زیتون کے تیل سے بدلیں صحت کی دنیا

زیتون کا درخت قدیم ترین درختوں میں سے ایک ہے۔ زیتون کا تیل صحت کے لیے بے شمار فوائد رکھتا ہے اور اسے مختلف طریقوں سے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ اس میں موجود غذائی خصوصیات انسان کی صحت کے لیے فائدہ مند ہیں۔ آئیے زیتون کے تیل اور زیتون کے دیگر فوائد کے بارے میں جانتے ہیں۔ فوائد دل کی صحت کو بہتر بناتا ہے زیتون کا تیل دل کی صحت کے لیے بے حد مفید ہے۔ اس میں موجود قدرتی اجزاء خون کے کولیسٹرول کی سطح کو متوازن رکھتے ہیں۔ جو دل کی بیماریوں کے خطرات کو کم کرنے میں مدد دیتا ہے۔ اس کے علاوہ زیتون کا تیل خون کی شریانوں کو صاف رکھتا ہے جس سے ہارٹ اٹیک یا فالج کے خطرات کم ہوتے ہیں۔ وزن کم کرنے میں مددگار زیتون کا تیل وزن کم کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اس میں موجود قدرتی اجزاء جسم میں چربی کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ زیتون کا تیل بھوک کو کنٹرول کرتا ہے اور کھانے کی مقدار کو کم کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے جس سے آپ زیادہ خوراک کھانے سے بچتے ہیں۔ جلد کی صحت کو بہتر بناتا ہے زیتون کا تیل جلد کے لیے ایک قدرتی علاج ہے۔ اس میں ایسے قدرتی اجزاء موجود ہوتے ہیں جو جلد کو نرم، ہموار اور تروتازہ رکھتے ہیں۔ زیتون کا تیل خشکی، جھریوں، اور جلد کی دیگر تکالیف کو دور کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ یہ جلد کی سوزش کو کم کرتا ہے اور اسے قدرتی نمی فراہم کرتا ہے جس سے جلد چمکدار نظر آتی ہے۔ زیتون کے تیل کا استعمال چہرے کی دیکھ بھال کے لیے ایک موثر قدرتی علاج ہے۔ بالوں کی صحت میں بہتری زیتون کا تیل بالوں کی صحت کے لیے بہت مفید ہے۔ یہ بالوں کو نم اور چمکدار بنانے کے ساتھ ساتھ ان کی جڑوں کو مضبوط کرتا ہے۔ زیتون کا تیل خشکی کو دور کرنے میں مددگار ہے اور یہ بالوں کے گرنے سے روکتا ہے۔ اگر آپ اپنے بالوں میں زیتون کا تیل استعمال کرتے ہیں تو یہ آپ کے بالوں کو قدرتی تیل فراہم کرتا ہے اور ان کی نشوونما کو بڑھاتا ہے۔ اس کے علاوہ زیتون کا تیل بالوں میں جڑوں تک پہنچ کر ان کی صحت کو بہتر بناتا ہے۔ ہاضمہ کی صحت میں بہتری زیتون کا تیل نظامِ ہاضمہ کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ اس میں قدرتی چکنائیاں موجود ہوتی ہیں جو معدے کی صفائی میں مدد دیتے ہیں اور نظام انہضام کو بہتر بناتے ہیں۔ زیتون کا تیل قبض کو دور کرتا ہے اور آنتوں کی حرکت کو بہتر بناتا ہے جس سے ہاضمے کے مسائل کم ہوتے ہیں۔ یہ معدے کی تکالیف کو بھی دور کرتا ہے۔ دماغی صحت میں بہتری زیتون کا تیل دماغ کی صحت کے لیے بھی اہم ہے۔ اس میں موجود اجزاء دماغی افعال کو بہتر بناتے ہیں اور دماغ کے خلیوں کی صحت بڑھاتے ہیں۔ یہ الزائمر جیسی بیماریوں کے خطرات کو کم کرتا ہے۔ زیتون کا تیل دماغی کارکردگی کو بڑھا کر ذہنی سکون فراہم کرتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ دماغ کی تیز رفتاری کو بہتر بناتا ہے اور یادداشت کو مضبوط کرتا ہے۔ جوڑوں کی صحت میں بہتری زیتون کا تیل جوڑوں کی سوزش کو کم کرتا ہے اور جوڑوں کی حرکت کو بہتر بناتا ہے۔ یہ خاص طور پر آرتھرائٹس اور گنٹھیا جیسے مسائل میں فائدہ مند ہوتا ہے۔ زیتون کا تیل جوڑوں کی تکالیف کو کم کر کے درد میں آرام دیتا ہے۔ اس میں موجود قدرتی خصوصیات جوڑوں کی سوزش کو کم کرتی ہیں اور ان کی حرکت کو مزید بہتر بناتی ہیں۔ مدافعتی نظام کی مضبوطی زیتون کا تیل جسم کے مدافعتی نظام کو مضبوط کرتا ہے۔ اس میں موجود قدرتی اجزاء جسم کو مختلف بیماریوں اور انفیکشنز سے بچانے میں مدد دیتے ہیں۔ زیتون کا تیل سردیوں میں ہونے والی بیماریوں سے بچاؤ کے لیے ایک قدرتی حل ہے۔ یہ جسم کے دفاعی نظام کو مضبوط کرتا ہے اور انفیکشنز کے خلاف لڑنے کی صلاحیت بڑھاتا ہے۔ ہر مرض کے اصولی اور یقینی علاج کے لیے مسلم دواخانہ کی خدمات حاصل کریں

Read More

کیا آپ جانتے ہیں مالٹے کیسے آپ کی صحت کو بہتر بنا سکتے ہیں؟

مالٹا ایک لذیذ اور صحت بخش پھل ہے جو نہ صرف ذائقے میں بہترین ہوتا ہے بلکہ صحت کے لیے بھی بے شمار فوائد رکھتا ہے۔ اس میں قدرتی اجزاء کی بڑی مقدار موجود ہوتی ہے جو جسم کو مختلف بیماریوں سے بچانے اور صحت کو بہتر بنانے میں مدد دیتے ہیں۔ آئیے مالٹے کے فوائد کے بارے میں مزید جانتے ہیں۔۔۔ مالٹے کے فوائد مدافعتی نظام کی مضبوطی مالٹے میں قدرتی اجزاء کی بڑی مقدار ہوتی ہے جو مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے میں مدد کرتے ہیں اور نزلہ، زکام جیسی بیماریوں سے بچاتے ہیں۔ دل کی صحت مالٹے میں پائے جانے والے اجزاء دل کی صحت کے لیے مفید ہیں۔ یہ کولیسٹرول کی سطح کو کم کرنے اور خون کی گردش کو بہتر بنانے میں مدد دیتے ہیں۔ وزن میں کمی مالٹے کم کیلوریز والے ہوتے ہیں اور ان میں فائبر کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جو آپ کو زیادہ دیر تک پیٹ بھرنے کا احساس دلاتے ہیں۔ مالٹے کھانا یا مالٹے کا جوس پینا آپ کے وزن میں کمی کا بہترین انتخاب ہے۔ ہاضمہ کی بہتری مالٹے میں ایسے اجزاء پائے جاتے ہیں جو ہاضمہ کے نظام کو بہتر بنانے میں مدد دیتے ہیں، قبض کو دور کرتے ہیں اور آنتوں کی صحت کو فروغ دیتے ہیں۔ جلد کی صحت مالٹے میں موجود قدرتی اجزاء جلد کو تازگی دیتے ہیں، جھریوں اور عمر کے آثار کو کم کرتے ہیں اور جلد کی نمی کو برقرار رکھتے ہیں۔ شوگر کے مریضوں کے لیے مفید مالٹا خون میں شوگر کی سطح کو اچانک نہیں بڑھاتا، اس لیے یہ شوگر کے مریضوں کے لیے ایک اچھا انتخاب ہے۔ گردے کی پتھری مالٹے کا جوس گردے کی پتھری کو روکنے میں مدد کرتا ہے۔ مالٹے کا استعمال گردے کی پتھری کم کرنے میں بھی مدد کرتا ہے۔ مالٹے کا رس گردے کی پتھری کا ایک معروف گھریلو علاج بھی ہے۔ آنکھوں کی صحت مالٹے میں موجود قدرتی اجزاء آنکھوں کی جھلیوں کو صحت مند رکھتے ہیں، موتیا بند کے خطرے کو کم کرنے اور صحت مند خون کی نالیوں کو فروغ دینے میں مدد کرتے ہیں۔ مالٹا ایک صحت بخش پھل ہے لیکن اسے کھاتے وقت کچھ احتیاط کرنا ضروری ہے تاکہ اس کے فوائد سے فائدہ اٹھایا جا سکے اور کسی بھی ممکنہ نقصان سے بچا جا سکے۔ احتیاط خالی پیٹ نہ کھائیں مالٹا خالی پیٹ نہ کھائیں کیونکہ اس میں موجود تیزابیت معدے پر اثر انداز ہو سکتا ہے اور جلن کا سبب بن سکتا ہے۔ الرجی کی صورت میں کچھ افراد کو مالٹے سے الرجی ہوتی ہے جیسے جلد کی جلن یا سوزش۔ اگر آپ کو مالٹے سے الرجی کا سامنا ہو تو ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔ دانتوں کی حفاظت مالٹا میں وٹامن C کی زیادہ مقدار ہوتی ہے جو دانتوں کی ایمیل کو متاثر کر سکتی ہے۔ اس لیے مالٹا کھانے کے بعد کُلی کرنا ضروری ہے تاکہ تیزابیت سے بچا جا سکے۔ مالٹے کے رس کا احتیاط مالٹے کا رس بھی صحت کے لیے مفید ہے لیکن اسے زیادہ مقدار میں نہ پیئیں کیونکہ اس میں موجود تیزابیت معدے پر بوجھ ڈال سکتی ہے۔ پھل کا صحیح انتخاب مالٹے خریدتے وقت تازہ اور مکمل طور پر پکّے ہوئے مالٹے کا انتخاب کریں۔ کچے یا زیادہ پکے مالٹے صحت کے لیے نقصان دہ ہو سکتی ہے۔

Read More

پانی پینے کے چند اہم فوائد جو سردیوں میں ضروری ہیں

سردیوں میں پانی پینے کی اہمیت سردیوں میں اکثر لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ موسم ٹھنڈا ہوتا ہے اس لیے انہیں زیادہ پانی پینے کی ضرورت نہیں ہوتی لیکن حقیقت یہ ہے کہ سردیوں میں بھی جسم کو مناسب مقدار میں پانی کی ضرورت ہوتی ہے اور پانی کی کمی صحت کے مختلف مسائل کا باعث بن سکتی ہے۔ آئیے سردیوں میں پانی پینے کی اہمیت کے کچھ اہم نکات کے بارے میں جانتے ہیں۔ جسم میں نمی کی کمی کو دور کرنا سردیوں میں ہوا خشک ہوتی ہے اور جسم میں نمی کی کمی ہو سکتی ہے۔ جس سے جلد خشک، کھچک اور خشکی کا شکار ہو جاتی ہے۔ پانی پینے سے جلد کی نمی برقرار رہتی ہے اور وہ نرم و ملائم رہتی ہے۔ درجہ حرارت کا توازن برقرار رکھنا پانی پینے سے جسم کا درجہ حرارت متوازن رہتا ہے۔ سردیوں میں بھی جسم کو گرم رکھنے کے لیے پانی کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ دورانِ خون صحیح طریقے سے کام کرتا رہے۔ پھیپھڑوں کی صحت سردیوں میں ہوا خشک ہونے کی وجہ سے پھیپھڑوں پر دباؤ بڑھ سکتا ہے اور سانس کی نالیوں میں خشکی آ سکتی ہے۔ پانی پینے سے سانس کی نالیوں کو نرم رکھا جاتا ہے اور سانس لینے میں آسانی ہوتی ہے۔ ہاضمہ کی بہتری سردیوں میں پانی پینے سے ہاضمے کی صحت بھی بہتر ہوتی ہے۔ پانی کی کمی قبض کا باعث بن سکتی ہے جو ایک عام مسئلہ ہے۔ مناسب مقدار میں پانی پینے سے آنتوں کی حرکت بہتر ہوتی ہے اور قبض سے بچنے میں مدد ملتی ہے۔ بیماریوں سے بچاؤ سردیوں میں وائرل انفیکشن اور موسمی بیماریوں کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ نیم گرم یا گرم پانی پینے سے نزلہ زکام اور دیگر بیماریوں کا خطرہ کم ہوتا ہے۔ یہ جسم کو اندرونی طور پر گرم رکھنے اور مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے میں مدد کرتا ہے۔ جلد کی صحت سردیوں میں خشک ہوا جلد کی خشکی کا باعث بنتی ہے۔ مناسب مقدار میں پانی پینے سے جلد ہائیڈریٹ رہتی ہے اور خشکی کم ہوتی ہے جس سے جلد نرم و ملائم رہتی ہے۔ توانائی کی سطح پانی جسمانی توانائی کی سطح کو بڑھاتا ہے۔ سردیوں کے موسم میں جسم کو زیادہ توانائی کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ وہ سردی کے اثرات کا مقابلہ کر سکے۔ زیادہ مقدار میں پانی پینے سے جسم توانائی محسوس کرتا ہے اور تھکاوٹ کم ہوتی ہے۔ وزن کنٹرول پانی پینے سے پیٹ بھرنے کا احساس دیر تک برقرار رہتا ہے جو کہ وزن کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ خاص طور پر کھانے سے پہلے پانی پینا میٹابولزم کو تیز کرتا ہے اور کیلوریز جلانے میں معاونت کرتا ہے۔ مدافعتی نظام کی مضبوطی مناسب مقدار میں پانی پینے سے جسم کا مدافعتی نظام مضبوط رہتا ہے اور سردیوں میں عام بیماریوں جیسے نزلہ، زکام اور بخار سے بچاؤ ممکن ہوتا ہے۔ دماغی صحت پانی کی کمی دماغی افعال کو متاثر کر سکتی ہے۔ جسم میں پانی کی معمولی کمی سے چڑچڑے پن، توجہ مرکوز کرنے میں مشکل، اور تھکاوٹ جیسی علامات ظاہر ہو سکتی ہیں۔ سردیوں میں پانی پینے سے دماغی کارکردگی بہتر ہوتی ہے اور ذہنی دباؤ کم ہوتا ہے۔ گردوں کی صحت پانی گردوں کے لیے بہت ضروری ہے۔ یہ گردوں کو زہریلے مادوں کو خارج کرنے اور صحت مند رکھنے میں مدد کرتا ہے۔ سر درد سے نجات پانی کی کمی سر درد کا ایک عام سبب ہے۔ سردیوں میں بھی پانی کی کمی کی وجہ سے سر درد ہو سکتا ہے۔ مناسب مقدار میں پانی پینے سے سر درد سے نجات ملتی ہے۔ پانی کی کمی کی علامات پانی کی کمی کی صورت میں سر درد، تھکاوٹ، خشک منہ، اور چمکدار جلد جیسے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔ سردیوں میں یہ علامات زیادہ شدید ہوسکتی ہیں کیونکہ لوگ پانی کو نظرانداز کرتے ہیں۔ سردیوں میں کتنا پانی پینا چاہیے؟ عام طور پر ایک بالغ شخص کو روزانہ 8 گلاس پانی پینے کی تلقین کی جاتی ہے۔ لیکن یہ مقدار ہر فرد کے لیے مختلف ہو سکتی ہے۔ آپ کو اپنی جسمانی سرگرمی، آب و ہوا اور صحت کی حالت کے مطابق پانی کی مقدار کا تعین کرنا چاہیے۔ سردیوں میں پانی پینے کے طریقے اگر آپ کو سادہ پانی پینا مشکل لگتا ہے تو آپ اس میں لیموں، کھیرے یا پودینے کے پتے شامل کر سکتے ہیں۔آپ گرم مشروبات جیسے کہ گرم پانی، سوپ یا ہربل ٹی بھی پی سکتے ہیں۔اپنے ساتھ ہمیشہ پانی کی بوتل رکھیں تاکہ آپ کو پیاس لگنے پر پانی میسر ہو۔ ہر مرض کے اصولی اور یقینی علاج کے لیے مسلم دواخانہ کی خدمات حاصل کریں

Read More

خشخاش کے فوائد صحت کے لئے شاندار تحفہ

خشخاش ایک قدیم جڑی بوٹی ہے جو مختلف غذائی اور طبی مقاصد کے لیے استعمال ہوتی ہے۔ خشخاش کے بیج نہ صرف ذائقے میں خوشبودار ہوتے ہیں بلکہ صحت کو بھی بے شمار فوائد فراہم کرتے ہیں۔ خشخاش میں موجود غذائی اجزاء جیسے کہ پروٹین، فائبر اور معدنیات اسے ایک قیمتی غذا بناتے ہیں۔ آئیے خشخاش کے فوائد، اس کے استعمال کے طریقے اور احتیاط جانتے ہیں۔ خشخاش کے فوائد دل کی صحت خشخاش میں موجود صحت مند چکنائیاں دل کی صحت کو بہتر بناتی ہیں۔ یہ چکنائیاں خون کی نالیوں کو صاف کرنے میں مدد کرتی ہیں اور دل کی بیماریوں کے خطرے کو کم کرتی ہیں۔ باقاعدہ استعمال سے خون کی گردش بہتر ہوتی ہے جو دل کے لیے فائدہ مند ہے۔ نیند کی بہتری خشخاش کے بیج میں قدرتی طور پر نیند لانے والے اجزاء شامل ہیں۔ ان بیجوں میں موجود غذائی اجزاء دماغی سکون فراہم کرتے ہیں اور نیند کو بہتر بنانے میں مدد کرتے ہیں۔ خشخاش کے بیج نیند کی کمی یا بے خوابی میں مبتلا افراد کے لیے بہترین ثابت ہوتے ہیں۔ ان کا باقاعدہ استعمال نیند کے معیار کو بہتر بناتا ہے اور رات کو سکون سے سونے میں مدد دیتا ہے۔ ہاضمہ کے مسائل میں کمی خشخاش نظام ہاضمہ کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔ اس میں قدرتی اجزاء کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جو کہ آنتوں کی حرکت کو بہتر بناتے ہیں اور قبض جیسے مسائل سے نجات دلاتے ہیں۔ خشخاش کے بیج آنتوں کی صفائی کرتے ہیں اور ہاضمہ کو بہتر بنانے میں مددگار ہیں۔ ان کا استعمال گیس، اپھارہ، اور پیٹ کی دیگر بیماریوں کو کم کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔ جلدی مسائل کے لیے فائدہ مند خشخاش میں موجود قدرتی اجزاء جلد کو نقصان سے بچاتے ہیں۔ جس سے جلد جوان اور صحت مند رہتی ہے۔ اس کے علاوہ، خشخاش میں موجود غذائی اجزا بالوں کو مضبوط بنانے اور ان کی نشوونما کو بہتر بنانے میں مدد کرتے ہیں۔ تناؤ اور اضطراب میں کمی خشخاش کے بیج ذہنی سکون فراہم کرتے ہیں اور ذہنی تناؤ، اضطراب، اور تھکاوٹ کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ ان میں موجود قدرتی اجزاء دماغ کو سکون دیتے ہیں اور ذہنی دباؤ کو کم کرتے ہیں۔ خشخاش کے بیج دماغ کی حالت کو بہتر بناتے ہیں اور موڈ کو خوشگوار بناتے ہیں۔ ان کا استعمال اضطراب یا ذہنی تناؤ میں کمی لانے کے لیے کیا جا سکتا ہے۔ ہڈیوں کی مضبوطی خشخاش قدری اجزاء کا ایک بہترین ذریعہ ہے جو ہڈیوں کی صحت کے لیے انتہائی ضروری ہیں۔ یہ معدنیات ہڈیوں کو مضبوط بنانے، ان کی کثافت کو برقرار رکھنے اور آسٹیوپوروسس جیسی بیماریوں کے خطرے کو کم کرنے میں مدد کرتے ہیں۔ جوڑوں کے درد کا علاج خشخاش کا تیل جوڑوں کے درد کو دور کرنے میں مفید ثابت ہوتا ہے۔ اس کا مساج کرنے سے درد میں افاقہ ہوتا ہے اور سوزش کم ہوتی ہے۔ شوگر کے مریضوں کے لیے فائدہ مند خشخاش بلڈ شوگر کی سطح کو کنٹرول کرنے میں مددگار ثابت ہوتی ہے اس لیے شوگر کے مریضوں کے لیے بھی مفید ہے۔ خشخاش کا استعمال کیسے کریں؟ خشخاش کو مختلف طریقوں سے استعمال کیا جا سکتا ہے؛ پیسٹ بنا کر خشخاش کو پانی یا دودھ کے ساتھ پیس کر پیسٹ بنایا جا سکتا ہے اور اسے مختلف کھانوں یا مشروبات میں شامل کیا جا سکتا ہے۔ چائے خشخاش کی چائے بنا کر پینا بھی ایک مؤثر طریقہ ہے۔ کھانے میں خشخاش کو روٹی، دلیے یا دیگر کھانوں میں شامل کرکے بھی کھایا جا سکتا ہے۔ آئل خشخاش کا تیل جوڑوں پر مساج کرنے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ احتیاط اگرچہ خشخاش کے بے شمار فوائد ہیں لیکن کچھ احتیاطیں بھی ضروری ہیں دھلی ہوئی خشخاش ہمیشہ دھلی ہوئی خشخاش خریدیں کیونکہ بغیر دھلی ہوئی خشخاش نشے کے عناصر رکھ سکتی ہے۔ ادویات کے ساتھ تعامل اگر آپ کسی طبی علاج پر ہیں تو خشخاش کا استعمال کرنے سے پہلے اپنے معالج سے مشورہ کریں۔ اعتدال سے استعمال زیادہ مقدار میں خشخاش کھانے سے بچیں کیونکہ یہ عادت بن سکتی ہے۔ الرجی اگر آپ کو کسی قسم کی الرجی ہو تو خشخاش کا استعمال کرنے سے پہلے ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔ ہر مرض کے اصولی اور یقینی علاج کے لیے مسلم دواخانہ کی خدمات حاصل کریں

Read More
پستہ ، چھوٹا دانہ، بڑے فائدے!'، تصویر صحت اور غذائیت کے فوائد کو اجاگر کرتی ہے

پستہ سے حاصل کریں طاقتور صحت کے فوائد

پستہ ایک لذیذ اور مقبول خشک میوہ ہے جو نہ صرف اپنے ذائقے کے لیے جانا جاتا ہے بلکہ صحت کے لیے اس کے بے شمار فوائد بھی ہیں۔ غذائیت سے بھرپور یہ ننھے دانے قدتی اجزاء کا خزانہ ہیں۔کیا آپ جانتے ہیں کہ ایک چھوٹا سا پستہ آپ کی صحت پر کتنا بڑا اثر ڈال سکتا ہے؟ یہ مزیدار خشک میوہ غذائیت سے بھرپور ہے اور صحت کے لیے بے شمار فوائد رکھتا ہے۔ آئیے جانتے ہیں پستہ کے کچھ اہم فوائد۔ پستہ کھانے کے فوائد دل کی صحت کے لیے مفید پستہ میں موجود قدرتی اجزاء دل کی صحت کو بہتر بناتے ہیں۔ یہ کولیسٹرول کی سطح کو کم کرنے میں مدد کرتے ہیں اور دل کی بیماریوں کے خطرے کو کم کرتے ہیں۔ وزن کم کرنے میں مددگار پستہ میں فائبر اور پروٹین کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جس کی وجہ سے یہ پیٹ بھرنے کا احساس دلاتا ہے اور زیادہ کھانے سے بچاتا ہے۔ اس طرح یہ وزن کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ شوگر کے لیے مفید پستہ خون میں شوگر کی سطح کو کنٹرول کرنے میں مدد کرتا ہے۔ اس میں موجود صحت مند چکنائیاں خون میں گلوکوز کی سطح کو مؤثر طریقے سے منظم کرتی ہیں۔ بال گرنا روزانہ درمیانی مقدار میں پستہ کھانا بال گرنے سے متعلق مسائل کا جادوئی اور فعال حل پیش کرتا ہے وبائی امراض وبائی امراض میں مغز پستہ ایک تولہ اور کوزہ مصری ہم وزن لے کر استعمال کرنا نہایت فائدے مند ہے۔ مضبوط مدافعتی نظام اگر آپ بیماریوں سے مقابلہ کرنے کے لئے مضبوط مدافعتی نظام چاہتے ہیں تو آپ وٹامنز کا زیادہ استعمال کرنا ہوگا۔ پستے میں پایا جانے والا وٹامن بی 6  صحت مند خون کے خلیات بنانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ پستہ کا استعمال ہمارے مدافعتی نظام کو مضبوط بناتا ہے کولیسٹرول پستہ غذائت میں زیادہ ہونے کے علاوہ کولیسڑول کو بھی کم کرتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ بلڈ پریشر کو بھی کم کرتا ہے۔ اس لئے اگر آپ کے جسم سے میں کولیسٹرول کی مقدار زیادہ ہے تو آپ پستے کا استعمال کریں آنتوں کی صحت پستے میں قدرتی اجزاء کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔ ہاضمے کی خرابی کی وجہ سے بہت سی بیماریاں ہوسکتی ہیں۔ پستے کی مدد سے آنتوں کے اچھے بیکٹریا میں اضافہ ہوتا ہے اور نظام ہاضم بھی بہتر ہوتا ہے کیلوری میں کم پروٹین میں زیادہ گری دار میوے بہت سے صحت کے فوائد رکھتے ہیں لیکن عام طور پر یہ کیلوری میں زیادہ ہوتے ہیں۔ لیکن پستہ میں کیلوری کی مقدار کم پائی جاتی ہے۔ پستے میں 159 کیلوریز ہوتی ہیں۔ اس کے مقابلے میں اخروٹ میں 185 کیلوریز ہوتی ہیں۔ اس میں اچھی خاصی پروٹین پائی جاتی ہے زیادہ اینٹی آکسیڈنٹس ہماری صحت کے لئے اینٹی آکسیڈنٹس بہت ضروری ہوتے ہیں۔ وہ کسی بھی قسم کے نقصان سے روکتے ہیں اور کینسر جیسی بیماری سے حفاظت کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ پستے میں زیادہ بیجوں کے مقابلے میں اینٹی آکسیڈنٹس موجود ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ اینٹی آکسیڈنٹس فری ریڈیکلز کے نقصان سے بچاتے ہیں پستہ کھانے کی احتیاط اعتدال میں استعمال پستے کھاتے وقت اعتدال سے کام لینا ضروری ہے۔ روزانہ 12 سے 15 پستے کھانا مناسب سمجھا جاتا ہے کیونکہ زیادہ مقدار میں کھانے سے چکنائی کی سطح بڑھ سکتی ہے۔ ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کے لیے ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کو نمک لگے پستے کھانے سے پرہیز کرنا چاہیے کیونکہ ان میں موجود نمک بلڈپریشر کو مزید بڑھا سکتا ہے۔ الرجی کی صورت میں کچھ افراد کو پستے یا دیگر خشک میوہ جات سے الرجی ہو سکتی ہے۔ اگر آپ کو پستے کھانے کے بعد خارش، سوجن یا دیگر علامات محسوس ہوں تو فوری طور پر ماہر طبیب سے رابطہ کریں۔ بچوں کے لیے احتیاط چھوٹے بچوں کو پورے پستے دینے سے گریز کریں کیونکہ یہ ان کے گلے میں پھنس سکتے ہیں۔ بچوں کو پستے پیس کر یا چھوٹے ٹکڑوں میں دینا چاہیے۔ ادویات کے ساتھ تعامل کچھ ادویات کے ساتھ پستے کا استعمال مضر ہو سکتا ہے۔ اگر آپ کوئی خاص دوا استعمال کر رہے ہیں تو پستہ کھانے سے پہلے اپنے طبیب سے مشورہ کریں۔ ہر مرض کے اصولی اور یقینی علاج کے لیے مسلم دواخانہ کی خدمات حاصل کریں

Read More
کلونجی کے فائدے اور گھریلو نسخے بتاتا ہوا اردو تھمب نیل

کیا کلونجی آپ کے لئے ضروری ہے؟ جانیے اس کے فائدے

کلونجی ایک چھوٹا سا سیاہ دانہ ہے جو صحت کے لیے بے شمار فوائد رکھتا ہے۔ اس میں موجود قدرتی اجزاء مدافعتی نظام کو مضبوط بناتے ہیں۔ کلونجی ہاضمے کو بہتر بناتی ہے، دل کی حفاظت کرتی ہے اور کینسر سے بچاؤ میں مددگار ہے۔ کلونجی کا تیل جِلد اور بالوں کے لیے بھی مفید ہے۔ تاہم اسے اعتدال سے استعمال کرنا چاہیے۔ کلونجی کے مزید فوائد درج ذیل ہیں بالوں کی نشوونما تیز کلونجی کا تیل بالوں کی نشوونما کو بھی تیز کرتا ہے اور بالوں کو نمی فراہم کرتا ہے جس کی وجہ سے بال صحت مند رہتے ہیں۔ روغن کلونجی بالوں کی جڑوں کو بھی مضبوط بناتا ہے۔ بندش پیشاب کے لیے اگر پیشاب بند ہو تو کلونجی وقفہ وقفہ سے آدھا چمچ استعمال کریں۔ اسی طرح خواتین میں حیض کی بندش اور ماہواری کی جملہ خرابیوں کے لیے بھی مفید ہے۔ معدہ کے امراض، بدہضمی، گیس، دائمی قبض وغیرہ کے لیے بھی کلونجی کا استمال مفید ہے مدافعتی نظام کو مضبوط کرتا ہے کلونجی میں موجود قدرتی اجزاء جسم کے مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے میں مدد دیتے ہیں، جس سے بیماریوں کے خلاف لڑنے کی طاقت بڑھتی ہے۔ جلدی مسائل کلونجی کا تیل جلد پر مختلف مسائل جیسے مہاسے، خشکی، اور داغ دھبے کے علاج میں مددگار ہوتا ہے۔ دل کی صحت کلونجی دل کی بیماریوں کے خطرے کو کم کرنے میں مدد کرتی ہے۔ یہ دوران خون کو کنٹرول کرنے میں مدد کرتی ہے اور دل کے حملے کے امکانات کو کم کرتی ہے۔ سانس کی بیماریوں کا علاج کلونجی کھانسی، دمہ، سانس کی تکالیف جیسے مسائل میں فائدہ مند ہے۔ اس کے قدرتی اجزاء سانس کی نالیوں کی صفائی اور انفیکشنز سے بچاؤ میں مدد دیتے ہیں۔ نزلہ اور زکام میں بھی انتہائی مفید ہے۔ کینسر سے بچاؤ کلونجی میں موجود اجزاء کینسر کے خلیات کی نشوونما کو روکنے میں مفید ہیں خاص طور پر سینے کے کینسر کی نشونما کو روکتے ہیں۔ موڈ اور ذہنی صحت پر اثرات کلونجی کے بیج اور تیل میں موجود اجزاء دماغی فعالیت کو بڑھاتے ہیں اور ذہنی تناؤ کو کم کرتے ہیں۔ ذہنی سکون اور خوشی کے احساس کو بڑھاتے ہیں۔ ورم کا خاتمہ ورم جسم کو چوٹوں اور بیماریوں سے بچانے میں مدد دیتا ہے لیکن اگر ورم دائمی ہو جائے تو یہ کئی امراض جیسا کہ شوگر، کینسر، اور امراضِ قلب کا باعث بن سکتا ہے۔ کلونجی کو باقاعدہ استعمال کرنے سے ورم میں کمی آسکتی ہے۔ معدے کے السر سے نجات السر کی وجہ سے معدے میں زخم ہو جاتے ہیں۔ کلونجی کا استعمال معدے کے السر سے بچاؤ میں مفید ثابت ہوتا ہے۔ حافظے میں بہتری کمزور حافظہ سے چھٹکارا پانے کے لیے کلونجی کو استعمال کیا جا سکتا ہے کیوں کہ کلونجی حافظے کو بہتر بنانے میں بہت اہم کردار ادا کرتی ہے۔ حافظے کو بہتر بنانے کے لیے ایک گلاس پانی میں دو چٹکی کلونجی اور چند پودینے کے پتے شامل کر لیں اب اس پانی کو ابال لیں اور اس نسخے کو ہر روز استعمال کریں۔ اس کے ساتھ ساتھ کلونجی کو شہد کے ساتھ استعمال کرنے سے یاداشت میں بہتری آتی ہے۔ کیل مہاسوں سے نجات کیل مہاسوں سے چھٹکارا پانے کے لیے ایک کپ لیموں کا رس لے لیں اور اس میں آدھا چمچ کلونجی کا تیل شامل کر لیں اس مکسچر کو دن میں دو مرتبہ چہرے پر لگائیں کچھ دنوں تک باقاعدگی کے ساتھ اس مکسچر کو استعمال کرنے سے کیل مہاسوں سے چھٹکارا ملنا شروع ہو جائے گا۔ نسخہ جات موٹاپے کے لیے کلونجی، اجوائن، سفید زیرہ، خشک پودینہ اور سونفسب ہم وزن باریک سفوف کر کے آدھا چمچ روز صبح نہار منہ پانی کے ساتھ استعمال کریں۔موٹاپہ کم ہوگا اور بڑھا ہوا پیٹ کم ہوگا کچھ عرصہ مستقل استعمال کریں۔ بالوں کے لیے آئل اجزاءکلونجی، تخم میتھرا، برگ مہندی ایک بڑا چمچ اور روغن ناریل 250گرام۔ تمام اجزاء کو کڑاہی میں ڈال کر ہلکی آنچ پر جلالیں اور ٹھنڈا ہونے پر چھان کر محفوظ کرلیں۔استعمالحسب ضرورت روغن لے کر بالوں میں اچھی طرح جزب کریں۔فوائدبالوں کا گرنا، دوشاخہ ہونا، بالوں کی سکری اور خشکی کیلئے مفید ہے شوگر کے لیے کلونجی 200 گرام، تخم کاسنی 100 گرام اور تخم میتھی 50 گرام۔ ان سب ادویہ کو صاف ستھرا کرنے کے بعد باریک سفوف بنا لیں۔مقدار خوراک5 گرام صبح دوپہر شام کھانا کھانے سے گھنٹہ پہلے تازہ پانی کے ساتھ لیں۔ دماغی کمزوری کلونجی 3 گرام اور شہد 1 چمچ ملا کر صبح نہار منہ استعمال کریں۔فائدےدماغی خشکی دور کر کے حافظہ اور فہم میں اضافہ کرتا ہے۔ معدے کی تیزابیت اور گیس کلونجی پاؤڈر 2 گرام اور سونف 2 گرام نیم گرم پانی کے ساتھ استعمال کریں۔فائدہمعدے کی خشکی کو دور کرتا ہے۔ ہر مرض کے اصولی اور یقینی علاج کیلئے مسلم دواخانہ کی خدمات حاصل کریں

Read More

مچھلی آپ کی غذا میں کیوں شامل ہونی چائیے؟

مچھلی ایک اہم اور غذائیت سے بھرپور سمندری غذا ہے جو دنیا بھر میں پسند کی جاتی ہے۔ مچھلی پروٹین، وٹامنز اور معدنیات سے بھرپور ہوتی ہے جو دل کی صحت کے لیے بے حد فائدہ مند ہیں اور جسم کی مختلف ضروریات کو پورا کرتے ہیں۔ مچھلی کے کھانے سے نہ صرف دل کی بیماریوں کا خطرہ کم ہوتا ہے بلکہ یہ دماغی صحت کو بھی بہتر بناتی ہے اور یادداشت میں بہتری لاتی ہے۔ مجموعی طور پر مچھلی صحت کے لیے ایک مکمل اور ضروری غذا ہے جو جسم کی بہترین کارکردگی کے لیے اہم کردار ادا کرتی ہے۔ آئیے اس کے تفصیلی فوائد جانتے ہیں۔ مچھلی کھانے کے فوائد دماغی صحت مچھلی ہماری غذا کا ایک اہم حصہ ہے اور یہ نہ صرف جسمانی صحت بلکہ دماغی صحت کے لیے بھی بہت فائدہ مند ہے۔ مچھلی میں موجود قدرتی اجزاء دماغی خلیات کی نشوونما اور کام کرنے کے طریقے کو بہتر بناتے ہیں۔ یہ اجزاء دماغ کی جھلیوں کو مضبوط بناتے ہیں اور دماغی سوزش کو کم کرنے میں مدد کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ مچھلی میں موجود وٹامن ڈی بھی دماغی صحت کے لیے اہم ہے۔ آنکھوں کی صحت مچھلی میں اومیگا-3 اور وٹامن A کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔ جو آنکھوں کی صحت کو بہتر بناتی ہے اور نظر کی کمزوری کے خطرے کو کم کرتی ہے۔ وزن میں کمی مچھلی کم کیلوریز کے ساتھ غذائیت سے بھرپور ہوتی ہے جو وزن کم کرنے کی خواہش مند افراد کے لیے مفید ثابت ہوتی ہے۔ جلد کی صحت مچھلی میں ایسے قدرتی اجزاء موجود ہوتے ہیں جو جلد کی صحت کے لیے فائدہ مند ہیں، جلد کو نمی فراہم کرتے ہیں اور جھریوں کی تشکیل کو سست کرتے ہیں۔ پھیپھڑوں کی حفاظت سردیوں میں لوگوں کے پھیپھڑے متاثر ہونے کی تعداد بڑھ جاتی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ کھانسی، نزلہ، اور زکام بھی پھپھڑوں کی کمزوری کا باعث بنتے ہیں۔ مچھلی کو باقاعدگی کے ساتھ استعمال کرنا ان تمام بیماریوں سے بچاتا ہے۔ ڈپریشن میں کمی مچھلی میں پائے جانے والے اجزاء ڈپریشن کی علامات میں کمی لانے میں بہت اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ مچھلی کا باقاعدہ استعمال اینٹی ڈپریسنٹ ادویات کی تاثیر میں بھی اضافہ کرتا ہے۔ اس کے علاوہ مچھلی کا تیل بھی طبی فوائد کا حامل ہے جس کو باقاعدگی کے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ ہارٹ اٹیک اور فالج کے خطرات میں کمی ہارٹ اٹیک اور اسٹروکس کا شمار موت کی سب سے عام وجوہات میں کیا جاتا ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق مچھلی میں پایا جانے والے چند قدرتی اجزاء دل کی صحت کو بہتر بنانے میں بہت کردار ادا کرتے ہیں۔ کچھ طبی تحقیقات کے مطابق چند روز تک باقاعدگی کے ساتھ مچھلی استعمال کرنے سے دل کی بیماریوں کے خطرات پندرہ فیصد تک کم ہو جاتے ہیں۔ نیند کے معیار میں بہتری ہم اکثر یہ سنتے ہیں کہ مچھلی دماغی صحت کے لیے بہت اچھی ہوتی ہے لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ یہ آپ کی نیند کی کیفیت کو بھی بہتر بنا سکتی ہے۔ نیند کے مختلف مسائل جیسا کہ نیند نہ آنا دنیا بھر میں عام ہو گئے ہیں۔ ان مسائل سے چھٹکارا پانے کے لیے مچھلی کا باقاعدہ استعمال مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔ ایک طبی تحقیق کے مطابق ہفتے میں تین بار سالمن مچھلی استعمال کرنے سے نیند کے معیار میں بہتری آتی ہے اور روزمرہ کی معمولات سرانجام دینے میں مشکلات کا سامنا نہیں کرنا پڑتا۔ کیل مہاسوں سے نجات زیادہ تر ہارمونز کی مقدار غیر متوازن ہونے کی وجہ سے جلد اور خاص طور پر چہرے پر کیل مہاسوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ ایک طبی تحقیق ذریعے یہ بات سامنے آئی ہے کہ مچھلی کے تیل کی مدد سے کیل مہاسوں سے آسانی کے ساتھ چھٹکارا پایا جا سکتا ہے۔ مچھلی کیل مہاسوں سے نجات پانے میں مددگار ثابت ہوتی ہے کیونکہ اس میں ضروری غذائی اجزاء موجود ہوتے ہیں جو جلد کی صحت کو بہتر بناتے ہیں۔ قدرتی اجزاء سوزش کو کم کرتے ہیں جو کیل مہاسوں کی سب سے بڑی وجہ ہوتی ہے اور یہ جلد کی صفائی کو فروغ دیتے ہیں۔ مچھلی میں موجود اجزِاء ایک طاقتور اینٹی آکسیڈنٹ ہے جو جلد کے خلیوں کی مرمت کرتا ہے اور جلد کو نمی فراہم کرتا ہے، جس سے خشک اور پیچیدہ جلد کی حالت بہتر ہو سکتی ہے۔ مزید برآں، مچھلی کا باقاعدہ استعمال ہارمونل توازن کو بھی بہتر بنا سکتا ہے، جو کیل مہاسوں کی افزائش کو روکنے میں مددگار ہوتا ہے۔ کینسر کے خطرات میں کمی باقاعدگی کے ساتھ مچھلی استعمال کرنے سے آنت، لبلبے، اور منہ وغیرہ کے کینسر کے خطرات کم ہو جاتے ہیں۔ مچھلی کا استعمال کینسر کے خطرات میں کمی کے لیے فائدہ مند ثابت ہو سکتا ہے۔ اس میں پائے جانے والے قدرتی اجزاء معدے، بڑی آنت، اور چھاتی کے کینسر کے خطرات کو کم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ فائدے مند مچھلیوں کی اقسام سالمن سالمن ایک بہت مشہور اور صحت مند مچھلی ہے۔ اس میں قدرتی اجزاء کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے جو دل کی صحت، دماغ کی کارکردگی اور موڈ کو بہتر بنانے میں مدد کرتی ہے۔ ٹونا ٹونا مچھلی پروٹین سے بھرپور ہوتی ہے اور وزن کم کرنے میں مدد کر سکتی ہے۔ ٹراؤٹ ٹراؤٹ ایک مزیدار اور صحت مند مچھلی ہے جو قدرتی اجزاء سے بھرپور ہوتی ہے۔ رہو رہو مچھلی پروٹین کا اچھا ذریعہ ہے، وزن کم کرنے میں مددگار ہے، جلد کی صحت کے لیے فائدہ مند ہے نیزاس میں اہم معدنیات پائے جاتے ہیں جو ہڈیوں کی صحت، مدافعتی نظام اور دماغ کی کارکردگی کے لیے ضروری ہیں۔ مچھلی کھانے کے نقصانات مچھلی کو عام طور پر ایک صحت مند غذا سمجھا جاتا ہے اور اس میں قدرتی اجزاء کی موجودگی اسے ایک اہم غذا بناتی ہے۔ تاہم جیسے ہر چیز کے فوائد اور نقصانات ہوتے ہیں اسی طرح مچھلی کھانے کے بھی کچھ نقصانات ہیں۔ پاری آلودگی کچھ مچھلیوں میں خاص طور پر بڑی مچھلیوں جیسے ٹونا اور شارک میں پاری کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔ پاری ایک زہریلا عنصر ہے جو دماغ، دل اور بچے کی پیدائش میں…

Read More

امرت دھارا مختلف بیماریوں کا موثر علاج

ہیضہ کی شکایت امرت دھارا ہیضہ کی خاص دوا ہے۔ اس کے استعمال سے ہیضہ کی شکایت دور ہوجاتی ہے۔ دست، قے، بے چینی اور گھبراہٹ رُک جاتی ہے۔ پیٹ کا درد پیٹ کے درد میں 2 یا 4 قطرے پانی میں ملا کر پئیں۔ ضرورت ہو توآدھا گھنٹہ بعد دوبارہ استعمال کریں۔ چوٹ کے لیے کسی قسم کی بھی چوٹ  ہو اس پر روئی سے لگائیں۔ اسی طرح آگ یا پانی سے جلنے کی حالت میں بھی لگائیں۔ خارش ہو تو خارش ہو تو روئی سے خارش کے مقامات پر لگانے سے سکون ملتا ہے اگر خارش تمام جسم پر ہو تو 10 یا 12 قطرے کسی تیل میں ملا کر تمام جسم پر ملیں۔ صبح و شام غسل کریں چند دن ایسا کرنے سے خارش سے افاقہ ہو جاتا ہے۔ دانت کا درد دانت کا درد ہو تو روئی کی مدد سے درد کے مقام پر لگائیں ضرورت ہو تو 15 منٹ بعد دوبارہ لگائیں۔ کمر میں درد کمر میں درد ہو تو کسی تیل میں چند قطرے ملا کر درد کے مقام پر لگائیں اور ہلکے ہاتھ سے مالش کریں اس کے بعد ٹھنڈی ہوا سے بچیں۔ دست و پیچش دست و پیچش ہوں تو 3 قطرے پانی میں ملا کر دن میں 3 بار پئیں۔ کان کا درد کان کا درد ہو تو 4 قطرے تِل کے تیل میں ایک قطرہ ملائیں اور کان میں ٹپکائیں۔ جانور کاٹ لے تو جانوروں کے کاٹے ہوئے مقام پر فوراً لگائیں۔ اگر جانور زہریلا ہے تو دو چار قطرے پانی میں ملا کے پی لیں۔ اگر جسم پر ایک یا دو جگہ لگا کر سوجائیں تو مچھر قریب نہیں آتے۔ نزلہ و زکام نزلہ و زکام ہو تو نتھنوں کے اندر لگائیں۔ روئی یا رومال میں چند قطرے ڈالیں اور اسے سونگھیں اور گہرے سانس لیں۔ ایک گلاس خوب گرم پانی میں دس بارہ قطرے ملائیں اور اسکی بھاپ کو فوراً سانس کے ساتھ پھیپھڑوں میں لے جائیں۔ مدافعتی نظام کی مضبوطی امرت دھارا مدافعتی نظام کو مستحکم کرنے میں مدد دیتا ہے جس سے بیماریوں کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت بڑھ جاتی ہے۔ دل کی صحت یہ دل کی بیماریوں سے بچاؤ میں بھی مددگار سمجھا جاتا ہے کیونکہ یہ خون کی گردش کو بہتر بناتا ہے۔ کینسر سے بچاؤ امرت دھارا میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس کینسر کے خلیات کی نمو کو روکنے میں مدد کرتے ہیں اور یہ جسم میں موجود زہریلے مادوں کو خارج کرنے میں بھی معاون ہے۔ ہارمونز کی سطح یہ ہارمونز کی سطح کو متوازن رکھنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے خاص طور پر خواتین کے ماہواری کے دوران ہارمونل عدم توازن کے مسائل میں۔ سانس کی بیماری یہ سانس کی نالی کی صفائی کرتا ہے اور سانس کی بیماریوں جیسے کھانسی، زکام، یا دمہ میں آرام دیتا ہے۔ پھیپھڑوں کی صحت یہ پھیپھڑوں کی صفائی کرتا ہے اور ان کی کارکردگی کو بہتر بناتا ہے، خاص طور پر وہ لوگ جو دھویں یا آلودگی میں زیادہ وقت گزارتے ہیں۔ دماغی اور ذہنی سکون امرت دھارا کا استعمال دماغی تناؤ کو کم کرتا ہے اور ذہنی سکون فراہم کرتا ہے۔ یہ نیند کے مسائل کو بھی حل کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔ جلدی مسائل امرت دھارا کی مالش جلد کے مسائل جیسے کہ ایکنی، خشکی اور جلن کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔ اس کا استعمال جلد کو نرم اور ترو تازہ رکھتا ہے پٹھوں کی تھکاوٹ یہ پٹھوں کی تھکاوٹ کو کم کرتا ہے اور جسم میں سکون کا احساس پیدا کرتا ہے، خاص طور پر ان لوگوں کے لیے جو جسمانی مشقت کرتے ہیں۔ غصے اور تشویش کو کم کرنا یہ اعصابی تناؤ اور غصے کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے اور دماغ کو سکون پہنچاتا ہے۔ تیار امرت دھارا مسلم دواخانہ پر بھی دستیاب ہے

Read More

شہد اور دارچینی کے فوائد صحت کو نیا رنگ دیں

شہد اور دارچینی کا مرکب بہت ساری بیماریوں کو دور کر سکتا ہے۔ شہد بغیر کسی سائیڈ افیکٹ کے بہت سی بیماریوں کا علاج کر سکتا ہے۔ یہاں تک کہ اگر اسے ایک مخصوص مقدار میں شوگر کے مریض بھی لیں تو انکے لیے بھی یہ فائدہ مند ہے۔ دل کی بیماری شہد اور دارچینی کا پیسٹ بنایئں اور اسے روٹی یا ڈبل روٹی پر لگایئں اور روزانہ کھایئں۔ یہ کلسٹرول کو کم کرتا ہے۔ دل کے دورے سے بچاتا ہے۔ جیسے جیسے عمر بڑھتی ہے دل کی شریانوں کی لچک میں کمی واقع ہوتی ہے اور رکاوٹ پیدا ہوتی ہے شہد اور دارچینی سے شریانوں کی قوت دوبارہ بحال ہوتی ہے۔ دانت کا درد ایک چمچ پسی دارچینی اور پانچ چمچ شہد کا پیسٹ بنایئں۔ اور اسے اس دانت پر دن میں تین مرتبہ لگایئں جس میں درد ہو جلد درد ختم ہو جائے گا۔ بڑھے ہوئے کلسٹرول میں دو کھانے کے چمچ شہد اور تین چائے کے چمچ پسی ہوئی دارچینی کو چائے کے پانی میں ملایئں اور کلسٹرول کے مریض کو دیں۔اس سے 10% کلسٹرول صرف دو گھنٹوں میں کم ہو جاتا ہے۔ اگر اسے روزانہ دن میں تین مرتبہ لیا جائے تو پرانے سے پرانا مرض بھی ٹھیک ہو جاتا ہے اور اگر خالص شہد روزانہ کھانے کے ساتھ لیا جائے تو اس مرض میں بہت مفید ہے۔ ٹھنڈ لگ جائے تو ایک کھانے کا چمچ نیم گرم شہد اور ایک چوتھائی چمچ پسی دارچینی روزانہ دن میں تین مرتبہ لیں تو پرانے سے پرانا بلغم اور ٹھنڈ دور کرتا ہے اور سانس کو صاف کرتا ہے۔ معدے کے امراض میں شہد کو دارچینی کے ساتھ لینے سے معدے کا درد بھی دور ہوتا ہے اور معدے کے السر بھی ختم کرنے میں مفید ہے۔ گیس کی تکلیف میں شہد اور پسی دارچینی کو ایک ساتھ لینے سے گیس سمیت معدے کی جملہ تکالیف میں افاقہ ہوتا ہے۔ وبائی زکام میں نیم گرم شہد ایک کھانے کے چمچ کے ساتھ پسی دارچینی ایک چوتھائی چائے کا چمچ تین دن تک استعمال کریں۔ دانوں اور جلدی امراض کے لیے شہد اور ایک چائے کا چمچ پسی دار چینی کا پیسٹ بنا لیں۔ رات سوتے وقت اسے چہرے پر لگایئں اور صبح دھو لیں۔ اگر یہ عمل دو ہفتے تک مستقل کیا جائے تو یہ چہرے کے دانوں کو جڑ سے ختم کر دیتا ہے۔ اسکے علاوہ ایگزیمہ، داد اور جلد کی دوسری جملہ بیماریوں کے لیے بھی مجرب نسخہ ہے۔ وزن کو کم کرنے کے لیے روزانہ صبح ناشتے سے آدھا گھنٹہ پہلے خالی پیٹ اور رات سونے سے پہلے ایک چائے کا چمچ دارچینی اور ایک کھانے کا چمچ شہد ایک کپ گرم پانی میں پیئں۔ اگر یہ عمل روزانہ کیا جائے تو وزن کم ہو جاتا ہے اور اس کے مستقل استعمال سے جسم میں فاضل چربی بھی نہیں بن پاتی ہے۔ کینسر کے لیے معدے اور ہڈیوں کے کینسر کے کئی مریض اس طریقہ علاج سے مستفید ہوئے ہیں۔دواؤں کے ساتھ روزانہ ایک چائے کا چمچ پسی دارچینی اور ایک کھانے کا چمچ شہد روزانہ دن میں تین بار لیں۔ بالوں کے جھڑنے میں روزانہ صبح اور رات کو ایک چائے کا چمچ شہد اور پسی دار چینی لینے سے بالوں کا جھڑنا بھی رک جاتا ہے۔ جگر کی صفائی شہد اور دارچینی کا مرکب جگر کی صفائی کے لیے مفید ہے۔ یہ جگر کی صحت کو فروغ دیتا ہے اور زہریلے مواد کو جسم سے باہر نکالتا ہے۔ ذہنی تھکاوٹ کا خاتمہ شہد اور دارچینی دماغی تھکاوٹ کو دور کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ شہد توانائی فراہم کرتا ہے جبکہ دارچینی ذہنی سکون اور فوکس میں اضافہ کرتی ہے۔ ہاتھوں اور پاؤں کی خشکی شہد اور دارچینی کا مکسچر ہاتھوں اور پاؤں کی خشکی کو دور کرتا ہے اور جلد کو نرم اور ملائم بناتا ہے۔ احتیاط کسی بھی چیز کی زیادتی اچھی نہیں ہوتی ہے۔ اس لیے بتائے ہوئے طریقوں سے تجاوز نہ کریں۔ دارچینی کا زیادہ استعمال صحت کے لیے مضر بھی ثابت ہو سکتا ہے۔ ہر مرض کے اصولی اور یقینی علاج کیلئے مسلم دواخانہ کی خدمات حاصل کریں

Read More

یخنی کا جادو قدرتی توانائی اور سکون

یخنی وزن کم کرنے میں مدد کرتی ہے یخنی آپ کی بھوک کی کمی کو پورا کرنےمیں بڑا اہم کردار ادا کرتی ہے۔ یخنی ایک مکمل غذا ہونے کا احساس دیتی ہے اور جسم کے وزن اور پیٹ کی چربی کو کم کرنے میں مدد کرتی ہے۔ قوت مدافعت کے لئے یخنی کے فوائد یخنی قوت مدافعت کو بہتر کرتی ہے۔ یخنی کو زیادہ تر سردیوں میں پکایا جاتا ہے جس سے بیماریوں کے خلاف بہتر دفاع ہوتا ہے۔ یخنی میں موجود غذائی اجزاء جسمانی سوزش کو بھی کم کرتے ہیں۔ یخنی قوت مدافعت کو بڑھانے میں ایک اہم غذا ہے۔ یخنی دماغی صحت بڑھاتی ہے یخنی دماغ کے لیے مفید ہے۔ یخنی میں ایسے قدرتی اجزاء ہوتے ہیں جو موڈ کو بہتر بناتے ہیں اور نیند کو فروغ دیتے ہے۔ یخنی صحت کو بڑھاتی ہے یخنی ہڈیوں کی صحت کو بڑھاتی ہے۔ ہڈیوں کے لیے یخنی کے بہت اہم اور بہترین فوائد موجود ہیں۔ جب آپ باقاعدگی سے یخنی کا استعمال کرتے ہیں تو آپ کا جسم اپنے ٹشو بنانا شروع کر دیتا ہے۔ یخنی میں ایسے اجزاء ہوتے ہیں جو ہڈیوں اور پٹھوں کو مضبوط کرتے ہیں یہ اجزاء جوڑوں کے درد کو بھی کم کرتے ہیں۔ ہاضمہ کی بہتری یخنی میں قدرتی معدنیات ہوتے ہیں جو ہاضمہ کو بہتر بناتے ہیں۔ یہ معدنیات پیٹ کی بیماریوں جیسے گیس، قبض، اور آنتوں کی سوزش کو کم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ ہڈیاں اور جوڑوں کی صحت یخنی میں موجود اجزاء ہڈیوں اور جوڑوں کی صحت کے لئے مفید ہوتے ہیں۔ یہ جوڑوں کے درد اور ہڈیوں کی کمزوری کو کم کر کے جسم کو سکون دیتے ہیں۔ جلد کی صحت یخنی جلد کو صحت مند رکھنے میں بھی مدد دیتی ہے۔ خشکی کو کم کرنے اور جلد کے مسائل جیسے کیل، مہاسوں کو بھی کم کرتی ہے۔ پانی کی کمی یخنی جسم میں پانی کی کمی کو پورا کرتی ہے۔ کیونکہ یہ پانی سے بھرپور ہوتی ہے اس لیے جسم کو ہائیڈریٹ رکھنے میں مددگار ہے۔ توانائی میں اضافہ یخنی میں موجود پروٹین اور دیگر ضروری غذائی اجزاء توانائی فراہم کر کے جسم کو طاقتور اور چست رکھتے ہیں۔ آنتوں کی صحت یخنی میں پایا جانے والا جیلیٹن آنتوں کو ٹھیک کرنے کے لیے بےحد مفید ہے۔ جیلیٹن آنتوں کے سطح کی مرمت کرکے ا آنتوں سے متعلق بیماری اور کھانے کی وجہ سے ہونے والی سوزش کو کم کرکے آنتوں کو ٹھیک کرتا ہے۔ اچھی نیند کے لئے یخنی میں ایسے اجزاء پائے جاتے ہیں۔ جس وجہ سے انسان کو اچھی نیند آتی ہے۔اگر آپ بھی اچھی نیند کے متلاشی ہیں تو رات کو سونے سے قبل یخنی ضرور پئیں۔ مچھلی کی یخنی مچھلی سے تیارکردہ یخنی قدرتی اجزاء سے بھرپورہوتی ہے ۔اسی لئے یہ تھائی رائڈ کے امراض میں نہایت مفید ہے۔ چکن کے پنجوں کی یخنی مرغی کی یخنی پروٹین کا بہترین ذریعہ ہے۔ خاص طور پر چھوٹے بچوں کے لئے مفید اورطاقتورغذا ہے۔ بکرے کی ہڈیوں کی یخنی بکرے کی ہڈیاں بآسانی دستیاب ہوتی ہیں۔ انھیں آپ یخنی میں استعمال کرسکتے ہیں۔ اگرآپ کے جوڑوں میں درد ہو تو یہ آپ کے لئے مفید رہتی ہے۔ ٹھنڈ سے بچاتی ہے اورجسم کوطاقت فراہم کرتی ہے۔ متوازن بلڈ پریشر یخنی بلڈ پریشر کو متوازن رکھنے میں مدد دیتی ہے اور آپ کی مجموعی صحت کو بہتر بنا کر آپ کو صحت مند اور چاک و چوبند رکھتی ہے۔ خون کی روانی میں بہتری یخنی خون کی روانی کو بہتر بناتی ہے۔ کولیسٹرول کو متوازن رکھنے میں مددگار ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ موسم کی تبدیلی کے دوران نزلہ و زکام سے بچاتی ہے۔ یخنی پینے کا بہترین وقت کیا ہے؟ ہفتے میں ایک بار یخنی پینی چائیے۔ اگر نہیں تو دیسی مرغ کا شوربہ بھی ایک بہترین غذا ہے۔ ہر مرض کے اصولی اور یقینی علاج کیلئے مسلم دواخانہ کی خدمات حاصل کریں

Read More