"ایک شخص جو باہر چل رہا ہے، جو باقاعدہ چلنے کے صحت کے فوائد کو اجاگر کرتا ہے، جیسے کہ دل کی صحت میں بہتری، وزن کا انتظام، اور ذہنی دباؤ میں کمی۔"

پیدل چلنا ایک سادہ عادت یا زندگی بدلنے کی دوا؟

پیدل چلنا ایک ایسی سادہ اور قدرتی جسمانی سرگرمی ہے جسے ہر عمر کے لوگ سر انجام دے سکتے ہیں۔ یہ وہ عمل ہے جو نہ صرف جسم کو متحرک کرتا ہے بلکہ دماغ، دل، جگر، گردے اور اعصاب سمیت پورے نظام کو فعال کرتا ہے۔ آج کے مصروف، مصنوعی اور مشینی دور میں جہاں جسمانی محنت کم ہو گئی ہے، وہاں پیدل چلنا صحت مند زندگی کا سب سے آسان، سستا اور مؤثر ذریعہ بن چکا ہے۔ جدید سائنسی تحقیق اور قدیم طب دونوں پیدل چلنے کو بہترین ورزش تسلیم کرتے ہیں۔ یہ عمل بظاہر سادہ نظر آتا ہے، لیکن اس کے اثرات پورے جسم پر گہرے ہوتے ہیں۔ روزانہ صرف 30 منٹ پیدل چلنے سے بلڈ پریشر کنٹرول میں آتا ہے، دل مضبوط ہوتا ہے، کولیسٹرول کم ہوتا ہے، جگر و معدہ بہتر کام کرتے ہیں، اور وزن میں کمی واقع ہوتی ہے۔ پیدل چلنے سے نہ صرف جسمانی فوائد حاصل ہوتے ہیں بلکہ ذہنی سکون بھی میسر آتا ہے۔ چلتے وقت دماغی اعصاب متحرک ہو جاتے ہیں جس سے ذہنی دباؤ، چڑچڑاپن اور نیند کی خرابیوں میں بہتری آتی ہے۔ پیدل چلنے کا کمال پیدل چلنا ایک سادہ مگر نہایت مؤثر جسمانی سرگرمی ہے جو انسان کی مجموعی صحت پر حیرت انگیز اثرات ڈالتی ہے۔ روزانہ صرف 30 منٹ کی ہلکی یا تیز واک سے آپ نہ صرف جسمانی فٹنس برقرار رکھ سکتے ہیں بلکہ کئی اندرونی نظاموں کو متوازن اور فعال بھی بنا سکتے ہیں۔ اعصابی نظام میں توازن پیدل چلنے سے دماغی اعصاب متحرک ہوتے ہیں، جس کے باعث ذہنی دباؤ، بے خوابی اور چڑچڑاپن میں نمایاں کمی آتی ہے۔ چلنے کے دوران دماغ میں “سیروٹونن” اور “اینڈورفنز” جیسے خوشی بخش کیمیکل پیدا ہوتے ہیں جو ذہنی سکون اور مثبت سوچ پیدا کرتے ہیں۔ جگر اور معدہ کی صفائی ہلکی پھلکی واک نظامِ ہضم کو متحرک کرتی ہے، جس سے قبض، بدہضمی اور جگر کی سستی جیسے مسائل کا خاتمہ ممکن ہوتا ہے۔ چلنے سے خوراک کی ہضم بہتر ہوتی ہے اور آنتوں کی حرکت میں توازن آتا ہے، جس سے جگر پر بوجھ کم ہوتا ہے۔ دل کی طاقت میں اضافہ پیدل چلنے سے قلبی پٹھے متحرک ہوتے ہیں، اور خون کی روانی قدرتی انداز میں بہتر ہوتی ہے۔ اس سے بلڈ پریشر کنٹرول میں آتا ہے اور کولیسٹرول کی سطح متوازن رہتی ہے۔ نتیجتاً دل کی بیماریاں کم ہوتی ہیں اور دل مضبوط بنتا ہے۔ گردوں کی فعالی واک کے دوران پسینہ آتا ہے اور پیشاب کی روانی بہتر ہوتی ہے، جس کے ذریعے زہریلے مادے جسم سے خارج ہوتے ہیں۔ یہ عمل گردوں اور مثانے کو صاف رکھنے میں مدد دیتا ہے اور ان کی بیماریوں سے بچاؤ ممکن بناتا ہے۔ سائنس کیا کہتی ہے جدید سائنسی تحقیق کے مطابق روزانہ صرف 30 منٹ کی پیدل چلنے کی عادت انسانی صحت پر حیرت انگیز اثرات ڈال سکتی ہے۔ ماہرین صحت کے مطابق، روزانہ واک کرنے سے جسم کے مختلف نظام متحرک ہو جاتے ہیں اور بہت سی خطرناک بیماریوں سے بچاؤ ممکن ہو جاتا ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق، روزانہ 30 منٹ کی پیدل واک ٹائپ 2 ذیابیطس (شوگر) کے خطرات کو 60 فیصد تک کم کر سکتی ہے۔ وزن میں کمی واک کرنے سے جسم میں انسولین کی حساسیت بڑھتی ہے، گلوکوز لیول متوازن رہتا ہے، اور وزن میں کمی آتی ہے جو شوگر کے کنٹرول کے لیے ضروری عوامل ہیں۔ اسی طرح، روزانہ پیدل چلنے والے افراد میں دل کے دورے (ہارٹ اٹیک) کے امکانات 40 فیصد تک کم ہو جاتے ہیں۔ واک سے خون کی روانی بہتر ہوتی ہے، دل کے پٹھے مضبوط ہوتے ہیں، اور بلڈ پریشر و کولیسٹرول کی سطح قابو میں آتی ہے، جو دل کی صحت کے لیے انتہائی ضروری ہے۔ سائنس یہی کہتی ہے کہ پیدل چلنا ایک آسان، کم خرچ اور قدرتی ورزش ہے جو نہ صرف بیماریوں سے بچاتی ہے بلکہ طویل، صحتمند اور خوشگوار زندگی گزارنے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔ ہربل اور پیدل چلنا بہترین جوڑی قدرتی طریقہ علاج اور سادہ جسمانی سرگرمی اگر ایک ساتھ اپنائی جائے تو انسانی صحت پر ان کے اثرات کئی گنا بڑھ جاتے ہیں۔ ہربل علاج صدیوں سے انسان کی فطرت کے مطابق بیماریوں کے علاج اور صحت کی بحالی میں مؤثر ثابت ہوا ہے۔ دوسری جانب پیدل چلنا ایک قدرتی ورزش ہے جو بغیر کسی سائیڈ ایفیکٹس کے جسم کے ہر حصے کو متحرک کرتا ہے۔ جب ان دونوں کو ایک ساتھ اپنایا جائے تو نتائج حیرت انگیز ہوتے ہیں۔ جگر کی بہتری کے لیے: سفوف جگرین جگر جسم کا وہ عضو ہے جو خون کی صفائی، ہاضمے میں مدد، اور توانائی کی تیاری جیسے کئی اہم افعال انجام دیتا ہے۔ اگر جگر کمزور ہو جائے تو پورا جسم متاثر ہوتا ہے۔ روزانہ صبح ناشتہ کرنے سے 30 منٹ پہلے سفوف جگرین کا استعمال جگر کی صفائی، چکنائی کے بوجھ کو کم کرنے، اور ہاضمہ بہتر بنانے میں مدد دیتا ہے۔اس کے ساتھ اگر صبح کی تازہ ہوا میں 20 سے 30 منٹ کی تیز یا درمیانی رفتار سے واک کی جائے تو جگر کو آکسیجن بھرپور مقدار میں ملتی ہے، جس سے افعال میں بہتری آتی ہے۔ وزن میں کمی کے لیے: جوارش کمونی موٹاپا صرف جسمانی وزن کا مسئلہ نہیں بلکہ یہ ذیابیطس، بلڈ پریشر، اور جوڑوں کے درد جیسی بیماریوں کی جڑ ہے۔ جوارش کمونی ایک معروف یونانی دوا ہے جو نظامِ انہضام کو بہتر بناتی ہے، پیٹ کی چربی گھلاتی ہے اور بھوک کو قابو میں رکھتی ہے۔ اگر اس کے استعمال کے ساتھ روزانہ شام کے وقت 30 منٹ کی واک کی جائے تو وزن تیزی سے کم ہونا شروع ہو جاتا ہے، بغیر کسی کمزوری کے۔ ذہنی سکون کے لیے: عرق گلاب اور سونف آج کے دور میں ذہنی دباؤ، نیند کی کمی، اور چڑچڑاپن ایک عام مسئلہ بن چکا ہے۔ ان مسائل کا حل نیند کی گولیوں میں نہیں بلکہ قدرتی جڑی بوٹیوں میں چھپا ہے۔ عرق گلاب اور سونف کا استعمال مغرب کے بعد نہایت مفید ہے۔ ایک گلاس نیم گرم پانی میں ایک چمچ عرق گلاب اور آدھا چمچ پسی ہوئی سونف ملا کر پئیں، پھر ہلکی واک کریں۔ یہ نہ صرف دماغ…

Read More
پیاز، شہد، لیموں اور ہلدی کے ساتھ دیسی علاج — قدرتی اجزاء سے بھرپور صحت بخش نسخہ

پیاز ہر گھر میں موجود قدرتی دوا

پیاز ایک عام سبزی جو ہر کچن میں موجود ہوتی ہے لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ یہی سادہ سی سبزی صحت کے لیے بھی مفید ہے؟پیاز کو صرف کھانوں کا ذائقہ بڑھانے کے لیے نہیں بلکہ مختلف بیماریوں کے علاج میں بھی استعمال کیا جا رہا ہے۔ پیاز کو دل، جگر، معدہ اور جلد جیسے مسائل کے لیے مؤثر علاج مانا گیا ہے۔ اس تحریر میں ہم پیاز کے وہ تمام طبّی فوائد جانیں گے جنہیں جان کر آپ شاید آج ہی اسے اپنی روزمرہ خوراک کا حصہ بنا لیں۔ فوائد جگر کی صحت کے لیے پیاز ایک قدرتی غذا ہے جو صدیوں سے مختلف بیماریوں کے علاج میں استعمال ہو رہی ہے۔ یہ خاص طور پر جگر کی صحت کے لیے نہایت مفید سمجھی جاتی ہے۔ پیاز میں سلفر کمپاؤنڈز اور اینٹی آکسیڈنٹس پائے جاتے ہیں جو جگر کو صاف کرنے میں مدد دیتے ہیں اور جسم سے زہریلے مادوں کا اخراج آسان بناتے ہیں۔ یہ صفراء کی پیداوار کو متحرک کرتا ہے جو ہاضمے میں مددگار ہے اور جگر کے افعال کو بہتر بناتا ہے۔ پیاز کا باقاعدہ استعمال جگر کی چربی، سوجن اور کمزوری جیسے مسائل میں فائدہ مند ثابت ہو سکتا ہے۔ اس کے علاوہ، پیاز خون کو صاف کرتا ہے اور جسمانی دفاعی نظام کو مضبوط بناتا ہے، جو جگر کی مجموعی صحت کو بہتر بنانے میں مدد دیتا ہے۔ قدرتی علاج کے شوقین افراد کے لیے پیاز ایک سستا، محفوظ اور مؤثر ذریعہ ہے جگر کو صحت مند رکھنے کا۔ بخار اور انفیکشن میں پیاز کا رس شہد کے ساتھ دینے سے بخار، نزلہ و زکام اور انفیکشن میں آرام آتا ہے۔ پیشاب کی بندش پیاز پیشاب آور ہے یعنی یہ جسم سے فالتو پانی نکالنے میں مدد دیتا ہے۔ گردے اور مثانے کی سوجن یا پیشاب کی بندش میں نفع دیتا ہے۔ پیٹ کے کیڑوں کا علاج پیاز کا پانی بچوں اور بڑوں کو پیٹ کے کیڑوں کے خاتمے کے لیے دیا جاتا ہے۔ دل کی دھڑکن کی بے ترتیبی پیاز میں موجود اجزاء دل کی دھڑکن کو قابو میں رکھتے ہیں اور دل کے مریضوں کے لیے مفید سمجھے جاتے ہیں۔ بلغم اور کھانسی میں مفید پیاز کا قہوہ یا پیاز کا رس شہد کے ساتھ لینا بلغم کو نرم کرتا ہے اور پرانی کھانسی میں مفید ہے۔ دمہ اور سانس کی بیماریوں میں پیاز میں سلفر مرکبات پائے جاتے ہیں جو پھیپھڑوں میں بلغم کو کم کرتے ہیں اور سانس کی تکلیف میں فائدہ دیتے ہیں۔ خارش، پھوڑے اور پھنسیوں میں پیاز کا لیپ جلد پر لگانے سے خارش، پھنسی اور زخم جلدی ٹھیک ہوتے ہیں۔ اس میں جراثیم کش خصوصیات ہوتی ہیں۔ نکسیر آنا گرمیوں میں اکثر نکسیر کی شکایت ہوتی ہے۔ پیاز کو کاٹ کر سونگھنے سے فوراً آرام آتا ہے، اور ناک سے خون آنا بند ہو جاتا ہے۔ اسے ایک قدیم گھریلو علاج سمجھا جاتا ہے۔ کان کے درد کا علاج پیاز کا رس نیم گرم کر کے روئی کی مدد سے کان میں ڈالنے سے کان کا درد، سوجن اور انفیکشن میں آرام آتا ہے۔ دانت درد میں آرام پیاز کا ایک ٹکڑا دانت میں چبانا یا اس کا رس درد والی جگہ پر لگانا جراثیم کو ختم کرتا ہے اور سوجن کم کرتا ہے۔ جِلد کی بیماریاں پیاز کا رس جلد کی خارش، الرجی اور دانوں میں مفید ہے۔ خاص طور پر جلد کے زخموں پر لگانے سے جراثیم ختم ہو جاتے ہیں۔ موٹاپا کم کرنے میں مددگار پیاز نظامِ ہضم کو بہتر کرتا ہے، جسم میں چربی کو جمع ہونے سے روکتا ہے اور قوت مدافعت کو بڑھاتا ہے جس سے وزن گھٹانے میں مدد ملتی ہے۔ خون جمنے کو روکتا ہے پیاز خون کو گاڑھا ہونے سے روکتا ہے جس سے فالج اور ہارٹ اٹیک کا خطرہ کم ہوتا ہے۔ آنکھوں کے لیے مفید اگرچہ پیاز سے آنکھوں میں پانی آتا ہے لیکن اس کے اندرونی اجزاء آنکھوں کی صفائی اور بعض جراثیمی انفیکشن میں مفید سمجھے جاتے ہیں۔ خون کی کمی پیاز آئرن کو جذب کرنے میں مدد دیتا ہے۔ اگر اسے پالک یا کلیجی کے ساتھ استعمال کیا جائے تو انیمیا کے علاج میں معاون ہوتا ہے۔ گنج پن میں مفید پیاز کے رس کو ناریل کے تیل کے ساتھ ملا کر سر پر لگانے سے بالوں کی جڑیں مضبوط ہوتی ہیں اور گنج پن کے خلاف مدد مل سکتی ہے۔ یہ نسخہ خاص طور پر ان لوگوں کے لیے کارآمد ہے جنہیں بال جھڑنے کا مسئلہ ہو۔ جِلد کی جھریوں کے خلاف پیاز جلد کو ٹائٹ کرتا ہے اور جھریوں کو روکتا ہے۔ پیاز کا رس چہرے پر شہد کے ساتھ لگایا جا سکتا ہے۔ بخار اور الرجی میں پیاز الرجی کی علامات جیسے آنکھوں سے پانی، ناک بہنا، یا سانس کی الرجی میں مفید ہے۔ زہریلے کیڑوں کے کاٹنے پر زہریلا کیڑہ کاٹنے پر پیاز کا رس لگانے سے سوجن، زہر اور جلن کم ہو جاتی ہے۔ خاص طور پر مچھر، شہد کی مکھی یا چیونٹی کے کاٹنے میں آزمودہ ہے۔ نیند نہ آنے کی شکایت رات کو سونے سے پہلے پیاز کا سوپ یا پیاز کا رس پینے سے نیند بہتر آتی ہے۔ خاص طور پر نیند کی کمی یا بے خوابی کے مریضوں کے لیے۔ پرانی قبض اور گیس میں مفید پیاز کا سلاد روزانہ کھانے سے معدے کے افعال بہتر ہوتے ہیں، گیس، تیزابیت، اور قبض میں خاص فائدہ ہوتا ہے۔ پیاز کے چند نسخہ جات کان کا بہنا پیاز اور لہسن صرف کھانے کے ذائقے ہی نہیں بڑھاتے بلکہ یہ صدیوں سے دیسی علاج میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ کان کے مختلف مسائل جیسے پیپ بہنا، پانی پڑجانا یا سوجن وغیرہ کے لیے پیاز کا پانی ایک مؤثر قدرتی علاج ہے۔ پیاز کو کچل کر اس کا خالص پانی نکالیں اور روزانہ صبح و شام چند قطرے متاثرہ کان میں ڈالیں۔ یہ طریقہ کار کان کے اندر موجود جراثیم کو ختم کرتا ہے، سوزش کو کم کرتا ہے اور پیپ کے بہاؤ کو روکنے میں مدد دیتا ہے۔ اسی طرح، لہسن کو بیس گرام خالص تیل (سرسوں یا زیتون کا تیل) میں جلا کر تیار کیا گیا تیل بھی کان کے…

Read More

معدے کا السر خاموش آتش فشاں اور اس کا ہربل علاج

معدے کا السر ایک خاموش مگر تباہ کن بیماری ہے۔ یہ اکثر ابتدائی علامات کے بغیر ظاہر ہوتا ہے۔ جیسے ہی علامات ظاہر ہوتی ہیں، مریض کو ناقابل برداشت تکلیف کا سامنا ہوتا ہے۔ السر معدے کی اندرونی دیوار کو زخمی کر دیتا ہے۔ آہستہ آہستہ یہ زخم گہرے ہوتے جاتے ہیں۔ اگر بروقت علاج نہ کیا جائے تو یہ زخم خون بہانے لگتے ہیں۔ اس سے آنتوں میں سوزش اور جگر کی کمزوری بھی ہو سکتی ہے۔یہ بیماری اکثر تیزابی کھانوں، تناؤ اور بے وقت کھانے کی عادت سے جنم لیتی ہے۔ معدے کی حفاظتی تہہ کمزور ہو جائے تو تیزابیت اندرونی دیوار کو جلا دیتی ہے۔ نتیجتاً السر کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ کئی بار یہ عارضہ ادویات کے زیادہ استعمال سے بھی ہو جاتا ہے۔ خاص طور پر درد کش دواؤں کا استعمال اس میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔اب سوال یہ ہے کہ اس خاموش دشمن سے کیسے بچا جائے؟ یونانی حکمت اس کا بہترین جواب رکھتی ہے۔ قدیم زمانے سے جڑی بوٹیوں کا استعمال معدے کی بیماریوں میں مؤثر رہا ہے۔ قدرتی علاج معدے کو آرام دیتا ہے اور زخم بھرنے میں مدد دیتا ہے۔ہربل ادویات جیسے صندل سفید، مکو دانہ اور سونف معدے کو ٹھنڈک پہنچاتے ہیں۔ یہ نہ صرف تیزابیت کم کرتے ہیں بلکہ سوزش کو بھی کم کرتے ہیں۔ یونانی نسخہ جات کا خاصہ یہ ہے کہ وہ جسم کے نظام کو متوازن رکھتے ہیں۔ اسی لیے السر کے علاج میں یہ نہایت مفید ثابت ہوتے ہیں۔اگر آپ بھی معدے کے السر سے محفوظ رہنا چاہتے ہیں، تو قدرتی علاج کی طرف رجوع کریں۔ ہربل طریقے نہ صرف محفوظ ہیں بلکہ دیرپا نتائج بھی دیتے ہیں۔ معدے کا السر: علامات، وجوہات اور ابتدائی نشانات معدے کا السر آنتوں یا معدے کی اندرونی جھلی میں زخم کی شکل میں ظاہر ہوتا ہے۔ یہ زخم تیزاب کے اثر سے گہرے ہو جاتے ہیں۔ مریض کو پہلے پہل معمولی درد محسوس ہوتا ہے۔ کچھ دن بعد درد مستقل ہو جاتا ہے۔ کبھی کبھار متلی اور قے بھی ہوتی ہے۔ بھوک میں کمی، پیٹ بھرا بھرا محسوس ہونا عام علامت ہے۔ کچھ مریضوں کو کھانے کے بعد پیٹ میں جلن محسوس ہوتی ہے۔ بعض اوقات خون والی قے یا کالے پاخانے کی شکایت بھی آتی ہے۔ اس کا سبب معدے میں زیادہ تیزاب بننا ہے۔ اگر مریض طویل عرصے تک دواؤں کا استعمال کرے تو جھلی کمزور ہو جاتی ہے۔ ذہنی تناؤ اور بے وقت کھانے کی عادت بھی اس کی اہم وجوہات میں شامل ہیں۔ شروع میں یہ مرض خاموش ہوتا ہے۔ علامات نظر آنے لگیں تو اکثر معاملہ بگڑ چکا ہوتا ہے۔ جلدی تشخیص سے اس کا علاج ممکن ہے۔ طب یونانی کے ماہرین ابتدائی علامات پر نظر رکھنے کی تاکید کرتے ہیں۔ ان کے مطابق، علامات ظاہر ہونے پر فوری تدبیر اختیار کرنی چاہیے۔ ہربل ادویات علامات کو جڑ سے ختم کرنے میں مدد دیتی ہیں۔ یہ جسم کو اندر سے متوازن کرتی ہیں۔ علامات کی موجودگی میں طبی معائنے کے ساتھ پرہیز بھی ضروری ہے۔ اگر مریض سنجیدگی سے پرہیز کرے تو مکمل شفا ممکن ہے۔ قدرتی اجزاء جیسے سونف اور صندل سفید معدے کو سکون دیتے ہیں۔ ان کا استعمال روزانہ کرنا مفید ہے۔ معدے کے السر کی علامات کو سنجیدگی سے لینا بہت ضروری ہے۔ معدے کے السر کا ہربل علاج: قدرتی تدابیر کا مکمل جائزہ السر کا ہربل علاج صدیوں پرانا اور آزمودہ طریقہ ہے۔ یہ علاج جسمانی نظام کو متوازن کرتا ہے۔ معدے کو قدرتی طور پر سکون پہنچاتا ہے۔ جڑی بوٹیاں تیزابیت کو کم کرتی ہیں۔ اس سے زخم جلدی بھر جاتے ہیں۔ ہربل نسخہ جات سائیڈ ایفیکٹ سے محفوظ ہوتے ہیں۔ صندل سفید معدے کی گرمی کم کرتا ہے۔ مکو دانہ سوزش میں فائدہ دیتا ہے۔ سونف کھانے کے بعد لینا فائدہ مند ہوتا ہے۔ یونانی طب میں ان تمام اجزاء کا خاص مقام ہے۔ اگر ان کا باقاعدہ استعمال کیا جائے تو معدے کو مکمل راحت ملتی ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق السر کے مریضوں کو مصنوعی دواؤں سے پرہیز کرنا چاہیے۔ کیونکہ وہ وقتی سکون دیتی ہیں، مگر جڑ سے مسئلہ ختم نہیں کرتیں۔ دوسری طرف، ہربل علاج جڑ سے اثر کرتا ہے۔ مریض کو سادگی کے ساتھ رہنا چاہیے۔ تلی ہوئی اشیاء سے دوری رکھنی چاہیے۔ ٹھنڈی تاثیر والی خوراک استعمال کرنی چاہیے۔ یونانی شربت جیسے “عرق مکو” السر میں مفید پایا گیا ہے۔ روزانہ دو چمچ لینا مفید ہوتا ہے۔ مریض اگر قدرتی علاج کو سنجیدگی سے اپنائے تو مکمل صحتیابی ممکن ہے۔ وقت کے ساتھ ساتھ اندرونی سوزش کم ہونے لگتی ہے۔ اس سے بھوک بحال ہوتی ہے۔ جسم میں توانائی آتی ہے۔ ہربل علاج کا فائدہ یہ بھی ہے کہ یہ باقی نظاموں پر بھی مثبت اثر ڈالتا ہے۔ لہٰذا، معدے کے السر کے لیے قدرتی علاج بہترین انتخاب ہے۔ خاموش آتش فشاں: السر کی خاموش تباہ کاریوں کی حقیقت السر اکثر کسی خاموش آتش فشاں کی طرح ہوتا ہے۔ شروع میں یہ کوئی خاص علامت نہیں دیتا۔ مریض کو محض معمولی درد محسوس ہوتا ہے۔ آہستہ آہستہ یہ درد شدید ہو جاتا ہے۔ پھر کھانے کے بعد جلن شروع ہو جاتی ہے۔ کچھ دن بعد مریض کمزور محسوس کرنے لگتا ہے۔ اگر بروقت علاج نہ کیا جائے تو السر خطرناک رخ اختیار کر لیتا ہے۔ یہ آنتوں کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔ بعض صورتوں میں اندرونی خون بہنے لگتا ہے۔ یہ صورتحال زندگی کے لیے خطرہ بن سکتی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ السر اکثر خاموشی سے بڑھتا ہے۔ جب علامات شدید ہو جائیں تب مریض کو تشخیص کی ضرورت پیش آتی ہے۔ یہی اس مرض کی سب سے خطرناک بات ہے۔ یونانی طب کے مطابق اگر جسم میں تیزابیت زیادہ ہو جائے تو یہ حالت پیدا ہوتی ہے۔ ذہنی دباؤ اور بے ترتیب طرزِ زندگی بھی اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ ایسے میں ہربل علاج مؤثر اور محفوظ انتخاب ہے۔ یہ اندرونی سوزش کو ختم کرتا ہے۔ صندل سفید اور مکو دانہ جیسی جڑی بوٹیاں اس خاموش تباہی کو روکنے میں مددگار ہیں۔ ان کا استعمال معدے کو طاقت دیتا ہے۔ پرہیز اور سادہ غذا بھی اس علاج کا حصہ ہونی چاہیے۔ وقت پر تشخیص اور…

Read More
ڈرائی فروٹ کا درست استعمال اور مکمل رہنمائی – صحت بخش غذا کی تفصیل

ڈرائی فروٹ کے فوائد جو شاید آپ نہیں جانتے

اخڑوٹ کے فوائد سردیوں کے موسم میں اکثر جوڑوں کے درد  کی  تکالیف ہوجاتی ہے ۔ اخروٹ کا تیل استعمال کرنے سے جوڑوں کے درد میں کمی واقع ہوجاتی ہے ۔ مغز اخروٹ دمہ ، کھانسی اور گلے کی خراش میں بہت مفید ہوتا ہے ۔ اخڑوٹ فالج کے لیے بے حد مفید ہے-مغز اخروٹ تین تولہ اور انجیر سات دانہ دونوں کو رگڑ کر کھانا مفید ہے۔ اخروٹ کینسر کے ممکنہ حملے کو کم کرنے میں مدددیتا ہے ۔ بادام کے فوائد دماغ و بصارت کی تقویت کے لئے بادام کا استعمال بہت مفید ہے۔ بادام وٹامن، آئرن، اور کیلشیم سے بھرپور ہوتا ہے اور قلب کی صحت کو بہتر بناتا ہے۔ بادام کا ترکیبی استعمال ہڈیوں کی مضبوطی کو بڑھاتا ہے۔ بادام کا ترکیبی استعمال موٹاپے کو بھی کم کرتا ہے۔ بادام جلد کو نرم اور ملائم بناتا ہے۔ اس میں فائبر کی وافر مقدار ہوتی ہے جو ہاضمے کو بہتر بناتا ہے۔ چلغوزے کے فوائد پرانی کھانسی میں مغز چلغوزہ رگڑ کر شہد میں ملا کر چٹانا مفید ہوتا ہے۔ مغز چلغوزہ دودھ کے ساتھ استعمال کرنے سے جسم موٹا ہوتا ہے۔ چلغوزہ خون کی کمی کو دور کر کے دل اور دماغ کو طاقت دیتا ہے۔ فالج اور جوڑوں کے درد میں مغز چلغوزہ کا صبح شام دودھ کے ساتھ استعمال موثر ہے۔ واضح رہے کہ چلغوزہ دیر ہضم ہے اس لئے زیادہ مقدار میں اس کا کھانا نقصان دہ بھی ہے. کشمش کے فوائد کشمش خون میں شکر کی سطح کو کنٹرول کرنے میں مدد کرتی ہے۔ کشمش، مدافعتی نظام کو مضبوط کرنے میں مدد کرتی ہے۔ یہ توانائی بڑھاتی ہے اور کمزوری کو دور کرنے میں مدد کرتی ہے۔ اس میں وٹامن بی 6 ہوتا ہے، جو دماغ کی صحت کو بہتر کرتا ہے۔ یہ وزن کم کرنے میں بھی مددگار ہو سکتی ہے، کیونکہ اس میں کم کیلوریز ہوتی ہیں۔ اس میں میگنیشیم ہوتا ہے، جو دل کی صحت کے لیے اچھا ہوتا ہے۔ کھجور کے طبی فوائد جسم میں خون کی کمی کو دور کرنے کیلئے 5 عدد کھجور یا چھوہارے لے کر آدھا کلو دودھ میں ڈال کر خوب پکائیں، جب یہ نرم ہو جائیں تو انہیں دودھ سے نکال لیں اور اس میں شہدا ایک چمچ ملا کر پئیں۔ اگر کھجور کی جڑ کو پانی میں پکا کر کلیاں کی جائیں تو دانت کا درد دور ہوتا ہے۔ بلغمی کھانسی کے لئے چھوہارے 2 عدد، ادرک، ایک گرام لے کر انہیں باریک کتر کر ایک پان کے پتے میں رکھ کر چبائیں۔ کھجور کے استعمال سے کینسر کا خطرہ کم ہونے کے ساتھ ساتھ نظام ہاضم بھی بہتر ہوتا ہے۔ ہر مرض کے اصولی اور یقینی علاج کیلئے مسلم دواخانہ کی خدمات حاصل کریں

Read More

مچھلی آپ کی غذا میں کیوں شامل ہونی چائیے؟

مچھلی ایک اہم اور غذائیت سے بھرپور سمندری غذا ہے جو دنیا بھر میں پسند کی جاتی ہے۔ مچھلی پروٹین، وٹامنز اور معدنیات سے بھرپور ہوتی ہے جو دل کی صحت کے لیے بے حد فائدہ مند ہیں اور جسم کی مختلف ضروریات کو پورا کرتے ہیں۔ مچھلی کے کھانے سے نہ صرف دل کی بیماریوں کا خطرہ کم ہوتا ہے بلکہ یہ دماغی صحت کو بھی بہتر بناتی ہے اور یادداشت میں بہتری لاتی ہے۔ مجموعی طور پر مچھلی صحت کے لیے ایک مکمل اور ضروری غذا ہے جو جسم کی بہترین کارکردگی کے لیے اہم کردار ادا کرتی ہے۔ آئیے اس کے تفصیلی فوائد جانتے ہیں۔ مچھلی کھانے کے فوائد دماغی صحت مچھلی ہماری غذا کا ایک اہم حصہ ہے اور یہ نہ صرف جسمانی صحت بلکہ دماغی صحت کے لیے بھی بہت فائدہ مند ہے۔ مچھلی میں موجود قدرتی اجزاء دماغی خلیات کی نشوونما اور کام کرنے کے طریقے کو بہتر بناتے ہیں۔ یہ اجزاء دماغ کی جھلیوں کو مضبوط بناتے ہیں اور دماغی سوزش کو کم کرنے میں مدد کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ مچھلی میں موجود وٹامن ڈی بھی دماغی صحت کے لیے اہم ہے۔ آنکھوں کی صحت مچھلی میں اومیگا-3 اور وٹامن A کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔ جو آنکھوں کی صحت کو بہتر بناتی ہے اور نظر کی کمزوری کے خطرے کو کم کرتی ہے۔ وزن میں کمی مچھلی کم کیلوریز کے ساتھ غذائیت سے بھرپور ہوتی ہے جو وزن کم کرنے کی خواہش مند افراد کے لیے مفید ثابت ہوتی ہے۔ جلد کی صحت مچھلی میں ایسے قدرتی اجزاء موجود ہوتے ہیں جو جلد کی صحت کے لیے فائدہ مند ہیں، جلد کو نمی فراہم کرتے ہیں اور جھریوں کی تشکیل کو سست کرتے ہیں۔ پھیپھڑوں کی حفاظت سردیوں میں لوگوں کے پھیپھڑے متاثر ہونے کی تعداد بڑھ جاتی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ کھانسی، نزلہ، اور زکام بھی پھپھڑوں کی کمزوری کا باعث بنتے ہیں۔ مچھلی کو باقاعدگی کے ساتھ استعمال کرنا ان تمام بیماریوں سے بچاتا ہے۔ ڈپریشن میں کمی مچھلی میں پائے جانے والے اجزاء ڈپریشن کی علامات میں کمی لانے میں بہت اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ مچھلی کا باقاعدہ استعمال اینٹی ڈپریسنٹ ادویات کی تاثیر میں بھی اضافہ کرتا ہے۔ اس کے علاوہ مچھلی کا تیل بھی طبی فوائد کا حامل ہے جس کو باقاعدگی کے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ ہارٹ اٹیک اور فالج کے خطرات میں کمی ہارٹ اٹیک اور اسٹروکس کا شمار موت کی سب سے عام وجوہات میں کیا جاتا ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق مچھلی میں پایا جانے والے چند قدرتی اجزاء دل کی صحت کو بہتر بنانے میں بہت کردار ادا کرتے ہیں۔ کچھ طبی تحقیقات کے مطابق چند روز تک باقاعدگی کے ساتھ مچھلی استعمال کرنے سے دل کی بیماریوں کے خطرات پندرہ فیصد تک کم ہو جاتے ہیں۔ نیند کے معیار میں بہتری ہم اکثر یہ سنتے ہیں کہ مچھلی دماغی صحت کے لیے بہت اچھی ہوتی ہے لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ یہ آپ کی نیند کی کیفیت کو بھی بہتر بنا سکتی ہے۔ نیند کے مختلف مسائل جیسا کہ نیند نہ آنا دنیا بھر میں عام ہو گئے ہیں۔ ان مسائل سے چھٹکارا پانے کے لیے مچھلی کا باقاعدہ استعمال مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔ ایک طبی تحقیق کے مطابق ہفتے میں تین بار سالمن مچھلی استعمال کرنے سے نیند کے معیار میں بہتری آتی ہے اور روزمرہ کی معمولات سرانجام دینے میں مشکلات کا سامنا نہیں کرنا پڑتا۔ کیل مہاسوں سے نجات زیادہ تر ہارمونز کی مقدار غیر متوازن ہونے کی وجہ سے جلد اور خاص طور پر چہرے پر کیل مہاسوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ ایک طبی تحقیق ذریعے یہ بات سامنے آئی ہے کہ مچھلی کے تیل کی مدد سے کیل مہاسوں سے آسانی کے ساتھ چھٹکارا پایا جا سکتا ہے۔ مچھلی کیل مہاسوں سے نجات پانے میں مددگار ثابت ہوتی ہے کیونکہ اس میں ضروری غذائی اجزاء موجود ہوتے ہیں جو جلد کی صحت کو بہتر بناتے ہیں۔ قدرتی اجزاء سوزش کو کم کرتے ہیں جو کیل مہاسوں کی سب سے بڑی وجہ ہوتی ہے اور یہ جلد کی صفائی کو فروغ دیتے ہیں۔ مچھلی میں موجود اجزِاء ایک طاقتور اینٹی آکسیڈنٹ ہے جو جلد کے خلیوں کی مرمت کرتا ہے اور جلد کو نمی فراہم کرتا ہے، جس سے خشک اور پیچیدہ جلد کی حالت بہتر ہو سکتی ہے۔ مزید برآں، مچھلی کا باقاعدہ استعمال ہارمونل توازن کو بھی بہتر بنا سکتا ہے، جو کیل مہاسوں کی افزائش کو روکنے میں مددگار ہوتا ہے۔ کینسر کے خطرات میں کمی باقاعدگی کے ساتھ مچھلی استعمال کرنے سے آنت، لبلبے، اور منہ وغیرہ کے کینسر کے خطرات کم ہو جاتے ہیں۔ مچھلی کا استعمال کینسر کے خطرات میں کمی کے لیے فائدہ مند ثابت ہو سکتا ہے۔ اس میں پائے جانے والے قدرتی اجزاء معدے، بڑی آنت، اور چھاتی کے کینسر کے خطرات کو کم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ فائدے مند مچھلیوں کی اقسام سالمن سالمن ایک بہت مشہور اور صحت مند مچھلی ہے۔ اس میں قدرتی اجزاء کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے جو دل کی صحت، دماغ کی کارکردگی اور موڈ کو بہتر بنانے میں مدد کرتی ہے۔ ٹونا ٹونا مچھلی پروٹین سے بھرپور ہوتی ہے اور وزن کم کرنے میں مدد کر سکتی ہے۔ ٹراؤٹ ٹراؤٹ ایک مزیدار اور صحت مند مچھلی ہے جو قدرتی اجزاء سے بھرپور ہوتی ہے۔ رہو رہو مچھلی پروٹین کا اچھا ذریعہ ہے، وزن کم کرنے میں مددگار ہے، جلد کی صحت کے لیے فائدہ مند ہے نیزاس میں اہم معدنیات پائے جاتے ہیں جو ہڈیوں کی صحت، مدافعتی نظام اور دماغ کی کارکردگی کے لیے ضروری ہیں۔ مچھلی کھانے کے نقصانات مچھلی کو عام طور پر ایک صحت مند غذا سمجھا جاتا ہے اور اس میں قدرتی اجزاء کی موجودگی اسے ایک اہم غذا بناتی ہے۔ تاہم جیسے ہر چیز کے فوائد اور نقصانات ہوتے ہیں اسی طرح مچھلی کھانے کے بھی کچھ نقصانات ہیں۔ پاری آلودگی کچھ مچھلیوں میں خاص طور پر بڑی مچھلیوں جیسے ٹونا اور شارک میں پاری کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔ پاری ایک زہریلا عنصر ہے جو دماغ، دل اور بچے کی پیدائش میں…

Read More

Benefits of Miswak During Ramadan

رمضان میں مسواک کرنے کے کئی طبی فوائد ہیں۔ مسواک ایک قدرتی دانت صاف کرنے کا طریقہ ہے خاص طور پر رمضان کے روزوں میں بہت فائدہ مند ثابت ہو سکتا ہے۔ فوائد دانتوں کی صفائی مسواک کرنے سے دانتوں پر جمی گندگی صاف ہو جاتی ہے۔ یہ دانتوں کی صفائی کے لیے قدرتی طریقہ ہے جو کہ مصنوعی ٹوتھ پیسٹ سے زیادہ مؤثر ثابت ہو سکتا ہے۔ منہ کی بدبو کو دور کرنا رمضان کے دوران روزہ رکھنے کی وجہ سے منہ سے بدبو آنا ایک عام مسئلہ ہوتا ہے۔ مسواک کرنے سے منہ کی بدبو کو کم کیا جا سکتا ہے کیونکہ یہ منہ کی صفائی کے ساتھ ساتھ جراثیم کو بھی کم کرتا ہے۔ مسوڑھوں کی صحت مسواک کرنے سے مسوڑھوں کی صحت میں بھی بہتری آتی ہے کیونکہ مسواک خون کی گردش کو بہتر بناتی ہے اور مسوڑھوں کو مضبوط بناتی ہے۔ دانتوں کی جڑوں کی حفاظت مسواک کرنے سے دانتوں کی جڑوں کو مضبوطی ملتی ہے اور ان پر جمی گندگی بھی صاف ہو جاتی ہے جس سے دانتوں کی جڑیں محفوظ رہتی ہیں۔ ہاضمے کے نظام پر اثر مسواک کے استعمال سے منہ میں موجود جراثیم کو کم کیا جاتا ہے جس کا اثر ہاضمے پر بھی ہوتا ہے کیونکہ منہ میں کھانے کو بہتر طریقے سے چبایا اور ہضم کیا جاتا ہے۔ دل کی صحت مسواک کرنے سے دل کی صحت بھی بہتر ہو سکتی ہے کیونکہ یہ منہ کی صفائی کے ساتھ ساتھ جسم میں موجود انفیکشنز کو کم کرنے میں مدد دیتی ہے۔ دانتوں کی خرابی سے بچاؤ مسواک کرنے سے دانتوں کی خرابیاں دور ہوتی ہیں۔ مسواک قدرتی طور پر اس حصے کی صفائی کرتی ہے جو ٹوتھ برش نہیں کر پاتا اور اس میں موجود قدرتی اجزاء دانتوں کو مضبوط رکھتے ہیں۔ خون میں شکر کی سطح کو متوازن رکھنا مسواک کرنے سے خون میں شکر کی سطح کو متوازن رکھنے میں مدد مل سکتی ہے۔ یہ خاص طور پر شوگر کے مریضوں کے لیے مفید ہے۔ دماغی سکون مسواک کرنے سے منہ کی صفائی کے ساتھ ذہنی سکون بھی ملتا ہے۔ جب آپ کو یہ محسوس ہوتا ہے کہ آپ کے دانت صاف ہیں تو آپ کا پورا جسم فریش اور راحت محسوس کرتا ہے جو کہ رمضان کے روزوں میں انتہائی ضروری ہے۔ دانتوں کے حساسیت سے بچاؤ مسواک دانتوں کی حساسیت کو کم کرنے میں مدد دیتی ہے کیونکہ اس میں قدرتی اجزاء ہوتے ہیں جو حساس دانتوں کو آرام دیتے ہیں اور ان کی حفاظت کرتے ہیں۔ نیند کی بہتری کچھ لوگوں نے محسوس کیا ہے کہ رمضان میں مسواک کرنے کے بعد انہیں بہتر نیند آتی ہے۔ یہ بات اس لیے ہو سکتی ہے کیونکہ مسواک کرنے سے منہ کی صفائی اور سکون ملتا ہے جو کہ جسم کے لیے آرام دہ ہوتا ہے۔ خود اعتمادی میں اضافہ رمضان میں روزے رکھنے کے دوران مسواک کرنا آپ کو ترو تازہ اور صاف ستھرا محسوس کراتا ہے جس سے آپ کی خود اعتمادی میں اضافہ ہوتا ہے۔ دانتوں کی رنگت میں بہتری مسواک میں موجود قدرتی اجزاء دانتوں کی رنگت کو بہتر بنانے میں مدد کرتے ہیں۔ یہ دانتوں کو قدرتی طور پر سفید کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں جو کہ مسواک کرنے کا ایک اضافی فائدہ ہے۔ منہ کی نمی کو برقرار رکھنا روزہ رکھنے کے دوران منہ کی خشکی کا سامنا ہوتا ہے لیکن مسواک کرنے سے آپ کے منہ میں نمی برقرار رہتی ہے۔ مسواک کے استعمال سے آپ کے منہ میں قدرتی طور پر موجود نمی اور لعاب کو بڑھاوا ملتا ہے جس سے خشکی کم ہوتی ہے اور آپ کا منہ تازہ رہتا ہے۔ بڑھتی ہوئی توانائی مسواک کرنے سے نہ صرف آپ کے دانت صاف ہوتے ہیں بلکہ آپ کا پورا جسم توانائی محسوس کرتا ہے۔ جب آپ کے منہ اور دانت صاف رہتے ہیں تو آپ کو جسمانی طور پر زیادہ توانائی محسوس ہوتی ہے جو روزہ رکھنے کے دوران مفید ہو ہے۔ دانتوں کے کینسر سے بچاؤ مسواک کے استعمال سے دانتوں کی بیماریوں جیسے کہ دانتوں کا کینسر اور مسوڑھوں کی بیماریوں کے خطرات میں کمی آتی ہے۔ مسواک میں ایسی خصوصیات ہوتی ہیں جو کینسر کے پھیلاؤ کے خطرات کو کم کرتی ہیں۔ گلے کی صحت مسواک کا استعمال گلے کی صحت پر بھی اثر ڈال سکتا ہے۔ مسواک کرنے سے گلے میں موجود جراثیم جو گلے کے انفیکشنز اور درد کا سبب بنتے ہیں وہ کم ہو جاتے ہیں۔ ہر مرض کے اصولی اور یقینی علاج کیلئے مسلم دواخانہ کی خدمات حاصل کریںDo visit us for principled and certain treatment

Read More
قدرتی جڑی بوٹیوں سے تیار کردہ قہوہ کا کپ، جو ہر گھونٹ میں شفاء اور آرام کا پیغام دیتا ہے

قہوہ جات سے علاج | قدرتی شفاؤں کا خزانہ

جب دنیا مصنوعی دواؤں، کیمیکل بھرے شربتوں اور بے شمار گولیوں سے تنگ آ چکی، تو قدرت نے قہوہ جات کی صورت میں اپنی صدیوں پرانی حکمت کو دوبارہ زندہ کیا۔ یہ قہوے صرف اُبلے ہوئے پتے یا جڑیں نہیں، بلکہ مکمل علاج ہیں جو جسم کی اندرونی کیمیا کو متوازن کرتے ہیں۔قدرتی قہوہ نہ صرف بدن سے زہریلے مادے خارج کرتے ہیں بلکہ قوتِ مدافعت کو بھی مضبوط بناتے ہیں۔ ہر قہوہ کسی خاص جڑی بوٹی یا پھول سے تیار ہوتا ہے، جو ہاضمہ درست کرتا ہے، دماغی دباؤ کم کرتا ہے، نیند بہتر بناتا ہے، وزن گھٹاتا ہے اور جلد کو نکھارتا ہے۔پودینے کا قہوہ پیٹ کے مسائل میں آرام دیتا ہے، دار چینی کا قہوہ شوگر کو قابو میں رکھتا ہے، سونف کا قہوہ جسم کو ٹھنڈک بخشتا ہے، جبکہ ادرک کا قہوہ جوڑوں کے درد اور نزلہ زکام میں فائدہ مند ہے۔آج کی تیز رفتار زندگی میں جہاں نیند کی کمی، ذہنی دباؤ، موٹاپا اور ہاضمے کے مسائل عام ہو چکے ہیں، قہوہ جات ایک قدرتی، سستا اور محفوظ علاج بن کر سامنے آئے ہیں۔قہوہ صرف ایک مشروب نہیں بلکہ زندگی کا ایک نیا اور صحت مند طرز ہے۔ اس کے پیچھے چھپی روایتی یونانی، آیورویدک اور دیسی حکمت ہمیں یاد دلاتی ہے کہ شفا جسم کے اندر سے جنم لیتی ہے، اور قہوہ اس سفر کی پہلی سیڑھی ہے۔ قہوہ صرف ذائقہ نہیں، شفاء کا ذریعہ قہوہ جات کا مقصد صرف جسم کو گرم رکھنا نہیں بلکہ اعضائے رئیسہ کو فعال بنانا ہے، خاص طور پر معدہ، جگر، دل، دماغ اور گردے۔ ان کا اثر براہِ راست نظامِ ہضم، خون کی صفائی اور اعصابی تناؤ پر ہوتا ہے۔ مشہور قہوہ جات اور ان کے طبی فوائد سونف کا قہوہ: پیٹ کی جادوئی دوا سونف کا قہوہ ہاضمے کے لیے نہایت مفید ہے۔ کھانے کے بعد ایک کپ سونف کا قہوہ بدہضمی، گیس اور سینے کی جلن کو ختم کرتا ہے۔ یہ آنتوں کو سکون دیتا ہے اور پیٹ کو ہلکا رکھتا ہے۔ سونف کی خوشبو دل کو خوش کرتی ہے اور اس کا ذائقہ ذہنی دباؤ کو کم کرتا ہے۔ دار چینی کا قہوہ: شوگر کنٹرول کا قدرتی راز دار چینی کے قہوے میں شوگر کو متوازن رکھنے کی خاصیت پائی جاتی ہے۔ یہ خون میں شکر کی سطح کو قابو میں رکھ کر ذیابیطس کے مریضوں کے لیے قدرتی نعمت بن چکا ہے۔ اس میں موجود تیز خوشبو اور ذائقہ دل و دماغ کو سکون دیتے ہیں۔ دار چینی کا قہوہ ہاضمہ بھی بہتر کرتا ہے اور وزن گھٹانے میں معاون ہے۔ پودینے کا قہوہ: تازگی بھرا احساس پودینہ جسم و دماغ کے لیے راحت بخش ہے۔ اس کا قہوہ معدے کو سکون دیتا ہے اور سر درد میں بھی فائدہ دیتا ہے۔ گرمیوں میں یہ قہوہ جسم کی حرارت کو کم کرتا ہے اور نیند میں بہتری لاتا ہے۔ سانس کی تروتازگی کے لیے بھی پودینے کا قہوہ بے مثال ہے۔ ادرک کا قہوہ: ہر درد کا دشمن ادرک صدیوں سے بطور دوا استعمال ہو رہی ہے۔ اس کا قہوہ جوڑوں کے درد، نزلہ، زکام اور قبض میں حیرت انگیز فائدہ دیتا ہے۔ ہر گھونٹ جسم کو گرمائش دیتا ہے اور قوتِ مدافعت کو بیدار کرتا ہے۔ قدرت نے اس جڑ میں شفا چھپا رکھی ہے جو جدید دواؤں میں بھی کم ہی نظر آتی ہے۔ ادرک کا قہوہ تھکن مٹاتا ہے اور توانائی لوٹاتا ہے۔ الائچی کا قہوہ: خوشبو سے شفا الائچی کا قہوہ خوشبو اور ذائقے کا حسین امتزاج ہے۔ یہ دل کو تقویت دیتا ہے، بلغم خارج کرتا ہے اور معدے کو طاقت دیتا ہے۔ اس قہوے سے جسم میں خون کی روانی بہتر ہوتی ہے اور سانس کی نالیوں کو کھولتا ہے۔ دماغی الجھنوں میں سکون دیتا ہے۔ اجوائن کا قہوہ: پرانے پیٹ درد کا علاج اجوائن قدرت کا حیرت انگیز تحفہ ہے۔ اس کا قہوہ پرانے بدہضمی، گیس اور پیٹ کے درد میں انتہائی مؤثر ہے۔ یہ آنتوں کو حرکت دیتا ہے اور پیٹ کی صفائی کرتا ہے۔ خواتین کے مخصوص ایام میں اجوائن کا قہوہ آرام بخشتا ہے۔ کلونجی کا قہوہ: ہر مرض کی دوا کلونجی کو حدیث نبویؐ میں شفا قرار دیا گیا ہے۔ اس کا قہوہ قوتِ مدافعت کو بڑھاتا ہے اور کئی امراض میں نفع دیتا ہے۔ کلونجی کے قہوے سے شوگر، بلڈ پریشر اور سردی زکام میں فائدہ ہوتا ہے۔ یہ ایک ہمہ گیر قدرتی دوا ہے۔ ہلدی کا قہوہ: زخموں کا محافظ ہلدی سوزش کو کم کرنے والی جڑی بوٹی ہے۔ اس کا قہوہ جسمانی درد، زخم، سوجن اور الرجی میں بے حد مفید ہے۔ ہلدی کا قہوہ قوتِ مدافعت بڑھاتا ہے اور جلد کو صاف رکھتا ہے۔ یہ خالص دیسی علاج ہے جو اندرونی شفا بخشتا ہے۔ لیمن گراس کا قہوہ: ذہنی سکون کا ساتھی لیمن گراس کا قہوہ اعصابی نظام کو سکون دیتا ہے۔ بے خوابی، بے چینی اور تناؤ میں راحت بخشتا ہے۔ اس کا ذائقہ تازگی بخشتا ہے اور خوشبو طبیعت کو ہشاش بشاش کرتی ہے۔ یہ قہوہ ہاضمہ بھی بہتر کرتا ہے اور موڈ خوشگوار بناتا ہے۔ تلسی کا قہوہ: روحانی طاقت کا ذریعہ تلسی کو مقدس پودا مانا جاتا ہے۔ اس کا قہوہ وائرس اور جراثیم کے خلاف طاقت دیتا ہے۔ بخار، کھانسی، نزلہ اور دمہ میں مفید ہے۔ تلسی کا قہوہ دل کو طاقت دیتا ہے اور دماغ کو سکون۔ یہ ایک مکمل روحانی اور جسمانی شفا ہے۔ بہی دانہ کا قہوہ: کھانسی اور بلغم کا دشمن بہی دانہ کا قہوہ گلے کی خراش، کھانسی اور بلغم کے مسائل میں مفید ہے۔ یہ نرمی بخشتا ہے اور گلے کو سکون دیتا ہے۔ سردیوں میں روزانہ ایک کپ بہی دانہ کا قہوہ جسم کو گرم رکھتا ہے اور سانس کی نالیوں کو صاف کرتا ہے۔ گل منڈی کا قہوہ: ذہن کو سکون دینے والا گل منڈی ایک خوشبودار پھول ہے جس کا قہوہ ذہنی دباؤ، بے خوابی اور گھبراہٹ کے لیے مفید ہے۔ یہ دماغی سکون فراہم کرتا ہے اور نیند کو بہتر کرتا ہے۔ اگر دن تھکا دینے والا ہو تو ایک کپ گل منڈی کا قہوہ سب کچھ بدل دیتا ہے۔ زعفران کا قہوہ: طاقت اور توانائی کا خزانہ زعفران قیمتی دوا ہے۔…

Read More

خشک خوبانی کا راز آپ نے کبھی ان فائدوں کے بارے میں نہیں سنا ہوگا

خشک خوبانی ایک مزیدار اور صحت بخش خشک میوہ ہے جس میں کئی اہم غذائی اجزاء ہوتے ہیں۔ یہ قدرتی طور پر معدنیات سے بھرپور ہوتی ہے جو نہ صرف ذائقے میں اضافے کا باعث بنتی ہے بلکہ صحت کے لیے بھی بے شمار فائدے فراہم کرتی ہے۔ خشک خوبانی کا استعمال دل کی صحت سے لے کر ہاضمے، جلد کی خوبصورتی اور قوت مدافعت میں اضافے تک کئی فوائد فراہم کرتا ہے۔ اس کے فوائد کے بارے میں مزید تفصیل سے جاننا دلچسپ ہو سکتا ہے۔ فوائد ہاضمہ کے لیے فائدہ مند خشک خوبانی غذائی اجزاء سے بھری ہوتی ہے۔ اس لیے ہاضمے کو درست رکھنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ خشک خوبانی کا استعمال آپ کو قبض سے لڑنے میں بھی مدد دے سکتا ہے کیونکہ یہ صحت مند آنتوں کی حرکت کو سہارا دیتا ہے آنکھوں کی صحت کو بہتر بناتی ہے خشک خوبانی اور تازہ خوبانی دونوں آپ کی آنکھوں کی صحت کے لیے حیرت انگیز غذائیں ہیں۔ آنکھوں کی بہتر صحت کو برقرار رکھنے کے لیے آپ اپنی خوراک میں مٹھی بھر خشک خوبانی شامل کر سکتے ہیں دل کی صحت خشک خوبانی دل کی صحت کے لیے فائدہ مند ہوتی ہے اور خون کے دباؤ کو معمول پر رکھنے میں مدد دیتی ہے۔ قوت مدافعت میں اضافہ خشک خوبانی جسم کی قوت مدافعت کو مضبوط کرتی ہے اور بیماریوں سے بچاؤ میں مدد دیتی ہے۔ خون کی کمی کو دور کرنا خون کی کمی بہت سی بیماریوں کی وجہ بن سکتی ہے۔ خشک خوبانی میں ایسے اجزاء موجود ہوتے ہیں جو خون کی کمی کے شکار افراد کے لیے مفید ہے وزن کم کرنے میں مددگار خشک خوبانی میں فائبر اور قدرتی شکر ہوتی ہے اس لیے یہ آپ کو بھرا ہوا رکھتی ہے اور بھوک کو کنٹرول کرتی ہے اور وزن کم کرنے میں مددگار ہو سکتی ہے۔ جلد کی خوبصورتی کو فروغ دیتی ہے کچھ غذائیں آپ کی جلد کے لیے فائدہ مند ہوتی ہیں جب کہ دیگر تیل والی غذائیں آپ کی جلد کو نقصان پہنچا سکتی ہیں۔ خوبانی آپ کی جلد کے لیے فائدہ مند ہے۔ خوبانی میں معدنیات کی موجودگی جلد کے لیے سپر فوڈ ہے۔ آپ خوبانی کے استعمال سے شعاعوں، آلودگی یا عمر بڑھنے کی علامات سے ہونے والے نقصان سے لڑ سکتے ہیں قوت مدافعت بڑھانے میں مددگار خشک خوبانی میں ایسا معدنیات پایا جاتا ہے جو جسم کی قوت مدافعت کو بڑھاتا ہے اور بیماریوں سے لڑنے میں مدد دیتا ہے۔ شوگر کے علاج میں مدد کرتی ہے خشک میوہ جات خون میں گلوکوز کی سطح میں ضرورت سے زیادہ اضافہ نہیں کرتے۔ خشک خوبانی سے گلوکوز کی مناسب مقدار کی سطح کو کنٹرول کرنے میں بھی مدد مل سکتی ہے۔ خشک خوبانی انسولین کی سطح کے لیے بھی  فائدہ مند ہے ہڈیوں کی معدنی کثافت کو بہتر بنا سکتی ہے ہڈیوں کی کمزور ایک بڑا مسئلہ ہے جبکہ خواتین اس مسئلے کا بہت جلدی شکار ہو جاتی ہیں ہڈیوں کی کمزوری اور اندرونی کھوکلا پن ہڈیوں کی خرابی کی سب سے بڑی وجہ ہیں۔ خشک خوبانی میں بوران موجود ہوتا ہے جوکہ ہڈیوں کے معدنی کثافت کو بہتر بنانے میں مدد کر سکتا ہے اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور خشک خوبانی اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہوتی ہے جو جسم سے فری ریڈیکلز کو ختم کرتی ہے اور کینسر جیسی بیماریوں سے بچاتی ہے۔ توانائی کا ذریعہ خشک خوبانی میں قدرتی شکر ہوتی ہے جو فوری توانائی فراہم کرتی ہے۔ حمل کے دوران فائدہ مند خشک خوبانی خون کی صحت کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔ حمل کے دوران عورت کے خون کا حجم 50 فیصد بڑھ جاتا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ اسے اپنی خوراک میں زیادہ آئرن کی ضرورت ہوگی۔ خشک خوبانی آئرن کا ایک اچھا ذریعہ ہے اور اس سلسلے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔ ہر مرض کے اصولی اور یقینی علاج کیلئے مسلم دواخانہ کی خدمات حاصل کریںDo visit us for principled and certain treatment

Read More
گلے کی سوزش کی علامات، اسباب اور علاج سے متعلق مکمل رہنمائی، جس میں گھریلو، یونانی اور جدید طریقہ علاج شامل ہیں۔

گلے کی سوزش: وجوہات، علامات اور علاج

تعارف گلے کی سوزش ایک عام مگر نہایت تکلیف دہ کیفیت ہے جو بچوں، بڑوں، اور بزرگوں سمیت ہر عمر کے افراد کو متاثر کر سکتی ہے۔ یہ بیماری عموماً موسمی تبدیلی، ٹھنڈے مشروبات، گرد و غبار، نزلہ زکام یا وائرل انفیکشن کے باعث لاحق ہوتی ہے۔ خاص طور پر سردیوں کے موسم میں یا جب موسم کی شدت میں تبدیلی آتی ہے، تو گلے کی تکلیف اور خراش کی شکایات عام ہو جاتی ہیں۔ بعض اوقات یہ سوزش چند دن میں خود بخود ٹھیک ہو جاتی ہے، لیکن کئی صورتوں میں یہ تکلیف دہ صورت اختیار کر لیتی ہے اور روزمرہ کی زندگی پر منفی اثر ڈالتی ہے۔ گلے کی سوزش کے دوران مریض کو کھانے پینے، نگلنے، بولنے حتیٰ کہ سانس لینے میں بھی دشواری محسوس ہو سکتی ہے۔ بعض مریضوں کو بخار، تھکن، اور آواز بیٹھنے جیسی علامات کا سامنا بھی ہوتا ہے۔ اگر اس کیفیت کا بروقت علاج نہ کیا جائے تو یہ مزید پیچیدہ مسائل کو جنم دے سکتی ہے جیسے ٹانسلز کا بڑھ جانا، بیکٹیریا کا پھیلاؤ یا سانس کی تکالیف۔ گلے کی سوزش کے اسباب وائرل انفیکشن زیادہ تر گلے کی سوزش وائرل انفیکشن کی وجہ سے ہوتی ہے۔ نزلہ، زکام، اور انفلوئنزا جیسے عام وائرل امراض گلے میں خراش، درد، اور تکلیف پیدا کرتے ہیں۔ وائرس جسم میں داخل ہو کر مدافعتی نظام کو متحرک کرتے ہیں، جس کے نتیجے میں گلے کی جھلیوں میں سوزش پیدا ہو جاتی ہے۔ بیکٹیریل انفیکشن بعض اوقات گلے کی سوزش بیکٹیریا کے باعث ہوتی ہے، خاص طور پر “اسٹریپ تھروٹ” جو ایک خطرناک بیکٹیریا “اسٹریپٹوکوکس” کی وجہ سے پیدا ہوتا ہے۔ یہ انفیکشن تیز بخار، گلے میں شدید درد، اور ٹانسلز میں سوجن کی صورت میں ظاہر ہوتا ہے۔ اس حالت میں اینٹی بایوٹک ادویات کا استعمال ضروری ہوتا ہے۔ الرجی ماحولیاتی الرجیز بھی گلے کی سوزش کا ایک اہم سبب ہیں۔ پولن، گرد و غبار، جانوروں کے بال، یا دیگر الرجی پیدا کرنے والے عناصر ناک، گلے، اور سانس کی نالیوں میں خراش اور جلن پیدا کرتے ہیں۔ الرجی کی صورت میں آنکھوں میں پانی، ناک بہنا اور چھینکیں بھی عام علامات ہوتی ہیں۔ خشک ہوا موسم سرما میں ہیٹرز یا ایئرکنڈیشنرز کے زیادہ استعمال سے ہوا خشک ہو جاتی ہے۔ خشک ہوا گلے کی قدرتی نمی کو ختم کر دیتی ہے، جس سے گلے کی جھلیاں متاثر ہوتی ہیں اور خراش یا سوزش پیدا ہوتی ہے۔ ایسے ماحول میں پانی کا زیادہ استعمال اور مرطوب فضا اہم ہے۔ تمباکو نوشی اور فضائی آلودگی سگریٹ نوشی اور دیگر نشہ آور دھوئیں میں موجود زہریلے کیمیکل گلے کی صحت پر انتہائی منفی اثر ڈالتے ہیں۔ اس کے علاوہ صنعتی آلودگی، گاڑیوں کا دھواں اور دیگر کیمیکل بھی گلے میں جلن اور سوزش پیدا کر سکتے ہیں۔ بچوں اور ضعیف افراد کے لیے یہ عناصر زیادہ خطرناک ہوتے ہیں۔ تیز مصالحے اور گرم اشیاء کھانے میں تیز مرچ مصالحے یا بہت گرم اشیاء کا استعمال بھی گلے کی جھلیوں کو متاثر کر سکتا ہے۔ بعض افراد میں تیز مصالحہ دار کھانا الرجی کی کیفیت پیدا کرتا ہے، جس سے گلے میں جلن اور خراش محسوس ہوتی ہے۔ تیز آواز میں بولنا یا چیخنا مسلسل اونچی آواز میں بولنا، چیخنا، یا گانے کی مشق کرنے والے افراد میں بھی گلے کی سوزش عام ہے۔ یہ عمل گلے کے عضلات اور جھلیوں پر دباؤ ڈالتا ہے، جس سے سوزش اور تھکن پیدا ہوتی ہے۔ اس کیفیت کو “وائس اسٹریس” بھی کہا جاتا ہے۔ معدے کی تیزابیت ایسیڈ ریفلکس یا گیسٹرک ریفلکس کی بیماری میں معدے کا تیزاب گلے تک آ جاتا ہے، جو گلے میں خراش، جلن، اور سوزش کا سبب بنتا ہے۔ یہ کیفیت خاص طور پر سوتے وقت یا زیادہ کھانے کے بعد محسوس ہوتی ہے۔ علامات گلے کی سوزش ایک تکلیف دہ کیفیت ہے جس کی شناخت اس کی مخصوص علامات سے کی جا سکتی ہے۔ عام طور پر گلے میں خراش اور مستقل تکلیف اس مرض کی ابتدائی علامت ہوتی ہے۔ مریض کو نگلنے میں دشواری محسوس ہوتی ہے، خاص طور پر پانی یا کھانے کے دوران درد ہوتا ہے۔ آواز بیٹھ جانا یا بولنے میں تکلیف بھی ایک نمایاں علامت ہے، جو اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہے کہ گلے کی جھلیوں میں سوزش ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ بخار اور سردی لگنا بھی ظاہر کرتا ہے کہ جسم کسی انفیکشن سے لڑ رہا ہے۔ بعض مریضوں میں گردن کے گرد موجود غدود سوج جاتے ہیں، جو کہ جسم کے دفاعی نظام کے ایکٹیو ہونے کا اشارہ ہے۔ اگر گلے میں سفید دھبے یا چھالے نظر آئیں تو یہ اکثر بیکٹیریل انفیکشن، خاص طور پر اسٹریپ تھروٹ کی علامت ہو سکتے ہیں۔ اگر یہ علامات تین دن سے زیادہ برقرار رہیں، شدت اختیار کریں، یا سانس لینے میں دشواری پیدا ہو تو فوراً ڈاکٹر یا کسی ماہر طبیب سے رجوع کرنا ضروری ہوتا ہے۔ تشخیص اگر گلے کی سوزش کی علامات تین دن سے زیادہ برقرار رہیں، شدت اختیار کر جائیں، یا بخار، سانس لینے میں دشواری، یا گردن کے غدود میں سوجن ہو، تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کرنا ضروری ہوتا ہے۔ ڈاکٹر پہلے گلے کا ظاہری معائنہ کرتے ہیں تاکہ سوجن، سرخی یا سفید دھبے دیکھ سکیں۔ اس کے بعد تھروٹ سویب لیا جاتا ہے جس سے معلوم ہوتا ہے کہ انفیکشن وائرل ہے یا بیکٹیریا کی وجہ سے۔ بعض صورتوں میں خون کے ٹیسٹ کی مدد سے بھی مکمل تشخیص کی جاتی ہے تاکہ علاج مؤثر ہو سکے۔ علاج گلے کی سوزش کے علاج کے لیے مختلف طریقے اختیار کیے جا سکتے ہیں، جن میں گھریلو تدابیر اور یونانی ادویات شامل علاج ہیں۔ علاج کا انتخاب سوزش کی شدت اور اس کے سبب پر منحصر ہوتا ہے۔ گھریلو نسخے گلے کی سوزش کی ابتدائی علامات کے دوران کچھ مؤثر گھریلو نسخے کافی فائدہ مند ثابت ہوتے ہیں نمک کے پانی سے غرارےایک گلاس نیم گرم پانی میں آدھا چمچ نمک ملا کر دن میں دو سے تین مرتبہ غرارے کرنے سے گلے کی جلن اور خراش میں کمی آتی ہے۔ شہد اور ادرکشہد میں ادرک کا رس ملا کر استعمال کرنے سے گلے کی سوزش میں…

Read More

کیا آپ بادام کھاتے ہیں؟ جانیں اس کے شاندار فائدے

بادام ایک بہترین غذا ہے جو صحت کے لیے بے شمار فوائد رکھتا ہے۔ اس میں اہم غذائی اجزاء شامل ہیں جو جسم کی ضروریات کو پورا کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ آئیے بادام کے مختلف فائدوں کو تفصیل سے جانتے ہیں۔ بادام کی غذائی قیمت بادام غذائیت سے بھرپور ہوتے ہیں اور ان میں شامل قدرتی اجزاء کے استعمال سے جسم کی توانائی کی ضروریات پوری ہو جاتی ہیں اور یہ ایک مکمل غذائی عنصر ہیں۔ دل کی صحت بادام دل کی صحت کے لیے بہترین ہیں۔ یہ خون کی نالیوں کو صاف رکھتے ہیں اور خون کی گردش کو بہتر بناتے ہیں جس سے دل کے امراض کا خطرہ کم ہوتا ہے۔ دماغی صحت میں بہتری بادام دماغی صحت کے لیے انتہائی مفید ہیں۔ ان میں موجود اہم معدنیات دماغی فعالیت کو بہتر بنانے میں مدد دیتے ہیں۔ یہ دماغ کو توانا بناتے ہیں اور یادداشت کو مضبوط کرتے ہیں۔ وزن میں کمی بادام وزن کم کرنے کے لیے بہترین خوراک ہے کیونکہ ان میں موجود اجزاء پیٹ کو بھرا رکھتے ہیں۔ اس کے علاوہ بادام چربی کے جلنے میں مدد دیتے ہیں جو وزن کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ ہاضمہ کی صحت بادام میں اہم معدنیات کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جو ہاضمہ کے نظام کو بہتر بنانے میں مدد دیتی ہے۔ یہ قبض اور دیگر ہاضمہ کی مشکلات کو کم کرنے میں مددگار ہے۔ شوگر کے مریضوں کے لیے فائدہ مند بادام میں ایسے اجزاء ہوتے ہیں جو خون میں شوگر کی سطح کو معمول پر رکھتے ہیں۔ یہ اجزاء شوگر کے مریضوں کے لیے فائدہ مند ہیں کیونکہ یہ خون میں شوگر کے اچانک اضافے کو روکتے ہیں۔ جلد کی صحت بادام جلد کے لیے ایک قدرتی تحفہ ہیں۔ ان میں موجود اہم اجزاء جلد کو نمی فراہم کرتے ہیں اور اسے نرم و ملائم بناتے ہیں۔ یہ جلد کے خشکی اور جھریوں کو بھی کم کرنے میں مددگار ہیں۔ بالوں کی صحت بادام بالوں کی صحت کے لیے فائدہ مند ہیں۔ ان میں موجود قدرتی اجزاء بالوں کی نشوونما کے لیے اہم ہیں۔ بادام بالوں کو مضبوط، چمکدار اور صحت مند رکھتے ہیں۔ ہڈیوں کی مضبوطی بادام میں کیلشیم کی اچھی مقدار ہوتی ہے جو ہڈیوں کو مضبوط بناتا ہے۔ یہ ہڈیوں کی بیماریوں جیسے اوسٹیوپروسس کے خطرے کو کم کرتے ہیں اور عمر بڑھنے کے ساتھ ہڈیوں کی کمزوری کو روکتے ہیں۔ قوت مدافعت میں اضافہ بادام میں موجود قدرتی اجزاء جسم کی قوت مدافعت کو بڑھاتے ہیں۔ یہ جسم کو بیماریوں اور انفیکشن سے لڑنے کی صلاحیت فراہم کرتے ہیں۔ بلڈ پریشر کی سطح کو کنٹرول کرنا بادام خون کی روانی کو بہتر بناتا ہے اور بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ بادام کے استعمال سے ہائی بلڈ پریشر کے خطرے کو کم کیا جا سکتا ہے۔ نیند میں بہتری بادام نیند کو بہتر بنانے میں مدد دیتا ہے۔ یہ نیند کی کمی کے مسائل کو کم کرتا ہے اور نیند کوبہتر بناتا ہے۔ جگر کی صحت بادام جگر کے لیے فائدہ مند ہیں۔ ان میں موجود اجزاء جگر کو زہریلے مادوں سے صاف کرتے ہیں اور جگر کی کارکردگی کو بہتر بناتے ہیں اور جگر کی صفائی کے عمل کو تیز کرتے ہیں۔ کینسر سے بچاؤ بادام میں موجود کینسر سے بچاؤ کے لیے اہم ہیں۔ یہ آزاد ریڈیکلز کو ختم کرتے ہیں جو کینسر کی وجہ بن سکتے ہیں۔ عمر بڑھنے کے اثرات کو کم کرنا بادام میں موجود وٹامن ای اور دیگر قدرتی معدنیات جلد پر عمر بڑھنے کے اثرات کو کم کرتے ہیں، جھریوں کو کم کرنے اور جلد کی خوبصورتی کو برقرار رکھنے میں مددگار ہیں۔ دانتوں کی صحت بادام دانتوں کے لیے بھی فائدہ مند ہیں۔ ان میں موجود معدنیات دانتوں کی مضبوطی اور صحت کو برقرار رکھتے ہیں۔ یہ دانتوں اور مسوڑھوں کی بیماریوں کو روکتا ہے۔ تھکاوٹ میں کمی بادام میں موجود اجزاء جسم کی توانائی کو بڑھاتے ہیں اور تھکاوٹ کو دور کرتے ہیں۔ یہ جسم کو زیادہ توانائی فراہم کرتے ہیں جس سے دن بھر کی سرگرمیوں میں اضافہ ہوتا ہے۔ ہر مرض کے اصولی اور یقینی علاج کیلئے مسلم دواخانہ کی خدمات حاصل کریںDo visit us for principled and certain treatment

Read More