قربانی کا گوشت – غذائیت کا خزانہ یا طبی خطرہ؟'، عیدالاضحیٰ کے بعد گوشت کے استعمال سے متعلق آگاہی

قربانی کا گوشت:غذائیت سے بھرپور یا مسائل کا سبب؟

قربانی کا گوشت تعارف سب سے پہلے عیدالاضحی مسلمانوں کے لیے ایک نہایت اہم اور بابرکت تہوار ہے، جو قربانی، ایثار، اور اللہ کی رضا کے جذبات کا عملی مظہر ہوتا ہے۔ قربانی کا گوشت عید کے دنوں میں تقریباً ہر گھر میں نظر آتا ہے، اور کئی دنوں تک مختلف انداز میں تیار کیا جانے والا گوشت گھریلو دسترخوان کی زینت بنتا ہے۔ تاہم جہاں ایک جانب قربانی کا گوشت غذائی لحاظ سے نہایت اہمیت رکھتا ہے، وہیں دوسری جانب کچھ طبّی ماہرین اور عام افراد قربانی کا گوشت زیادہ کھانے سے متعلق خدشات کا اظہار بھی کرتے ہیں۔ لہٰذا، اس مضمون میں ہم قربانی کا گوشت کھانے کی غذائی اہمیت، ممکنہ طبی فوائد، نقصانات، اور اس کے صحیح استعمال کے اصولوں کا جائزہ لیں گے۔ قربانی کا گوشت– غذائی اہمیت مزید یہ کہ قربانی کا گوشت غذائیت سے بھرپور ہوتا ہے اور انسانی جسم کے لیے کئی اہم اجزاء فراہم کرتا ہے۔ یہ گوشت اعلیٰ معیار کی پروٹین، آئرن، زنک، وٹامن B12، وٹامن B6، فاسفورس اور دیگر اہم معدنیات کا بہترین ذریعہ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ صحت کے ماہرین مناسب مقدار میں گوشت کے استعمال کو جسمانی طاقت، دماغی کارکردگی اور قوت مدافعت کے لیے مفید قرار دیتے ہیں۔ قربانی کا گوشت پروٹین کا خزانہ اس کے علاوہ قربانی کے گوشت میں موجود پروٹین جسم کے خلیات کی مرمت، عضلات کی مضبوطی اور ہارمونز کی تیاری کے لیے ضروری ہے۔ بچوں، نوجوانوں اور کمزور جسم رکھنے والے افراد کے لیے یہ ایک قدرتی توانائی بخش غذا ہے۔ قربانی کے گوشت کے ممکنہ مسائل دوسری طرف قربانی کا گوشت غذائیت سے بھرپور ہونے کے باوجود اگر بے احتیاطی یا ضرورت سے زیادہ کھایا جائے تو یہ جسمانی صحت کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔ عید کے دنوں میں گوشت کی زیادتی کئی افراد کو مختلف طبّی مسائل سے دوچار کر دیتی ہے۔ قربانی کا گوشت چربی کی زیادتی قربانی کے گوشت میں چربی کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔ اس چربی میں سیرشدہ چکنائی پائی جاتی ہے جو دل کی بیماریوں، بلڈ پریشر اور کولیسٹرول کے بڑھنے کا باعث بن سکتی ہے۔ ایسے افراد جو پہلے سے دل کے مریض ہوں، ان کے لیے یہ چربی انتہائی خطرناک ہو سکتی ہے۔ ہاضمے کی خرابیاںگوشت کا ضرورت سے زیادہ استعمال نظامِ ہضم پر بوجھ ڈال دیتا ہے۔ جب گوشت بغیر سبزیوں کے کھایا جائے یا دن میں کئی مرتبہ صرف گوشت کھایا جائے تو اس سے قبض، بدہضمی، گیس اور سینے کی جلن جیسے مسائل پیدا ہوتے ہیں۔ بچوں اور بزرگوں میں یہ اثرات زیادہ نمایاں ہو سکتے ہیں۔ یورک ایسڈ اور گنٹھیاگوشت میں موجود پیورینز جسم میں یورک ایسڈ کی سطح کو بڑھاتے ہیں۔ اگر یہ یورک ایسڈ خون میں زیادہ ہو جائے تو جوڑوں میں درد، سوجن اور گنٹھیا جیسے مسائل جنم لیتے ہیں۔ گٹھیا کے مریضوں کو گوشت کے استعمال میں خاص احتیاط کرنی چاہیے۔ وزن میں اضافہقربانی کے گوشت کو عموماً زیادہ تیل اور مصالحے میں پکایا جاتا ہے، یا فرائی کیا جاتا ہے۔ اس اندازِ پکوان سے کیلوریز بڑھ جاتی ہیں جو وزن میں اضافے کا باعث بنتی ہیں۔ اگر ساتھ میں ورزش یا جسمانی سرگرمی نہ ہو تو یہ چربی جسم میں جمع ہونے لگتی ہے۔ کولیسٹرول کی زیادتیگوشت میں موجود جانوروں کی چربی سے کولیسٹرول بڑھنے کا خطرہ ہوتا ہے، خصوصاً جو دل کی رگوں کو بند کرنے کا سبب بن سکتا ہے۔ یہ مسئلہ ہائی بلڈ پریشر، ذیابیطس اور دل کے مریضوں کے لیے خطرناک ہو سکتا ہے۔ غیر صحت بخش پکانے کے طریقےگوشت کو تلنا، دہی یا مصالحے میں لمبے وقت تک پکانا یا بار بار گرم کرنا، اس کی غذائی افادیت کو کم کر دیتا ہے اور صحت پر منفی اثر ڈالتا ہے۔ ایسے گوشت سے معدے کی بیماریاں اور جگر کی کمزوری جیسے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔ جسم میں حرارت کا بڑھ جاناگوشت ایک گرم غذا ہے۔ اس کا زیادہ استعمال جسم میں حرارت بڑھا سکتا ہے جس سے پمپلز، نزلہ، بخار یا پیاس زیادہ لگنے جیسے مسائل پیدا ہوتے ہیں۔ طبِ مشرقی کے مطابق گوشت کے ساتھ ٹھنڈی غذائیں جیسے دہی، کھیرا یا لیموں لینا مفید ہوتا ہے۔ گردے کی کمزوریزیادہ گوشت کھانے سے گردے پر بوجھ پڑتا ہے کیونکہ پروٹین اور یورک ایسڈ کی سطح زیادہ ہو جاتی ہے، جسے گردے فلٹر کرتے ہیں۔ گردے کے مریضوں کو گوشت کے استعمال میں سخت احتیاط برتنی چاہیے تاکہ گردے مزید متاثر نہ ہوں۔ بچوں اور بزرگوں پر منفی اثراتچھوٹے بچے اور بزرگ افراد گوشت کو آسانی سے ہضم نہیں کر پاتے۔ ان میں پیٹ درد، قے، یا بخار جیسی علامات زیادہ دیکھی گئی ہیں۔ ان کے لیے گوشت نرم، کم چکنا اور سبزیوں کے ساتھ ملا کر دیا جانا بہتر ہے۔ قربانی کا گوشت۔ محفوظ استعمال کے مشورے عیدالاضحی کے موقع پر گوشت کی فراوانی کے ساتھ صحت کی حفاظت بھی نہایت ضروری ہے۔ اگر گوشت کو محفوظ طریقے سے ذخیرہ اور اعتدال سے استعمال نہ کیا جائے تو یہ فائدے کے بجائے نقصان کا سبب بن سکتا ہے۔ گوشت کو اچھی طرح صاف کریںقربانی کے بعد گوشت کو فوری طور پر صاف پانی سے دھونا اور اضافی چربی یا خون ہٹانا ضروری ہے۔ صاف ستھرا گوشت بیماریوں سے محفوظ رہتا ہے اور دیرپا بھی ہوتا ہے۔ گوشت محفوظ طریقے سے ذخیرہ کریںگوشت کو چھوٹے حصوں میں کاٹ کر فریزر میں مناسب درجہ حرارت پر ذخیرہ کریں تاکہ وہ خراب نہ ہو۔ فریزر بیگز یا ایئر ٹائٹ کنٹینرز استعمال کرنا بہتر ہوتا ہے۔ ایک وقت میں زیادہ مقدار نہ کھائیںگوشت کو معمولی مقدار میں کھائیں، خاص طور پر ایک وقت میں بہت زیادہ نہ کھائیں۔ زیادہ مقدار سے بدہضمی، گیس اور پیٹ درد کے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔ سبزیاں اور دہی کا استعمالگوشت کے ساتھ سبزیاں، دہی یا ہری چٹنی شامل کریں تاکہ ہاضمہ بہتر رہے اور جسم میں توازن قائم رہے۔ چربی والے حصے الگ کریںگوشت کھاتے وقت اُس میں موجود زائد چربی کو نکال دینا ایک صحت مند عادت ہے۔ یہ چربی نہ صرف کولیسٹرول کو بڑھاتی ہے بلکہ دل کی بیماریوں، ہائی بلڈ پریشر اور موٹاپے کا باعث بھی بن سکتی ہے۔ چکنائی سے بھرپور گوشت نظامِ ہضم پر بوجھ…

Read More

یہ ایک پھل آپ کی صحت کے لیے کمال کا ہے۔ انناس کے وہ راز جو لوگ آپ کو کبھی نہیں بتائیں گے

کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ انناس ایک عام سا پھل آپ کی صحت میں اتنی بڑی تبدیلی لا سکتا ہے۔ آج ہم آپ کو انناس کے وہ راز بتائیں گے جن سے آپ بے خبر ہیں۔ یہ پھل نہ صرف آپ کا ذائقہ بڑھائے گا بلکہ آپ کی صحت کو بھی نئی زندگی دے گا۔ تو کیا آپ تیار ہیں آئیے دیکھتے ہیں کہ انناس آپ کی زندگی کیسے بدل سکتا ہے۔ فوائد دل کی صحت انناس کے استعمال سے دل کی بیماریوں کا خطرہ کم ہو سکتا ہے کیونکہ یہ کولیسٹرول کی سطح کو بہتر کرتا ہے اور خون کی روانی کو بہتر بناتا ہے۔ جلدی صحت انناس میں موجود اجزاء جلد کی صحت کو بہتر بناتے ہیں اور بڑھاپے کے آثار کو کم کرتے ہیں۔ ہڈیوں کی صحت انناس میں قدرتی اجزاء موجود ہوتے ہیں جو ہڈیوں کو مضبوط بنانے میں مددگار ہیں۔ سوزش کو کم کرتا ہے انناس میں پائے جانے والی خصوصیات سوزش کو کم کرنے میں مدد دیتی ہیں جو جوڑوں کے درد اور دیگر سوزشی حالات میں فائدہ مند ہے۔ وزن میں کمی انناس زیادہ پانی پر مشتمل ہوتا ہے جس کی وجہ سے یہ وزن کم کرنے کے عمل میں مدد دیتا ہے۔ مدافعتی نظام کی مضبوطی انناس ایسے قدرتی معدنیات کا اچھا ماخذ ہے جو کہ جسم کی مدافعتی صلاحیت کو بڑھاتے ہیں اور بیماریوں سے لڑنے میں مددگار ہیں۔ جوڑوں کے درد میں مفید بہت سے افراد جوڑوں کے درد کی وجہ سے پریشان نظر آتے ہیں۔ انناس میں پائے جانے والے اجزاء سوزش کو کم کرنے والی خصوصیات کے حامل ہوتے ہیں جو جوڑوں کی سوزش کے ساتھ ساتھ کمر کے نچلے حصے کے درد کو بھی کم کرتے ہیں۔ ہائی بلڈ پریشر کے مرض میں مفید انناس ہائی بلڈپریشر کے مرض میں مفید سمجھا جاتا ہے۔ انناس سے نہ صرف بلڈ پریشر کے لیول میں کمی آتی ہے بلکہ دل کی بیماریوں اور اسٹروک کے خطرات میں بھی کمی آتی ہے۔ کینسر کے خطرات میں کمی انناس کو اگر باقاعدگی کے ساتھ استعمال کیا جائے تو کینسر کے خطرات میں کمی لائی جا سکتی ہے۔ کینسر سے بچنے کے لیے آپ ہر روز اس پھل کا جوس استعمال کر سکتے ہیں۔ بالوں کی مضبوطی بالوں کی مضبوطی میں اضافہ کرنے کے لیے انناس کا جوس، زیتون اور بادام کے تیل کو مکس کر لیں۔ اس مکسچر کے ساتھ بالوں میں اچھی طرح مالش کریں اور پھر دس منٹ کے لیے چھوڑ دیں۔ اس کے بعد بالوں کو کسی اچھے شیمپو سے دھو لیں۔ اس مکسچر کو ہفتے میں دو سے تین مرتبہ بالوں پر لگانے سے بالوں کا گرنا بند ہو جائے گا اور مضبوطی میں بھی اضافہ ہو گا۔ انناس ان بیماریوں میں مفید ہے انناس کا رس گلاب اور مصری ملا کر صبح نہار منہ پینا سر درد، گردے اور مثانے کی پتھری میں بے حد مفید ہے۔ لیموں اور سکنجبین کے ساتھ انناس کا استمعال یرقان میں بے حد مفید ہے۔ گلے کے امراض میں انناس کو شربت توت سیاہ کے ساتھ استمعال کرنا مفید ہے۔ انناس جگر اور معدہ کو طاقت دینے کے ساتھ ساتھ خون کو بھی صاف کرتا ہے۔ انناس کی جڑ کو رگڑ کر پینے سے دکھتی آنکھیں ٹھیک ہوتی ہیں۔ ہر مرض کے اصولی اور یقینی علاج کیلئے مسلم دواخانہ کی خدمات حاصل کریںDo visit us for principled and certain treatment

Read More

آج سے وزن کم کرنے کی یہ عادات اپنائیں نتائج حیران کن ہوں گے

موٹاپہ صرف ظاہری تبدیلی نہیں بلکہ صحت کے کئی مسائل کی جڑ بھی ہے جیسا کہ دل کی بیماریاں، شوگر اور ہائی بلڈ پریشر۔ آئیے جانتے ہیں کہ وزن زیادہ ہونے کی بنیادی وجوہات کیا ہیں اور اس سے کیسے بچا جا سکتا ہے موٹاپے کی وجوہات غلط خوراک جنک فوڈ، چینی اور زیادہ چکنائی والی غذائیں وزن بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ بیٹھے رہنے کی عادت ورزش نہ کرنا یا جسمانی سرگرمیوں کی کمی موٹاپے کا سبب بنتی ہے۔ نیند کی کمی نیند کی کمی سے جسم میں اہم ہارمونز کی سطح متاثر ہوتی ہے جو بھوک اور پیٹ کی بھرائی کو کنٹرول کرتے ہیں۔ نیند کی کمی کی وجہ سے یہ ہارمونز کام نہیں کرتے جس سے بھوک میں اضافہ ہوتا ہے اور لوگ زیادہ کھاتے ہیں۔ ذہنی دباؤ اور پریشانی جب کوئی شخص ذہنی دباؤ یا پریشانی کا شکار ہوتا ہے تو وہ کھانے کی طرف رجوع کر سکتا ہے۔ ادویات اور بیماریوں کا اثر بعض دوائیں جیسے ادویات اور سٹیائڈز وزن میں اضافے کا باعث بن سکتی ہیں۔ کچھ بیماریوں جیسے تھائیرائیڈ کی خرابی اور انسولین کی مزاحمت بھی موٹاپا پیدا کر سکتی ہیں۔ ڈپریشن اور افسردگی بہت سے افراد کو جذباتی مسائل کی وجہ سے کھانے کی زیادہ خواہش ہوتی ہے اور وہ کھانے کے ذریعے عارضی سکون حاصل کرتے ہیں۔ شکر اور پروسیسڈ فوڈز شکر والی غذا اور پروسیسڈ فوڈز جیسے کینڈی، چاکلیٹس اور بسکٹ وغیرہ بھی موٹاپا بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ ان میں عام طور پر کیلوریز ہوتی ہیں جو جسم میں توانائی مہیا کرتی ہیں لیکن غذائیت نہیں دیتی۔ غذا کا بے قابو استعمال بعض لوگ کھانے کی مقدار یا اوقات کا خیال نہیں رکھتے اور بغیر ضرورت کے زیادہ کھا لیتے ہیں جس سے وزن میں اضافہ ہوتا ہے۔ جسمانی سرگرمی کی کمی : جدید زندگی کے بڑھتے ہوئے دباؤ اور سہولتوں کی وجہ سے لوگ کم متحرک ہوگئے ہیں۔ طویل وقت تک بیٹھنا، کم چلنا، اور ورزش نہ کرنا وزن بڑھانے کا سبب بنتا ہے۔ موٹاپے کا حل پھل اور سبزیاں روزانہ کم از کم پانچ حصے پھل اور سبزیاں کھائیں۔ یہ غذائیت سے بھرپور ہوتی ہیں اور کم کیلوریز فراہم کرتی ہیں۔ کم چکنائی والی غذائیں مرغی، مچھلی، دالیں اور انڈے جیسے ذرائع کا انتخاب کریں کیونکہ یہ آپ کو زیادہ دیر تک بھرپور رکھتے ہیں۔ مؤثر کیلوریز کی کمی روزانہ کیلوریز کی مقدار کو کم کریں مگر اس بات کا خیال رکھیں کہ غذا میں ضروری غذائیت موجود ہو۔ پانی کی زیادہ مقدار پانی زیادہ پیئیں تاکہ جسم ہائیڈریٹڈ رہے اور آپ کم کھائیں۔ ورزش کم از کم 30 منٹ کی روزانہ ورزش جیسے تیز چلنا، دوڑنا، سائیکلنگ یا سوئمنگ وزن کم کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔ موٹاپا ختم کرنے چند لاجواب نسخہ جات نسخہ (1) تخم حنظل 160 گرام، نانخواہ 160 گرام، زنجبیل 160 گرام، گل سرخ 120 گرام، گوند کیکر 60 گرام، تج 160 گرام اور کائپھل 50 گرام۔ تمام اشیاء کو صاف کرکے سفوف بنا کر فل سائز کے کپسول بھر لیں۔ایک سے دو کیپسول صبح و شام ہمراہ نیم گرم پانی استعمال کریں۔ نسخہ (2) سہاگہ 60 گرام، کالی مرچ 15 گرام، مصبر 20 گرام، بڑی الائچی 25 گرامکوارگندل جیل گولیاں بنانے کے لیے سب سے پہلے سہاگہ کو گرم توے پر بریاں کرلیں اور تمام اشیا کو پیس کر یک جان کرلیں اور ایلوویرا جیل یا لعاب گھیکوار کی مدد سے کابلی چنے کے برابر گولیاں بنا لیں۔ترکیب استعمال: 1 تا 2 گولی صبح و شام خالی پیٹ استعمال کریں نسخہ (3) سویا کے بیج 10 گرام، کلونجی 50 گرام اور قُسط شیریں 50 گرام۔ ان تینوں اشیاء کو پیس کر مکس کر کے ایک پاؤ شہد میں ملالیں۔ ہر کھانے کے بعد ایک چائے کا چمچ استعمال کریں۔ نسخہ (4) کھانے سے آدھا گھنٹہ پہلے تین عدد انجیر کھا لی جائیں تو موٹاپے کا سدباب ہوجائے گا اور وزن میں اضافہ رک جائے گا۔ نسخہ (5) نوشادر 2 تولہ، نمک طعام 2 تولہ، نمک سیاہ 2 تولہ، سہاگہ بریاں 2 تولہ، نمک لاہوری 2 تولہ، نرکچور 2 تولہ، چھلکا ھریڑ کابلی 2 تولہ، ہریڑ سیاہ 2 تولہ،باو بڑنگ 2 تولہ، مرچ سیاہ 2 تولہ اور سونٹھ 2 تولہ کو صاف ستھرا کر کے کوٹ چھان لیں اور عرق گلاب میں ملا کر بقدر نخود گولیاں بنائیں اور دو سے تین گولیاں کھانا کھانے کے بعد عرق سونف سے کھائیں۔ نسخہ (6) اجوائن دیسی 10 تولہ، زیرہ سیاہ 10 تولہ، کلونجی 10 تولہ،پودینہ خشک 10 تولہ، لاکھ دانہ 10 تولہ اور مکوہ دانہ 10 تولہ سب کا سفوف بنا لیں آدھی چمچ خالی پیٹ صبح و شام استعمال کریں۔ نسخہ (7) اجوائن خراسانی 3 گٹھیاں، لیموں 1 کلو، بیکنگ سوڈا حسب ضرورت اور پانی ڈیڑھ لیٹر۔بیکنگ سوڈا کی مدد سے لیموں کو اچھی طرح صاف کر کے دھو لیں۔ ڈیڑھ لیٹر پانی کو ابال کر ٹھنڈا کر لیں اُس کے بعد پانی میں اجوائن اور لیموں کو باریک باریک کاٹ کر شامل کر لیں۔ روزانہ 100 ملی لیٹر نہار منہ پئیں۔ صرف چند دن کے استعمال سے ہی آپ کو واضح فرق محسوس ہونا شروع ہو جائے گا۔ ہر مرض کے اصولی اور یقینی علاج کیلئے مسلم دواخانہ کی خدمات حاصل کریںDo visit us for principled and certain treatment

Read More
سائنس اور حکمت کا تقابل، جڑی بوٹیوں پر تحقیق

سائنس نے حکمت کو تسلیم کر لیا حیران کن تحقیقاتی جائزہ

سائنس نے حکمت کو تسلیم کر لیا کبھی آپ نے سوچا ہے کہ جس طب یونانی کو پرانا دیسی علاج کہہ کر نظر انداز کیا گیا، آج وہی علم جدید سائنسی دنیا کا مرکزِ توجہ کیوں بنتا جا رہا ہے؟ہزاروں سال پرانی حکمت، جس نے جڑی بوٹیوں، مزاج، اور اعضا کے توازن پر مبنی نظام شفا بنایا، آج وہی حکمت سائنسدانوں، فارماسیوٹیکل کمپنیوں، اور یونیورسٹی لیبارٹریز کا تحقیقی موضوع بن چکی ہے۔ یہ بلاگ ایک حیران کن سفر ہے جس میں ہم دیکھیں گےکس طرح سائنسی ریسرچ حکمت کی تصدیق کر رہی ہے۔کن جڑی بوٹیوں پر عالمی ادارے تحقیق کر رہے ہیں۔جدید میڈیکل سسٹم حکمت سے کیسے سبق لے رہا ہے۔اور آخر میں، ہم حکمت سے کیوں دُور ہوئے؟ حکمت کا تصور — علاج برائے توازن حکمت محض کسی دیسی ٹوٹکے یا گھریلو نسخے کا نام نہیں، بلکہ یہ ایک قدیم، سائنسی اور فطری میڈیکل سائنس ہے جو جسمانی و ذہنی نظام کے درمیان توازن کو بحال کرنے پر یقین رکھتی ہے۔ یہ طریقۂ علاج صدیوں پر محیط تجربات، مشاہدات، اور فطرت سے مطابقت رکھنے والے اصولوں پر مبنی ہے۔ حکیم اجمل خان، بو علی سینا، اور امام رازی جیسے جید اطباء نے اس علم کو سائنسی بنیادوں پر استوار کیا۔ توازن کا فلسفہ حکمت کے نزدیک صحت کا مطلب صرف بیماری سے محفوظ رہنا نہیں بلکہ جسم، ذہن اور روح کا باہمی توازن اور ہم آہنگی بھی ضروری ہے۔ جب یہ توازن بگڑتا ہے تو بیماری جنم لیتی ہے۔ لہٰذا علاج کا بنیادی مقصد جسم کے اس بگڑے ہوئے توازن کو بحال کرنا ہوتا ہے، نہ کہ صرف بیماری کی علامات کو دبا دینا۔ اعصابی نظام اس نظام کا تعلق دماغ، نخاع اور حواس خمسہ سے ہے۔ اس میں خرابی سے ذہنی دباؤ، نیند کی کمی، رعشہ، اور دیگر نفسیاتی مسائل پیدا ہوتے ہیں۔ عضلاتی نظام یہ نظام پٹھوں اور حرکت سے متعلق ہوتا ہے۔ اس میں عدم توازن کی صورت میں جوڑوں کا درد، اکڑاؤ، یا کمزوری جیسی شکایات سامنے آتی ہیں۔ غدودی نظام یہ نظام ہارمونز اور غدود سے جڑا ہوا ہے۔ اس میں بگاڑ کی صورت میں تھائیرائیڈ، ذیابیطس، اور دیگر ہارمونی مسائل جنم لیتے ہیں۔ ہلدی — دیسی مصالحہ یا سائنسی معجزہ؟ ہلدی، جسے عام طور پر ایک دیسی مصالحہ سمجھا جاتا ہے، ہمارے روزمرہ کھانوں کا حصہ رہی ہے۔ روایتی طور پر اسے سالن میں رنگ اور ذائقہ بڑھانے یا زخموں پر چھڑکنے کے لیے استعمال کیا جاتا تھا۔ لیکن جدید سائنسی تحقیق نے اس معمولی سمجھے جانے والے مصالحے کو ایک سائنس پر مبنی معجزہ ثابت کر دیا ہے۔ایک مشہور سٹڈی کے مطابق، ہلدی میں موجود فعال جزو کرکومن حیرت انگیز طور پر انسانی جسم پر مثبت اثر ڈالتا ہے۔ یہ جزو کینسر کے خلیات کو اپوپٹوسِس پر مجبور کرتا ہے، یعنی وہ خلیات خود تباہ ہو جاتے ہیں۔ حکمت کا اصولحکمت کے اصول کے مطابق ہر چیز کا ایک مزاج ہوتا ہے، اور علاج مزاج کی بنیاد پر تجویز کیا جاتا ہے۔ ہلدی کا مزاج گرم و خشک ہے، اسی لیے یہ سردی، رطوبت، اور سوزش جیسی غیر طبعی کیفیتوں کو دور کرنے میں مدد دیتی ہے۔ چونکہ کینسر، سوجن، اور کئی مزمن بیماریاں انہی عوامل سے پیدا ہوتی ہیں، لہٰذا ہلدی ان کے علاج میں مؤثر ثابت ہوتی ہے۔ حکمت میں اسے نہ صرف اندرونی استعمال کے لیے بلکہ بیرونی استعمال، جیسے زخموں پر لگانے کے لیے بھی بہترین سمجھا جاتا ہے۔ اجوائن — ایک عام بیج جس نے سائنس کو حیران کر دیا اجوائن بیکٹیریا کی جھلی کو توڑ دیتی ہے۔ یہ دوا کے خلاف مزاحمت کرنے والے جراثیم پر بھی اثر انداز ہوتی ہے۔ دمے میں نرمی پیدا کرتی ہے۔ حکمت کے مطابق اجوائن کا استعمال معدہ، جگر، اور پھیپھڑوں کی صفائی کے لیے صدیوں سے ہو رہا ہے۔ تلسی — جسے سائنس نے ذہنی سکون کا سب سے محفوظ ذریعہ قرار دیا تلسی دماغ میں ڈوپامائن کے لیول کو متوازن کرتی ہے۔ اینٹی ڈپریسنٹ اثرات رکھتی ہے اور نیند بہتر بناتی ہے اور دماغی دباؤ کم کرتی ہے۔ حکمت میں تلسی کو دماغی سکون، دل کی تقویت، اور روحانی صفائی کے لیے استعمال کیا جاتا رہا ہے۔ دارچینی — شوگر کی دشمن، شفا کی دوست دارچینی خون میں شکر جذب ہونے کے عمل کو سست کرتی ہے، انسولین کی حساسیت بڑھاتی ہے اور کچھ عرصہ کے مسلسل استعمال سے ایچ بی اے ون سی لیول %1.2 تک کم کر سکتی ہے۔طب یونانی دارچینی کو مصلح معدہ و جگر کہا جاتا ہے جو بلغم اور رطوبت کو قابو میں رکھتی ہے۔ مغرب کی واپسی — حکمت کی طرف صدیوں تک مغرب نے مشرقی طب، خاص طور پر حکمت اور یونانی طریقۂ علاج کو نظر انداز کیا۔ مگر اب جدید سائنسی تحقیق نے انہی روایتی طریقوں کو نئی اہمیت دے دی ہے۔ جرمنی، جاپان، اور امریکہ جیسے ترقی یافتہ ممالک میں ہربل ریسرچ سینٹرز قائم کیے جا چکے ہیں، جہاں جڑی بوٹیوں پر جدید سائنسی بنیادوں پر تحقیق کی جا رہی ہے۔2023 کی ایک رپورٹ کے مطابق یورپ میں ہربل پراڈکٹس کی فروخت 3.8 بلین یورو سے تجاوز کر گئی، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ لوگ مصنوعی ادویات کی بجائے قدرتی علاج کی طرف لوٹ رہے ہیں۔ یہ رجحان اس بات کی گواہی دیتا ہے کہ حکمت صرف ماضی کی میراث نہیں، بلکہ مستقبل کی سائنس بنتی جا رہی ہے۔ مغرب، جو کبھی حکمت کو فرسودہ سمجھتا تھا، آج اسی علم کو نیا مقام دے رہا ہے۔ ہم کیوں پیچھے رہ گئے؟ حکمت، جو کبھی علم و شفاء کا سرچشمہ سمجھی جاتی تھی، آج اپنے ہی دیس میں نظر انداز کر دی گئی ہے۔ اس زوال کی بڑی وجہ جھوٹے حکیموں، عطائیوں اور جعلی نسخہ فروشوں کا وہ طبقہ ہے جس نے حکمت کو کاروبار بنا دیا اور اس کے اصل وقار کو داغدار کر دیا۔دوسری طرف، جدید تعلیم یافتہ طبقہ مغربی نظامِ طب کا غلام بن گیا۔ اسے ہر وہ چیز سائنسی لگتی ہے جو مغرب سے آئے، چاہے وہ ہماری ہی جڑوں سے چرا کر پیش کی گئی ہو۔ہم نے اپنے آباؤ اجداد کے قیمتی ورثے سے رشتہ توڑ لیا، اسی لیے اب مغرب ہمیں وہی علم سکھا رہا ہے جو کبھی ہم نے دنیا…

Read More

پھول مکھانہ کی جادوئی طاقت, کھائیں اور حیرت انگیز فوائد حاصل کریں

پھول مکھانہ ایک صحت بخش غذائی جزو ہے جو کئی اہم فائدے فراہم کرتا ہے۔ یہ ہندوستانی غذائی ثقافت کا اہم حصہ ہے اور آج کل دنیا بھر میں اس کے فوائد کو تسلیم کیا جا رہا ہے۔ پھول مکھانہ نہ صرف ذائقے میں لذیذ ہوتا ہے بلکہ یہ کئی اہم غذائی اجزاء کا حامل بھی ہے جو ہمارے جسم کے مختلف حصوں کے لیے فائدہ مند ہیں۔ اس تحریر میں ہم پھول مکھانہ کے مختلف فوائد پر تفصیل سے روشنی ڈالیں گے۔ پھول مکھانہ کے فوائد دل کی صحت کے لیے مفید پھول مکھانہ دل کی صحت کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ ان میں موجود قدرتی اجزاء خون کی شریانوں کو صاف رکھنے اور دل کے دورے کے خطرے کو کم کرنے میں مدد کرتے ہیں۔ پھول مکھانہ دل کی دھڑکن کو معمول پر رکھنے میں بھی مدد دیتے ہیں اور دل کی دیگر بیماریوں کے خطرے کو کم کرتے ہیں۔ ہاضمہ کی بہتری پھول مکھانہ ہاضمہ کے نظام کو بہتر بناتے ہیں۔ ان میں زیادہ مقدار میں فائبر موجود ہوتا ہے جو کہ آنتوں کے حرکت کو بہتر بناتا ہے اور قبض جیسے مسائل کو کم کرتا ہے۔ پھول مکھانہ ہاضمہ کے عمل کو آسان بناتا ہے جس سے جسم میں خوراک بہتر طریقے سے جذب ہوتی ہے۔ پھول مکھانہ کا باقاعدہ استعمال ہاضمہ کے مسائل جیسے اپھارہ، گیس، اور بواسیر کے خطرے کو بھی کم کرتا ہے۔ اس کے علاوہ، یہ معدے کی جلن اور السر کی حالتوں میں بھی مفید ثابت ہوتا ہے۔ وزن کم کرنے میں مددگار جو افراد وزن کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں پھول مکھانہ ان کے لیے ایک بہترین خوراک ثابت ہو سکتے ہیں۔ پھول مکھانہ کم کیلوریز والی خوراک ہے اور اس میں موجود اجزاء کی مقدار آپ کو زیادہ دیر تک بھرا ہوا محسوس کراتی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ آپ کم کیلوریز میں زیادہ تر جسمانی ضروریات کو پورا کر سکتے ہیں جس سے وزن کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔ شوگر کی سطح کو کنٹرول کرنا پھول مکھانہ میں موجود اجزاء خون میں شوگر کی سطح کو کنٹرول میں رکھنے میں مدد دیتا ہے۔ یہ خاص طور پر شوگر کے مریضوں کے لیے فائدہ مند ہے کیونکہ اس کا استعمال خون میں شوگر کی اچانک بڑھوتری کو روکتا ہے۔ اس کے استعمال سے انسولین کی حساسیت بھی بہتر ہو سکتی ہے جو کہ شوگر کے مریضوں کے لیے اہم ہے۔ نیند کی بہتری پھول مکھانہ نیند کے معیار کو بہتر بنانے میں مددگار ہے۔ یہ ان افراد کے لیے فائدہ مند ہے جو نیند کی کمی یا بے خوابی کے مسائل سے دوچار ہیں۔ پٹھوں کی طاقت میں اضافہ پھول مکھانہ میں آئرن اور دیگر اہم معدنیات ہوتے ہیں جو پٹھوں کی طاقت بڑھانے میں مدد دیتے ہیں۔ آئرن خون کے سرخ خلیات کی پیداوار میں مدد کرتا ہے جو پٹھوں میں آکسیجن کی فراہمی کو بہتر بناتا ہے۔ پھول مکھانہ کا باقاعدہ استعمال پٹھوں کی کمزوری کو دور کرتا ہے اور جسم کی توانائی کی سطح کو بڑھاتا ہے جو ورزش یا جسمانی سرگرمیوں کے دوران مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔ ذہنی صحت میں بہتری پھول مکھانہ میں موجود غذائی اجزاء ذہنی سکون اور تناؤ کو کم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ یہ دماغی افعال کو بہتر بناتے ہیں اور دماغ کو آرام دینے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ پروسٹیٹ کی صحت پھول مکھانہ مردوں کے لیے فائدہ مند ہے خاص طور پر پروسٹیٹ کی صحت کے حوالے سے اس میں موجود معدنیات پروسٹیٹ غدود کی صحت کو بہتر بناتے ہیں اور اس کی خرابی یا انفیکشن کے خطرے کو کم کرتے ہیں۔ پھول مکھانہ ایک صحت بخش اور قدرتی غذائی اجزاء ہے جس کے بے شمار فوائد ہیں، جیسے دل کی صحت کی بہتری، وزن کم کرنے میں مدد، اور توانائی میں اضافہ۔ تاہم اس کا استعمال معتدل مقدار میں اور احتیاط سے کرنا ضروری ہے تاکہ اس کے فائدے حاصل کیے جا سکیں اور کسی بھی ممکنہ نقصان سے بچا جا سکے۔ ہر مرض کے اصولی اور یقینی علاج کیلئے مسلم دواخانہ کی خدمات حاصل کریںDo visit us for principled and certain treatment

Read More

Garlic: Health secrets you don’t know.

لہسن ایک قدرتی غذا ہے جو صحت کے فوائد کی وجہ سے مشہور ہے۔ لہسن کا استعمال نہ صرف کھانوں میں ذائقہ بڑھانے کے لیے کیا جاتا ہے بلکہ اس کے صحت کے فوائد بھی بے شمار ہیں۔ لہسن میں ایسے اجزاء موجود ہیں جو جسم کی صحت کو بہتر بنانے میں مدد دیتے ہیں۔ اس کے علاوہ، لہسن وزن کم کرنے، ہاضمہ کی صحت میں بہتری، اور خون کی صفائی میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ فوائد .ہاضمے کی اصلاح لہسن معدے کی حرکت کو بہتر بناتا ہے اور کھانے کو جلد ہضم کرنے میں مدد کرتا ہے جو کسی بھی ہاضمہ کے مسائل جیسے کہ گیس، اپھارہ اور متلی کو کم کرنے میں مددگار ہے۔ .جلد کی بڑھتی عمر لہسن کی خصوصیات جلد کو جوان اور چمکدار رکھنے میں مدد دیتی ہیں۔ یہ جھریوں اور بڑھاپے کے آثار کو کم کر سکتا ہے۔ .دماغی صحت لہسن دماغی افعال کو بہتر بنانے اور یادداشت کو تیز کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔ .جلدی مسائل کے لیے مفید لہسن کی خصوصیات جلد کے انفیکشنز جیسے کہ کیل مہاسے اور ایگزیما کے علاج میں مددگار ثابت ہو سکتی ہیں۔ .خون کی صفائی لہسن جسم سے زہریلے مواد کو باہر نکالنے اور خون کو صاف کرنے میں مدد کرتا ہے جو آپ کی مجموعی صحت کو بہتر بناتا ہے۔ .شوگر کے مریضوں کے لیے فائدہ مند لہسن خون میں شوگر کی سطح کو کم کرنے میں مدد کرتا ہے خاص طور پر ٹائپ 2 شوگر کے مریضوں کے لیے۔ اس کے استعمال سے انسولین کی حساسیت بھی بڑھ سکتی ہے۔ .کولیسٹرول کو کم کرتا ہے لہسن میں موجود مرکبات خون میں کولیسٹرول کی سطح کو کم کرتے ہیں جو دل کی صحت کے لیے فائدہ مند ہے۔ .وزن کم کرنے میں مددگار لہسن چربی کو کم کرتا ہے جو وزن کم کرنے میں مدد دے سکتا ہے۔ ہاضمے کی صحت لہسن پیٹ کے مسائل جیسے کہ معدے کی خرابی، قبض، اور گیس کی شکایت کو دور کرنے میں مددگار ہوتا ہے۔ بلند فشارِ خون لہسن بلند فشارِ خون کو بھی کم کرتا ہے۔ ادویات کے مضرِ صحت اثرات کو ختم کر کے درست تعاملات میں اضافہ کرتا ہے۔ اس کے علاوہ لہسن خون کے گاڑھے پن کو کم کرکے دل کے دورے سے بھی بچاتا ہے کینسر سے بچاؤ لہسن کئی طرح کی بیماریوں کو جو بیکٹیریا کی وجہ سے انسانوں کو لاحق ہوتی ہیں ان کا علاج کرتا ہے۔ لہسن قوتِ مدافعت میں اضافہ کے ساتھ ساتھ کینسر پھیلانے والے جراثیم کی بھی روک تھام کرتا ہے۔ اسکے خصوصی فوائد میں معدہ کے کینسر سے بچاؤ شامل ہے مدافعتی نظام لہسن جسم کے مدافعتی نظام کو تقویت دیتا ہے اور انفیکشنز سے لڑنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔ دل کی صحت لہسن خون کی گردش کو بہتر بناتا ہے اور خون کی شریانوں کو پھیلا کر دل کی بیماریوں کے خطرے کو کم کرتا ہے۔ یہ خون میں کولیسٹرول کی سطح کو کم کرنے میں بھی مددگار ثابت ہوتا ہے۔ ٹھنڈ لگنے میں لہسن ٹھنڈ لگ جانے کے علاج کے لئے سب سے بہترین گھریلو علاج  ہے ! ہر مرض کے اصولی اور یقینی علاج کیلئے مسلم دواخانہ کی خدمات حاصل کریںDo visit us for principled and certain treatment !

Read More

سردیوں میں صحت کا راز خشک میوہ جات، آپ بھی آزمائیں

Secret of health in dry fruits, Try it خشک میوہ جات خشک میوہ جات خوش ذائقہ اور صحت بخش ہوتے ہیں۔ یہ نہ صرف مختلف بیماریوں کے خلاف ایک مضبوط ڈھال کا کام سر انجام دیتے ہیں بلکہ جسمانی صحت کے لیے بھی مفید ہوتے ہیں اور بہت سے طبی امراض کو بھی دور کرنے کا باعث بنتے ہیں بادام دل کی صحت .بادام میں موجود صحت مند چکنائیاں دل کی بیماریوں کے خطرے کو کم کرتی ہیں اور کولیسٹرول کی سطح کو بہتر بناتی ہیں جلد کی خوبصورتی بادام میں قدرتی اجزاء کی موجودگی جلد کی صحت کے لیے مفید ہے، یہ جھریوں کو کم کرتا ہے اور جلد کو نرم رکھتا ہے۔ ہڈیوں کی مضبوطی بادام میں موجود کیلشیم ہڈیوں کی مضبوطی کے لیے ضروری ہے۔ کاجو شوگر کے لیے کاجو ایک خوش ذائقہ میوہ ہے۔ شوگر کے مریضوں کے لیے اس کا باقاعدہ استعمال ضروری ہے۔ دل و دماغ کے لیے کاجو کے مغز کا مربہ دل و دماغ کو طاقتور بناتا ہے اور دانتوں کے درد میں کمی پیدا کرتا ہے۔ توانائی کی فراہمی کاجو فوری توانائی فراہم کرتے ہیں اور جسم کو متحرک رکھتے ہیں۔ چلغوزہ خون کی کمی دور کرنا چلغوزہ میں معدنیات کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جو خون کی کمی کو دور کرنے میں مدد دیتی ہے۔ معدنیات خون کی پیداوار میں مدد کرتے ہیں اور جسم میں آکسیجن کی بہتر فراہمی کو یقینی بناتے ہیں۔ نظام انہضام کی بہتری چلغوزہ ہاضمہ کو بہتر بناتا ہے اور قبض کی شکایت کو دور کرتا ہے۔ آنتوں کی صفائی میں مددگار ہوتا ہے اور نظام انہضام کو فعال رکھتا ہے۔ اخروٹ وزن کم کرنے میں مددگار اخروٹ میں صحت مند چکنائیوں کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جو دیر تک پیٹ کو بھرا رکھتی ہیں اور بھوک کو کم کرتی ہیں۔ اس سے آپ کو زیادہ کھانے کی خواہش نہیں ہوتی اور آپ کم کیلوریز کے ساتھ وزن کم کر سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ، اخروٹ میں موجود پروٹین پٹھوں کی صحت کے لیے بھی مفید ہے۔ خون کی کمی کو دور کرنا اخروٹ خون کی کمی کو دور کرنے میں مدد دیتا ہے۔ اخروٹ خون کی سرخ خلیات کی پیداوار کو بڑھاتا ہے اور خون کی روانی کو بہتر بناتا ہے، جس سے جسم میں آکسیجن کی فراہمی بہتر ہوتی ہے۔ اینٹی کینسر خصوصیات اخروٹ میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس اور فیٹی ایسڈز کینسر کے خطرے کو کم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ اخروٹ کا باقاعدہ استعمال جسم میں کینسر کی خلیات کی نشونما کو روکنے میں مدد کرتا ہے اور مختلف قسم کے کینسر سے بچاؤ کے امکانات بڑھاتا ہے۔ پستہ آنکھوں کی صحت پستہ میں موجود اجزاء آنکھوں کی صحت کے لیے مفید ہیں۔ یہ بینائی کو بہتر بناتے ہیں اور عمر کے ساتھ آنے والی نظر کی خرابی کو روکنے میں مدد دیتے ہیں۔ پستہ کا استعمال آنکھوں کی حفاظت کے لیے مفید ہے۔ مقوی مدافعتی نظام پستہ میں اینٹی آکسیڈنٹس کی مقدار ہوتی ہے جو جسم کی قوت مدافعت کو مضبوط کرتی ہے۔ یہ آپ کے جسم کو مختلف بیماریوں اور انفیکشنز سے بچاتے ہیں اور مدافعتی نظام کو بہتر بناتے ہیں۔ جلد کی صحت پستہ جلد کی صحت کے لیے بہت فائدہ مند ہے۔ یہ جلد کو نکھارنے میں مدد دیتے ہیں اور جلد کی عمر رسیدگی کو سست کرتے ہیں۔ پستہ کا استعمال جلد کے داغ دھبوں اور خشکی کو دور کرنے میں بھی مددگار ہوتا ہے۔ مونگ پھلی بلڈ شوگر کی سطح کو متوازن رکھنا مونگ پھلی کا استعمال خون میں شوگر کی سطح کو متوازن رکھنے میں مدد دیتا ہے۔ یہ انسولین کی حساسیت کو بہتر بناتا ہے اور شوگر کے مریضوں کے لیے فائدہ مند ثابت ہو سکتا ہے۔ خون کی کمی کو دور کرنا مونگ پھلی خون کی کمی کو دور کرنے میں مدد دیتی ہے اور جسم میں آکسیجن کی بہتر فراہمی کو یقینی بناتا ہے۔ ہر مرض کے اصولی اور یقینی علاج کیلئے مسلم دواخانہ کی خدمات حاصل کریںDo visit us for principled and certain treatment

Read More

گاجر آپ کی زندگی بدل سکتی ہے جانیں کیسے

گاجر ایک ایسی قدرتی غذا ہے جو آپ کی صحت کے لیے ایک قیمتی تحفہ ہے۔ گاجر میں موجود معدنیات اسے ایک مکمل صحت بخش غذا بناتے ہیں جو آنکھوں کی روشنی سے لے کر دل کی صحت تک ہر حصے کو فائدہ پہنچاتی ہے۔ چاہے اسے کچا کھائیں، جوس بنا کر پئیں یا کسی پکوان میں شامل کریں، گاجر کا ہر طریقہ آپ کی تندرستی میں اضافہ کرتا ہے۔ اس تحریرمیں ہم گاجر کے کچھ حیرت انگیز فوائد کا ذکر کریں گے جو آپ کو اس غذائی خزانے کی اہمیت کا اندازہ دلائیں گے۔ فوائد آنکھوں کی صحت گاجر میں قدرتی معدنیات کا بڑا ذخیرہ موجود ہوتا ہے جو آنکھوں کی صحت کے لیے نہایت ضروری ہیں۔ یہ معدنیات ایک قسم کے اینٹی آکسیڈنٹ ہیں جو آنکھوں کو الرجی سے بچاتے ہیں اور نظر کی کمزوری کو روکنے میں مدد دیتے ہیں۔ یہ رات کی نظر کو بہتر بناتے ہیں اور آپ کو زیادہ روشن اور واضح دیکھنے کی سہولت فراہم کرتے ہیں۔ دل کی صحت گاجر میں موجود قدرتی اجزاء اور فائبر دل کی صحت کو بہتر بناتے ہیں۔ فائبر کولیسٹرول کی سطح کو کم کرنے میں مدد دیتا ہے جبکہ قدرتی اجزاء خون کی شریانوں میں سوزش کو کم کرتے ہیں جس سے دل کے امراض کا خطرہ کم ہوتا ہے۔ گاجر کا باقاعدگی سے استعمال دل کے نظام کو بہتر رکھنے میں مددگار ہے۔ ہاضمہ کی بہتری گاجر کا باقائدہ استعمال آنتوں کی حرکت کو بہتر کرتا ہے، قبض کو دور کرتا ہے اور آنتوں کے کینسر کے خطرے کو بھی کم کرتا ہے۔ اس کے علاوہ گاجر کا پانی پینے سے ہاضمہ کا عمل مزید بہتر ہوتا ہے اور معدہ صاف رہتا ہے۔ جلد کی خوبصورتی گاجر میں موجود اجزاء جلد کو نم رکھ کر اس کی صفائی اور چمک بڑھاتے ہیں۔ یہ جلد کو نقصان دہ شعاعوں سے بچاتے ہیں، جھریوں اور بڑھاپے کی علامات کو کم کرتے ہیں۔ گاجر کا جوس پینے سے جلد پر قدرتی چمک آتی ہے اور مہاسوں کی روک تھام بھی ہوتی ہے۔ کینسر سے بچاؤ گاجرر پھیپھڑوں، جگر اور پستان کے کینسر کے خطرے کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔ مدافعتی نظام کی مضبوطی گاجر مدافعتی نظام کو تقویت دیتی ہے اور یہ جسم کو بیماریوں کے خلاف بہتر طور پر لڑنے میں مدد کرتی ہے۔ گاجر کا روزانہ استعمال آپ کی جسمانی قوت مدافعت کو بڑھاتا ہے اور آپ کو بیماریوں سے بچاتا ہے۔ بالوں کی صحت گاجر کے فوائد بالوں کے لیے بھی بہت اہم ہیں۔ گاجر بالوں کی جڑوں کو مضبوط کرتی ہے اور ان کے بڑھنے میں مدد دیتی ہے۔ گاجر کے رس کو بالوں میں لگانے سے خشکی دور ہوتی ہے اور بال نرم و چمکدار ہو جاتے ہیں۔ موڈ کی بہتری گاجر موڈ کو بہتر بناتی ہے اور آپ کو ذہنی سکون فراہم کرتی ہے۔ اس کے استعمال سے آپ خود کو زیادہ خوشگوار اور توانائی سے بھرپور محسوس کر سکتے ہیں۔ خون کی کمی گاجر میں آئرن کی مقدار اچھی ہوتی ہے جو خون کی کمی (انیمیا) کو دور کرنے میں مددگار ہے۔ اس کے علاوہ وٹامن C آئرن کے جذب کو بہتر بناتا ہے جس سے خون کی سطح کو تیزی سے بہتر بنایا جا سکتا ہے۔ جسمانی توانائی میں اضافہ گاجر قدرتی طور پر توانائی کا اچھا ذریعہ ہے۔ اس میں موجود قدرتی شوگر آپ کو فوری توانائی فراہم کرتی ہے اور آپ کو دن بھر چست اور متحرک رکھتی ہے۔ ہڈیوں کی مضبوطی گاجر ہڈیوں کی مضبوطی میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ یہ ہڈیوں کی ساخت کو بہتر بناتی ہے اور ان کے ٹوٹنے کے خطرے کو کم کرتی ہے۔ گاجر کے چند طبی فوائد ضعف دماغ اجزاء: گاجروں کا رس ا تولہ، مغز بادام ۶ عددترکیب تیاری: مغز بادام کو اچھی طرح کھرل کر کے اس میں ملا دیں۔تركيب استعمال: صبح نہار منہ استعمال کریںدماغی کمزوری، حافظہ قوی، نظر کی کمزوری، طالب علموں اور دماغی کام کرنے والوں کے لیے مفید ہے۔ سفوف بصارت و ترک عینک اجزاء: سونف ایک پاؤ، بادام آدھ پاؤ، گاجر کا رس ایک پاؤ، کوزہ مصری ادویہ کے برابرترکیب تیاری: گاجر کو صاف کر کے پانی نکالیں پھر سونف کو کسی چینی کے برتن یا مٹی کے برتن میں ڈالیں۔ اس پر گاجر کا پانی ڈال دیں۔ برتن کو کسی ململ کے رومال سے ڈھانپ کر محفوظ جگہ ملہ پر رکھیں۔ جب پانی سونف سے خشک ہو جائے تو پھر پاؤ بھر گاجر کا پانی ڈال دیں۔ یہ عمل تین مرتبہ کرنا ہے۔ اور پھر خشک ہونے پر بادام باریک پیس کر برابر مقدار کوزہ مصری ملالیں۔مقدار خوراک: روزانہ ایک تولہ رات کے وقت دودھ سے کھایا کریں۔ ہر مرض کے اصولی اور یقینی علاج کیلئے مسلم دواخانہ کی خدمات حاصل کریںDo visit us for principled and certain treatment

Read More

انار صحت کا سب سے آسان اور خوشگوار طریقہ

انار ایک ایسا قدرتی پھل ہے جو نہ صرف ذائقے میں لذیذ ہے بلکہ صحت کے لیے بھی بے شمار فوائد فراہم کرتا ہے۔ لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ انار کا استعمال آپ کی صحت کو بہتر بنانے کے کئی حیرت انگیز طریقوں سے ممکن ہے اس میں موجود قدرتی مرکبات اور غذائی اجزاء نہ صرف دل کی بیماریوں، کینسر، اور ہاضمے کے مسائل سے لڑنے میں مدد دیتے ہیں بلکہ آپ کی جلد، دماغ، اور جسمانی طاقت کو بھی بڑھاتے ہیں۔ آئیے، انار کے ان رازوں کو دریافت کریں جو آپ کی زندگی کو بہتر بنا سکتے ہیں۔ ڈپریشن اور ذہنی مسائل میں کمی انار کا استعمال ڈپریشن اور ذہنی مسائل کو کم کرنے میں بھی مددگار ثابت ہوتا ہے۔ انار کا جوس دماغی صحت کو فروغ دیتا ہے اور ذہنی تناؤ کو کم کرتا ہے۔ اینٹی ایجنگ خصوصیات انار میں موجود اجزاء عمر رسیدگی کی علامات کو سست کرتے ہیں اور جلد کی جوانی کو برقرار رکھتے ہیں۔ انار کا باقاعدہ استعمال جلد پر جھریوں کو کم کرتا ہے اور جلد کی خشکی کو دور کرتا ہے۔ دل کی دھڑکن کو بہتر بنانا انار کا جوس دل کی دھڑکن کو مستحکم رکھنے اور دل کی صحت کو بہتر بنانے میں مدد دیتا ہے۔ یہ دل کے فالج یا دل کی دوسری بیماریوں سے بچاؤ کے لیے بھی فائدہ مند ہے۔ انار کا رس دل کی دھڑکن کی رفتار کو معمول پر لانے میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے۔ مردوں کی صحت انار مردوں کی صحت کے لیے مفید ہے خاص طور پر جنسی صحت کے حوالے سے۔ انار کا رس ٹیسٹوسٹیرون کی سطح بڑھا سکتا ہے اور جنسی کارکردگی کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔ انار خون کی گردش کو بہتر بناتا ہے جو کہ جنسی صحت کے لیے اہم ہے۔ زخموں کی شفا انار کی جڑیں اور پتے بھی مختلف بیماریوں کے علاج میں استعمال ہوتے ہیں۔ انار کی جڑوں کا استعمال زخموں کو جلد ٹھیک کرنے، ورم کو کم کرنے اور جلن کو سکون دینے کے لیے کیا جاتا ہے۔ انار کا رس جلد کے انفیکشن سے بچاتا ہے۔ دماغی کارکردگی میں اضافہ انار دماغی کارکردگی پر اچھا اثر ڈالتا ہے۔ اس میں موجود قدرتی اجزاء دماغی خلیات کی حفاظت کرتے ہیں اور یادداشت کو بہتر بنانے میں مدد دیتے ہیں۔ انار کا رس دماغی عمر کو بڑھا سکتا ہے اور الزائمر جیسی بیماریوں کے خطرے کو کم کرتا ہے۔ حمل کے دوران فائدہ حاملہ خواتین کے لیے انار کا استعمال فائدہ مند ثابت ہو سکتا ہے۔ انار میں موجود آئرن بچے کی نشوونما کے لیے اہم ہے اور اس سے ماں کی صحت بھی بہتر رہتی ہے۔ انار خون کی کمی کو دور کرتا ہے اور حاملہ خواتین کو توانائی فراہم کرتا ہے۔ گردوں کی صحت انار گردوں کی صفائی میں مددگار ہے۔ انار کا جوس گردوں کی بیماریوں سے بچاؤ میں اہم کردار ادا کرتا ہے کیونکہ یہ گردوں میں موجود زہریلے مواد کو ختم کرنے میں مدد دیتا ہے۔ انار کا استعمال گردے کی پتھری کو بھی نرم کرنے اور اس کے اخراج میں مدد دے سکتا ہے۔ جگر کی صحت انار کا رس جگر کی صحت کے لیے مفید ہوتا ہے۔ یہ جگر کے افعال کو بہتر بناتا ہے اور اس کے زہریلے مادوں کو باہر نکالنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔ انار کے چند طبی فوائد شربت انار انار کے دانوں کو نچوڑ کر آدھا کلو پانی نکالیں اور اس میں ڈیڑھ کلو چینی ڈال کر حسب دستور شربت بنا لیں۔مقدار خوراک: 60 گرام صبح اور 60 گرام شام استعمال کریں۔فوائد: مقوی دل، گبراہٹ اور بےچینی کو دور کرتا ہے۔ چورن ہاضمہ اناردانہ ترش 60 گرام، سونٹھ 7 گرام، زیرہ سفید 7 گرام، تربد سفید دو گرام، زیرہ سیاہ دو گرام، چھلکا بہیڑہ دو گرام، چھلکا ہرڑپپلی دو گرام، تنتریک دو گرام، نمک لاہوری 50 گرام۔ ان سب کو ملا کر باریک پیس لیں اور باریک چھلنی سے چھان لیں۔ترکیب استعمال: 5 گرام صبح و شام کھانے کے بعد استعمال کریں۔ ہر مرض کے اصولی اور یقینی علاج کیلئے مسلم دواخانہ کی خدمات حاصل کریںDo visit us for principled and certain treatment

Read More
قدرتی جڑی بوٹیوں سے تیار کردہ قہوہ کا کپ، جو ہر گھونٹ میں شفاء اور آرام کا پیغام دیتا ہے

قہوہ جات سے علاج | قدرتی شفاؤں کا خزانہ

دنیا جب دواؤں اور کیمیکل سے تھک چکی تو قدرت نے قہوہ جات کی شکل میں اپنی پکار سنائی۔ ہر گھونٹ کے ساتھ صدیوں کی حکمت چھپی ہے اور یہ محض گرم پانی میں اُبلے ہوئے پتے نہیں، بلکہ جسم کی اندرونی کیمیا کو متوازن کرنے والے مکمل علاج ہیں۔ قہوہ صرف ذائقہ نہیں، شفاء کا ذریعہ قہوہ جات کا مقصد صرف جسم کو گرم رکھنا نہیں بلکہ اعضائے رئیسہ کو فعال بنانا ہے، خاص طور پر معدہ، جگر، دل، دماغ اور گردے۔ ان کا اثر براہِ راست نظامِ ہضم، خون کی صفائی اور اعصابی تناؤ پر ہوتا ہے۔ مشہور قہوہ جات اور ان کے طبی فوائد سونف کا قہوہ ہاضمے کو بہتر بناتا ہے، پیٹ کی گیس اور اپھارہ کم کرتا ہے اور بھوک کھولتا ہے دارچینی و شہد کا قہوہ قوتِ مدافعت بڑھاتا ہے، نزلہ زکام، کھانسی میں آرام اور بلڈ شوگر اور چکنائی کو کنٹرول کرتا ہے زیرہ و پودینہ کا قہوہ معدے کی تیزابیت دور کرتا ہے، بھاری پن اور متلی سے نجات اور جگر کی کارکردگی بہتر ادرک کا قہوہ سر درد، بخار اور جوڑوں کے درد میں مفید اور قہوہ اور اعضاء کا باہمی تعلق ہر قہوہ کسی نہ کسی عضوِ مفرد پر اثر انداز ہو کر جسم کو اعتدال کی طرف لاتا ہے۔ جب معدہ میں حرارت بڑھے تو ٹھنڈے اثر والا قہوہ، اور جب سستی ہو تو گرم مزاج قہوہ استعمال کرنا فطرت کے قریب طریقِ علاج ہے۔ چند مفید نسخہ جات (1) لونگ 2 عدد، دارچینی آدھی چمچ، شہد ایک چمچ اور پانی 1 کپطریقہ استعمالپانی میں لونگ اور دارچینی ڈال کر 5 منٹ اُبالیں اس کے بعد شہد ملا کر سونے سے پہلے پئیں۔اعصابی تھکن اور نیند کی کمی کے لیے مفید ہے۔ (2) بڑی الائچی 5عدد، گل سرخ 6گرام، چائے کی پتی آدھا گرامبنانے کا طریقہیہ تمام اشیاء ڈیڑھ پاؤ پانی میں ڈال کر آگ پر رکھ دیں۔ جب یہ پانی پک کر ایک پاؤ رہ جائے تو اسے اتار لیں اور چھان کر اس میں حسبِ ذائقہ چینی ملا لیں۔خواصیہ قہوہ قلب اور عضلات میں سکون پیدا کرتا ہے۔ اس قہوہ کے استعمال سے پیشاب کی جلن فوراً ختم ہو جاتی ہے۔ خفقانِ قلب کو یہ قہوہ بہت جلد فائدہ دیتا ہے۔ بے چینی اور گھبراہٹ کیلئے انتہائی مجرب ہے۔ (3) زرشک 6 گرام اور چائے کی پتی ایک گرامبنانے کا طریقہتمام اشیاء ڈیڑھ پاؤ پانی میں ڈال کر آنچ پر رکھ کر گرم کریں۔ جب پانی ایک پاؤ رہ جائے تو اسے چھان کر استعمال کریںخواصیہ قہوہ مقوی قلب ہے۔ دل گھٹتا ہو، مریض خوف محسوس کرتا ہو۔ اس قسم کے مریضوں میں یہ قہوہ بہت مفید ہے۔ بخار کے دوران اور بخار کے بعد بےچینی اور گھبراہٹ دور کرنے کیلئے مفید ہے۔ (4) لونگ 9عدد، دارچینی 6 گرام، منقی 15 عددبنانے کا طریقہڈیڑھ پاؤ پانی میں تمام اشیاء ڈال کر ہلکی آنچ پر پکائیں۔ جب پانی ایک پاؤ رہ جائے تو چھان کر استعمال کریں۔خواصیہ قہوہ عضلات میں تحریک پیدا کرتا ہے۔ اس کا استعمال مریض کو قوت دیتا ہے اور بخار کو اتار دیتا ہے۔ نمونیہ کیلئے انتہائی موثر دوا ہے۔ ہر مرض کے اصولی اور یقینی علاج کیلئے مسلم دواخانہ کی خدمات حاصل کریںDo visit us for principled and certain treatment

Read More