قدرتی غذائیں جو موڈ بہتر بنائیں اور دل کو خوش کریں – کیلا، چاکلیٹ، اخروٹ، پالک، دہی، مچھلی، شہد اور دیگر

وہ غذائیں جوقدرتی طور پر موڈ خوشگوار کرتی ہیں

کیا آپ نے کبھی ایسا محسوس کیا ہے کہ کچھ چیزیں کھانے کے بعد دل خوش ہو جاتا ہے، دماغ ہلکا پھلکا لگتا ہے؟ یہ کوئی وہم نہیں بلکہ حقیقت ہے۔ ہماری روزمرہ کی خوراک صرف جسم کو نہیں، بلکہ ہمارے دل و دماغ کو بھی اثر انداز کرتی ہے۔تو سوال یہ ہے: کیا ہم صرف کھانے سے خوشی حاصل کر سکتے ہیں؟جواب ہے: جی ہاںیہ بلاگ آپ کو بتائے گا وہ قدرتی غذائیں جو دل کو سکون دیتی ہیں، دماغ کو ہشاش بشاش بناتی ہیں اور مزاج کو بہتر کرتی ہیں وہ بھی بغیر کسی دوا کے، صرف کھانے سے۔کھانے اور خوشی کا تعلقجب ہم صحت بخش، صاف اور قدرتی چیزیں کھاتے ہیں تو نہ صرف ہمارا جسم تندرست رہتا ہے بلکہ ہمارا دل بھی خوش رہتا ہے۔ کچھ خاص کھانے ایسے ہوتے ہیں جو طبیعت میں خوشگواری پیدا کرتے ہیں اور دن بھر کا بوجھ ہلکا محسوس ہوتا ہے۔ وہ غذائیں جو دل کو خوش کرتی ہیں کیلا کیلا ایک قدرتی موڈ بوسٹر پھل ہے جس میں ٹرپٹوفین نامی امینو ایسڈ پایا جاتا ہے جو دماغ میں سیروٹونن کی سطح بڑھاتا ہے۔ سیروٹونن ایک ایسا کیمیکل ہے جو خوشی اور سکون کا احساس پیدا کرتا ہے۔ اس میں وٹامنز اور قدرتی شوگرز بھی پائے جاتے ہیں جو فوری توانائی دیتے ہیں۔ اگر آپ افسردگی یا تھکن محسوس کر رہے ہوں تو ایک کیلا کھانا موڈ کو بہتر بنانے میں مدد دے سکتا ہے۔ چاکلیٹ خالص کالی چاکلیٹ دماغی کارکردگی کو بہتر بناتی ہے۔ یہ چاکلیٹ خوشی کا احساس پیدا کرتا ہے۔ یہ دل کو خوش اور سکون بخشنے کے لیے بہترین قدرتی ذریعہ ہے۔ روزانہ تھوڑی مقدار میں خالص ڈارک چاکلیٹ کا استعمال موڈ میں بہتری لا سکتا ہے۔ اخروٹ یہ دماغی صحت کے لیے بہترین خشک میوہ ہے جو دماغی تناؤ کم کرتا ہے۔ اخروٹ کھانے سے دماغ کو توانائی ملتی ہے اور خوشی کا احساس بڑھتا ہے۔ روزانہ چند دانے اخروٹ کھانے سے دل کو سکون اور جسم کو غذائیت فراہم ہوتی ہے، جو مجموعی طور پر موڈ بہتر کرتا ہے۔ پالک پالک قدرتی غذائی اجزاء پائے جاتے ہیں جو دماغی تھکن اور افسردگی سے بچاؤ میں مددگار ہوتے ہیں۔ فولیٹ دماغ میں خوشی کے ہارمونز کو متوازن رکھتا ہے۔ پالک کا استعمال نہ صرف جسمانی توانائی دیتا ہے بلکہ موڈ کو بھی بہتر بناتا ہے۔ پالک روزمرہ غذا میں شامل کرنا دماغی صحت کے لیے فائدہ مند ثابت ہو سکتا ہے۔ دہی دہی ایسی غذا ہے جو نظامِ ہاضمہ کو بہتر بنانے کے ساتھ دماغ پر بھی مثبت اثر ڈالتی ہے۔ اس میں موجود اچھے بیکٹیریاز ذہنی دباؤ کو کم کرتے ہیں اور موڈ کو بہتر بناتے ہیں۔ اس کے علاوہ، دہی میں ایسے قدرتی اجزا پاءے جاتے ہیں جو دماغی افعال کو بہتر بناتے ہیں۔ دہی روزانہ کھانے سے خوشی اور سکون کا احساس بڑھتا ہے۔ مچھلی مچھلی، خاص طور پر سامن اور سارڈین دماغی صحت کے لیے نہایت مفید ہیں۔ فش کھانے سے ذہنی سکون ملتا ہے اور موڈ بہتر ہوتا ہے۔ ہفتے میں دو بار مچھلی کا استعمال خوش مزاجی اور توجہ کو بڑھا سکتا ہے۔ اسٹرابیری ایہ نہ صرف ذائقے دار ہوتی ہے بلکہ دماغی تناؤ کو کم کرتی ہے اور جسم میں خوشی کے ہارمونز کی افزائش میں مدد دیتی ہے۔ اسٹرابیری کا باقاعدہ استعمال جلد، دماغ اور موڈ پر مثبت اثر ڈال سکتا ہے۔ رنگ، خوشبو اور ذائقہ بھی مزاج کو خوشگوار بنانے میں کردار ادا کرتا ہے۔ بیسن اس میں پروٹین، آئرن اور میگنیشیم پایا جاتا ہے جو جسمانی توانائی بڑھاتے اور دماغی تھکن کو کم کرتے ہیں۔ اس سے بنی غذائیں دیرپا توانائی فراہم کرتی ہیں اور بلڈ شوگر کو متوازن رکھتی ہیں جو مزاج پر مثبت اثر ڈالتی ہے۔ بیسن کا استعمال موڈ کو بہتر بنانے کے لیے سستا، آسان اور قدرتی ذریعہ ہے۔ شکر قندی دماغی تھکن، تناؤ اور افسردگی کو کم کرنے میں مدد دیتی ہے۔ اس کی قدرتی مٹھاس دماغ کو راحت دیتی ہے اور سیروٹونن کی سطح میں بہتری لاتی ہے۔ شکر قندی کو ابال کر یا بھون کر کھانے سے دماغی سکون اور توانائی میں اضافہ ہوتا ہے۔ سبز چائے سبز چائے دماغ کو سکون پہنچاتی ہے۔ یہ کیفین کی ہلکی مقدار کے ساتھ مل کر توجہ، یکسوئی اور خوش مزاجی بڑھاتی ہے اور ذہنی تناؤ کو کم کرتی ہے۔ دن میں دو کپ سبز چائے موڈ کو بہتر اور دماغ کو تازہ رکھ سکتے ہیں۔ شہد یہ ایک قدرتی اینٹی آکسیڈنٹ ہے جو جسمانی تھکن اور دماغی دباؤ کو کم کرتا ہے۔ اس میں قدرتی شکر پائی جاتی ہے جو توانائی کو فوری بڑھاتی ہے اور موڈ خوشگوار بناتی ہے۔ شہد دماغی خلیوں کو تقویت دیتا ہے اور نیند کے معیار کو بہتر بناتا ہے۔ صبح نہار منہ ایک چمچ شہد لینے سے دن بھر توانائی اور خوشی برقرار رہتی ہے۔ انڈے انڈے دماغی افعال کو بہتر بناتے ہیں اور موڈ کو متوازن رکھتے ہیں۔ وٹامن ڈی خاص طور پر خوشی اور مثبت جذبات سے منسلک ہوتا ہے۔ ناشتے میں انڈے شامل کرنے سے نہ صرف جسم مضبوط ہوتا ہے بلکہ دن بھر دماغ بھی چست اور خوش رہتا ہے۔ تخم بالنگا تخم بالنگا میں ایسے اجزا پائے جاتے ہیں جو دماغی تناؤ کو کم کرتے اور موڈ کو بہتر بناتے ہیں۔ پانی میں بھگو کر استعمال کرنے سے یہ جسم میں نمی اور توانائی برقرار رکھتے ہیں۔ تخم بالنگا کا استعمال خوش مزاجی، توجہ اور دماغی سکون کے لیے مفید ثابت ہوتا ہے۔ دلیہ دلیہ ایک مکمل ناشتے کی غذا ہے جو جسم کو آہستہ آہستہ توانائی فراہم کرتا ہے۔ اس میں موجود کاربوہائیڈریٹس دماغ میں سیروٹونن کی افزائش میں مدد دیتے ہیں جو مزاج کو بہتر بناتے ہیں۔ دلیہ میں فائبر، آئرن، میگنیشیم اور بی وٹامنز پائے جاتے ہیں جو دماغی تھکن کم کرتے ہیں اور خوشی کا احساس بڑھاتے ہیں۔ مونگ پھلی مونگ پھلی دماغ کو طاقت دیتی ہے اور موڈ کو بہتر بناتی ہے۔ تھوڑی مقدار میں روزانہ مونگ پھلی کا استعمال ذہنی تناؤ کو کم کرتا ہے۔ السی اس کے بیج دماغی افعال کو بہتر بنانے اور موڈ کو متوازن رکھنے میں مدد دیتے ہیں۔ یہ بیج آنتوں کی صفائی کے ساتھ دماغی دباؤ…

Read More

پھول مکھانے: 90% لوگ اس کے فوائد سے بے خبر ہیں

غذائی اجزاء سے بھرپور پھول مکھانہ میں بہت سے غذائی اجزاء موجود ہوتے ہیں۔ ان میں آئرن اچھی مقدار میں موجود ہوتی ہے جو ہماری صحت مند زندگی کے لئے بہت ضروری ہے۔ ہمارے جسم میں کیلشیم ہڈیوں کی صحت کے لئے بہت ضروری ہے۔ پھول مکھانہ ہمارے بلڈ پریشر کوکم کرنے اور کولیسٹرول کی سطح کو بھی کم کرنے کے کام آتا ہے اینٹی آکسیڈنٹ میں زیادہ ہمارے جسم میں اینٹی آکسیڈنٹس بہت اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ یہ ہمیں کسی  بھی انفیکشن سے بچانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ اس میں موجود اینٹی آکسیڈنٹ فری ریڈیکلز کے نقصان سے بچاتے ہیں۔ اینٹی آکسیڈنٹ ہمارے دل کی صحت میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ یہ دل کی بیماری، ٹائپ 2 شوگر اور کینسر جیسی بیماری سے محفوظ رکھتے ہیں۔ اس کے علاوہ یہ سوزش کو بھی کم کرنے میں اہم ہے بلڈ شوگر یہ ایک ایسی حالت ہے جو ہمارے خون میں شکر کی مقدار میں اضافہ کرتی ہے اگر آپ بلڈ شوگر کے مریض ہیں تو آپ کو متوازن غذا کی ضرورت پڑ سکتی ہے اور بلڈ شوگر کو کنٹرول میں رکھنے کے لئے اپنی ڈائیٹ پر توجہ دینا بہت ضروری ہے۔ پھول مکھانہ کی مدد سے ہم شوگر کو کنٹرول رکھ سکتے ہیں وزن میں کمی وہ افراد جو اپنے اضافی وزن کی وجہ سے پریشان ہیں وہ پھول مکھانہ کی مدد سے اپنے وزن میں کمی لاسکتے ہیں۔ پھول مکھانہ میں فائبر اور پروٹین اچھی مقدار میں موجود ہوتی ہے جو وزن کم کرنے میں بہت مدد   کرتی ہے بڑھتی ہوئی عمر پھول مکھانہ کے استعمال سے آپ اپنی بڑھتی ہوئی عمر کو کم کرسکتے ہیں۔ اس میں موجود امائنو ایسڈ بڑھتی ہوئی عمر کے تاثرات کو کم کرتے ہیں دل کی صحت ہمارے زندہ رہنے کے لئے ہمارے دل کی صحت کا ہونا بہت ضروری ہے کیونکہ دنیا میں ہزاروں اموات دل کی بیماریوں کی وجہ سے ہوتی ہے اگر آپ بھی چاہتے ہیں کہ دل کی صحت اچھی رہے تو پھول مکھانہ کا استعمال کریں تاکہ دل کی صحت کو فروغ مل سکے

Read More

انڈے کھائیں اور حیران کن فوائد حاصل کریں

غذائیت سے بھرپور انڈے  غذائیت  سے  بھرپور  ہوتے  ہیں ۔  ان  میں  وٹامن اے،  بی  اور صحت مند  چکنائیاں  ہوتی  ہیں ۔ آنکھوں کی بینا ئی انڈوں میں ایسے اجزاء بھی شامل ہوتے ہیں جو آنکھوں کی بینا ئی کے لئے مفید ہیں  ہڈیوں کی مضبوطی انڈے پٹھوں، دانتوں اور ہڈیوں کی مضبوطی کے لئے انتہائ مفید ہیں پروٹین انڈے پروٹین کا پاورہاؤس ہیں، انڈوں کی زردی  قوت مدافعت بڑھانے کے لیے بہت اہم ہے۔ سیاہ داغ انڈے کی زردی بھون کر شہد میں ملا کر چہرے پر لگانے سے سیاہ داغ  دور ہوتے ہیں کینسر انڈے کا استعمال کینسر کے خطرات کو دور کرتا ہے بالوں کی مضبوطی انڈا بالوں کو مضبوط بناتا ہے اور انکی نشو و نما میں اضافہ کرتا ہے جلد کی صحت انڈے جلد کی صحت کو بہتر بنانے میں بھی مدد دیتے ہیں دماغی صحت انڈے میں موجود اجزاء دماغ کی صحت کو بہتر بنا کر یادداشت میں اضافہ کرتے ہیں مدافعتی نظام انڈے کا باقاعدہ استعمال مدافعتی نظام کو مضبوط کرتا ہے اور بیماریوں کے خلاف قوت مدافعت بڑھاتا ہے ہر مرض کے اصولی اور یقینی علاج کے لیےمسلم دواخانہکی خدمات حاصل کریں

Read More

یخنی کا جادو قدرتی توانائی اور سکون

یخنی وزن کم کرنے میں مدد کرتی ہے یخنی آپ کی بھوک کی کمی کو پورا کرنےمیں بڑا اہم کردار ادا کرتی ہے۔ یخنی ایک مکمل غذا ہونے کا احساس دیتی ہے اور جسم کے وزن اور پیٹ کی چربی کو کم کرنے میں مدد کرتی ہے۔ قوت مدافعت کے لئے یخنی کے فوائد یخنی قوت مدافعت کو بہتر کرتی ہے۔ یخنی کو زیادہ تر سردیوں میں پکایا جاتا ہے جس سے بیماریوں کے خلاف بہتر دفاع ہوتا ہے۔ یخنی میں موجود غذائی اجزاء جسمانی سوزش کو بھی کم کرتے ہیں۔ یخنی قوت مدافعت کو بڑھانے میں ایک اہم غذا ہے۔ یخنی دماغی صحت بڑھاتی ہے یخنی دماغ کے لیے مفید ہے۔ یخنی میں ایسے قدرتی اجزاء ہوتے ہیں جو موڈ کو بہتر بناتے ہیں اور نیند کو فروغ دیتے ہے۔ یخنی صحت کو بڑھاتی ہے یخنی ہڈیوں کی صحت کو بڑھاتی ہے۔ ہڈیوں کے لیے یخنی کے بہت اہم اور بہترین فوائد موجود ہیں۔ جب آپ باقاعدگی سے یخنی کا استعمال کرتے ہیں تو آپ کا جسم اپنے ٹشو بنانا شروع کر دیتا ہے۔ یخنی میں ایسے اجزاء ہوتے ہیں جو ہڈیوں اور پٹھوں کو مضبوط کرتے ہیں یہ اجزاء جوڑوں کے درد کو بھی کم کرتے ہیں۔ ہاضمہ کی بہتری یخنی میں قدرتی معدنیات ہوتے ہیں جو ہاضمہ کو بہتر بناتے ہیں۔ یہ معدنیات پیٹ کی بیماریوں جیسے گیس، قبض، اور آنتوں کی سوزش کو کم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ ہڈیاں اور جوڑوں کی صحت یخنی میں موجود اجزاء ہڈیوں اور جوڑوں کی صحت کے لئے مفید ہوتے ہیں۔ یہ جوڑوں کے درد اور ہڈیوں کی کمزوری کو کم کر کے جسم کو سکون دیتے ہیں۔ جلد کی صحت یخنی جلد کو صحت مند رکھنے میں بھی مدد دیتی ہے۔ خشکی کو کم کرنے اور جلد کے مسائل جیسے کیل، مہاسوں کو بھی کم کرتی ہے۔ پانی کی کمی یخنی جسم میں پانی کی کمی کو پورا کرتی ہے۔ کیونکہ یہ پانی سے بھرپور ہوتی ہے اس لیے جسم کو ہائیڈریٹ رکھنے میں مددگار ہے۔ توانائی میں اضافہ یخنی میں موجود پروٹین اور دیگر ضروری غذائی اجزاء توانائی فراہم کر کے جسم کو طاقتور اور چست رکھتے ہیں۔ آنتوں کی صحت یخنی میں پایا جانے والا جیلیٹن آنتوں کو ٹھیک کرنے کے لیے بےحد مفید ہے۔ جیلیٹن آنتوں کے سطح کی مرمت کرکے ا آنتوں سے متعلق بیماری اور کھانے کی وجہ سے ہونے والی سوزش کو کم کرکے آنتوں کو ٹھیک کرتا ہے۔ اچھی نیند کے لئے یخنی میں ایسے اجزاء پائے جاتے ہیں۔ جس وجہ سے انسان کو اچھی نیند آتی ہے۔اگر آپ بھی اچھی نیند کے متلاشی ہیں تو رات کو سونے سے قبل یخنی ضرور پئیں۔ مچھلی کی یخنی مچھلی سے تیارکردہ یخنی قدرتی اجزاء سے بھرپورہوتی ہے ۔اسی لئے یہ تھائی رائڈ کے امراض میں نہایت مفید ہے۔ چکن کے پنجوں کی یخنی مرغی کی یخنی پروٹین کا بہترین ذریعہ ہے۔ خاص طور پر چھوٹے بچوں کے لئے مفید اورطاقتورغذا ہے۔ بکرے کی ہڈیوں کی یخنی بکرے کی ہڈیاں بآسانی دستیاب ہوتی ہیں۔ انھیں آپ یخنی میں استعمال کرسکتے ہیں۔ اگرآپ کے جوڑوں میں درد ہو تو یہ آپ کے لئے مفید رہتی ہے۔ ٹھنڈ سے بچاتی ہے اورجسم کوطاقت فراہم کرتی ہے۔ متوازن بلڈ پریشر یخنی بلڈ پریشر کو متوازن رکھنے میں مدد دیتی ہے اور آپ کی مجموعی صحت کو بہتر بنا کر آپ کو صحت مند اور چاک و چوبند رکھتی ہے۔ خون کی روانی میں بہتری یخنی خون کی روانی کو بہتر بناتی ہے۔ کولیسٹرول کو متوازن رکھنے میں مددگار ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ موسم کی تبدیلی کے دوران نزلہ و زکام سے بچاتی ہے۔ یخنی پینے کا بہترین وقت کیا ہے؟ ہفتے میں ایک بار یخنی پینی چائیے۔ اگر نہیں تو دیسی مرغ کا شوربہ بھی ایک بہترین غذا ہے۔ ہر مرض کے اصولی اور یقینی علاج کیلئے مسلم دواخانہ کی خدمات حاصل کریں

Read More
موسمی بیماریاں اور پرہیز – حکمت کے آزمودہ اصول اور نسخے

موسمی بیماریاں اور پرہیز – حکمت کے بہترین اصول

ہر بدلتا موسم اپنی مخصوص بیماریاں ساتھ لاتا ہے۔ سردی، گرمی یا برسات، ہر موسم کا اثر جسم پر پڑتا ہے۔ ایسے میں موسمی بیماریاں اور پرہیز کا خیال رکھنا نہایت ضروری ہے۔ حکمت کے اصولوں کے مطابق ہر موسم میں مزاج کی تبدیلی ہوتی ہے۔ اسی وجہ سے جسم کو مخصوص غذاؤں، جڑی بوٹیوں اور پرہیز کی ضرورت پیش آتی ہے۔سب سے اہم بات یہ ہے کہ بیماری سے پہلے بچاؤ کیا جائے۔ یونانی طب میں اس حکمت عملی کو بنیادی اہمیت دی جاتی ہے۔ اس کے مطابق اگر انسان اپنے مزاج اور موسم کی مطابقت کو سمجھے تو کئی بیماریوں سے بچ سکتا ہے۔ جیسے گرمیوں میں ہاضمہ متاثر ہوتا ہے، تو خنک غذائیں مفید ثابت ہوتی ہیں۔اسی طرح، سردیوں میں جوڑوں کا درد بڑھ جاتا ہے، لہٰذا گرم مزاج جڑی بوٹیوں کا استعمال مفید ہوتا ہے۔ برسات میں بخار، نزلہ اور پیٹ کی بیماریاں عام ہو جاتی ہیں۔ حکمت کے بہترین اصول ہمیں بتاتے ہیں کہ اس دوران نیم گرم پانی، صاف ستھری خوراک اور جسمانی صفائی ضروری ہے۔مزید برآں، موسمی بیماریاں اور پرہیز کی اہمیت سمجھنے کے لیے طب نبوی اور یونانی دواخانہ جات کے تجربات بھی مددگار ہیں۔ ان اصولوں پر عمل کر کے ہم قدرتی مدافعتی نظام کو مضبوط بنا سکتے ہیں۔ نتیجتاً، بیماری کے خلاف جسم خود مزاحمت کرنے کے قابل ہو جاتا ہے۔آخرکار، یہ بات طے ہے کہ پرہیز علاج سے بہتر ہے۔ اگر ہم حکمت کے بہترین اصول اپنائیں تو موسمی بیماریاں ہمیں چھو بھی نہیں سکتیں۔ اس بلاگ میں ہم انہی اصولوں کو آسان انداز میں بیان کریں گے۔ موسمی بیماریاں اور پرہیز کے یونانی اصول یونانی طب کے مطابق موسم کی تبدیلی سے جسمانی مزاج متاثر ہوتا ہے۔ اس لیے پرہیز بنیادی علاج ہے۔ حکیم اجمل خان کے مطابق موسم کی مناسبت سے غذا کا انتخاب ضروری ہے۔ مثال کے طور پر، گرمیوں میں صندل کا شربت مفید ہے۔ ایک چمچ صندل سفوف، ایک چمچ گل سرخ اور تین گلاس پانی میں ابال کر صبح نہار منہ پی لیں۔ یہ بدن کو ٹھنڈا رکھتا ہے۔ مزید یہ کہ زکام میں گرم مزاج غذاؤں سے پرہیز کریں۔ زیتون کے تیل کی مالش بھی سودمند ہے۔ حکیم حافظ عبدالرزاق نے نزلہ بخار کے لیے جوشاندہ تجویز کیا: تخم ریحان، سونف اور ملٹھی ہم وزن لے کر جوش دے کر پئیں۔ یہی حکمت کے اصول بیماری کو جڑ سے ختم کرتے ہیں۔ آخرکار، موسمی بیماریوں سے بچاؤ تبھی ممکن ہے جب مزاج، موسم اور پرہیز کو سمجھا جائے۔ حکمت کے مطابق موسمی بیماریوں سے بچاؤ کے بہترین طریقے حکیم کبیر الدین کے مطابق ہر موسم کی ابتدا میں طبائع کمزور ہوتی ہیں۔ اس لیے سادہ غذا اور پرہیز ضروری ہے۔ موسمِ بہار میں صفراوی مزاج بڑھتا ہے، لہٰذا سونف اور گلاب کا قہوہ مفید ہے۔ ایک کپ پانی میں ایک چمچ سونف اور پانچ عدد گل گلاب ابال لیں۔ نہار منہ استعمال کریں۔ مزید براں، پیاز کا پانی پینا بھی فائدہ مند ہے۔ گرمیوں میں لو سے بچنے کے لیے شربتِ انارین بہترین ہے۔ ایک چمچ انار دانہ، ایک چمچ گل نیلوفر، ایک کپ پانی میں ابال کر ٹھنڈا کریں۔ حکیم نبی بخش کے مطابق موسمی اثرات سے بچنے کے لیے روغن بادام سے رات سوتے وقت مالش کریں۔ نتیجہ جلد محسوس ہوگا۔ اگر پرہیز کیا جائے تو نہ دوا کی ضرورت رہتی ہے نہ ڈاکٹر کی۔ موسمی نزلہ زکام اور اس کا حکمت پر مبنی پرہیز نزلہ زکام سرد مزاج کی خرابی سے ہوتا ہے۔ اس میں غذائی بے احتیاطی اہم کردار ادا کرتی ہے۔ حکیم اجمل اوجڑی کے مطابق سادہ غذا، گرم قہوہ، اور آرام نزلہ کے لیے ضروری ہیں۔ ایک نسخہ درج ذیل ہے: ادرک کا سفوف، دارچینی، اور شہد ایک چمچ لے کر نیم گرم پانی کے ساتھ صبح شام لیں۔ اگر ناک بند ہو تو بادیان اور تلسی کے پتوں کا جوشاندہ مفید ہے۔ پانی میں ایک چمچ بادیان اور سات تلسی کے پتے ڈال کر اُبالیں۔ بعد ازاں چھان کر نیم گرم پی لیں۔ ساتھ ہی لیموں اور شہد کو نیم گرم پانی میں ملا کر صبح نہار منہ پینے سے بھی زکام کی شدت کم ہوتی ہے۔ آخر میں، پرہیز کیے بغیر نزلہ زکام کا مکمل علاج ممکن نہیں۔ پرہیز کے بغیر موسمی بیماریاں کیسے شدت اختیار کرتی ہیں؟ حکمت کہتی ہے کہ بیماری کا آغاز مزاج کی خرابی سے ہوتا ہے۔ اگر پرہیز نہ کیا جائے تو معمولی علامات شدت اختیار کر لیتی ہیں۔ جیسے سردی میں خنک غذائیں استعمال کرنے سے کھانسی، بخار اور زکام بڑھتا ہے۔ حکیم شاہ محمد حسین کے مطابق گلو، ملٹھی اور شہد کا قہوہ پینا مفید ہے۔ ایک کپ پانی میں آدھا چمچ ہر جزو ڈال کر ابالیں۔ دن میں دو بار لیں۔ گرمی میں تلی ہوئی اشیاء سے اجتناب کریں۔ ان کی جگہ ستو، تخم خیارین کا شربت پینا فائدہ دیتا ہے۔ صبح خالی پیٹ ایک گلاس کافی ہوتا ہے۔ اسی طرح برسات میں کھٹے پھلوں سے پرہیز کرنا چاہیے۔ حکیم نسیم قریشی بتاتے ہیں کہ نیم گرم پانی سے نہانا اور ہلدی دودھ پینا موسمی انفیکشن سے بچاتا ہے۔ نتیجتاً، پرہیز نہ کرنے سے بیماری شدت اختیار کرتی ہے۔ بدلتے موسم میں بیماری سے بچنے کے حکمت والے اصول حکمت کا پہلا اصول یہ ہے کہ مزاج اور موسم میں توازن رکھا جائے۔ جب موسم بدلتا ہے تو جسم کی حرارت اور نمی بھی متاثر ہوتی ہے۔ حکیم فیروزالدین کے مطابق اس توازن کے لیے شربت بزوری بہترین نسخہ ہے۔ صبح و شام ایک چمچ شربت بزوری ایک گلاس پانی میں ملا کر لیں۔ اگر بلغم بڑھ جائے تو ملٹھی اور کلونجی کا سفوف کارآمد ہے۔ ایک چمچ ملٹھی، ایک چمچ کلونجی، پانی میں اُبال کر چھان لیں۔ دن میں دو بار پینا مفید ہے۔ مزید یہ کہ نیند پوری کریں، کیونکہ نیند کی کمی جسمانی مدافعت کم کرتی ہے۔ اچار، چٹ پٹی چیزوں اور ٹھنڈی اشیاء سے پرہیز ضروری ہے۔ سب سے بڑھ کر، موسمی بیماریوں سے بچنے کے لیے دل و دماغ کا سکون بھی اہم ہے۔ حکمت کے بہترین اصولوں سے برسات کی بیماریاں قابو میں برسات کے موسم میں جراثیم کی افزائش بڑھ جاتی ہے۔ اس لیے پرہیز اور جسمانی صفائی…

Read More

خشک خوبانی کا راز آپ نے کبھی ان فائدوں کے بارے میں نہیں سنا ہوگا

خشک خوبانی ایک مزیدار اور صحت بخش خشک میوہ ہے جس میں کئی اہم غذائی اجزاء ہوتے ہیں۔ یہ قدرتی طور پر معدنیات سے بھرپور ہوتی ہے جو نہ صرف ذائقے میں اضافے کا باعث بنتی ہے بلکہ صحت کے لیے بھی بے شمار فائدے فراہم کرتی ہے۔ خشک خوبانی کا استعمال دل کی صحت سے لے کر ہاضمے، جلد کی خوبصورتی اور قوت مدافعت میں اضافے تک کئی فوائد فراہم کرتا ہے۔ اس کے فوائد کے بارے میں مزید تفصیل سے جاننا دلچسپ ہو سکتا ہے۔ فوائد ہاضمہ کے لیے فائدہ مند خشک خوبانی غذائی اجزاء سے بھری ہوتی ہے۔ اس لیے ہاضمے کو درست رکھنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ خشک خوبانی کا استعمال آپ کو قبض سے لڑنے میں بھی مدد دے سکتا ہے کیونکہ یہ صحت مند آنتوں کی حرکت کو سہارا دیتا ہے آنکھوں کی صحت کو بہتر بناتی ہے خشک خوبانی اور تازہ خوبانی دونوں آپ کی آنکھوں کی صحت کے لیے حیرت انگیز غذائیں ہیں۔ آنکھوں کی بہتر صحت کو برقرار رکھنے کے لیے آپ اپنی خوراک میں مٹھی بھر خشک خوبانی شامل کر سکتے ہیں دل کی صحت خشک خوبانی دل کی صحت کے لیے فائدہ مند ہوتی ہے اور خون کے دباؤ کو معمول پر رکھنے میں مدد دیتی ہے۔ قوت مدافعت میں اضافہ خشک خوبانی جسم کی قوت مدافعت کو مضبوط کرتی ہے اور بیماریوں سے بچاؤ میں مدد دیتی ہے۔ خون کی کمی کو دور کرنا خون کی کمی بہت سی بیماریوں کی وجہ بن سکتی ہے۔ خشک خوبانی میں ایسے اجزاء موجود ہوتے ہیں جو خون کی کمی کے شکار افراد کے لیے مفید ہے وزن کم کرنے میں مددگار خشک خوبانی میں فائبر اور قدرتی شکر ہوتی ہے اس لیے یہ آپ کو بھرا ہوا رکھتی ہے اور بھوک کو کنٹرول کرتی ہے اور وزن کم کرنے میں مددگار ہو سکتی ہے۔ جلد کی خوبصورتی کو فروغ دیتی ہے کچھ غذائیں آپ کی جلد کے لیے فائدہ مند ہوتی ہیں جب کہ دیگر تیل والی غذائیں آپ کی جلد کو نقصان پہنچا سکتی ہیں۔ خوبانی آپ کی جلد کے لیے فائدہ مند ہے۔ خوبانی میں معدنیات کی موجودگی جلد کے لیے سپر فوڈ ہے۔ آپ خوبانی کے استعمال سے شعاعوں، آلودگی یا عمر بڑھنے کی علامات سے ہونے والے نقصان سے لڑ سکتے ہیں قوت مدافعت بڑھانے میں مددگار خشک خوبانی میں ایسا معدنیات پایا جاتا ہے جو جسم کی قوت مدافعت کو بڑھاتا ہے اور بیماریوں سے لڑنے میں مدد دیتا ہے۔ شوگر کے علاج میں مدد کرتی ہے خشک میوہ جات خون میں گلوکوز کی سطح میں ضرورت سے زیادہ اضافہ نہیں کرتے۔ خشک خوبانی سے گلوکوز کی مناسب مقدار کی سطح کو کنٹرول کرنے میں بھی مدد مل سکتی ہے۔ خشک خوبانی انسولین کی سطح کے لیے بھی  فائدہ مند ہے ہڈیوں کی معدنی کثافت کو بہتر بنا سکتی ہے ہڈیوں کی کمزور ایک بڑا مسئلہ ہے جبکہ خواتین اس مسئلے کا بہت جلدی شکار ہو جاتی ہیں ہڈیوں کی کمزوری اور اندرونی کھوکلا پن ہڈیوں کی خرابی کی سب سے بڑی وجہ ہیں۔ خشک خوبانی میں بوران موجود ہوتا ہے جوکہ ہڈیوں کے معدنی کثافت کو بہتر بنانے میں مدد کر سکتا ہے اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور خشک خوبانی اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہوتی ہے جو جسم سے فری ریڈیکلز کو ختم کرتی ہے اور کینسر جیسی بیماریوں سے بچاتی ہے۔ توانائی کا ذریعہ خشک خوبانی میں قدرتی شکر ہوتی ہے جو فوری توانائی فراہم کرتی ہے۔ حمل کے دوران فائدہ مند خشک خوبانی خون کی صحت کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔ حمل کے دوران عورت کے خون کا حجم 50 فیصد بڑھ جاتا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ اسے اپنی خوراک میں زیادہ آئرن کی ضرورت ہوگی۔ خشک خوبانی آئرن کا ایک اچھا ذریعہ ہے اور اس سلسلے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔ ہر مرض کے اصولی اور یقینی علاج کیلئے مسلم دواخانہ کی خدمات حاصل کریںDo visit us for principled and certain treatment

Read More

خشخاش کے فوائد صحت کے لئے شاندار تحفہ

خشخاش ایک قدیم جڑی بوٹی ہے جو مختلف غذائی اور طبی مقاصد کے لیے استعمال ہوتی ہے۔ خشخاش کے بیج نہ صرف ذائقے میں خوشبودار ہوتے ہیں بلکہ صحت کو بھی بے شمار فوائد فراہم کرتے ہیں۔ خشخاش میں موجود غذائی اجزاء جیسے کہ پروٹین، فائبر اور معدنیات اسے ایک قیمتی غذا بناتے ہیں۔ آئیے خشخاش کے فوائد، اس کے استعمال کے طریقے اور احتیاط جانتے ہیں۔ خشخاش کے فوائد دل کی صحت خشخاش میں موجود صحت مند چکنائیاں دل کی صحت کو بہتر بناتی ہیں۔ یہ چکنائیاں خون کی نالیوں کو صاف کرنے میں مدد کرتی ہیں اور دل کی بیماریوں کے خطرے کو کم کرتی ہیں۔ باقاعدہ استعمال سے خون کی گردش بہتر ہوتی ہے جو دل کے لیے فائدہ مند ہے۔ نیند کی بہتری خشخاش کے بیج میں قدرتی طور پر نیند لانے والے اجزاء شامل ہیں۔ ان بیجوں میں موجود غذائی اجزاء دماغی سکون فراہم کرتے ہیں اور نیند کو بہتر بنانے میں مدد کرتے ہیں۔ خشخاش کے بیج نیند کی کمی یا بے خوابی میں مبتلا افراد کے لیے بہترین ثابت ہوتے ہیں۔ ان کا باقاعدہ استعمال نیند کے معیار کو بہتر بناتا ہے اور رات کو سکون سے سونے میں مدد دیتا ہے۔ ہاضمہ کے مسائل میں کمی خشخاش نظام ہاضمہ کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔ اس میں قدرتی اجزاء کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جو کہ آنتوں کی حرکت کو بہتر بناتے ہیں اور قبض جیسے مسائل سے نجات دلاتے ہیں۔ خشخاش کے بیج آنتوں کی صفائی کرتے ہیں اور ہاضمہ کو بہتر بنانے میں مددگار ہیں۔ ان کا استعمال گیس، اپھارہ، اور پیٹ کی دیگر بیماریوں کو کم کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔ جلدی مسائل کے لیے فائدہ مند خشخاش میں موجود قدرتی اجزاء جلد کو نقصان سے بچاتے ہیں۔ جس سے جلد جوان اور صحت مند رہتی ہے۔ اس کے علاوہ، خشخاش میں موجود غذائی اجزا بالوں کو مضبوط بنانے اور ان کی نشوونما کو بہتر بنانے میں مدد کرتے ہیں۔ تناؤ اور اضطراب میں کمی خشخاش کے بیج ذہنی سکون فراہم کرتے ہیں اور ذہنی تناؤ، اضطراب، اور تھکاوٹ کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ ان میں موجود قدرتی اجزاء دماغ کو سکون دیتے ہیں اور ذہنی دباؤ کو کم کرتے ہیں۔ خشخاش کے بیج دماغ کی حالت کو بہتر بناتے ہیں اور موڈ کو خوشگوار بناتے ہیں۔ ان کا استعمال اضطراب یا ذہنی تناؤ میں کمی لانے کے لیے کیا جا سکتا ہے۔ ہڈیوں کی مضبوطی خشخاش قدری اجزاء کا ایک بہترین ذریعہ ہے جو ہڈیوں کی صحت کے لیے انتہائی ضروری ہیں۔ یہ معدنیات ہڈیوں کو مضبوط بنانے، ان کی کثافت کو برقرار رکھنے اور آسٹیوپوروسس جیسی بیماریوں کے خطرے کو کم کرنے میں مدد کرتے ہیں۔ جوڑوں کے درد کا علاج خشخاش کا تیل جوڑوں کے درد کو دور کرنے میں مفید ثابت ہوتا ہے۔ اس کا مساج کرنے سے درد میں افاقہ ہوتا ہے اور سوزش کم ہوتی ہے۔ شوگر کے مریضوں کے لیے فائدہ مند خشخاش بلڈ شوگر کی سطح کو کنٹرول کرنے میں مددگار ثابت ہوتی ہے اس لیے شوگر کے مریضوں کے لیے بھی مفید ہے۔ خشخاش کا استعمال کیسے کریں؟ خشخاش کو مختلف طریقوں سے استعمال کیا جا سکتا ہے؛ پیسٹ بنا کر خشخاش کو پانی یا دودھ کے ساتھ پیس کر پیسٹ بنایا جا سکتا ہے اور اسے مختلف کھانوں یا مشروبات میں شامل کیا جا سکتا ہے۔ چائے خشخاش کی چائے بنا کر پینا بھی ایک مؤثر طریقہ ہے۔ کھانے میں خشخاش کو روٹی، دلیے یا دیگر کھانوں میں شامل کرکے بھی کھایا جا سکتا ہے۔ آئل خشخاش کا تیل جوڑوں پر مساج کرنے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ احتیاط اگرچہ خشخاش کے بے شمار فوائد ہیں لیکن کچھ احتیاطیں بھی ضروری ہیں دھلی ہوئی خشخاش ہمیشہ دھلی ہوئی خشخاش خریدیں کیونکہ بغیر دھلی ہوئی خشخاش نشے کے عناصر رکھ سکتی ہے۔ ادویات کے ساتھ تعامل اگر آپ کسی طبی علاج پر ہیں تو خشخاش کا استعمال کرنے سے پہلے اپنے معالج سے مشورہ کریں۔ اعتدال سے استعمال زیادہ مقدار میں خشخاش کھانے سے بچیں کیونکہ یہ عادت بن سکتی ہے۔ الرجی اگر آپ کو کسی قسم کی الرجی ہو تو خشخاش کا استعمال کرنے سے پہلے ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔ ہر مرض کے اصولی اور یقینی علاج کے لیے مسلم دواخانہ کی خدمات حاصل کریں

Read More
کلونجی کے وہ راز جو شاید آپ نہ جانتے ہوں – آزمودہ ہربل نسخے اور طب نبوی سے علاج

کلونجی کے وہ راز جو شاید آپ نہ جانتے ہوں

قدرتی جڑی بوٹیوں میں کلونجی ایک ایسا نام ہے جو صدیوں سے طب، حکمت اور روحانی علاج میں شامل ہے۔ یہ چھوٹے سیاہ بیج بظاہر عام لگتے ہیں، مگر ان کے اندر شفا کا خزانہ پوشیدہ ہوتا ہے۔ اکثر لوگ کلونجی کو صرف کھانوں میں استعمال کرتے ہیں، مگر اس کی اصل طاقت اس کے طبی فوائد میں چھپی ہوتی ہے۔ اس بلاگ میں ہم جانیں گے کلونجی کے وہ راز جو شاید آپ نہ جانتے ہوں۔مزید یہ کہ کلونجی کو حضور اکرم ﷺ نے بھی شفا قرار دیا ہے۔ اسی وجہ سے اس پر سائنسی تحقیق بھی بڑھ چکی ہے۔ ہر نئی تحقیق کلونجی کے مزید حیرت انگیز فائدے سامنے لاتی ہے۔ اگرچہ عام لوگ اس کے چند فوائد سے واقف ہیں، لیکن بہت سے راز ابھی بھی پوشیدہ ہیں۔مثلاً کلونجی نہ صرف قوت مدافعت کو مضبوط کرتی ہے بلکہ دل کی صحت کو بہتر بنانے میں بھی مدد دیتی ہے۔ اسی طرح اس کے بیج ذیابیطس کے مریضوں کے لیے قدرتی شفا کا ذریعہ بن سکتے ہیں۔ ان میں پائے جانے والے اینٹی آکسیڈنٹس جسم سے فاسد مادے نکالنے میں بھی مدد دیتے ہیں۔دوسری طرف کلونجی دماغی کمزوری، یادداشت کی خرابی اور ذہنی دباؤ جیسے مسائل کے لیے بھی مفید ثابت ہوتی ہے۔ یہی نہیں بلکہ کلونجی کا تیل بالوں، جلد اور پٹھوں کی صحت کے لیے بھی بہت مؤثر ہے۔لہٰذا یہ کہنا بجا ہوگا کہ کلونجی صرف ایک بیج نہیں بلکہ قدرت کا انمول تحفہ ہے۔ اگر اس کے استعمال کے درست طریقے اور فوائد جان لیے جائیں، تو کئی مہنگے علاج غیر ضروری ہو سکتے ہیں۔ آنے والے عنوانات میں ہم ان چھپے ہوئے رازوں کو تفصیل سے پیش کریں گے۔ کلونجی کے وہ راز جو شاید آپ نہ جانتے ہوں – قوت مدافعت میں اضافہ کلونجی میں موجود تھائموکونن جسم کی قدرتی قوت مدافعت کو مضبوط بنانے میں مدد دیتا ہے۔ خاص طور پر سردیوں میں جب وائرل بیماریاں عام ہوتی ہیں، تو کلونجی کا استعمال مفید ثابت ہوتا ہے۔ حکیم عبدالخالق کے مطابق روزانہ صبح نہار منہ آدھا چائے کا چمچ کلونجی پانی سے لینے سے بیماریوں سے بچاؤ ممکن ہے۔ اس کے ساتھ اگر شہد شامل کر لیا جائے تو اثر دگنا ہو جاتا ہے۔ یہ نسخہ جسم کو انفیکشن، الرجی اور کمزوری سے بچاتا ہے۔ مزید یہ کہ تھکن، نیند کی کمی اور عمومی نقاہت میں بھی مفید پایا گیا ہے۔ کلونجی کو کھانے میں شامل کرنے سے بھی فائدہ حاصل کیا جا سکتا ہے۔ اس کے مسلسل استعمال سے جسم میں قدرتی توانائی پیدا ہوتی ہے۔ لہٰذا اگر آپ خود کو بار بار بیمار محسوس کرتے ہیں، تو اس نسخے کو ضرور آزمائیں۔ کلونجی کے وہ راز جو شاید آپ نہ جانتے ہوں – ذیابیطس کا قدرتی علاج ذیابیطس کے مریضوں کے لیے کلونجی کسی نعمت سے کم نہیں۔ یہ خون میں شوگر لیول کو متوازن رکھنے میں مددگار ہے۔ حکیم اجمل خان کے مطابق روزانہ ایک چائے کا چمچ کلونجی پاؤڈر نیم گرم پانی سے لینا بہترین ہے۔ یہ نسخہ کھانے سے آدھا گھنٹہ پہلے استعمال کریں۔ ہفتہ بھر کے اندر شوگر لیول میں نمایاں بہتری دیکھی جا سکتی ہے۔ کلونجی کے ساتھ میتھی دانہ شامل کرنے سے اثر بڑھ جاتا ہے۔ دونوں کو پیس کر ایک جیسے وزن میں ملا لیں۔ اس کے مسلسل استعمال سے انسولین کی کارکردگی بہتر ہوتی ہے۔ اسی لیے کئی قدیم یونانی نسخوں میں کلونجی کو شوگر کے علاج میں خاص مقام حاصل ہے۔ اگر آپ مصنوعی ادویات سے بچنا چاہتے ہیں تو یہ ایک محفوظ اور آزمودہ نسخہ ہے۔ کلونجی کے وہ راز جو شاید آپ نہ جانتے ہوں – پیٹ کے کیڑوں سے نجات پیٹ کے کیڑے بچوں اور بڑوں دونوں کے لیے نقصان دہ ہو سکتے ہیں۔ کلونجی ان کیڑوں کو ختم کرنے میں انتہائی مؤثر ہے۔ حکیم غلام جیلانی کا آزمودہ نسخہ ہے کہ ایک چٹکی کلونجی کا سفوف نیم گرم دودھ کے ساتھ رات کو سونے سے پہلے استعمال کریں۔ یہ نہ صرف کیڑوں کو مار دیتا ہے بلکہ معدہ کو طاقت بھی دیتا ہے۔ اس کے ساتھ اگر ایک چٹکی ہلدی بھی شامل کر لی جائے تو نسخہ مزید مفید ہو جاتا ہے۔ یہ بچوں میں بھی بغیر کسی سائیڈ ایفیکٹ کے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ اس کے مستقل استعمال سے قبض اور بدہضمی جیسے مسائل بھی ختم ہو جاتے ہیں۔ لہٰذا اگر آپ کے بچوں کو پیٹ درد یا کیڑوں کی شکایت ہو، تو یہ نسخہ آزمائیں۔ کلونجی کے وہ راز جو شاید آپ نہ جانتے ہوں – خواتین کے پوشیدہ امراض کا حل خواتین میں حیض کی بے قاعدگی، لیکوریا اور اندرونی کمزوری جیسے مسائل عام ہیں۔ کلونجی ان مسائل کے حل میں بھی مدد کرتی ہے۔ حکیمہ راحت بیگم کا تجویز کردہ نسخہ ہے کہ کلونجی، تخم گاجر اور تخم پودینہ کو برابر وزن میں لے کر پیس لیں۔ صبح و شام ایک چمچ نیم گرم پانی سے استعمال کریں۔ اس سے نہ صرف ہارمونز متوازن ہوتے ہیں بلکہ رحم کی صفائی بھی ہوتی ہے۔ اگر یہ نسخہ چالیس دن استعمال کیا جائے تو جسمانی طاقت میں واضح فرق محسوس ہوتا ہے۔ مزید یہ کہ یہ نسخہ خواتین کو حمل کے بعد کی کمزوری میں بھی فائدہ دیتا ہے۔ قدرتی علاج کی یہ شکل خواتین کی مجموعی صحت کو بہتر بناتی ہے۔ کلونجی کے وہ راز جو شاید آپ نہ جانتے ہوں – یادداشت میں بہتری کلونجی دماغ کو طاقت دینے میں بھی اپنا جواب نہیں رکھتی۔ خاص طور پر بچوں اور بوڑھوں کے لیے یہ نسخہ بہت مفید ہے۔ حکیم حکمت علی کے مطابق کلونجی، بادام، اور اخروٹ کو پیس کر ایک مرکب تیار کریں۔ روزانہ ایک چمچ نہار منہ دودھ کے ساتھ لیں۔ یہ دماغی خلیات کو متحرک کرتا ہے۔ مزید یہ کہ پڑھائی میں دلچسپی پیدا کرتا ہے۔ اس نسخے کے مسلسل استعمال سے بھولنے کی بیماری دور ہو سکتی ہے۔ اگر کوئی شخص دماغی تھکن یا ذہنی دباؤ کا شکار ہو، تو کلونجی کے تیل سے پیشانی پر مالش کرنا بھی فائدہ دیتا ہے۔ یہ مکمل طور پر قدرتی، محفوظ اور آزمودہ طریقہ ہے۔ جوڑوں کے درد کا آزمودہ یونانی نسخہ – کلونجی اور زیتون کے ساتھ جوڑوں کے…

Read More

کالے چنے صحت کے لیے ایک قدرتی تحفہ

کالے چنے نہ صرف لذیذ بلکہ صحت کے لیے بھی بے شمار فوائد فراہم کرتے ہیں۔ یہ چھوٹے سے چنے ایک طاقتور غذا ہیں جو قدرتی طور پر ہمارے جسم کو مختلف بیماریوں سے بچاتے ہیں۔ فوائد دل کی صحت کے لیے کالے چنے دل کی صحت کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ یہ چنے کولیسٹرول کی سطح کو کم کرنے اور خون کی روانی کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں جس سے دل کی بیماریوں کا خطرہ کم ہوتا ہے۔ وزن کم کرنے میں مددگار اگر آپ وزن کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تو کالے چنے آپ کے لیے بہترین آپشن ہو سکتے ہیں۔ یہ آپ کو لمبے وقت تک بھوک سے بچاتے ہیں۔ روزانہ کالے چنے کھانے سے جسم میں چربی کی سطح کم ہونے لگتی ہے اور وزن میں کمی آتی ہے۔ شوگر کے مریضوں کے لیے کالے چنے آہستہ آہستہ ہضم ہوتے ہیں جس سے خون میں شوگر کی سطح کم اور مستحکم رہتی ہے۔ یہ شوگر کے مریضوں کے لیے بہترین غذائی جزو ہے کیونکہ یہ انسولین کی سطح کو کنٹرول کرنے میں مدد کرتے ہیں۔ خون کی کمی میں مددگار کالے چنے خون کی کمی کو دور کرنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ اس سے جسم میں خون کی کمی دور ہوتی ہے اور آپ کی توانائی میں اضافہ ہوتا ہے۔ جلد کی صحت میں بہتری کالے چنے جلد کی صحت کو بہتر بنانے میں مدد دیتے ہیں۔ یہ چنے جلد کی خشکی کو دور کرتے ہیں اور ایک قدرتی چمک پیدا کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ یہ مہاسوں اور چہرے کی دوسری جلدی بیماریوں کے علاج میں بھی معاون ثابت ہوتے ہیں۔ ہڈیوں کی مضبوطی کالے چنے ہڈیوں کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ ان میں موجود معدنیات ہڈیوں کی طاقت کو بڑھاتے ہیں اور جوڑوں کے درد جیسے مسائل کو دور رکھنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ توانائی کا قدرتی ذریعہ کالے چنے جسم کو فوری توانائی فراہم کرتے ہیں۔ یہ چنے ایک قدرتی توانائی کا ذخیرہ ہیں جو دن بھر کی سرگرمیوں کے لیے آپ کو متحرک رکھتے ہیں۔ ہر مرض کے اصولی اور یقینی علاج کیلئے مسلم دواخانہ کی خدمات حاصل کریںDo visit us for principled and certain treatment

Read More
دہی — ہر روز کی صحت، ہر نوالے میں شفا!

Yogurt: Uses & Benefits For Health

دہی ایک قدرتی اور صحت بخش غذا ہے جو نہ صرف ذائقے میں لذیذ ہے بلکہ جسم کی مختلف ضروریات کو پورا کرنے میں بھی مددگار ثابت ہوتا ہے۔ یہ نہ صرف ہاضمہ کو بہتر بناتا ہے بلکہ دل، پٹھوں، ہڈیوں اور دماغ کی صحت کے لیے بھی فائدہ مند ہے۔ دہی کا روزانہ استعمال مختلف بیماریوں سے بچاؤ اور جسمانی طاقت بڑھانے کے لیے ایک بہترین قدرتی علاج ثابت ہو سکتا ہے۔ فوائد ہاضمہ بہتر بناتا ہے دہی پیٹ کی صحت کو بہتر بناتا ہے اور ہاضمے میں مدد کرتا ہے۔ مدافعتی نظام دہی میں موجود اجزاء مدافعتی نظام کو بہتر بناتے ہیں اور جسم کو بیماریوں سے بچانے میں مدد کرتے ہیں۔ ہڈیوں کی مضبوطی دہی میں کیلشیم اور وٹامن کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جو ہڈیوں کو مضبوط بناتی ہے۔ دل کی صحت دہی خون کے دباؤ کو کنٹرول کرتا ہے اور دل کی صحت کو بہتر بناتا ہے۔ وزن کم کرنے میں مددگار دہی آپ کو زیادہ دیر تک بھرپور رکھتا ہے اس لئے یہ وزن کم کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔ جلد کی صحت دہی میں موجود اجزاء جلد کی صفائی کرتے ہیں اور اسے نرم و ملائم بناتے ہیں۔ پٹھوں کی طاقت دہی پٹھوں کی مضبوطی اور صحت کے لیے فائدہ مند ہے۔ کولیسٹرول کی سطح کم کرنا دہی خون میں کولیسٹرول کی سطح کو کم کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے جو دل کی بیماریوں کا خطرہ کم کرتا ہے۔ خون کی صفائی دہی میں موجود معدنیات خون کی صفائی کے لیے مددگار ہیں اور جسم سے زہریلے مادوں کو نکالنے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔ دماغی صحت دہی دماغی صحت کے لیے فائدہ مند ہے اور ذہنی تناؤ کو کم کرنے میں مدد دیتا ہے۔ خوبصورتی میں اضافہ دہی کا استعمال جلد کو تازگی اور چمک بخشتا ہے۔ یہ ایک قدرتی موئسچرائزر کے طور پر بھی کام کرتا ہے جو خشکی کو کم کرتا ہے اور جلد کو نرم و ملائم بناتا ہے۔ میٹھے کا متبادل دہی کو پھلوں یا شہد کے ساتھ ملا کر میٹھے کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے جو کہ کم کیلوریز کے ساتھ مزیدار اور صحت بخش ہوتا ہے۔ غصے اور ذہنی تناؤ دہی آپ کے مزاج کو بہتر بناتا ہے اور ذہنی سکون فراہم کرتا ہے۔ شوگر کے مریضوں کے لیے فائدہ مند دہی کا استعمال خون میں شوگر کی سطح کو کنٹرول کرنے میں مدد دے سکتا ہے۔ دہی میں موجود اجزاء انسولین کی حساسیت کو بہتر بناتے ہیں جو شوگر کے مریضوں کے لیے فائدہ مند ہے۔ ہائی بلڈ پریشر دہی خون کی گردش اور بلڈ پریشر کو بہتر رکھتا ہے جو ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کے لیے مفید ہے۔ آنکھوں کی صحت دہی آنکھوں کی صحت کو بہتر بناتا ہے اور نظر کی کمزوری سے بچاؤ کرتا ہے۔ کینسر سے بچاؤ دہی کینسر کے خطرے کو کم کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے خاص طور پر آنتوں کے کینسر کے خلاف فائدہ مند ہو سکتا ہے۔ ہر مرض کے اصولی اور یقینی علاج کیلئے مسلم دواخانہ کی خدمات حاصل کریںDo visit us for principled and certain treatment

Read More