Chukandar (Beetroot) Stay Healthy This Ramadan

چقندر ایک غذائیت سے بھرپور سبزی ہے جو نہ صرف ذائقے میں لذیذ ہوتی ہے بلکہ صحت کے لیے بھی بے شمار فوائد رکھتی ہے۔ اس میں معدنیات کی بھرپور مقدار پائی جاتی ہے جو مختلف بیماریوں سے بچاؤ اور جسم کی مجموعی صحت میں بہتری لانے میں مددگار ہے۔ چقندر کا استعمال مختلف طریقوں سے کیا جا سکتا ہے جیسے کہ جوس، سالاد یا پکوان میں اور یہ دل کی صحت، ہاضمہ، خون کی کمی، وزن میں کمی اور مجموعی صحت کے لیے بہترین انتخاب ہو سکتا ہے۔ فوائد خون کی کمی چقندر آئرن کا اچھا ذریعہ ہے جو خون کی کمی کو دور کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ دل کی صحت چقندر خون کی نالیوں کو آرام دیتے ہیں اور خون کے دورانیے کو بہتر بناتے ہیں اس سے دل کی بیماریوں کا خطرہ کم ہوتا ہے۔ ہاضمہ کی بہتری چقندر ہاضمہ کو بہتر بناتا ہے اور قبض کی شکایت کو دور کرتا ہے۔ بلڈ پریشر چقندر کا رس بلڈ پریشر کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے کیونکہ یہ خون کی نالیوں کو صاف کرتا ہے۔ وزن میں کمی چقندر کم کیلوریز اور زیادہ فائبر رکھنے کی وجہ سے وزن کم کرنے میں مدد دیتا ہے۔ توانائی میں اضافہ چقندر میں قدرتی شوگر کی مقدار ہوتی ہے جو جسم کو توانائی فراہم کرتی ہے۔ کینسر کے خلاف تحفظ چقندر میں ایسا مرکب ہوتا ہے جو اینٹی کینسر خصوصیات رکھتا ہے اور بعض اقسام کے کینسر کے خلاف تحفظ فراہم کرتا ہے۔ دماغی صحت چقندر دماغ کی صحت کے لیے بھی مفید ہے کیونکہ یہ خون کی گردش کو بہتر بناتا ہے اور دماغی افعال کو فعال رکھتا ہے۔ اس سے یادداشت اور توجہ میں بھی بہتری آ سکتی ہے۔ جلد کی صحت چقندر جلد کو صحت مند رکھتے ہیں اور جلد کے مسائل جیسے کہ داغ دھبوں یا جھریوں کو کم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ مضبوط مدافعتی نظام چقندر میں ایسے معدنیات ہوتے ہیں جو جسم کی مدافعتی طاقت کو مضبوط کرتے ہیں اور آپ کو بیماریوں سے بچاتے ہیں۔ ورزش کے دوران بہتر کارکردگی چقندر کا رس پینے سے جسم میں آکسیجن کی فراہمی بڑھتی ہے جس کی وجہ سے ورزش کے دوران توانائی میں اضافہ ہوتا ہے اور آپ کی کارکردگی بہتر ہو سکتی ہے۔ پٹھوں کے درد میں کمی چقندر کا رس پٹھوں کے درد اور سوجن کو کم کرنے میں بھی مددگار ہوتا ہے خاص طور پر ورزش کے بعد۔ جگر کی صفائی چقندر جگر کی صفائی میں مددگار ہوتا ہے۔ یہ جگر سے زہریلے مادوں کو نکال کر اس کی صحت کو بہتر بناتا ہے۔ صحت مند نظر چقندر آنکھوں کی صحت کے لیے مفید ہیں۔ یہ نظر کو تیز رکھنے اور آنکھوں کی بیماریوں سے بچاؤ میں مدد کرتے ہیں۔ سوزش کو کم کرنا چقندر میں موجود مرکبات سوزش کو کم کرنے میں مدد دیتے ہیں جو جوڑوں اور پٹھوں کی تکالیف میں آرام کا باعث بنتے ہیں۔ کولیسٹرول کی سطح کو کم کرنا چقندر میں پائے جانے والے اجزاء کولیسٹرول کی سطح کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں جو دل کی صحت کے لیے فائدہ مند ہے۔ وزن میں کمی چقندر میں قدرتی شکر اور فائبر کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جو کہ وزن کم کرنے کے خواہشندوں کے لیے فائدہ مند ہے۔ ہر مرض کے اصولی اور یقینی علاج کیلئے مسلم دواخانہ کی خدمات حاصل کریںDo visit us for principled and certain treatment

Read More

Is Barley good for health

جَو نہ صرف ایک غذا ہے بلکہ ایک طاقتور سپر فوڈ بھی ہے۔ جَو آپ کی صحت کو نئی زندگی دے سکتا ہے۔ اس میں پائے جانے والے طاقتور غذائی اجزاء اور معدنیات نہ صرف آپ کی جسمانی توانائی کو بڑھاتے ہیں بلکہ دل کی صحت، ہاضمہ، اور ذہنی سکون کے لئے بھی بہترین ہیں۔ آئیے جانتے ہیں کیسے جَو آپ کی صحت میں حیرت انگیز تبدیلی لا سکتا ہے۔   دل کی صحت کے لیے فائدہ مند جو خون میں کولیسٹرول کی سطح کو کم کرنے میں مددگار ہے اس سے دل کی بیماریوں کا خطرہ کم ہو سکتا ہے۔ یہ دل کی صحت کو بہتر بناتے ہیں اور خون کی روانی کو بہتر رکھتے ہیں۔ ہاضمہ کی صحت جو میں غذائی ریشہ بہت زیادہ ہوتا ہے جو قبض کی شکایت کو دور کرنے میں مدد کرتا ہے اور ہاضمہ کے نظام کو بہتر بناتا ہے۔ فائبر کی زیادہ مقدار سے پیٹ دیر تک بھرے رہنے کا احساس ہوتا ہے جو وزن کم کرنے میں بھی مددگار ہے۔ شوگر کی سطح کو کنٹرول کرنا جو کا استعمال خون میں شوگر کے جذب ہونے کی رفتار کو کم کرتا ہے جس سے شوگر کے مریضوں کے لیے فائدہ مند ہے۔ وزن کم کرنے میں مددگار جو ایک غذائیت سے بھرپور غذا ہے جو زیادہ توانائی فراہم کرتا ہے۔ اس میں موجود ریشہ انسان کو زیادہ دیر تک بھرا ہوا محسوس کراتا ہے جس سے اضافی کھانے کی خواہش کم ہو جاتی ہے۔ جلد کی صحت جو میں موجود اجزاء جلد کی حالت کو بہتر بنانے میں مدد دیتے ہیں۔ جو کا آٹا اکثر جلد کی صفائی کے لئے ماسک یا اسکرب کے طور پر بھی استعمال کیا جاتا ہے کیونکہ یہ جلد کو نرم اور چمکدار بناتا ہے۔ دماغی سکون جو دماغ کے لیے توانائی فراہم کرتے ہیں اور ذہنی تھکاوٹ کو دور کرنے میں مددگار ہوتے ہیں۔ جو دماغی صحت کے لیے مفید ہے اور ذہنی دباؤ کو کم کرنے میں مددگار ہے۔ ہائی بلڈ پریشر کو کم کرنا جو بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے میں مدد کرتا ہے خاص طور پر ان لوگوں کے لیے جو ہائی بلڈ پریشر سے متاثر ہیں۔ ہڈیوں کی صحت جو ہڈیوں کی مضبوطی کے لئے ضروری ہے اور ہڈیوں کی بیماریوں کا خطرہ کم کرتا ہے۔ اینٹی انفلامیٹری اثرات جو جسم میں سوزش کو کم کرنے میں مدد کرتے ہیں اور جو کا استعمال جوڑوں کے درد یا سوزش سے بچاؤ کے لیے بھی فائدہ مند ہو سکتا ہے۔ خون کی صفائی جو کا استعمال جسم سے زہریلے مادوں کو باہر نکالنے میں مددگار ہوتا ہے جس سے خون کی صفائی ہوتی ہے اور مجموعی صحت میں بہتری آتی ہے۔ قوت مدافعت بڑھانے میں مددگار جو میں موجود اجزاء جسم کی قوت مدافعت کو بڑھاتے ہیں جس سے بیماریوں سے لڑنے کی طاقت ملتی ہے۔ کینسر سے بچاؤ جو کینسر کے خطرے کو کم کرنے میں مدد دیتے ہیں خاص طور پر آنتوں کے کینسر سے بچاؤ میں مفید ہیں۔ آنتوں کی صحت جو کا استعمال آنتوں کو پرسکون کرتا ہے۔ جو میں موجود غذائی ریشہ آپ کے نظام انہضام کو درست طریقے سے چلانے میں مددگار ہے۔ ہر مرض کے اصولی اور یقینی علاج کیلئے مسلم دواخانہ کی خدمات حاصل کریںDo visit us for principled and certain treatment Add Your Heading Text Here

Read More

خشخاش کے فوائد صحت کے لئے شاندار تحفہ

خشخاش ایک قدیم جڑی بوٹی ہے جو مختلف غذائی اور طبی مقاصد کے لیے استعمال ہوتی ہے۔ خشخاش کے بیج نہ صرف ذائقے میں خوشبودار ہوتے ہیں بلکہ صحت کو بھی بے شمار فوائد فراہم کرتے ہیں۔ خشخاش میں موجود غذائی اجزاء جیسے کہ پروٹین، فائبر اور معدنیات اسے ایک قیمتی غذا بناتے ہیں۔ آئیے خشخاش کے فوائد، اس کے استعمال کے طریقے اور احتیاط جانتے ہیں۔ خشخاش کے فوائد دل کی صحت خشخاش میں موجود صحت مند چکنائیاں دل کی صحت کو بہتر بناتی ہیں۔ یہ چکنائیاں خون کی نالیوں کو صاف کرنے میں مدد کرتی ہیں اور دل کی بیماریوں کے خطرے کو کم کرتی ہیں۔ باقاعدہ استعمال سے خون کی گردش بہتر ہوتی ہے جو دل کے لیے فائدہ مند ہے۔ نیند کی بہتری خشخاش کے بیج میں قدرتی طور پر نیند لانے والے اجزاء شامل ہیں۔ ان بیجوں میں موجود غذائی اجزاء دماغی سکون فراہم کرتے ہیں اور نیند کو بہتر بنانے میں مدد کرتے ہیں۔ خشخاش کے بیج نیند کی کمی یا بے خوابی میں مبتلا افراد کے لیے بہترین ثابت ہوتے ہیں۔ ان کا باقاعدہ استعمال نیند کے معیار کو بہتر بناتا ہے اور رات کو سکون سے سونے میں مدد دیتا ہے۔ ہاضمہ کے مسائل میں کمی خشخاش نظام ہاضمہ کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔ اس میں قدرتی اجزاء کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جو کہ آنتوں کی حرکت کو بہتر بناتے ہیں اور قبض جیسے مسائل سے نجات دلاتے ہیں۔ خشخاش کے بیج آنتوں کی صفائی کرتے ہیں اور ہاضمہ کو بہتر بنانے میں مددگار ہیں۔ ان کا استعمال گیس، اپھارہ، اور پیٹ کی دیگر بیماریوں کو کم کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔ جلدی مسائل کے لیے فائدہ مند خشخاش میں موجود قدرتی اجزاء جلد کو نقصان سے بچاتے ہیں۔ جس سے جلد جوان اور صحت مند رہتی ہے۔ اس کے علاوہ، خشخاش میں موجود غذائی اجزا بالوں کو مضبوط بنانے اور ان کی نشوونما کو بہتر بنانے میں مدد کرتے ہیں۔ تناؤ اور اضطراب میں کمی خشخاش کے بیج ذہنی سکون فراہم کرتے ہیں اور ذہنی تناؤ، اضطراب، اور تھکاوٹ کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ ان میں موجود قدرتی اجزاء دماغ کو سکون دیتے ہیں اور ذہنی دباؤ کو کم کرتے ہیں۔ خشخاش کے بیج دماغ کی حالت کو بہتر بناتے ہیں اور موڈ کو خوشگوار بناتے ہیں۔ ان کا استعمال اضطراب یا ذہنی تناؤ میں کمی لانے کے لیے کیا جا سکتا ہے۔ ہڈیوں کی مضبوطی خشخاش قدری اجزاء کا ایک بہترین ذریعہ ہے جو ہڈیوں کی صحت کے لیے انتہائی ضروری ہیں۔ یہ معدنیات ہڈیوں کو مضبوط بنانے، ان کی کثافت کو برقرار رکھنے اور آسٹیوپوروسس جیسی بیماریوں کے خطرے کو کم کرنے میں مدد کرتے ہیں۔ جوڑوں کے درد کا علاج خشخاش کا تیل جوڑوں کے درد کو دور کرنے میں مفید ثابت ہوتا ہے۔ اس کا مساج کرنے سے درد میں افاقہ ہوتا ہے اور سوزش کم ہوتی ہے۔ شوگر کے مریضوں کے لیے فائدہ مند خشخاش بلڈ شوگر کی سطح کو کنٹرول کرنے میں مددگار ثابت ہوتی ہے اس لیے شوگر کے مریضوں کے لیے بھی مفید ہے۔ خشخاش کا استعمال کیسے کریں؟ خشخاش کو مختلف طریقوں سے استعمال کیا جا سکتا ہے؛ پیسٹ بنا کر خشخاش کو پانی یا دودھ کے ساتھ پیس کر پیسٹ بنایا جا سکتا ہے اور اسے مختلف کھانوں یا مشروبات میں شامل کیا جا سکتا ہے۔ چائے خشخاش کی چائے بنا کر پینا بھی ایک مؤثر طریقہ ہے۔ کھانے میں خشخاش کو روٹی، دلیے یا دیگر کھانوں میں شامل کرکے بھی کھایا جا سکتا ہے۔ آئل خشخاش کا تیل جوڑوں پر مساج کرنے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ احتیاط اگرچہ خشخاش کے بے شمار فوائد ہیں لیکن کچھ احتیاطیں بھی ضروری ہیں دھلی ہوئی خشخاش ہمیشہ دھلی ہوئی خشخاش خریدیں کیونکہ بغیر دھلی ہوئی خشخاش نشے کے عناصر رکھ سکتی ہے۔ ادویات کے ساتھ تعامل اگر آپ کسی طبی علاج پر ہیں تو خشخاش کا استعمال کرنے سے پہلے اپنے معالج سے مشورہ کریں۔ اعتدال سے استعمال زیادہ مقدار میں خشخاش کھانے سے بچیں کیونکہ یہ عادت بن سکتی ہے۔ الرجی اگر آپ کو کسی قسم کی الرجی ہو تو خشخاش کا استعمال کرنے سے پہلے ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔ ہر مرض کے اصولی اور یقینی علاج کے لیے مسلم دواخانہ کی خدمات حاصل کریں

Read More
دہی — ہر روز کی صحت، ہر نوالے میں شفا!

Yogurt: Uses & Benefits For Health

دہی ایک قدرتی اور صحت بخش غذا ہے جو نہ صرف ذائقے میں لذیذ ہے بلکہ جسم کی مختلف ضروریات کو پورا کرنے میں بھی مددگار ثابت ہوتا ہے۔ یہ نہ صرف ہاضمہ کو بہتر بناتا ہے بلکہ دل، پٹھوں، ہڈیوں اور دماغ کی صحت کے لیے بھی فائدہ مند ہے۔ دہی کا روزانہ استعمال مختلف بیماریوں سے بچاؤ اور جسمانی طاقت بڑھانے کے لیے ایک بہترین قدرتی علاج ثابت ہو سکتا ہے۔ فوائد ہاضمہ بہتر بناتا ہے دہی پیٹ کی صحت کو بہتر بناتا ہے اور ہاضمے میں مدد کرتا ہے۔ مدافعتی نظام دہی میں موجود اجزاء مدافعتی نظام کو بہتر بناتے ہیں اور جسم کو بیماریوں سے بچانے میں مدد کرتے ہیں۔ ہڈیوں کی مضبوطی دہی میں کیلشیم اور وٹامن کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جو ہڈیوں کو مضبوط بناتی ہے۔ دل کی صحت دہی خون کے دباؤ کو کنٹرول کرتا ہے اور دل کی صحت کو بہتر بناتا ہے۔ وزن کم کرنے میں مددگار دہی آپ کو زیادہ دیر تک بھرپور رکھتا ہے اس لئے یہ وزن کم کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔ جلد کی صحت دہی میں موجود اجزاء جلد کی صفائی کرتے ہیں اور اسے نرم و ملائم بناتے ہیں۔ پٹھوں کی طاقت دہی پٹھوں کی مضبوطی اور صحت کے لیے فائدہ مند ہے۔ کولیسٹرول کی سطح کم کرنا دہی خون میں کولیسٹرول کی سطح کو کم کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے جو دل کی بیماریوں کا خطرہ کم کرتا ہے۔ خون کی صفائی دہی میں موجود معدنیات خون کی صفائی کے لیے مددگار ہیں اور جسم سے زہریلے مادوں کو نکالنے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔ دماغی صحت دہی دماغی صحت کے لیے فائدہ مند ہے اور ذہنی تناؤ کو کم کرنے میں مدد دیتا ہے۔ خوبصورتی میں اضافہ دہی کا استعمال جلد کو تازگی اور چمک بخشتا ہے۔ یہ ایک قدرتی موئسچرائزر کے طور پر بھی کام کرتا ہے جو خشکی کو کم کرتا ہے اور جلد کو نرم و ملائم بناتا ہے۔ میٹھے کا متبادل دہی کو پھلوں یا شہد کے ساتھ ملا کر میٹھے کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے جو کہ کم کیلوریز کے ساتھ مزیدار اور صحت بخش ہوتا ہے۔ غصے اور ذہنی تناؤ دہی آپ کے مزاج کو بہتر بناتا ہے اور ذہنی سکون فراہم کرتا ہے۔ شوگر کے مریضوں کے لیے فائدہ مند دہی کا استعمال خون میں شوگر کی سطح کو کنٹرول کرنے میں مدد دے سکتا ہے۔ دہی میں موجود اجزاء انسولین کی حساسیت کو بہتر بناتے ہیں جو شوگر کے مریضوں کے لیے فائدہ مند ہے۔ ہائی بلڈ پریشر دہی خون کی گردش اور بلڈ پریشر کو بہتر رکھتا ہے جو ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کے لیے مفید ہے۔ آنکھوں کی صحت دہی آنکھوں کی صحت کو بہتر بناتا ہے اور نظر کی کمزوری سے بچاؤ کرتا ہے۔ کینسر سے بچاؤ دہی کینسر کے خطرے کو کم کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے خاص طور پر آنتوں کے کینسر کے خلاف فائدہ مند ہو سکتا ہے۔ ہر مرض کے اصولی اور یقینی علاج کیلئے مسلم دواخانہ کی خدمات حاصل کریںDo visit us for principled and certain treatment

Read More

Honey And Cinamom Benfits For Health

شہد اور دارچینی ایک قدرتی علاج ہے جو صحت کے مختلف پہلوؤں میں فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔ دونوں اجزاء اپنی منفرد خصوصیات کی بنا پر نہ صرف ذائقہ بڑھاتے ہیں بلکہ صحت کے لئے بھی بے شمار فوائد فراہم کرتے ہیں۔ شہد اپنی قدرتی مٹھاس کے ساتھ ساتھ جسم کو توانائی فراہم کرتا ہے جبکہ دارچینی کی تیز خوشبو اور ذائقہ دل کی صحت، ہاضمے اور وزن میں کمی کے لئے مفید ہیں۔ فوائد دل کی بیماری میں شہد اور دارچینی کا پیسٹ بنائیں اور اسے روزانہ استعمال کریں۔ یہ کولیسٹرول کو کم کرتا ہے اور دل کے دورے سے بچاتا ہے۔ دل کی دھڑکن کو بہتر بنانے کے لیے اس کا استعمال مفید ہے۔ دانت کے درد میں ایک چمچ پسی ہوئی دارچینی اور پانچ چمچ شہد کا پیسٹ بنالیں اور جس دانت میں درد ہو اس پر دن میں دو سے تین مرتبہ لگائیں۔ ٹھنڈ لگ جائے تو ایک کھانے کا چمچ نیم گرم شہد اور ایک چوتھائی چمچ پسی دارچینی روزانہ دن میں تین مرتبہ لیں تو پرانے سے پرانا بلغم دور کرتا ہے اور سانس کو صاف کرتا ہے۔ دانوں اور جلدی امراض کے لیے تین کھانے کے چمچ شہد اور ایک چائے کا چمچ پسی دارچینی کا پیسٹ بنا لیں۔ رات سوتے وقت اسے چہرے پر لگائیں اور صبح دھو لیں۔ اگر یہ عمل دو ہفتے تک مستقل کیا جائے تو یہ چہرے کے دانوں کو جڑ سے اکھاڑ پھینکتا ہے۔اسکے علاوہ داد اور جِلد کی دوسری بیماریوں کے لیے بھی مجرب نسخہ ہے۔ وزن کو کم کرنے کے لیے روزانہ صبح ناشتے سے آدھا گھنٹہ پہلے خالی پیٹ اور رات سونے سے پہلے ایک چائے کا چمچ دارچینی اور ایک کھانے کا چمچ شہد ایک کپ گرم پانی میں پئیں۔ اگر یہ عمل روزانہ کیا جائے تو وزن کم ہو جاتا ہے اور اس کے مستقل استعمال سے جسم میں فاضل چربی بھی نہیں بن پاتی ہے۔ کینسر سے محفوظ رہنے کے لیے معدے اور ہڈیوں کے کینسر سے محفوظ رہنے کے لیے روزانہ ایک چائے کا چمچ پسی دارچینی اور ایک کھانے کا چمچ شہد دن میں تین بار لیں۔ معدے کے امراض میں شہد کے ساتھ دار چینی لینے سے معدے کا درد بھی دور ہوتا ہے اور یہ معدے کے السر کو بھی جڑ سے ختم کرتا ہے گیس کی تکلیف میں شہد اور پسی دارچینی کو ایک ساتھ لینے سے گیس سمیت معدے کی بہت ساری تکالیف میں افاقہ ہوتا ہے وبائی زکام میں وبائی زکام میں تین دن تک نیم گرم شہد ایک کھانے کے چمچ کے ساتھ پسی دارچینی ایک چوتھائی چائے کا چمچ استعمال کریں بالوں کے جھڑنے میں روزانہ صبح اور رات میں ایک چائے کا چمچ شہد اور پسی دارچینی لینے سے بالوں کا جھڑنا بھی رک جاتا ہے۔ احتیاط کسی بھی چیز کی زیادتی اچھی نہیں ہوتی ہے۔اس لیے بتائے ہوئے طریقوں سے تجاوز نہ کریں ہر مرض کے اصولی اور یقینی علاج کے لیے مسلم دواخانہ کی خدمات حاصل کریں

Read More
جدید دور کے اثرات اور حکمت کی روشنی میں حل – یونانی و دیسی نسخے

جدید دور کے اثرات اور حکمت کی روشنی میں حل

جدید دور نے سہولتیں دیں مگر صحت پر سنگین اثرات ڈالے۔ ایک طرف ٹیکنالوجی نے زندگی آسان بنائی۔ دوسری طرف ذہنی دباؤ اور جسمانی کمزوری بڑھ گئی۔ حکما کے مطابق یہ اثرات جسمانی قوت کو کم کرتے ہیں۔ خاص طور پر مسلسل بیٹھے رہنے سے خون کی روانی متاثر ہوتی ہے۔ اسی وجہ سے تھکن اور سستی عام ہو گئی ہے۔ تاہم طب یونانی میں اس کے کئی حل ملتے ہیں۔ حکیم محمد اجمل نے جسمانی کمزوری کے لیے مجرب نسخہ بتایا۔ انہوں نے مغز بادام پانچ عدد، کشمش دس عدد اور شہد ایک چمچ ملا کر صبح کھانے کا مشورہ دیا۔ یہ نسخہ دماغی طاقت بھی بڑھاتا ہے۔ ساتھ ہی یہ جسم کو توانائی فراہم کرتا ہے۔ لہٰذا جدید اثرات کا مقابلہ کرنے کے لیے دیسی نسخے بہترین رہنمائی فراہم کرتے ہیں۔ اس طرح قدیم حکمت آج بھی جدید بیماریوں کا علاج مہیا کرتی ہے۔ آج کے اس بلاگ میں ہم جانیں گے جدید دور کے اثرات اور حکمت کی روشنی میں حل۔ سمارٹ فون کا کثرت سے استعمال اور دماغی کمزوری سمارٹ فون کا حد سے زیادہ استعمال دماغی کمزوری کا باعث بنتا ہے۔ مسلسل اسکرین پر نظر رکھنے سے دماغی خلیات متاثر ہوتے ہیں۔ نتیجے میں یادداشت کمزور ہونے لگتی ہے۔ حکیم کبیرالدین کے مطابق یہ مسئلہ دماغی خشکی سے بڑھتا ہے۔ علاج کے طور پر انہوں نے مغز فندقی اور مغز چلغوزہ سفوف تجویز کیا۔ یہ سفوف دودھ کے ساتھ صبح شام لینا چاہیے۔ اس کے ساتھ گلاب کا شربت بھی مفید ہے۔ گلاب دماغ کو ٹھنڈک دیتا ہے اور نسیان کو کم کرتا ہے۔ مزید یہ کہ فون کے استعمال میں وقفہ دینا بھی ضروری ہے۔ ورنہ دوا کا اثر محدود ہوگا۔ اس طرح حکیمی نسخے اور طرز زندگی کی تبدیلی دونوں ضروری ہیں۔ اس کے بغیر ذہنی صحت بحال نہیں ہو سکتی۔ آنکھوں پر سکرین ٹائم کے نقصانات اور دیسی علاج زیادہ سکرین ٹائم آنکھوں کو شدید نقصان پہنچاتا ہے۔ سب سے عام مسئلہ نظر کی کمزوری ہے۔ ساتھ ہی آنکھوں میں خشکی بھی بڑھ جاتی ہے۔ جدید دور میں یہ مسئلہ بچوں میں بھی پایا جاتا ہے۔ حکیم اکبر عرشی کے مطابق آنکھوں کی صحت کے لیے بادام کا تیل بہترین ہے۔ علاج یہ ہے کہ رات کو تین قطرے آنکھوں میں لگائیں۔ مزید یہ کہ گاجر کا جوس صبح پینا بھی مفید ہے۔ گاجر وٹامن اے کا خزانہ ہے۔ اس سے نظر کی کمزوری کم ہوتی ہے۔ ساتھ ہی آنکھوں کی چمک بھی بڑھتی ہے۔ البتہ اس دوران سکرین کے سامنے وقت کم کرنا ضروری ہے۔ ورنہ نسخے کا اثر کمزور ہو جائے گا۔ یوں آنکھوں کی حفاظت کے لیے دیسی علاج اور پرہیز دونوں لازم ہیں۔ نیند کی کمی – ڈیجیٹل لائف اسٹائل کا زہر نیند کی کمی جدید لائف اسٹائل کا سب سے خطرناک اثر ہے۔ سکرین کی روشنی دماغ کے اعصاب کو متاثر کرتی ہے۔ نتیجے میں نیند میں رکاوٹ پیدا ہوتی ہے۔ حکیم نجم الغنی کے مطابق نیند نہ آنے کی بڑی وجہ دماغی گرمی ہے۔ علاج کے لیے انہوں نے تخم کاسنی، تخم خیارین اور گلاب کا عرق تجویز کیا۔ یہ اجزاء ملا کر قہوہ تیار کریں اور سونے سے پہلے پی لیں۔ اس سے دماغ کو ٹھنڈک ملتی ہے۔ مزید یہ کہ اعصاب پرسکون ہو جاتے ہیں۔ نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ نیند قدرتی طور پر آتی ہے۔ اس کے ساتھ موبائل کو رات میں بند رکھنا بھی ضروری ہے۔ ورنہ نسخے کا فائدہ کم ہو جائے گا۔ یوں جدید مسائل کا علاج یونانی حکمت میں موجود ہے۔ جدید دور میں ذہنی دباؤ کی وجوہات اور حکیمی حل ذہنی دباؤ جدید دور میں سب سے عام مسئلہ ہے۔ معاشی حالات اور ٹیکنالوجی دونوں اس کو بڑھاتے ہیں۔ مسلسل دباؤ سے ہارمونز متاثر ہوتے ہیں۔ اس کے نتیجے میں انسان پریشانی اور تھکن کا شکار ہوتا ہے۔ حکیم اجمل خان نے اس کے علاج کے لیے ایک نسخہ بیان کیا۔ انہوں نے اسپغول کے چھلکے کو عرق گلاب کے ساتھ استعمال کرنے کا مشورہ دیا۔ یہ دماغ کو سکون دیتا ہے۔ مزید یہ کہ اعصاب کو مضبوط کرتا ہے۔ ساتھ ہی مراقبہ اور ہلکی ورزش بھی فائدہ مند ہیں۔ ورنہ علاج مکمل اثر نہیں دکھا پائے گا۔ اس طرح ذہنی دباؤ کا علاج صرف دوا سے نہیں ہوتا۔ بلکہ طرز زندگی کی تبدیلی بھی ضروری ہے۔ یوں انسان ذہنی سکون حاصل کر سکتا ہے۔ سوشل میڈیا اور نوجوانوں میں بڑھتا ڈپریشن سوشل میڈیا نوجوانوں میں ڈپریشن کا بڑا سبب بن رہا ہے۔ مسلسل دوسروں سے موازنہ ذہنی دباؤ بڑھاتا ہے۔ نتیجے میں خود اعتمادی کمزور ہو جاتی ہے۔ حکیم کبیر الدین کے مطابق ڈپریشن دماغی خشکی اور اعصابی کمزوری سے بڑھتا ہے۔ علاج کے طور پر انہوں نے مغز بادام دس عدد اور دودھ کا ایک گلاس تجویز کیا۔ یہ دماغ کو سکون دیتا ہے۔ مزید یہ کہ تخم بالنگو کو عرق گلاب کے ساتھ لینا بھی فائدہ مند ہے۔ یہ اعصاب کو ٹھنڈا کرتا ہے اور دماغی دباؤ کم کرتا ہے۔ اس کے ساتھ موبائل کے استعمال میں کمی بھی ضروری ہے۔ ورنہ دوا اثر مکمل نہیں دکھا سکے گی۔ یوں نوجوان ذہنی سکون اور اعتماد دوبارہ حاصل کر سکتے ہیں۔ بیٹھے رہنے کی عادت اور ہڈیوں کی کمزوری جدید دور میں مسلسل بیٹھنا عام ہو چکا ہے۔ یہ عادت ہڈیوں کو کمزور کر دیتی ہے۔ خون کی روانی سست پڑ جاتی ہے۔ نتیجے میں ہڈیاں اور جوڑ متاثر ہوتے ہیں۔ حکیم اکبر عرشی کے مطابق یہ کمزوری کیلشیم کی کمی سے بھی بڑھتی ہے۔ علاج کے لیے انہوں نے تل کے بیج روزانہ استعمال کرنے کا مشورہ دیا۔ یہ بیج دودھ میں ملا کر کھائے جائیں۔ مزید یہ کہ انجیر بھی ہڈیوں کے لیے بہترین ہے۔ تین انجیر روزانہ استعمال کرنے سے ہڈیاں مضبوط ہوتی ہیں۔ اس کے ساتھ ہلکی ورزش بھی ضروری ہے۔ ورنہ دوا کا اثر محدود ہوگا۔ اس طرح بیٹھنے کی عادت اور ہڈیوں کی کمزوری کا علاج ممکن ہے۔ فاسٹ فوڈ کلچر اور معدے کی بیماریاں فاسٹ فوڈ جدید دور کی سب سے بڑی لعنت ہے۔ یہ معدے کو سب سے زیادہ نقصان پہنچاتا ہے۔ چکنائی اور مصالحے ہاضمہ بگاڑ دیتے ہیں۔ نتیجے میں تیزابیت اور گیس بڑھتی ہے۔ حکیم…

Read More
پستہ اور مردانہ صحت کا قدرتی تعلق

کمزوری، مردانہ مسائل، اور پستہ: سچائی کیا ہے؟

ہمارے معاشرے میں مردانہ صحت کے مسائل پر بات کرنا ایک حساس موضوع سمجھا جاتا ہے، لیکن اگر بروقت توجہ نہ دی جائے تو یہ خاموشی سنگین نتائج کا باعث بن سکتی ہے۔ اچھی خبر یہ ہے کہ قدرت نے ہمیں ایسی کئی غذائیں عطا کی ہیں جو نہ صرف ہماری مجموعی صحت کو بہتر بناتی ہیں بلکہ مردوں کی جسمانی و جنسی صحت کو بھی تقویت فراہم کرتی ہیں۔ انہی قدرتی تحفوں میں سے ایک ہے۔ پستہ ایک ایسا خوش ذائقہ خشک میوہ جو اپنے طبی فوائد کی بدولت طبِ یونانی، آیوروید اور جدید سائنس میں یکساں اہمیت رکھتا ہے۔ پستہ پروٹین، فائبر، زنک، میگنیشیئم، فیٹی ایسڈز اور وٹامز سے بھرپور ہوتا ہے جو کہ مردوں میں ہارمونی توازن، ٹیسٹوسٹیرون کی سطح، اور جنسی طاقت کو بڑھانے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ یہ نا صرف تھکن، کمزوری اور سستی کو کم کرتا ہے بلکہ اعصابی نظام کو بھی مضبوط بناتا ہے، جس سے دماغی کارکردگی بہتر ہوتی ہے۔ روزانہ کچھ مقدار میں پستہ کھانے سے نا صرف جسمانی توانائی میں اضافہ ہوتا ہے بلکہ ازدواجی زندگی میں خوشگواری بھی آتی ہے۔ اس کے استعمال سے خون کی روانی بہتر ہوتی ہے جس سے عضو مخصوصہ میں خون کی فراہمی بڑھتی ہے، جو فطری طور پر قوتِ باہ کو بڑھاتی ہے۔ لہٰذا اگر آپ مردانہ صحت کے حوالے سے قدرتی اور محفوظ حل تلاش کر رہے ہیں، تو پستہ کو اپنی روزمرہ خوراک کا حصہ ضرور بنائیں۔ پستہ اور جنسی توانائی کا گہرا تعلق پستہ کو صدیوں سے مردانہ طاقت بڑھانے والی غذا کے طور پر جانا جاتا ہے۔ اس میں موجود قدرتی اجزاء مردوں کے ہارمونی نظام کو متوازن رکھنے میں مدد دیتے ہیں۔ خاص طور پر ایل-آرگینائن خون کی نالیوں کو پھیلانے اور خون کی روانی کو بہتر بنانے میں کلیدی کردار ادا کرتا ہے، جو جنسی کارکردگی کو فطری طور پر بہتر کرتا ہے۔ پستہ نا صرف ٹیسٹوسٹیرون ہارمون کی سطح کو بڑھانے میں مدد کرتا ہے بلکہ جنسی خواہش، برداشت، اور خوشی کے احساس میں بھی اضافہ کرتا ہے۔ روزانہ چند پستے کھانے سے مردوں کو نہ صرف جسمانی توانائی ملتی ہے بلکہ ازدواجی تعلقات میں بھی بہتری آتی ہے۔ اگر آپ قدرتی اور محفوظ طریقے سے جنسی صحت کو فروغ دینا چاہتے ہیں تو پستہ کو اپنی خوراک میں شامل کرنا ایک دانشمندانہ انتخاب ہوگا۔ پستہ: دل اور دماغ کے لیے قدرتی طاقت پستہ صرف ایک مزیدار ناشتہ ہی نہیں بلکہ دل اور دماغ کے لیے ایک طاقتور قدرتی غذا بھی ہے۔ اس میں موجود قدرتی اجزاء دل کی صحت کو بہتر بنانے اور دماغی کارکردگی بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ یہ اجزاء خون کی نالیوں کو صاف رکھتے ہیں، خراب کولیسٹرول کو کم کرتے ہیں اور دل کی دھڑکن کو منظم رکھتے ہیں۔نپستہ دماغی خلیات کو تقویت دیتا ہے، یادداشت کو بہتر بناتا ہے اور ذہنی دباؤ کو کم کرنے میں مددگار ہوتا ہے۔ اگر آپ ایک صحت مند دل اور تیز دماغ کے خواہش مند ہیں، تو روزانہ چند پستے اپنی خوراک میں ضرور شامل کریں اور قدرت کے اس انمول تحفے سے فائدہ اٹھائیں۔ پستہ: مردوں میں ہارمونی توازن کا قدرتی ذریعہ پستہ قدرتی طور پر ایسے غذائی اجزاء سے بھرپور ہے جو مردوں میں ہارمون کی سطح کو متوازن رکھنے میں مدد دیتے ہیں۔ خاص طور پر زنک، میگنیشیئم، سیلینیم، اور وٹامنز جیسے عناصر جسم میں ٹیسٹوسٹیرون کی پیداوار کو فطری انداز میں بڑھاتے ہیں، جو مردانہ صحت، قوتِ باہ، اور عمومی توانائی کے لیے نہایت اہم ہارمون ہے۔ زنک کی کمی اکثر مردوں میں ہارمونی عدم توازن، تھکن اور جنسی کمزوری کا باعث بنتی ہے۔ پستہ اس کمی کو دور کرنے میں مدد کرتا ہے اور جسم کے مدافعتی نظام کو بھی مضبوط بناتا ہے۔ پستہ دماغی کیمیکلز کی ترتیب میں اہم کردار ادا کرتا ہے، جو موڈ کو بہتر بنانے اور ذہنی دباؤ کم کرنے میں مددگار ہوتا ہے۔ اگر آپ مردانہ ہارمونی نظام کو متوازن رکھنا چاہتے ہیں، تو پستہ ایک محفوظ اور مؤثر قدرتی حل ہے۔ پستہ: جنسی تھکن دور کرنے کا قدرتی نسخہ جنسی تھکن یا کمزوری مردوں میں عام مسئلہ بنتا جا رہا ہے، جس کی بنیادی وجوہات میں ذہنی دباؤ، ناقص خوراک اور ہارمونی عدم توازن شامل ہیں۔ پستہ ایک قدرتی غذا ہے جو ان تمام عوامل کا مؤثر اور فطری حل پیش کرتا ہے۔ اس میں موجود اجزاء دورانِ خون کو بہتر بناتے ہیں، جس سے جسمانی تھکن خصوصاً جنسی کمزوری میں واضح کمی آتی ہے۔ پستہ نا صرف جسمانی توانائی بحال کرتا ہے بلکہ عضلات کو بھی طاقت دیتا ہے جس سے جنسی سرگرمی کے دوران بہتر کارکردگی ممکن ہوتی ہے۔ یہ غذا اعصاب کو سکون پہنچا کر ذہنی تھکن کم کرتی ہے، جو کہ جنسی صحت پر براہ راست اثر انداز ہوتی ہے۔ روزمرہ خوراک میں پستہ شامل کر کے آپ جنسی تھکن سے نجات حاصل کر سکتے ہیں، وہ بھی بغیر کسیمصنوعی دوا کے۔۔ پستہ: دیسی نسخے اور طریقہ استعمال پستہ کو بطور دیسی نسخہ استعمال کرنے کے لیے صدیوں سے مختلف طریقے آزمائے جا رہے ہیں، جن میں سے سب سے مؤثر نسخہ یہ ہے کہ روزانہ صبح نہار منہ 5 سے 7 عدد پستہ بغیر نمک اور چھلکے کے نیم گرم دودھ کے ساتھ استعمال کریں۔ یہ طریقہ جسم کو فوری توانائی، ذہنی سکون اور جنسی طاقت فراہم کرتا ہے۔ اگر مزید افادیت چاہتے ہیں تو پستہ کو رات بھر دودھ میں بھگو کر صبح بلینڈ کر کے نوش کریں، اس سے جذب ہونے والے غذائی اجزاء کی مقدار میں اضافہ ہوتا ہے۔ ایک اور آزمودہ نسخہ یہ ہے کہ پستہ، بادام، اخروٹ اور کشمش کو برابر مقدار میں پیس کر ایک چمچ روزانہ رات سونے سے قبل نیم گرم دودھ کے ساتھ لیں، یہ مرکب خاص طور پر جنسی تھکن، ہارمونی کمی اور عمومی کمزوری کے لیے مفید ہے۔ البتہ شوگر، بلڈ پریشر یا الرجی کے مریض پستہ استعمال سے قبل ڈاکٹر سے مشورہ ضرور کریں کیونکہ اگرچہ یہ قدرتی غذا ہے، مگر ہر فرد کی جسمانی کیفیت مختلف ہوتی ہے۔ مستقل مزاجی اور اعتدال کے ساتھ استعمال ہی اصل فائدہ دیتا ہے۔ پستہ اور دیسی گھی: طاقت کا بہترین امتزاج پستہ اور دیسی…

Read More

مچھلی آپ کی غذا میں کیوں شامل ہونی چائیے؟

مچھلی ایک اہم اور غذائیت سے بھرپور سمندری غذا ہے جو دنیا بھر میں پسند کی جاتی ہے۔ مچھلی پروٹین، وٹامنز اور معدنیات سے بھرپور ہوتی ہے جو دل کی صحت کے لیے بے حد فائدہ مند ہیں اور جسم کی مختلف ضروریات کو پورا کرتے ہیں۔ مچھلی کے کھانے سے نہ صرف دل کی بیماریوں کا خطرہ کم ہوتا ہے بلکہ یہ دماغی صحت کو بھی بہتر بناتی ہے اور یادداشت میں بہتری لاتی ہے۔ مجموعی طور پر مچھلی صحت کے لیے ایک مکمل اور ضروری غذا ہے جو جسم کی بہترین کارکردگی کے لیے اہم کردار ادا کرتی ہے۔ آئیے اس کے تفصیلی فوائد جانتے ہیں۔ مچھلی کھانے کے فوائد دماغی صحت مچھلی ہماری غذا کا ایک اہم حصہ ہے اور یہ نہ صرف جسمانی صحت بلکہ دماغی صحت کے لیے بھی بہت فائدہ مند ہے۔ مچھلی میں موجود قدرتی اجزاء دماغی خلیات کی نشوونما اور کام کرنے کے طریقے کو بہتر بناتے ہیں۔ یہ اجزاء دماغ کی جھلیوں کو مضبوط بناتے ہیں اور دماغی سوزش کو کم کرنے میں مدد کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ مچھلی میں موجود وٹامن ڈی بھی دماغی صحت کے لیے اہم ہے۔ آنکھوں کی صحت مچھلی میں اومیگا-3 اور وٹامن A کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔ جو آنکھوں کی صحت کو بہتر بناتی ہے اور نظر کی کمزوری کے خطرے کو کم کرتی ہے۔ وزن میں کمی مچھلی کم کیلوریز کے ساتھ غذائیت سے بھرپور ہوتی ہے جو وزن کم کرنے کی خواہش مند افراد کے لیے مفید ثابت ہوتی ہے۔ جلد کی صحت مچھلی میں ایسے قدرتی اجزاء موجود ہوتے ہیں جو جلد کی صحت کے لیے فائدہ مند ہیں، جلد کو نمی فراہم کرتے ہیں اور جھریوں کی تشکیل کو سست کرتے ہیں۔ پھیپھڑوں کی حفاظت سردیوں میں لوگوں کے پھیپھڑے متاثر ہونے کی تعداد بڑھ جاتی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ کھانسی، نزلہ، اور زکام بھی پھپھڑوں کی کمزوری کا باعث بنتے ہیں۔ مچھلی کو باقاعدگی کے ساتھ استعمال کرنا ان تمام بیماریوں سے بچاتا ہے۔ ڈپریشن میں کمی مچھلی میں پائے جانے والے اجزاء ڈپریشن کی علامات میں کمی لانے میں بہت اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ مچھلی کا باقاعدہ استعمال اینٹی ڈپریسنٹ ادویات کی تاثیر میں بھی اضافہ کرتا ہے۔ اس کے علاوہ مچھلی کا تیل بھی طبی فوائد کا حامل ہے جس کو باقاعدگی کے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ ہارٹ اٹیک اور فالج کے خطرات میں کمی ہارٹ اٹیک اور اسٹروکس کا شمار موت کی سب سے عام وجوہات میں کیا جاتا ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق مچھلی میں پایا جانے والے چند قدرتی اجزاء دل کی صحت کو بہتر بنانے میں بہت کردار ادا کرتے ہیں۔ کچھ طبی تحقیقات کے مطابق چند روز تک باقاعدگی کے ساتھ مچھلی استعمال کرنے سے دل کی بیماریوں کے خطرات پندرہ فیصد تک کم ہو جاتے ہیں۔ نیند کے معیار میں بہتری ہم اکثر یہ سنتے ہیں کہ مچھلی دماغی صحت کے لیے بہت اچھی ہوتی ہے لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ یہ آپ کی نیند کی کیفیت کو بھی بہتر بنا سکتی ہے۔ نیند کے مختلف مسائل جیسا کہ نیند نہ آنا دنیا بھر میں عام ہو گئے ہیں۔ ان مسائل سے چھٹکارا پانے کے لیے مچھلی کا باقاعدہ استعمال مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔ ایک طبی تحقیق کے مطابق ہفتے میں تین بار سالمن مچھلی استعمال کرنے سے نیند کے معیار میں بہتری آتی ہے اور روزمرہ کی معمولات سرانجام دینے میں مشکلات کا سامنا نہیں کرنا پڑتا۔ کیل مہاسوں سے نجات زیادہ تر ہارمونز کی مقدار غیر متوازن ہونے کی وجہ سے جلد اور خاص طور پر چہرے پر کیل مہاسوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ ایک طبی تحقیق ذریعے یہ بات سامنے آئی ہے کہ مچھلی کے تیل کی مدد سے کیل مہاسوں سے آسانی کے ساتھ چھٹکارا پایا جا سکتا ہے۔ مچھلی کیل مہاسوں سے نجات پانے میں مددگار ثابت ہوتی ہے کیونکہ اس میں ضروری غذائی اجزاء موجود ہوتے ہیں جو جلد کی صحت کو بہتر بناتے ہیں۔ قدرتی اجزاء سوزش کو کم کرتے ہیں جو کیل مہاسوں کی سب سے بڑی وجہ ہوتی ہے اور یہ جلد کی صفائی کو فروغ دیتے ہیں۔ مچھلی میں موجود اجزِاء ایک طاقتور اینٹی آکسیڈنٹ ہے جو جلد کے خلیوں کی مرمت کرتا ہے اور جلد کو نمی فراہم کرتا ہے، جس سے خشک اور پیچیدہ جلد کی حالت بہتر ہو سکتی ہے۔ مزید برآں، مچھلی کا باقاعدہ استعمال ہارمونل توازن کو بھی بہتر بنا سکتا ہے، جو کیل مہاسوں کی افزائش کو روکنے میں مددگار ہوتا ہے۔ کینسر کے خطرات میں کمی باقاعدگی کے ساتھ مچھلی استعمال کرنے سے آنت، لبلبے، اور منہ وغیرہ کے کینسر کے خطرات کم ہو جاتے ہیں۔ مچھلی کا استعمال کینسر کے خطرات میں کمی کے لیے فائدہ مند ثابت ہو سکتا ہے۔ اس میں پائے جانے والے قدرتی اجزاء معدے، بڑی آنت، اور چھاتی کے کینسر کے خطرات کو کم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ فائدے مند مچھلیوں کی اقسام سالمن سالمن ایک بہت مشہور اور صحت مند مچھلی ہے۔ اس میں قدرتی اجزاء کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے جو دل کی صحت، دماغ کی کارکردگی اور موڈ کو بہتر بنانے میں مدد کرتی ہے۔ ٹونا ٹونا مچھلی پروٹین سے بھرپور ہوتی ہے اور وزن کم کرنے میں مدد کر سکتی ہے۔ ٹراؤٹ ٹراؤٹ ایک مزیدار اور صحت مند مچھلی ہے جو قدرتی اجزاء سے بھرپور ہوتی ہے۔ رہو رہو مچھلی پروٹین کا اچھا ذریعہ ہے، وزن کم کرنے میں مددگار ہے، جلد کی صحت کے لیے فائدہ مند ہے نیزاس میں اہم معدنیات پائے جاتے ہیں جو ہڈیوں کی صحت، مدافعتی نظام اور دماغ کی کارکردگی کے لیے ضروری ہیں۔ مچھلی کھانے کے نقصانات مچھلی کو عام طور پر ایک صحت مند غذا سمجھا جاتا ہے اور اس میں قدرتی اجزاء کی موجودگی اسے ایک اہم غذا بناتی ہے۔ تاہم جیسے ہر چیز کے فوائد اور نقصانات ہوتے ہیں اسی طرح مچھلی کھانے کے بھی کچھ نقصانات ہیں۔ پاری آلودگی کچھ مچھلیوں میں خاص طور پر بڑی مچھلیوں جیسے ٹونا اور شارک میں پاری کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔ پاری ایک زہریلا عنصر ہے جو دماغ، دل اور بچے کی پیدائش میں…

Read More

پھر ہم کہتے ہیں کہ شوگر کیوں ہوتی ہے؟

ہم اکثر حیران ہوتے ہیں کہ شوگر (ذیابیطس) آخر کیوں ہو جاتی ہے؟ ایک دن اچانک ٹیسٹ کرواتے ہیں اور رپورٹ میں شوگر آ جاتی ہے، پھر ہم کہتے ہیں “پتہ نہیں یہ کب ہو گئی؟” اصل میں ذیابیطس کوئی اچانک آنے والی بیماری نہیں، بلکہ یہ ایک خاموش دشمن ہے جو برسوں کی بے احتیاطی، غیر متوازن طرزِ زندگی، اور غلط خوراک کی بنیاد پر پنپتی ہے۔ صبح کا ناشتہ چھوڑنا، دن بھر بیٹھے بیٹھے کام کرنا، پانی کی کمی، نیند کی کمی، اور مسلسل ذہنی دباؤ جیسے معمولات آہستہ آہستہ جسم کے انسولین سسٹم کو کمزور کر دیتے ہیں۔آج کل کے فاسٹ فوڈ، چینی سے بھرپور مشروبات، اور پیکنگ والے کھانوں نے جسمانی نظام کو تباہ کر دیا ہے۔ لوگ خود کو ‘مصروف’ سمجھ کر اپنی صحت پر توجہ دینا چھوڑ دیتے ہیں۔ شوگر کی بڑی وجوہات میں موروثیت کے ساتھ ساتھ طرزِ زندگی سب سے بڑا مجرم ہے۔ جب جسم میں چکنائی اور شوگر جمع ہونے لگے اور حرکت کم ہو جائے تو انسولین مزاحمت بڑھ جاتی ہے، یہی مزاحمت ذیابیطس کی شروعات ہے۔پھر ہم کہتے ہیں کہ شوگر کیوں ہوتی ہے؟ اصل میں جواب ہمارے طرزِ زندگی میں چھپا ہے۔ وقت پر سونا، تازہ غذا کھانا، چہل قدمی کرنا، اور پانی پینا جیسے معمولات کو اپنا کر ہم نہ صرف شوگر سے بچ سکتے ہیں بلکہ ایک صحت مند زندگی بھی گزار سکتے ہیں۔ یاد رکھیں، شوگر سے بچاؤ علاج سے زیادہ آسان ہے۔ پھر ہم کہتے ہیں کہ شوگر کیوں ہوتی ہے؟ – طرز زندگی کی بڑی غلطی ہم روزمرہ زندگی میں بہت سی غلطیاں کرتے ہیں اور پھر ہم کہتے ہیں کہ شوگر کیوں ہوتی ہے؟ سب سے بڑی غلطی ہمارا سست طرزِ زندگی ہے۔ جسمانی سرگرمی کی کمی انسولین کے نظام کو متاثر کرتی ہے۔ کھانے کے بعد آرام کرنا، پیدل نہ چلنا اور مسلسل بیٹھے رہنا نظام ہضم کو سست کر دیتا ہے۔ اس سے خون میں شکر کی سطح بڑھنے لگتی ہے۔ آہستہ آہستہ یہ عمل شوگر کی ابتدا بن جاتا ہے۔ ہم وقت پر سونا بھول جاتے ہیں۔ نیند کی کمی سے ہارمونی توازن بگڑتا ہے۔ شوگر کے خطرات چھپے رہتے ہیں۔ ہم جانتے بھی نہیں اور بیماری بڑھتی رہتی ہے۔ اگر روزانہ چہل قدمی کی جائے، بروقت نیند لی جائے اور صحت مند غذا استعمال ہو تو بہتری ممکن ہے۔ جب تک ہم اپنی روزمرہ عادات پر توجہ نہیں دیں گے، تب تک یہ سوال باقی رہے گا کہ پھر ہم کہتے ہیں کہ شوگر کیوں ہوتی ہے؟ پراسیسڈ کھانے اور مٹھائیاں – شوگر کا بنیادی سبب پراسیسڈ کھانے اور مٹھائیاں ذیابیطس کی جڑ ہیں۔ ان میں شکر اور کیمیکل کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔ اکثر افراد روزانہ ان اشیاء کا استعمال کرتے ہیں۔ چاکلیٹ، بسکٹ، کولڈ ڈرنک اور کیک کا استعمال خون میں گلوکوز کو بڑھا دیتا ہے۔ انسولین بار بار زیادہ مقدار میں خارج ہوتا ہے۔ ایک وقت آتا ہے جب جسم انسولین پر ردعمل دینا بند کر دیتا ہے۔ یہ حالت انسولین ریزسٹنس کہلاتی ہے۔ اسی سے شوگر کا آغاز ہوتا ہے۔ ہم اکثر بے خبری میں ان اشیاء کا استعمال جاری رکھتے ہیں۔ ہمیں ان کی تباہ کاری کا اندازہ نہیں ہوتا۔ اگر ہم قدرتی غذاؤں کی طرف لوٹ آئیں، میٹھے پھل کھائیں اور مصنوعی اشیاء سے پرہیز کریں تو بیماری سے بچا جا سکتا ہے۔ شوگر کی جڑیں ہماری پلیٹ میں چھپی ہوتی ہیں۔ اگر ہم خود کو شعور دیں تو شوگر کو روکا جا سکتا ہے۔ جسمانی سرگرمی کی کمی – خاموش خطرہ بیٹھے بیٹھے کام کرنے والے افراد شوگر کے زیادہ شکار ہوتے ہیں۔ جسمانی سرگرمی خون میں شکر کو کم کرنے میں مدد دیتی ہے۔ جب ہم حرکت نہیں کرتے، تو گلوکوز خلیات میں جذب نہیں ہو پاتا۔ اس سے خون میں شکر کی مقدار بڑھنے لگتی ہے۔ دن بھر سکرین کے سامنے بیٹھنا، ورزش نہ کرنا، اور گاڑی پر ہر جگہ جانا شوگر کو دعوت دینا ہے۔ جسمانی سرگرمی صرف وزن کم کرنے کے لیے نہیں، بلکہ شوگر کنٹرول کرنے کے لیے بھی ضروری ہے۔ اگر روزانہ تیس منٹ چہل قدمی کی جائے، سیڑھیاں استعمال کی جائیں اور جسم متحرک رکھا جائے تو فائدہ ہوتا ہے۔ شوگر کے مریضوں کے لیے بھی ورزش نجات کا ذریعہ بن سکتی ہے۔ یہ انسولین کی کارکردگی کو بہتر بناتی ہے۔ جسمانی حرکت کے بغیر صحت کا تصور ممکن نہیں۔ ہمیں یہ حقیقت جلد سمجھنی ہو گی۔ پھر ہم کہتے ہیں کہ شوگر کیوں ہوتی ہے؟ – ذہنی دباؤ بھی ایک وجہ روزمرہ زندگی کا ذہنی دباؤ صحت پر منفی اثر ڈالتا ہے۔ ہم ہر وقت کسی نہ کسی ٹینشن میں رہتے ہیں۔ دفتر، گھر، مالی حالات اور تعلقات کا دباؤ ہمارے جسمانی نظام کو متاثر کرتا ہے۔ جب ہم مسلسل دباؤ میں رہتے ہیں تو کورٹیسول ہارمون بڑھ جاتا ہے۔ یہ ہارمون انسولین کے عمل میں رکاوٹ ڈالتا ہے۔ اس کے نتیجے میں خون میں شکر کی مقدار بڑھنے لگتی ہے۔ آہستہ آہستہ یہ شوگر کا آغاز بنتی ہے۔ ہم اس کیفیت کو عام سمجھتے ہیں اور علاج نہیں کرتے۔ پھر ہم کہتے ہیں کہ شوگر کیوں ہوتی ہے؟ اگر ہم اپنے ذہنی دباؤ کو کم کریں، نماز پڑھیں، یوگا کریں یا سیر کا معمول اپنائیں تو بہتری آ سکتی ہے۔ مثبت سوچ اور سکون دل کے ساتھ زندگی گزارنے سے جسمانی نظام متوازن رہتا ہے۔ ہمیں اس پہلو کو سنجیدگی سے لینا ہو گا۔ نیند کی کمی – ایک نظر انداز شدہ مجرم اکثر افراد نیند کو غیر اہم سمجھتے ہیں۔ دیر رات سونا، موبائل استعمال کرنا اور ذہنی انتشار نیند کو متاثر کرتا ہے۔ جب نیند مکمل نہ ہو، تو انسولین کا عمل متاثر ہوتا ہے۔ جسم میں موجود شکر کو صحیح طریقے سے استعمال نہیں کیا جاتا۔ اس سے شوگر کی ابتدا ہوتی ہے۔ نیند کی کمی قوت مدافعت کو بھی کمزور کرتی ہے۔ تھکاوٹ اور چڑچڑاپن بڑھ جاتا ہے۔ جب دماغ اور جسم تھکے ہوں تو وہ انسولین پر صحیح ردعمل نہیں دیتے۔ ہم یہ عمل روز دہراتے ہیں اور پھر حیران ہوتے ہیں کہ شوگر کیوں ہو گئی؟ اصل میں نیند ایک قدرتی دوا ہے۔ وقت پر سونا، گہری نیند لینا اور سونے سے پہلے سکرین کا…

Read More

پانی پینے کے چند اہم فوائد جو سردیوں میں ضروری ہیں

سردیوں میں پانی پینے کی اہمیت سردیوں میں اکثر لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ موسم ٹھنڈا ہوتا ہے اس لیے انہیں زیادہ پانی پینے کی ضرورت نہیں ہوتی لیکن حقیقت یہ ہے کہ سردیوں میں بھی جسم کو مناسب مقدار میں پانی کی ضرورت ہوتی ہے اور پانی کی کمی صحت کے مختلف مسائل کا باعث بن سکتی ہے۔ آئیے سردیوں میں پانی پینے کی اہمیت کے کچھ اہم نکات کے بارے میں جانتے ہیں۔ جسم میں نمی کی کمی کو دور کرنا سردیوں میں ہوا خشک ہوتی ہے اور جسم میں نمی کی کمی ہو سکتی ہے۔ جس سے جلد خشک، کھچک اور خشکی کا شکار ہو جاتی ہے۔ پانی پینے سے جلد کی نمی برقرار رہتی ہے اور وہ نرم و ملائم رہتی ہے۔ درجہ حرارت کا توازن برقرار رکھنا پانی پینے سے جسم کا درجہ حرارت متوازن رہتا ہے۔ سردیوں میں بھی جسم کو گرم رکھنے کے لیے پانی کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ دورانِ خون صحیح طریقے سے کام کرتا رہے۔ پھیپھڑوں کی صحت سردیوں میں ہوا خشک ہونے کی وجہ سے پھیپھڑوں پر دباؤ بڑھ سکتا ہے اور سانس کی نالیوں میں خشکی آ سکتی ہے۔ پانی پینے سے سانس کی نالیوں کو نرم رکھا جاتا ہے اور سانس لینے میں آسانی ہوتی ہے۔ ہاضمہ کی بہتری سردیوں میں پانی پینے سے ہاضمے کی صحت بھی بہتر ہوتی ہے۔ پانی کی کمی قبض کا باعث بن سکتی ہے جو ایک عام مسئلہ ہے۔ مناسب مقدار میں پانی پینے سے آنتوں کی حرکت بہتر ہوتی ہے اور قبض سے بچنے میں مدد ملتی ہے۔ بیماریوں سے بچاؤ سردیوں میں وائرل انفیکشن اور موسمی بیماریوں کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ نیم گرم یا گرم پانی پینے سے نزلہ زکام اور دیگر بیماریوں کا خطرہ کم ہوتا ہے۔ یہ جسم کو اندرونی طور پر گرم رکھنے اور مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے میں مدد کرتا ہے۔ جلد کی صحت سردیوں میں خشک ہوا جلد کی خشکی کا باعث بنتی ہے۔ مناسب مقدار میں پانی پینے سے جلد ہائیڈریٹ رہتی ہے اور خشکی کم ہوتی ہے جس سے جلد نرم و ملائم رہتی ہے۔ توانائی کی سطح پانی جسمانی توانائی کی سطح کو بڑھاتا ہے۔ سردیوں کے موسم میں جسم کو زیادہ توانائی کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ وہ سردی کے اثرات کا مقابلہ کر سکے۔ زیادہ مقدار میں پانی پینے سے جسم توانائی محسوس کرتا ہے اور تھکاوٹ کم ہوتی ہے۔ وزن کنٹرول پانی پینے سے پیٹ بھرنے کا احساس دیر تک برقرار رہتا ہے جو کہ وزن کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ خاص طور پر کھانے سے پہلے پانی پینا میٹابولزم کو تیز کرتا ہے اور کیلوریز جلانے میں معاونت کرتا ہے۔ مدافعتی نظام کی مضبوطی مناسب مقدار میں پانی پینے سے جسم کا مدافعتی نظام مضبوط رہتا ہے اور سردیوں میں عام بیماریوں جیسے نزلہ، زکام اور بخار سے بچاؤ ممکن ہوتا ہے۔ دماغی صحت پانی کی کمی دماغی افعال کو متاثر کر سکتی ہے۔ جسم میں پانی کی معمولی کمی سے چڑچڑے پن، توجہ مرکوز کرنے میں مشکل، اور تھکاوٹ جیسی علامات ظاہر ہو سکتی ہیں۔ سردیوں میں پانی پینے سے دماغی کارکردگی بہتر ہوتی ہے اور ذہنی دباؤ کم ہوتا ہے۔ گردوں کی صحت پانی گردوں کے لیے بہت ضروری ہے۔ یہ گردوں کو زہریلے مادوں کو خارج کرنے اور صحت مند رکھنے میں مدد کرتا ہے۔ سر درد سے نجات پانی کی کمی سر درد کا ایک عام سبب ہے۔ سردیوں میں بھی پانی کی کمی کی وجہ سے سر درد ہو سکتا ہے۔ مناسب مقدار میں پانی پینے سے سر درد سے نجات ملتی ہے۔ پانی کی کمی کی علامات پانی کی کمی کی صورت میں سر درد، تھکاوٹ، خشک منہ، اور چمکدار جلد جیسے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔ سردیوں میں یہ علامات زیادہ شدید ہوسکتی ہیں کیونکہ لوگ پانی کو نظرانداز کرتے ہیں۔ سردیوں میں کتنا پانی پینا چاہیے؟ عام طور پر ایک بالغ شخص کو روزانہ 8 گلاس پانی پینے کی تلقین کی جاتی ہے۔ لیکن یہ مقدار ہر فرد کے لیے مختلف ہو سکتی ہے۔ آپ کو اپنی جسمانی سرگرمی، آب و ہوا اور صحت کی حالت کے مطابق پانی کی مقدار کا تعین کرنا چاہیے۔ سردیوں میں پانی پینے کے طریقے اگر آپ کو سادہ پانی پینا مشکل لگتا ہے تو آپ اس میں لیموں، کھیرے یا پودینے کے پتے شامل کر سکتے ہیں۔آپ گرم مشروبات جیسے کہ گرم پانی، سوپ یا ہربل ٹی بھی پی سکتے ہیں۔اپنے ساتھ ہمیشہ پانی کی بوتل رکھیں تاکہ آپ کو پیاس لگنے پر پانی میسر ہو۔ ہر مرض کے اصولی اور یقینی علاج کے لیے مسلم دواخانہ کی خدمات حاصل کریں

Read More