ہڈیوں کی کمزوری کو کیسے دور کریں؟

ہڈیوں کو کمزوری کیوں ہوتی ہے؟

 ہڈیوں کا ماس بہت سست رفتاری سے بڑھتا ہے نوعمری سے لے کر عمر کے آخر تک، عورتوں اور مردوں دونوں کی ہڈیاں  تقریباً  90 فیصد تک بڑھتی ہیں۔ یہ 30 سال کی عمر تک بڑھتا رہتا ہے جہاں یہ سالوں تک ایسا ہی رہتا ہے۔ مگر اس کے بعد کچھ نقصان ہونا شروع ہوجاتا ہے لیکن یہ عام طور پر بہت سست ہوتا ہے۔ ہڈیوں کو مضبوط بنانے کے لیے یہ سمجھنا ضروری ہے کہ کس چیز سے ہڈیاں مضبوط ہوتی ہیں۔ ہڈی کی سختی ہی اسے طاقت دیتی ہے۔ یہ ہڈیوں کے معدنیات کے ذریعہ تشکیل پاتا ہے جو خلیوں کے ذریعہ تیار کیا جاتا ہے.

کیلشیم کا استعمال

 کیلشیم ہڈیوں کے اہم اجزاء میں سے ایک ہے اور اس لیے ہڈیوں کی مضبوطی کو برقرار رکھنے کے لیے کافی مقدار میں ضروری ہوتا ہے۔ بہت سی مختلف غذائیں ہیں جو کیلشیم سے بھرپور ہوتی ہیں اور انہیں روزانہ کی خوراک میں شامل کرنا چاہیے۔ دودھ کیلشیم کا بنیادی ذریعہ ہے

وٹامن ڈی کا استعمال

وٹامن ڈی ہڈیوں کی صحت کے لیے ایک ضروری اجزاء ہے۔ یہ جسم کو کیلشیم جذب کرنے میں مدد کرتا ہے جو ہڈیوں کی مضبوطی کے لیے ضروری ہے۔ اس کے علاوہ وٹامن ڈی فاسفورس کو جذب کرنے میں مدد کرتا ہے۔ وٹامن ڈی سورج کی روشنی سے بھی حاصل کرسکتے ہیں، اور تیل والی مچھلی، سرخ گوشت اور دودھ جیسی غذاؤں سے بھی بھرپور حاصل ہوتا ہے

گرم دودھ کا استعمال

 دودھ کو کیلشیم اور وٹامن ڈی کے بہترین ذرائع میں سے ایک سمجھا جاتا ہے جو کہ صحت مند پٹھوں اور ہڈیوں کو مضبوط رکھتے ہیں۔ ایک کپ گرم دودھ میں 1 چائے کا چمچ شہد کے ساتھ پی لیں۔ آپ 1 کپ دودھ میں دو سے تین انجیر بھی ابال سکتے ہیں۔ انجیر کو پکا کر کھائیں اور دودھ پی کر طاقت حاصل کریں۔ سبز سبزیاں جیسے کیل اور بروکولی کیلشیم سے بھرپور ہوتے ہیں

انڈے کا استعمال

 کمزوری اور تھکاوٹ کو دور رکھنے کے لیے متوازن غذا کھانا صحت کے لیے انتہائی اہم ہے۔ انڈوں کو اپنی غذا میں شامل کرنا مددگار ثابت ہو سکتا ہے کیونکہ وہ غذائی اجزاء سے بھرے ہوتے ہیں۔ غذائیت میں اضافے کے لیے روزانہ ایک انڈا کھائیں

آملہ کا استعمال

 آملہ ایک انتہائی غذائیت سے بھرپور پھل ہے جو آپ کی توانائی کی سطح کو بڑھانے میں مدد کر سکتا ہے۔ یہ وٹامن سی، کیلشیم، پروٹین اور آئرن کا ایک اچھا ذریعہ ہے۔ ایک دن میں ایک آملے کا استعمال کمزور مدافعتی نظام کو مضبوط بنا سکتا ہے۔ اس کا استعمال آپ جوس کی صورت میں بھی کرسکتے ہیں

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top