Muhammad Zeeshan

امرت دھارا مختلف بیماریوں کا موثر علاج

ہیضہ کی شکایت امرت دھارا ہیضہ کی خاص دوا ہے۔ اس کے استعمال سے ہیضہ کی شکایت دور ہوجاتی ہے۔ دست، قے، بے چینی اور گھبراہٹ رُک جاتی ہے۔ پیٹ کا درد پیٹ کے درد میں 2 یا 4 قطرے پانی میں ملا کر پئیں۔ ضرورت ہو توآدھا گھنٹہ بعد دوبارہ استعمال کریں۔ چوٹ کے لیے کسی قسم کی بھی چوٹ  ہو اس پر روئی سے لگائیں۔ اسی طرح آگ یا پانی سے جلنے کی حالت میں بھی لگائیں۔ خارش ہو تو خارش ہو تو روئی سے خارش کے مقامات پر لگانے سے سکون ملتا ہے اگر خارش تمام جسم پر ہو تو 10 یا 12 قطرے کسی تیل میں ملا کر تمام جسم پر ملیں۔ صبح و شام غسل کریں چند دن ایسا کرنے سے خارش سے افاقہ ہو جاتا ہے۔ دانت کا درد دانت کا درد ہو تو روئی کی مدد سے درد کے مقام پر لگائیں ضرورت ہو تو 15 منٹ بعد دوبارہ لگائیں۔ کمر میں درد کمر میں درد ہو تو کسی تیل میں چند قطرے ملا کر درد کے مقام پر لگائیں اور ہلکے ہاتھ سے مالش کریں اس کے بعد ٹھنڈی ہوا سے بچیں۔ دست و پیچش دست و پیچش ہوں تو 3 قطرے پانی میں ملا کر دن میں 3 بار پئیں۔ کان کا درد کان کا درد ہو تو 4 قطرے تِل کے تیل میں ایک قطرہ ملائیں اور کان میں ٹپکائیں۔ جانور کاٹ لے تو جانوروں کے کاٹے ہوئے مقام پر فوراً لگائیں۔ اگر جانور زہریلا ہے تو دو چار قطرے پانی میں ملا کے پی لیں۔ اگر جسم پر ایک یا دو جگہ لگا کر سوجائیں تو مچھر قریب نہیں آتے۔ نزلہ و زکام نزلہ و زکام ہو تو نتھنوں کے اندر لگائیں۔ روئی یا رومال میں چند قطرے ڈالیں اور اسے سونگھیں اور گہرے سانس لیں۔ ایک گلاس خوب گرم پانی میں دس بارہ قطرے ملائیں اور اسکی بھاپ کو فوراً سانس کے ساتھ پھیپھڑوں میں لے جائیں۔ مدافعتی نظام کی مضبوطی امرت دھارا مدافعتی نظام کو مستحکم کرنے میں مدد دیتا ہے جس سے بیماریوں کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت بڑھ جاتی ہے۔ دل کی صحت یہ دل کی بیماریوں سے بچاؤ میں بھی مددگار سمجھا جاتا ہے کیونکہ یہ خون کی گردش کو بہتر بناتا ہے۔ کینسر سے بچاؤ امرت دھارا میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس کینسر کے خلیات کی نمو کو روکنے میں مدد کرتے ہیں اور یہ جسم میں موجود زہریلے مادوں کو خارج کرنے میں بھی معاون ہے۔ ہارمونز کی سطح یہ ہارمونز کی سطح کو متوازن رکھنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے خاص طور پر خواتین کے ماہواری کے دوران ہارمونل عدم توازن کے مسائل میں۔ سانس کی بیماری یہ سانس کی نالی کی صفائی کرتا ہے اور سانس کی بیماریوں جیسے کھانسی، زکام، یا دمہ میں آرام دیتا ہے۔ پھیپھڑوں کی صحت یہ پھیپھڑوں کی صفائی کرتا ہے اور ان کی کارکردگی کو بہتر بناتا ہے، خاص طور پر وہ لوگ جو دھویں یا آلودگی میں زیادہ وقت گزارتے ہیں۔ دماغی اور ذہنی سکون امرت دھارا کا استعمال دماغی تناؤ کو کم کرتا ہے اور ذہنی سکون فراہم کرتا ہے۔ یہ نیند کے مسائل کو بھی حل کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔ جلدی مسائل امرت دھارا کی مالش جلد کے مسائل جیسے کہ ایکنی، خشکی اور جلن کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔ اس کا استعمال جلد کو نرم اور ترو تازہ رکھتا ہے پٹھوں کی تھکاوٹ یہ پٹھوں کی تھکاوٹ کو کم کرتا ہے اور جسم میں سکون کا احساس پیدا کرتا ہے، خاص طور پر ان لوگوں کے لیے جو جسمانی مشقت کرتے ہیں۔ غصے اور تشویش کو کم کرنا یہ اعصابی تناؤ اور غصے کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے اور دماغ کو سکون پہنچاتا ہے۔ تیار امرت دھارا مسلم دواخانہ پر بھی دستیاب ہے

Read More

شہد اور دارچینی کے فوائد صحت کو نیا رنگ دیں

شہد اور دارچینی کا مرکب بہت ساری بیماریوں کو دور کر سکتا ہے۔ شہد بغیر کسی سائیڈ افیکٹ کے بہت سی بیماریوں کا علاج کر سکتا ہے۔ یہاں تک کہ اگر اسے ایک مخصوص مقدار میں شوگر کے مریض بھی لیں تو انکے لیے بھی یہ فائدہ مند ہے۔ دل کی بیماری شہد اور دارچینی کا پیسٹ بنایئں اور اسے روٹی یا ڈبل روٹی پر لگایئں اور روزانہ کھایئں۔ یہ کلسٹرول کو کم کرتا ہے۔ دل کے دورے سے بچاتا ہے۔ جیسے جیسے عمر بڑھتی ہے دل کی شریانوں کی لچک میں کمی واقع ہوتی ہے اور رکاوٹ پیدا ہوتی ہے شہد اور دارچینی سے شریانوں کی قوت دوبارہ بحال ہوتی ہے۔ دانت کا درد ایک چمچ پسی دارچینی اور پانچ چمچ شہد کا پیسٹ بنایئں۔ اور اسے اس دانت پر دن میں تین مرتبہ لگایئں جس میں درد ہو جلد درد ختم ہو جائے گا۔ بڑھے ہوئے کلسٹرول میں دو کھانے کے چمچ شہد اور تین چائے کے چمچ پسی ہوئی دارچینی کو چائے کے پانی میں ملایئں اور کلسٹرول کے مریض کو دیں۔اس سے 10% کلسٹرول صرف دو گھنٹوں میں کم ہو جاتا ہے۔ اگر اسے روزانہ دن میں تین مرتبہ لیا جائے تو پرانے سے پرانا مرض بھی ٹھیک ہو جاتا ہے اور اگر خالص شہد روزانہ کھانے کے ساتھ لیا جائے تو اس مرض میں بہت مفید ہے۔ ٹھنڈ لگ جائے تو ایک کھانے کا چمچ نیم گرم شہد اور ایک چوتھائی چمچ پسی دارچینی روزانہ دن میں تین مرتبہ لیں تو پرانے سے پرانا بلغم اور ٹھنڈ دور کرتا ہے اور سانس کو صاف کرتا ہے۔ معدے کے امراض میں شہد کو دارچینی کے ساتھ لینے سے معدے کا درد بھی دور ہوتا ہے اور معدے کے السر بھی ختم کرنے میں مفید ہے۔ گیس کی تکلیف میں شہد اور پسی دارچینی کو ایک ساتھ لینے سے گیس سمیت معدے کی جملہ تکالیف میں افاقہ ہوتا ہے۔ وبائی زکام میں نیم گرم شہد ایک کھانے کے چمچ کے ساتھ پسی دارچینی ایک چوتھائی چائے کا چمچ تین دن تک استعمال کریں۔ دانوں اور جلدی امراض کے لیے شہد اور ایک چائے کا چمچ پسی دار چینی کا پیسٹ بنا لیں۔ رات سوتے وقت اسے چہرے پر لگایئں اور صبح دھو لیں۔ اگر یہ عمل دو ہفتے تک مستقل کیا جائے تو یہ چہرے کے دانوں کو جڑ سے ختم کر دیتا ہے۔ اسکے علاوہ ایگزیمہ، داد اور جلد کی دوسری جملہ بیماریوں کے لیے بھی مجرب نسخہ ہے۔ وزن کو کم کرنے کے لیے روزانہ صبح ناشتے سے آدھا گھنٹہ پہلے خالی پیٹ اور رات سونے سے پہلے ایک چائے کا چمچ دارچینی اور ایک کھانے کا چمچ شہد ایک کپ گرم پانی میں پیئں۔ اگر یہ عمل روزانہ کیا جائے تو وزن کم ہو جاتا ہے اور اس کے مستقل استعمال سے جسم میں فاضل چربی بھی نہیں بن پاتی ہے۔ کینسر کے لیے معدے اور ہڈیوں کے کینسر کے کئی مریض اس طریقہ علاج سے مستفید ہوئے ہیں۔دواؤں کے ساتھ روزانہ ایک چائے کا چمچ پسی دارچینی اور ایک کھانے کا چمچ شہد روزانہ دن میں تین بار لیں۔ بالوں کے جھڑنے میں روزانہ صبح اور رات کو ایک چائے کا چمچ شہد اور پسی دار چینی لینے سے بالوں کا جھڑنا بھی رک جاتا ہے۔ جگر کی صفائی شہد اور دارچینی کا مرکب جگر کی صفائی کے لیے مفید ہے۔ یہ جگر کی صحت کو فروغ دیتا ہے اور زہریلے مواد کو جسم سے باہر نکالتا ہے۔ ذہنی تھکاوٹ کا خاتمہ شہد اور دارچینی دماغی تھکاوٹ کو دور کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ شہد توانائی فراہم کرتا ہے جبکہ دارچینی ذہنی سکون اور فوکس میں اضافہ کرتی ہے۔ ہاتھوں اور پاؤں کی خشکی شہد اور دارچینی کا مکسچر ہاتھوں اور پاؤں کی خشکی کو دور کرتا ہے اور جلد کو نرم اور ملائم بناتا ہے۔ احتیاط کسی بھی چیز کی زیادتی اچھی نہیں ہوتی ہے۔ اس لیے بتائے ہوئے طریقوں سے تجاوز نہ کریں۔ دارچینی کا زیادہ استعمال صحت کے لیے مضر بھی ثابت ہو سکتا ہے۔ ہر مرض کے اصولی اور یقینی علاج کیلئے مسلم دواخانہ کی خدمات حاصل کریں

Read More

یخنی کا جادو قدرتی توانائی اور سکون

یخنی وزن کم کرنے میں مدد کرتی ہے یخنی آپ کی بھوک کی کمی کو پورا کرنےمیں بڑا اہم کردار ادا کرتی ہے۔ یخنی ایک مکمل غذا ہونے کا احساس دیتی ہے اور جسم کے وزن اور پیٹ کی چربی کو کم کرنے میں مدد کرتی ہے۔ قوت مدافعت کے لئے یخنی کے فوائد یخنی قوت مدافعت کو بہتر کرتی ہے۔ یخنی کو زیادہ تر سردیوں میں پکایا جاتا ہے جس سے بیماریوں کے خلاف بہتر دفاع ہوتا ہے۔ یخنی میں موجود غذائی اجزاء جسمانی سوزش کو بھی کم کرتے ہیں۔ یخنی قوت مدافعت کو بڑھانے میں ایک اہم غذا ہے۔ یخنی دماغی صحت بڑھاتی ہے یخنی دماغ کے لیے مفید ہے۔ یخنی میں ایسے قدرتی اجزاء ہوتے ہیں جو موڈ کو بہتر بناتے ہیں اور نیند کو فروغ دیتے ہے۔ یخنی صحت کو بڑھاتی ہے یخنی ہڈیوں کی صحت کو بڑھاتی ہے۔ ہڈیوں کے لیے یخنی کے بہت اہم اور بہترین فوائد موجود ہیں۔ جب آپ باقاعدگی سے یخنی کا استعمال کرتے ہیں تو آپ کا جسم اپنے ٹشو بنانا شروع کر دیتا ہے۔ یخنی میں ایسے اجزاء ہوتے ہیں جو ہڈیوں اور پٹھوں کو مضبوط کرتے ہیں یہ اجزاء جوڑوں کے درد کو بھی کم کرتے ہیں۔ ہاضمہ کی بہتری یخنی میں قدرتی معدنیات ہوتے ہیں جو ہاضمہ کو بہتر بناتے ہیں۔ یہ معدنیات پیٹ کی بیماریوں جیسے گیس، قبض، اور آنتوں کی سوزش کو کم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ ہڈیاں اور جوڑوں کی صحت یخنی میں موجود اجزاء ہڈیوں اور جوڑوں کی صحت کے لئے مفید ہوتے ہیں۔ یہ جوڑوں کے درد اور ہڈیوں کی کمزوری کو کم کر کے جسم کو سکون دیتے ہیں۔ جلد کی صحت یخنی جلد کو صحت مند رکھنے میں بھی مدد دیتی ہے۔ خشکی کو کم کرنے اور جلد کے مسائل جیسے کیل، مہاسوں کو بھی کم کرتی ہے۔ پانی کی کمی یخنی جسم میں پانی کی کمی کو پورا کرتی ہے۔ کیونکہ یہ پانی سے بھرپور ہوتی ہے اس لیے جسم کو ہائیڈریٹ رکھنے میں مددگار ہے۔ توانائی میں اضافہ یخنی میں موجود پروٹین اور دیگر ضروری غذائی اجزاء توانائی فراہم کر کے جسم کو طاقتور اور چست رکھتے ہیں۔ آنتوں کی صحت یخنی میں پایا جانے والا جیلیٹن آنتوں کو ٹھیک کرنے کے لیے بےحد مفید ہے۔ جیلیٹن آنتوں کے سطح کی مرمت کرکے ا آنتوں سے متعلق بیماری اور کھانے کی وجہ سے ہونے والی سوزش کو کم کرکے آنتوں کو ٹھیک کرتا ہے۔ اچھی نیند کے لئے یخنی میں ایسے اجزاء پائے جاتے ہیں۔ جس وجہ سے انسان کو اچھی نیند آتی ہے۔اگر آپ بھی اچھی نیند کے متلاشی ہیں تو رات کو سونے سے قبل یخنی ضرور پئیں۔ مچھلی کی یخنی مچھلی سے تیارکردہ یخنی قدرتی اجزاء سے بھرپورہوتی ہے ۔اسی لئے یہ تھائی رائڈ کے امراض میں نہایت مفید ہے۔ چکن کے پنجوں کی یخنی مرغی کی یخنی پروٹین کا بہترین ذریعہ ہے۔ خاص طور پر چھوٹے بچوں کے لئے مفید اورطاقتورغذا ہے۔ بکرے کی ہڈیوں کی یخنی بکرے کی ہڈیاں بآسانی دستیاب ہوتی ہیں۔ انھیں آپ یخنی میں استعمال کرسکتے ہیں۔ اگرآپ کے جوڑوں میں درد ہو تو یہ آپ کے لئے مفید رہتی ہے۔ ٹھنڈ سے بچاتی ہے اورجسم کوطاقت فراہم کرتی ہے۔ متوازن بلڈ پریشر یخنی بلڈ پریشر کو متوازن رکھنے میں مدد دیتی ہے اور آپ کی مجموعی صحت کو بہتر بنا کر آپ کو صحت مند اور چاک و چوبند رکھتی ہے۔ خون کی روانی میں بہتری یخنی خون کی روانی کو بہتر بناتی ہے۔ کولیسٹرول کو متوازن رکھنے میں مددگار ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ موسم کی تبدیلی کے دوران نزلہ و زکام سے بچاتی ہے۔ یخنی پینے کا بہترین وقت کیا ہے؟ ہفتے میں ایک بار یخنی پینی چائیے۔ اگر نہیں تو دیسی مرغ کا شوربہ بھی ایک بہترین غذا ہے۔ ہر مرض کے اصولی اور یقینی علاج کیلئے مسلم دواخانہ کی خدمات حاصل کریں

Read More

نیند آور ادویات اور آپ کی صحت

نیند آور ادویات کے نقصانات نیندآور ادویات سینے کی جلن میں اضافے کا سبب ایسے خواتین و حضرات جو بےخوابی کے مرض میں مبتلا ہیں خاص طور پر ایسے افراد جو سینے کی جلن کے مرض میں مبتلا ہیں وہ نیند آور گولیوں کے استعمال میں احتیاط سے کام لیں اور نیند آور ادویات کے نقصانات سے بچنے کے لیے قدرتی اور فطری طریقوں پر انحصار کریں۔ نیند میں کمی نیند آور ادویات قدرتی نیند کے عمل کو متاثر کرتی ہیں۔ جس سے نیند کے معیار میں کمی آتی ہے۔ نیند آور ادویات کا لمبے عرصہ تک استعمال جسم میں انحصار پیدا کر سکتا ہے۔ جس کی وجہ سے آپ کو نیند آنے کے لیے ادویات کی مزید ضرورت پڑتی ہے۔ دماغی صلاحیتوں پر اثرات نیند آور ادویات دماغی صحت پر اثر انداز ہو سکتی ہیں۔ جس سے یادداشت، سوچنے کی صلاحیت اور فیصلہ کرنے کی صلاحیتوں میں مشکلات آ سکتی ہیں۔ جسمانی صحت پر اثرات نیند آور ادویات کے مستقل استعمال سے جسمانی صحت بھی متاثر ہوتی ہے۔ جیسا کہ دل کی دھڑکن کی بے قاعدگی، سانس کی تکلیف، جسمانی کمزوری اور موٹاپے کا خطرہ سمیت جنسی کمزوری جیسے مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ جسمانی انحصار نیند آور ادویات کے مسلسل استعمال سے جسم دوایوں کا عادی ہو جاتا ہے اور بغیر نیند آور ادویات کے نیند آنا مشکل ہو جاتا ہے۔ دوا کے ساتھ متبادل طریقوں کا استعمال نیند آور ادویات کی بجائے قدرتی نیند کے طریقے، جیسے مراقبہ، یوگا، اور نیند کی اچھی عادات کو اپنانا زیادہ فائدہ مند ہو سکتا ہے۔ دودھ پلانے والی ماؤں کے لیے نقصان کچھ نیند آور ادویات دودھ پلانے والی ماؤں کے لیے موزوں نہیں ہے کیونکہ اس سے بچے کو منشیات منتقل ہونے کے امکانات ہیں۔ نیند آور ادویات کا ایک نقصان کچھ نیند آور ادویات کے ساتھ الکحل کی زیادہ مقدار گویائی میں کمی اور بینائی کے مسائل اور بعض اوقات کوما کا باعث بھی بن سکتی ہے۔ خوراک میں اضافہ نیند آور ادویات کا مسلسل استعمال خوراک میں اضافے کا باعث بنتی ہے۔ ہارمونل تبدیلیاں نیند آور ادویات کا استعمال ہارمونز کو متاثر کرتا ہے۔ خاص طور پر ان لوگوں میں جو عمر کے مختلف ادوار جیسے مینوپاز یا دیگر تبدیلیوں سے گزر رہے ہیں۔ اس سے نیند کے مسائل مزید پیچیدہ ہو سکتے ہیں نیند آور ادویات کا متبادل ایسے خواتین و حضرات جو بےخوابی کے مرض میں مبتلا ہیں۔ وہ ادویات کے نقصانات سے بچنے کے لیے درج ذیل قدرتی اور فطری طریقوں پر انحصار کریں۔ 1#احتیاط نمبر زیادہ سونے سے گریز کریں اتنا سوئیں جتنا آپ کو آرام کی ضرورت ہو۔ روزانہ کم از کم 20 منٹ ورزش کریں 2#احتیاط نمبر نیند کے لیے اپنے آپ کو مجبور نہ کریں۔ رات کے وقت کیفین پر مبنی مشروبات ( کافی، چائے، کولا مشروبات وغیرہ) پینے سے گریز کریں 3#احتیاط نمبر  کمرے کا ماحول (روشنی، درجہ حرارت اور شور وغیرہ) مناسب ہونا چاہیے۔ پریشانی کی حالت میں سونے کی کوشش نہ کریں۔ 4#احتیاط نمبر اگر بے خوابی کا مسئلہ پیچیدہ صورت اختیار کر جائے تو ادویات کی بجائے قدرتی غذا و دوا استعمال کرنے سے آپ دماغی کمزوری، سینے کی جلن اور تیزابیت جیسے مسائل ے بچ سکتے ہیں۔ 5#احتیاط نمبر پرسکون نیند کے لیے غذاؤں میں دودھ ایک نعمت ہے اور قدرتی ادویات میں روغن کدو، روغن خشخاش، روغن کاہو اور روغن لبوب سبعہ کی سر پر مالش مفید ہے 6#احتیاط نمبر کھانے کے لیے مغز کدو، تخم کاہو، خشخاش، کشنیز جیسی بے ضرر اور مفید ادویات سے مدد لی جاسکتی ہے اگر آپ مسلسل نیند آور ادویات کے عادی ہو چکے ہیں اور اس کا قدرتی حل چاہتے ہیں تو مسلم دواخانہ کا آینٹی ڈپریشن کورس استعمال کریں

Read More
ڈرائی فروٹ کا درست استعمال اور مکمل رہنمائی – صحت بخش غذا کی تفصیل

ڈرائی فروٹ کے فوائد جو شاید آپ نہیں جانتے

اخڑوٹ کے فوائد سردیوں کے موسم میں اکثر جوڑوں کے درد  کی  تکالیف ہوجاتی ہے ۔ اخروٹ کا تیل استعمال کرنے سے جوڑوں کے درد میں کمی واقع ہوجاتی ہے ۔ مغز اخروٹ دمہ ، کھانسی اور گلے کی خراش میں بہت مفید ہوتا ہے ۔ اخڑوٹ فالج کے لیے بے حد مفید ہے-مغز اخروٹ تین تولہ اور انجیر سات دانہ دونوں کو رگڑ کر کھانا مفید ہے۔ اخروٹ کینسر کے ممکنہ حملے کو کم کرنے میں مدددیتا ہے ۔ بادام کے فوائد دماغ و بصارت کی تقویت کے لئے بادام کا استعمال بہت مفید ہے۔ بادام وٹامن، آئرن، اور کیلشیم سے بھرپور ہوتا ہے اور قلب کی صحت کو بہتر بناتا ہے۔ بادام کا ترکیبی استعمال ہڈیوں کی مضبوطی کو بڑھاتا ہے۔ بادام کا ترکیبی استعمال موٹاپے کو بھی کم کرتا ہے۔ بادام جلد کو نرم اور ملائم بناتا ہے۔ اس میں فائبر کی وافر مقدار ہوتی ہے جو ہاضمے کو بہتر بناتا ہے۔ چلغوزے کے فوائد پرانی کھانسی میں مغز چلغوزہ رگڑ کر شہد میں ملا کر چٹانا مفید ہوتا ہے۔ مغز چلغوزہ دودھ کے ساتھ استعمال کرنے سے جسم موٹا ہوتا ہے۔ چلغوزہ خون کی کمی کو دور کر کے دل اور دماغ کو طاقت دیتا ہے۔ فالج اور جوڑوں کے درد میں مغز چلغوزہ کا صبح شام دودھ کے ساتھ استعمال موثر ہے۔ واضح رہے کہ چلغوزہ دیر ہضم ہے اس لئے زیادہ مقدار میں اس کا کھانا نقصان دہ بھی ہے. کشمش کے فوائد کشمش خون میں شکر کی سطح کو کنٹرول کرنے میں مدد کرتی ہے۔ کشمش، مدافعتی نظام کو مضبوط کرنے میں مدد کرتی ہے۔ یہ توانائی بڑھاتی ہے اور کمزوری کو دور کرنے میں مدد کرتی ہے۔ اس میں وٹامن بی 6 ہوتا ہے، جو دماغ کی صحت کو بہتر کرتا ہے۔ یہ وزن کم کرنے میں بھی مددگار ہو سکتی ہے، کیونکہ اس میں کم کیلوریز ہوتی ہیں۔ اس میں میگنیشیم ہوتا ہے، جو دل کی صحت کے لیے اچھا ہوتا ہے۔ کھجور کے طبی فوائد جسم میں خون کی کمی کو دور کرنے کیلئے 5 عدد کھجور یا چھوہارے لے کر آدھا کلو دودھ میں ڈال کر خوب پکائیں، جب یہ نرم ہو جائیں تو انہیں دودھ سے نکال لیں اور اس میں شہدا ایک چمچ ملا کر پئیں۔ اگر کھجور کی جڑ کو پانی میں پکا کر کلیاں کی جائیں تو دانت کا درد دور ہوتا ہے۔ بلغمی کھانسی کے لئے چھوہارے 2 عدد، ادرک، ایک گرام لے کر انہیں باریک کتر کر ایک پان کے پتے میں رکھ کر چبائیں۔ کھجور کے استعمال سے کینسر کا خطرہ کم ہونے کے ساتھ ساتھ نظام ہاضم بھی بہتر ہوتا ہے۔ ہر مرض کے اصولی اور یقینی علاج کیلئے مسلم دواخانہ کی خدمات حاصل کریں

Read More
مچھلی کا تیل، صحت مند جسم، فوائد، نقصانات اور قدرتی علاج کا استعمال

صحت مند زندگی کے لیے مچھلی کے تیل کا صحیح طریقہ استعمال

مچھلی کا تیل قدرتی طور پر مچھلی کے چربی والے حصوں سے حاصل کیا جاتا ہے، جس میں اومیگا-3 فیٹی ایسڈز کی اعلیٰ مقدار پائی جاتی ہے۔ یہ فیٹی ایسڈز انسانی جسم کے لیے بے حد فائدہ مند ہیں اور مختلف بیماریوں سے بچاؤ میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ آج کل مچھلی کا تیل سپلیمنٹ کی صورت میں بھی دستیاب ہے، جسے صحت مند زندگی کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ فوائد مچھلی کا تیل قدرتی طور پر صحت کے لیے بے شمار فوائد رکھتا ہے۔ اس میں موجود اومیگا-3 فیٹی ایسڈز، وٹامنز اور دیگر غذائی اجزاء جسم کی مختلف نظاموں کے لیے نہایت مفید ہیں۔ آئیے مچھلی کے تیل کے اہم فوائد تفصیل سے جانتے ہیں: دل کی صحت کو بہتر بنانا مچھلی کے تیل میں موجود اومیگا-3 فیٹی ایسڈز خون میں کولیسٹرول اور ٹرائیگلیسرائیڈز کی سطح کو کنٹرول کرتے ہیں، جو دل کی بیماریوں کا خطرہ کم کرنے میں مددگار ہوتے ہیں۔ یہ خون کے بہاؤ کو بہتر بناتے ہیں، دل کی شریانوں کو صاف اور صحت مند رکھتے ہیں، جس سے ہارٹ اٹیک اور دیگر دل کی بیماریوں کا خطرہ کم ہو جاتا ہے۔دل کی صحت کے لیے روزانہ مچھلی کا تیل استعمال کرنا مفید سمجھا جاتا ہے۔ دماغی صلاحیتوں میں اضافہ دماغ کی نشوونما اور کارکردگی کے لیے اومیگا-3 فیٹی ایسڈز بہت ضروری ہوتے ہیں۔ مچھلی کا تیل یادداشت کو بہتر بناتا ہے، توجہ اور ذہنی استقامت کو بڑھاتا ہے، اور دماغی تھکن اور ذہنی تناؤ کو کم کرتا ہے۔خصوصاً بچوں اور بزرگوں کے لیے یہ دماغی صحت کے لیے نہایت فائدہ مند ہے۔ جوڑوں کے درد میں کمی مچھلی کا تیل سوزش کم کرنے کی خصوصیات رکھتا ہے، جو گٹھیا اور جوڑوں کے درد جیسی بیماریوں میں راحت فراہم کرتا ہے۔ اس کے باقاعدہ استعمال سے جوڑوں کی لچک بہتر ہوتی ہے اور سوزش کی وجہ سے ہونے والا درد کم ہو جاتا ہے۔ جلد اور بالوں کی صحت مچھلی کا تیل جلد کو نمی بخشتا ہے، خشکی اور خارش کو کم کرتا ہے، اور جلد کی ساخت کو نرم اور چمکدار بناتا ہے۔ اس کے علاوہ، یہ بالوں کی جڑوں کو مضبوط کرتا ہے اور بالوں کی نشوونما میں اضافہ کرتا ہے، جس سے بال گھنے اور صحت مند ہوتے ہیں۔ آنکھوں کی حفاظت مچھلی کے تیل میں موجود اومیگا-3 آنکھوں کی صحت کے لیے بھی مفید ہے۔ یہ خشک آنکھوں کے مسائل کو کم کرتا ہے اور عمر رسیدگی کے ساتھ آنکھوں کی بیماریوں جیسے میکولر ڈیجنریشن کے خطرے کو کم کرتا ہے۔ وزن کنٹرول اور میٹابولزم مچھلی کا تیل جسم میں چربی کو کم کرنے اور میٹابولزم کو تیز کرنے میں مدد دیتا ہے، جس سے وزن کم کرنے میں آسانی ہوتی ہے۔ یہ جسم کی توانائی کو بڑھاتا ہے اور فیٹ برننگ کو موثر بناتا ہے۔ ذہنی سکون اور موڈ بہتر بنانا مچھلی کے تیل میں شامل اومیگا-3 فیٹی ایسڈز ذہنی دباؤ، ڈپریشن اور اینگزائٹی کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ یہ دماغ میں سیروٹونن اور دیگر خوشی کے ہارمونز کی سطح کو بہتر بناتے ہیں، جس سے موڈ خوشگوار ہوتا ہے۔ قوت مدافعت میں اضافہ مچھلی کا تیل جسم کی قوت مدافعت کو بڑھاتا ہے، بیماریوں سے لڑنے کی صلاحیت کو مضبوط کرتا ہے اور جسم کو انفیکشنز سے محفوظ رکھتا ہے۔ ہڈیوں کی مضبوطی مچھلی کا تیل ہڈیوں کی صحت کو بہتر بناتا ہے، آرتھرائٹس جیسے مسائل کو کم کرتا ہے، اور کیلشیم کے جذب کو بڑھا کر ہڈیوں کو مضبوط بناتا ہے۔ نقصانات اگرچہ مچھلی کا تیل صحت کے لیے بہت سے فوائد رکھتا ہے، لیکن اس کے کچھ نقصانات اور ممکنہ مضر اثرات بھی ہو سکتے ہیں، خاص طور پر اگر اسے زیادہ مقدار میں یا غیر مناسب طریقے سے استعمال کیا جائے۔ آئیے مچھلی کے تیل کے ممکنہ نقصانات پر تفصیل سے بات کرتے ہیں خون پتلا ہونے کا خطرہ مچھلی کے تیل میں موجود اومیگا-3 فیٹی ایسڈز خون کو پتلا کرنے کی خصوصیت رکھتے ہیں۔ یہ خصوصیت خون کے بہاؤ کو بہتر بناتی ہے، مگر اگر مچھلی کے تیل کی زیادہ مقدار استعمال کی جائے، تو خون بہنے کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔یہ خاص طور پر اُن افراد کے لیے خطرناک ہے جو پہلے سے خون پتلا کرنے والی دوائیں لے رہے ہوں، کیونکہ اس سے خون کا بہاؤ بہت زیادہ تیز ہو سکتا ہے اور اندرونی یا بیرونی خون بہنے کے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔احتیاط: مچھلی کا تیل استعمال کرنے سے پہلے اپنے معالج سے مشورہ ضرور کریں، خاص طور پر اگر آپ کسی دوا پر ہیں۔ ہاضمے کی پریشانی کچھ افراد کو مچھلی کے تیل کے استعمال سے معدے میں گیس، اپھارہ، بدہضمی، یا متلی جیسی شکایات ہو سکتی ہیں۔ یہ علامات خاص طور پر تیل کی زیادہ مقدار یا خالی پیٹ استعمال کرنے سے زیادہ ظاہر ہوتی ہیں۔ اگر آپ کو مچھلی کے تیل سے ہاضمے کے مسائل ہوتے ہیں تو اسے کھانے کے ساتھ لینا یا مقدار کم کرنا فائدہ مند ہو سکتا ہے۔ مچھلی کی بو اور ذائقہ مچھلی کے تیل کی خاص بو اور ذائقہ بعض افراد کے لیے ناگوار ہو سکتا ہے، جس کی وجہ سے روزانہ اس کا استعمال مشکل ہو جاتا ہے۔ کچھ لوگ اس کی بدبو یا ذائقے کی وجہ سے قے محسوس کر سکتے ہیں یا اسے کھانے سے گریز کرتے ہیں۔ایسی صورت میں، مارکیٹ میں دستیاب ذائقہ دار یا کیپسول کی شکل میں دستیاب مچھلی کے تیل کا استعمال بہتر رہتا ہے تاکہ اس کا ذائقہ اور بو کم محسوس ہو۔ ممکنہ الرجی کے اثرات کچھ لوگوں کو مچھلی یا مچھلی کے تیل سے الرجی ہو سکتی ہے، جس کی وجہ سے جلد پر خارش، سوجن، یا سانس لینے میں دشواری جیسے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔اگر آپ کو مچھلی یا سمندری غذا سے الرجی ہے تو مچھلی کے تیل کے استعمال میں خاص احتیاط کریں یا معالج سے مشورہ لیں۔ وٹامن اے اور ڈی کی زیادتی مچھلی کے تیل میں وٹامن اے اور ڈی بھی ہوتے ہیں۔ اگر آپ بہت زیادہ مقدار میں مچھلی کا تیل استعمال کرتے ہیں تو وٹامن اے یا ڈی کی زیادتی کا خطرہ ہو سکتا ہے، جو صحت کے لیے نقصان دہ ہے۔یہ…

Read More

انڈے کھائیں اور حیران کن فوائد حاصل کریں

غذائیت سے بھرپور انڈے  غذائیت  سے  بھرپور  ہوتے  ہیں ۔  ان  میں  وٹامن اے،  بی  اور صحت مند  چکنائیاں  ہوتی  ہیں ۔ آنکھوں کی بینا ئی انڈوں میں ایسے اجزاء بھی شامل ہوتے ہیں جو آنکھوں کی بینا ئی کے لئے مفید ہیں  ہڈیوں کی مضبوطی انڈے پٹھوں، دانتوں اور ہڈیوں کی مضبوطی کے لئے انتہائ مفید ہیں پروٹین انڈے پروٹین کا پاورہاؤس ہیں، انڈوں کی زردی  قوت مدافعت بڑھانے کے لیے بہت اہم ہے۔ سیاہ داغ انڈے کی زردی بھون کر شہد میں ملا کر چہرے پر لگانے سے سیاہ داغ  دور ہوتے ہیں کینسر انڈے کا استعمال کینسر کے خطرات کو دور کرتا ہے بالوں کی مضبوطی انڈا بالوں کو مضبوط بناتا ہے اور انکی نشو و نما میں اضافہ کرتا ہے جلد کی صحت انڈے جلد کی صحت کو بہتر بنانے میں بھی مدد دیتے ہیں دماغی صحت انڈے میں موجود اجزاء دماغ کی صحت کو بہتر بنا کر یادداشت میں اضافہ کرتے ہیں مدافعتی نظام انڈے کا باقاعدہ استعمال مدافعتی نظام کو مضبوط کرتا ہے اور بیماریوں کے خلاف قوت مدافعت بڑھاتا ہے ہر مرض کے اصولی اور یقینی علاج کے لیےمسلم دواخانہکی خدمات حاصل کریں

Read More

سر درد کیوں؟ جانیے حل آج ہی

سر میں درد سر میں درد کسی بیماری کی علامت یا بعض دیگر وجوہات سے بھی ہوسکتا ہے۔ سر درد کے بعض اسباب درج ذیل ہو سکتے ہیں۔ بھوک بھوک بھی سر میں درد کے وجہ بن سکتی ہے۔ بھوک کی وجہ سے ہونے والے سر درد میں پیشانی کے دونوں اطراف میں دباؤ کا احساس ہوتا ہے اسی طرح گردن اور کندھوں میں تناؤ کی کیفیت شروع ہو جاتی ہے۔ قبض بعض اوقات قبض بھی سردرد کی وجہ بن سکتی ہے پانی کی کمی اگر ہمارے جسم میں پانی کی کمی ہو جائے تو اس سے بھی سر میں درد ہوسکتا ہے کیونکہ پانی ہمارے جسم کی اہم ترین ضروریات میں سے ایک ہے جس کی کمی ہماری صحت کے لیے کئی مسائل پیدا کر دیتی ہے۔ ہمارے جسم کو روزانہ تقریباً 2 لیٹر پانی کی ضرورت ہوتی ہے کیفین میں کمی چائے اور کافی آج ہمارے روز مرہ مشروبات کا حصہ بن چکی ہیں۔ چائے اور کافی میں کیفین شامل ہوتی ہے۔ وہ لوگ جو روزانہ چائے یا کافی پینے کے عادی ہوتے ہیں اگر وہ ان کی مقدار میں کمی کردیں یا انہیں ترک کردیں تو انہیں بھی سر میں درد کی شکایت ہوسکتی ہے۔ دھوپ کی زیادتی سردیوں کی دھوپ اچھی لگتی ہے جس سے ہم اچھا محسوس کرتے ہیں۔ لیکن گرم اور معتدل موسم میں زیادہ دیر تک دھوپ میں رہنے سے جسم میں پانی کی کمی کے علاوہ سورج کی گرمی سے بھی سر میں درد ہوسکتا ہے۔ ہوا کے دباؤ میں تبدیلی موسم اور ماحول بدلنے کے ساتھ بعض مرتبہ ہوا کے دباؤ میں بھی تبدیلی آجاتی ہے جس کا نتیجہ سر میں درد کے طور پر ظاہر ہوسکتا ہے۔ بیٹھنے کا غلط انداز کام کے دوران اکثر لوگ اس طرح سے بیٹھتےہیں کہ ان کی گردن اور کمر پر زیادہ زور پڑتا ہے جس کے زیادہ دیر تک برقرار رہنے کی صورت میں ہڈیوں اور پٹھوں میں درد شروع ہوجاتا ہے۔ پوسچر درست نہ ہونے پر سر میں بھی درد ہوسکتا ہے کیونکہ ریڑھ کی ہڈی سے اٹھنے والے درد کا احساس دماغ تک پہنچتا ہے اور سر میں درد کی وجہ بھی بن سکتا ہے تناؤ کاروباری مسائل کی وجہ سے ہمارے اعصاب دیر تک تناؤ کا شکار رہ سکتے ہیں اور یہی تناؤ سر میں درد کی شدید لہر پیدا کر سکتا ہے۔ اس لیے کوشش کریں کہ کسی بھی طرح کے اعصابی تناؤ سے خود کو زیادہ سے زیادہ محفوظ رکھیں کیونکہ یہی اعصابی تناؤ سردرد سے آگے بڑھ کر بہت سی بیماریوں کی وجہ بھی بن سکتا ہے۔ دواؤں کے منفی اثرات شاید ہی کوئی دوا ایسی ہو جس کے منفی اثرات نہ ہوں۔ البتہ جب ہم کوئی دوا پہلی بار کھاتے ہیں تو ہمارا جسم اس کا عادی ہونے سے پہلے کچھ مشکلات کا سامنا کرتا ہے جس کے نتیجے میں سر درد ہو سکتا ہے۔ تاہم اگر کوئی دوا کھانے کے بعد خاصی دیر تک سر میں درد رہے تو ڈاکٹر کو دکھانا بہتر ہے۔ خون میں شوگر کی کمی شکر ہمارے جسم میں توانائی کا اہم ترین ذریعہ بھی ہے جو صرف مٹھاس والی غذاؤں ہی میں نہیں بلکہ نمکین کھانوں میں بھی موجود ہوسکتی ہے۔ یہی وجہ ہے اگر خون میں شکر کم ہوجائے تو کمزوری کے علاوہ سر میں درد کا احساس بھی ہوتا ہے۔ ایسی صورت میں فوری طور پر کچھ کھا لینا چاہیے ورنہ یہ کیفیت بڑھ کر اذیت کا باعث بھی بن سکتی ہے۔ غذائی الرجی بعض لوگوں کو کسی خاص قسم کی غذا سے الرجی ہوتی ہے مثلاً مرغی، انڈا، مچھلی اور دودھ وغیرہ اور اسی الرجی کے باعث جہاں انہیں جِلد پر خارش اور بیماری لاحق ہوسکتی ہے وہیں ان کے سر میں بھی درد کی شدت پیدا ہو سکتی ہے۔

Read More

گوشت نہ کھائیں کوئی مسئلہ نہیں، یہ غذائیں بھی کافی ہیں

دودھ کی بنی ہوئی اشیاء آپ پروٹین حاصل کرنے کے لیے کم چکنائی والے اجزاء کا انتخاب کریں۔ جس میں کاٹیج، پنیر، دہی، اور کم چکنائی والا گائے کا دودھ بہترین ہوتا ہے انڈے اکثر لذیذ کھانے پروٹین سے بھرپور ہوتے ہیں۔ اس میں موجود غذائی اجزاء تمام ضروری بلڈنگ بلاکس کے لیے صحیح مقدار میں موجود ہوتے ہیں اور انڈے میں صرف 70 کیلوریز ہوتی ہیں جو صحت کے لیے مفید ہیں سبز یاں  پالک جیسی سبز سبزیاں پروٹین سمیت بھرپور غذائی اجزاء حاصل کرنے کا ایک آسان طریقہ ہیں۔ سینڈوچ میں سلاد کی ایک تہہ شامل کریں، یا ایک پیالہ سلاد استعمال کریں چنوں کا استعمال چنوں میں پروٹین وافر مقدار میں پایا جاتا ہے جسے مختلف طریقوں سے کھانے میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔ کالے یا سفید چنوں کو پروٹین حاصل کرنے کا ایک بہترین ذریعہ بھی سمجھا جاتا ہے گری دار میوے مونگ پھلی میں بھی پروٹین بھرپور مقدار میں پائی جاتی ہے اس میں ایسے اجزاء موجود ہوتے ہیں جو صحت کے لیے مفید ہیں۔ مونگ پھلی میں بھی کاجو، چلغوزے جتنی غذائیت موجود ہوتی ہے۔ بادام بھی پروٹین اور وٹامن ای حاصل کرنے کا ایک بہترین ذریعہ ہے جو کہ جلد اور آنکھوں کی صحت کے لیے بے حد اہم ہوتے ہیں بیجوں کا استعمال تل، کدو، السی کے بیج، سورج مکھی یا خربوزے وغیرہ کے بیجوں میں موجود فیٹس خاص طور پر دماغی صحت کے لیے بہت فائدے مند اور ضروری ہوتے ہیں۔ بچوں کے حافظے کو بہتر بنانے اور دوران تعلیم مختلف سرگرمیوں میں بہت اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ بیجوں میں موجود فیٹس ہمارے گردوں، دل اور جگر کی صحت کو بہتر بناتا ہے اور قوت مدافعت کو بھی ٹھیک رکھتا ہے

Read More

پیپل کا درخت ایک مکمل دواخانہ

خون کا بہاؤ روکنے کے لئے پیپل کے درخت کے تنے کا نرم حصہ لے کر اس میں دھنیے کے بیج اور مصری ہم وزن لے کر ملائیں اور اس مرکب کو 3 سے 4 ملی گرام دن میں دو بار کھائیں یہ مرکب بہت فائدے مند ہے۔ پیٹ میں درد کے لئے دو سے ڈھائی عدد پیپل کے پتے لیں اور اس کا پیسٹ بنالیں پھر اس میں 50 گرام مونگ پھلی اور گڑ ملا کر چھوٹی گھولیاں بنالیں اور دن میں 3 سے 4 بار یہ گولیاں کھائیں۔ یہ پیٹ کے درد میں آرام دلانے کے لیے بے حد موثر دوا ہے کھانسی اور دمہ کے لئے کھانسی اور سینے میں تکلیف کے مختلف امراض، جلد کے جل جانے اورالٹی کے لیے بھی پیپل کے پھل بہت فائدے مند ہیں۔ دمہ یا استھما کے مرض میں مبتلا افراد پیپل کے درخت کے تنے کی چھال اور پھل ہم وزن لے کران کا الگ الگ سفوف بنالیں بعد میں اس سفوف کو ملا لیں اور 2 سے 3 گرام سفوف کو دن میں 2 بار پانی کے ساتھ کھائیں سانپ کے کاٹنے میں مفید دو چمچ پیپل کے پتوں کا رس لے کرمریض کو جس جگہ سانپ نے کاٹا ہو وہاں 3 سے 4 بار لگائیں یہ رس زہر کا اثر کم کرنے میں بہت موثر ہے جلد کے امراض کے لئے جلدی امراض، جلد پر ابھرنے والے دانوں اور خارش میں مبتلا افراد پیپل کے نرم پتوں کی 40 ملی لیٹر چائے بنا کر پئیں یہ چائے جلدی امراض میں بے حد فائدے مند ہے ایڑیوں کا پھٹنا ٹھنڈ اور سرد موسم میں سب سے پہلے انسانی جسم متاثر ہوتا ہے اور ہاتھوں، پیروں کی جلد کے علاوہ ایڑیاں بھی پھٹ جاتی ہیں جن میں شدید تکلیف ہوتی ہے۔پیپل کے نرم پتوں کا رس لے کر پھٹی ایڑیوں اور سردی سے متاثرہ ہاتھوں پرلگائیں یہ جلد سے سردی کا اثر ختم کرنے کے ساتھ ایڑیوں کو نرم ملائم بناتا ہے بخار کے لئے بخار میں آرام کے لئے پیپل کے چند پتے لیں اور انہیں دودھ میں ابال لیں اب اس میں چینی ملاکر اس مرکب کو دن میں دوبار پئیں یہ مرکب بخار کے لئے بے حد فائدے مند ہے دانتوں میں درد کے لئے دانتوں کا درد انسانی برداشت سے باہر ہوتا ہے تاہم پیپل کے درخت اور برگد کے درخت کے تنے کی چھال ہم وزن لے کر انہیں آپس میں ملالیں اور اسے پانی میں ابال لیں اب اس پانی سے کلی کریں۔ یہ نسخہ دانتوں میں درد کے لئے بے حد فائدے مند ہے ہر مرض کے اصولی اور یقینی علاج کے لیےمسلم دواخانہکی خدمات حاصل کریں

Read More