیات سے بھرپور کدو میں فولاد موجود ہوتا ہے جو جسم کی قوت مدافعت کو بڑھانے اور صحت مند جلد کے لیے فائدہ مند ہے۔ دل کی صحت کدو دل کی صحت کو بہتر بنانے میں مدد دیتے ہیں اور بلڈ پریشر کو کنٹرول کرتے ہیں۔ نظام ہاضمہ میں بہتری کدو کا استعمال ہاضمہ کو بہتر بنانے میں مدد دیتا ہے کیونکہ اس میں فائبر کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جو آنتوں کی صفائی میں مددگار ہے۔ وزن کم کرنے میں مددگار کدو کم چکنائی والا ہوتا ہے اس لیے وزن کم کرنے کے خواہشمند افراد کے لیے یہ بہترین غذا ہے۔ آنکھوں کی صحت کدو آنکھوں کی صحت کے لیے مفید ہے اور یہ آنکھوں کی بینائی کو بہتر رکھتا ہے۔ جلدی مسائل میں فائدہ کدو جلد کے مسائل جیسے جھریوں اور چھائیوں کو کم کرنے میں مددگار ہیں۔ ذہنی سکون کدو کے بیجوں میں قدرتی اجزاء کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جو ذہنی سکون کے لیے مفید ہیں اور نیند کو بہتر بناتے ہیں۔ شوگر کے مریضوں کے لیے کدو میں شوگر کی مقدار کم ہوتی ہے اور یہ خون میں شوگر کی سطح کو کنٹرول کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے اس لیے یہ شوگر کے مریضوں کے لیے اچھا انتخاب ہے۔ مضبوط ہڈیوں کے لیے کدو میں کیلشیم کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جو ہڈیوں کو مضبوط بنانے میں مدد دیتی ہے اور ہڈیوں کے امراض سے بچا سکتی ہے۔ کینسر کی روک تھام کدو کینسر کے خطرے کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں خاص طور پر پروسٹیٹ اور پھیپھڑوں کے کینسر میں بے حد مفید ہے۔ دل کی بیماریوں سے بچاؤ کدو دل کی بیماریوں سے بچاؤ کے لیے معاون ہیں کیونکہ یہ خون کی شریانوں کو صحت مند رکھتے ہیں اور کولیسٹرول کو کنٹرول کرتے ہیں۔ قدرتی طور پر پانی کی کمی سے بچاؤ کدو میں پانی کی مقدار زیادہ ہوتی ہے اس لیے یہ جسم کو ہائیڈریٹ رکھنے میں مددگار ہے خاص طور پر گرمیوں میں۔ مضبوط مدافعتی نظام کدو مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے اور بیماریوں سے لڑنے میں مدد دیتے ہیں۔ ہر مرض کے اصولی اور یقینی علاج کیلئے مسلم دواخانہ کی خدمات حاصل کریںDo visit us for principled and certain treatment

Read More
سست میٹابولزم وزن میں رکاوٹ کی اصل وجہ

میٹابولزم سست ہے یا تیز؟ وزن کم نہ ہونے کی اصل وجہ یہ ہو سکتی ہے

تعارف کیا آپ بھی ان لوگوں میں شامل ہیں جو ہر ممکن کوشش کے باوجود وزن کم نہیں کر پاتے؟ آپ روزانہ صبح 4 بجے اٹھتے ہیں، جاگنگ کرتے ہیں، جم میں پسینہ بہاتے ہیں، کھانے پینے میں مکمل پرہیز کرتے ہیں، لیکن ترازو کی سوئی اپنی جگہ سے نہیں ہلتی۔ یہ ایک مایوس کن صورتحال ہے۔ اب ایک لمحے کے لیے سوچیں — ایک ایسا شخص جو نہ جاگنگ کرتا ہے، نہ ورزش، اور نہ ہی کسی خاص ڈائٹ پلان کا پابند ہے، مگر پھر بھی سلم، فٹ اور پرکشش نظر آتا ہے۔ یہ سب دیکھ کر دل میں سوال اٹھتا ہے: “آخر اس میں ایسا کیا خاص ہے؟”اس کا جواب ایک لفظ میں ہے: میٹابولزم۔میٹابولزم دراصل جسم کے اندر چلنے والا وہ کیمیائی عمل ہے جو خوراک کو توانائی میں بدلتا ہے۔ ہر فرد کا میٹابولک ریٹ مختلف ہوتا ہے۔ کچھ لوگوں کا میٹابولزم تیز ہوتا ہے، جو ان کے جسم کو کیلوریز جلدی جلانے میں مدد دیتا ہے، جبکہ کچھ کا سست ہوتا ہے جس کی وجہ سے وزن جلدی نہیں گھٹتا۔ میٹابولزم ہے کیا؟ میٹابولزم آپ کے جسم کی وہ اندرونی “فیکٹری” ہے جو ہر لمحہ کام کر رہی ہوتی ہے۔ جب آپ کھانا کھاتے ہیں تو یہ نظام اسے توڑ کر توانائی میں تبدیل کرتا ہے تاکہ جسم کی بنیادی ضروریات جیسے سانس لینا، خون کی گردش، خلیوں کی مرمت، اور دماغی افعال جاری رہ سکیں۔ یہی عمل طے کرتا ہے کہ آپ کی خوراک جسم میں چربی کی صورت میں جمع ہوگی یا طاقت کی صورت میں استعمال ہو جائے گی۔میٹابولزم کو دو حصوں میں تقسیم کیا جا سکتا ہےکیتابولزم: وہ عمل جس میں خوراک کو توڑ کر توانائی حاصل کی جاتی ہے۔انیٹابولزم: وہ عمل جس میں حاصل شدہ توانائی سے جسم کے خلیے بنتے اور مرمت ہوتے ہیں۔ہر شخص کا میٹابولک ریٹ مختلف ہوتا ہے۔ کچھ لوگوں کا جسم بہت تیزی سے خوراک کو توانائی میں بدلتا ہے، اس لیے وہ زیادہ کھانے کے باوجود موٹے نہیں ہوتے۔ جبکہ کچھ افراد کا میٹابولزم سست ہوتا ہے، جس کی وجہ سے خوراک کی زیادہ مقدار چربی میں تبدیل ہو جاتی ہے۔ سست میٹابولزم کے اسباب و علامات میٹابولزم کے سست ہونے کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں، جن میں سب سے عام جدید طرزِ زندگی کی خرابیاں شامل ہیں۔ فاسٹ فوڈ کا زیادہ استعمال، بے وقت کھانے کی عادت، کھانے کے فوراً بعد سونا، اور مسلسل ٹھنڈا پانی یا کولا مشروبات پینا میٹابولزم کو نقصان پہنچاتا ہے۔ اس کے علاوہ کیمیکل سے بھرپور خوراک اور مسلسل بیٹھے رہنے والی زندگی بھی نظامِ ہضم کو کمزور کر دیتی ہے۔:سست میٹابولزم کی علامات واضح ہوتی ہیں لیکن اکثر نظر انداز کر دی جاتی ہیں۔ ان میں شامل ہیںبھوک کی کمی، فمِ معدہ (پیٹ کے اوپری حصے) میں درد، پیٹ نکل آنا یا توند کا بڑھنا، آنتوں میں ہلکا ہلکا درد، یورک ایسڈ کا بڑھنا، مسلسل اپھارہ اور دائمی قبضاگر یہ علامات مسلسل برقرار رہیں تو یہ واضح اشارہ ہوتا ہے کہ آپ کے جسم کا میٹابولزم سست پڑ چکا ہے، جس پر فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ علاج سست میٹابولزم کے علاج کے لیے سب سے اہم قدم غذا میں تبدیلی اور پرہیز ہے۔ ایسی غذا کا استعمال کریں جو ہلکی، سادہ اور جلد ہضم ہو، مثلاً شوربے والا سالن، سادہ روٹی اور اگر ممکن ہو تو جو کا دلیا۔ بیکری اور فاسٹ فوڈ کا مکمل بندوبست کریں کیونکہ یہ میٹابولزم کو مزید سست کرتے ہیں اور جسم میں چربی بڑھاتے ہیں۔مزید برآں، قدرتی جڑی بوٹیاں اور مصالحے بھی میٹابولزم کو تیز کرنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں کلونجی: یہ جگر اور نظامِ ہضم کو فعال کرتی ہے اور جسم میں جمع چربی کو پگھلانے میں مدد دیتی ہے۔ ادرک: ادرک جسم میں حرارت اور حرکت پیدا کرتی ہے، ہاضمہ کو بہتر بناتی ہے اور توانائی بڑھاتی ہے۔ سونف: سونف معدے کی صفائی کرتی ہے اور ہارمونز کے توازن کو بحال کرتی ہے، جو میٹابولزم کے لیے ضروری ہے۔ اجوائن: یہ پیٹ کی گیس، قبض اور سستی کو دور کرتی ہے اور چربی کو توانائی میں تبدیل کرنے میں مدد دیتی ہے۔ ان تدابیر کے ساتھ روزانہ ہلکی پھلکی ورزش اور پانی کا وافر استعمال بھی ضروری ہے تاکہ جسم کا میٹابولزم بہتر طریقے سے کام کرے اور وزن کم کرنے میں مدد ملے۔ نسخے (1) عرق سونف، عرق سفید زیرہ اور عرق مکوہ۔ تینوں عرق ساٹھ ساٹھ ملی گرامصبح و شام دیں۔سنڈھ چار تولہ، مرچ سیاہ تین تولہ اور ورقیہ مدبر در نمک ایک تولہ ایک سے دو رتی کا کیپسول دن میں دو بار انھیں عرقوں کے ساتھ استعمال کرائیں۔(یہ نسخہ کسی ماہر طبیب کی زیرِ نگرانی تیار کرائیں)۔ (2) اجزاءعرقِ کلونجی، ستِ زنجبیل، عرقِ سونف اور معجونِ مقوی معدہفوائدمیٹابولزم تیز کرے، چربی جلائے، جسم میں توانائی بھرے اور بھوک کو متوازن کرےاستعمالروزانہ نہار منہ 2 چمچ نیم گرم پانی کے ساتھ استعمال کریں۔ ہر مرض کے اصولی اور یقینی علاج کیلئے مسلم دواخانہ کی خدمات حاصل کریںDo visit us for principled and certain treatment

Read More
پستہ — چھوٹا دانہ، بڑے فائدے!'، تصویر صحت اور غذائیت کے فوائد کو اجاگر کرتی ہے

پستہ سے حاصل کریں طاقتور صحت کے فوائد

پستہ ایک لذیذ اور مقبول خشک میوہ ہے جو نہ صرف اپنے ذائقے کے لیے جانا جاتا ہے بلکہ صحت کے لیے اس کے بے شمار فوائد بھی ہیں۔ غذائیت سے بھرپور یہ ننھے دانے قدتی اجزاء کا خزانہ ہیں۔کیا آپ جانتے ہیں کہ ایک چھوٹا سا پستہ آپ کی صحت پر کتنا بڑا اثر ڈال سکتا ہے؟ یہ مزیدار خشک میوہ غذائیت سے بھرپور ہے اور صحت کے لیے بے شمار فوائد رکھتا ہے۔ آئیے جانتے ہیں پستہ کے کچھ اہم فوائد۔ پستہ کھانے کے فوائد دل کی صحت کے لیے مفید پستہ میں موجود قدرتی اجزاء دل کی صحت کو بہتر بناتے ہیں۔ یہ کولیسٹرول کی سطح کو کم کرنے میں مدد کرتے ہیں اور دل کی بیماریوں کے خطرے کو کم کرتے ہیں۔ وزن کم کرنے میں مددگار پستہ میں فائبر اور پروٹین کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جس کی وجہ سے یہ پیٹ بھرنے کا احساس دلاتا ہے اور زیادہ کھانے سے بچاتا ہے۔ اس طرح یہ وزن کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ شوگر کے لیے مفید پستہ خون میں شوگر کی سطح کو کنٹرول کرنے میں مدد کرتا ہے۔ اس میں موجود صحت مند چکنائیاں خون میں گلوکوز کی سطح کو مؤثر طریقے سے منظم کرتی ہیں۔ بال گرنا روزانہ درمیانی مقدار میں پستہ کھانا بال گرنے سے متعلق مسائل کا جادوئی اور فعال حل پیش کرتا ہے وبائی امراض وبائی امراض میں مغز پستہ ایک تولہ اور کوزہ مصری ہم وزن لے کر استعمال کرنا نہایت فائدے مند ہے۔ مضبوط مدافعتی نظام اگر آپ بیماریوں سے مقابلہ کرنے کے لئے مضبوط مدافعتی نظام چاہتے ہیں تو آپ وٹامنز کا زیادہ استعمال کرنا ہوگا۔ پستے میں پایا جانے والا وٹامن بی 6  صحت مند خون کے خلیات بنانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ پستہ کا استعمال ہمارے مدافعتی نظام کو مضبوط بناتا ہے کولیسٹرول پستہ غذائت میں زیادہ ہونے کے علاوہ کولیسڑول کو بھی کم کرتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ بلڈ پریشر کو بھی کم کرتا ہے۔ اس لئے اگر آپ کے جسم سے میں کولیسٹرول کی مقدار زیادہ ہے تو آپ پستے کا استعمال کریں آنتوں کی صحت پستے میں قدرتی اجزاء کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔ ہاضمے کی خرابی کی وجہ سے بہت سی بیماریاں ہوسکتی ہیں۔ پستے کی مدد سے آنتوں کے اچھے بیکٹریا میں اضافہ ہوتا ہے اور نظام ہاضم بھی بہتر ہوتا ہے کیلوری میں کم پروٹین میں زیادہ گری دار میوے بہت سے صحت کے فوائد رکھتے ہیں لیکن عام طور پر یہ کیلوری میں زیادہ ہوتے ہیں۔ لیکن پستہ میں کیلوری کی مقدار کم پائی جاتی ہے۔ پستے میں 159 کیلوریز ہوتی ہیں۔ اس کے مقابلے میں اخروٹ میں 185 کیلوریز ہوتی ہیں۔ اس میں اچھی خاصی پروٹین پائی جاتی ہے زیادہ اینٹی آکسیڈنٹس ہماری صحت کے لئے اینٹی آکسیڈنٹس بہت ضروری ہوتے ہیں۔ وہ کسی بھی قسم کے نقصان سے روکتے ہیں اور کینسر جیسی بیماری سے حفاظت کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ پستے میں زیادہ بیجوں کے مقابلے میں اینٹی آکسیڈنٹس موجود ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ اینٹی آکسیڈنٹس فری ریڈیکلز کے نقصان سے بچاتے ہیں پستہ کھانے کی احتیاط اعتدال میں استعمال پستے کھاتے وقت اعتدال سے کام لینا ضروری ہے۔ روزانہ 12 سے 15 پستے کھانا مناسب سمجھا جاتا ہے کیونکہ زیادہ مقدار میں کھانے سے چکنائی کی سطح بڑھ سکتی ہے۔ ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کے لیے ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کو نمک لگے پستے کھانے سے پرہیز کرنا چاہیے کیونکہ ان میں موجود نمک بلڈپریشر کو مزید بڑھا سکتا ہے۔ الرجی کی صورت میں کچھ افراد کو پستے یا دیگر خشک میوہ جات سے الرجی ہو سکتی ہے۔ اگر آپ کو پستے کھانے کے بعد خارش، سوجن یا دیگر علامات محسوس ہوں تو فوری طور پر ماہر طبیب سے رابطہ کریں۔ بچوں کے لیے احتیاط چھوٹے بچوں کو پورے پستے دینے سے گریز کریں کیونکہ یہ ان کے گلے میں پھنس سکتے ہیں۔ بچوں کو پستے پیس کر یا چھوٹے ٹکڑوں میں دینا چاہیے۔ ادویات کے ساتھ تعامل کچھ ادویات کے ساتھ پستے کا استعمال مضر ہو سکتا ہے۔ اگر آپ کوئی خاص دوا استعمال کر رہے ہیں تو پستہ کھانے سے پہلے اپنے طبیب سے مشورہ کریں۔ ہر مرض کے اصولی اور یقینی علاج کے لیے مسلم دواخانہ کی خدمات حاصل کریں

Read More
5 عام روزمرہ اشیاء جو اصل میں قدیم جڑی بوٹیاں ہیں، جانیں ان کے حیرت انگیز فوائد

5 عام روزمرہ اشیاء جو اصل میں قدیم جڑی بوٹیاں ہیں جانیں ان کے حیرت انگیز فوائد

قدرت نے ہماری روزمرہ زندگی میں ایسے انمول خزانے چھپا رکھے ہیں جنہیں ہم معمولی سمجھ کر اکثر نظر انداز کر دیتے ہیں۔ جانیں 5 عام جڑی بوٹیاں جو آپ کے کچن میں ہی موجود ہیں ان کے حیرت انگیز فوائد، ہم جن کو روزانہ استعمال کرتے ہیں، وہ نہ صرف ہماری ضروریات پوری کرتی ہیں بلکہ صحت و تندرستی کے لیے بے شمار فوائد بھی رکھتی ہیں۔ خاص طور پر ہمارے کچن میں موجود بعض عام چیزیں صدیوں پرانی طب، جیسے یونانی، آیوروید اور طب نبوی ﷺ میں اہم مقام رکھتی ہیں۔ بدقسمتی سے جدید دور کی مصروف زندگی اور سائنسی دواؤں پر انحصار نے ہمیں ان قدرتی نعمتوں سے دور کر دیا ہے۔ مثال کے طور پر ہلدی کو ہی لیجیے یہ صرف ایک مصالحہ ہی نہیں بلکہ قدرتی جراثیم کش، سوزش کم کرنے والی اور مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے والی دوا ہے۔ ادرک، جو کہ ہر کچن میں پایا جاتا ہے، صدیوں سے نظامِ ہاضمہ بہتر بنانے اور سردی زکام میں فائدہ دینے کے لیے استعمال ہوتا آیا ہے۔ شہد، دار چینی، لہسن، کلونجی، زیتون کا تیل یہ سب وہ خزانے ہیں جو ہماری صحت کی حفاظت کرتے ہیں، بیماریوں سے بچاتے ہیں اور جسم کو توانائی فراہم کرتے ہیں۔ ان قدرتی اشیاء کا استعمال نہ صرف سستا اور آسان ہے بلکہ ان کے کوئی مضر اثرات بھی نہیں ہوتے، بشرطیکہ مناسب مقدار اور طریقے سے استعمال کیا جائے۔ آج کے دور میں جب مصنوعی ادویات کے مضر اثرات سامنے آ رہے ہیں، قدرتی علاج کی طرف واپسی ایک دانشمندانہ قدم ہے۔ آئیے ہم اپنے گھر میں موجود ان نعمتوں کو پہچانیں، ان کی قدر کریں اور اپنی زندگی میں شامل کر کے صحت مند طرزِ زندگی اپنائیں۔ موجود کچھ عام اشیاء اصل میں صدیوں پرانی طب کا حصہ رہی ہیں۔ تو آئیے ان رازوں سے پردہ اٹھاتے ہیں۔ ہلدی صرف مصالحہ نہیں شفا کا خزانہ ہلدی ہمارے کچن کا ایک عام جزو ہے، جو ہر گھر کے مصالحہ دان میں موجود ہوتا ہے۔ لیکن بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ ہلدی صرف ذائقے یا رنگ کے لیے نہیں، بلکہ ایک مکمل قدرتی دوا ہے۔ صدیوں سے ہلدی کا استعمال طبِ یونانی، آیورویدک اور طبِ نبوی ﷺ میں مختلف بیماریوں کے علاج کے لیے کیا جاتا رہا ہے۔ہلدی میں موجود “کرکیومن” (Curcumin) ایک طاقتور اینٹی آکسیڈنٹ اور سوزش کم کرنے والا جزو ہے۔ یہ جسم میں سوزش کم کرنے، زخم بھرنے، اور مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے میں مدد دیتا ہے۔ ہلدی کو دودھ میں ملا کر پینے سے نزلہ، زکام، گلے کی خراش اور جسم درد میں آرام ملتا ہے۔یہ جلدی بیماریوں کے علاج میں بھی مفید ہے۔ ہلدی کا لیپ چہرے کی جلد کو صاف کرتا ہے، دانے اور کیل مہاسوں سے نجات دیتا ہے، اور جلد کو چمکدار بناتا ہے۔ پرانے وقتوں میں زخم یا چوٹ لگنے پر ہلدی لگائی جاتی تھی تاکہ خون رک جائے اور جراثیم کا خاتمہ ہو۔ہاضمے کی بہتری، کولیسٹرول میں کمی، دل کے امراض سے تحفظ اور کینسر جیسی بیماریوں سے بچاؤ میں بھی ہلدی کا کردار سائنسی تحقیق سے ثابت ہو چکا ہے۔ہلدی ایک سستا، قدرتی اور محفوظ خزانہ ہے، جسے ہم روزمرہ زندگی میں شامل کر کے بے شمار فوائد حاصل کر سکتے ہیں۔ ہمیں چاہیے کہ اس نعمت کی قدر کریں اور اسے صرف ایک مصالحہ نہیں بلکہ شفا کا ذریعہ سمجھیں۔ہلدی کینسر اور دماغی بیماریوں سے لڑنے میں مددگار ہے۔ دار چینی مٹھاس میں لپٹی دوا دار چینی ایک خوشبودار مصالحہ ہے جو اکثر میٹھے پکوانوں، چائے یا قہوے میں استعمال کی جاتی ہے، مگر یہ صرف ذائقہ بڑھانے تک محدود نہیں۔ دار چینی ایک ایسی قدرتی دوا ہے جس کے فوائد صدیوں سے روایتی طب میں تسلیم کیے گئے ہیں۔ اس میں موجود قدرتی اجزاء نہ صرف خوشبو اور ذائقہ کا ذریعہ ہیں بلکہ اینٹی آکسیڈنٹ، اینٹی بیکٹیریل اور اینٹی انفلیمیٹری خصوصیات بھی رکھتے ہیں۔ دار چینی خون میں شکر کی سطح کو متوازن رکھنے میں مدد دیتی ہے، یہی وجہ ہے کہ ذیابیطس کے مریضوں کے لیے اس کا استعمال فائدہ مند سمجھا جاتا ہے۔ یہ انسولین کے اثر کو بہتر بناتی ہے اور خون میں گلوکوز کے اخراج کو کم کرتی ہے۔ نظامِ ہاضمہ کی بہتری، قبض اور معدے کی گیس جیسے مسائل میں بھی دار چینی فائدہ مند ثابت ہوتی ہے۔ دار چینی کی چائے نہ صرف جسم کو گرمائش دیتی ہے بلکہ موسمی بیماریوں جیسے نزلہ، زکام اور کھانسی میں بھی آرام پہنچاتی ہے۔ تحقیق سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ دار چینی دل کی بیماریوں سے بچاؤ، کولیسٹرول کی سطح کم کرنے اور دماغی صحت بہتر بنانے میں مثبت کردار ادا کر سکتی ہے۔ دار چینی ایک ایسی مٹھاس میں لپٹی دوا ہے جسے ہم روزمرہ زندگی میں آسانی سے شامل کر کے اپنی صحت میں بہتری لا سکتے ہیں۔ قدرت نے اس چھوٹی سی لکڑی میں بڑی بڑی شفا چھپا رکھی ہے ضرورت صرف پہچاننے کی ہے۔ سونف صرف سانس تازہ کرنے والی نہیں سونف کو عام طور پر کھانے کے بعد منہ کی تازگی کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، لیکن یہ صرف سانس کو خوشگوار بنانے تک محدود نہیں۔ سونف ایک قدرتی دوا ہے جو صدیوں سے مختلف بیماریوں کے علاج کے لیے استعمال کی جا رہی ہے۔ اس کے خوشبودار بیجوں میں بے شمار طبی فوائد چھپے ہوئے ہیں جنہیں جدید تحقیق بھی تسلیم کر چکی ہے۔ سب سے نمایاں فائدہ سونف کا نظامِ ہاضمہ پر مثبت اثر ہے۔ یہ ہاضمہ بہتر کرتی ہے، گیس، بدہضمی اور پیٹ پھولنے جیسے مسائل میں آرام دیتی ہے۔ اسی لیے دیسی روایات میں کھانے کے بعد سونف چبانا ایک عام رواج ہے۔ سونف میں موجود قدرتی تی ہارمونز کے توازن میں مدد دیتے ہیں، خاص طور پر خواتین کے لیے یہ حیض کی بے قاعدگی، پیٹ درد اور موڈ میں اتار چڑھاؤ جیسے مسائل میں مفید مانی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ سونف کی چائے گلے کی سوزش، کھانسی اور نزلہ زکام میں بھی آرام دیتی ہے۔ سونف میں اینٹی آکسیڈنٹس اور اینٹی بیکٹیریل خصوصیات ہوتی ہیں جو جسم سے زہریلے مادوں کو نکالنے اور مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے میں مدد دیتی ہیں۔ سونف…

Read More

Benefits of Miswak During Ramadan

رمضان میں مسواک کرنے کے کئی طبی فوائد ہیں۔ مسواک ایک قدرتی دانت صاف کرنے کا طریقہ ہے خاص طور پر رمضان کے روزوں میں بہت فائدہ مند ثابت ہو سکتا ہے۔ فوائد دانتوں کی صفائی مسواک کرنے سے دانتوں پر جمی گندگی صاف ہو جاتی ہے۔ یہ دانتوں کی صفائی کے لیے قدرتی طریقہ ہے جو کہ مصنوعی ٹوتھ پیسٹ سے زیادہ مؤثر ثابت ہو سکتا ہے۔ منہ کی بدبو کو دور کرنا رمضان کے دوران روزہ رکھنے کی وجہ سے منہ سے بدبو آنا ایک عام مسئلہ ہوتا ہے۔ مسواک کرنے سے منہ کی بدبو کو کم کیا جا سکتا ہے کیونکہ یہ منہ کی صفائی کے ساتھ ساتھ جراثیم کو بھی کم کرتا ہے۔ مسوڑھوں کی صحت مسواک کرنے سے مسوڑھوں کی صحت میں بھی بہتری آتی ہے کیونکہ مسواک خون کی گردش کو بہتر بناتی ہے اور مسوڑھوں کو مضبوط بناتی ہے۔ دانتوں کی جڑوں کی حفاظت مسواک کرنے سے دانتوں کی جڑوں کو مضبوطی ملتی ہے اور ان پر جمی گندگی بھی صاف ہو جاتی ہے جس سے دانتوں کی جڑیں محفوظ رہتی ہیں۔ ہاضمے کے نظام پر اثر مسواک کے استعمال سے منہ میں موجود جراثیم کو کم کیا جاتا ہے جس کا اثر ہاضمے پر بھی ہوتا ہے کیونکہ منہ میں کھانے کو بہتر طریقے سے چبایا اور ہضم کیا جاتا ہے۔ دل کی صحت مسواک کرنے سے دل کی صحت بھی بہتر ہو سکتی ہے کیونکہ یہ منہ کی صفائی کے ساتھ ساتھ جسم میں موجود انفیکشنز کو کم کرنے میں مدد دیتی ہے۔ دانتوں کی خرابی سے بچاؤ مسواک کرنے سے دانتوں کی خرابیاں دور ہوتی ہیں۔ مسواک قدرتی طور پر اس حصے کی صفائی کرتی ہے جو ٹوتھ برش نہیں کر پاتا اور اس میں موجود قدرتی اجزاء دانتوں کو مضبوط رکھتے ہیں۔ خون میں شکر کی سطح کو متوازن رکھنا مسواک کرنے سے خون میں شکر کی سطح کو متوازن رکھنے میں مدد مل سکتی ہے۔ یہ خاص طور پر شوگر کے مریضوں کے لیے مفید ہے۔ دماغی سکون مسواک کرنے سے منہ کی صفائی کے ساتھ ذہنی سکون بھی ملتا ہے۔ جب آپ کو یہ محسوس ہوتا ہے کہ آپ کے دانت صاف ہیں تو آپ کا پورا جسم فریش اور راحت محسوس کرتا ہے جو کہ رمضان کے روزوں میں انتہائی ضروری ہے۔ دانتوں کے حساسیت سے بچاؤ مسواک دانتوں کی حساسیت کو کم کرنے میں مدد دیتی ہے کیونکہ اس میں قدرتی اجزاء ہوتے ہیں جو حساس دانتوں کو آرام دیتے ہیں اور ان کی حفاظت کرتے ہیں۔ نیند کی بہتری کچھ لوگوں نے محسوس کیا ہے کہ رمضان میں مسواک کرنے کے بعد انہیں بہتر نیند آتی ہے۔ یہ بات اس لیے ہو سکتی ہے کیونکہ مسواک کرنے سے منہ کی صفائی اور سکون ملتا ہے جو کہ جسم کے لیے آرام دہ ہوتا ہے۔ خود اعتمادی میں اضافہ رمضان میں روزے رکھنے کے دوران مسواک کرنا آپ کو ترو تازہ اور صاف ستھرا محسوس کراتا ہے جس سے آپ کی خود اعتمادی میں اضافہ ہوتا ہے۔ دانتوں کی رنگت میں بہتری مسواک میں موجود قدرتی اجزاء دانتوں کی رنگت کو بہتر بنانے میں مدد کرتے ہیں۔ یہ دانتوں کو قدرتی طور پر سفید کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں جو کہ مسواک کرنے کا ایک اضافی فائدہ ہے۔ منہ کی نمی کو برقرار رکھنا روزہ رکھنے کے دوران منہ کی خشکی کا سامنا ہوتا ہے لیکن مسواک کرنے سے آپ کے منہ میں نمی برقرار رہتی ہے۔ مسواک کے استعمال سے آپ کے منہ میں قدرتی طور پر موجود نمی اور لعاب کو بڑھاوا ملتا ہے جس سے خشکی کم ہوتی ہے اور آپ کا منہ تازہ رہتا ہے۔ بڑھتی ہوئی توانائی مسواک کرنے سے نہ صرف آپ کے دانت صاف ہوتے ہیں بلکہ آپ کا پورا جسم توانائی محسوس کرتا ہے۔ جب آپ کے منہ اور دانت صاف رہتے ہیں تو آپ کو جسمانی طور پر زیادہ توانائی محسوس ہوتی ہے جو روزہ رکھنے کے دوران مفید ہو ہے۔ دانتوں کے کینسر سے بچاؤ مسواک کے استعمال سے دانتوں کی بیماریوں جیسے کہ دانتوں کا کینسر اور مسوڑھوں کی بیماریوں کے خطرات میں کمی آتی ہے۔ مسواک میں ایسی خصوصیات ہوتی ہیں جو کینسر کے پھیلاؤ کے خطرات کو کم کرتی ہیں۔ گلے کی صحت مسواک کا استعمال گلے کی صحت پر بھی اثر ڈال سکتا ہے۔ مسواک کرنے سے گلے میں موجود جراثیم جو گلے کے انفیکشنز اور درد کا سبب بنتے ہیں وہ کم ہو جاتے ہیں۔ ہر مرض کے اصولی اور یقینی علاج کیلئے مسلم دواخانہ کی خدمات حاصل کریںDo visit us for principled and certain treatment

Read More

Amazing Health Benefits of Coconut

ناریل ایک ایسا قدرتی خزانہ ہے جو صحت کے مختلف پہلوؤں میں بے شمار فوائد فراہم کرتا ہے۔ یہ نہ صرف ذائقے میں خوشبودار اور مزیدار ہوتا ہے بلکہ اس میں موجود غذائیت بھی ہمارے جسم کو ضروری توانائی اور معدنیات فراہم کرتی ہے۔ ناریل کا پانی اور تیل صحت کے لیے مفید ہے اور مختلف بیماریوں سے بچاؤ اور علاج میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ فوائد دل کی صحت کے لیے ناریل کا پانی اور ناریل کا تیل دونوں دل کی صحت کو بہتر بنانے میں مدد دیتے ہیں۔ یہ دل کی بیماریوں کے خطرے کو بھی کم کرتے ہیں۔ ہاضمے کی بہتری ناریل ہاضمہ کے نظام کو بہتر بناتا ہے۔ یہ ہاضمے کی بیماریوں جیسے قبض اور گیس جیسے مسائل سے نجات دلانے میں مددگار ہے۔ جلد کی صحت ناریل کا تیل جلد کی خشکی کو کم کرتا ہے، جلد کو نرم اور ہموار بناتا ہے۔ اس کا استعمال جلد کی دیگر بیماریوں کے علاج میں بھی کیا جاتا ہے۔ مدافعتی نظام مضبوط ناریل مدافعتی نظام کو مضبوط بناتا ہے اور بیماریوں سے لڑنے میں مدد دیتا ہے۔ توانائی کا ذریعہ ناریل کا پانی فوری توانائی فراہم کرتا ہے جس سے جسم تر و تازہ رہتا ہے خاص طور پر گرم موسم میں۔ شوگر کے مریضوں کے لیے ناریل کا پانی خون میں شوگر کی سطح کو مستحکم رکھنے میں مددگار ہوتا ہے اس لیے ناریل شوگر کے مریضوں کے لیے فائدہ مند ہے۔ دماغی صحت کے لیے ناریل دماغ کی کارکردگی کو بہتر بنانے اور دماغی بیماریوں کے خطرے کو کم کرنے میں مدد دیتا ہے۔ جسم کی صفائی ناریل کا پانی جسم سے زہریلے مادوں کو باہر نکالنے میں مدد کرتا ہے اور گردے کی صحت کو بہتر بناتا ہے۔ یہ جسم کی صفائی کے عمل میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ ہڈیوں اور جوڑوں کی مضبوطی ناریل میں ایسے خاص اجزاء پائے جاتے ہیں جو ہڈیوں اور جوڑوں کی صحت کو بہتر بنانے میں مدد دیتے ہیں۔ بلڈ پریشر کنٹرول ناریل قدرتی اجزاء سے بھرپور ہوتا ہے جو خون کی گردش کو بہتر بناتا ہے اور بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے میں مدد کرتا ہے۔ چمکدار بال ناریل کا تیل بالوں کو نرم اور چمکدار بناتا ہے، خشکی اور بالوں کے ٹوٹنے کو روکتا ہے اور بالوں کی صحت کو بہتر بناتا ہے۔ چند مفید نسخہ جات نسخہ 1 تیل سرسوں 250 گرام، زیتون کا تیل 125 گرام، ناریل کا تیل 125 گرام، تخم میتھرے 30 گرام، تخم کلونجی 30 گرام اور آملہ سفوف 15 گرام بالوں کی خشکی، بال جھڑنے اور گنج پن کے لیے آزمودہ نسخہ ہے۔

Read More

معدے کے مسائل، وجوہات اور علاج

معدہ ہمارے جسم کا اہم حصہ ہے جو کھانے کو ہضم کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔ معدے کی صحت کا اثر براہراست ہمارے جسم کی مجموعی صحت پر پڑتا ہے۔ آج کل معدے کے مسائل عام ہو گئے ہیں۔ مختلف وجوہات کی بنا پر لوگوں کو معدے میں جلن، گیس، تیزابیت، اور دیگر مسائل کا سامنا ہوتا ہے۔ آئیے معدے کے مسائل کی اہم وجوہات اور ان کے علاج کے بارے میں جانتے ہیں۔ معدے کے مسائل کی وجوہات غلط غذائی عادات غذائی عادات معدے کی صحت پر براہ راست اثر ڈالتی ہیں۔ زیادہ چکنائی والی، تیز مصالحے والی غذائیں معدے کے مسائل کا سبب بن سکتی ہیں۔ اس کے علاوہ کھانے کے اوقات میں بے ترتیبی اور غیر متوازن غذا بھی معدے کے مسائل کو بڑھا سکتی ہے۔ ذہنی دباؤ اور تناؤ ذہنی دباؤ اور اضطراب کا اثر بھی معدے پر پڑتا ہے۔ جب ہم ذہنی طور پر پریشان ہوتے ہیں تو ہمارے جسم میں ایسے معدنیات پیدا ہوتے ہیں جو معدے کے نظام کو متاثر کرتے ہیں۔ اس سے معدے میں جلن، گیس اور درد کا سامنا ہوسکتا ہے۔ معدے کی بیماریوں کی موجودگی کچھ معدے کی بیماریوں جیسے معدے کا السر یا آنتوں کے انفیکشن بھی معدے کے مسائل پیدا کرتے ہیں۔ یہ بیماریاں معدے کے اندر کی تہہ کو نقصان پہنچاتی ہیں جس کے نتیجے میں خوراک کے ہضم ہونے میں مشکلات آتی ہیں۔ دواؤں کا استعمال بعض دوائیں جیسے اینٹی بایوٹکس، درد کش ادویات، اور اینٹی انفلامیٹری دوائیں معدے کے نظام کو متاثر کرتی ہیں۔ یہ دوائیں معدے کی حفاظتی تہہ کو نقصان پہنچانے کے ساتھ ساتھ معدے میں جلن یا السر کا سبب بن سکتی ہیں۔ کھانے کے بعد فوراً آرام کرنا کھانے کے فوراً بعد آرام کرنا یا سونا معدے کے مسائل پیدا کرسکتا ہے۔ جب ہم کھانے کے فوراً بعد سو جاتے ہیں تو کھانا ہضم ہونے کے بجائے معدے میں رک جاتا ہے جس سے تیزابیت اور گیس کا مسئلہ پیدا ہوتا ہے۔ معدے کی حرکت کا سست ہونا کبھی کبھار معدے کی حرکت سست ہو جاتی ہے جس کے نتیجے میں کھانا مکمل طور پر ہضم نہیں ہو پاتا۔ اس کی وجہ سے قبض، گیس، اور معدے کی جلن جیسے مسائل پیدا ہوتے ہیں۔ معدے کے مسائل کی علامات معدے میں جلن یہ اس وقت ہوتا ہے جب معدے کا تیزاب خوراک کی نالی میں چلا جاتا ہے۔ گیس اور بدبو دار ڈکار اس کا مطلب ہے کہ معدہ مکمل طور پر ہضم نہیں کر پا رہا۔ متلی اور قے یہ معدے میں خرابی کا اشارہ ہو سکتی ہے۔ درد یا گیس اکثر لوگوں کو معدے میں درد یا بھاری پن کا سامنا ہوتا ہے۔ قبض یا اسہال قبض یا اسہال بھی معدے کی صحت میں خر ابی کی علامت ہو سکتے ہیں۔ سینے میں جلن یہ تیزابیت کی وجہ سے ہوتا ہے۔ معدے کے مسائل کا علاج غذائی تبدیلی غذائی عادات میں تبدیلی کرنا معدے کے مسائل کو کم کرنے کے لیے بہت ضروری ہے۔ زیادہ سبزیاں اور پھل کھائیں سبزیاں اور پھل فائبر سے بھرپور ہوتے ہیں جو معدے کی حرکت کو بہتر بناتے ہیں۔ چکنائی والی غذاؤں سے پرہیز کریں زیادہ چکنائی والی غذائیں معدے میں جلن اور تیزابیت کو بڑھاتی ہیں۔ پانی کی مقدار بڑھائیں روزانہ مناسب مقدار میں پانی پینا ہاضمہ کے عمل کو بہتر بناتا ہے۔ زیادہ مصالحے والے کھانوں سے بچیں زیادہ مصالحے والے کھانے معدے کی جلن کا سبب بن سکتے ہیں۔ جڑی بوٹیوں کا استعمال پپرمینٹ پپرمینٹ چائے معدے کی جلن اور گیس کے مسائل کو دور کرنے میں مفید ہے۔ ادرک ادرک ہاضمہ کے عمل کو بہتر بناتی ہے اور گیس کی تشکیل کو کم کرتی ہے۔ ہلدی ہلدی میں ایسی قدرتی خصوصیات پائی جاتی ہیں جو معدے کی سوزش کو کم کرتی ہیں۔ سنبل سنبل معدے کی صحت کو بہتر بنانے اور قبض کو دور کرنے کے لیے مفید ہے۔ ورزش اور جسمانی سرگرمیاں ورزش معدے کے مسائل کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ روزانہ کم از کم 30 منٹ کی چہل قدمی یا ہلکی پھلکی ورزش معدے کے عمل کو بہتر بناتی ہے۔ ورزش کرنے سے خون کی گردش بہتر ہوتی ہے اور معدہ جلدی ہضم کرنے کے قابل ہوتا ہے۔ ذہنی سکون اور تناؤ سے بچاؤ ذہنی سکون حاصل کرنا اور تناؤ کو کم کرنا معدے کی صحت کے لیے ضروری ہے۔ یوگا، مراقبہ اور گہری سانسوں کی مشقیں تناؤ کو کم کرتی ہیں اور معدے کے مسائل میں کمی لاتی ہیں۔ مناسب نیند مناسب نیند معدے کی صحت کے لیے ضروری ہے۔ نیند کی کمی معدے کے مسائل کو بڑھا سکتی ہے کیونکہ نیند میں کمی کی وجہ سے جسم کا نظام متاثر ہوتا ہے۔ ہر مرض کے اصولی اور یقینی علاج کیلئے مسلم دواخانہ کی خدمات حاصل کریںDo visit us for principled and certain treatment

Read More
Khajoor k Fayde

کھجور، مکمل غذا اور لاجواب دوا

کھجور ایک قدرتی میٹھا پھل ہے جو صدیوں سے انسانوں کی غذا کا اہم جزو رہا ہے۔ عرب دنیا سے لے کر برصغیر تک، کھجور کو نہ صرف غذا بلکہ دوا کے طور پر بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کا ذائقہ لذیذ ہونے کے ساتھ ساتھ اس میں بے شمار غذائی اجزاء بھی پائے جاتے ہیں جو جسم کو توانائی فراہم کرتے ہیں۔ کھجور میں فائبر، آئرن، کیلشیم، میگنیشیم اور پوٹاشیم جیسے اہم اجزاء موجود ہوتے ہیں۔ یہ اجزاء ہاضمے کو بہتر بناتے ہیں، خون کی کمی دور کرتے ہیں، اور ہڈیوں کو مضبوط بناتے ہیں۔ خاص طور پر روزانہ نہار منہ کھجور کھانے سے جسم کو فوری توانائی ملتی ہے اور دن بھر چستی محسوس ہوتی ہے۔ اسلامی نقطہ نظر سے بھی کھجور کی بڑی اہمیت ہے۔ پیغمبر محمد ﷺ کی سنت ہے کہ افطار کھجور سے کیا جائے۔ جدید سائنس بھی اس سنت کی تصدیق کرتی ہے کہ کھجور فوری توانائی کا بہترین ذریعہ ہے۔ اس میں موجود قدرتی شکر جسم کو فوراً توانائی فراہم کرتی ہے، خاص طور پر روزے کے بعد۔ کھجور دل کی صحت کے لیے بھی مفید ہے کیونکہ یہ نقصان دہ کولیسٹرول کو کم کرنے میں مدد دیتی ہے۔ اس کے علاوہ یہ مدافعتی نظام کو مضبوط بناتی ہے اور جسم سے زہریلے مادے خارج کرتی ہے۔ روزانہ 2 سے 3 کھجوروں کا استعمال صحت مند زندگی کی طرف ایک اہم قدم ہے۔ چاہے آپ اسے ناشتے میں کھائیں، یا دودھ کے ساتھ، کھجور ہر طرح سے مفید ہے۔ یہ ایک سستی، لذیذ اور مکمل قدرتی غذا ہے جو ہر عمر کے افراد کے لیے فائدہ مند ہے۔ فوائد فوری توانائی کا ذریعہ کجھور میں قدرتی شکر جیسے گلوکوز، فروکٹوز اور سکروز وافر مقدار میں پائی جاتی ہے جو کھاتے ہی جسم میں جذب ہو کر فوری توانائی فراہم کرتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ روزہ افطار کرنے کے لیے کھجور کو بہترین غذا سمجھا جاتا ہے، کیونکہ یہ جسم کو فوراً چاق و چوبند کرتی ہے۔ توانائی کی سطح بڑھانا کھجور میں موجود قدرتی شکر جیسے گلوکوز اور فروکٹوز جسم کو فوری توانائی فراہم کرتی ہے۔ اگر کھجور کو دودھ میں ابال کر استعمال کیا جائے تو یہ مزید مفید ثابت ہوتی ہے، کیونکہ دودھ اور کھجور کا امتزاج جسمانی کمزوری دور کرنے اور طاقت بحال کرنے کے لیے نہایت مؤثر ہے۔ ہاضمے میں مددگار کجھور میں فائبر کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جو ہاضمے کو بہتر بناتی ہے اور قبض جیسی مشکلات سے بچاتی ہے۔ غذائیت سے بھرپور کجھور میں فائبر، آئرن، کیلشیم، میگنیشیم، اور وٹامنز جیسے اہم غذائی اجزاء پائے جاتے ہیں جو انسانی صحت کو برقرار رکھنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ یہ اجزاء ہاضمے کو بہتر بناتے، ہڈیوں کو مضبوط کرتے اور خون کی کمی کو دور کرتے ہیں، جس سے مجموعی صحت میں بہتری آتی ہے۔ دل کی صحت کے لیے مفید کجھور خصوصاً عجوہ دل کی صحت کے لیے بے حد مفید ہے۔ دل کے دورے کی صورت میں 7 عجوہ کھجوریں گٹھلیوں سمیت پیس کر دینا فائدہ مند سمجھا جاتا ہے۔ کجھور نہ صرف دل بلکہ جسم کے ہر حصے کے لیے مفید ہے، اور قوت مدافعت کو بھی بڑھاتی ہے۔ ہڈیوں کی طاقت کھجور میں کیلشیم، میگنیشیم اور فاسفورس جیسے اجزاء موجود ہوتے ہیں جو ہڈیوں کو مضبوط بنانے میں مدد دیتے ہیں۔ یہ بڑھتی عمر میں ہڈیوں کے بھربھرے پن سے بچاتی ہے۔ ساتھ ہی، کھجور دل کے مریضوں کے لیے بھی مفید ہے کیونکہ یہ نقصان دہ کولیسٹرول کو کم کرتی ہے۔ دماغ کی صحت کے لیے کھجور دماغ کی صحت کے لیے نہایت مفید ہے۔ اس میں موجود قدرتی شکر دماغ کو فوری توانائی فراہم کرتی ہے، جس سے ذہنی کارکردگی بہتر ہوتی ہے۔ کھجور یادداشت کو تیز کرتی ہے، دماغی کمزوری کو دور کرتی ہے اور ذہنی تھکن و دباؤ سے نجات دلانے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔ مدافعتی نظام کی مضبوطی کھجور میں موجود وٹامنز، منرلز اور اینٹی آکسیڈنٹس جسم کے مدافعتی نظام کو مضبوط بناتے ہیں۔ یہ قدرتی اجزاء جسم کو وائرس، بیکٹیریا اور دیگر بیماریوں سے لڑنے کی صلاحیت فراہم کرتے ہیں۔ روزانہ کھجور کا استعمال مدافعتی قوت میں اضافہ کرکے مجموعی صحت کو بہتر بنانے میں مدد دیتا ہے۔ وزن کم کرنے میں مددگار کھجور میں موجود فائبر معدے کو دیر تک بھرپور رکھتا ہے، جس سے غیر ضروری بھوک کم لگتی ہے اور وزن کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔ قدرتی مٹھاس ہونے کے باوجود کھجور صحت بخش ہے اور کم کیلوریز میں زیادہ توانائی فراہم کرتی ہے، جو متوازن غذا کا اہم حصہ بن سکتی ہے۔ خون کی کمی کے لیے مفید کھجور میں آئرن کی وافر مقدار موجود ہوتی ہے جو خون کی کمی، خصوصاً انیمیا کے شکار افراد کے لیے مفید ہے۔ یہ خون کے سرخ خلیات کی پیداوار بڑھاتی ہے۔ خاص طور پر خواتین اور بچوں کے لیے کھجور کا روزانہ استعمال آئرن کی کمی کو پورا کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ آنکھوں کی صحت کے لیے مفید کھجور میں موجود وٹامن اے اور اینٹی آکسیڈنٹس آنکھوں کی صحت کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ یہ بینائی کو تیز کرتے ہیں اور آنکھوں کے مختلف امراض جیسے موتیا، خشکی اور کمزوری سے بچاؤ میں مدد فراہم کرتے ہیں۔ باقاعدہ استعمال آنکھوں کی حفاظت کے لیے مفید ہے۔ جلد کی صحت کھجور جلد کی صحت کے لیے نہایت مفید ہے۔ اس میں موجود وٹامنز اور معدنیات جلد کو نم، نرم اور ہموار رکھتے ہیں۔ کھجور اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہوتی ہے جو جلد پر بڑھتی عمر کے اثرات، جھریوں اور دھبوں کو کم کرنے میں مدد فراہم کرتی ہے، اور چمکدار جلد عطا کرتی ہے۔ پانی کی کمی کا خاتمہ کھجور میں تقریباً 20 فیصد پانی موجود ہوتا ہے، جو جسم میں نمی کی سطح برقرار رکھنے میں مدد دیتا ہے۔ گرم موسم یا ورزش کے بعد کھجور کا استعمال جسم میں پانی کی کمی کو دور کرتا ہے۔ یہ قدرتی طریقے سے ہائیڈریشن فراہم کرکے جسم کو ترو تازہ اور متوازن رکھتی ہے۔ کھجور کا شیک اجزاءکھجور 5 عدد، دودھ ایک گلاس، الائچی ایک عدد اور شہد ایک چمچ ترکیبکھجور کو آدھ گھنٹہ پانی میں…

Read More