Isabghol: Benefits For Health

اسپغول ہاضمہ کو بہتر بناتا ہے بلکہ وزن کم کرنے، کولیسٹرول کنٹرول کرنے اور بلڈ شوگر کو متوازن رکھنے میں بھی مددگار ہوتا ہے۔ اسپغول کے فوائد صرف یہیں تک محدود نہیں ہیں، بلکہ یہ جلد کی صحت، دل کی بیماریوں، اور آنتوں کی صفائی میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اس تحریر میں ہم آپ کو بتائیں گے کہ اسے اپنے روزمرہ کے معمولات میں کس طرح شامل کیا جا سکتا ہے۔ فوائد ہاضمہ کی بہتری اسپغول ہاضمہ کے عمل کو بہتر بنانے میں مدد دیتا ہے۔ یہ قبض کی شکایت کو دور کرنے اور آنتوں کی صحت کو بہتر بنانے میں مددگار ہوتا ہے۔ کولیسٹرول کم کرنا اسپغول کولیسٹرول کی سطح کو کم کرنے میں مدد کرتا ہے جس سے دل کی بیماریوں کا خطرہ کم ہوتا ہے۔ بلڈ شوگر کنٹرول اسپغول خون میں شوگر کی سطح کو متوازن رکھنے میں مدد دیتا ہے جو کہ شوگر کے مریضوں کے لئے فائدے مند ہو سکتا ہے۔ وزن میں کمی اسپغول کا استعمال بھوک کو کم کرنے اور وزن کم کرنے میں مددگار ہو سکتا ہے کیونکہ یہ پیٹ کو بھرا رکھتا ہے اور زیادہ کھانے کی خواہش کو کم کرتا ہے۔ جلد کی صحت اسپغول کا استعمال جلد کی صحت کے لیے بھی فائدے مند ہے کیونکہ یہ جسم سے زہریلے مادوں کو خارج کرنے میں مددگار ہوتا ہے۔ دل کی صحت اسپغول دل کی صحت کے لیے بھی فائدہ مند ہے کیونکہ یہ خون کی روانی کو بہتر کرتا ہے اور دل کے کام کو بہتر بناتا ہے۔ معدہ کے مسائل اسپغول معدہ کی تیزابیت، گیس اور بدہضمی کے مسائل کو کم کرنے میں مددگار ہوتا ہے۔ پانی کی کمی سے بچاؤ اسپغول پانی جذب کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے جو ہاضمہ کے دوران پانی کی کمی کو پورا کرتا ہے اور جسم میں نمی کی سطح کو بہتر بناتا ہے۔ معدے کی جلن اسپغول معدے کی تیزابیت یا جلن کو کم کرنے میں مدد دیتا ہے کیونکہ یہ پیٹ میں موجود تیزاب کو جذب کرتا ہے جس سے پیٹ میں سکون آتا ہے۔ کینسر کے خطرے کو کم کرنا اسپغول میں پائے جانے والے اجزاء کا استعمال ممکنہ طور پر آنتوں اور معدے کے کینسر کے خطرے کو کم کر سکتا ہے۔ مختلف بیماریوں کے لیے مددگار اسپغول کا استعمال گیسٹرک، سوزش، اور دیگر معدے کی بیماریوں کی علامات کو کم کرنے میں مدد دیتا ہے، اور یہ قدرتی طور پر جسم کی دفاعی نظام کو مضبوط کرتا ہے۔ ہر مرض کے اصولی اور یقینی علاج کیلئے مسلم دواخانہ کی خدمات حاصل کریںDo visit us for principled and certain treatment

Read More
Khajoor k Fayde

کھجور، مکمل غذا اور لاجواب دوا

کھجور ایک قدرتی میٹھا پھل ہے جو صدیوں سے انسانوں کی غذا کا اہم جزو رہا ہے۔ عرب دنیا سے لے کر برصغیر تک، کھجور کو نہ صرف غذا بلکہ دوا کے طور پر بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کا ذائقہ لذیذ ہونے کے ساتھ ساتھ اس میں بے شمار غذائی اجزاء بھی پائے جاتے ہیں جو جسم کو توانائی فراہم کرتے ہیں۔ کھجور میں فائبر، آئرن، کیلشیم، میگنیشیم اور پوٹاشیم جیسے اہم اجزاء موجود ہوتے ہیں۔ یہ اجزاء ہاضمے کو بہتر بناتے ہیں، خون کی کمی دور کرتے ہیں، اور ہڈیوں کو مضبوط بناتے ہیں۔ خاص طور پر روزانہ نہار منہ کھجور کھانے سے جسم کو فوری توانائی ملتی ہے اور دن بھر چستی محسوس ہوتی ہے۔ اسلامی نقطہ نظر سے بھی کھجور کی بڑی اہمیت ہے۔ پیغمبر محمد ﷺ کی سنت ہے کہ افطار کھجور سے کیا جائے۔ جدید سائنس بھی اس سنت کی تصدیق کرتی ہے کہ کھجور فوری توانائی کا بہترین ذریعہ ہے۔ اس میں موجود قدرتی شکر جسم کو فوراً توانائی فراہم کرتی ہے، خاص طور پر روزے کے بعد۔ کھجور دل کی صحت کے لیے بھی مفید ہے کیونکہ یہ نقصان دہ کولیسٹرول کو کم کرنے میں مدد دیتی ہے۔ اس کے علاوہ یہ مدافعتی نظام کو مضبوط بناتی ہے اور جسم سے زہریلے مادے خارج کرتی ہے۔ روزانہ 2 سے 3 کھجوروں کا استعمال صحت مند زندگی کی طرف ایک اہم قدم ہے۔ چاہے آپ اسے ناشتے میں کھائیں، یا دودھ کے ساتھ، کھجور ہر طرح سے مفید ہے۔ یہ ایک سستی، لذیذ اور مکمل قدرتی غذا ہے جو ہر عمر کے افراد کے لیے فائدہ مند ہے۔ فوائد فوری توانائی کا ذریعہ کجھور میں قدرتی شکر جیسے گلوکوز، فروکٹوز اور سکروز وافر مقدار میں پائی جاتی ہے جو کھاتے ہی جسم میں جذب ہو کر فوری توانائی فراہم کرتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ روزہ افطار کرنے کے لیے کھجور کو بہترین غذا سمجھا جاتا ہے، کیونکہ یہ جسم کو فوراً چاق و چوبند کرتی ہے۔ توانائی کی سطح بڑھانا کھجور میں موجود قدرتی شکر جیسے گلوکوز اور فروکٹوز جسم کو فوری توانائی فراہم کرتی ہے۔ اگر کھجور کو دودھ میں ابال کر استعمال کیا جائے تو یہ مزید مفید ثابت ہوتی ہے، کیونکہ دودھ اور کھجور کا امتزاج جسمانی کمزوری دور کرنے اور طاقت بحال کرنے کے لیے نہایت مؤثر ہے۔ ہاضمے میں مددگار کجھور میں فائبر کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جو ہاضمے کو بہتر بناتی ہے اور قبض جیسی مشکلات سے بچاتی ہے۔ غذائیت سے بھرپور کجھور میں فائبر، آئرن، کیلشیم، میگنیشیم، اور وٹامنز جیسے اہم غذائی اجزاء پائے جاتے ہیں جو انسانی صحت کو برقرار رکھنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ یہ اجزاء ہاضمے کو بہتر بناتے، ہڈیوں کو مضبوط کرتے اور خون کی کمی کو دور کرتے ہیں، جس سے مجموعی صحت میں بہتری آتی ہے۔ دل کی صحت کے لیے مفید کجھور خصوصاً عجوہ دل کی صحت کے لیے بے حد مفید ہے۔ دل کے دورے کی صورت میں 7 عجوہ کھجوریں گٹھلیوں سمیت پیس کر دینا فائدہ مند سمجھا جاتا ہے۔ کجھور نہ صرف دل بلکہ جسم کے ہر حصے کے لیے مفید ہے، اور قوت مدافعت کو بھی بڑھاتی ہے۔ ہڈیوں کی طاقت کھجور میں کیلشیم، میگنیشیم اور فاسفورس جیسے اجزاء موجود ہوتے ہیں جو ہڈیوں کو مضبوط بنانے میں مدد دیتے ہیں۔ یہ بڑھتی عمر میں ہڈیوں کے بھربھرے پن سے بچاتی ہے۔ ساتھ ہی، کھجور دل کے مریضوں کے لیے بھی مفید ہے کیونکہ یہ نقصان دہ کولیسٹرول کو کم کرتی ہے۔ دماغ کی صحت کے لیے کھجور دماغ کی صحت کے لیے نہایت مفید ہے۔ اس میں موجود قدرتی شکر دماغ کو فوری توانائی فراہم کرتی ہے، جس سے ذہنی کارکردگی بہتر ہوتی ہے۔ کھجور یادداشت کو تیز کرتی ہے، دماغی کمزوری کو دور کرتی ہے اور ذہنی تھکن و دباؤ سے نجات دلانے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔ مدافعتی نظام کی مضبوطی کھجور میں موجود وٹامنز، منرلز اور اینٹی آکسیڈنٹس جسم کے مدافعتی نظام کو مضبوط بناتے ہیں۔ یہ قدرتی اجزاء جسم کو وائرس، بیکٹیریا اور دیگر بیماریوں سے لڑنے کی صلاحیت فراہم کرتے ہیں۔ روزانہ کھجور کا استعمال مدافعتی قوت میں اضافہ کرکے مجموعی صحت کو بہتر بنانے میں مدد دیتا ہے۔ وزن کم کرنے میں مددگار کھجور میں موجود فائبر معدے کو دیر تک بھرپور رکھتا ہے، جس سے غیر ضروری بھوک کم لگتی ہے اور وزن کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔ قدرتی مٹھاس ہونے کے باوجود کھجور صحت بخش ہے اور کم کیلوریز میں زیادہ توانائی فراہم کرتی ہے، جو متوازن غذا کا اہم حصہ بن سکتی ہے۔ خون کی کمی کے لیے مفید کھجور میں آئرن کی وافر مقدار موجود ہوتی ہے جو خون کی کمی، خصوصاً انیمیا کے شکار افراد کے لیے مفید ہے۔ یہ خون کے سرخ خلیات کی پیداوار بڑھاتی ہے۔ خاص طور پر خواتین اور بچوں کے لیے کھجور کا روزانہ استعمال آئرن کی کمی کو پورا کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ آنکھوں کی صحت کے لیے مفید کھجور میں موجود وٹامن اے اور اینٹی آکسیڈنٹس آنکھوں کی صحت کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ یہ بینائی کو تیز کرتے ہیں اور آنکھوں کے مختلف امراض جیسے موتیا، خشکی اور کمزوری سے بچاؤ میں مدد فراہم کرتے ہیں۔ باقاعدہ استعمال آنکھوں کی حفاظت کے لیے مفید ہے۔ جلد کی صحت کھجور جلد کی صحت کے لیے نہایت مفید ہے۔ اس میں موجود وٹامنز اور معدنیات جلد کو نم، نرم اور ہموار رکھتے ہیں۔ کھجور اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہوتی ہے جو جلد پر بڑھتی عمر کے اثرات، جھریوں اور دھبوں کو کم کرنے میں مدد فراہم کرتی ہے، اور چمکدار جلد عطا کرتی ہے۔ پانی کی کمی کا خاتمہ کھجور میں تقریباً 20 فیصد پانی موجود ہوتا ہے، جو جسم میں نمی کی سطح برقرار رکھنے میں مدد دیتا ہے۔ گرم موسم یا ورزش کے بعد کھجور کا استعمال جسم میں پانی کی کمی کو دور کرتا ہے۔ یہ قدرتی طریقے سے ہائیڈریشن فراہم کرکے جسم کو ترو تازہ اور متوازن رکھتی ہے۔ کھجور کا شیک اجزاءکھجور 5 عدد، دودھ ایک گلاس، الائچی ایک عدد اور شہد ایک چمچ ترکیبکھجور کو آدھ گھنٹہ پانی میں…

Read More
قربانی کا گوشت – غذائیت کا خزانہ یا طبی خطرہ؟'، عیدالاضحیٰ کے بعد گوشت کے استعمال سے متعلق آگاہی

قربانی کا گوشت:غذائیت سے بھرپور یا مسائل کا سبب؟

قربانی کا گوشت تعارف سب سے پہلے عیدالاضحی مسلمانوں کے لیے ایک نہایت اہم اور بابرکت تہوار ہے، جو قربانی، ایثار، اور اللہ کی رضا کے جذبات کا عملی مظہر ہوتا ہے۔ قربانی کا گوشت عید کے دنوں میں تقریباً ہر گھر میں نظر آتا ہے، اور کئی دنوں تک مختلف انداز میں تیار کیا جانے والا گوشت گھریلو دسترخوان کی زینت بنتا ہے۔ تاہم جہاں ایک جانب قربانی کا گوشت غذائی لحاظ سے نہایت اہمیت رکھتا ہے، وہیں دوسری جانب کچھ طبّی ماہرین اور عام افراد قربانی کا گوشت زیادہ کھانے سے متعلق خدشات کا اظہار بھی کرتے ہیں۔ لہٰذا، اس مضمون میں ہم قربانی کا گوشت کھانے کی غذائی اہمیت، ممکنہ طبی فوائد، نقصانات، اور اس کے صحیح استعمال کے اصولوں کا جائزہ لیں گے۔ قربانی کا گوشت– غذائی اہمیت مزید یہ کہ قربانی کا گوشت غذائیت سے بھرپور ہوتا ہے اور انسانی جسم کے لیے کئی اہم اجزاء فراہم کرتا ہے۔ یہ گوشت اعلیٰ معیار کی پروٹین، آئرن، زنک، وٹامن B12، وٹامن B6، فاسفورس اور دیگر اہم معدنیات کا بہترین ذریعہ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ صحت کے ماہرین مناسب مقدار میں گوشت کے استعمال کو جسمانی طاقت، دماغی کارکردگی اور قوت مدافعت کے لیے مفید قرار دیتے ہیں۔ قربانی کا گوشت پروٹین کا خزانہ اس کے علاوہ قربانی کے گوشت میں موجود پروٹین جسم کے خلیات کی مرمت، عضلات کی مضبوطی اور ہارمونز کی تیاری کے لیے ضروری ہے۔ بچوں، نوجوانوں اور کمزور جسم رکھنے والے افراد کے لیے یہ ایک قدرتی توانائی بخش غذا ہے۔ قربانی کے گوشت کے ممکنہ مسائل دوسری طرف قربانی کا گوشت غذائیت سے بھرپور ہونے کے باوجود اگر بے احتیاطی یا ضرورت سے زیادہ کھایا جائے تو یہ جسمانی صحت کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔ عید کے دنوں میں گوشت کی زیادتی کئی افراد کو مختلف طبّی مسائل سے دوچار کر دیتی ہے۔ قربانی کا گوشت چربی کی زیادتی قربانی کے گوشت میں چربی کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔ اس چربی میں سیرشدہ چکنائی پائی جاتی ہے جو دل کی بیماریوں، بلڈ پریشر اور کولیسٹرول کے بڑھنے کا باعث بن سکتی ہے۔ ایسے افراد جو پہلے سے دل کے مریض ہوں، ان کے لیے یہ چربی انتہائی خطرناک ہو سکتی ہے۔ ہاضمے کی خرابیاںگوشت کا ضرورت سے زیادہ استعمال نظامِ ہضم پر بوجھ ڈال دیتا ہے۔ جب گوشت بغیر سبزیوں کے کھایا جائے یا دن میں کئی مرتبہ صرف گوشت کھایا جائے تو اس سے قبض، بدہضمی، گیس اور سینے کی جلن جیسے مسائل پیدا ہوتے ہیں۔ بچوں اور بزرگوں میں یہ اثرات زیادہ نمایاں ہو سکتے ہیں۔ یورک ایسڈ اور گنٹھیاگوشت میں موجود پیورینز جسم میں یورک ایسڈ کی سطح کو بڑھاتے ہیں۔ اگر یہ یورک ایسڈ خون میں زیادہ ہو جائے تو جوڑوں میں درد، سوجن اور گنٹھیا جیسے مسائل جنم لیتے ہیں۔ گٹھیا کے مریضوں کو گوشت کے استعمال میں خاص احتیاط کرنی چاہیے۔ وزن میں اضافہقربانی کے گوشت کو عموماً زیادہ تیل اور مصالحے میں پکایا جاتا ہے، یا فرائی کیا جاتا ہے۔ اس اندازِ پکوان سے کیلوریز بڑھ جاتی ہیں جو وزن میں اضافے کا باعث بنتی ہیں۔ اگر ساتھ میں ورزش یا جسمانی سرگرمی نہ ہو تو یہ چربی جسم میں جمع ہونے لگتی ہے۔ کولیسٹرول کی زیادتیگوشت میں موجود جانوروں کی چربی سے کولیسٹرول بڑھنے کا خطرہ ہوتا ہے، خصوصاً جو دل کی رگوں کو بند کرنے کا سبب بن سکتا ہے۔ یہ مسئلہ ہائی بلڈ پریشر، ذیابیطس اور دل کے مریضوں کے لیے خطرناک ہو سکتا ہے۔ غیر صحت بخش پکانے کے طریقےگوشت کو تلنا، دہی یا مصالحے میں لمبے وقت تک پکانا یا بار بار گرم کرنا، اس کی غذائی افادیت کو کم کر دیتا ہے اور صحت پر منفی اثر ڈالتا ہے۔ ایسے گوشت سے معدے کی بیماریاں اور جگر کی کمزوری جیسے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔ جسم میں حرارت کا بڑھ جاناگوشت ایک گرم غذا ہے۔ اس کا زیادہ استعمال جسم میں حرارت بڑھا سکتا ہے جس سے پمپلز، نزلہ، بخار یا پیاس زیادہ لگنے جیسے مسائل پیدا ہوتے ہیں۔ طبِ مشرقی کے مطابق گوشت کے ساتھ ٹھنڈی غذائیں جیسے دہی، کھیرا یا لیموں لینا مفید ہوتا ہے۔ گردے کی کمزوریزیادہ گوشت کھانے سے گردے پر بوجھ پڑتا ہے کیونکہ پروٹین اور یورک ایسڈ کی سطح زیادہ ہو جاتی ہے، جسے گردے فلٹر کرتے ہیں۔ گردے کے مریضوں کو گوشت کے استعمال میں سخت احتیاط برتنی چاہیے تاکہ گردے مزید متاثر نہ ہوں۔ بچوں اور بزرگوں پر منفی اثراتچھوٹے بچے اور بزرگ افراد گوشت کو آسانی سے ہضم نہیں کر پاتے۔ ان میں پیٹ درد، قے، یا بخار جیسی علامات زیادہ دیکھی گئی ہیں۔ ان کے لیے گوشت نرم، کم چکنا اور سبزیوں کے ساتھ ملا کر دیا جانا بہتر ہے۔ قربانی کا گوشت۔ محفوظ استعمال کے مشورے عیدالاضحی کے موقع پر گوشت کی فراوانی کے ساتھ صحت کی حفاظت بھی نہایت ضروری ہے۔ اگر گوشت کو محفوظ طریقے سے ذخیرہ اور اعتدال سے استعمال نہ کیا جائے تو یہ فائدے کے بجائے نقصان کا سبب بن سکتا ہے۔ گوشت کو اچھی طرح صاف کریںقربانی کے بعد گوشت کو فوری طور پر صاف پانی سے دھونا اور اضافی چربی یا خون ہٹانا ضروری ہے۔ صاف ستھرا گوشت بیماریوں سے محفوظ رہتا ہے اور دیرپا بھی ہوتا ہے۔ گوشت محفوظ طریقے سے ذخیرہ کریںگوشت کو چھوٹے حصوں میں کاٹ کر فریزر میں مناسب درجہ حرارت پر ذخیرہ کریں تاکہ وہ خراب نہ ہو۔ فریزر بیگز یا ایئر ٹائٹ کنٹینرز استعمال کرنا بہتر ہوتا ہے۔ ایک وقت میں زیادہ مقدار نہ کھائیںگوشت کو معمولی مقدار میں کھائیں، خاص طور پر ایک وقت میں بہت زیادہ نہ کھائیں۔ زیادہ مقدار سے بدہضمی، گیس اور پیٹ درد کے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔ سبزیاں اور دہی کا استعمالگوشت کے ساتھ سبزیاں، دہی یا ہری چٹنی شامل کریں تاکہ ہاضمہ بہتر رہے اور جسم میں توازن قائم رہے۔ چربی والے حصے الگ کریںگوشت کھاتے وقت اُس میں موجود زائد چربی کو نکال دینا ایک صحت مند عادت ہے۔ یہ چربی نہ صرف کولیسٹرول کو بڑھاتی ہے بلکہ دل کی بیماریوں، ہائی بلڈ پریشر اور موٹاپے کا باعث بھی بن سکتی ہے۔ چکنائی سے بھرپور گوشت نظامِ ہضم پر بوجھ…

Read More
کالی مرچ کے فوائد، نقصانات اور دیسی نسخے – قدرتی شفا بخش مصالحہ

کالی مرچ کے حیران کن صحت مند فوائد

کالی مرچ دنیا بھر میں استعمال ہونے والے مصالحہ جات میں ایک نمایاں مقام رکھتی ہے۔ یہ صرف کھانوں کو ذائقہ دار بنانے کا ذریعہ نہیں بلکہ صحت کے بے شمار فوائد کا خزانہ بھی ہے۔ روایتی طب اور یونانی طریقہ علاج میں کالی مرچ کو کئی بیماریوں کے علاج کے لیے صدیوں سے استعمال کیا جا رہا ہے۔ کالی مرچ کی غذائی اہمیت کالی مرچ میں درج ذیل غذائی اجزاء پائے جاتے ہیںوٹامنزوٹامن کے، وٹامن سی، اور وٹامن بی6منرلزکیلشیم، پوٹاشیم، آئرن، میگنیشیم، زنکفائبرہاضمہ بہتر بنانے میں مددگار کالی مرچ کے طبی فوائد نظامِ ہضم کی بہتری کالی مرچ ہاضمے کو فعال بناتی ہے اور معدے میں ہاضمی رس کو متحرک کرتی ہے۔ یہ گیس، بدہضمی، اور قبض جیسے مسائل میں مفید ہے۔ وزن کم کرنے میں مددگار کالی مرچ میں موجود پائپرین میٹابولزم کو تیز کرتا ہے، جس سے چربی تیزی سے گھلتی ہے۔ اگر روزانہ نیم گرم پانی میں کالی مرچ شامل کرکے پیا جائے تو وزن کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔ نزلہ، زکام اور کھانسی کا علاج کالی مرچ اینٹی بیکٹیریل اور اینٹی انفلامیٹری خصوصیات کی حامل ہے۔ اسے شہد کے ساتھ ملا کر کھانے سے نزلہ اور کھانسی میں افاقہ ہوتا ہے۔ مدافعتی نظام کی مضبوطی کالی مرچ اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہے جو جسم میں فری ریڈیکلز سے لڑتی ہے اور قوتِ مدافعت کو بڑھاتی ہے۔ ذہنی صحت کے لیے مفید تحقیقات سے ثابت ہوا ہے کہ کالی مرچ میں موجود پائپرین دماغی خلیات کو متحرک کرتا ہے، جس سے یادداشت بہتر ہوتی ہے اور الزائمر جیسی بیماری سے بچاؤ ممکن ہوتا ہے۔ جلد کی صحت کالی مرچ میں اینٹی بیکٹیریل اور اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات ہوتی ہیں جو جلد کو صاف، چمکدار اور دانوں سے پاک رکھتی ہیں۔ بلڈ شوگر کنٹرول کالی مرچ انسولین کی حساسیت کو بہتر بناتی ہے اور بلڈ شوگر کی سطح کو قابو میں رکھنے میں مدد دیتی ہے۔ گیس و تیزابیت ختم کرے انتڑیوں میں جمع گیس کو خارج کر کے سکون دیتی ہے۔ بلغم خارج کرے سینے اور گلے میں جمع بلغم کو پگھلا کر خارج کرتی ہے۔ حافظہ تیز کرے پائپرین دماغی خلیات کی کارکردگی کو بڑھاتا ہے۔ سُستی و کاہلی دور کرے جسم کو متحرک کر کے توانائی بخشتا ہے۔ جوڑوں کے درد میں مفید قدرتی اینٹی انفلامیٹری اثر کی بدولت سوجن اور درد میں سکون دیتی ہے۔ کینسر کے خلاف مدافعت پائپرین خلیاتی تنزلی کو روکتا ہے، خاص کر بریسٹ اور پروسٹیٹ کینسر میں۔ خون کی صفائی کرے فاضل مادوں کو خارج کر کے جلد صاف اور جسم ہلکا بناتی ہے۔ مردانہ کمزوری کا علاج اعصاب کو طاقت دے کر قوت باہ میں اضافہ کرتی ہے۔ ہارمون توازن برقرار رکھے غدود پر اثر ڈال کر اینڈوکرائن نظام کو بہتر کرتی ہے۔ الرجی کم کرے سانس کی نالیوں کو صاف کر کے الرجی کے حملے روکتی ہے۔ نیند بہتر بنائے اعصاب کو سکون دے کر نیند کی بہتری میں مددگار۔ آنتوں کے کیڑے ختم کرے قدرتی اثر سے پیٹ کی صفائی کرتی ہے۔ سانس کی بیماریوں میں مفید دمہ، برونکائٹس اور نزلے میں سانس کھولتی ہے۔ اعصابی درد میں آرام نیورالوجیکل درد جیسے شیاٹیکا وغیرہ میں سکون دیتی ہے۔ پٹھوں کی جکڑن دور کرے مالش میں استعمال سے پٹھوں کو آرام دیتی ہے۔ گیس اور اپھارہ کا خاتمہ کالی مرچ پیٹ میں بننے والی فالتو گیس کو خارج کرتی ہے اور آنتوں میں حرکت کو فعال کرتی ہے۔ یہ فلیٹولینٹ اثر رکھتی ہے، یعنی گیس خارج کرنے والا اثر، جو اپھارہ، بھاری پن اور تکلیف دہ پیٹ کے مسائل میں سکون دیتی ہے۔ بلغم کش دوا بلغم جمنے کی صورت میں کھانسی، گلے کی خراش، اور سانس کی بندش جیسے مسائل پیدا ہوتے ہیں۔ کالی مرچ بلغم کو پتلا کرتی ہے، اسے باہر نکالتی ہے، اور سانس کی نالیوں کو صاف کرتی ہے۔ یہ دمہ کے مریضوں کے لیے قدرتی ریلیف فراہم کرتی ہے۔ خون کی روانی میں بہتری یہ خون کو صاف کرتی ہے، خون کی نالیوں کو پھیلانے میں مدد دیتی ہے، اور دوران خون کو بہتر کرتی ہے، جس سے جسم کے تمام اعضاء تک آکسیجن بہتر طریقے سے پہنچتی ہے۔ کینسر کے خلاف مدافعت جدید تحقیق کے مطابق پیپرین کینسر کے خلیات کی افزائش کو روکتا ہے۔ یہ فری ریڈیکلز سے تحفظ دیتا ہے جو کینسر کی نشوونما میں کردار ادا کرتے ہیں۔ خاص طور پر بریسٹ، پروسٹیٹ اور بڑی آنت کے کینسر میں مؤثر ہے۔ مردانہ کمزوری کا علاج کالی مرچ اعصابی طاقت میں اضافہ کرتی ہے، جنسی اعضا میں خون کی روانی بہتر کرتی ہے، جس سے جنسی کمزوری، سرعت انزال اور ضعف باہ جیسے امراض میں فائدہ ہوتا ہے۔ الرجی اور سانس کی نالی کی حساسیت کالی مرچ کی گرم تاثیر سانس کی نالیوں کو صاف کرتی ہے، جس سے الرجی، چھینکیں، ناک بہنا اور آنکھوں کی سوجن میں آرام آتا ہے۔ بے خوابی کا علاج یہ اعصاب کو سکون دیتی ہے، دماغی دباؤ کم کرتی ہے اور نیند کو بہتر بناتی ہے۔ کالی مرچ والے دودھ کا استعمال نیند کے مسائل میں مفید ہے۔ پٹھوں کے کھچاؤ اور درد میں آرام کالی مرچ کا تیل پٹھوں پر مالش کرنے سے سوجن، کھچاؤ اور درد میں فوری آرام ملتا ہے۔ کھلاڑیوں اور جسمانی مشقت کرنے والوں کے لیے مفید ہے۔ جسمانی توانائی میں اضافہ کالی مرچ کے گرم اثرات جسم میں توانائی پیدا کرتے ہیں۔ اس کا شہد یا دیسی گھی کے ساتھ استعمال جسمانی و دماغی توانائی کا بہترین نسخہ ہے۔ کالی مرچ کے نقصانات زیادہ مقدار میں استعمال پیٹ میں جلن، السر، یا معدے کی خرابی پیدا کر سکتا ہے۔حاملہ خواتین اور دودھ پلانے والی ماؤں کو ڈاکٹر سے مشورہ لے کر استعمال کرنا چاہیے۔کچھ افراد میں الرجی کا باعث بن سکتی ہے۔ یونانی طب میں کالی مرچ یونانی طب میں مقام یونانی معالج کالی مرچ کو بلغم، سردی، دمہ، اور جوڑوں کے درد کے لیے استعمال کرتے تھے۔ اسے تقویتِ معدہ اور تنفس کے نظام کی بہتری کے لیے بہترین دوا سمجھا جاتا ہے۔ جدید سائنسی تحقیق اور کالی مرچ اینٹی کینسرپائپرین کینسر سیلز کی افزائش کو روکتا ہے۔نیورودماغی افعال کو بہتر بناتا ہے۔اینٹی انفلامیٹریسوزش اور درد میں کمی لاتا ہے۔ روزمرہ زندگی میں استعمال…

Read More
مسلسل تھکاوٹ، ہڈیوں کی کمزوری، درد، دودھ، بادام اور ورزش کرنے والی خاتون کے ساتھ صحت بخش تصویر

ہڈیوں کی کمزوری کو کیسے دور کریں؟

ہڈیاں انسانی جسم کا وہ حصہ ہیں جو نہ صرف ڈھانچے کی بنیاد فراہم کرتی ہیں بلکہ خون بناتی ہیں اور اندرونی اعضا کی حفاظت بھی کرتی ہیں۔ ہڈیوں کی کمزوری ایک ایسی حالت ہے جس میں ہڈیاں پتلی اور کمزور ہو جاتی ہیں، اور معمولی چوٹ سے بھی فریکچر کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ یہ بیماری مرد و خواتین دونوں کو متاثر کر سکتی ہے مگر خواتین اس کا زیادہ شکار ہوتی ہیں خاص طور پر بڑھاپے میں۔ ہڈیوں کی کمزوری کی علامات کمر، جوڑ یا پنڈلیوں میں مسلسل درد۔معمولی چوٹ لگنے پر فریکچر ہو جانا۔قد میں کمی آنا، کمر کا جھک جانا، دانتوں کی خرابی اور کمزوری۔تھکاوٹ اور جسمانی کمزوری، چلنے، اٹھنے یا بیٹھنے میں دشواری۔ ہڈیوں کو کمزوری کیوں ہوتی ہے؟  ہڈیوں کا ماس بہت سست رفتاری سے بڑھتا ہے نوعمری سے لے کر عمر کے آخر تک، عورتوں اور مردوں دونوں کی ہڈیاں  تقریباً  90 فیصد تک بڑھتی ہیں۔ یہ 30 سال کی عمر تک بڑھتا رہتا ہے جہاں یہ سالوں تک ایسا ہی رہتا ہے۔ مگر اس کے بعد کچھ نقصان ہونا شروع ہوجاتا ہے لیکن یہ عام طور پر بہت سست ہوتا ہے۔ ہڈیوں کو مضبوط بنانے کے لیے یہ سمجھنا ضروری ہے کہ کس چیز سے ہڈیاں مضبوط ہوتی ہیں۔ ہڈی کی سختی ہی اسے طاقت دیتی ہے۔ یہ ہڈیوں کے معدنیات کے ذریعہ تشکیل پاتا ہے جو خلیوں کے ذریعہ تیار کیا جاتا ہے. ہڈیوں کی کمزوری کی وجوہات کیلشیم کی کمیکیلشیم ہڈیوں کی تعمیر میں بنیادی کردار ادا کرتا ہے۔وٹامن ڈی کی کمیسورج کی روشنی سے دوری یا غیر متوازن غذا اس کا سبب بنتی ہے۔ہارمونی تبدیلیاںخاص طور پر خواتین میں مینوپاز کے بعد ایسٹروجن کی کمی۔جسمانی سرگرمی کی کمیورزش نہ کرنا یا زیادہ دیر بیٹھے رہنا۔تمباکو نوشی اور الکحلیہ ہڈیوں کی صحت کو بری طرح متاثر کرتے ہیں۔بعض ادویاتجیسے کہ اسٹیروئیڈز کا طویل استعمال۔ ہڈیوں کو مضبوط بنانے والی غذائیں دودھ اور دہی کیلشیم سے بھرپور۔انڈا وٹامن ڈی کا بہترین ذریعہ۔سبز پتوں والی سبزیاں جیسے کہ پالک اور میتھی۔بادام اور اخروٹ میگنیشیم اور اومیگا 3 فیٹی ایسڈ۔مچھلی خاص طور پر سالمن اور ٹونا۔تل اور السی کے بیج۔پھل خاص طور پر کیلا، نارنجی، آم اور سیب۔ ہڈیوں کی کمزوری کا دیسی علاج تل اور گڑ کا استعمالروزانہ ایک چمچ تل اور گڑ کھانے سے کیلشیم کی کمی پوری ہوتی ہے۔ہلدی ملا دودھرات کو سونے سے پہلے ہلدی ملا دودھ پینے سے ہڈیاں مضبوط ہوتی ہیں۔السی کا سفوفالسی کے بیج پیس کر سفوف بنا لیں، ایک چمچ روزانہ پانی کے ساتھ لیں۔ہڈیوں کی مالشتل یا زیتون کے تیل سے ہلکی مالش کرنے سے ہڈیوں کو آرام اور طاقت ملتی ہے۔کالی مرچ اور شہدکالی مرچ کو شہد میں ملا کر روزانہ استعمال کریں، یہ سوزش کم کرتی ہے اور ہڈیوں کو طاقت دیتی ہے۔ کیلشیم کا استعمال  کیلشیم ہڈیوں کے اہم اجزاء میں سے ایک ہے اور اس لیے ہڈیوں کی مضبوطی کو برقرار رکھنے کے لیے کافی مقدار میں ضروری ہوتا ہے۔ بہت سی مختلف غذائیں ہیں جو کیلشیم سے بھرپور ہوتی ہیں اور انہیں روزانہ کی خوراک میں شامل کرنا چاہیے۔ دودھ کیلشیم کا بنیادی ذریعہ ہے انڈے کا استعمال  کمزوری اور تھکاوٹ کو دور رکھنے کے لیے متوازن غذا کھانا صحت کے لیے انتہائی اہم ہے۔ انڈوں کو اپنی غذا میں شامل کرنا مددگار ثابت ہو سکتا ہے کیونکہ وہ غذائی اجزاء سے بھرے ہوتے ہیں۔ غذائیت میں اضافے کے لیے روزانہ ایک انڈا کھائیں ورزش کا کردار ہڈیوں کی کمزوری سے بچاؤ کی احتیاطی تدابیرکیلشیم اور وٹامن ڈی کی مناسب مقدار لیناسگریٹ نوشی اور شراب نوشی سے پرہیزروزانہ ورزش یا چہل قدمیمتوازن غذا کا استعمالباقاعدگی سے چیک اپ کروانازیادہ نمک، سوڈا اور کیفین کے استعمال سے پرہیزدودھ، دہی، مچھلی، انڈے اور خشک میوہ جات کا استعمال بڑھانا نسخہ برائے ہڈیوں کی طاقت کلونجی 50 گرام، چھوارہ 6 عدد، مغز بادام 50 گرام، زعفران 2 گرام اور شہد خالص 250 گرام۔ تمام اجزاء کو پیس کر شہد میں ملا لیں۔ روزانہ صبح نہار منہ ایک چمچ استعمال کریں۔ یہ نسخہ ہڈیوں کے درد، کمزوری اور جوڑوں کے مسائل کے لیے انتہائی مفید ہے۔ ہزاروں مطمئن صارفین کا انتخاب! ابھی اکسیر درد جوڑ حاصل کریں ہر مرض کے اصولی اور یقینی علاج کیلئے مسلم دواخانہ کی خدمات حاصل کریںDo visit us for principled and certain treatment

Read More

Cloves: give you better health

لونگ ایک قدرتی مصالحہ ہے جو صحت کے لیے متعدد فوائد فراہم کرتا ہے۔ اس میں موجود مرکبات کے باعث یہ درد کو کم کرنے، ہاضمہ کو بہتر بنانے، اور مدافعتی نظام کو مضبوط کرنے میں مددگار ہے۔ اس کے علاوہ، لونگ دانتوں کے درد، سانس کی بدبو، اور سوزش جیسے مسائل کو بھی دور کرتی ہے لیکن اسے اعتدال میں استعمال کرنا ضروری ہے تاکہ کسی قسم کے مضر اثرات سے بچا جا سکے۔ فوائد درد کی کمی لونگ میں ایسا مرکب پایا جاتا ہے جو قدرتی طور پر درد کو کم کرتا ہے۔ یہ دانت درد، سر درد، یا جوڑوں کے درد میں آرام دینے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ ہاضمہ کی بہتری لونگ کا استعمال ہاضمہ کے عمل کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ یہ گیس، اپھارہ اور بدہضمی کے مسائل کو دور کرنے میں معاون ہے۔ مضبوط مدافعتی نظام لونگ میں ایسی خصوصیات پائی جاتی ہیں جو جسم کو مختلف بیماریوں سے لڑنے میں مدد دیتی ہیں۔ سانس کی خوشبو لونگ کا استعمال سانسوں کی خوشبو کو تازہ رکھنے میں مددگار ہوتا ہے خاص طور پر جب اسے چھوٹے ٹکڑوں میں چبایا جائے۔ دل کی صحت لونگ خون کی گردش کو بہتر بناتا ہے اور دل کی صحت کے لیے فائدہ مند ہو سکتا ہے۔ یہ خون کی روانی کو بہتر بنانے میں مدد دیتی ہے۔ شوگر کے لیے لونگ خون میں شوگر کی سطح کو کنٹرول کرنے میں مدد فراہم کر سکتی ہے۔ جلد کی صحت لونگ جلد کو جوان اور صاف رکھنے میں مدد دیتے ہیں۔ یہ مہاسوں کے علاج میں بھی معاون ہو سکتی ہے۔ کینسر کی روک تھام لونگ میں کینسر کی روک تھام کے خواص پائے جاتے ہیں کیونکہ اس میں موجود اجزاء سیلز کی حفاظت کرتے ہیں اور کینسر کی ترقی کو سست کرتے ہیں۔ دماغی صحت لونگ دماغی صحت کے لیے بھی مفید ہے۔ یہ دماغی دباؤ کو کم کرنے اور ذہنی چستی کو بڑھانے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔ قبض کے علاج میں مددگار لونگ کا استعمال قبض کے مسئلے کو دور کرنے میں بھی مددگار ثابت ہو سکتا ہے کیونکہ یہ آنتوں کے فعل کو بہتر بناتا ہے۔ دَمے کا علاج لونگ کی خاصیت سانس کے مسائل جیسے کہ دمے یا سانس کی تنگی کو بہتر بنانے میں مدد دے سکتی ہیں۔ یہ کھانسی اور گلے کی سوزش کو بھی کم کرتی ہے۔ نزلہ اور زکام میں فائدہ لونگ کا استعمال نزلہ اور زکام کے علاج کے طور پر بھی کیا جا سکتا ہے کیونکہ اس میں اینٹی وائرل خصوصیات ہوتی ہیں جو وائرس سے لڑنے میں مدد دیتی ہیں۔ بلڈ پریشر لونگ بلڈ پریشر کو معمول پر رکھنے میں بھی مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔ جگر کی صحت لونگ جگر کی صفائی اور اس کی صحت کے لیے فائدہ مند ہو سکتی ہے۔ یہ جگر میں موجود زہریلے مادوں کو خارج کرنے میں مدد دیتی ہے۔ دماغی تھکاوٹ سے نجات لونگ کے خوشبو سے دماغی تھکاوٹ کو کم کیا جا سکتا ہے۔ یہ دماغ کو تروتازہ کرتی ہے اور ذہنی حالت کو بہتر بناتی ہے۔ بھوک میں اضافہ لونگ کا استعمال بھوک بڑھانے کے لیے بھی مفید ثابت ہو سکتا ہے۔ یہ ہاضمے کو تیز کرتی ہے اور پیٹ میں خون کی روانی کو بہتر بناتی ہے جس سے بھوک میں اضافہ ہوتا ہے۔ ہر مرض کے اصولی اور یقینی علاج کیلئے مسلم دواخانہ کی خدمات حاصل کریںDo visit us for principled and certain treatment

Read More

Neem Benefits For Health

نیم ایک قدیمی جڑی بوٹی ہے جسے طب میں بےشمار فوائد کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کے پتے، چھال، تیل اور دیگر اجزاء مختلف بیماریوں کے علاج کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں۔ نیم میں موجود خصوصیات اسے قدرتی طور پر ایک طاقتور صحت بخش علاج بناتی ہیں۔ اس کے بے شمار فوائد کی بدولت یہ ایک ایسی جڑی بوٹی ہے جو ہر گھر میں موجود ہونی چاہیے فوائد مضبوط مدافعتی نظام نیم میں موجود قدرتی خصوصیات جسم کی مدافعتی قوت کو مضبوط کرتی ہیں۔ جلدی مسائل کا علاج نیم کے پتے، تیل یا اس کی چائے جلد کی مختلف بیماریوں جیسے کہ مہاسے، ایکزیما اور جلدی انفیکشنز میں مفید ہیں۔ اس کے استعمال سے جلد کی صفائی اور صحت میں بہتری آتی ہے۔ شوگر میں کمی نیم کا استعمال خون میں شوگر کی سطح کو متوازن رکھنے میں مددگار ہو سکتا ہے۔ یہ انسولین کی حساسیت کو بہتر کرتا ہے۔ ہاضمہ کی بہتری نیم کا استعمال ہاضمے کے مسائل جیسے کہ قبض اور بدہضمی کے علاج میں مدد دیتا ہے۔ نزلہ اور کھانسی کا علاج نیم کے پتوں کا استعمال نزلہ اور کھانسی کی علامات میں کمی لاتا ہے اور سانس کی بیماریوں کو کم کرتا ہے۔ دماغی طاقت نیم کی جڑوں، پتے اور تیل کا استعمال جسم کی توانائی کو بہتر بناتا ہے اور دماغی تھکن کو دور کرتا ہے۔ دانتوں کی صحت نیم کی چھال اور پتوں کا استعمال مسوڑوں اور دانتوں کی صفائی کے لئے مفید ہے۔ یہ جراثیم کو مارنے اور بدبو کو ختم کرنے میں مددگار ہے۔ پٹھوں کی سوزش نیم کے تیل میں سوزش کم کرنے کی خصوصیت ہوتی ہے جو جسمانی دردوں اور پٹھوں کی سوزش میں فائدہ مند ہو سکتی ہے۔ کولیسٹرول کی سطح میں کمی نیم کے پتے خون میں کولیسٹرول کی سطح کو کم کرنے میں مدد دیتے ہیں جو دل کی بیماریوں کے خطرے کو کم کرتا ہے۔ انفیکشن سے بچاؤ نیم میں موجود خصوصیات کی بدولت یہ مختلف انفیکشنز سے بچاؤ اور ان کا علاج کرنے میں مددگار ہے۔ بالوں کی صحت نیم کا تیل سر کی خشکی اور بالوں کے جھڑنے کو روکنے کے لئے مفید ہے۔ یہ سر کی جلد کی صفائی کرتا ہے اور بالوں کو مضبوط بناتا ہے۔ دل کی صحت نیم کے پتوں کا استعمال خون کی روانی کو بہتر بنانے میں مددگار ہے جس سے دل کی صحت پر مثبت اثر پڑتا ہے۔ جسمانی صفائی نیم کا استعمال جسم میں موجود زہریلے مواد اور ٹاکسنز کو خارج کرنے میں مدد کرتا ہے جس سے جسم کی صفائی میں اضافہ ہوتا ہے۔ خون صاف کرنا نیم خون کی صفائی میں مددگار ہوتا ہے اور جسم سے زہریلے مادوں کو نکالنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ جگر کی صحت نیم کا استعمال جگر کی صفائی اور اس کی کارکردگی کو بہتر بنانے میں مددگار ہے اور یہ جگر کو صحت مند رکھنے کے لئے فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔ آنکھوں کی صحت نیم کی پتوں کا پانی آنکھوں کی سوزش، جلن اور دیگر مسائل میں فائدہ دیتا ہے اور آنکھوں کی صحت کے لیے مفید ہے۔ ہر مرض کے اصولی اور یقینی علاج کے لیے مسلم دواخانہ کی خدمات حاصل کریں

Read More

شلجم کا روزانہ استعمال کیوں ضروری ہے جانیں اس کے اہم فائدے

شلجم ایک قدرتی غذا ہے جو نہ صرف ذائقے میں منفرد ہے بلکہ صحت کے لیے بے شمار فوائد بھی رکھتا ہے۔ اس میں موجود معدنیات کی مقدار آپ کی مجموعی صحت کو بہتر بنانے میں مدد دیتی ہے۔ شلجم کے فوائد اتنے زیادہ ہیں کہ اسے اپنی روزمرہ کی خوراک میں شامل کرنا آپ کے جسم کے لیے بہت فائدہ مند ثابت ہو سکتا ہے۔ چاہے آپ کا مقصد وزن کم کرنا ہو، دل کی صحت کو بہتر بنانا ہو، یا جسم کے مدافعتی نظام کو مضبوط کرنا ہو، شلجم آپ کے لیے ایک بہترین انتخاب ثابت ہو سکتا ہے۔ فوائد غذائیت سے بھرپور شلجم میں ایسے ضروری غذائی اجزاء پائے جاتے ہیں جو وزن کم کرنے میں مددگار ہو سکتے ہیں۔ قوت مدافعت بڑھانے میں مددگار شلجم میں ایسے قدرتی معدنیات کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جو جسم کی قوت مدافعت کو مضبوط بنانے میں مدد دیتے ہیں۔ ہاضمے کے لیے مفید شلجم ہاضمے کو بہتر بنانے اور قبض سے بچانے میں مدد دیتی ہے۔ یہ آنتوں کی صحت کو بہتر کرتی ہے اور نظام ہاضمہ کو فعال رکھتی ہے۔ دل کی صحت کے لیے فائدہ مند شلجم بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے اور دل کی صحت کو بہتر بنانے میں مدد دیتی ہے۔ اس میں موجود اجزاء کولیسٹرول کو کم کرنے میں بھی مددگار ہیں۔ ہڈیوں کی مضبوطی شلجم میں ایسے منرلز پائے جاتے ہیں جو ہڈیوں کی صحت کو بہتر بناتے ہیں اور ہڈیوں کے بھربھرے پن سے بچاتے ہیں۔ جلد کے لیے فائدہ مند شلجم میں موجود اجزاء جلد کی صحت کو بہتر بناتے ہیں، جلد کو چمکدار اور جوان رکھنے میں مدد دیتے ہیں۔ کینسر سے بچاؤ شلجم میں قدرتی مرکبات پائے جاتے ہیں جو کینسر کے خلیات کی نشوونما کو روکنے میں مددگار ہو سکتے ہیں۔ وزن کم کرنے میں مددگار شلجم میں آئرن زیادہ ہوتا ہے جو پیٹ بھرنے کا احساس دیتا ہے اور وزن کم کرنے میں مدد دیتا ہے۔ آنکھوں کی صحت کے لیے مفید شلجم آنکھوں کی صحت کے لیے ضروری ہے اور بینائی کو بہتر بناتا ہے۔ سوزش کم کرنے والی خصوصیات شلجم میں ایسے مرکبات پائے جاتے ہیں جو جسم میں سوزش کو کم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ دمہ کے مریضوں کے لیے شلجم دمہ کے علاج میں کافی مددگار ہے۔ دمہ کے مریض جو شلجم کھاتے ہیں انہیں کم حد تک گھبراہٹ کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ چمکتی ہوئی جلد شلجم میں قدرتی اجزاء وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں۔ یہ معدنیات صحت مند جلد کے لیے ضروری ہیں۔ شلجم کے مسلسل استعمال سے جلد چمکدار اور ہموار ہوتی ہے۔ جگر کی صفائی شلجم جگر کے افعال کو بہتر بناتا ہے اور جسم سے زہریلے مادے خارج کرنے میں مدد دیتا ہے۔ ذہنی سکون شلجم دماغی صحت کے لیے فائدہ مند ہے۔ یہ دماغ میں کیمیکلز کی پیداوار کو بہتر بناتا ہے جو کہ مزاج کو بہتر بناتے ہیں اور ذہنی دباؤ کو کم کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ یہ نیند کی کیفیت کو بہتر بنانے میں بھی مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔ ہر مرض کے اصولی اور یقینی علاج کیلئے مسلم دواخانہ کی خدمات حاصل کریںDo visit us for principled and certain treatment

Read More
سائنس اور حکمت کا تقابل، جڑی بوٹیوں پر تحقیق

سائنس نے حکمت کو تسلیم کر لیا حیران کن تحقیقاتی جائزہ

سائنس نے حکمت کو تسلیم کر لیا کبھی آپ نے سوچا ہے کہ جس طب یونانی کو پرانا دیسی علاج کہہ کر نظر انداز کیا گیا، آج وہی علم جدید سائنسی دنیا کا مرکزِ توجہ کیوں بنتا جا رہا ہے؟ہزاروں سال پرانی حکمت، جس نے جڑی بوٹیوں، مزاج، اور اعضا کے توازن پر مبنی نظام شفا بنایا، آج وہی حکمت سائنسدانوں، فارماسیوٹیکل کمپنیوں، اور یونیورسٹی لیبارٹریز کا تحقیقی موضوع بن چکی ہے۔ یہ بلاگ ایک حیران کن سفر ہے جس میں ہم دیکھیں گےکس طرح سائنسی ریسرچ حکمت کی تصدیق کر رہی ہے۔کن جڑی بوٹیوں پر عالمی ادارے تحقیق کر رہے ہیں۔جدید میڈیکل سسٹم حکمت سے کیسے سبق لے رہا ہے۔اور آخر میں، ہم حکمت سے کیوں دُور ہوئے؟ حکمت کا تصور — علاج برائے توازن حکمت محض کسی دیسی ٹوٹکے یا گھریلو نسخے کا نام نہیں، بلکہ یہ ایک قدیم، سائنسی اور فطری میڈیکل سائنس ہے جو جسمانی و ذہنی نظام کے درمیان توازن کو بحال کرنے پر یقین رکھتی ہے۔ یہ طریقۂ علاج صدیوں پر محیط تجربات، مشاہدات، اور فطرت سے مطابقت رکھنے والے اصولوں پر مبنی ہے۔ حکیم اجمل خان، بو علی سینا، اور امام رازی جیسے جید اطباء نے اس علم کو سائنسی بنیادوں پر استوار کیا۔ توازن کا فلسفہ حکمت کے نزدیک صحت کا مطلب صرف بیماری سے محفوظ رہنا نہیں بلکہ جسم، ذہن اور روح کا باہمی توازن اور ہم آہنگی بھی ضروری ہے۔ جب یہ توازن بگڑتا ہے تو بیماری جنم لیتی ہے۔ لہٰذا علاج کا بنیادی مقصد جسم کے اس بگڑے ہوئے توازن کو بحال کرنا ہوتا ہے، نہ کہ صرف بیماری کی علامات کو دبا دینا۔ اعصابی نظام اس نظام کا تعلق دماغ، نخاع اور حواس خمسہ سے ہے۔ اس میں خرابی سے ذہنی دباؤ، نیند کی کمی، رعشہ، اور دیگر نفسیاتی مسائل پیدا ہوتے ہیں۔ عضلاتی نظام یہ نظام پٹھوں اور حرکت سے متعلق ہوتا ہے۔ اس میں عدم توازن کی صورت میں جوڑوں کا درد، اکڑاؤ، یا کمزوری جیسی شکایات سامنے آتی ہیں۔ غدودی نظام یہ نظام ہارمونز اور غدود سے جڑا ہوا ہے۔ اس میں بگاڑ کی صورت میں تھائیرائیڈ، ذیابیطس، اور دیگر ہارمونی مسائل جنم لیتے ہیں۔ ہلدی — دیسی مصالحہ یا سائنسی معجزہ؟ ہلدی، جسے عام طور پر ایک دیسی مصالحہ سمجھا جاتا ہے، ہمارے روزمرہ کھانوں کا حصہ رہی ہے۔ روایتی طور پر اسے سالن میں رنگ اور ذائقہ بڑھانے یا زخموں پر چھڑکنے کے لیے استعمال کیا جاتا تھا۔ لیکن جدید سائنسی تحقیق نے اس معمولی سمجھے جانے والے مصالحے کو ایک سائنس پر مبنی معجزہ ثابت کر دیا ہے۔ایک مشہور سٹڈی کے مطابق، ہلدی میں موجود فعال جزو کرکومن حیرت انگیز طور پر انسانی جسم پر مثبت اثر ڈالتا ہے۔ یہ جزو کینسر کے خلیات کو اپوپٹوسِس پر مجبور کرتا ہے، یعنی وہ خلیات خود تباہ ہو جاتے ہیں۔ حکمت کا اصولحکمت کے اصول کے مطابق ہر چیز کا ایک مزاج ہوتا ہے، اور علاج مزاج کی بنیاد پر تجویز کیا جاتا ہے۔ ہلدی کا مزاج گرم و خشک ہے، اسی لیے یہ سردی، رطوبت، اور سوزش جیسی غیر طبعی کیفیتوں کو دور کرنے میں مدد دیتی ہے۔ چونکہ کینسر، سوجن، اور کئی مزمن بیماریاں انہی عوامل سے پیدا ہوتی ہیں، لہٰذا ہلدی ان کے علاج میں مؤثر ثابت ہوتی ہے۔ حکمت میں اسے نہ صرف اندرونی استعمال کے لیے بلکہ بیرونی استعمال، جیسے زخموں پر لگانے کے لیے بھی بہترین سمجھا جاتا ہے۔ اجوائن — ایک عام بیج جس نے سائنس کو حیران کر دیا اجوائن بیکٹیریا کی جھلی کو توڑ دیتی ہے۔ یہ دوا کے خلاف مزاحمت کرنے والے جراثیم پر بھی اثر انداز ہوتی ہے۔ دمے میں نرمی پیدا کرتی ہے۔ حکمت کے مطابق اجوائن کا استعمال معدہ، جگر، اور پھیپھڑوں کی صفائی کے لیے صدیوں سے ہو رہا ہے۔ تلسی — جسے سائنس نے ذہنی سکون کا سب سے محفوظ ذریعہ قرار دیا تلسی دماغ میں ڈوپامائن کے لیول کو متوازن کرتی ہے۔ اینٹی ڈپریسنٹ اثرات رکھتی ہے اور نیند بہتر بناتی ہے اور دماغی دباؤ کم کرتی ہے۔ حکمت میں تلسی کو دماغی سکون، دل کی تقویت، اور روحانی صفائی کے لیے استعمال کیا جاتا رہا ہے۔ دارچینی — شوگر کی دشمن، شفا کی دوست دارچینی خون میں شکر جذب ہونے کے عمل کو سست کرتی ہے، انسولین کی حساسیت بڑھاتی ہے اور کچھ عرصہ کے مسلسل استعمال سے ایچ بی اے ون سی لیول %1.2 تک کم کر سکتی ہے۔طب یونانی دارچینی کو مصلح معدہ و جگر کہا جاتا ہے جو بلغم اور رطوبت کو قابو میں رکھتی ہے۔ مغرب کی واپسی — حکمت کی طرف صدیوں تک مغرب نے مشرقی طب، خاص طور پر حکمت اور یونانی طریقۂ علاج کو نظر انداز کیا۔ مگر اب جدید سائنسی تحقیق نے انہی روایتی طریقوں کو نئی اہمیت دے دی ہے۔ جرمنی، جاپان، اور امریکہ جیسے ترقی یافتہ ممالک میں ہربل ریسرچ سینٹرز قائم کیے جا چکے ہیں، جہاں جڑی بوٹیوں پر جدید سائنسی بنیادوں پر تحقیق کی جا رہی ہے۔2023 کی ایک رپورٹ کے مطابق یورپ میں ہربل پراڈکٹس کی فروخت 3.8 بلین یورو سے تجاوز کر گئی، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ لوگ مصنوعی ادویات کی بجائے قدرتی علاج کی طرف لوٹ رہے ہیں۔ یہ رجحان اس بات کی گواہی دیتا ہے کہ حکمت صرف ماضی کی میراث نہیں، بلکہ مستقبل کی سائنس بنتی جا رہی ہے۔ مغرب، جو کبھی حکمت کو فرسودہ سمجھتا تھا، آج اسی علم کو نیا مقام دے رہا ہے۔ ہم کیوں پیچھے رہ گئے؟ حکمت، جو کبھی علم و شفاء کا سرچشمہ سمجھی جاتی تھی، آج اپنے ہی دیس میں نظر انداز کر دی گئی ہے۔ اس زوال کی بڑی وجہ جھوٹے حکیموں، عطائیوں اور جعلی نسخہ فروشوں کا وہ طبقہ ہے جس نے حکمت کو کاروبار بنا دیا اور اس کے اصل وقار کو داغدار کر دیا۔دوسری طرف، جدید تعلیم یافتہ طبقہ مغربی نظامِ طب کا غلام بن گیا۔ اسے ہر وہ چیز سائنسی لگتی ہے جو مغرب سے آئے، چاہے وہ ہماری ہی جڑوں سے چرا کر پیش کی گئی ہو۔ہم نے اپنے آباؤ اجداد کے قیمتی ورثے سے رشتہ توڑ لیا، اسی لیے اب مغرب ہمیں وہی علم سکھا رہا ہے جو کبھی ہم نے دنیا…

Read More
تھکاوٹ دور کرنے والے قدرتی اجزاء

Natural ingredients that relieve fatigue

تھکاوٹ دور کرنے والے قدرتی اجزاء اگر آپ مسلسل تھکاوٹ کا شکار ہیں اور چاہتے ہیں کہ قدرتی طریقوں سے توانائی بحال کی جائے تو کچھ قدرتی اجزاء اور طریقے ہیں جو آپ کی مدد کر سکتے ہیں۔ یہ اجزاء نہ صرف جسم کو توانائی فراہم کرتے ہیں بلکہ آپ کی صحت کو بھی بہتر بناتے ہیں۔ قدرتی ذرائع سے توانائی حاصل کرنے سے آپ کے جسم میں قدرتی توازن قائم رہتا ہے اور آپ کو طویل مدت تک توانائی کی کمی کا سامنا نہیں ہوتا۔ اس تحریر میں ہم آپ کو کچھ ایسے قدرتی اجزاء کے بارے میں بتائیں گے جو آپ کی تھکاوٹ کو دور کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔ فوائد شہد شہد قدرتی توانائی کا ذریعہ ہے اور جسم کی توانائی کو فوری طور پر بحال کرتا ہے۔ ایک چمچ شہد کو پانی یا چائے میں ڈال کر پینا فائدہ مند ہو سکتا ہے۔ ادرک ادرک میں طاقتور خصوصیات ہوتی ہیں جو خون کی گردش کو بہتر بناتی ہیں اور تھکاوٹ کو کم کرنے میں مدد دیتی ہیں۔ آپ ادرک کی چائے بنا کر پی سکتے ہیں۔ کالی مرچ اور شہد کالی مرچ اور شہد کا مرکب جسم میں توانائی کو بڑھا سکتا ہے۔ ایک چمچ شہد میں ایک چٹکی کالی مرچ ملا کر روزانہ لیں۔ پانی پانی کی کمی سے جسم میں تھکاوٹ آ سکتی ہے لہذا اپنے جسم کو ہائیڈریٹ رکھنا بہت ضروری ہے۔ روزانہ کافی مقدار میں پانی پینا ضروری ہے۔ چیا سیڈز چیا سیڈز میں ایسے قدرتی اجزاء ہوتے ہیں جو توانائی کو بڑھاتے ہیں۔ انہیں دہی یا اسموتھی میں شامل کر کے کھایا جا سکتا ہے۔ سبز چائے سبز چائے میں کیفین اور خالص مرکبات ہوتے ہیں جو توانائی بڑھانے میں مدد دیتے ہیں اور دماغ کو تیز رکھتے ہیں۔ کیلے کیلے میں قدرتی طور پر توانائی بڑھانے والے اجزاء ہوتے ہیں جو جسم کو فوری توانائی فراہم کرتے ہیں۔ پودینہ پودینہ کی خوشبو اور اس کے فوائد توانائی کو بڑھانے میں مدد دیتے ہیں۔ پودینہ کی چائے یا پانی میں پودینہ کے پتے ڈال کر پی سکتے ہیں تاکہ توانائی میں اضافہ ہو۔ لیموں لیموں جسم کو توانائی دیتا ہے اور مدافعتی نظام کو بھی مضبوط کرتا ہے۔ ایک گلاس پانی میں لیموں کا رس ڈال کر پینے سے آپ کی توانائی میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ ڈارک چاکلیٹ ڈارک چاکلیٹ توانائی بڑھانے اور دماغی فعالیت کو بہتر بنانے میں مدد کرتی ہے۔ تھوڑی مقدار میں ڈارک چاکلیٹ کھانا مفید ہو سکتا ہے۔ جو جو جسم کو توانائی فراہم کرتا ہے اور پیٹ کی صحت کو بہتر بناتا ہے۔ آپ جو کا سوپ یا کھچڑی بنا کر کھا سکتے ہیں۔ السی کے بیج یہ بیج توانائی کو بڑھاتے ہیں اور جسم کو توانائی فراہم کرتے ہیں۔ آپ انہیں اسموتھی میں شامل کر کے لے سکتے ہیں۔ تازہ پھل پھلوں میں قدرتی چینی اور معدنیات ہوتے ہیں جو جسم کو توانائی فراہم کرتے ہیں۔ سیب، سنترہ، انار، اور آم جیسے پھل آپ کے جسم کو توانائی فراہم کرنے میں مدد دے سکتے ہیں۔ ہر مرض کے اصولی اور یقینی علاج کیلئے مسلم دواخانہ کی خدمات حاصل کریںDo visit us for principled and certain treatment

Read More