
میٹابولزم سست ہے یا تیز؟ وزن کم نہ ہونے کی اصل وجہ یہ ہو سکتی ہے
تعارف کیا آپ بھی ان لوگوں میں شامل ہیں جو ہر ممکن کوشش کے باوجود وزن کم نہیں کر پاتے؟ آپ روزانہ صبح 4 بجے اٹھتے ہیں، جاگنگ کرتے ہیں، جم میں پسینہ بہاتے ہیں، کھانے پینے میں مکمل پرہیز کرتے ہیں، لیکن ترازو کی سوئی اپنی جگہ سے نہیں ہلتی۔ یہ ایک مایوس کن صورتحال ہے۔ اب ایک لمحے کے لیے سوچیں — ایک ایسا شخص جو نہ جاگنگ کرتا ہے، نہ ورزش، اور نہ ہی کسی خاص ڈائٹ پلان کا پابند ہے، مگر پھر بھی سلم، فٹ اور پرکشش نظر آتا ہے۔ یہ سب دیکھ کر دل میں سوال اٹھتا ہے: “آخر اس میں ایسا کیا خاص ہے؟”اس کا جواب ایک لفظ میں ہے: میٹابولزم۔میٹابولزم دراصل جسم کے اندر چلنے والا وہ کیمیائی عمل ہے جو خوراک کو توانائی میں بدلتا ہے۔ ہر فرد کا میٹابولک ریٹ مختلف ہوتا ہے۔ کچھ لوگوں کا میٹابولزم تیز ہوتا ہے، جو ان کے جسم کو کیلوریز جلدی جلانے میں مدد دیتا ہے، جبکہ کچھ کا سست ہوتا ہے جس کی وجہ سے وزن جلدی نہیں گھٹتا۔ میٹابولزم ہے کیا؟ میٹابولزم آپ کے جسم کی وہ اندرونی “فیکٹری” ہے جو ہر لمحہ کام کر رہی ہوتی ہے۔ جب آپ کھانا کھاتے ہیں تو یہ نظام اسے توڑ کر توانائی میں تبدیل کرتا ہے تاکہ جسم کی بنیادی ضروریات جیسے سانس لینا، خون کی گردش، خلیوں کی مرمت، اور دماغی افعال جاری رہ سکیں۔ یہی عمل طے کرتا ہے کہ آپ کی خوراک جسم میں چربی کی صورت میں جمع ہوگی یا طاقت کی صورت میں استعمال ہو جائے گی۔میٹابولزم کو دو حصوں میں تقسیم کیا جا سکتا ہےکیتابولزم: وہ عمل جس میں خوراک کو توڑ کر توانائی حاصل کی جاتی ہے۔انیٹابولزم: وہ عمل جس میں حاصل شدہ توانائی سے جسم کے خلیے بنتے اور مرمت ہوتے ہیں۔ہر شخص کا میٹابولک ریٹ مختلف ہوتا ہے۔ کچھ لوگوں کا جسم بہت تیزی سے خوراک کو توانائی میں بدلتا ہے، اس لیے وہ زیادہ کھانے کے باوجود موٹے نہیں ہوتے۔ جبکہ کچھ افراد کا میٹابولزم سست ہوتا ہے، جس کی وجہ سے خوراک کی زیادہ مقدار چربی میں تبدیل ہو جاتی ہے۔ سست میٹابولزم کے اسباب و علامات میٹابولزم کے سست ہونے کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں، جن میں سب سے عام جدید طرزِ زندگی کی خرابیاں شامل ہیں۔ فاسٹ فوڈ کا زیادہ استعمال، بے وقت کھانے کی عادت، کھانے کے فوراً بعد سونا، اور مسلسل ٹھنڈا پانی یا کولا مشروبات پینا میٹابولزم کو نقصان پہنچاتا ہے۔ اس کے علاوہ کیمیکل سے بھرپور خوراک اور مسلسل بیٹھے رہنے والی زندگی بھی نظامِ ہضم کو کمزور کر دیتی ہے۔:سست میٹابولزم کی علامات واضح ہوتی ہیں لیکن اکثر نظر انداز کر دی جاتی ہیں۔ ان میں شامل ہیںبھوک کی کمی، فمِ معدہ (پیٹ کے اوپری حصے) میں درد، پیٹ نکل آنا یا توند کا بڑھنا، آنتوں میں ہلکا ہلکا درد، یورک ایسڈ کا بڑھنا، مسلسل اپھارہ اور دائمی قبضاگر یہ علامات مسلسل برقرار رہیں تو یہ واضح اشارہ ہوتا ہے کہ آپ کے جسم کا میٹابولزم سست پڑ چکا ہے، جس پر فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ علاج سست میٹابولزم کے علاج کے لیے سب سے اہم قدم غذا میں تبدیلی اور پرہیز ہے۔ ایسی غذا کا استعمال کریں جو ہلکی، سادہ اور جلد ہضم ہو، مثلاً شوربے والا سالن، سادہ روٹی اور اگر ممکن ہو تو جو کا دلیا۔ بیکری اور فاسٹ فوڈ کا مکمل بندوبست کریں کیونکہ یہ میٹابولزم کو مزید سست کرتے ہیں اور جسم میں چربی بڑھاتے ہیں۔مزید برآں، قدرتی جڑی بوٹیاں اور مصالحے بھی میٹابولزم کو تیز کرنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں کلونجی: یہ جگر اور نظامِ ہضم کو فعال کرتی ہے اور جسم میں جمع چربی کو پگھلانے میں مدد دیتی ہے۔ ادرک: ادرک جسم میں حرارت اور حرکت پیدا کرتی ہے، ہاضمہ کو بہتر بناتی ہے اور توانائی بڑھاتی ہے۔ سونف: سونف معدے کی صفائی کرتی ہے اور ہارمونز کے توازن کو بحال کرتی ہے، جو میٹابولزم کے لیے ضروری ہے۔ اجوائن: یہ پیٹ کی گیس، قبض اور سستی کو دور کرتی ہے اور چربی کو توانائی میں تبدیل کرنے میں مدد دیتی ہے۔ ان تدابیر کے ساتھ روزانہ ہلکی پھلکی ورزش اور پانی کا وافر استعمال بھی ضروری ہے تاکہ جسم کا میٹابولزم بہتر طریقے سے کام کرے اور وزن کم کرنے میں مدد ملے۔ نسخے (1) عرق سونف، عرق سفید زیرہ اور عرق مکوہ۔ تینوں عرق ساٹھ ساٹھ ملی گرامصبح و شام دیں۔سنڈھ چار تولہ، مرچ سیاہ تین تولہ اور ورقیہ مدبر در نمک ایک تولہ ایک سے دو رتی کا کیپسول دن میں دو بار انھیں عرقوں کے ساتھ استعمال کرائیں۔(یہ نسخہ کسی ماہر طبیب کی زیرِ نگرانی تیار کرائیں)۔ (2) اجزاءعرقِ کلونجی، ستِ زنجبیل، عرقِ سونف اور معجونِ مقوی معدہفوائدمیٹابولزم تیز کرے، چربی جلائے، جسم میں توانائی بھرے اور بھوک کو متوازن کرےاستعمالروزانہ نہار منہ 2 چمچ نیم گرم پانی کے ساتھ استعمال کریں۔ ہر مرض کے اصولی اور یقینی علاج کیلئے مسلم دواخانہ کی خدمات حاصل کریںDo visit us for principled and certain treatment