تعارف
گلے کی سوزش ایک عام مگر نہایت تکلیف دہ کیفیت ہے جو بچوں، بڑوں، اور بزرگوں سمیت ہر عمر کے افراد کو متاثر کر سکتی ہے۔ یہ بیماری عموماً موسمی تبدیلی، ٹھنڈے مشروبات، گرد و غبار، نزلہ زکام یا وائرل انفیکشن کے باعث لاحق ہوتی ہے۔ خاص طور پر سردیوں کے موسم میں یا جب موسم کی شدت میں تبدیلی آتی ہے، تو گلے کی تکلیف اور خراش کی شکایات عام ہو جاتی ہیں۔ بعض اوقات یہ سوزش چند دن میں خود بخود ٹھیک ہو جاتی ہے، لیکن کئی صورتوں میں یہ تکلیف دہ صورت اختیار کر لیتی ہے اور روزمرہ کی زندگی پر منفی اثر ڈالتی ہے۔ گلے کی سوزش کے دوران مریض کو کھانے پینے، نگلنے، بولنے حتیٰ کہ سانس لینے میں بھی دشواری محسوس ہو سکتی ہے۔ بعض مریضوں کو بخار، تھکن، اور آواز بیٹھنے جیسی علامات کا سامنا بھی ہوتا ہے۔ اگر اس کیفیت کا بروقت علاج نہ کیا جائے تو یہ مزید پیچیدہ مسائل کو جنم دے سکتی ہے جیسے ٹانسلز کا بڑھ جانا، بیکٹیریا کا پھیلاؤ یا سانس کی تکالیف۔
گلے کی سوزش کے اسباب
وائرل انفیکشن
زیادہ تر گلے کی سوزش وائرل انفیکشن کی وجہ سے ہوتی ہے۔ نزلہ، زکام، اور انفلوئنزا جیسے عام وائرل امراض گلے میں خراش، درد، اور تکلیف پیدا کرتے ہیں۔ وائرس جسم میں داخل ہو کر مدافعتی نظام کو متحرک کرتے ہیں، جس کے نتیجے میں گلے کی جھلیوں میں سوزش پیدا ہو جاتی ہے۔
بیکٹیریل انفیکشن
بعض اوقات گلے کی سوزش بیکٹیریا کے باعث ہوتی ہے، خاص طور پر “اسٹریپ تھروٹ” جو ایک خطرناک بیکٹیریا “اسٹریپٹوکوکس” کی وجہ سے پیدا ہوتا ہے۔ یہ انفیکشن تیز بخار، گلے میں شدید درد، اور ٹانسلز میں سوجن کی صورت میں ظاہر ہوتا ہے۔ اس حالت میں اینٹی بایوٹک ادویات کا استعمال ضروری ہوتا ہے۔
الرجی
ماحولیاتی الرجیز بھی گلے کی سوزش کا ایک اہم سبب ہیں۔ پولن، گرد و غبار، جانوروں کے بال، یا دیگر الرجی پیدا کرنے والے عناصر ناک، گلے، اور سانس کی نالیوں میں خراش اور جلن پیدا کرتے ہیں۔ الرجی کی صورت میں آنکھوں میں پانی، ناک بہنا اور چھینکیں بھی عام علامات ہوتی ہیں۔
خشک ہوا
موسم سرما میں ہیٹرز یا ایئرکنڈیشنرز کے زیادہ استعمال سے ہوا خشک ہو جاتی ہے۔ خشک ہوا گلے کی قدرتی نمی کو ختم کر دیتی ہے، جس سے گلے کی جھلیاں متاثر ہوتی ہیں اور خراش یا سوزش پیدا ہوتی ہے۔ ایسے ماحول میں پانی کا زیادہ استعمال اور مرطوب فضا اہم ہے۔
تمباکو نوشی اور فضائی آلودگی
سگریٹ نوشی اور دیگر نشہ آور دھوئیں میں موجود زہریلے کیمیکل گلے کی صحت پر انتہائی منفی اثر ڈالتے ہیں۔ اس کے علاوہ صنعتی آلودگی، گاڑیوں کا دھواں اور دیگر کیمیکل بھی گلے میں جلن اور سوزش پیدا کر سکتے ہیں۔ بچوں اور ضعیف افراد کے لیے یہ عناصر زیادہ خطرناک ہوتے ہیں۔
تیز مصالحے اور گرم اشیاء
کھانے میں تیز مرچ مصالحے یا بہت گرم اشیاء کا استعمال بھی گلے کی جھلیوں کو متاثر کر سکتا ہے۔ بعض افراد میں تیز مصالحہ دار کھانا الرجی کی کیفیت پیدا کرتا ہے، جس سے گلے میں جلن اور خراش محسوس ہوتی ہے۔
تیز آواز میں بولنا یا چیخنا
مسلسل اونچی آواز میں بولنا، چیخنا، یا گانے کی مشق کرنے والے افراد میں بھی گلے کی سوزش عام ہے۔ یہ عمل گلے کے عضلات اور جھلیوں پر دباؤ ڈالتا ہے، جس سے سوزش اور تھکن پیدا ہوتی ہے۔ اس کیفیت کو “وائس اسٹریس” بھی کہا جاتا ہے۔
معدے کی تیزابیت
ایسیڈ ریفلکس یا گیسٹرک ریفلکس کی بیماری میں معدے کا تیزاب گلے تک آ جاتا ہے، جو گلے میں خراش، جلن، اور سوزش کا سبب بنتا ہے۔ یہ کیفیت خاص طور پر سوتے وقت یا زیادہ کھانے کے بعد محسوس ہوتی ہے۔
علامات
گلے کی سوزش ایک تکلیف دہ کیفیت ہے جس کی شناخت اس کی مخصوص علامات سے کی جا سکتی ہے۔ عام طور پر گلے میں خراش اور مستقل تکلیف اس مرض کی ابتدائی علامت ہوتی ہے۔ مریض کو نگلنے میں دشواری محسوس ہوتی ہے، خاص طور پر پانی یا کھانے کے دوران درد ہوتا ہے۔ آواز بیٹھ جانا یا بولنے میں تکلیف بھی ایک نمایاں علامت ہے، جو اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہے کہ گلے کی جھلیوں میں سوزش ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ بخار اور سردی لگنا بھی ظاہر کرتا ہے کہ جسم کسی انفیکشن سے لڑ رہا ہے۔ بعض مریضوں میں گردن کے گرد موجود غدود سوج جاتے ہیں، جو کہ جسم کے دفاعی نظام کے ایکٹیو ہونے کا اشارہ ہے۔ اگر گلے میں سفید دھبے یا چھالے نظر آئیں تو یہ اکثر بیکٹیریل انفیکشن، خاص طور پر اسٹریپ تھروٹ کی علامت ہو سکتے ہیں۔ اگر یہ علامات تین دن سے زیادہ برقرار رہیں، شدت اختیار کریں، یا سانس لینے میں دشواری پیدا ہو تو فوراً ڈاکٹر یا کسی ماہر طبیب سے رجوع کرنا ضروری ہوتا ہے۔
تشخیص
اگر گلے کی سوزش کی علامات تین دن سے زیادہ برقرار رہیں، شدت اختیار کر جائیں، یا بخار، سانس لینے میں دشواری، یا گردن کے غدود میں سوجن ہو، تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کرنا ضروری ہوتا ہے۔ ڈاکٹر پہلے گلے کا ظاہری معائنہ کرتے ہیں تاکہ سوجن، سرخی یا سفید دھبے دیکھ سکیں۔ اس کے بعد تھروٹ سویب لیا جاتا ہے جس سے معلوم ہوتا ہے کہ انفیکشن وائرل ہے یا بیکٹیریا کی وجہ سے۔ بعض صورتوں میں خون کے ٹیسٹ کی مدد سے بھی مکمل تشخیص کی جاتی ہے تاکہ علاج مؤثر ہو سکے۔
علاج
گلے کی سوزش کے علاج کے لیے مختلف طریقے اختیار کیے جا سکتے ہیں، جن میں گھریلو تدابیر اور یونانی ادویات شامل علاج ہیں۔ علاج کا انتخاب سوزش کی شدت اور اس کے سبب پر منحصر ہوتا ہے۔
گھریلو نسخے
گلے کی سوزش کی ابتدائی علامات کے دوران کچھ مؤثر گھریلو نسخے کافی فائدہ مند ثابت ہوتے ہیں
نمک کے پانی سے غرارے
ایک گلاس نیم گرم پانی میں آدھا چمچ نمک ملا کر دن میں دو سے تین مرتبہ غرارے کرنے سے گلے کی جلن اور خراش میں کمی آتی ہے۔
شہد اور ادرک
شہد میں ادرک کا رس ملا کر استعمال کرنے سے گلے کی سوزش میں آرام ملتا ہے، کیونکہ دونوں میں جراثیم کش خصوصیات پائی جاتی ہیں۔
ملٹھی کا قہوہ
ملٹھی ایک قدرتی جڑی بوٹی ہے جو سوزش کو کم کرتی ہے۔ اس کا قہوہ بنا کر پینا مفید ہوتا ہے۔
ہلدی دودھ
ہلدی والا گرم دودھ رات کو سونے سے پہلے پینے سے گلے کی سوزش اور تکلیف میں بہتری آتی ہے۔
یونانی علاج
یونانی طب میں گلے کی سوزش کے لیے کئی مؤثر ادویات موجود ہیں۔ مسلم دواخانہ کی تیار کردہ درج ذیل ادویات خاص طور پر مفید مانی جاتی ہیں
جوارش عناب
خمیرہ گاؤزبان
لعوق سپستان
حب السوزش
یہ ادویات بغیر کسی سائیڈ ایفیکٹس کے قدرتی طور پر شفا بخشتی ہیں۔
احتیاطی تدابیر
گلے کی سوزش سے بچاؤ کے لیے چند آسان احتیاطی تدابیر اپنانا بہت ضروری ہے۔ سب سے پہلے بار بار ہاتھ دھونا چاہیے تاکہ وائرس اور بیکٹیریا سے بچا جا سکے۔ گرم مشروبات کا استعمال گلے کو نمی فراہم کرتا ہے اور سوزش کو کم کرتا ہے۔ گلے پر زور ڈالنے سے گریز کریں، اس لیے زیادہ زور سے بات نہ کریں یا چیخیں۔ سگریٹ نوشی اور دھوئیں سے مکمل پرہیز کرنا ضروری ہے کیونکہ یہ گلے کی جھلیوں کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ آخر میں، صاف اور مرطوب ہوا میں رہنا گلے کی صحت کے لیے مفید ہوتا ہے۔
کب طبیب سے رجوع کریں؟
اگر گلے کی سوزش کے ساتھ درج ذیل علامات ظاہر ہوں تو فوراً ماہر طبیب سے رجوع کرنا ضروری ہے۔ سب سے پہلی علامت سانس لینے میں دشواری ہے، جو شدید خطرے کی نشانی ہو سکتی ہے۔ اگر بخار 101 سے زیادہ ہو اور کچھ دنوں میں کم نہ ہو تو بھی ڈاکٹر سے رجوع کریں۔ گلے میں شدید درد جو کھانے یا بولنے میں رکاوٹ ڈالے، اور آواز کا لمبے عرصے تک بیٹھ جانا بھی تشویشناک علامات ہیں۔ ایسی صورت میں فوری طبی مدد لینا انتہائی اہم ہے۔
ہر مرض کے اصولی اور یقینی علاج کیلئے مسلم دواخانہ کی خدمات حاصل کریں
Do visit us for principled and certain treatment