کشمش رمضان میں صحت کا قدرتی ذریعہ

کشمش صحت بخش غذا ہے جو نہ صرف ذائقے میں لذیذ ہوتی ہے بلکہ اس میں مختلف قسم کے غذائی اجزاء بھی پائے جاتے ہیں۔ جو دل، ہاضمہ، جلد، اور دماغ کی صحت کے لیے فائدہ مند ہیں۔ اپنے روزمرہ کے کھانوں میں کشمش شامل کرنا بہت مفید ثابت ہو سکتا ہے۔ فوائد دل کی صحت کشمش دل کی بیماریوں سے بچانے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔ یہ خون کے دباؤ کو معمول پر رکھتی ہے اور خون کی روانی بہتر کرتی ہے۔ ہاضمہ کی بہتری کشمش ہاضمہ کے نظام کو بہتر بناتی ہے اور قبض کی شکایت کو دور کرنے میں مدد دیتی ہے۔ توانائی کی فراہمی کشمش میں قدرتی چینی ہوتی ہے جو فوری توانائی فراہم کرتی ہے اسی لیے یہ ورزش کرنے والے افراد کے لیے مفید ہے۔ دانتوں کی صحت کشمش دانتوں کی صحت کے لیے فائدہ مند ہے اور جراثیم کو روکنے میں مدد کرتی ہے۔ وزن کم کرنے میں مددگار کشمش کے چھوٹے حصے میں بھی توانائی کا بڑا حصہ ہوتا ہے اور یہ وزن کم کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے کیونکہ یہ آپ کو زیادہ دیر تک بھرا ہوا محسوس کراتی ہے۔ جلد کی بہتری کشمش جلد کی صحت کو بہتر بناتے ہیں اور بڑھاپے کے آثار کو کم کرتے ہیں۔ مدافعتی نظام کی بہتری کشمش مدافعتی نظام کو مضبوط بناتے ہیں اور بیماریوں سے بچاؤ میں مدد دیتے ہیں۔ بلڈ شوگر کشمش میں موجود قدرتی شوگر کی مقدار بلڈ شوگر کو کنٹرول کرنے میں مدد دیتی ہے خاص طور پر شوگر کے مریضوں کے لیے فائدہ مند ہو سکتی ہے۔ ہڈیوں کی مضبوطی کشمش ہڈیوں کی صحت کے لیے فائدہ مند ہے۔ یہ ہڈیوں کو مضبوط اور لچکدار بناتی ہے۔ کینسر سے بچاؤ کشمش میں موجود اجزاء فری ریڈیکلز کو کم کرنے میں مدد دیتے ہیں جو کہ کینسر کی ترقی کو روکتے ہیں۔ دماغی صحت کشمش دماغی فعالیت کو بہتر بنانے اور ذہنی دباؤ کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ آنکھوں کی صحت کشمش آنکھوں کی صحت کے لیے فائدہ مند ہیں اور نظر کی بہتری میں مدد دیتے ہیں۔ خون کی صفائی کشمش میں قدرتی اجزاء ہوتے ہیں جو خون کو صاف کرنے اور زہریلے مادوں کو جسم سے نکالنے میں مدد دیتے ہیں۔ خواتین کے لیے فائدہ کشمش خواتین کے لیے خاص طور پر فائدہ مند ہے کیونکہ یہ حیض کے دوران خون کی کمی کو پورا کرنے میں مدد دیتی ہے۔ نیند کی بہتری کشمش نیند کے معیار کو بہتر بنانے میں مدد دیتی ہے۔ یہ آپ کو گہری اور پُرسکون نیند لینے میں مدد کر سکتی ہے۔ جسم کی صفائی کشمش جسم سے زہریلے مادوں کو نکالنے میں مدد دیتی ہے خاص طور پر یہ گردے کی صحت کے لیے مفید ہے اور گردے کی پتھری کے خطرات کو کم کرتی ہے۔ معدہ کی جلن کا علاج کشمش میں موجود خصوصیات معدہ کی جلن کو کم کرنے اور آنتوں کی صحت کو بہتر بنانے میں مدد کرتی ہیں۔ پٹھوں کی تھکاوٹ کشمش پٹھوں کی تھکاوٹ اور درد کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔ اس لیے یہ ورزش کے بعد یا شدید جسمانی محنت کے دوران مفید ثابت ہو سکتی ہے۔ ہر مرض کے اصولی اور یقینی علاج کیلئے مسلم دواخانہ کی خدمات حاصل کریںDo visit us for principled and certain treatment

Read More

Zaffran improves your health but how

زعفران ایک خوشبودار مصالحہ ہے جو نہ صرف کھانے کے ذائقے کو بڑھاتا ہے بلکہ صحت کے لیے بھی بے شمار فوائد فراہم کرتا ہے۔ یہ قدرتی اجزاء سے بھرپور ہوتا ہے جو مختلف بیماریوں سے بچاؤ اور صحت کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ فوائد دماغی صحت زعفران ذہنی دباؤ اور افسردگی کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ یہ دماغی کیمیکلز کی سطح کو بہتر بناتا ہے جو موڈ کو بہتر رکھنے میں مددگار ہیں۔ آنکھوں کی صحت زعفران آنکھوں کی صحت کے لیے بھی فائدہ مند ہے۔ اس میں موجود اجزاء آنکھوں کے خدشات کو کم کرتے ہیں اور بینائی کی قوت کو بہتر بناتے ہیں۔ دل کی صحت زعفران دل کے لیے بھی فائدہ مند ہے کیونکہ یہ خون کے دورانیہ کو بہتر بناتا ہے اور دل کی بیماریوں کے خطرے کو کم کرتا ہے۔ ہاضمہ کے مسائل زعفران ہاضمے کو بہتر بناتا ہے اور معدے کی تکالیف جیسے گیس، جلن اور بدہضمی میں راحت فراہم کرتا ہے۔ جلد کی صحت زعفران جلد کی صحت کو بہتر بناتا ہے اور جلد کی رنگت کو نکھارتا ہے۔ وزن میں کمی زعفران وزن کم کرنے میں مدد فراہم کر سکتا ہے کیونکہ یہ بھوک کو کم کرتا ہے اور جسم میں چربی کو کم کرنے میں معاون ہے۔ کینسر کی روک تھام زعفران میں موجود اجزاء کینسر کے خلیوں کی نشوونما کو روکنے میں مددگار ہو سکتے ہیں۔ نیند کی بہتری زعفران کا استعمال نیند کی کوالٹی کو بہتر بنانے میں مدد کر سکتا ہے۔ خواتین کی صحت زعفران ماہواری کے درد کو کم کرنے اور ہارمونز کی سطح کو بہتر بنانے میں مدد فراہم کرتا ہے۔ یہ خواتین کی ہارمونل صحت کے لیے بھی فائدہ مند ہے۔ جسم میں توانائی کی سطح زعفران توانائی کی سطح کو بڑھانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ یہ جسم میں قوت بخشنے والی خصوصیات رکھتا ہے جو تھکاوٹ اور کمزوری کو دور کرتی ہیں۔ سٹریس کی کمی زعفران کے اجزاء ذہنی سکون پیدا کرنے میں مدد دیتے ہیں اور سٹریس، پریشانی اور انزائٹی کو کم کرتے ہیں۔ بلڈ شوگر کی سطح زعفران میں موجود خاص مرکبات خون میں شوگر کی سطح کو کنٹرول کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ یہ خاص طور پر شوگر کے مریضوں کے لیے مفید ہو سکتا ہے۔ بالوں کی صحت زعفران بالوں کی نشوونما کو فروغ دے سکتا ہے۔ اس کا استعمال خشکی اور بالوں کے گرنے کو کم کرتا ہے۔ زہریلے مادوں کا اخراج زعفران جسم سے زہریلے مادوں کو نکالنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ خوبصورتی میں اضافہ زعفران کا استعمال چہرے پر ماسک کے طور پر کیا جا سکتا ہے تاکہ جلد کی رنگت نکھرے اور چمکدار ہو۔ جو جھریوں کو کم کرنے میں مدد کرتی ہیں۔ ہر مرض کے اصولی اور یقینی علاج کیلئے مسلم دواخانہ کی خدمات حاصل کریںDo visit us for principled and certain treatment

Read More
پیٹ کی چربی کم کرنے والے قدرتی اجزاء جیسے لیموں، دار چینی، زیرہ، سبز چائے اور واک

پیٹ کی چربی گھٹانے والے آسان ٹوٹکے

تعارف آج کے مصروف اور غیر متحرک طرزِ زندگی میں پیٹ کی چربی ایک عام مسئلہ بن چکی ہے۔ زیادہ دیر بیٹھنا، فاسٹ فوڈ کا استعمال، نیند کی کمی، اور ورزش سے دوری وہ وجوہات ہیں جو پیٹ کے گرد چربی کو جمع ہونے دیتی ہیں۔ یہ نہ صرف ظاہری شخصیت کو متاثر کرتی ہے بلکہ دل کے امراض، ذیابیطس، ہائی بلڈ پریشر اور ہارمونی مسائل کا سبب بھی بن سکتی ہے۔ بہت سے لوگ جم یا مہنگی ادویات کی طرف جاتے ہیں، لیکن اگر روزمرہ زندگی میں چند سادہ اور قدرتی ٹوٹکے اپنائے جائیں تو بغیر سائیڈ ایفیکٹ کے چربی گھٹائی جا سکتی ہے۔ قدرت نے ہمیں ایسے آسان نسخے دیے ہیں جنہیں اگر مستقل مزاجی سے اپنایا جائے تو پیٹ کی چربی کم کرنے میں حیرت انگیز نتائج حاصل ہو سکتے ہیں۔ ان ٹوٹکوں میں شامل ہیں چند مخصوص غذاؤں کا استعمال، سادہ مشروبات، معمولی جسمانی سرگرمیاں، اور کچھ پرہیز جو وزن کم کرنے کے لیے ضروری ہوتے ہیں۔ اہم بات یہ ہے کہ یہ تمام طریقے آسان، سستے اور ہر شخص کی پہنچ میں ہیں۔ اس مضمون میں ہم آپ کے ساتھ پیٹ کی چربی گھٹانے کے چند آزمودہ اور مؤثر ٹوٹکے شیئر کریں گے جو نہ صرف جسمانی چربی کو کم کرتے ہیں بلکہ نظامِ ہضم کو بہتر بناتے ہیں، توانائی میں اضافہ کرتے ہیں اور مجموعی صحت کو بہتر بنانے میں بھی مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ تو اگر آپ بھی چاہتے ہیں ایک متوازن اور اسمارٹ جسم، تو یہ معلومات آپ کے لیے نہایت کارآمد ثابت ہوں گی نہار منہ نیم گرم پانی اور لیموں کا استعمال صبح نہار منہ نیم گرم پانی میں لیموں کا رس ملا کر پینا پیٹ کی چربی کم کرنے کا ایک آزمودہ اور قدرتی طریقہ ہے۔ لیموں جسم کے اندر موجود فاضل چربی کو گھلانے میں مدد دیتا ہے جبکہ گرم پانی نظام ہضم کو متحرک کرتا ہے۔ یہ مشروب نہ صرف پیٹ کی صفائی کرتا ہے بلکہ میٹابولزم کو بھی تیز کرتا ہے، جس سے جسم چربی کو تیزی سے جلانا شروع کر دیتا ہے۔ روزانہ نہار منہ اس آسان ٹوٹکے کو اپنانے سے صرف چند ہفتوں میں پیٹ کی سوجن اور چربی میں واضح کمی آ سکتی ہے۔ اس کے علاوہ یہ جسم کو ہائیڈریٹ رکھتا ہے اور فری ریڈیکلز کو بھی ختم کرتا ہے۔ اگر آپ وزن کم کرنے کے لیے قدرتی، سادہ اور بغیر سائیڈ ایفیکٹ کا حل چاہتے ہیں، تو لیموں اور نیم گرم پانی کا استعمال ضرور آزمائیں۔ زیرہ اور سونف کا قہوہ قدرتی چربی گھلانے والا نسخہ زیرہ اور سونف دونوں ہی نظام ہضم کو بہتر بنانے والے قدرتی اجزاء ہیں، اور جب ان کا قہوہ بنایا جائے تو یہ پیٹ کی چربی گھٹانے میں انتہائی مؤثر ثابت ہوتا ہے۔ یہ میٹابولزم کو تیز کرتا ہے جبکہ سونف معدے کی صفائی اور گیس کی شکایت دور کرنے میں مدد دیتی ہے۔ رات کو سونے سے پہلے یا دن میں خالی پیٹ اس قہوے کا استعمال جسم میں جمع چربی کو گھلانے میں معاون ہوتا ہے۔ اس کا روزانہ استعمال نہ صرف ہاضمے کو درست کرتا ہے بلکہ بھوک کو بھی کنٹرول میں رکھتا ہے، جس سے فالتو کھانے کی عادت کم ہوتی ہے۔ اس سادہ مگر مؤثر نسخے کو روزمرہ زندگی میں شامل کرنے سے جسم کا وزن قدرتی طور پر کم ہوتا ہے اور خاص طور پر پیٹ اور کمر کے گرد موجود چربی میں واضح کمی آتی ہے۔ رات کو کھانے کے فوراً بعد نہ لیٹیں سادہ عادت، بڑا فائدہ اکثر لوگ کھانے کے فوراً بعد بستر پر لیٹنے یا سونے کے عادی ہوتے ہیں، جو پیٹ کی چربی بڑھنے کا ایک بڑا سبب بنتا ہے۔ کھانے کے فوراً بعد لیٹنے سے نظام ہضم سست ہو جاتا ہے اور کھانا مکمل طور پر ہضم نہیں ہو پاتا، جس سے چربی پیٹ کے گرد جمع ہونے لگتی ہے۔ اگر آپ چاہتے ہیں کہ کھایا ہوا ہضم ہو اور چربی نہ بڑھے، تو کھانے کے بعد کم از کم 30 منٹ چہل قدمی یا ہلکی جسمانی حرکت کریں۔ یہ سادہ عادت میٹابولزم کو متحرک کرتی ہے اور کھانے کو جلدی ہضم ہونے میں مدد دیتی ہے۔ رات کو کھانے کے بعد بیٹھ کر آرام کرنے یا ٹی وی دیکھنے کے بجائے ہلکی پھلکی چہل قدمی کو معمول بنائیں، کیونکہ یہی چھوٹی سی تبدیلی بڑے فائدے دے سکتی ہے، خصوصاً پیٹ کی چربی گھٹانے میں۔ تیز چہل قدمی یا واک روزانہ صرف 30 منٹ کا کمال روزانہ صرف 30 منٹ تیز چہل قدمی یا واک کرنا پیٹ کی چربی گھٹانے کے لیے ایک آسان، سستا اور مؤثر طریقہ ہے۔ واک دل کی دھڑکن کو تیز کرتی ہے، جس سے کیلوریز جلتی ہیں اور جسم میں جمع فالتو چربی آہستہ آہستہ گھلنے لگتی ہے۔ یہ ورزش نظام ہضم کو بہتر بناتی ہے اور جسم کے مختلف حصوں خصوصاً پیٹ اور کمر پر پڑی چربی کو کم کرنے میں مدد دیتی ہے۔ واک سے ذہنی تناؤ بھی کم ہوتا ہے، جو اکثر وزن بڑھنے کی ایک خاموش وجہ ہوتا ہے۔ اگر آپ جم جانے کے متحمل نہیں، تو صرف تیز واک کو معمول بنائیں۔ صبح سورج نکلنے سے پہلے یا شام کے وقت سیر کریں، یہ عادت جسم کو نہ صرف چست بناتی ہے بلکہ صحت مند اور سمارٹ رکھنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ چینی اور سفید آٹے سے پرہیز, چربی کے دشمن چینی اور سفید آٹے سے بنی اشیاء پیٹ کی چربی بڑھانے میں سب سے بڑا کردار ادا کرتی ہیں۔ یہ اشیاء فوری طور پر بلڈ شوگر بڑھاتی ہیں اور انسولین لیول میں تبدیلی پیدا کرتی ہیں، جس کے نتیجے میں جسم فالتو کیلوریز کو چربی کی شکل میں پیٹ کے گرد جمع کرنا شروع کر دیتا ہے۔ اگر آپ روزانہ چائے، بسکٹ، کیک، سفید بریڈ یا میدے کی بنی چیزیں استعمال کرتے ہیں، تو ان کا ترک کرنا ضروری ہے۔ ان کے بجائے براؤن آٹا، شہد، یا قدرتی میٹھے متبادل استعمال کریں جو نہ صرف صحت مند ہیں بلکہ وزن گھٹانے میں مدد بھی دیتے ہیں۔ چینی اور میدے سے پرہیز کر کے صرف چند ہفتوں میں پیٹ کی چربی میں نمایاں کمی دیکھی جا سکتی ہے۔ یہ چھوٹی…

Read More
نیند کی کمی کا حل – سونے سے پہلے کے ہربل نسخے جو سکون بھری نیند لائیں

نیند کی کمی کا حل – سونے سے پہلے کے ہربل نسخے

نیند کی کمی کا مسئلہ آج کے تیز رفتار دور میں ایک عام شکایت بنتا جا رہا ہے۔ ہر دوسرا فرد رات کو سونے سے پہلے ذہنی دباؤ، موبائل استعمال یا بے چینی کا شکار ہوتا ہے۔ اس مسلسل بے چینی کا نتیجہ نیند کی کمی کی صورت میں نکلتا ہے۔ نیند کی کمی صرف جسمانی تھکن کا سبب نہیں بنتی بلکہ دماغی کمزوری، موڈ میں بگاڑ اور بیماریوں کو دعوت بھی دیتی ہے۔ خوش قسمتی سے، یونانی حکمت میں اس مسئلے کا ہربل حل موجود ہے۔سونے سے پہلے کے ہربل نسخے نہ صرف نیند کی گہری کیفیت کو فروغ دیتے ہیں بلکہ جسم کو قدرتی سکون بھی مہیا کرتے ہیں۔ ان نسخوں میں استعمال ہونے والی جڑی بوٹیاں جسم کے اعصابی نظام کو متوازن کرتی ہیں۔ مزید یہ کہ ان کا کوئی منفی اثر نہیں ہوتا۔ آج کل لوگ نیند کے لیے گولیوں پر انحصار کرتے ہیں، جو وقتی فائدہ تو دیتی ہیں مگر لمبے عرصے میں نقصان دہ ثابت ہوتی ہیں۔لہٰذا، اگر آپ نیند کی کمی کا حل تلاش کر رہے ہیں تو سونے سے پہلے یونانی ہربل نسخے آزما کر دیکھیں۔ یہ نسخے صدیوں سے آزمودہ اور محفوظ تصور کیے جاتے ہیں۔ ان میں شامل قدرتی اجزاء دماغ کو سکون دیتے ہیں، دل کی دھڑکن کو متوازن کرتے ہیں اور نیند کا نظام بحال کرتے ہیں۔ آخر میں، ان نسخوں کا استعمال نہ صرف نیند کو بہتر بناتا ہے بلکہ مجموعی صحت پر بھی مثبت اثر ڈالتا ہے۔ قدرتی طریقوں سے علاج کرنا ہمیشہ دیرپا اور محفوظ رہتا ہے۔ اس لیے سونے سے پہلے ان ہربل نسخوں کو اپنی روزمرہ زندگی کا حصہ بنائیں اور نیند کی کمی سے نجات پائیں۔ نیند کی کمی کا حل – سونے سے پہلے زعفرانی دودھ کا نسخہ زعفران دماغ کو سکون دیتا ہے اور پرسکون نیند لاتا ہے۔ حکیم اجمل خان کے مطابق، ایک کپ گرم دودھ میں تین دھاگے زعفران ڈال کر سونے سے پہلے پئیں۔ یہ نسخہ نیند کی کمی کے لیے مفید اور بے ضرر ہے۔ زعفران اعصابی تناؤ کم کرتا ہے۔ مستقل استعمال دماغی کمزوری بھی کم کرتا ہے۔ سونے سے پہلے بابونہ کا قہوہ – یونانی آزمودہ طریقہ بابونہ کو حکیم جلال الدین نے ذہنی تناؤ کم کرنے میں مؤثر قرار دیا۔ سونے سے 30 منٹ پہلے بابونہ کا قہوہ پینا نیند بہتر بناتا ہے۔ ایک چمچ خشک بابونہ ایک کپ گرم پانی میں ڈال کر 5 منٹ دم کر کے پئیں۔ یہ جسمانی تھکن کم کرتا ہے۔ نیند کی کمی کا حل – اشوگندھا سے اعصابی سکون حکیم نوید الرحمٰن کے مطابق، اشوگندھا دماغی تھکن اور بے خوابی کے لیے بہترین دوا ہے۔ آدھا چائے کا چمچ اشوگندھا پاؤڈر نیم گرم دودھ میں ملا کر سونے سے پہلے پئیں۔ یہ نسخہ نیند کی کمی کے مریضوں کے لیے بہت مؤثر ہے۔ سونے سے پہلے اسپغول اور گلاب کا پانی حکیم عبدالغفور کے مطابق، ایک چمچ اسپغول کو آدھے گلاس گلاب کے پانی میں ملا کر سونے سے پہلے پئیں۔ یہ معدے کو سکون دیتا ہے اور نیند لانے میں مدد دیتا ہے۔ نظام ہضم کی بہتری نیند پر اچھا اثر ڈالتی ہے۔ نیند کی کمی کا حل – تخم بالنگا کا نسخہ تخم بالنگا کو حکیم اکمل نے نیند بہتر بنانے والا قدرتی اجزاء کہا ہے۔ رات کو سونے سے پہلے ایک چائے کا چمچ تخم بالنگا ایک کپ پانی میں بھگو کر پئیں۔ یہ جسم کو ٹھنڈک دیتا ہے اور دماغ کو آرام پہنچاتا ہے۔ سونے سے پہلے مصری اور خشخاش کا قہوہ حکیم عبدالحکیم شجاع کے مطابق، ایک چمچ خشخاش اور مصری کو پیس کر دودھ میں ابال کر پینا نیند کے لیے مفید ہے۔ یہ قہوہ اعصاب کو سکون دیتا ہے۔ سونے سے 20 منٹ پہلے پینے سے نیند کا دورانیہ بہتر ہوتا ہے۔ نیند کی کمی کا حل – دودھ میں شہد کا اضافہ حکیم سعید کے نسخے کے مطابق، ایک کپ نیم گرم دودھ میں ایک چائے کا چمچ خالص شہد شامل کر کے سونے سے پہلے پئیں۔ یہ دماغی دباؤ کم کرتا ہے اور نیند میں نرمی لاتا ہے۔ شہد جسم کو توانائی بھی دیتا ہے۔ سونے سے پہلے ادرک اور دارچینی کا قہوہ حکیم جمشید علی کے مطابق، دارچینی اور ادرک ملا قہوہ نیند کے لیے بہت مؤثر ہے۔ آدھا چائے کا چمچ پسی دارچینی اور تازہ ادرک کا ٹکڑا ایک کپ پانی میں ابال کر دم کر کے پئیں۔ یہ پیٹ کو سکون دیتا ہے۔ نیند کی کمی کا حل – جائفل اور دودھ کا نسخہ حکیم اسلم خاں کے مطابق، آدھی چٹکی جائفل پاؤڈر گرم دودھ میں ملا کر پینا نیند کے لیے مؤثر ہے۔ جائفل دماغی تناؤ دور کرتی ہے۔ یہ رات کو پرسکون نیند لانے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔ سونے سے پہلے کیون کے بیج اور پانی حکیم الطاف محمود کے مطابق، کیون کے بیج معدے کو سکون دیتے ہیں اور نیند کے نظام کو بہتر بناتے ہیں۔ ایک چائے کا چمچ کیون کو ایک کپ پانی میں ابال کر سونے سے پہلے پئیں۔ یہ معدہ صاف کرتا ہے۔ یونانی نسخہ – لونگ اور شہد کا استعمال حکیم شفیق نے لونگ کو دماغی سکون کے لیے مؤثر قرار دیا ہے۔ آدھا چمچ پسی لونگ شہد میں ملا کر رات کو پینا بہتر نیند کے لیے مفید ہے۔ یہ اعصاب کو پرسکون کرتا ہے۔ نیند بڑھانے کے لیے تلسی کے پتے کا استعمال تلسی کو حکیم فیروز شاہ نے نیند بڑھانے والا جادوئی پودا قرار دیا۔ اس کے تازہ پتوں کا قہوہ بنا کر سونے سے پہلے پینا پرسکون نیند کا ذریعہ ہے۔ سونے سے پہلے اجوائن اور پودینہ کا پانی حکیم احمد دین کے مطابق، آدھا چمچ اجوائن اور چند پتے پودینہ کو پانی میں ابال کر پینا نیند کے لیے مفید ہے۔ یہ پیٹ کو سکون دیتا ہے۔ نیند کی کمی کا حل – میتھی دانہ اور شہد حکیم راشد محمود کے مطابق، ایک چمچ میتھی دانہ پاؤڈر شہد کے ساتھ ملا کر پینا دماغی سکون دیتا ہے۔ نیند بہتر ہوتی ہے۔ نیند لانے کے لیے الائچی دودھ کا آزمودہ نسخہ حکیم جلالی نے چھوٹی الائچی کو دماغی سکون کا ذریعہ قرار دیا۔ ایک چٹکی پسی الائچی دودھ میں ملا…

Read More
صحت کو بہتر بنائیں ان تبدیلیوں کے ساتھ

صحت کو بہتر بنائیں ان تبدیلیوں کے ساتھ – مکمل ہربل گائیڈ

صحت ایک ایسا خزانہ ہے جسے نظر انداز کرنا خود کو نقصان پہنچانے کے مترادف ہے۔ موجودہ دور میں زندگی کی مصروفیات نے انسان کو وقت کا قیدی بنا دیا ہے۔ اس دوڑ میں ہم اپنی بنیادی صحت کو بھول چکے ہیں۔ روزمرہ کے معمولات میں تھوڑی سی تبدیلی بھی حیران کن نتائج دے سکتی ہے۔ اگر ہم صحت مند طرز زندگی اپنائیں تو کئی بیماریوں سے بچا جا سکتا ہے۔ خوراک، نیند اور ذہنی سکون صحت کے اہم ستون ہیں۔اکثر لوگ صرف دوائیں استعمال کر کے تندرستی چاہتے ہیں۔ مگر اصل طاقت طرزِ زندگی میں چھپی ہوتی ہے۔ صحت کو بہتر بنائیں ، چھوٹی چھوٹی تبدیلیاں بڑی کامیابی کا پیش خیمہ بن سکتی ہیں۔ جیسے پانی کا مناسب استعمال، نیند کی بہتری، اور تازہ خوراک کا استعمال۔ یہ تمام عادات جسم میں مثبت تبدیلی پیدا کرتی ہیں۔ ساتھ ہی ذہنی سکون بھی بڑھتا ہے۔ ورزش کا معمول صحت کو نکھارتا ہے۔ روزانہ کچھ وقت جسمانی سرگرمیوں کے لیے نکالنا بے حد فائدہ مند ہے۔ متوازن غذا اور قدرتی چیزوں کا استعمال جسم کو طاقتور بناتا ہے۔ زہریلے مادوں سے بچاؤ کے لیے ڈیٹاکس ڈرنکس بھی مددگار ہوتے ہیں۔ روزمرہ زندگی میں صحت کو ترجیح دینا لمبی زندگی کی علامت ہے۔ اس بلاگ میں ہم آپ کو ایسی بیس آسان مگر مؤثر تبدیلیوں سے روشناس کرائیں گے جو صحت کو بہتر بنانے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہیں۔ ان تبدیلیوں کو اپنانا نہ صرف جسمانی بلکہ ذہنی بہتری کا ذریعہ بھی بنے گا۔ اب وقت ہے کہ خود کو ترجیح دیں اور صحت مند زندگی کی جانب قدم بڑھائیں۔ صحت مند دن کا آغاز ایک گلاس نیم گرم پانی سے کریں نیم گرم پانی دن کا آغاز بہتر بناتا ہے۔ اس سے نظامِ ہضم متحرک ہوتا ہے۔ جسم میں موجود فاضل مادے خارج ہوتے ہیں۔ پیٹ صاف ہونے سے دماغی سکون ملتا ہے۔ جلد بھی تروتازہ نظر آتی ہے۔ یہ معمول روزانہ اپنایا جائے تو صحت میں فرق محسوس ہوگا۔ پانی میں لیموں کا اضافہ فائدے کو دوگنا کر دیتا ہے۔ اس سے میٹابولزم بھی بہتر ہوتا ہے۔ جسمانی کمزوری کم محسوس ہوتی ہے۔ ہڈیوں کو بھی فائدہ پہنچتا ہے۔ پانی جسم کو اندر سے صاف کرتا ہے۔ نزلہ زکام میں بھی کمی آتی ہے۔ سانس کی بدبو بھی ختم ہو جاتی ہے۔ پانی کا یہ استعمال اینٹی ایجنگ اثر بھی رکھتا ہے۔ چہرے پر نکھار آتا ہے۔ نیند میں بہتری محسوس ہوتی ہے۔ یہ آسان عادت طویل فائدہ دیتی ہے۔ روزانہ خالی پیٹ پانی پینا صحت مند طرزِ زندگی کا آغاز ہو سکتا ہے۔ صحت کو بہتر بنائیں نیند کو ترجیح دے کر اچھی نیند جسمانی اور دماغی صحت کی بنیاد ہے۔ نیند کی کمی سے ہارمون متاثر ہوتے ہیں۔ یادداشت کمزور ہونے لگتی ہے۔ قوت مدافعت بھی کمزور ہو جاتی ہے۔ روزانہ سات سے آٹھ گھنٹے نیند ضروری ہے۔ سونے سے پہلے موبائل کا استعمال ترک کریں۔ کمرہ پر سکون ہونا چاہیے۔ سونے کا وقت مقرر کریں۔ نیند بہتر ہو تو چہرہ بھی تروتازہ لگتا ہے۔ تھکن بھی کم ہو جاتی ہے۔ نیند سے وزن کنٹرول میں آتا ہے۔ دل کی صحت پر بھی مثبت اثر پڑتا ہے۔ نیند دماغ کو توانائی دیتی ہے۔ دھیان اور فوکس بہتر ہوتے ہیں۔ بچوں کی نشوونما میں بھی مددگار ہے۔ نیند سے مزاج خوشگوار رہتا ہے۔ ذہنی دباؤ بھی کم محسوس ہوتا ہے۔ نیند کو اہمیت دینا صحت کو بہتر بنانے کی بہترین تبدیلی ہے۔ روزانہ چہل قدمی کریں اور صحت کو نکھاریں صبح یا شام کی چہل قدمی صحت کے لیے بے حد فائدہ مند ہے۔ اس سے دل کی دھڑکن منظم ہوتی ہے۔ دورانِ خون بہتر ہوتا ہے۔ موٹاپا کم ہونے لگتا ہے۔ دماغی سکون بھی حاصل ہوتا ہے۔ قدرتی مناظر دیکھنے سے ذہنی دباؤ کم ہوتا ہے۔ ہڈیوں کو حرکت ملتی ہے۔ پٹھے مضبوط ہوتے ہیں۔ نیند بہتر ہو جاتی ہے۔ بلڈ پریشر کنٹرول رہتا ہے۔ چہل قدمی ہاضمہ بہتر کرتی ہے۔ شوگر کے مریضوں کے لیے بھی فائدہ مند ہے۔ چہرے پر تازگی محسوس ہوتی ہے۔ سانس کی کارکردگی میں بہتری آتی ہے۔ یہ سادہ عادت زندگی میں بڑا فرق لاتی ہے۔ دل کی بیماریوں کا خطرہ کم ہوتا ہے۔ جوڑوں کی صحت بہتر رہتی ہے۔ صبح کی تازہ ہوا جسم کو ٹھنڈک پہنچاتی ہے۔ روزانہ چہل قدمی صحت کو بہتر بنانے کی سادہ مگر مؤثر تبدیلی ہے۔ متوازن غذا اپنائیں اور خود کو بیماریوں سے بچائیں صحت کو بہتر بنانے کے لیے خوراک کا توازن ضروری ہے۔ زیادہ چکنائی نقصان دہ ہوتی ہے۔ تازہ پھل، سبزیاں اور دالیں مفید ہیں۔ پروٹین جسم کی تعمیر کرتا ہے۔ کیلشیم ہڈیوں کو مضبوط کرتا ہے۔ آئرن خون کی کمی کو روکتا ہے۔ وٹامنز جسمانی نظام بہتر کرتے ہیں۔ پانی وافر مقدار میں پینا چاہیے۔ فاسٹ فوڈ کم سے کم کھائیں۔ میٹھا اعتدال میں استعمال کریں۔ ناشتے کو کبھی مت چھوڑیں۔ دن میں تین مکمل اور متوازن خوراکیں ضروری ہیں۔ بھوکا رہنا نقصان دہ ہو سکتا ہے۔ سادہ غذا جسم کے لیے نعمت ہے۔ گھر کا کھانا ہمیشہ بہتر ہوتا ہے۔ متوازن خوراک ہاضمے کو بہتر کرتی ہے۔ موٹاپے کو کنٹرول میں رکھتی ہے۔ قوت مدافعت میں اضافہ ہوتا ہے۔ ذہنی توانائی بھی بحال رہتی ہے۔ خوراک کو درست کرنا طرز زندگی میں بنیادی تبدیلی ہے۔ صحت کو بہتر بنائیں روزمرہ ورزش سے روزمرہ ورزش جسم کو متحرک رکھتی ہے۔ پٹھے فعال رہتے ہیں۔ دوران خون بہتر ہوتا ہے۔ دل کی کارکردگی بڑھتی ہے۔ چربی کم ہونے لگتی ہے۔ سانس کا نظام بہتر ہو جاتا ہے۔ ورزش جسمانی تھکن دور کرتی ہے۔ مزاج خوشگوار بناتی ہے۔ نیند گہری آتی ہے۔ بلڈ پریشر کنٹرول ہوتا ہے۔ ہارمون متوازن ہو جاتے ہیں۔ جسمانی ساخت بہتر ہوتی ہے۔ ہڈیوں کی مضبوطی بڑھتی ہے۔ دماغی کارکردگی میں اضافہ ہوتا ہے۔ ورزش ذہنی تناؤ کم کرتی ہے۔ روزانہ صرف 20 منٹ کافی ہوتے ہیں۔ جسمانی تندرستی زندگی کو مثبت بناتی ہے۔ موٹاپا قابو میں آتا ہے۔ قوت مدافعت مضبوط ہوتی ہے۔ صحت مند زندگی کے لیے ورزش اپنانا ایک اہم تبدیلی ہے۔ زیادہ پانی پینا صحت کے لیے انمول عادت ہے پانی جسم کی بنیاد ہے۔ خون کی روانی بہتر کرتا ہے۔ جگر کو فعال رکھتا ہے۔ گردوں کی صفائی کرتا ہے۔ جلد کو…

Read More

بچوں میں گرمی کے اثرات کم کرنے والی محفوظ دیسی تدابیر

گرمیوں کا موسم بچوں کے لیے کئی جسمانی اور صحت کے مسائل لے کر آتا ہے۔ تیز دھوپ، پسینہ، لو لگنا، پانی کی کمی اور معدے کی خرابی اور بچوں میں گرمی جیسے مسائل نہایت عام ہو جاتے ہیں۔ خاص طور پر چھوٹے بچے جن کا مدافعتی نظام ابھی مکمل طور پر مضبوط نہیں ہوتا، وہ گرمی کی شدت کو برداشت نہیں کر پاتے۔ ایسے میں ماں باپ کی سب سے بڑی ذمہ داری یہ بنتی ہے کہ وہ بچوں کو اس موسم کے منفی اثرات سے بچانے کے لیے محفوظ اور آزمودہ دیسی تدابیر اپنائیں۔قدرت نے ہمیں کئی ایسی جڑی بوٹیاں، پھل، مشروبات اور عادات دی ہیں جو نہ صرف جسم کو اندرونی طور پر ٹھنڈک پہنچاتی ہیں بلکہ بچوں کے لیے مکمل طور پر محفوظ بھی ہیں۔ مصنوعی مشروبات اور کیمیکل والے ٹھنڈے شربت وقتی طور پر سکون دے سکتے ہیں لیکن طویل مدتی طور پر مضر صحت ثابت ہو سکتے ہیں۔ اس کے برعکس، روایتی دیسی نسخے جیسے سونف، تخم ملنگا، صندل، گلقند اور ست کافور جیسے قدرتی اجزاء نہ صرف گرمی کا زور توڑتے ہیں بلکہ بچوں کی بھوک، نیند اور مزاج پر بھی مثبت اثر ڈالتے ہیں۔ یہ مضمون ان تمام محفوظ دیسی تدابیر کا احاطہ کرے گا جو گرمی کے موسم میں بچوں کو تروتازہ اور صحتمند رکھنے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہیں۔ اس میں خاص توجہ دی جائے گی ان ٹوٹکوں پر جو گھریلو اجزاء سے بنائے جا سکتے ہیں، بچوں کی طبیعت کے مطابق نرم اور محفوظ ہوں، اور جنہیں صدیوں سے بزرگ آزماتے آئے ہیں۔ اگر آپ اپنے بچوں کو گرمی کے مضر اثرات سے بچانا چاہتے ہیں تو اس مکمل رہنمائی پر عمل کریں۔ گرمی کے بخار سے بچاؤ کے لیے ست کافور کا استعمال گرمی کے موسم میں بچوں کو بخار ہو جانا ایک عام مسئلہ ہے، خاص طور پر جب درجہ حرارت حد سے زیادہ بڑھ جائے۔ ست کافور ایک پرانی دیسی دوا ہے جو قدرتی طور پر جسم کو ٹھنڈا رکھنے میں مدد دیتی ہے۔ بچوں کے سینے یا پیشانی پر ست کافور کو ناریل کے تیل میں ملا کر لگایا جائے تو یہ بخار کی شدت کم کرتا ہے اور جسمانی درجہ حرارت کو متوازن رکھتا ہے۔ ست کافور کی خوشبو سانس کے راستے کھولتی ہے اور بچے کو سکون دیتی ہے۔ اس کے علاوہ ست کافور کو پانی میں ملا کر بچوں کے کمرے میں رکھا جائے تو فضا خوشبودار اور جراثیم سے پاک رہتی ہے۔ گرمی کے بخار میں جب بچے بے چین ہوتے ہیں تو ست کافور کا استعمال ایک آزمودہ اور محفوظ حل ہے۔ تاہم اس کا استعمال ہمیشہ معمولی مقدار میں کریں کیونکہ زیادہ مقدار بچوں کے لیے نقصان دہ ہو سکتی ہے۔ یہ تدبیر صدیوں سے آزمائی جا رہی ہے اور آج بھی بڑے بوڑھوں کے مجرب نسخوں میں شامل ہے۔ ست کافور نہ صرف بخار کم کرتا ہے بلکہ گرمی کے اثرات کو بھی زائل کرتا ہے۔ تخم ملنگا والا شربت بچوں کے جسم کو کیسے ٹھنڈا کرتا ہے؟ تخم ملنگا، جسے عام طور پر تخم ریحان کہا جاتا ہے، قدرت کا ایسا خزانہ ہے جو گرمیوں میں جسم کو اندرونی ٹھنڈک دیتا ہے۔ بچوں کے لیے یہ نہایت مفید ہے کیونکہ یہ قدرتی اور محفوظ ہے۔ تخم ملنگا کو پانی میں بھگو کر جب پھولا دیا جائے تو اس میں جیلی جیسا مادہ بن جاتا ہے جو معدے کو ٹھنڈا کرتا ہے اور گرمی کے سبب ہونے والی بےچینی کو کم کرتا ہے۔ بچوں کو روزانہ شام کے وقت تخم ملنگا ملا شربت دینا نہ صرف توانائی بحال کرتا ہے بلکہ جسمانی حرارت کو کم کرتا ہے۔ یہ پیٹ کی گرمی، بدہضمی اور قبض جیسے مسائل کا بھی مؤثر علاج ہے۔ قدرتی طور پر موجود اس شربت میں کوئی مصنوعی ذائقہ شامل نہیں ہوتا، اس لیے یہ بچوں کی صحت کے لیے مکمل طور پر محفوظ ہے۔ خاص طور پر جب بچے باہر کھیل کر آتے ہیں اور تھکاوٹ محسوس کرتے ہیں، تو تخم ملنگا والا ٹھنڈا شربت ان کے جسم کو راحت دیتا ہے۔ یہ شربت بچوں کو نہ صرف گرمی کے اثرات سے بچاتا ہے بلکہ ان کے جسم میں پانی کی کمی کو بھی پورا کرتا ہے۔ گلقند: گرمی سے بچاؤ کا خوشبودار دیسی نسخہ گلقند گلاب کے پھولوں سے تیار کیا جانے والا ایک خوشبودار اور شیریں مرکب ہے جو صدیوں سے گرمی کے علاج کے لیے استعمال ہو رہا ہے۔ بچوں کے لیے یہ ایک نہایت مزیدار اور مؤثر نسخہ ہے جو ان کے جسم کو اندرونی طور پر ٹھنڈا کرتا ہے۔ گلقند نہ صرف معدے کی گرمی کو کم کرتا ہے بلکہ نظامِ ہضم کو بھی بہتر بناتا ہے۔ اگر بچے کو دن میں ایک چمچ گلقند دیا جائے تو وہ گرمی دانوں، پیاس کی شدت اور موڈ کی چڑچڑاہٹ سے محفوظ رہتا ہے۔ گلقند میں قدرتی مٹھاس اور ٹھنڈک ہوتی ہے، جو بچوں کے لیے نہ صرف ذائقے دار بلکہ فائدہ مند بھی ہے۔ اسے دہی یا دودھ کے ساتھ ملا کر دینا زیادہ مؤثر ہوتا ہے۔ گلقند آنتوں کی صفائی میں بھی مدد دیتا ہے اور جسم میں جمع ہونے والی گرمی کو خارج کرتا ہے۔ بازار میں دستیاب کیمیکل والے شربتوں کے مقابلے میں گلقند ایک محفوظ اور قدرتی متبادل ہے۔ بچوں کو جب گرمی میں بدہضمی، پیٹ درد یا نیند کی کمی ہو تو گلقند کا استعمال فوری آرام فراہم کرتا ہے۔ سونف کا قہوہ بچوں کے معدے کو کیسے سکون دیتا ہے؟ سونف ایک خوشبودار بیج ہے جو گرمی کے موسم میں بچوں کے معدے کے لیے اکسیر کا درجہ رکھتا ہے۔ اگر بچے کو بدہضمی، پیٹ میں جلن یا گرمی سے بےچینی ہو تو سونف کا ہلکا سا قہوہ فوری آرام دیتا ہے۔ سونف کو پانی میں ابال کر تھوڑا ٹھنڈا کر کے بچوں کو پلانا نہایت فائدہ مند ہوتا ہے۔ یہ قہوہ نہ صرف نظامِ ہضم کو درست کرتا ہے بلکہ نیند میں بھی بہتری لاتا ہے۔ سونف کی تاثیر ٹھنڈی ہوتی ہے، اس لیے یہ گرمی سے پیدا ہونے والے بخار، گرمی دانے اور منہ کی خشکی میں مؤثر کردار ادا کرتی ہے۔ خاص طور پر چھوٹے بچوں کے لیے جب وہ…

Read More

پودینہ کے معجزاتی فوائد وہ راز جو آپ کی صحت کو نئی سمت دے سکتے ہیں

پودینہ ایک خوشبودار جڑی بوٹی ہے۔ پودینہ قدرت کا ایک ایسا تحفہ ہے جو گھر کی زینت بھی ہے اور دواخانہ بھی۔ پودینہ نہ صرف کھانوں میں ذائقہ بڑھانے کے لیے استعمال ہوتا ہے بلکہ اس کے طبی فوائد بھی بے شمار ہیں۔ یہاں پودینہ کے کچھ اہم طبی فوائد بیان کیے جا رہے ہیں فوائد ہاضمہ کی بہتری پودینہ ہاضمے کے نظام کے لیے بہت فائدے مند ہے۔ یہ معدے میں تیزابیت کو کم کرتا ہے اور کھانے کے بعد ہونے والی بدہضمی اور گیس کو دور کرتا ہے۔ ذہنی سکون اور تناؤ کا خاتمہ پودینہ کا استعمال ذہنی سکون کے لیے بھی فائدہ مند ہے۔ اس میں موجود قدرتی اجزاء ذہنی تناؤ کو کم کرتے ہیں اور دماغ کو تازگی دیتے ہیں۔ سانس کی بدبو دور کرنا پودینہ سانس کی بدبو کو دور کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ اس میں خصوصیات موجود ہیں جو منہ کی صفائی میں مدد دیتی ہیں اور سانس کو تازہ رکھتی ہیں۔ پودینہ کے پتوں کو چبانے سے منہ کی بدبو دور ہو جاتی ہے۔ معدہ کا محافظ ضعفِ معدہ، پیٹ کا درد، گیس، اور بھوک نہ لگنے کی شکایت دور کرتا ہے۔ متلی اور اُلٹی کا علاج پودینے کا جوشاندہ متلی اور اُلٹی میں فوری آرام پہنچاتا ہے۔ حرارتِ غریزی کی بحالی جسمانی قوت اور زندگی کی توانائی کو برقرار رکھتا ہے۔ قلبی صحت پودینہ دل کی صحت کے لیے فائدہ مند ہے۔ اس میں موجود اجزاء دل کی دھڑکن کو نارمل رکھتے ہیں اور خون کی روانی کو بہتر بناتے ہیں۔ پودینہ کا استعمال بلڈ پریشر کو متوازن رکھنے میں مددگار ہو سکتا ہے۔ سردرد کی راحت پودینہ سردرد کے لیے ایک قدرتی علاج کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔ پودینہ کے پتے یا اس کے تیل کو ماتھے پر لگانے سے سردرد میں آرام ملتا ہے کیونکہ پودینہ کی خوشبو اور ٹھنڈک سردرد کو کم کرنے میں مدد دیتی ہے۔ جلدی بیماریوں کا علاج پودینہ کے پتوں کا رس یا پودینہ کا تیل جلدی مسائل جیسے کہ دانے اور سوزش کے علاج کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ اس میں موجود خصوصیات جلد کی سوزش کو کم کرتی ہیں اور داغ دھبے صاف کرنے میں مدد دیتی ہیں۔ موڈ کی بہتری پودینہ موڈ کو بہتر بناتا ہے اور انسان کو خوشگوار محسوس کرتا ہے۔ اس کی خوشبو دماغ میں خوشی کے ہارمونز کی پیداوار کو بڑھاتی ہے جو کہ خوشی اور سکون کا باعث بنتے ہیں۔ ہیضے میں مفید ہیضے کے دوران پودینے کا قہوہ پیاس بجھاتا ہے اور جسمانی رطوبات کے اخراج کو روکتا ہے۔ سردی کے اثرات اگر جسمانی حرارت کم ہو جائے تو پودینے کا قہوہ فوری گرمی فراہم کرتا ہے۔ پیٹ کے کیڑوں کا خاتمہ پودینہ کاجوشاندہ پیٹ کے کیڑوں کو مارنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ وزن کم کرنے میں مدد پودینہ کا استعمال وزن کم کرنے میں بھی مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔ یہ آپ کو زیادہ دیر تک بھرپور رکھتا ہے جس سے آپ زیادہ کھانے سے بچ جاتے ہیں۔ بے خوابی کے لیے پودینہ کی خوشبو نیند کو بہتر بنانے میں مدد کرتی ہے۔ اگر آپ نیند کے مسائل سے پریشان ہیں تو پودینہ کی چائے پینا یا پودینہ کی خوشبو سے فضا کو خوشگوار بنانا فائدہ مند ہو سکتا ہے۔ بلغم کا اخراج جمی ہوئی بلغم کو پتلا کرکے خارج کرتا ہے۔ زہر کا اثر ختم بچھو یا بھڑ کے کاٹنے پر پودینے کا لیپ درد اور زہر کو کم کرتا ہے۔ پودینہ کے چند مفید نسخہ جات سفوفِ ہاضم پودینہ 20گرام، فلفل سیاہ 10گرام، سونڈھ 10گرام، اجوائن 40گرام اور نوشادر ٹھیکری 20گرام۔ تمام اجزاء کو باریک پیس کر ایک بوتل میں محفوظ کر لیں۔مقدارِ خوراک: 3 گرام صبح و شام نیم گرم پانی کے ساتھ کھانا کھانے کے بعد استعمال کریں۔فوائد: ہاضمہ ٹھیک کرتا ہے، گیس اور معدے کی تیزابیت ختم کرتا ہے۔ امراضِ معدہ کے لیے مفید پودینہ تازه ا تولہ اور چینی ۲ تولہترکیب تیاری: دونوں ادویہ کو پانی میں گھوٹ کر پلائیںمقدار خوراک: یہ ایک خوراک ہے۔فوائد: تمام امراض معدہ کے لیے مفید ہے۔ حب پودینہ پودینہ ۱۰ تولہ، گل مدار ۵ تولہ، فلفل دراز ۲۔۵ تولہ، فلفل سیاه ۲۔۵ تولہ دیسی اجوائن ۲۔۵ تولہ نمک سیاہ ۲۔۵ تولترکیب تیاری: سب ادویہ کو الگ الگ کوٹ چھان کر ہمراہ پانی کھرل کر کے گولیاں بنالیں۔مقدار خوراک: ایک گولی ہمراہ تاز پانی دیں۔قے، بدہضمی اور اسہال کے لیے مفید ہے۔ ہر مرض کے اصولی اور یقینی علاج کیلئے مسلم دواخانہ کی خدمات حاصل کریںDo visit us for principled and certain treatment

Read More
کھجور – مکمل غذائیت سے بھرپور قدرتی نعمت اور شفا بخش دوا

کھجور، مکمل غذا اور لاجواب دوا

کھجور ایک قدرتی میٹھا پھل ہے جو صدیوں سے انسانوں کی غذا کا اہم جزو رہا ہے۔ عرب دنیا سے لے کر برصغیر تک، کھجور کو نہ صرف غذا بلکہ دوا کے طور پر بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کا ذائقہ لذیذ ہونے کے ساتھ ساتھ اس میں بے شمار غذائی اجزاء بھی پائے جاتے ہیں جو جسم کو توانائی فراہم کرتے ہیں۔ کھجور میں فائبر، آئرن، کیلشیم، میگنیشیم اور پوٹاشیم جیسے اہم اجزاء موجود ہوتے ہیں۔ یہ اجزاء ہاضمے کو بہتر بناتے ہیں، خون کی کمی دور کرتے ہیں، اور ہڈیوں کو مضبوط بناتے ہیں۔ خاص طور پر روزانہ نہار منہ کھجور کھانے سے جسم کو فوری توانائی ملتی ہے اور دن بھر چستی محسوس ہوتی ہے۔ اسلامی نقطہ نظر سے بھی کھجور کی بڑی اہمیت ہے۔ پیغمبر محمد ﷺ کی سنت ہے کہ افطار کھجور سے کیا جائے۔ جدید سائنس بھی اس سنت کی تصدیق کرتی ہے کہ کھجور فوری توانائی کا بہترین ذریعہ ہے۔ اس میں موجود قدرتی شکر جسم کو فوراً توانائی فراہم کرتی ہے، خاص طور پر روزے کے بعد۔ کھجور دل کی صحت کے لیے بھی مفید ہے کیونکہ یہ نقصان دہ کولیسٹرول کو کم کرنے میں مدد دیتی ہے۔ اس کے علاوہ یہ مدافعتی نظام کو مضبوط بناتی ہے اور جسم سے زہریلے مادے خارج کرتی ہے۔ روزانہ 2 سے 3 کھجوروں کا استعمال صحت مند زندگی کی طرف ایک اہم قدم ہے۔ چاہے آپ اسے ناشتے میں کھائیں، یا دودھ کے ساتھ، کھجور ہر طرح سے مفید ہے۔ یہ ایک سستی، لذیذ اور مکمل قدرتی غذا ہے جو ہر عمر کے افراد کے لیے فائدہ مند ہے۔ فوائد فوری توانائی کا ذریعہ کجھور میں قدرتی شکر جیسے گلوکوز، فروکٹوز اور سکروز وافر مقدار میں پائی جاتی ہے جو کھاتے ہی جسم میں جذب ہو کر فوری توانائی فراہم کرتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ روزہ افطار کرنے کے لیے کھجور کو بہترین غذا سمجھا جاتا ہے، کیونکہ یہ جسم کو فوراً چاق و چوبند کرتی ہے۔ توانائی کی سطح بڑھانا کھجور میں موجود قدرتی شکر جیسے گلوکوز اور فروکٹوز جسم کو فوری توانائی فراہم کرتی ہے۔ اگر کھجور کو دودھ میں ابال کر استعمال کیا جائے تو یہ مزید مفید ثابت ہوتی ہے، کیونکہ دودھ اور کھجور کا امتزاج جسمانی کمزوری دور کرنے اور طاقت بحال کرنے کے لیے نہایت مؤثر ہے۔ ہاضمے میں مددگار کجھور میں فائبر کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جو ہاضمے کو بہتر بناتی ہے اور قبض جیسی مشکلات سے بچاتی ہے۔ غذائیت سے بھرپور کجھور میں فائبر، آئرن، کیلشیم، میگنیشیم، اور وٹامنز جیسے اہم غذائی اجزاء پائے جاتے ہیں جو انسانی صحت کو برقرار رکھنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ یہ اجزاء ہاضمے کو بہتر بناتے، ہڈیوں کو مضبوط کرتے اور خون کی کمی کو دور کرتے ہیں، جس سے مجموعی صحت میں بہتری آتی ہے۔ دل کی صحت کے لیے مفید کجھور خصوصاً عجوہ دل کی صحت کے لیے بے حد مفید ہے۔ دل کے دورے کی صورت میں 7 عجوہ کھجوریں گٹھلیوں سمیت پیس کر دینا فائدہ مند سمجھا جاتا ہے۔ کجھور نہ صرف دل بلکہ جسم کے ہر حصے کے لیے مفید ہے، اور قوت مدافعت کو بھی بڑھاتی ہے۔ ہڈیوں کی طاقت کھجور میں کیلشیم، میگنیشیم اور فاسفورس جیسے اجزاء موجود ہوتے ہیں جو ہڈیوں کو مضبوط بنانے میں مدد دیتے ہیں۔ یہ بڑھتی عمر میں ہڈیوں کے بھربھرے پن سے بچاتی ہے۔ ساتھ ہی، کھجور دل کے مریضوں کے لیے بھی مفید ہے کیونکہ یہ نقصان دہ کولیسٹرول کو کم کرتی ہے۔ دماغ کی صحت کے لیے کھجور دماغ کی صحت کے لیے نہایت مفید ہے۔ اس میں موجود قدرتی شکر دماغ کو فوری توانائی فراہم کرتی ہے، جس سے ذہنی کارکردگی بہتر ہوتی ہے۔ کھجور یادداشت کو تیز کرتی ہے، دماغی کمزوری کو دور کرتی ہے اور ذہنی تھکن و دباؤ سے نجات دلانے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔ مدافعتی نظام کی مضبوطی کھجور میں موجود وٹامنز، منرلز اور اینٹی آکسیڈنٹس جسم کے مدافعتی نظام کو مضبوط بناتے ہیں۔ یہ قدرتی اجزاء جسم کو وائرس، بیکٹیریا اور دیگر بیماریوں سے لڑنے کی صلاحیت فراہم کرتے ہیں۔ روزانہ کھجور کا استعمال مدافعتی قوت میں اضافہ کرکے مجموعی صحت کو بہتر بنانے میں مدد دیتا ہے۔ وزن کم کرنے میں مددگار کھجور میں موجود فائبر معدے کو دیر تک بھرپور رکھتا ہے، جس سے غیر ضروری بھوک کم لگتی ہے اور وزن کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔ قدرتی مٹھاس ہونے کے باوجود کھجور صحت بخش ہے اور کم کیلوریز میں زیادہ توانائی فراہم کرتی ہے، جو متوازن غذا کا اہم حصہ بن سکتی ہے۔ خون کی کمی کے لیے مفید کھجور میں آئرن کی وافر مقدار موجود ہوتی ہے جو خون کی کمی، خصوصاً انیمیا کے شکار افراد کے لیے مفید ہے۔ یہ خون کے سرخ خلیات کی پیداوار بڑھاتی ہے۔ خاص طور پر خواتین اور بچوں کے لیے کھجور کا روزانہ استعمال آئرن کی کمی کو پورا کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ آنکھوں کی صحت کے لیے مفید کھجور میں موجود وٹامن اے اور اینٹی آکسیڈنٹس آنکھوں کی صحت کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ یہ بینائی کو تیز کرتے ہیں اور آنکھوں کے مختلف امراض جیسے موتیا، خشکی اور کمزوری سے بچاؤ میں مدد فراہم کرتے ہیں۔ باقاعدہ استعمال آنکھوں کی حفاظت کے لیے مفید ہے۔ جلد کی صحت کھجور جلد کی صحت کے لیے نہایت مفید ہے۔ اس میں موجود وٹامنز اور معدنیات جلد کو نم، نرم اور ہموار رکھتے ہیں۔ کھجور اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہوتی ہے جو جلد پر بڑھتی عمر کے اثرات، جھریوں اور دھبوں کو کم کرنے میں مدد فراہم کرتی ہے، اور چمکدار جلد عطا کرتی ہے۔ پانی کی کمی کا خاتمہ کھجور میں تقریباً 20 فیصد پانی موجود ہوتا ہے، جو جسم میں نمی کی سطح برقرار رکھنے میں مدد دیتا ہے۔ گرم موسم یا ورزش کے بعد کھجور کا استعمال جسم میں پانی کی کمی کو دور کرتا ہے۔ یہ قدرتی طریقے سے ہائیڈریشن فراہم کرکے جسم کو ترو تازہ اور متوازن رکھتی ہے۔ کھجور کا شیک اجزاءکھجور 5 عدد، دودھ ایک گلاس، الائچی ایک عدد اور شہد ایک چمچ ترکیبکھجور کو آدھ گھنٹہ پانی میں…

Read More
برسات کے موسم سے متعلقہ طبی رہنمائی – صحت مند زندگی کے لیے مفید مشورے

برسات کے موسم سے متعلقہ طبی رہنمائی- مکمل ہربل گائڈ

برسات کا موسم خوشگوار لمحات اور تازگی کا پیغام لے کر آتا ہے۔ مگر ساتھ ہی یہ کئی طبی خطرات بھی پیدا کرتا ہے۔ بارشوں کے دنوں میں نمی، گندگی اور آلودگی بڑھ جاتی ہے۔ ان حالات میں جراثیم کی افزائش تیز ہو جاتی ہے۔ اس کے نتیجے میں نزلہ، زکام، کھانسی، ڈائریا، ملیریا اور ڈینگی جیسی بیماریاں عام ہو جاتی ہیں۔ اسی لیے برسات کے موسم سے متعلقہ طبی رہنمائی ضروری ہے۔اس موسم میں خوراک کا انتخاب بڑی اہمیت رکھتا ہے۔ زیادہ چکنا، باسی اور کھلا ہوا کھانا پیٹ کی خرابی کا سبب بن سکتا ہے۔ اس لیے صاف ستھری اور ہلکی غذا استعمال کرنا بہتر رہتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ پانی ابال کر پینا بھی لازم ہے تاکہ آلودگی سے بچا جا سکے۔ مزید یہ کہ نم زدہ کپڑوں کا استعمال بھی جلدی بیماریوں کو دعوت دے سکتا ہے۔ اس لیے کپڑوں کو مکمل خشک کرنا ضروری ہے۔اسی طرح گھر کی صفائی کا خاص خیال رکھنا چاہیے۔ پانی کے کھڑے ہونے سے مچھر پیدا ہوتے ہیں جو مختلف وائرس پھیلاتے ہیں۔ لہٰذا پانی کی نکاسی کو یقینی بنانا چاہیے۔ بچوں اور بزرگوں کی قوت مدافعت نسبتاً کم ہوتی ہے۔ ان کو خصوصی دیکھ بھال کی ضرورت ہوتی ہے۔ اچھی نیند، مناسب پرہیز اور متوازن خوراک اس موسم میں قوت مدافعت کو بہتر بناتی ہے۔آخر میں یہ بات ذہن نشین رہے کہ برسات کے حسن سے لطف اندوز ہونا سب کا حق ہے۔ مگر صحت کی قیمت پر ہرگز نہیں۔ اگر ہم بروقت طبی رہنمائی پر عمل کریں تو بیمار ہونے سے بچ سکتے ہیں۔ یہی احتیاط ہمیں موسم کی خوبصورتی کے ساتھ صحتمند زندگی کی ضمانت بھی دیتی ہے۔ برسات کے موسم سے متعلقہ طبی رہنمائی: پانی کی بیماریوں سے بچاؤ کیسے ممکن ہے؟ برسات میں آلودہ پانی بیماریوں کی بڑی وجہ بنتا ہے۔ خاص طور پر ہیضہ، ٹائفائیڈ اور ڈائریا تیزی سے پھیلتے ہیں۔ اس لیے صاف پانی کا استعمال ناگزیر ہے۔ سب سے پہلے پینے کے پانی کو ابال کر محفوظ کریں۔ دوسرے، کھانے کے برتن اور ہاتھ دھونا مت بھولیں۔ اس کے علاوہ، نالیوں کی صفائی پر توجہ دیں تاکہ گندا پانی جمع نہ ہو۔ مزید برآں، برسات کے دنوں میں کھانے پینے میں سادگی اپنائیں۔ باسی یا بازاری کھانے معدے کے امراض پیدا کرتے ہیں۔ بچوں کو خاص طور پر گھر کا پکا ہوا کھانا دیں۔ چونکہ اس موسم میں جراثیم بہت تیزی سے پھیلتے ہیں، اس لیے صفائی کا خیال رکھنا لازم ہے۔ آخر میں، اگر طبیعت خراب ہو تو فوری علاج کروائیں۔ اس کا پہلا اصول یہی ہے کہ احتیاط بیماری سے بہتر ہے۔ برسات کے موسم سے متعلقہ طبی رہنمائی: بخار اور جسم درد کا گھریلو علاج برسات کے دنوں میں وائرس تیزی سے پھیلتے ہیں جس سے بخار عام ہو جاتا ہے۔ اس لیے شروع میں ہی احتیاط ضروری ہے۔ سب سے پہلے، مریض کو مکمل آرام دینا بہت ضروری ہے۔ جسمانی مشقت بخار کو بڑھا سکتی ہے۔ نیم گرم پانی سے بدن صاف کریں تاکہ ٹمپریچر کنٹرول ہو۔ لیموں اور شہد والا نیم گرم پانی بخار میں فائدہ دیتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ، ہلکی غذا جیسے دلیہ یا سوپ دیں۔ انڈہ یا گوشت فوراً مت دیں۔ اگر جسم درد ہو تو نیم گرم پانی سے سکائی کریں۔ اگر بخار تین دن سے زیادہ رہے تو ٹیسٹ ضرور کروائیں۔ خاص طور پر برسات میں ملیریا اور ڈینگی کا خدشہ ہوتا ہے۔ لہٰذا برسات کے موسم سے متعلقہ طبی رہنمائی پر عمل بہت ضروری ہے تاکہ صحت مند رہا جا سکے۔ برسات کے موسم میں بچوں کی صحت کی مکمل حفاظت کیسے کریں؟ بارش کے دنوں میں بچے جلد بیمار ہو جاتے ہیں کیونکہ ان کا مدافعتی نظام کمزور ہوتا ہے۔ اس لیے ان کی خاص دیکھ بھال کی ضرورت ہوتی ہے۔ سب سے پہلے، بچوں کو مکمل کپڑے پہنائیں تاکہ جسم خشک رہے۔ برسات میں گیلا پن بیماریوں کو جنم دیتا ہے۔ دوسرا، کھانے پینے میں صفائی کا خاص خیال رکھیں۔ تازہ اور گھریلو کھانے دیں۔ بازار کی اشیاء فوری طور پر نقصان پہنچا سکتی ہیں۔ بچوں کو بارش میں کھیلنے سے روکیں، یہ نمونیہ کی وجہ بن سکتا ہے۔ اگر نزلہ یا بخار ہو جائے تو فوراً علاج کروائیں۔ مزید یہ کہ وٹامن سی والی اشیاء جیسے مالٹا یا لیموں استعمال کروائیں۔ یہ مدافعتی نظام مضبوط کرتا ہے۔ دوا دینے سے پہلے ڈاکٹر سے مشورہ ضروری ہے۔ روزانہ نہلائیں اور خشک کپڑے پہنائیں۔ بچوں کی حفاظت ہی والدین کی اولین ترجیح ہونی چاہیے۔ تھوڑی احتیاط سے بڑی بیماری روکی جا سکتی ہے۔ برسات کے موسم سے متعلقہ طبی رہنمائی: مچھر سے بچاؤ اور ڈینگی کی روک تھام بارش کے بعد کھڑے پانی میں مچھر پیدا ہوتے ہیں جو ڈینگی اور ملیریا پھیلاتے ہیں۔ اس لیے ان سے بچاؤ بہت ضروری ہے۔ سب سے پہلے، اپنے آس پاس پانی جمع نہ ہونے دیں۔ پرانے ٹائر، ٹین، یا گملے میں پانی نہ رہنے دیں۔ دوسرا، مچھر دانی کا استعمال کریں۔ رات کو سوتے وقت کمرہ بند رکھیں اور مچھر مار اسپرے استعمال کریں۔ مزید یہ کہ پورے کپڑے پہنیں تاکہ جسم ڈھکا رہے۔ خاص طور پر شام کے وقت بچاؤ ضروری ہے کیونکہ مچھر زیادہ ہوتے ہیں۔ اگر بخار ہو جائے تو فوراً بلڈ ٹیسٹ کروائیں۔ ڈینگی کے دوران اسپرین سے پرہیز کریں۔ زیادہ پانی، پھلوں کا رس اور آرام فائدہ دیتا ہے۔ برسات کے موسم سے متعلقہ طبی رہنمائی کے مطابق مچھر سے بچنا اولین ترجیح ہونی چاہیے۔ صحت کی حفاظت آپ کی ذمے داری ہے۔ اس لیے احتیاطی تدابیر کو معمول بنائیں۔ بارش کے بعد جلدی بیماریوں سے بچاؤ کے آسان طریقے بارش کے دنوں میں نمی اور گندگی جلدی امراض کو جنم دیتی ہے۔ خاص طور پر خارش، فنگس اور دانے عام ہو جاتے ہیں۔ ان سے بچاؤ کے لیے جسم کو خشک رکھنا ضروری ہے۔ برسات کے بعد نہانا مت بھولیں۔ نہانے کے بعد فوری جسم خشک کریں۔ گیلے کپڑے ہرگز نہ پہنیں۔ صابن اور اینٹی سیپٹک لوشن کا استعمال مفید ہوتا ہے۔ مزید یہ کہ ٹالکم پاوڈر لگانا نمی کم کرتا ہے۔ اگر خارش ہو تو زیتون یا نیم کا تیل لگائیں۔ دانے بنیں تو کسی جلدی ماہر سے مشورہ کریں۔ کھجانے سے…

Read More
خالص ہربل لائف اسٹائل – نئی نسل کے لیے راہنما

خالص ہربل لائف اسٹائل – نئی نسل کے لیے راہنما

آج کی تیز رفتار زندگی نے نوجوان نسل کو مصنوعی طرزِ زندگی کی طرف مائل کر دیا ہے۔ ہر طرف فاسٹ فوڈ، کیمیکل ادویات اور بے ترتیبی نے صحت کو متاثر کیا ہے۔ ایسے حالات میں خالص ہربل لائف اسٹائل نئی نسل کے لیے بہترین راہنما ثابت ہو سکتا ہے۔ اس طرزِ زندگی میں قدرتی جڑی بوٹیوں، سادہ خوراک اور متوازن عادات پر زور دیا جاتا ہے۔ انسان جب فطرت کے قریب رہتا ہے تو جسم اور دماغ دونوں تندرست رہتے ہیں۔ اسی لیے نوجوانوں کو چاہیے کہ وہ اپنی روزمرہ زندگی میں جڑی بوٹیوں کا استعمال اپنائیں۔مزید یہ کہ، ہربل طرزِ زندگی بیماریوں سے بچاؤ کا قدرتی طریقہ فراہم کرتا ہے۔ کیمیکل سے بھرپور خوراک وقتی توانائی تو دیتی ہے لیکن طویل المدت نقصان پہنچاتی ہے۔ اس کے برعکس خالص ہربل لائف اسٹائل قوت مدافعت کو بڑھاتا ہے۔ اسی کے ساتھ یہ دل، جگر اور معدہ کو محفوظ رکھتا ہے۔ نوجوان نسل اگر ابتدا ہی سے قدرتی خوراک اور ہربل علاج اختیار کرے تو وہ کئی بیماریوں سے بچ سکتی ہے۔اسی دوران ذہنی سکون بھی اسی لائف اسٹائل کا حصہ ہے۔ جڑی بوٹیوں سے بنی چائے، متوازن نیند اور مثبت سوچ ذہنی دباؤ کو کم کرتی ہے۔ نتیجتاً شخصیت میں اعتماد اور توانائی بڑھتی ہے۔ نوجوان نسل کو یہ سمجھنا ہوگا کہ خالص ہربل لائف اسٹائل صرف علاج نہیں بلکہ مکمل طرزِ حیات ہے۔ جب نئی نسل اس راہنما اصول کو اپنائے گی تو صحت مند معاشرہ وجود میں آئے گا۔ یہ لائف اسٹائل فطرت کے قریب لے جاتا ہے اور زندگی کو سادہ مگر خوشگوار بناتا ہے۔ خالص ہربل لائف اسٹائل کا بنیادی نظریہ خالص ہربل لائف اسٹائل انسان کو فطرت کے قریب لانے کا ذریعہ ہے۔ اس میں جڑی بوٹیوں، سادہ خوراک اور صحت مند عادات کو اپنایا جاتا ہے۔ حکیم اجمل کے مطابق ہربل طرزِ زندگی جسمانی توانائی کو برقرار رکھتا ہے۔ یونانی طب میں یہ نظریہ ہزاروں سال سے آزمودہ ہے۔ استعمال کا طریقہ یہ ہے کہ روزانہ اپنی خوراک میں ہربل چائے، سبزیاں اور خشک میوہ جات شامل کیے جائیں۔ نئی نسل کے لیے ہربل راہنما اصول نئی نسل کو وقت کے ساتھ فطری علاج کی طرف رجوع کرنا ہوگا۔ حکیم محمد شفیع کے مطابق نوجوانوں کو صبح ناشتے میں شہد، دودھ اور انجیر استعمال کرنی چاہیے۔ یہ نسخہ دماغی کمزوری اور جسمانی تھکن دور کرتا ہے۔ مزید یہ کہ ہفتے میں دو بار ہربل قہوہ پینا بھی مفید ہے۔ استعمال کا طریقہ یہ ہے کہ اجوائن، دارچینی اور سبز چائے کو ابال کر روزانہ پی جائیں۔ ہاضمہ بہتر بنانے کے لیے خالص ہربل لائف اسٹائل ہاضمہ بہتر کرنے کے لیے حکیم کبیر الدین کا نسخہ مشہور ہے۔ انہوں نے بتایا کہ زیرہ، سونف اور الائچی برابر مقدار میں پیس کر سفوف بنائیں۔ ہر کھانے کے بعد آدھا چمچ نیم گرم پانی کے ساتھ استعمال کریں۔ یہ نسخہ گیس اور بدہضمی کو ختم کرتا ہے۔ خالص ہربل لائف اسٹائل میں ایسے چھوٹے چھوٹے اقدامات نظامِ ہضم کو مضبوط کرتے ہیں۔ نئی نسل کے لیے توانائی بخش ہربل نسخہ نوجوان اکثر کمزوری اور تھکن کی شکایت کرتے ہیں۔ حکیم اجمل نے ایک آزمودہ نسخہ بتایا ہے۔ بادام، اخروٹ اور کھجور ہم وزن پیس کر سفوف بنائیں۔ روزانہ دو چمچ نیم گرم دودھ میں ملا کر استعمال کریں۔ یہ خالص ہربل لائف اسٹائل نسخہ فوری توانائی اور دماغی تازگی بخشتا ہے۔ نئی نسل کو یہ آسان طریقہ اپنانا چاہیے۔ خالص ہربل لائف اسٹائل اور وزن کم کرنے کا طریقہ وزن کم کرنے کے لیے دارچینی اور شہد بہترین مانے جاتے ہیں۔ حکیم محمد شفیع کے مطابق روزانہ صبح نیم گرم پانی میں آدھا چمچ دارچینی اور ایک چمچ شہد ملا کر پی لیں۔ یہ خالص ہربل لائف اسٹائل نسخہ فالتو چربی گھلانے میں مددگار ہے۔ ساتھ ہی ورزش اور متوازن غذا کو اپنانا بھی ضروری ہے۔ ذہنی سکون کے لیے ہربل چائے نئی نسل ذہنی دباؤ کا زیادہ شکار ہے۔ حکیم کبیر الدین کے مطابق نیند کو بہتر بنانے کے لیے بابونہ کی چائے بہترین ہے۔ ایک کپ پانی میں ایک چمچ بابونہ ڈال کر ابالیں اور رات سونے سے پہلے پی لیں۔ یہ دماغ کو سکون دیتا ہے اور نیند گہری بناتا ہے۔ خالص ہربل لائف اسٹائل میں یہ چائے لازمی شامل ہونی چاہیے۔ خالص ہربل لائف اسٹائل اور جلد کی خوبصورتی خوبصورت جلد کے لیے ہلدی، دودھ اور شہد پر مبنی نسخہ مشہور ہے۔ حکیم اجمل کے مطابق ایک چمچ ہلدی اور ایک چمچ شہد دودھ میں ملا کر ماسک بنائیں۔ ہفتے میں دو بار چہرے پر لگائیں۔ یہ خالص ہربل لائف اسٹائل نسخہ جلد کو نکھارتا ہے۔ نئی نسل کے لیے یہ نسخہ سستا اور مؤثر ہے۔ خون کی کمی کا ہربل علاج خون کی کمی نوجوانوں میں عام ہے۔ حکیم اعظم نے بتایا کہ چقندر اور انار کا جوس سب سے بہتر ہے۔ روزانہ صبح ایک گلاس انار اور چقندر کا جوس ملا کر پئیں۔ یہ ہربل نسخہ خون بڑھاتا ہے اور جسمانی کمزوری دور کرتا ہے۔ خالص ہربل لائف اسٹائل میں اس کا استعمال اہم ہے۔ نئی نسل کے لیے دماغی طاقت کا نسخہ دماغی کمزوری پڑھنے والے نوجوانوں میں زیادہ ہوتی ہے۔ حکیم شفیع کے مطابق بادام کا حلوہ سب سے مؤثر ہے۔ سات بادام رات کو بھگو کر صبح پیس لیں۔ ایک کپ دودھ میں ڈال کر شہد شامل کریں اور استعمال کریں۔ یہ دماغی یادداشت بہتر بناتا ہے۔ خالص ہربل لائف اسٹائل میں یہ نسخہ ذہنی طاقت فراہم کرتا ہے۔ جگر کی صحت کے لیے ہربل قہوہ جگر جسم کا اہم عضو ہے اور اس کی کمزوری کئی بیماریوں کا سبب بنتی ہے۔ حکیم کبیر الدین نے جگر کو تندرست رکھنے کے لیے کاسنی اور املی کا قہوہ تجویز کیا ہے۔ طریقہ یہ ہے کہ دو چمچ کاسنی کے پتوں کو ایک کپ پانی میں ابال کر چھان لیں۔ اس میں آدھا چمچ املی کا گودا شامل کریں۔ روزانہ ایک بار استعمال کرنے سے جگر کی گرمی کم ہوتی ہے اور فعل بہتر ہوتا ہے۔ خالص ہربل لائف اسٹائل میں یہ قہوہ اہم مقام رکھتا ہے۔ خالص ہربل لائف اسٹائل اور مدافعتی نظام مدافعتی نظام کو مضبوط رکھنا نئی نسل کے لیے ضروری ہے۔ حکیم اجمل کے…

Read More