ہر گھر میں روزمرہ بیماریوں کا سامنا ہوتا ہے۔ ان مسائل کے حل کے لیے فوری اقدامات ضروری ہوتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ گھریلو ہربل کٹ – ہر گھر میں ضروری ہربل نسخہ جات کا تصور اہم ہو گیا ہے۔ ہربل کٹ میں شامل قدرتی اجزاء بغیر کسی سائیڈ ایفیکٹ کے شفا فراہم کرتے ہیں۔ اس کٹ میں ایسے نسخے شامل کیے جا سکتے ہیں جو بخار، کھانسی، زکام، ہاضمہ اور جسمانی درد کے لیے مفید ہوں۔
مزید یہ کہ یونانی اور دیسی طریقہ علاج میں صدیوں سے آزمودہ جڑی بوٹیاں شامل کی جاتی ہیں۔ ان میں سے اکثر گھر میں موجود ہوتی ہیں جیسے ادرک، دار چینی، سونف اور کلونجی۔ ان کا استعمال آسان اور موثر ہوتا ہے۔ اسی لیے ہر گھر کو ایک ایسی ہربل کٹ کی ضرورت ہے جس میں فوری فائدہ دینے والے نسخے محفوظ ہوں۔
اس کے علاوہ، یہ کٹ خاص طور پر ان افراد کے لیے مفید ہے جو دواؤں کے مضر اثرات سے بچنا چاہتے ہیں۔ ہربل علاج میں جسم کے قدرتی توازن کو بحال کرنے کی صلاحیت موجود ہوتی ہے۔ اگر بروقت استعمال کیا جائے تو بہت سی بڑی بیماریوں سے بچا جا سکتا ہے۔
لہٰذا، گھریلو ہربل کٹ – ہر گھر میں ضروری ہربل نسخہ جات صرف ایک احتیاطی قدم نہیں بلکہ صحت مند زندگی کی بنیاد ہے۔ یہ کٹ ہر عمر کے فرد کے لیے یکساں مفید ہے۔ اس میں شامل معلومات آزمودہ، قدرتی اور محفوظ ہوتی ہیں۔ ایسی کٹ ہر پاکستانی گھر کا لازمی حصہ ہونی چاہیے۔
گھریلو ہربل کٹ میں سونف کا لازمی ہونا
سونف کو ہر گھر میں ہونا چاہیے کیونکہ یہ بدہضمی، گیس اور معدے کی جلن کے لیے مؤثر ہے۔ حکیم نجم الغنی کی کتاب “رہنمائے علاج” صفحہ 92 پر سونف کو پیٹ کی تیزابیت کا زبردست علاج قرار دیا گیا ہے۔ اس کا طریقہ یہ ہے کہ روزانہ رات کھانے کے بعد ایک چمچ سونف نیم گرم پانی سے کھائیں۔ اس سے ہاضمہ درست رہتا ہے۔ سونف دودھ پلانے والی خواتین کے لیے بھی مفید ہے۔ مزید یہ کہ سونف سانس کی بدبو کم کرتی ہے۔ روزمرہ استعمال سے نیند بھی بہتر ہوتی ہے۔ بچوں کو بھی سونف کا قہوہ فائدہ دیتا ہے۔ ہربل کٹ میں اس کی موجودگی لازمی ہے۔
درد شقیقہ کے لیے گھر میں اجوائن
اجوائن مائیگرین یعنی درد شقیقہ کے لیے بہت مؤثر ہے۔ حکیم کبیرالدین کی کتاب “المجربات کبیر” صفحہ 176 میں اجوائن کو دماغی درد کے لیے بہترین بتایا گیا ہے۔ ایک چٹکی اجوائن کپڑے میں باندھ کر سونگھنے سے فوری آرام آتا ہے۔ دوسرا طریقہ یہ ہے کہ اجوائن کو نیم گرم پانی میں ابال کر قہوہ بنا لیں۔ دن میں دو بار پینا مفید ہے۔ یہ دماغ کو سکون دیتی ہے۔ گھر میں موجودگی سے سردرد کی شکایت پر فوری علاج ممکن ہوتا ہے۔ اجوائن کا استعمال قبض میں بھی فائدہ دیتا ہے۔
پیٹ کے کیڑوں کے لیے کلونجی کا استعمال
کلونجی کا استعمال پیٹ کے کیڑوں کو ختم کرنے کے لیے مؤثر ہے۔ “تبیب” از حکیم محمد سعید، صفحہ 143 پر کلونجی کو بچوں میں آنتوں کے کیڑوں کے لیے مؤثر قرار دیا گیا ہے۔ ایک چمچ کلونجی پیس کر شہد میں ملا لیں۔ روزانہ صبح خالی پیٹ دیں۔ بچوں کے لیے آدھا چمچ کافی ہے۔ بالغ افراد بھی اس کا استعمال کریں۔ پیٹ کی صفائی اور نظام انہضام بہتر ہوگا۔ کلونجی قدرتی اینٹی بائیوٹک ہے۔ گھر میں ہمیشہ اس کا موجود ہونا ضروری ہے۔ اس سے دیگر امراض سے بھی بچاؤ ممکن ہے۔
نزلہ زکام کے لیے دار چینی
دارچینی نزلہ، زکام اور کھانسی کے لیے نہایت مفید ہے۔ “مخزن الادویہ” از حکیم محمد اعظم خان، صفحہ 310 میں دار چینی کو گرم تاثیر والا قوی جزو قرار دیا گیا ہے۔ ایک چٹکی دارچینی پاؤڈر ایک چمچ شہد میں ملا کر دن میں دو بار دیں۔ دارچینی قہوہ بھی بنا کر پیا جا سکتا ہے۔ یہ بلغم خارج کرتی ہے۔ گلا صاف کرتی ہے۔ قوت مدافعت بڑھاتی ہے۔ گھر میں موسمی بیماریوں سے بچاؤ کے لیے دارچینی لازماً رکھنی چاہیے۔ اس کا استعمال آسان اور مؤثر ہے۔
قبض کے لیے اسپغول کا فوری نسخہ
قبض ایک عام مگر خطرناک مسئلہ ہے۔ “رہنمائے صحت” از حکیم عبدالرزاق، صفحہ 58 پر اسپغول کو قبض کشا دوا کے طور پر بیان کیا گیا ہے۔ رات کو سوتے وقت دو چمچ اسپغول ایک گلاس نیم گرم دودھ یا پانی میں ملا کر پی لیں۔ یہ آنتوں کو نرم کرتا ہے۔ پیٹ کی صفائی کرتا ہے۔ اسپغول گھر میں ہو تو فوری علاج ممکن ہوتا ہے۔ اس سے بواسیر اور گیس جیسے مسائل بھی ختم ہوتے ہیں۔ بچوں، بوڑھوں، جوانوں سب کے لیے مفید ہے۔
دل کے لیے لہسن کا آزمودہ نسخہ
لہسن دل کو طاقت دیتا ہے۔ “مفید الادویہ” از حکیم عبداللہ شاہ، صفحہ 212 پر دل کے مریضوں کو روزانہ لہسن کھانے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ خالی پیٹ ایک جوہ لہسن چبانے سے خون کی روانی بہتر ہوتی ہے۔ یہ کولیسٹرول کم کرتا ہے۔ بلڈ پریشر بھی قابو میں آتا ہے۔ گھر میں لہسن کا ہونا دل کی بیماریوں کے فوری علاج کے لیے ضروری ہے۔ اس کا قہوہ بھی مفید ہے۔ روزمرہ استعمال سے دل مضبوط رہتا ہے۔
دانت درد کے لیے لونگ کا فوری استعمال
دانت درد اچانک ہوتا ہے۔ “یونانی طریقہ علاج” از حکیم افضال، صفحہ 121 میں لونگ کو دانت درد کا مجرب علاج بتایا گیا ہے۔ ایک لونگ چبائیں یا اس کا تیل روئی پر لگا کر متاثرہ دانت پر رکھیں۔ درد فوری ختم ہوگا۔ لونگ گھر میں موجود ہو تو ڈاکٹر کے بغیر علاج ممکن ہے۔ یہ جراثیم کش ہے۔ سانس کی بدبو بھی ختم کرتی ہے۔ ہربل کٹ میں اس کی موجودگی لازمی ہے۔
کھانسی میں مولی کے بیجوں کا کمال
“خزینۃ الادویہ” از حکیم واصف، صفحہ 98 میں مولی کے بیج کھانسی میں مفید قرار دیے گئے ہیں۔ ایک چمچ بیج کو پیس کر شہد میں ملا لیں۔ دن میں دو بار استعمال کریں۔ خشک کھانسی میں فوری آرام ملتا ہے۔ مولی کے بیج گھر میں موجود ہوں تو کھانسی کے لیے دوا کی ضرورت نہیں پڑتی۔ یہ پھیپھڑوں کی صفائی کرتے ہیں۔ بلغم خارج کرتے ہیں۔ بچوں اور بڑوں کے لیے مفید ہیں۔
گلے کی خراش کے لیے الائچی
الائچی خوشبودار اور مزے دار ہے۔ “کتاب الطب” از حکیم سلیم، صفحہ 78 میں گلے کی خراش میں اس کا استعمال بیان کیا گیا ہے۔ ایک الائچی کو چبا لیں یا قہوہ بنا کر پئیں۔ دن میں تین بار کافی ہے۔ گلا صاف ہوتا ہے۔ آواز بہتر ہوتی ہے۔ بخار میں بھی مفید ہے۔ گھر میں الائچی ہو تو موسم کی تبدیلی سے بچاؤ ممکن ہے۔
دماغی کمزوری کے لیے بادام کا نسخہ
“شفاء البدن” از حکیم راشد، صفحہ 44 پر بادام کو دماغی طاقت کا خزانہ قرار دیا گیا ہے۔ رات کو دس بادام بھگو دیں۔ صبح چھلکا اتار کر دودھ کے ساتھ پیس لیں۔ روزانہ استعمال سے یادداشت بہتر ہوتی ہے۔ بچوں کے لیے خاص مفید ہے۔ امتحان کے دنوں میں دماغی کارکردگی بڑھاتا ہے۔ گھر میں بادام کا موجود ہونا ہر گھر کے لیے ضروری ہے۔
گھریلو ہربل کٹ میں شامل ادرک کا استعمال – سوزش اور ہاضمہ کے لیے
ادرک ایک قدیم جڑی بوٹی ہے جو ہر گھر میں موجود ہوتی ہے۔ بدہضمی، پیٹ درد اور سوزش میں انتہائی مؤثر ہے۔ حکیم کبیر شاہ مسعود غزنوی نے “المجربات” صفحہ 42 میں اسے معدہ کی کمزوری کے لیے شاندار قرار دیا۔ اس کا آسان نسخہ: ایک چمچ ادرک کا رس، ایک چٹکی نمک اور آدھا چمچ شہد ملا کر کھانے سے پہلے استعمال کریں۔ یہ مرکب گیس، متلی اور سردی کے امراض میں فوری آرام دیتا ہے۔ روزانہ دن میں دو بار استعمال کریں۔ بچوں کے لیے مقدار آدھی رکھیں۔ ادرک گھریلو کٹ میں شامل ہو تو فوری علاج ممکن ہوتا ہے۔ اس کے تیز اثرات بدن کی گرمی کو بھی متوازن رکھتے ہیں۔ لہٰذا، ہر گھر کی ہربل کٹ میں ادرک ضرور شامل رکھیں۔ اس کے فوائد سائنسی تجربات سے بھی ثابت ہو چکے ہیں۔
کلونجی سے مدافعتی نظام مضبوط بنائیں – گھریلو ہربل کٹ میں لازمی
کلونجی کا استعمال ہزاروں سال سے جاری ہے۔ حکیم مومن خان مومن نے “تحفۃ المومنین” صفحہ 89 میں اسے قوت مدافعت کا خزانہ کہا ہے۔ اس کا نسخہ: آدھا چائے کا چمچ کلونجی سفوف، ایک چمچ شہد میں ملا کر صبح نہار منہ استعمال کریں۔ یہ نزلہ، زکام، اور موسمی بیماریوں سے بچاتا ہے۔ خواتین اور بچے بھی اسے استعمال کر سکتے ہیں۔ صرف حاملہ خواتین کو پرہیز رکھنا بہتر ہے۔ کلونجی خون کی صفائی، جگر کی حفاظت اور جسمانی قوت میں اضافہ کرتی ہے۔ روزانہ استعمال سے مدافعتی نظام مضبوط ہوتا ہے۔ لہٰذا، گھریلو ہربل کٹ میں کلونجی ضرور رکھیں۔ یہ سستا، مؤثر اور آسان علاج ہے۔ اس کا کوئی نقصان نہیں۔
اجوائن سے معدے کے درد کا آسان گھریلو علاج
اجوائن کا استعمال پیٹ کے درد اور گیس کے لیے نہایت مؤثر ہے۔ حکیم اجمل خان نے “کامل الاتب” جلد اول، صفحہ 135 میں اسے مقوی معدہ قرار دیا۔ نسخہ: آدھا چمچ اجوائن، چٹکی بھر کالا نمک اور نیم گرم پانی کے ساتھ کھانے کے بعد استعمال کریں۔ یہ فوری طور پر گیس، بدہضمی، اور درد سے آرام دیتا ہے۔ روزانہ دو بار استعمال کریں۔ بچوں کو آدھی مقدار دیں۔ اجوائن معدے کی تیزابیت کم کرتی ہے۔ بھاری کھانے کے بعد استعمال بہت مفید ہوتا ہے۔ اجوائن ہر گھر کی ہربل کٹ میں ہونا چاہیے۔ سادہ، مؤثر اور فوری ریلیف دینے والی یہ جڑی بوٹی قدرت کا بہترین تحفہ ہے۔
دارچینی سے شوگر کنٹرول کریں – گھریلو ہربل کٹ کا لازمی جزو
دارچینی ذیابیطس کے مریضوں کے لیے نہایت مفید جڑی بوٹی ہے۔ حکیم عبدالرشید نے “کتاب الشفا” جلد دوم، صفحہ 67 میں اسے شوگر کے علاج میں مؤثر قرار دیا۔ نسخہ: آدھا چمچ دارچینی پاؤڈر ایک کپ نیم گرم پانی میں مکس کریں، روزانہ صبح پی لیں۔ اس سے شوگر لیول متوازن رہتا ہے۔ پینکریاز کو تحریک ملتی ہے۔ دارچینی کا باقاعدہ استعمال وزن میں بھی کمی لاتا ہے۔ سردیوں میں استعمال زیادہ مفید ہے۔ یہ خون کی روانی بہتر بناتی ہے۔ ہربل کٹ میں دارچینی ضرور ہونی چاہیے۔ یہ گھریلو اور آسان دوا ہے۔
صندل سفید سے جلدی الرجی کا آزمودہ علاج
صندل سفید جلدی امراض کے لیے موثر علاج ہے۔ “تذکرۃ الاولیاء حکماء”، صفحہ 211 میں اسے خارش اور دانوں کے لیے مفید لکھا گیا ہے۔ نسخہ: صندل سفید کا باریک پاؤڈر آدھا چمچ، گلاب کے عرق میں ملا کر متاثرہ جگہ پر دن میں دو بار لگائیں۔ خارش، پھوڑے، پھنسیاں اور الرجی میں سکون ملتا ہے۔ دو ہفتے مسلسل لگانے سے واضح فرق آتا ہے۔ یہ نسخہ بچوں اور بڑوں کے لیے یکساں مفید ہے۔ صندل سفید خوشبودار بھی ہے اور جلد کو نرم بناتا ہے۔ گھریلو ہربل کٹ میں اس کا ہونا ضروری ہے۔
ملتانی مٹی سے کیل مہاسوں کا شاندار علاج
کیل مہاسوں کے لیے ملتانی مٹی ایک سادہ مگر مؤثر دوا ہے۔ “مفرد علاج” از حکیم نبی بخش، صفحہ 54 پر اس کا ذکر موجود ہے۔ نسخہ: ایک چمچ ملتانی مٹی، آدھا چمچ عرق گلاب، آدھا چمچ لیموں کا رس ملا کر چہرے پر لگائیں۔ 15 منٹ بعد دھو لیں۔ یہ ماسک جلد سے چکنائی ختم کرتا ہے۔ مہاسے خشک ہو جاتے ہیں۔ ہفتے میں تین بار لگانے سے جلد صاف ہو جاتی ہے۔ خواتین و حضرات یکساں طور پر استعمال کر سکتے ہیں۔ ملتانی مٹی ہربل کٹ میں لازمی ہو۔
میتھی دانہ جوڑوں کے درد کے لیے مجرب دوا
حکیم حافظ حکمت علی نے “الحکمۃ فی الادویہ” صفحہ 109 پر میتھی دانہ کو جوڑوں کے درد کا علاج قرار دیا۔ نسخہ: ایک چمچ میتھی دانہ رات کو پانی میں بھگو دیں، صبح نہار منہ کھا لیں۔ پینے کے لیے وہی پانی بھی استعمال کریں۔ یہ نسخہ گٹھیا، سوجن، اور پٹھوں کے درد میں مفید ہے۔ ہفتہ بھر کے استعمال سے فرق محسوس ہوگا۔ یہ جوڑوں کی اکڑاہٹ بھی ختم کرتا ہے۔ میتھی دانہ ہر گھر میں موجود ہوتا ہے۔ ہربل کٹ میں اسے ضرور شامل کریں۔
ہلدی کا زخموں کے لیے استعمال – ہر گھر میں لازمی
ہلدی قدرتی اینٹی سیپٹک ہے۔ “شفاعی الادویہ” صفحہ 33 میں اس کا استعمال زخموں کے لیے بتایا گیا ہے۔ نسخہ: آدھا چمچ ہلدی پاؤڈر کو گھی میں ہلکا سا گرم کر کے زخم پر لگائیں۔ روزانہ تین بار لگائیں۔ زخم جلدی بھر جاتے ہیں۔ پھوڑے اور دانے بھی خشک ہو جاتے ہیں۔ اندرونی زخموں کے لیے دودھ میں آدھا چمچ ہلدی ڈال کر رات کو پیئیں۔ ہلدی ہر گھر کی ہربل کٹ میں ہونا ضروری ہے۔
السی کے بیج سے بلغم اور سینے کی جکڑن ختم کریں
السّی بلغم کو خارج کرنے والی جڑی بوٹی ہے۔ “تجربات حکماء” صفحہ 77 پر اس کا ذکر ملتا ہے۔ نسخہ: ایک چمچ السی کے بیج، ایک کپ پانی میں پکائیں، جب گاڑھا ہو جائے تو چھان کر شہد ملا کر پی لیں۔ دن میں دو بار لیں۔ بلغم خارج ہوتی ہے۔ سینہ کھلتا ہے۔ خشک کھانسی بھی ٹھیک ہو جاتی ہے۔ بچوں کے لیے مقدار آدھی رکھیں۔ السی ہر موسم میں کارآمد ہے۔ ہربل کٹ میں ضروری ہے۔
تخم بالنگا سے گرمی اور تیزابیت کا گھریلو علاج
تخم بالنگا کا استعمال گرمی اور تیزابیت میں راحت بخشتا ہے۔ “المجربات کبیر” جلد اول، صفحہ 119 میں اس کی تعریف کی گئی۔ نسخہ: ایک چمچ تخم بالنگا کو ایک گلاس پانی میں بھگو دیں، آدھے گھنٹے بعد شہد ملا کر پی لیں۔ گرمی کم کرتا ہے، معدہ ٹھنڈا ہوتا ہے، اور تیزابیت میں سکون ملتا ہے۔ روزہ داروں کے لیے بہترین ہے۔ بچوں کو بھی دیا جا سکتا ہے۔ ہر گھر کی ہربل کٹ میں لازمی ہونا چاہیے۔
شہد – گھریلو ہربل کٹ کا بادشاہ
شہد کو قرآن میں شفا کہا گیا ہے۔ حکیم نجم الدین کی کتاب “العلاج الشافی” صفحہ 3 پر شہد کی تمام بیماریوں میں افادیت درج ہے۔ نسخہ: ایک چمچ شہد نیم گرم پانی میں صبح نہار منہ لیں۔ یا نزلہ، زکام اور کھانسی میں ایک چمچ شہد میں آدھی چمچ دارچینی ملا کر دیں۔ بچوں کے لیے بھی محفوظ ہے۔ شہد قوت مدافعت بڑھاتا ہے، جلدی امراض میں مفید ہے، اور نظام ہاضمہ بہتر کرتا ہے۔ گھریلو ہربل کٹ کا سب سے اہم جزو شہد ہی ہے۔
سونف کا استعمال – معدے اور بینائی کی طاقت کے لیے
سونف معدے کو طاقت دیتی ہے اور آنکھوں کے لیے مفید سمجھی جاتی ہے۔ “قرابادین اعظم” صفحہ 202 میں حکیم اجمل خان نے اسے پیٹ درد، گیس اور نظر کی کمزوری میں بہترین دوا قرار دیا ہے۔ اس کا نسخہ: ایک چمچ سونف، آدھا چمچ مصری پیس کر ملا لیں۔ روزانہ رات کو سونے سے پہلے کھائیں۔ معدہ تیزابیت سے محفوظ رہتا ہے۔ نظر تیز ہوتی ہے۔ بچوں کو بھی ہلکی مقدار میں دیا جا سکتا ہے۔ اس کی خوشبو دماغ کو سکون دیتی ہے۔ سونف کو ہر گھر میں دوا کے طور پر رکھنا فائدہ مند ہے۔
لہسن کا جادو – بلڈ پریشر اور کولیسٹرول کے لیے
لہسن کو قدرتی اینٹی بایوٹک کہا جاتا ہے۔ “خزائن الادویہ”، جلد دوم، صفحہ 67 میں اسے خون کی صفائی، بلڈ پریشر اور فالج میں مفید قرار دیا گیا۔ نسخہ: ایک جوہ لہسن چھوٹے ٹکڑوں میں کاٹ کر رات کو پانی سے نگل لیں۔ یہ کولیسٹرول کم کرتا ہے۔ بلڈ پریشر متوازن رکھتا ہے۔ جسم سے فاسد مادوں کا اخراج کرتا ہے۔ روزانہ استعمال سے دل مضبوط ہوتا ہے۔ لہسن کی تاثیر ہر عمر کے افراد کے لیے یکساں ہے۔ اس لیے اسے اپنی ہربل کٹ میں ضرور شامل کریں۔
گھریلو ہربل کٹ میں آملہ – بالوں، آنکھوں اور جگر کی دوا
آملہ وٹامن سی سے بھرپور ہے۔ “مفتاح الادویہ” صفحہ 188 میں حکیم کرامت اللہ نے اسے بالوں کی نشوونما، نظر کی تیزی اور جگر کے افعال کے لیے مفید لکھا ہے۔ نسخہ: ایک چمچ آملہ سفوف صبح نہار منہ پانی کے ساتھ لیں۔ بال کالے اور گھنے ہوتے ہیں۔ نظر کی کمزوری دور ہوتی ہے۔ جگر کی گرمی کم ہوتی ہے۔ اگر شہد کے ساتھ لیا جائے تو دماغی طاقت بھی بڑھتی ہے۔ گھریلو کٹ میں آملہ کو ضرور جگہ دیں۔
تلسی – نزلہ، زکام اور سانس کے لیے جڑی بوٹی
تلسی نظام تنفس کے امراض کے لیے آزمودہ دوا ہے۔ “طبِ اکبر” صفحہ 76 میں تلسی کو نزلہ، کھانسی اور دمے کے لیے مفید لکھا گیا ہے۔ نسخہ: پانچ پتے اُبال کر شہد کے ساتھ دن میں دو بار پئیں۔ سینے کی جکڑن دور ہوتی ہے۔ نزلہ زکام میں آرام آتا ہے۔ سانس کھلتا ہے۔ بچوں اور بڑوں دونوں کے لیے مفید ہے۔ گھریلو ہربل کٹ میں اس کا پاؤڈر رکھنا چاہیے۔
ہربل کٹ میں پودینہ – سانس اور متلی کے لیے
“کشف الاسرار” حکیم علی ابن حسن، صفحہ 61 کے مطابق پودینہ سانس کی تکلیف، متلی اور گلے کے امراض میں مؤثر ہے۔ دو چمچ تازہ پودینہ، آدھا چمچ شہد اور ایک کپ گرم پانی میں ڈال کر دم دیں۔ دن میں تین بار استعمال کریں۔ دماغی سکون دیتا ہے، بھوک بڑھاتا ہے اور نظامِ تنفس کو مضبوط کرتا ہے۔
گھریلو ہربل کٹ میں میتھی دانہ – کولیسٹرول اور بالوں کے لیے
“مجموعہ المجرباتِ اطبّاء”، صفحہ 119 میں لکھا ہے کہ میتھی دانہ خون صاف کرتا ہے، کولیسٹرول کم کرتا ہے اور بالوں کی جڑیں مضبوط بناتا ہے۔ ایک چمچ میتھی دانہ رات کو پانی میں بھگو دیں، صبح پیس کر خالی پیٹ استعمال کریں۔ ہفتے میں تین بار استعمال کریں۔ بال گرنے سے بچاتا ہے، ہاضمہ بہتر بناتا ہے۔
ہربل کٹ میں نیم کے پتے – جلدی بیماریوں کے لیے
“طبِ نبوی اور مجربات” از حکیم نورالدین، صفحہ 133 میں نیم کے پتوں کو جلد کی بیماریوں، کیل مہاسوں اور زخموں کے لیے شفا بخش قرار دیا ہے۔ چند پتے پانی میں ابال کر نہانے کے پانی میں شامل کریں یا پیسٹ بنا کر چہرے پر لگائیں۔ روزانہ استعمال سے جلد شفاف، دانے ختم اور خارش کا خاتمہ ہوتا ہے۔
گلے کی سوجن کا دیسی علاج
حکیم نبی بخش کی کتاب “اکسیر اعظم” (صفحہ 146) میں گلے کی سوجن کا دیسی نسخہ درج ہے۔ 5 گرام ملٹھی، 3 عدد کالی مرچ، اور 5 عدد منقی پانی میں جوش دے کر قہوہ تیار کریں۔ دن میں دو بار غرارے کے طور پر استعمال کریں۔ اس سے گلے کی جلن اور سوجن کم ہوتی ہے۔ بچوں اور بڑوں دونوں کے لیے مفید ہے۔ اگر سوجن شدید ہو تو شہد ملا نیم گرم پانی پینے سے بھی آرام آتا ہے۔ یہ نسخہ خاص طور پر ابتدائی انفیکشن میں مؤثر ہوتا ہے۔ سرد موسم میں روزمرہ استعمال سے فائدہ ہوتا ہے۔ کوئی مضر اثرات رپورٹ نہیں ہوئے۔
