گرمیوں میں صحت کے چیلنجز
گرمیوں کا موسم جہاں تازگی، پھلوں، اور سیر و تفریح کے مواقع لے کر آتا ہے، وہیں یہ کچھ مخصوص صحت کے مسائل کو بھی جنم دیتا ہے جن سے نمٹنے کے لیے شعور، احتیاط اور درست تدابیر ضروری ہیں۔ گرم موسم میں جسم کا درجہ حرارت بڑھ جاتا ہے اور اگر وقت پر اس کا خیال نہ رکھا جائے تو جسمانی توازن بری طرح متاثر ہو سکتا ہے۔
پانی کی کمی
گرمیوں میں پسینہ زیادہ آتا ہے جس سے جسم سے نمکیات اور پانی کا اخراج تیز ہو جاتا ہے۔ اگر پانی مناسب مقدار میں نہ پیا جائے تو تھکن، چکر، کمزوری اور گردوں کے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔
ہیٹ اسٹروک
طویل وقت تک دھوپ میں رہنے سے جسم کا درجہ حرارت خطرناک حد تک بڑھ جاتا ہے، جسے ہیٹ اسٹروک کہا جاتا ہے۔ یہ ایک ہنگامی حالت ہے جس میں فوری طبی امداد نہ دی جائے تو جان کو خطرہ ہو سکتا ہے۔
معدے کے امراض
گرمیوں میں کھانے پینے کی اشیاء جلد خراب ہو جاتی ہیں، جس سے فوڈ پوائزننگ، اسہال، بدہضمی اور پیٹ درد جیسے مسائل عام ہو جاتے ہیں۔ صفائی کا خاص خیال رکھنا نہایت ضروری ہے۔
جلدی الرجی اور دھوپ کی جھلسن
گرمی، پسینہ، اور سورج کی تیز شعاعیں جلد پر منفی اثر ڈالتی ہیں۔ جھلسن، خارش، سرخی اور جلدی الرجی عام ہو جاتی ہے۔ گرمیوں میں ہلکی غذا، زیادہ پانی، دھوپ سے بچاؤ، اور آرام دہ لباس پہن کر ان مسائل سے بچا جا سکتا ہے۔ خود کو محفوظ رکھنا ہی تندرستی کی ضمانت ہے۔
طب کے مطابق گرمی کا مزاج
قدیم یونانی و اسلامی طب کے مطابق ہر موسم کا ایک مخصوص مزاج ہوتا ہے، اور گرمی کا مزاج گرم و خشک مانا جاتا ہے۔ یہ مزاج جسم میں صفرا کی مقدار کو بڑھاتا ہے، جو کہ زرد رنگت کا ایک تیز اور گرم مادہ ہے۔ صفرا کی زیادتی سے جسم میں بے چینی، گرمی کا احساس، بدہضمی، چکر، متلی، اور جلد پر دانے یا خارش جیسے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔ گرمی کے موسم میں سب سے زیادہ اثر جگر، معدہ اور جلد پر ہوتا ہے۔ جگر میں صفرا کی زیادتی سے چہرے پر پیلاہٹ، آنکھوں میں جلن، اور مزاج میں چڑچڑاپن محسوس ہوتا ہے۔ معدے میں حرارت بڑھنے سے بھوک میں کمی، تیزابیت، متلی اور قبض جیسی علامات سامنے آتی ہیں۔ جلد چونکہ جسم کا بیرونی حفاظتی نظام ہے، اس لیے دھوپ اور پسینے سے الرجی، دانے، دھوپ کی جھلسن اور خشکی پیدا ہو سکتی ہے۔ حکمت کے اصولوں کے مطابق اس موسم میں ٹھنڈی و تر مزاج والی غذائیں، زیادہ پانی، عرق گلاب، سونف، اور لیموں کا استعمال مفید رہتا ہے۔ ان تدابیر سے جسم کا توازن بحال رکھا جا سکتا ہے اور گرمی کے اثرات سے بچا جا سکتا ہے۔
طب میں تجویز کردہ تدابیر
گرمی کے موسم میں جسم کا اندرونی توازن بگڑنے لگتا ہے، خصوصاً جب موسم کا مزاج گرم و خشک ہو۔ یونانی و اسلامی طب کے اصولوں کے مطابق، گرمی کے اثرات کو کم کرنے کے لیے مخصوص تدابیر اختیار کی جاتی ہیں جن کا مقصد جسم میں صفراوی مادے کو قابو میں رکھنا، اعضاء کو تقویت دینا، اور حرارت کو متوازن کرنا ہوتا ہے۔ درج ذیل تدابیر گرمی کے منفی اثرات سے بچاؤ کے لیے نہایت مفید مانی جاتی ہیں
سکنجبین
یہ ایک روایتی اور آزمودہ مشروب ہے جو سرکہ اور شہد یا چینی سے تیار کیا جاتا ہے۔ سکنجبین جسم کی گرمی کو کم کرتا ہے، صفرا کی زیادتی کو روکتا ہے، اور ہاضمے کو بہتر بناتا ہے۔ روزانہ ایک گلاس سکنجبین کا استعمال گرمی سے بچاؤ کا بہترین ذریعہ ہے۔
آملہ
آملہ کو طب میں ایک ٹھنڈی تاثیر رکھنے والا جزو مانا جاتا ہے۔ یہ نہ صرف جسم کی گرمی کو کم کرتا ہے بلکہ معدے کے السر، جگر کی سوزش، اور آنکھوں کی جلن میں بھی مفید ہے۔ آملہ کا رس یا مربہ روزانہ استعمال کریں۔
پانی کا استعمال
گرمیوں میں پسینہ زیادہ آتا ہے جس سے جسم میں نمکیات کم ہو جاتے ہیں۔ لہٰذا، دن بھر میں 10-12 گلاس پانی پینا ضروری ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ناریل پانی اور لیموں پانی بھی بہت مفید ہیں، کیونکہ یہ جسم میں الیکٹرولائٹس کو بحال کرتے ہیں۔
ہلکی اور تازہ خوراک
گرمی میں بھاری، چکنائی والی اور تیز مصالحے دار غذائیں جسم کی حرارت بڑھا دیتی ہیں۔ اس کے برعکس تربوز، کھیرا، ٹماٹر، دھی، اور سبز پتوں والی سبزیاں ٹھنڈی تاثیر رکھتی ہیں اور معدے کو سکون دیتی ہیں۔
سورج سے بچاؤ
دھوپ میں نکلتے وقت چھتری، ٹوپی یا سن اسکرین ضرور استعمال کریں تاکہ جلد جھلسنے یا الرجی سے بچی رہے۔ دوپہر کے وقت دھوپ میں کم سے کم نکلنے کی کوشش کریں۔
عناب، تخم کاسنی اور صندل سفید
یہ اجزاء دل، دماغ اور جگر کے لیے بہترین ٹانک ہیں۔ عناب خون کو صاف کرتا ہے، تخم کاسنی جگر کی گرمی کم کرتا ہے، اور صندل سفید دماغ کو سکون دیتا ہے۔ ان کا قہوہ یا عرق بنا کر استعمال کیا جا سکتا ہے۔
گرمی کے عام امراض اور ان کا علاج
ہیٹ اسٹروک
ہیٹ اسٹروک گرمی کی شدت کی وجہ سے جسم کے درجہ حرارت کا خطرناک حد تک بڑھ جانا ہے۔ اس حالت میں انسان کو چکر آنا، متلی، سردرد، قے اور بے ہوشی کا سامنا ہو سکتا ہے۔ اگر فوری طبی امداد نہ ملے تو یہ جان لیوا بھی ثابت ہو سکتا ہے۔
علاج
ہیٹ اسٹروک کی صورت میں فوری طور پر مریض کو ٹھنڈی جگہ پر لے جائیں، جسم کو ٹھنڈے پانی یا گیلے کپڑوں سے ٹھنڈا کریں اور پانی پلائیں۔ طبی معائنہ اور علاج کے لیے ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
پانی کی کمی
گرمی میں پسینہ زیادہ آنے کی وجہ سے جسم سے پانی اور نمکیات کا اخراج بڑھ جاتا ہے۔ اس سے جسم میں پانی کی کمی ہو جاتی ہے، جس کی علامات میں پیاس، کمزوری، چکر آنا، اور منہ خشک ہونا شامل ہیں۔
علاج
روزانہ وافر مقدار میں پانی پئیں۔ الیکٹرولائٹس کی کمی کو پورا کرنے کے لیے ناریل پانی، لیموں پانی اور سکنجبین کا استعمال کریں۔ زیادہ دیر دھوپ میں نہ رہیں۔
السر و بدہضمی
گرمی میں خوراک جلد خراب ہوتی ہے جس سے معدے کی خرابی اور اسہال کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ یہ بیماری جسم میں پانی اور نمکیات کی کمی کا باعث بنتی ہے اور شدید ہونے پر ضعف پیدا کر سکتی ہے۔
علاج
صاف ستھری اور ہلکی غذا استعمال کریں۔ پانی زیادہ پئیں اور پری بایوٹک خوراک جیسے دہی کا استعمال کریں۔ اگر اسہال شدید ہو تو فوری طبی مدد حاصل کریں۔
گرمی سے بے خوابی اور ذہنی دباؤ
گرمی کا اثر نیند اور ذہنی سکون پر بھی پڑتا ہے۔ زیادہ گرمی اور پسینہ ذہنی دباؤ، بے چینی اور نیند کی کمی کا باعث بنتے ہیں۔
علاج
عرق گلاب، سونف اور ہلکی پھلکی واک ذہنی سکون اور بہتر نیند کے لیے مفید ہیں۔ روزانہ آرام دہ جگہ پر وقت گزاریں اور گرم مشروبات سے پرہیز کریں۔
جلدی الرجی اور دھوپ کی جھلسن
گرمی میں دھوپ کی شدت سے جلد پر جلن، خارش، دانے اور جھلسن کے مسائل پیدا ہوتے ہیں۔ جلد حساس ہو جاتی ہے اور اکثر لوگ الرجی کی شکایت کرتے ہیں۔
علاج
دھوپ سے بچاؤ کے لیے سن اسکرین لگائیں، ہلکے اور نرم کپڑے پہنیں، اور جلد کو ٹھنڈا رکھنے کے لیے عرق گلاب یا صندل سفید کا استعمال کریں۔ خارش کی صورت میں ڈاکٹر سے معائنہ کرائیں۔
نسخہ جات
گرمیوں کا خاص تحفہ
پھلی کیکر، چھلکا انار، بوپھلی، بہمن سفید، مغزبنولہ، طباشیر، لاجونتی اور کوزہ مصری سب اجزا ہم وزن لیکر سفوف بنالیں۔
صبح و شام ایک چمچ چھوٹی ہمراہ تازہ پانی استعمال کریں۔
معدہ، مثانہ اور جگر کی گرمی ختم کرے گا۔
گرمی کا بہترین علاج
صندل سفید 50 گرام، گل کنول 50 گرام، گل سرخ 50 گرام، تخم کاہو 50 گرام، گل گاوزبان 50 گرام، الائچی سبز 50 گرام اور گلیکسوز ڈی آدھا کلو
سب اشیاء کا سفوف بنائیں اور دن میں تین بار آدھی چمچ کھانے سے پہلے یا بعد میں پانی یا کچی لسی کے ساتھ استعمال کریں۔
فوائد
تمام گرمی کی وجہ سے ہونے والے امراض کے لیے مجرب ترین دوا ہے مثلاً یرقان، پیشاب کی جلن، گرمی لگنا اور منہ کا ذائقہ خراب رہنے کے لیے مجرب علاج ہے۔
السر کیئر کورس
السر کیلئےبےحد مفید اور بہترین شافی علاج ورم معدہ، سینے کی جلن، منہ کے چھالوں کیلئے، غذا والی نالی کے ورم اور جلن، فمِ معدہ کی درد اور جلن، معدے کی زائد تیزابیت کا مجرب علاج
تعداد کیپسول: 60 عدد
ہر مرض کے اصولی اور یقینی علاج کیلئے مسلم دواخانہ کی خدمات حاصل کریں
Do visit us for principled and certain treatment