گرمیوں میں وزن گھٹانے والے ہربل مشروبات کی تصویر – دیسی جڑی بوٹیوں، گلاس اور پس منظر میں سورج کی جھلک

گرمیوں میں وزن گھٹانے والے ہربل مشروبات

گرمی کا موسم آتے ہی جسم میں سستی اور بھاری پن محسوس ہوتا ہے۔ پسینے سے پانی کی کمی ہو جاتی ہے۔ ایسے میں وزن کم کرنا مزید مشکل ہو جاتا ہے۔ عام طریقے اکثر تھکا دینے والے ہوتے ہیں۔ روزہ رکھنا، سخت ڈائٹ یا شدید ورزش سب کے بس کی بات نہیں۔ یہی وجہ ہے کہ لوگ آسان اور محفوظ طریقے تلاش کرتے ہیں۔ یہاں گرمیوں میں وزن گھٹانے والے ہربل مشروبات مددگار ثابت ہوتے ہیں۔یہ مشروبات قدرتی اجزاء سے تیار ہوتے ہیں۔ ان میں سونف، اجوائن، پودینہ، زیرہ اور دار چینی شامل ہوتے ہیں۔ یہ سب جڑی بوٹیاں معدہ کو سکون دیتی ہیں۔ میٹابولزم تیز ہوتا ہے اور ہاضمہ بہتر ہو جاتا ہے۔ یہی عمل وزن کم کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔علاوہ ازیں، یہ مشروبات جسم کو ٹھنڈک فراہم کرتے ہیں۔ جب جسم کا درجہ حرارت متوازن ہوتا ہے تو چربی جلدی نہیں بنتی۔ ہربل شربت بھوک کم کرتا ہے۔ اضافی کیلوریز لینے کی ضرورت نہیں رہتی۔مزید یہ کہ ان مشروبات کا استعمال آسان اور محفوظ ہے۔ کوئی سائیڈ ایفیکٹ نہیں ہوتا۔ نہ مہنگے ہوتے ہیں، نہ کیمیکل پر مبنی۔ روزانہ استعمال سے چند دن میں فرق محسوس ہوتا ہے۔اس لیے اگر آپ گرمیوں میں وزن کم کرنے کا قدرتی اور محنت سے پاک حل چاہتے ہیں، تو ہربل شربت آزمائیں۔ یہ مشروبات صحت بخش بھی ہیں اور مزے دار بھی۔ گرمیوں میں وزن گھٹانے والے ہربل مشروبات: اجزاء اور آسان ترکیب گرمیوں میں وزن گھٹانے والے ہربل مشروبات جسم کو ٹھنڈک دینے کے ساتھ چربی کم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ ان مشروبات میں استعمال ہونے والے اجزاء نہایت سادہ ہوتے ہیں۔ مثال کے طور پر سونف، اجوائن، زیرہ، پودینہ اور دار چینی کا استعمال عام ہے۔ ان تمام اجزاء کو پانی میں ابال کر روزانہ استعمال کیا جا سکتا ہے۔تیاری کے لیے ایک لیٹر پانی میں ایک چمچ ہر جز شامل کریں۔ پانی کو دس منٹ تک ابالیں۔ پھر اسے چھان کر کسی بوتل میں محفوظ کریں۔ صبح خالی پیٹ ایک کپ پینا بہترین رہتا ہے۔یہ مشروب نظام ہاضمہ کو بہتر کرتا ہے۔ بھوک میں کمی آتی ہے اور پیٹ صاف رہتا ہے۔ ساتھ ہی جسم کو توانائی بھی ملتی ہے۔ میٹابولزم تیز ہوتا ہے اور وزن آہستہ آہستہ کم ہونے لگتا ہے۔ان مشروبات کو روزانہ استعمال کرنا زیادہ مؤثر ہوتا ہے۔ انہیں کولڈ ڈرنکس کا متبادل بنایا جا سکتا ہے۔ نہ صرف وزن کم ہوتا ہے بلکہ گرمی میں سکون بھی ملتا ہے۔ ان کا ذائقہ بھی خوشگوار ہوتا ہے۔قدرتی اجزاء کی وجہ سے کوئی سائیڈ ایفیکٹ نہیں ہوتا۔ یہ مشروبات ہر عمر کے فرد کے لیے محفوظ ہیں۔ پودینے کا شربت: جسم کی گرمی اور چربی دونوں کم پودینہ ایک قدرتی ٹھنڈک دینے والی جڑی بوٹی ہے۔ اس کا شربت نہ صرف جسم کو ٹھنڈا کرتا ہے بلکہ وزن گھٹانے میں بھی مدد دیتا ہے۔ گرمیوں میں جب پسینے کے باعث پانی کی کمی ہو جائے تو پودینے کا شربت سکون بخشتا ہے۔اس کی تیاری نہایت آسان ہے۔ چند تازہ پودینے کے پتے، ایک لیموں اور ایک چمچ شہد لیں۔ تمام اجزاء کو ایک گلاس ٹھنڈے پانی میں ملا کر بلینڈ کر لیں۔ دن میں ایک یا دو مرتبہ استعمال کریں۔یہ شربت بھوک پر قابو پاتا ہے۔ میٹھے کی طلب کم کرتا ہے اور میٹابولزم کو تیز کرتا ہے۔ ساتھ ہی معدہ کو سکون دیتا ہے اور آنتوں کی صفائی میں مددگار ہوتا ہے۔پودینے کا شربت چربی گھٹانے والے انزائمز کو متحرک کرتا ہے۔ یہی انزائمز جسم کی چربی کو توانائی میں بدلتے ہیں۔ اس مشروب کو مسلسل استعمال کرنے سے فرق محسوس ہوتا ہے۔گرمیوں میں جسم میں جمع ہونے والی گرمی اور سوجن کم ہو جاتی ہے۔ اس سے جلد بھی شفاف ہو جاتی ہے۔ وزن گھٹانے کا یہ طریقہ آسان، محفوظ اور خوش ذائقہ ہے۔ اجوائن کا پانی: پیٹ کی چربی گھلانے والا دیسی حل اجوائن صدیوں سے ہاضمے کے مسائل کے لیے استعمال ہو رہی ہے۔ لیکن بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ یہ پیٹ کی چربی گھلانے میں بھی مدد دیتی ہے۔ اجوائن کا پانی ایک دیسی، آسان اور مؤثر شربت ہے جو گرمیوں میں بے حد فائدہ دیتا ہے۔تیاری کے لیے ایک چمچ اجوائن کو رات بھر پانی میں بھگو دیں۔ صبح اسے اُبالیں اور چھان کر نیم گرم استعمال کریں۔یہ شربت میٹابولزم کو تیز کرتا ہے۔ خاص طور پر پیٹ کے گرد چربی کو گھلانے میں مدد دیتا ہے۔ بھوک کو اعتدال میں لاتا ہے اور ہاضمے کو متوازن رکھتا ہے۔اجوائن میں موجود قدرتی اجزاء گیس، اپھارہ اور تیزابیت کو بھی ختم کرتے ہیں۔ اس سے پیٹ ہموار ہوتا ہے۔ چربی جمع نہیں ہونے پاتی۔روزانہ صبح خالی پیٹ اس شربت کا استعمال بہت مؤثر ہوتا ہے۔ یہ مشروب قدرتی ہے اور کسی قسم کا نقصان نہیں دیتا۔ گرمیوں میں اس کا استعمال جسم کو ہلکا اور توانا بناتا ہے۔اگر مستقل استعمال کیا جائے تو چند ہفتوں میں فرق نمایاں ہو جاتا ہے۔ گرمیوں میں وزن گھٹانے والے ہربل مشروبات میں سونف کا استعمال سونف ایک مشہور ہرب ہے جو نظام ہاضمہ کے لیے بہترین ہے۔ گرمیوں میں وزن گھٹانے والے ہربل مشروبات میں سونف کا استعمال نہایت مؤثر ہے۔اس کے استعمال سے جسم کی گرمی کم ہوتی ہے۔ ساتھ ہی ہاضمہ بہتر ہوتا ہے اور بھوک متوازن رہتی ہے۔ سونف میں قدرتی تیل موجود ہوتا ہے جو میٹابولزم کو تیز کرتا ہے۔سونف کے شربت کی تیاری آسان ہے۔ ایک چمچ سونف کو رات بھر پانی میں بھگو دیں۔ صبح اس پانی کو اُبالیں اور چھان لیں۔ دن میں ایک یا دو مرتبہ پینا بہتر ہے۔یہ مشروب معدے کی صفائی کرتا ہے۔ ساتھ ہی جسم سے فاضل مادوں کو خارج کرتا ہے۔ اس سے وزن کم ہونے لگتا ہے۔گرمی میں سونف کی ٹھنڈی تاثیر بدن کو سکون دیتی ہے۔ پیاس کم لگتی ہے اور جلد بھی تروتازہ رہتی ہے۔ یہ مشروب نہایت محفوظ ہے۔ بچوں اور بڑوں دونوں کے لیے مفید ہوتا ہے۔مسلسل استعمال سے پیٹ ہموار ہوتا ہے اور وزن بھی گھٹنے لگتا ہے۔ دار چینی اور شہد کا شربت: میٹابولزم بڑھانے کا آسان نسخہ دار چینی اور شہد دونوں قدرتی اجزاء ہیں جو وزن کم کرنے میں مددگار ہیں۔ ان کا ملاپ میٹابولزم کو…

Read More
جامن کے تازہ پھل، قدرتی پس منظر میں، صحت بخش فوائد کے ساتھ

جامن کے طبی فوائد: شوگر، جگر، دل اور ہاضمہ کیلئے مفید

قدرت نے ہر پھل کو کسی نہ کسی فائدے کے لیے پیدا کیا ہے۔ انہی نعمتوں میں ایک خاص پھل جامن بھی شامل ہے۔ جامن کے طبی فوائد بے شمار ہیں۔ یہ نہ صرف ذائقے دار ہوتا ہے بلکہ طبی لحاظ سے بھی بے حد مفید مانا جاتا ہے۔ گرمیوں کے موسم میں یہ پھل فطرت کی ایک انمول نعمت ہے۔یہ پھل خاص طور پر ذیابیطس کے مریضوں کے لیے کسی دوا سے کم نہیں۔ اس میں موجود قدرتی مرکبات خون میں شوگر کی سطح کو قابو میں رکھنے میں مدد دیتے ہیں۔ مزید یہ کہ جامن کے بیج بھی شفا بخش خواص رکھتے ہیں۔جامن نظامِ ہاضمہ کے لیے بہت مفید مانا جاتا ہے۔ اس کے استعمال سے بدہضمی، گیس اور دیگر معدے کے مسائل میں افاقہ ہوتا ہے۔ ساتھ ہی یہ جگر کو بھی تقویت دیتا ہے اور اس کے افعال کو بہتر بناتا ہے۔دوسری جانب، جامن مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے میں مدد دیتا ہے۔ اس میں وٹامن سی، آئرن، کیلشیم اور فائبر کی بھرپور مقدار پائی جاتی ہے۔ ان اجزاء کی وجہ سے جسم کے اندرونی نظام بہتر انداز میں کام کرتے ہیں۔دل کی صحت کے لیے بھی یہ پھل مفید ہے۔ یہ خون کی روانی کو بہتر بناتا ہے اور کولیسٹرول کو قابو میں رکھتا ہے۔ اسی وجہ سے دل کے مریضوں کے لیے اس کا استعمال فائدہ مند سمجھا جاتا ہے۔مجموعی طور پر دیکھا جائے تو جامن صرف ایک پھل نہیں بلکہ ایک مکمل قدرتی دوا ہے۔ اس کا مستقل استعمال جسم کو بیماریوں سے بچاتا ہے۔ لہٰذا اسے اپنی خوراک کا حصہ ضرور بنائیں۔ جامن کے طبی فوائد: قدرت کی طرف سے عطا کردہ قدرتی دوا جامن صرف ذائقے دار پھل نہیں بلکہ قدرت کا انمول تحفہ ہے۔ یہ کئی بیماریوں کا قدرتی علاج فراہم کرتا ہے۔ اس میں وٹامنز، معدنیات اور اینٹی آکسیڈنٹس کی بھرپور مقدار موجود ہوتی ہے۔ یہ عناصر جسم کو اندرونی طور پر طاقتور بناتے ہیں۔ جامن جگر، معدہ اور دل کو صحت مند رکھنے میں معاون ہے۔ اس کا روزمرہ استعمال مدافعتی نظام کو بھی مضبوط بناتا ہے۔ اس کے بیج بھی فائدہ مند خواص رکھتے ہیں۔ ان سے شوگر اور پیٹ کے مسائل کا علاج ممکن ہے۔ ہاضمے کو بہتر بناتا ہے اور بھوک کو متوازن رکھتا ہے۔ جلد کو نکھارتا ہے اور خون کو صاف کرتا ہے۔ مزید یہ کہ جامن جسم کو قدرتی توانائی بھی فراہم کرتا ہے۔ ذیابیطس کے مریضوں کے لیے تو یہ کسی دوا سے کم نہیں۔ بلڈ شوگر کو قابو میں رکھتا ہے اور تھکن کو کم کرتا ہے۔ یہ پھل گرمیوں میں جسم کو ٹھنڈا بھی رکھتا ہے۔ اگر اسے باقاعدگی سے استعمال کیا جائے تو کئی مسائل سے بچا جا سکتا ہے۔ قدرتی غذا کے طور پر اسے نظرانداز کرنا نقصان دہ ہے۔ جامن دراصل صحت مند زندگی کا ایک مکمل ذریعہ ہے۔ اس لیے روزانہ اسے اپنی خوراک میں شامل کریں۔ ذیابیطس کے مریضوں کے لیے جامن کا حیرت انگیز فائدہ ذیابیطس آج کا ایک عام لیکن خطرناک مرض بن چکا ہے۔ تاہم، جامن اس کے خلاف مؤثر کردار ادا کرتا ہے۔ جامن میں موجود “جامبولین” نامی مادہ خون میں شوگر کو کم کرتا ہے۔ مزید یہ کہ یہ انسولین کے اثر کو بڑھاتا ہے۔ شوگر کے مریض جامن کو بطور دوا استعمال کر سکتے ہیں۔ اس کے بیج خاص طور پر فائدہ دیتے ہیں۔ اگر انہیں خشک کر کے پاؤڈر بنایا جائے تو بہتر نتائج ملتے ہیں۔ روزانہ اس پاؤڈر کا استعمال شوگر کو قابو میں رکھتا ہے۔ ساتھ ہی جسم کو توانائی بھی فراہم ہوتی ہے۔ جامن معدہ، جگر اور گردوں پر بھی مثبت اثر ڈالتا ہے۔ اکثر مریض مصنوعی دواؤں سے بیزار ہو جاتے ہیں۔ ایسے میں یہ ایک قدرتی متبادل ہے۔ مستقل استعمال مرض کی شدت کو کم کر دیتا ہے۔ ساتھ ہی دیگر اعضا کو بھی نقصان سے بچاتا ہے۔ قدرتی علاج کے طور پر اس کا استعمال محفوظ ہے۔ اس لیے شوگر کے مریضوں کو اس پر توجہ دینی چاہیے۔ جامن کا استعمال ہاضمے کو بہتر بنانے میں کیسے مدد دیتا ہے؟ ہاضمے کے مسائل روزمرہ زندگی کو متاثر کرتے ہیں۔ لیکن جامن ان کا قدرتی حل پیش کرتا ہے۔ یہ معدہ کی جلن کو کم کرتا ہے۔ ساتھ ہی گیس اور قبض کا خاتمہ کرتا ہے۔ جامن کھانے سے بھوک متوازن رہتی ہے۔ اس میں موجود فائبر نظامِ ہضم کو فعال بناتا ہے۔ قبض کے مریضوں کے لیے یہ قدرتی دوا ہے۔ یہ آنتوں کی صفائی بھی کرتا ہے۔ جب ہاضمہ بہتر ہو تو مجموعی صحت میں بہتری آتی ہے۔ جامن بدہضمی، اپھارہ اور بوجھل پن کا خاتمہ کرتا ہے۔ اس کا جوس معدے کے تیزاب کو بھی قابو میں رکھتا ہے۔ کچھ دنوں کے استعمال سے فرق محسوس ہونے لگتا ہے۔ ہربل طب میں بھی اسے ہاضم قرار دیا گیا ہے۔ چٹنی یا سلاد میں شامل کر کے استعمال کریں۔ یہ ہر عمر کے افراد کے لیے محفوظ ہے۔ خاص طور پر گرمیوں میں ہاضمہ خراب ہوتا ہے۔ ایسے میں جامن کا استعمال فائدہ دیتا ہے۔ جامن مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے میں کتنا مؤثر ہے؟ آج ہر شخص قوتِ مدافعت بڑھانے کی کوشش میں ہے۔ اس سلسلے میں جامن بہترین انتخاب ہے۔ اس میں وٹامن سی، آئرن اور اینٹی آکسیڈنٹس شامل ہوتے ہیں۔ یہ اجزاء جسم کو بیماریوں سے بچاتے ہیں۔ جامن کا مستقل استعمال وائرس کے خلاف تحفظ دیتا ہے۔ موسمی بخار، زکام اور نزلہ میں فائدہ ہوتا ہے۔ اس کے اجزاء خون کو صاف کرتے ہیں۔ جب خون صاف ہو تو جسم طاقتور بنتا ہے۔ قوتِ مدافعت مضبوط ہو تو بیماریاں کم حملہ کرتی ہیں۔ جامن جسم کے خلیات کو بھی مضبوط بناتا ہے۔ مزید یہ کہ جسمانی سستی اور تھکن کو کم کرتا ہے۔ اگر روزانہ استعمال کیا جائے تو نتائج نمایاں ہوتے ہیں۔ بچوں، بوڑھوں اور جوانوں سب کے لیے مفید ہے۔ اگر قوتِ مدافعت بڑھانا ہو تو جامن ضرور آزمائیں۔ دل کی بیماریوں کے خلاف جامن کی حفاظتی طاقت دل کی صحت کے لیے غذائی انتخاب بہت اہم ہے۔ اس میں جامن ایک اہم کردار ادا کرتا ہے۔ یہ خون کو گاڑھا ہونے سے بچاتا ہے۔ ساتھ ہی کولیسٹرول کی سطح کو قابو میں…

Read More
دماغی کمزوری، چکر، تھکن اور ان کا دیسی علاج – قدرتی جڑی بوٹیاں اور یونانی نسخے

گرمی سے چکر آنا اوردماغی کمزوری کا مجرب حل

گرمیوں کا موسم صرف جسم پر اثر نہیں ڈالتا، بلکہ دماغ بھی اس سے شدید متاثر ہوتا ہے۔ سورج کی تپش، لو لگنا اور پسینہ زیادہ آنے سے جسم میں پانی اور نمکیات کی کمی ہو جاتی ہے۔ یہی کمی دماغی کمزوری، تھکن اور چکر آنے کی اصل وجہ بن جاتی ہے۔ایسے حالات میں نہ صرف طبیعت بوجھل ہو جاتی ہے بلکہ روزمرہ کاموں پر توجہ دینا بھی مشکل ہو جاتا ہے۔ اکثر لوگ سر درد، بھولنے کی شکایت، یا آنکھوں کے آگے اندھیرا محسوس کرتے ہیں۔ ان علامات کو معمولی سمجھنا بڑی غلطی ہے۔ اگر بروقت توجہ نہ دی جائے تو یہ مسائل بڑھ سکتے ہیں۔حکمت کا علم صدیوں پرانا ہے اور قدرتی علاج میں شفا ہے۔ ایسے کئی نسخے موجود ہیں جو گرمی سے دماغی کمزوری کو مؤثر انداز میں ختم کر سکتے ہیں۔ ان نسخوں کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ ان کے کوئی مضر اثرات نہیں ہوتے۔ یہ جسم کے اندرونی نظام کو تقویت دیتے ہیں اور دماغ کو تازگی بخشتے ہیں۔آج کی تیز رفتار زندگی میں لوگ فوری حل چاہتے ہیں، مگر فوری آرام ہمیشہ پائیدار نہیں ہوتا۔ حکمت آہستہ مگر گہرا اثر ڈالتی ہے۔ چند روز کے باقاعدہ استعمال سے واضح فرق محسوس ہوتا ہے۔ گرمی سے متاثر دماغ کو اگر درست وقت پر سنبھال لیا جائے تو صحت مند زندگی ممکن ہے۔ یہ مضمون آپ کو ایسے آزمودہ دیسی نسخے فراہم کرے گا جو دماغی کمزوری اور چکر سے نجات دلا سکتے ہیں۔ آئیے، حکمت کے خزانے سے وہ نسخے تلاش کریں جو گرمی کے ستائے دماغ کو سکون اور طاقت دے سکیں۔ گرمی میں دماغی کمزوری کی بڑی وجوہات شدید گرمی میں جسم کا پانی تیزی سے کم ہو جاتا ہے۔ اس کے نتیجے میں دماغ کمزور پڑ جاتا ہے۔ پانی اور نمک کی کمی دماغی سگنل پر اثر ڈالتی ہے۔ خون کی گردش سست ہو جاتی ہے اور دماغی تھکن محسوس ہوتی ہے۔ دھوپ میں رہنا، نیند کی کمی اور کمزور غذا بھی وجہ بنتے ہیں۔ معدہ خراب ہو تو دماغ بھی متاثر ہوتا ہے۔ سورج کی تپش اعصابی نظام پر برا اثر ڈالتی ہے۔ دماغی کمزوری کے ساتھ ساتھ چکر بھی آنے لگتے ہیں۔ تھکاوٹ، ذہنی انتشار اور نیند کی کمی علامات میں شامل ہیں۔ بچوں اور بزرگوں میں یہ مسئلہ زیادہ ہوتا ہے۔ گرمی کا زور بڑھے تو دماغی نظام کمزور ہو سکتا ہے۔ مسلسل پسینہ آنا جسم کو نڈھال کر دیتا ہے۔ ایسے میں دماغی کارکردگی متاثر ہو جاتی ہے۔ اس کے لیے احتیاط بے حد ضروری ہے۔ دماغی کمزوری کو سنجیدہ لینا چاہیے۔ یہ چھوٹی علامت کسی بڑی بیماری کی طرف اشارہ ہو سکتی ہے۔ قدرتی تدابیر سے اس کا حل ممکن ہے۔ حکمت میں اس کا مؤثر علاج موجود ہے۔ متوازن غذا، نیند اور دیسی نسخے فائدہ دیتے ہیں۔ ان وجوہات کو جان کر بروقت احتیاط کریں۔ شدید گرمی میں چکر آنے کی علامات اور پہچان گرمی میں چکر آنا عام مگر خطرناک علامت ہو سکتی ہے۔ یہ جسمانی کمزوری کا اہم اشارہ ہوتا ہے۔ چکر کا آغاز اکثر آنکھوں کے سامنے دھند آنے سے ہوتا ہے۔ کچھ افراد کو توازن قائم رکھنا مشکل محسوس ہوتا ہے۔ سر بھاری لگتا ہے اور ذہن الجھنے لگتا ہے۔ دل کی دھڑکن تیز یا سست ہو سکتی ہے۔ پسینہ زیادہ اور جسم ٹھنڈا محسوس ہوتا ہے۔ کچھ کو متلی یا الٹی جیسی کیفیت بھی محسوس ہوتی ہے۔ جسم کا رنگ زرد یا پیلا ہونے لگتا ہے۔ چہرے پر تھکن اور بے رونقی نمایاں ہوتی ہے۔ زبان خشک اور منہ کا ذائقہ خراب ہو جاتا ہے۔ ہاتھ پاؤں میں کپکپی یا جھٹکے محسوس ہوتے ہیں۔ کھڑے ہوتے وقت چکر تیز ہو سکتے ہیں۔ تھوڑی دیر چلنے پر بھی سانس پھولتا ہے۔ نظر دھندلا جانا یا آوازوں کا مدہم ہونا بھی علامات ہیں۔ ذہن بھٹکتا ہے اور سوچنے میں دشواری محسوس ہوتی ہے۔ ان علامات کو فوراً پہچاننا ضروری ہے۔ بروقت علاج نہ کیا جائے تو حالت بگڑ سکتی ہے۔ دیسی حکمت میں ان چکروں کا شافی علاج موجود ہے۔ علامات جان کر علاج کی طرف بڑھنا ہی عقل مندی ہے۔ دماغی طاقت بڑھانے والی قدرتی اشیاء قدرت نے ہر بیماری کا حل کسی نہ کسی غذا میں رکھا ہے۔ دماغ کو طاقت دینے والی کئی قدرتی اشیاء موجود ہیں۔ بادام، اخروٹ اور چلغوزے دماغی خلیات کو تقویت دیتے ہیں۔ یہ یادداشت بہتر بنانے میں مدد کرتے ہیں۔ دودھ، شہد اور زعفران دماغی تھکن کو دور کرتے ہیں۔ کھجور میں موجود قدرتی شکر فوری توانائی دیتی ہے۔ تلسی اور گاؤزبان جیسے پتے دماغ کو سکون بخشتے ہیں۔ انار اور انگور خون پیدا کرتے ہیں اور دماغ تک پہنچاتے ہیں۔ پانی کی وافر مقدار دماغی کارکردگی بڑھاتی ہے۔ تیزابی مشروبات سے بچنا بہتر ہے۔ سبز قہوہ اور اجوائن کا پانی بھی فائدہ مند ہیں۔ دہی جسم کو ٹھنڈک دیتا ہے اور دماغی توازن بحال کرتا ہے۔ سادہ غذا، وقت پر نیند، اور ناشتہ کبھی نہ چھوڑیں۔ بھوکا رہنا دماغ کو کمزور کرتا ہے۔ سونف اور مصری والا پانی فوری اثر دکھاتا ہے۔ خشک میوہ جات کا روزانہ استعمال ضروری ہے۔ حکمت میں دماغی طاقت کے نسخے ہمیشہ غذائی بنیاد پر ہوتے ہیں۔ غذا سے علاج دیرپا ہوتا ہے اور نقصان سے پاک ہوتا ہے۔ گرمی میں پانی کی کمی اور دماغ پر اثرات گرمی میں جسم سے پانی تیزی سے خارج ہوتا ہے۔ پسینہ اور پیشاب کی زیادتی پانی کی کمی پیدا کرتی ہے۔ پانی کی کمی دماغی سگنل سست کر دیتی ہے۔ خون گاڑھا ہو کر دماغی رگوں کو متاثر کرتا ہے۔ انسان الجھن، تھکن اور چکر کا شکار ہو جاتا ہے۔ زبان خشک ہو جاتی ہے اور دل کی دھڑکن بے ترتیب ہو سکتی ہے۔ دماغ کو آکسیجن کی فراہمی کم ہو جاتی ہے۔ ذہن میں دھند چھا جاتی ہے اور سوچنے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے۔ نیند میں کمی اور توجہ کی کمی بھی ظاہر ہوتی ہے۔ تھوڑا چلنے پر بھی کمزوری محسوس ہوتی ہے۔ پانی کی کمی اعصابی نظام پر براہ راست اثر ڈالتی ہے۔ نزلہ، سر درد اور تھکن بڑھ جاتی ہے۔ پانی کی کمی کو سنجیدہ لینا ضروری ہے۔ دن میں کم از کم آٹھ گلاس پانی پینا چاہیے۔ دہی، لسی اور پھلوں…

Read More