سگریٹ کے نقصانات پر مبنی تھمنیل، جس میں جلی ہوئی سگریٹ، دھواں، اور بیمار پھیپھڑے دکھائے گئے ہیں

سگریٹ صرف دھواں نہیں بیماریوں کا آغاز ہے

سگریٹ نوشی ایک ایسی عادت ہے جو بظاہر ذہنی سکون، تسکین یا وقتی آرام کا ذریعہ محسوس ہوتی ہے، مگر درحقیقت یہ ایک خاموش زہر ہے جو انسان کی صحت، ذہن، اور زندگی کے ہر پہلو کو اندر ہی اندر کھوکھلا کر دیتی ہے۔ ہر کش، ایک دھوکہ ہے ایک ایسا لمحہ جو وقتی اطمینان ضرور دیتا ہے، مگر مستقل بنیادوں پر زندگی کے قیمتی لمحے چھین لیتا ہے۔ یہ عادت اتنی عام ہو چکی ہے کہ اکثر لوگ اسے معمولی سمجھ کر نظر انداز کر دیتے ہیں۔ نوجوانوں میں تو یہ فیشن، دباؤ سے نجات یا خود کو بالغ ظاہر کرنے کا ایک ذریعہ بن چکی ہے، جبکہ بڑوں کے لیے یہ تناؤ اور تھکن دور کرنے کا بہانہ بن جاتی ہے۔ لیکن کم ہی لوگ یہ سمجھ پاتے ہیں کہ سگریٹ میں شامل زہریلے کیمیکل، جیسے نیکوٹین، ٹار، اور کاربن مونو آکسائیڈ، جسم کے ہر عضو پر منفی اثر ڈال رہے ہوتے ہیں۔ دل، پھیپھڑے، دماغ، جگر، گردے، اور حتیٰ کہ ہڈیوں تک اس کے اثرات پہنچتے ہیں۔ سگریٹ نوشی صرف جسمانی صحت کو ہی نہیں بلکہ ذہنی سکون، جذباتی توازن، خاندانی رشتوں، اور معاشرتی زندگی کو بھی نقصان پہنچاتی ہے۔ یہ ایک لت ہے جو انسان کو آہستہ آہستہ تنہائی، بیماری، اور موت کی طرف لے جاتی ہے اور سب کچھ بے خبری میں ہوتا ہے۔ اس تحریر میں ہم اس بات کا جائزہ لیں گے کہ کس طرح سگریٹ نوشی محض ایک بری عادت نہیں بلکہ ایک مہلک دشمن ہے جو زندگی کی بنیادوں کو ہلا دیتا ہے۔ وقت ہے کہ ہم اس “خاموش زہر” کو پہچانیں اور اس سے چھٹکارا پانے کی طرف سنجیدہ قدم اٹھائیں۔ نقصانات پھیپھڑوں کا کینسر اور دیگر بیماریاں سگریٹ نوشی پھیپھڑوں کے کینسر کی سب سے بڑی وجہ ہے۔ سگریٹ میں موجود زہریلے کیمیکل، جیسے ٹار اور نیکوٹین، پھیپھڑوں کے خلیات کو مستقل نقصان پہنچاتے ہیں۔ یہ خلیات وقت کے ساتھ کینسر میں تبدیل ہو سکتے ہیں، خاص طور پر اگر سگریٹ نوشی لمبے عرصے تک جاری رہے۔ اس کے علاوہ سگریٹ برونکائٹس، دمہ جیسی دائمی بیماریوں کا سبب بھی بنتی ہے۔ سگریٹ کا دھواں نہ صرف پھیپھڑوں کو متاثر کرتا ہے بلکہ قریبی افراد کے لیے بھی پسیو اسموکنگ کی صورت میں خطرہ بن جاتا ہے۔ اگر بروقت سگریٹ نوشی ترک نہ کی جائے تو علاج کے امکانات بھی کم ہو جاتے ہیں۔ پھیپھڑوں کے کینسر سے بچاؤ کے لیے واحد مؤثر حل سگریٹ نوشی سے مکمل پرہیز ہے۔ دل کی بیماریوں کا خطرہ سگریٹ نوشی دل کی بیماریوں کا ایک بڑا خطرہ ہے۔ نیکوٹین خون کی نالیوں کو تنگ کر دیتی ہے، جس سے دورانِ خون متاثر ہوتا ہے اور بلڈ پریشر میں اضافہ ہو جاتا ہے۔ اس کے نتیجے میں دل پر دباؤ بڑھتا ہے اور ہارٹ اٹیک یا فالج کا امکان کئی گنا بڑھ جاتا ہے۔ سگریٹ میں موجود کاربن مونو آکسائیڈ آکسیجن کی فراہمی کو کم کر کے دل کے عضلات کو کمزور کر دیتی ہے۔ تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ سگریٹ نوش افراد میں دل کی بیماریوں کا خطرہ غیر سگریٹ نوشوں کے مقابلے میں دو سے چار گنا زیادہ ہوتا ہے۔ دل کو محفوظ رکھنے کے لیے سگریٹ نوشی ترک کرنا نہایت ضروری ہے۔ معدے اور جگر پر برا اثر سگریٹ نوشی کا براہِ راست اثر معدے اور جگر کے افعال پر بھی ہوتا ہے۔ سگریٹ میں شامل زہریلے مادے معدے کی جھلی کو متاثر کرتے ہیں، جس سے السر، تیزابیت اور ہاضمے کے مسائل پیدا ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ، سگریٹ نوشی جگر پر دباؤ بڑھاتی ہے کیونکہ جگر کو ان زہریلے مادوں کو صاف کرنے میں زیادہ محنت کرنا پڑتی ہے۔ وقت کے ساتھ جگر کے خلیات کمزور ہو جاتے ہیں، اور فیٹی لیور یا ہیپاٹائٹس جیسے امراض جنم لے سکتے ہیں۔ جگر کا کینسر بھی سگریٹ نوشی سے جڑا ہوا خطرہ ہے۔ معدے اور جگر کی صحت کو برقرار رکھنے کے لیے سگریٹ سے مکمل پرہیز ضروری ہے۔ جلد اور چہرے پر اثرات سگریٹ نوشی نہ صرف اندرونی اعضاء بلکہ آپ کے چہرے اور جلد کو بھی متاثر کرتی ہے۔ نیکوٹین خون کی گردش کو متاثر کر کے جلد تک آکسیجن کی ترسیل کم کر دیتی ہے، جس سے جلد بے جان، خشک اور مرجھائی ہوئی محسوس ہوتی ہے۔ وقت سے پہلے جھریاں پڑنا، آنکھوں کے گرد حلقے بننا اور چہرے کی تازگی ختم ہونا عام علامات ہیں۔ سگریٹ جلد کی قدرتی لچک کو کم کر دیتا ہے، جس سے عمر سے پہلے بڑھاپے کے آثار نمودار ہو جاتے ہیں۔ خوبصورت اور تروتازہ چہرے کے لیے سگریٹ نوشی چھوڑنا ضروری ہے، کیونکہ خوبصورتی اندرونی صحت سے جڑی ہوتی ہے۔ جنسی صحت پر منفی اثرات سگریٹ نوشی مردوں اور عورتوں دونوں کی جنسی صحت پر برا اثر ڈالتی ہے۔ اس کے علاوہ سگریٹ نوشی بانجھ پن، جنسی خواہش میں کمی اور حمل کے دوران پیچیدگیوں کو جنم دیتی ہے۔ طویل مدت کی سگریٹ نوشی سے جنسی قوت کمزور ہو سکتی ہے اور ازدواجی تعلقات متاثر ہو سکتے ہیں۔ بہتر ازدواجی زندگی اور جنسی صحت کو برقرار رکھنے کے لیے سگریٹ نوشی سے بچنا نہایت ضروری ہے۔ نظامِ تنفس پر اثرات سگریٹ نوشی نظامِ تنفس کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے۔ سگریٹ کا دھواں سانس کی نالیوں میں سوزش پیدا کرتا ہے، جس سے سانس لینے میں دشواری ہوتی ہے۔ نیکوٹین اور دیگر زہریلے کیمیکل پھیپھڑوں کے اندر موجود ہوائی تھیلیوں کو نقصان پہنچاتے ہیں، جو آکسیجن جذب کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ اس سے دمہ، برونکائٹس، اور دائمی رکاوٹی پھیپھڑوں کی بیماری جیسے مسائل جنم لیتے ہیں۔ سگریٹ نوشی سے کھانسی، بلغم اور سانس پھولنے کی شکایات عام ہو جاتی ہیں۔ اگر بروقت سگریٹ ترک نہ کی جائے تو نظامِ تنفس مستقل طور پر متاثر ہو سکتا ہے۔ ایک صاف اور صحت مند سانس لینے کے لیے سگریٹ سے دوری اختیار کرنا ضروری ہے۔ قلبی نظام پر اثرات قلبی نظام یعنی دورانِ خون کا نظام سگریٹ نوشی سے شدید متاثر ہوتا ہے۔ نیکوٹین خون کی نالیوں کو تنگ کر کے ان میں خون کے بہاؤ کو سست کر دیتی ہے، جس سے دل کو آکسیجن کی فراہمی کم ہو جاتی ہے۔ اس سے دل کی دھڑکن غیر متوازن…

Read More
مسلسل تھکاوٹ، ہڈیوں کی کمزوری، درد، دودھ، بادام اور ورزش کرنے والی خاتون کے ساتھ صحت بخش تصویر

ہڈیوں کی کمزوری کو کیسے دور کریں؟

ہڈیاں انسانی جسم کا وہ حصہ ہیں جو نہ صرف ڈھانچے کی بنیاد فراہم کرتی ہیں بلکہ خون بناتی ہیں اور اندرونی اعضا کی حفاظت بھی کرتی ہیں۔ ہڈیوں کی کمزوری ایک ایسی حالت ہے جس میں ہڈیاں پتلی اور کمزور ہو جاتی ہیں، اور معمولی چوٹ سے بھی فریکچر کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ یہ بیماری مرد و خواتین دونوں کو متاثر کر سکتی ہے مگر خواتین اس کا زیادہ شکار ہوتی ہیں خاص طور پر بڑھاپے میں۔ ہڈیوں کی کمزوری کی علامات کمر، جوڑ یا پنڈلیوں میں مسلسل درد۔معمولی چوٹ لگنے پر فریکچر ہو جانا۔قد میں کمی آنا، کمر کا جھک جانا، دانتوں کی خرابی اور کمزوری۔تھکاوٹ اور جسمانی کمزوری، چلنے، اٹھنے یا بیٹھنے میں دشواری۔ ہڈیوں کو کمزوری کیوں ہوتی ہے؟  ہڈیوں کا ماس بہت سست رفتاری سے بڑھتا ہے نوعمری سے لے کر عمر کے آخر تک، عورتوں اور مردوں دونوں کی ہڈیاں  تقریباً  90 فیصد تک بڑھتی ہیں۔ یہ 30 سال کی عمر تک بڑھتا رہتا ہے جہاں یہ سالوں تک ایسا ہی رہتا ہے۔ مگر اس کے بعد کچھ نقصان ہونا شروع ہوجاتا ہے لیکن یہ عام طور پر بہت سست ہوتا ہے۔ ہڈیوں کو مضبوط بنانے کے لیے یہ سمجھنا ضروری ہے کہ کس چیز سے ہڈیاں مضبوط ہوتی ہیں۔ ہڈی کی سختی ہی اسے طاقت دیتی ہے۔ یہ ہڈیوں کے معدنیات کے ذریعہ تشکیل پاتا ہے جو خلیوں کے ذریعہ تیار کیا جاتا ہے. ہڈیوں کی کمزوری کی وجوہات کیلشیم کی کمیکیلشیم ہڈیوں کی تعمیر میں بنیادی کردار ادا کرتا ہے۔وٹامن ڈی کی کمیسورج کی روشنی سے دوری یا غیر متوازن غذا اس کا سبب بنتی ہے۔ہارمونی تبدیلیاںخاص طور پر خواتین میں مینوپاز کے بعد ایسٹروجن کی کمی۔جسمانی سرگرمی کی کمیورزش نہ کرنا یا زیادہ دیر بیٹھے رہنا۔تمباکو نوشی اور الکحلیہ ہڈیوں کی صحت کو بری طرح متاثر کرتے ہیں۔بعض ادویاتجیسے کہ اسٹیروئیڈز کا طویل استعمال۔ ہڈیوں کو مضبوط بنانے والی غذائیں دودھ اور دہی کیلشیم سے بھرپور۔انڈا وٹامن ڈی کا بہترین ذریعہ۔سبز پتوں والی سبزیاں جیسے کہ پالک اور میتھی۔بادام اور اخروٹ میگنیشیم اور اومیگا 3 فیٹی ایسڈ۔مچھلی خاص طور پر سالمن اور ٹونا۔تل اور السی کے بیج۔پھل خاص طور پر کیلا، نارنجی، آم اور سیب۔ ہڈیوں کی کمزوری کا دیسی علاج تل اور گڑ کا استعمالروزانہ ایک چمچ تل اور گڑ کھانے سے کیلشیم کی کمی پوری ہوتی ہے۔ہلدی ملا دودھرات کو سونے سے پہلے ہلدی ملا دودھ پینے سے ہڈیاں مضبوط ہوتی ہیں۔السی کا سفوفالسی کے بیج پیس کر سفوف بنا لیں، ایک چمچ روزانہ پانی کے ساتھ لیں۔ہڈیوں کی مالشتل یا زیتون کے تیل سے ہلکی مالش کرنے سے ہڈیوں کو آرام اور طاقت ملتی ہے۔کالی مرچ اور شہدکالی مرچ کو شہد میں ملا کر روزانہ استعمال کریں، یہ سوزش کم کرتی ہے اور ہڈیوں کو طاقت دیتی ہے۔ کیلشیم کا استعمال  کیلشیم ہڈیوں کے اہم اجزاء میں سے ایک ہے اور اس لیے ہڈیوں کی مضبوطی کو برقرار رکھنے کے لیے کافی مقدار میں ضروری ہوتا ہے۔ بہت سی مختلف غذائیں ہیں جو کیلشیم سے بھرپور ہوتی ہیں اور انہیں روزانہ کی خوراک میں شامل کرنا چاہیے۔ دودھ کیلشیم کا بنیادی ذریعہ ہے انڈے کا استعمال  کمزوری اور تھکاوٹ کو دور رکھنے کے لیے متوازن غذا کھانا صحت کے لیے انتہائی اہم ہے۔ انڈوں کو اپنی غذا میں شامل کرنا مددگار ثابت ہو سکتا ہے کیونکہ وہ غذائی اجزاء سے بھرے ہوتے ہیں۔ غذائیت میں اضافے کے لیے روزانہ ایک انڈا کھائیں ورزش کا کردار ہڈیوں کی کمزوری سے بچاؤ کی احتیاطی تدابیرکیلشیم اور وٹامن ڈی کی مناسب مقدار لیناسگریٹ نوشی اور شراب نوشی سے پرہیزروزانہ ورزش یا چہل قدمیمتوازن غذا کا استعمالباقاعدگی سے چیک اپ کروانازیادہ نمک، سوڈا اور کیفین کے استعمال سے پرہیزدودھ، دہی، مچھلی، انڈے اور خشک میوہ جات کا استعمال بڑھانا نسخہ برائے ہڈیوں کی طاقت کلونجی 50 گرام، چھوارہ 6 عدد، مغز بادام 50 گرام، زعفران 2 گرام اور شہد خالص 250 گرام۔ تمام اجزاء کو پیس کر شہد میں ملا لیں۔ روزانہ صبح نہار منہ ایک چمچ استعمال کریں۔ یہ نسخہ ہڈیوں کے درد، کمزوری اور جوڑوں کے مسائل کے لیے انتہائی مفید ہے۔ ہزاروں مطمئن صارفین کا انتخاب! ابھی اکسیر درد جوڑ حاصل کریں ہر مرض کے اصولی اور یقینی علاج کیلئے مسلم دواخانہ کی خدمات حاصل کریںDo visit us for principled and certain treatment

Read More
پیاز، شہد، لیموں اور ہلدی کے ساتھ دیسی علاج — قدرتی اجزاء سے بھرپور صحت بخش نسخہ

پیاز ہر گھر میں موجود قدرتی دوا

پیاز ایک عام سبزی جو ہر کچن میں موجود ہوتی ہے لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ یہی سادہ سی سبزی صحت کے لیے بھی مفید ہے؟پیاز کو صرف کھانوں کا ذائقہ بڑھانے کے لیے نہیں بلکہ مختلف بیماریوں کے علاج میں بھی استعمال کیا جا رہا ہے۔ پیاز کو دل، جگر، معدہ اور جلد جیسے مسائل کے لیے مؤثر علاج مانا گیا ہے۔ اس تحریر میں ہم پیاز کے وہ تمام طبّی فوائد جانیں گے جنہیں جان کر آپ شاید آج ہی اسے اپنی روزمرہ خوراک کا حصہ بنا لیں۔ فوائد جگر کی صحت کے لیے پیاز ایک قدرتی غذا ہے جو صدیوں سے مختلف بیماریوں کے علاج میں استعمال ہو رہی ہے۔ یہ خاص طور پر جگر کی صحت کے لیے نہایت مفید سمجھی جاتی ہے۔ پیاز میں سلفر کمپاؤنڈز اور اینٹی آکسیڈنٹس پائے جاتے ہیں جو جگر کو صاف کرنے میں مدد دیتے ہیں اور جسم سے زہریلے مادوں کا اخراج آسان بناتے ہیں۔ یہ صفراء کی پیداوار کو متحرک کرتا ہے جو ہاضمے میں مددگار ہے اور جگر کے افعال کو بہتر بناتا ہے۔ پیاز کا باقاعدہ استعمال جگر کی چربی، سوجن اور کمزوری جیسے مسائل میں فائدہ مند ثابت ہو سکتا ہے۔ اس کے علاوہ، پیاز خون کو صاف کرتا ہے اور جسمانی دفاعی نظام کو مضبوط بناتا ہے، جو جگر کی مجموعی صحت کو بہتر بنانے میں مدد دیتا ہے۔ قدرتی علاج کے شوقین افراد کے لیے پیاز ایک سستا، محفوظ اور مؤثر ذریعہ ہے جگر کو صحت مند رکھنے کا۔ بخار اور انفیکشن میں پیاز کا رس شہد کے ساتھ دینے سے بخار، نزلہ و زکام اور انفیکشن میں آرام آتا ہے۔ پیشاب کی بندش پیاز پیشاب آور ہے یعنی یہ جسم سے فالتو پانی نکالنے میں مدد دیتا ہے۔ گردے اور مثانے کی سوجن یا پیشاب کی بندش میں نفع دیتا ہے۔ پیٹ کے کیڑوں کا علاج پیاز کا پانی بچوں اور بڑوں کو پیٹ کے کیڑوں کے خاتمے کے لیے دیا جاتا ہے۔ دل کی دھڑکن کی بے ترتیبی پیاز میں موجود اجزاء دل کی دھڑکن کو قابو میں رکھتے ہیں اور دل کے مریضوں کے لیے مفید سمجھے جاتے ہیں۔ بلغم اور کھانسی میں مفید پیاز کا قہوہ یا پیاز کا رس شہد کے ساتھ لینا بلغم کو نرم کرتا ہے اور پرانی کھانسی میں مفید ہے۔ دمہ اور سانس کی بیماریوں میں پیاز میں سلفر مرکبات پائے جاتے ہیں جو پھیپھڑوں میں بلغم کو کم کرتے ہیں اور سانس کی تکلیف میں فائدہ دیتے ہیں۔ خارش، پھوڑے اور پھنسیوں میں پیاز کا لیپ جلد پر لگانے سے خارش، پھنسی اور زخم جلدی ٹھیک ہوتے ہیں۔ اس میں جراثیم کش خصوصیات ہوتی ہیں۔ نکسیر آنا گرمیوں میں اکثر نکسیر کی شکایت ہوتی ہے۔ پیاز کو کاٹ کر سونگھنے سے فوراً آرام آتا ہے، اور ناک سے خون آنا بند ہو جاتا ہے۔ اسے ایک قدیم گھریلو علاج سمجھا جاتا ہے۔ کان کے درد کا علاج پیاز کا رس نیم گرم کر کے روئی کی مدد سے کان میں ڈالنے سے کان کا درد، سوجن اور انفیکشن میں آرام آتا ہے۔ دانت درد میں آرام پیاز کا ایک ٹکڑا دانت میں چبانا یا اس کا رس درد والی جگہ پر لگانا جراثیم کو ختم کرتا ہے اور سوجن کم کرتا ہے۔ جِلد کی بیماریاں پیاز کا رس جلد کی خارش، الرجی اور دانوں میں مفید ہے۔ خاص طور پر جلد کے زخموں پر لگانے سے جراثیم ختم ہو جاتے ہیں۔ موٹاپا کم کرنے میں مددگار پیاز نظامِ ہضم کو بہتر کرتا ہے، جسم میں چربی کو جمع ہونے سے روکتا ہے اور قوت مدافعت کو بڑھاتا ہے جس سے وزن گھٹانے میں مدد ملتی ہے۔ خون جمنے کو روکتا ہے پیاز خون کو گاڑھا ہونے سے روکتا ہے جس سے فالج اور ہارٹ اٹیک کا خطرہ کم ہوتا ہے۔ آنکھوں کے لیے مفید اگرچہ پیاز سے آنکھوں میں پانی آتا ہے لیکن اس کے اندرونی اجزاء آنکھوں کی صفائی اور بعض جراثیمی انفیکشن میں مفید سمجھے جاتے ہیں۔ خون کی کمی پیاز آئرن کو جذب کرنے میں مدد دیتا ہے۔ اگر اسے پالک یا کلیجی کے ساتھ استعمال کیا جائے تو انیمیا کے علاج میں معاون ہوتا ہے۔ گنج پن میں مفید پیاز کے رس کو ناریل کے تیل کے ساتھ ملا کر سر پر لگانے سے بالوں کی جڑیں مضبوط ہوتی ہیں اور گنج پن کے خلاف مدد مل سکتی ہے۔ یہ نسخہ خاص طور پر ان لوگوں کے لیے کارآمد ہے جنہیں بال جھڑنے کا مسئلہ ہو۔ جِلد کی جھریوں کے خلاف پیاز جلد کو ٹائٹ کرتا ہے اور جھریوں کو روکتا ہے۔ پیاز کا رس چہرے پر شہد کے ساتھ لگایا جا سکتا ہے۔ بخار اور الرجی میں پیاز الرجی کی علامات جیسے آنکھوں سے پانی، ناک بہنا، یا سانس کی الرجی میں مفید ہے۔ زہریلے کیڑوں کے کاٹنے پر زہریلا کیڑہ کاٹنے پر پیاز کا رس لگانے سے سوجن، زہر اور جلن کم ہو جاتی ہے۔ خاص طور پر مچھر، شہد کی مکھی یا چیونٹی کے کاٹنے میں آزمودہ ہے۔ نیند نہ آنے کی شکایت رات کو سونے سے پہلے پیاز کا سوپ یا پیاز کا رس پینے سے نیند بہتر آتی ہے۔ خاص طور پر نیند کی کمی یا بے خوابی کے مریضوں کے لیے۔ پرانی قبض اور گیس میں مفید پیاز کا سلاد روزانہ کھانے سے معدے کے افعال بہتر ہوتے ہیں، گیس، تیزابیت، اور قبض میں خاص فائدہ ہوتا ہے۔ پیاز کے چند نسخہ جات کان کا بہنا پیاز اور لہسن صرف کھانے کے ذائقے ہی نہیں بڑھاتے بلکہ یہ صدیوں سے دیسی علاج میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ کان کے مختلف مسائل جیسے پیپ بہنا، پانی پڑجانا یا سوجن وغیرہ کے لیے پیاز کا پانی ایک مؤثر قدرتی علاج ہے۔ پیاز کو کچل کر اس کا خالص پانی نکالیں اور روزانہ صبح و شام چند قطرے متاثرہ کان میں ڈالیں۔ یہ طریقہ کار کان کے اندر موجود جراثیم کو ختم کرتا ہے، سوزش کو کم کرتا ہے اور پیپ کے بہاؤ کو روکنے میں مدد دیتا ہے۔ اسی طرح، لہسن کو بیس گرام خالص تیل (سرسوں یا زیتون کا تیل) میں جلا کر تیار کیا گیا تیل بھی کان کے…

Read More
5 عام روزمرہ اشیاء جو اصل میں قدیم جڑی بوٹیاں ہیں، جانیں ان کے حیرت انگیز فوائد

5 عام روزمرہ اشیاء جو اصل میں قدیم جڑی بوٹیاں ہیں جانیں ان کے حیرت انگیز فوائد

قدرت نے ہماری روزمرہ زندگی میں ایسے انمول خزانے چھپا رکھے ہیں جنہیں ہم معمولی سمجھ کر اکثر نظر انداز کر دیتے ہیں۔ جانیں 5 عام جڑی بوٹیاں جو آپ کے کچن میں ہی موجود ہیں ان کے حیرت انگیز فوائد، ہم جن کو روزانہ استعمال کرتے ہیں، وہ نہ صرف ہماری ضروریات پوری کرتی ہیں بلکہ صحت و تندرستی کے لیے بے شمار فوائد بھی رکھتی ہیں۔ خاص طور پر ہمارے کچن میں موجود بعض عام چیزیں صدیوں پرانی طب، جیسے یونانی، آیوروید اور طب نبوی ﷺ میں اہم مقام رکھتی ہیں۔ بدقسمتی سے جدید دور کی مصروف زندگی اور سائنسی دواؤں پر انحصار نے ہمیں ان قدرتی نعمتوں سے دور کر دیا ہے۔ مثال کے طور پر ہلدی کو ہی لیجیے یہ صرف ایک مصالحہ ہی نہیں بلکہ قدرتی جراثیم کش، سوزش کم کرنے والی اور مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے والی دوا ہے۔ ادرک، جو کہ ہر کچن میں پایا جاتا ہے، صدیوں سے نظامِ ہاضمہ بہتر بنانے اور سردی زکام میں فائدہ دینے کے لیے استعمال ہوتا آیا ہے۔ شہد، دار چینی، لہسن، کلونجی، زیتون کا تیل یہ سب وہ خزانے ہیں جو ہماری صحت کی حفاظت کرتے ہیں، بیماریوں سے بچاتے ہیں اور جسم کو توانائی فراہم کرتے ہیں۔ ان قدرتی اشیاء کا استعمال نہ صرف سستا اور آسان ہے بلکہ ان کے کوئی مضر اثرات بھی نہیں ہوتے، بشرطیکہ مناسب مقدار اور طریقے سے استعمال کیا جائے۔ آج کے دور میں جب مصنوعی ادویات کے مضر اثرات سامنے آ رہے ہیں، قدرتی علاج کی طرف واپسی ایک دانشمندانہ قدم ہے۔ آئیے ہم اپنے گھر میں موجود ان نعمتوں کو پہچانیں، ان کی قدر کریں اور اپنی زندگی میں شامل کر کے صحت مند طرزِ زندگی اپنائیں۔ موجود کچھ عام اشیاء اصل میں صدیوں پرانی طب کا حصہ رہی ہیں۔ تو آئیے ان رازوں سے پردہ اٹھاتے ہیں۔ ہلدی صرف مصالحہ نہیں شفا کا خزانہ ہلدی ہمارے کچن کا ایک عام جزو ہے، جو ہر گھر کے مصالحہ دان میں موجود ہوتا ہے۔ لیکن بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ ہلدی صرف ذائقے یا رنگ کے لیے نہیں، بلکہ ایک مکمل قدرتی دوا ہے۔ صدیوں سے ہلدی کا استعمال طبِ یونانی، آیورویدک اور طبِ نبوی ﷺ میں مختلف بیماریوں کے علاج کے لیے کیا جاتا رہا ہے۔ہلدی میں موجود “کرکیومن” (Curcumin) ایک طاقتور اینٹی آکسیڈنٹ اور سوزش کم کرنے والا جزو ہے۔ یہ جسم میں سوزش کم کرنے، زخم بھرنے، اور مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے میں مدد دیتا ہے۔ ہلدی کو دودھ میں ملا کر پینے سے نزلہ، زکام، گلے کی خراش اور جسم درد میں آرام ملتا ہے۔یہ جلدی بیماریوں کے علاج میں بھی مفید ہے۔ ہلدی کا لیپ چہرے کی جلد کو صاف کرتا ہے، دانے اور کیل مہاسوں سے نجات دیتا ہے، اور جلد کو چمکدار بناتا ہے۔ پرانے وقتوں میں زخم یا چوٹ لگنے پر ہلدی لگائی جاتی تھی تاکہ خون رک جائے اور جراثیم کا خاتمہ ہو۔ہاضمے کی بہتری، کولیسٹرول میں کمی، دل کے امراض سے تحفظ اور کینسر جیسی بیماریوں سے بچاؤ میں بھی ہلدی کا کردار سائنسی تحقیق سے ثابت ہو چکا ہے۔ہلدی ایک سستا، قدرتی اور محفوظ خزانہ ہے، جسے ہم روزمرہ زندگی میں شامل کر کے بے شمار فوائد حاصل کر سکتے ہیں۔ ہمیں چاہیے کہ اس نعمت کی قدر کریں اور اسے صرف ایک مصالحہ نہیں بلکہ شفا کا ذریعہ سمجھیں۔ہلدی کینسر اور دماغی بیماریوں سے لڑنے میں مددگار ہے۔ دار چینی مٹھاس میں لپٹی دوا دار چینی ایک خوشبودار مصالحہ ہے جو اکثر میٹھے پکوانوں، چائے یا قہوے میں استعمال کی جاتی ہے، مگر یہ صرف ذائقہ بڑھانے تک محدود نہیں۔ دار چینی ایک ایسی قدرتی دوا ہے جس کے فوائد صدیوں سے روایتی طب میں تسلیم کیے گئے ہیں۔ اس میں موجود قدرتی اجزاء نہ صرف خوشبو اور ذائقہ کا ذریعہ ہیں بلکہ اینٹی آکسیڈنٹ، اینٹی بیکٹیریل اور اینٹی انفلیمیٹری خصوصیات بھی رکھتے ہیں۔ دار چینی خون میں شکر کی سطح کو متوازن رکھنے میں مدد دیتی ہے، یہی وجہ ہے کہ ذیابیطس کے مریضوں کے لیے اس کا استعمال فائدہ مند سمجھا جاتا ہے۔ یہ انسولین کے اثر کو بہتر بناتی ہے اور خون میں گلوکوز کے اخراج کو کم کرتی ہے۔ نظامِ ہاضمہ کی بہتری، قبض اور معدے کی گیس جیسے مسائل میں بھی دار چینی فائدہ مند ثابت ہوتی ہے۔ دار چینی کی چائے نہ صرف جسم کو گرمائش دیتی ہے بلکہ موسمی بیماریوں جیسے نزلہ، زکام اور کھانسی میں بھی آرام پہنچاتی ہے۔ تحقیق سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ دار چینی دل کی بیماریوں سے بچاؤ، کولیسٹرول کی سطح کم کرنے اور دماغی صحت بہتر بنانے میں مثبت کردار ادا کر سکتی ہے۔ دار چینی ایک ایسی مٹھاس میں لپٹی دوا ہے جسے ہم روزمرہ زندگی میں آسانی سے شامل کر کے اپنی صحت میں بہتری لا سکتے ہیں۔ قدرت نے اس چھوٹی سی لکڑی میں بڑی بڑی شفا چھپا رکھی ہے ضرورت صرف پہچاننے کی ہے۔ سونف صرف سانس تازہ کرنے والی نہیں سونف کو عام طور پر کھانے کے بعد منہ کی تازگی کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، لیکن یہ صرف سانس کو خوشگوار بنانے تک محدود نہیں۔ سونف ایک قدرتی دوا ہے جو صدیوں سے مختلف بیماریوں کے علاج کے لیے استعمال کی جا رہی ہے۔ اس کے خوشبودار بیجوں میں بے شمار طبی فوائد چھپے ہوئے ہیں جنہیں جدید تحقیق بھی تسلیم کر چکی ہے۔ سب سے نمایاں فائدہ سونف کا نظامِ ہاضمہ پر مثبت اثر ہے۔ یہ ہاضمہ بہتر کرتی ہے، گیس، بدہضمی اور پیٹ پھولنے جیسے مسائل میں آرام دیتی ہے۔ اسی لیے دیسی روایات میں کھانے کے بعد سونف چبانا ایک عام رواج ہے۔ سونف میں موجود قدرتی تی ہارمونز کے توازن میں مدد دیتے ہیں، خاص طور پر خواتین کے لیے یہ حیض کی بے قاعدگی، پیٹ درد اور موڈ میں اتار چڑھاؤ جیسے مسائل میں مفید مانی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ سونف کی چائے گلے کی سوزش، کھانسی اور نزلہ زکام میں بھی آرام دیتی ہے۔ سونف میں اینٹی آکسیڈنٹس اور اینٹی بیکٹیریل خصوصیات ہوتی ہیں جو جسم سے زہریلے مادوں کو نکالنے اور مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے میں مدد دیتی ہیں۔ سونف…

Read More

Lemon: How it is beneficial for your health

لیموں ایک قدرتی اور صحت بخش پھل ہے جو اپنے بےشمار طبی فوائد کے لیے مشہور ہے۔ یہ جسم کی مختلف ضروریات کو پورا کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ لیموں میں معدنیات کی بڑی مقدار پائی جاتی ہے جو مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے، جلد کی صحت کو بہتر بنانے، اور ہاضمے کی مشکلات کو دور کرنے میں مدد دیتی ہیں۔ اس کے علاوہ، لیموں کا استعمال وزن کم کرنے، دل کی صحت کو بہتر بنانے اور جسم میں زہریلے مادوں کو خارج کرنے کے لیے بھی کیا جاتا ہے۔ آئیے اس تحریر میں ہم مزید فوائد جانتے ہیں۔ فوائد مدافعتی نظام لیموں وٹامن سی کا بہترین ذریعہ ہے جو کہ جسم کے مدافعتی نظام کو تقویت دیتا ہے اور بیماریوں کے خلاف لڑنے میں مدد کرتا ہے۔ ہاضمے کی بہتری لیموں کا رس ہاضمہ کے نظام کو بہتر بناتا ہے اور معدے کی خرابیوں جیسے بدہضمی اور گیس کو دور کرتا ہے۔ جلد کی صحت لیموں میں موجود اجزاء جلد کی صحت کے لئے فائدہ مند ہیں۔ یہ جھریوں کو کم کرنے، رنگت بہتر بنانے اور مہاسوں کو ختم کرنے میں مددگار ہے۔ وزن کم کرنا لیموں کا پانی وزن کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے کیونکہ یہ میٹابولزم کو بڑھاتا ہے اور جسم میں موجود زائد چربی کو کم کرتا ہے۔ دل کی صحت لیموں دل کی صحت کے لئے فائدہ مند ہے۔ یہ خون کے دباؤ کو کنٹرول کرنے میں مدد دیتا ہے اور دل کی بیماریوں کے خطرے کو کم کرتا ہے۔ پانی کی کمی لیموں کا پانی پینا جسم میں پانی کی کمی کو دور کرتا ہے اور ہائیڈریشن میں مدد دیتا ہے۔ جسم سے زہریلے مادوں کا اخراج لیموں جسم سے زہریلے مادوں کو نکالنے میں مدد کرتا ہے خاص طور پر جب اسے گرم پانی میں ملا کر پیا جائے۔ جسم میں صفائی لیموں کا رس جگر کو صاف کرنے میں مدد دیتا ہے اور جسم میں صفائی اور تروتازگی آتی ہے۔ سانس کی بدبو لیموں کا رس اور اس کا پانی سانس کی بدبو کو دور کرتا ہے۔ یہ منہ کی صفائی کو بہتر بناتا ہے اور جراثیم کو ختم کرنے میں مدد کرتا ہے۔ کینسر سے بچاؤ لیموں کینسر کے خلیوں کی افزائش کو روکنے میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔ لیموں کے جوس کا باقاعدگی سے استعمال کینسر سے بچاؤ کے لئے مفید ہو سکتا ہے۔ آنکھوں کی صحت لیموں آنکھوں کی صحت کو بہتر بناتا ہے۔ یہ آنکھوں کو مختلف انفیکشنز سے بچاتا ہے اور نظر کی بہتری میں مددگار ہوتا ہے۔ کولیسٹرول کم کرنا لیموں میں پائے جانے والے اجزاء خون میں کولیسٹرول کی سطح کو کم کرنے میں مددگار ہوتے ہیں۔ شوگر کے مریضوں کے لئے لیموں کا استعمال خون میں شوگر کی سطح کو متوازن رکھنے میں مدد کرتا ہے۔ یہ انسولین کے اثرات کو بہتر بنانے میں بھی مددگار ہو سکتا ہے۔ نزلہ و زکام لیموں کا رس اور گرم پانی نزلہ اور زکام کے علاج میں مددگار ہوتا ہے۔ اس کی خصوصیات سردی کے اثرات کو کم کرنے میں مفید ہیں۔ ہڈیوں کی صحت لیموں ہڈیوں کی صحت کے لئے اہم ہے۔ یہ ہڈیوں کو مضبوط بناتا ہے اور ہڈیوں کے درد کو کم کرتا ہے۔ ہر مرض کے اصولی اور یقینی علاج کیلئے مسلم دواخانہ کی خدمات حاصل کریںDo visit us for principled and certain treatment

Read More

Ginger: Nature’s Secret for Better Health

ادرک ایک ایسی جڑی بوٹی ہے جو نہ صرف کھانے میں خوشبو اور ذائقہ بڑھانے کے لیے استعمال ہوتی ہے بلکہ اس کے صحت کے لیے بے شمار فوائد بھی ہیں۔ اس کے اندر موجود قدرتی مرکبات نہ صرف بیماریوں سے لڑنے میں مددگار ہیں بلکہ یہ جسم کی توانائی کو بھی بڑھاتے ہیں۔ اس تحریر میں ہم آپ کو ادرک کے کچھ منفرد فوائد کے بارے میں بتائیں گے جو آپ کی زندگی کو صحت مند اور بہتر بنا سکتے ہیں۔ فوائد دماغی صحت میں بہتری ادرک دماغی توانائی کو بڑھاتی ہے اور دماغ کی صحت کے لیے فائدہ مند ہو سکتی ہے۔ یہ دماغی تکان کو کم کرنے، ذہن تیز کرنے اور یادداشت میں بہتری لانے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔ کینسر کی روک تھام ادرک میں موجود اجزاء کینسر کو روکنے میں مددگار سمجھے جاتے ہیں۔ یہ آنتوں کی صحت کے لیے بھی مفید ثابت ہوتی ہے۔ جلد کی صحت ادرک میں ایسے قدرتی اجزاء ہوتے ہیں جو جلد کو صاف اور صحت مند بنانے میں مدد کرتے ہیں۔ یہ مہاسوں کو کم کرنے اور جلد کی سوزش کو ٹھیک کرنے میں بھی مددگار ہے۔ سردی اور نزلہ کی زکام ادرک میں موجود قدرتی مرکبات جسم میں گرمی پیدا کرتے ہیں جو سردی اور نزلہ کی علامات کو کم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ خوف اور اضطراب ادرک کا استعمال اضطراب اور ذہنی تناؤ کو کم کرنے میں بھی مفید ثابت ہوتا ہے۔ اس کے قدرتی اثرات آپ کے موڈ کو بہتر کر سکتے ہیں اور ذہنی سکون فراہم کر سکتے ہیں۔ خواتین کی صحت ادرک خواتین کے لیے خصوصاً مفید ہے کیونکہ یہ حیض کے دوران ہونے والی تکالیف، درد اور اضطراب کو کم کرتا ہے۔ بلڈ پریشر ادرک بلڈ پریشر کو کم کرنے کے لئے بھی معروف ہے خاص طور پر وہ لوگ جو ہائی بلڈ پریشر سے متاثر ہیں۔ ہوا کی نالیوں کی صفائی ادرک کی خصوصیت یہ بھی ہے کہ یہ پھیپھڑوں اور ہوا کی نالیوں کو صاف کرنے میں مددگار ہے۔ اس سے سانس لینے میں آسانی ہوتی ہے، سانس کی بیماریوں اور دمہ کے مریضوں کے لیے فائدہ مند ہو سکتی ہے۔ موڈ کو بہتر بنانا السی کے بیج پٹھوں کے تناؤ اور صحت کے لیے مفید ہیں۔ ورزش کرنے والوں کے لیے یہ ایک اچھا سپلیمنٹ ہو سکتا ہے۔ جسم میں سوزش کو کم کرنا ادرک کا استعمال ذہنی تناؤ کو کم کرتا ہے اور آپ کے موڈ کو بہتر بنانے میں مدد کرتا ہے۔ اس میں موجود قدرتی مرکبات آپ کو چڑچڑا پن اور افسردگی سے بچا سکتے ہیں۔ سگریٹ چھوڑنے میں مدد اگر آپ سگریٹ نوشی چھوڑنا چاہتے ہیں تو ادرک آپ کی مدد کر سکتی ہے۔ یہ آپ کی تمباکو کی خواہشات کو کم کرتی ہے اور سگریٹ نوشی میں کمی آتی ہے۔ گنٹھیا اور جوڑوں کے درد میں راحت ادرک گنٹھیا اور جوڑوں کے درد میں مؤثر ہے۔ اس کے قدرتی سوزش کم کرنے والے اجزاء جوڑوں میں درد کی شدت کو کم کرتے ہیں۔ سوجن اور ورم کم کرنا ادرک کا استعمال ورم کو کم کرنے کے لیے بھی کیا جاتا ہے خاص طور پر اگر آپ کو کسی قسم کی سوجن یا درد ہو جیسے کہ مسلز کا درد یا کسی قسم کی چوٹ۔ معدے کے السر کے خلاف تحفظ ادرک معدے کو مضبوط کرتی ہے جو معدے کے السر اور معدے کی دیگر بیماریوں سے بچاؤ میں مدد دیتی ہے۔ کمر درد اور پٹھوں کی تھکاوٹ میں آرام ادرک کی خصوصیت یہ ہے کہ یہ پٹھوں کی تھکاوٹ اور کمر درد میں آرام فراہم کرتی ہے۔ اس کے قدرتی سکون بخش اثرات پٹھوں کی سوزش اور درد کو کم کرتے ہیں۔ ادرک کے چند بہترین نسخہ جات روغن اوجاع ادرک ۵ تولہ، پوست ۵ تولہ بیخ بید انجیر ۵ تولہ، قرنفل ۶ ماشہ، اسپند ا تولہ، دار چینی ا تولہ، لہسن ا کلو، پیاز کا پانی ۲ تول، زردی بیضہ مرغ ۲ عدد اور روغن کنجد ۲۰ تولہ۔ سب ادویہ کو کوٹ کر روغن کنجد میں ملا کر آگ پر رکھیں۔ سرخ ہونے پر زردی بیضہ مرغ ملائیں جب سب چیزیں سیاہی پر آجائیں تو آگ سے اتار لیں اور چھان کر محفوظ کر لیں۔تركيب استعمال: روزانہ درد والی جگہ پر مالش کریں۔جسمانی دردوں اور چوٹ کے لیے مفید ہے۔ چٹنی درد کمر ادرک ۳ ماشہ، کالی مرچ ۷ عدد، زیرہ سفید ۱ ماشہ اور دھنیا خشک ا ماشہ۔ سب اشیاء کی چٹنی بنالیں۔ ایک خوراک صبح و شام استعمال کریں۔ کمر درد کے لیے مفید ہے۔ ہر مرض کے اصولی اور یقینی علاج کیلئے مسلم دواخانہ کی خدمات حاصل کریںDo visit us for principled and certain treatment

Read More

سردیوں میں صحت کا راز خشک میوہ جات، آپ بھی آزمائیں

Secret of health in dry fruits, Try it خشک میوہ جات خشک میوہ جات خوش ذائقہ اور صحت بخش ہوتے ہیں۔ یہ نہ صرف مختلف بیماریوں کے خلاف ایک مضبوط ڈھال کا کام سر انجام دیتے ہیں بلکہ جسمانی صحت کے لیے بھی مفید ہوتے ہیں اور بہت سے طبی امراض کو بھی دور کرنے کا باعث بنتے ہیں بادام دل کی صحت .بادام میں موجود صحت مند چکنائیاں دل کی بیماریوں کے خطرے کو کم کرتی ہیں اور کولیسٹرول کی سطح کو بہتر بناتی ہیں جلد کی خوبصورتی بادام میں قدرتی اجزاء کی موجودگی جلد کی صحت کے لیے مفید ہے، یہ جھریوں کو کم کرتا ہے اور جلد کو نرم رکھتا ہے۔ ہڈیوں کی مضبوطی بادام میں موجود کیلشیم ہڈیوں کی مضبوطی کے لیے ضروری ہے۔ کاجو شوگر کے لیے کاجو ایک خوش ذائقہ میوہ ہے۔ شوگر کے مریضوں کے لیے اس کا باقاعدہ استعمال ضروری ہے۔ دل و دماغ کے لیے کاجو کے مغز کا مربہ دل و دماغ کو طاقتور بناتا ہے اور دانتوں کے درد میں کمی پیدا کرتا ہے۔ توانائی کی فراہمی کاجو فوری توانائی فراہم کرتے ہیں اور جسم کو متحرک رکھتے ہیں۔ چلغوزہ خون کی کمی دور کرنا چلغوزہ میں معدنیات کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جو خون کی کمی کو دور کرنے میں مدد دیتی ہے۔ معدنیات خون کی پیداوار میں مدد کرتے ہیں اور جسم میں آکسیجن کی بہتر فراہمی کو یقینی بناتے ہیں۔ نظام انہضام کی بہتری چلغوزہ ہاضمہ کو بہتر بناتا ہے اور قبض کی شکایت کو دور کرتا ہے۔ آنتوں کی صفائی میں مددگار ہوتا ہے اور نظام انہضام کو فعال رکھتا ہے۔ اخروٹ وزن کم کرنے میں مددگار اخروٹ میں صحت مند چکنائیوں کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جو دیر تک پیٹ کو بھرا رکھتی ہیں اور بھوک کو کم کرتی ہیں۔ اس سے آپ کو زیادہ کھانے کی خواہش نہیں ہوتی اور آپ کم کیلوریز کے ساتھ وزن کم کر سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ، اخروٹ میں موجود پروٹین پٹھوں کی صحت کے لیے بھی مفید ہے۔ خون کی کمی کو دور کرنا اخروٹ خون کی کمی کو دور کرنے میں مدد دیتا ہے۔ اخروٹ خون کی سرخ خلیات کی پیداوار کو بڑھاتا ہے اور خون کی روانی کو بہتر بناتا ہے، جس سے جسم میں آکسیجن کی فراہمی بہتر ہوتی ہے۔ اینٹی کینسر خصوصیات اخروٹ میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس اور فیٹی ایسڈز کینسر کے خطرے کو کم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ اخروٹ کا باقاعدہ استعمال جسم میں کینسر کی خلیات کی نشونما کو روکنے میں مدد کرتا ہے اور مختلف قسم کے کینسر سے بچاؤ کے امکانات بڑھاتا ہے۔ پستہ آنکھوں کی صحت پستہ میں موجود اجزاء آنکھوں کی صحت کے لیے مفید ہیں۔ یہ بینائی کو بہتر بناتے ہیں اور عمر کے ساتھ آنے والی نظر کی خرابی کو روکنے میں مدد دیتے ہیں۔ پستہ کا استعمال آنکھوں کی حفاظت کے لیے مفید ہے۔ مقوی مدافعتی نظام پستہ میں اینٹی آکسیڈنٹس کی مقدار ہوتی ہے جو جسم کی قوت مدافعت کو مضبوط کرتی ہے۔ یہ آپ کے جسم کو مختلف بیماریوں اور انفیکشنز سے بچاتے ہیں اور مدافعتی نظام کو بہتر بناتے ہیں۔ جلد کی صحت پستہ جلد کی صحت کے لیے بہت فائدہ مند ہے۔ یہ جلد کو نکھارنے میں مدد دیتے ہیں اور جلد کی عمر رسیدگی کو سست کرتے ہیں۔ پستہ کا استعمال جلد کے داغ دھبوں اور خشکی کو دور کرنے میں بھی مددگار ہوتا ہے۔ مونگ پھلی بلڈ شوگر کی سطح کو متوازن رکھنا مونگ پھلی کا استعمال خون میں شوگر کی سطح کو متوازن رکھنے میں مدد دیتا ہے۔ یہ انسولین کی حساسیت کو بہتر بناتا ہے اور شوگر کے مریضوں کے لیے فائدہ مند ثابت ہو سکتا ہے۔ خون کی کمی کو دور کرنا مونگ پھلی خون کی کمی کو دور کرنے میں مدد دیتی ہے اور جسم میں آکسیجن کی بہتر فراہمی کو یقینی بناتا ہے۔ ہر مرض کے اصولی اور یقینی علاج کیلئے مسلم دواخانہ کی خدمات حاصل کریںDo visit us for principled and certain treatment

Read More

خشک خوبانی کا راز آپ نے کبھی ان فائدوں کے بارے میں نہیں سنا ہوگا

خشک خوبانی ایک مزیدار اور صحت بخش خشک میوہ ہے جس میں کئی اہم غذائی اجزاء ہوتے ہیں۔ یہ قدرتی طور پر معدنیات سے بھرپور ہوتی ہے جو نہ صرف ذائقے میں اضافے کا باعث بنتی ہے بلکہ صحت کے لیے بھی بے شمار فائدے فراہم کرتی ہے۔ خشک خوبانی کا استعمال دل کی صحت سے لے کر ہاضمے، جلد کی خوبصورتی اور قوت مدافعت میں اضافے تک کئی فوائد فراہم کرتا ہے۔ اس کے فوائد کے بارے میں مزید تفصیل سے جاننا دلچسپ ہو سکتا ہے۔ فوائد ہاضمہ کے لیے فائدہ مند خشک خوبانی غذائی اجزاء سے بھری ہوتی ہے۔ اس لیے ہاضمے کو درست رکھنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ خشک خوبانی کا استعمال آپ کو قبض سے لڑنے میں بھی مدد دے سکتا ہے کیونکہ یہ صحت مند آنتوں کی حرکت کو سہارا دیتا ہے آنکھوں کی صحت کو بہتر بناتی ہے خشک خوبانی اور تازہ خوبانی دونوں آپ کی آنکھوں کی صحت کے لیے حیرت انگیز غذائیں ہیں۔ آنکھوں کی بہتر صحت کو برقرار رکھنے کے لیے آپ اپنی خوراک میں مٹھی بھر خشک خوبانی شامل کر سکتے ہیں دل کی صحت خشک خوبانی دل کی صحت کے لیے فائدہ مند ہوتی ہے اور خون کے دباؤ کو معمول پر رکھنے میں مدد دیتی ہے۔ قوت مدافعت میں اضافہ خشک خوبانی جسم کی قوت مدافعت کو مضبوط کرتی ہے اور بیماریوں سے بچاؤ میں مدد دیتی ہے۔ خون کی کمی کو دور کرنا خون کی کمی بہت سی بیماریوں کی وجہ بن سکتی ہے۔ خشک خوبانی میں ایسے اجزاء موجود ہوتے ہیں جو خون کی کمی کے شکار افراد کے لیے مفید ہے وزن کم کرنے میں مددگار خشک خوبانی میں فائبر اور قدرتی شکر ہوتی ہے اس لیے یہ آپ کو بھرا ہوا رکھتی ہے اور بھوک کو کنٹرول کرتی ہے اور وزن کم کرنے میں مددگار ہو سکتی ہے۔ جلد کی خوبصورتی کو فروغ دیتی ہے کچھ غذائیں آپ کی جلد کے لیے فائدہ مند ہوتی ہیں جب کہ دیگر تیل والی غذائیں آپ کی جلد کو نقصان پہنچا سکتی ہیں۔ خوبانی آپ کی جلد کے لیے فائدہ مند ہے۔ خوبانی میں معدنیات کی موجودگی جلد کے لیے سپر فوڈ ہے۔ آپ خوبانی کے استعمال سے شعاعوں، آلودگی یا عمر بڑھنے کی علامات سے ہونے والے نقصان سے لڑ سکتے ہیں قوت مدافعت بڑھانے میں مددگار خشک خوبانی میں ایسا معدنیات پایا جاتا ہے جو جسم کی قوت مدافعت کو بڑھاتا ہے اور بیماریوں سے لڑنے میں مدد دیتا ہے۔ شوگر کے علاج میں مدد کرتی ہے خشک میوہ جات خون میں گلوکوز کی سطح میں ضرورت سے زیادہ اضافہ نہیں کرتے۔ خشک خوبانی سے گلوکوز کی مناسب مقدار کی سطح کو کنٹرول کرنے میں بھی مدد مل سکتی ہے۔ خشک خوبانی انسولین کی سطح کے لیے بھی  فائدہ مند ہے ہڈیوں کی معدنی کثافت کو بہتر بنا سکتی ہے ہڈیوں کی کمزور ایک بڑا مسئلہ ہے جبکہ خواتین اس مسئلے کا بہت جلدی شکار ہو جاتی ہیں ہڈیوں کی کمزوری اور اندرونی کھوکلا پن ہڈیوں کی خرابی کی سب سے بڑی وجہ ہیں۔ خشک خوبانی میں بوران موجود ہوتا ہے جوکہ ہڈیوں کے معدنی کثافت کو بہتر بنانے میں مدد کر سکتا ہے اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور خشک خوبانی اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہوتی ہے جو جسم سے فری ریڈیکلز کو ختم کرتی ہے اور کینسر جیسی بیماریوں سے بچاتی ہے۔ توانائی کا ذریعہ خشک خوبانی میں قدرتی شکر ہوتی ہے جو فوری توانائی فراہم کرتی ہے۔ حمل کے دوران فائدہ مند خشک خوبانی خون کی صحت کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔ حمل کے دوران عورت کے خون کا حجم 50 فیصد بڑھ جاتا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ اسے اپنی خوراک میں زیادہ آئرن کی ضرورت ہوگی۔ خشک خوبانی آئرن کا ایک اچھا ذریعہ ہے اور اس سلسلے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔ ہر مرض کے اصولی اور یقینی علاج کیلئے مسلم دواخانہ کی خدمات حاصل کریںDo visit us for principled and certain treatment

Read More