
پتے کی پتھری! ایک چھوٹا سا پتھر، بڑی تباہی! مکمل ہربل اور منفرد علاج gallstones
تعارف پتے کی پتھری ایک عام مگر اذیت ناک بیماری ہے۔ یہ چھوٹے چھوٹے پتھر کی شکل میں پت میں جمع ہو جاتی ہے۔ بظاہر چھوٹی، لیکن اندرونی طور پر خطرناک ثابت ہو سکتی ہے۔ اچانک درد، بدہضمی اور متلی جیسی علامات سامنے آتی ہیں۔ یہ علامات اکثر کھانے کے بعد شدت اختیار کرتی ہیں۔ کبھی کبھی بخار اور جلد کی پیلاہٹ بھی محسوس ہوتی ہے۔بدقسمتی سے بہت سے لوگ اس مرض کو معمولی سمجھ کر نظر انداز کر دیتے ہیں۔ مگر وقت گزرنے کے ساتھ یہ پتھری بڑھنے لگتی ہے۔ بعض اوقات پت کا راستہ بند ہو جاتا ہے۔ اس کی وجہ سے شدید درد اور ہنگامی صورتحال پیدا ہو سکتی ہے۔ خوش قسمتی سے، قدرت نے ہمیں جڑی بوٹیوں کی صورت میں شفا دی ہے۔ جدید تحقیق جدید تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ کچھ خاص ہربل فارمولے پتھری کو پگھلا سکتے ہیں۔ یونانی اور ہربل طب میں اس کا کامیاب علاج موجود ہے۔ ان میں نہ صرف پتھری کو نکالنے کی صلاحیت ہے بلکہ دوبارہ بننے سے بھی روکتے ہیں۔ اس علاج میں کوئی کیمیکل یا سائیڈ ایفیکٹ شامل نہیں ہوتا۔متوازن خوراک، پانی کا زیادہ استعمال اور مخصوص جڑی بوٹیاں اس میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ قدرتی علاج صدیوں سے آزمودہ اور محفوظ ہے۔ اس کی سب سے بڑی خوبی یہ ہے کہ جسم کو نقصان نہیں پہنچاتا۔ اگر وقت پر توجہ دی جائے تو بغیر آپریشن مکمل شفا ممکن ہے۔ پتے کی پتھری کا ہربل علاج اب خواب نہیں، حقیقت ہے پتے کی پتھری کیسے بنتی ہے؟ جانیں اصل وجہ پتے میں کولیسٹرول، بائل اور نمکیات کا توازن بگڑ جائے تو پتھری بننے لگتی ہے۔ اکثر یہ موٹاپے، مرغن غذا، یا کم پانی پینے کی وجہ سے ہوتا ہے۔ یونانی طب میں اسے “سوء مزاج بلغم” کہا جاتا ہے۔ جب بائل گاڑھا ہو جائے تو چھوٹے ذرات آپس میں جُڑ کر پتھر بناتے ہیں۔ اگر بروقت علاج نہ کیا جائے تو یہ بڑے سائز کی شکل اختیار کر لیتے ہیں۔ قدرتی علاج سے یہ عمل روکا جا سکتا ہے۔ پتے کی پتھری کی علامات: خاموش دشمن کیسے پہچانیں؟ شروع میں مریض کو کوئی خاص علامت محسوس نہیں ہوتی۔ مگر جیسے جیسے پتھری بڑھتی ہے، دائیں پسلی کے نیچے درد محسوس ہوتا ہے۔ کھانے کے فوراً بعد متلی اور قے ہو سکتی ہے۔ بعض اوقات بدہضمی اور پیٹ پھولنے کی شکایت بھی ہوتی ہے۔ یونانی طب کے مطابق یہ “ریاح و صفراء” کی زیادتی کی علامت ہے۔ بروقت علامات پہچاننے سے آپ فوری علاج کی طرف بڑھ سکتے ہیں۔ یونانی طب کی نظر میں پتھری کی اصل جڑ کیا ہے؟ یونانی حکماء کے مطابق پتے کی پتھری کا سبب جسم میں حرارت و رطوبت کا عدم توازن ہے۔ جب صفراوی مادہ زیادہ گاڑھا ہو جائے تو پتھری وجود میں آتی ہے۔ یہ “سوء مزاج” کہلاتا ہے جو کسی ایک عضو سے بڑھ کر پورے نظام ہضم پر اثر انداز ہوتا ہے۔ جگر، معدہ اور آنتیں بھی اس عمل سے متاثر ہوتی ہیں۔ یونانی علاج اسی مزاجی بگاڑ کو درست کر کے پتھری ختم کرتا ہے۔ بغیر آپریشن پتھری کا علاج: خواب یا حقیقت؟ بہت سے لوگ سمجھتے ہیں کہ پتھری کا واحد حل آپریشن ہے۔ مگر یہ مکمل درست نہیں۔ کئی جڑی بوٹیاں جیسے کہ کاسنی، اروی اور گلو پتھری کو پگھلانے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔ یونانی نسخے معدہ کو تقویت دیتے ہیں، بائل کو پتلا کرتے ہیں اور قدرتی طور پر پتھری کو نکالتے ہیں۔ یہ عمل وقت لیتا ہے مگر سائیڈ ایفیکٹ سے پاک ہوتا ہے۔ لہٰذا، قدرتی علاج اب خواب نہیں بلکہ سچ ہے۔ پتے کی پتھری کیلئے بہترین یونانی نسخہ ایک مؤثر یونانی نسخہ میں کاسنی، گاؤزبان، سونف، املی اور مصری شامل ہوتے ہیں۔ یہ اجزاء بائل کو نرم کرتے ہیں، جگر کو صاف کرتے ہیں اور درد میں آرام دیتے ہیں۔ پندرہ دن کے استعمال سے پتھری کے سائز میں واضح کمی آتی ہے۔ مسلسل استعمال سے مریض کی حالت بہتر ہو جاتی ہے۔ یہ نسخہ نہ صرف پتھری نکالتا ہے بلکہ دوبارہ بننے سے بھی بچاتا ہے۔ شرط صرف مستقل مزاجی ہے۔ وہ غذائیں جو پتھری کو بڑھا دیتی ہیں مرغن، چکنا اور زیادہ مسالے دار کھانے پتھری کے مریض کے لیے زہر ہیں۔ یہ پت میں کولیسٹرول کی مقدار بڑھاتے ہیں، جس سے پتھری کی تشکیل میں اضافہ ہوتا ہے۔ فاسٹ فوڈ، بیکری آئٹمز اور گیس پیدا کرنے والی اشیاء خاص طور پر نقصان دہ ہیں۔ یونانی طب کے مطابق یہ “سوء مزاج صفراوی” کو بڑھا دیتی ہیں۔ ان غذاؤں سے پرہیز کر کے ہی علاج کامیاب ہوتا ہے۔ وہ غذائیں جو پتھری کو ختم کرنے میں مدد دیتی ہیں تربوز، کھیرا، کاسنی، مولی اور گاجر کا رس پتھری کے مریض کے لیے مفید ہیں۔ یہ غذاؤں میں پانی کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جو بائل کو پتلا کرتی ہے۔ ساتھ ہی جگر کو طاقت دیتی ہیں اور جسم کی صفائی میں مددگار ہوتی ہیں۔ یونانی طب میں ان اشیاء کو “ملین صفراء” کہا جاتا ہے۔ باقاعدہ استعمال سے پتھری آہستہ آہستہ تحلیل ہونے لگتی ہے۔ پتھری کے درد کیلئے فوری ہربل آرام جب اچانک درد اُٹھے تو اجوائن کا قہوہ فوری آرام دے سکتا ہے۔ اس میں تھوڑی سی سونف اور کلونجی بھی شامل کریں۔ یہ مرکب ریاح کو ختم کرتا ہے، جگر کو سکون دیتا ہے اور درد کی شدت کم کرتا ہے۔ یونانی حکمت میں اس نسخے کو “مفرّح جگر” کہا جاتا ہے۔ بغیر کسی نقصان کے فوری آرام دیتا ہے۔ بہتر ہے کہ یہ قہوہ نیم گرم پیا جائے۔ پتھری کا مکمل علاج کتنے دنوں میں؟ پتھری کا سائز، مقام اور جسمانی مزاج کے مطابق علاج کا دورانیہ مختلف ہوتا ہے۔ بعض مریضوں میں 20 دن میں بہتری آ جاتی ہے۔ جبکہ کچھ کو 2 سے 3 ماہ لگ سکتے ہیں۔ ہربل علاج سست مگر مستقل اثر دکھاتا ہے۔ یونانی طب میں مزاج کی اصلاح کے بعد ہی مکمل شفا ممکن ہوتی ہے۔ صبر، پرہیز اور نسخے کی پابندی کامیابی کی کنجی ہے۔ خواتین میں پتے کی پتھری زیادہ کیوں ہوتی ہے؟ حمل، ہارمونی تبدیلیاں اور موٹاپا خواتین میں پتھری کی بڑی وجوہات ہیں۔ یہ عوامل بائل کے بہاؤ کو متاثر کرتے ہیں۔ جس…