کیا پام آئل خطرناک ہے؟ مکمل حقیقت، تحقیق اور احتیاطی تدابیر

پام آئل کی بوتل اور فرائیڈ فوڈ کا قریبی منظر

دنیا بھر میں پام آئل سب سے زیادہ استعمال ہونے والا خوردنی تیل ہے۔ یہ تقریباً ہر دوسرے پیکڈ فوڈ، اسنیکس، چاکلیٹ، مارجرین، صابن، شیمپو، اور حتیٰ کہ کاسمیٹکس میں بھی پایا جاتا ہے۔ لیکن گزشتہ چند برسوں میں پام آئل کو صحت کے لیے نقصان دہ، ماحول دشمن قرار دیا جانے لگا ہے۔ سوال یہ ہے کہ کیا یہ الزامات حقیقت پر مبنی ہیں یا محض قیاس آرائیاں؟

آئیے اس تحریر میں پام آئل کے بارے میں تمام پہلوؤں پر روشنی ڈالتے ہیں۔

پام آئل کی بوتل اور فرائیڈ فوڈ کا قریبی منظر

پام آئل کیا ہے اور کہاں سے آتا ہے؟

پام آئل دراصل آئل پام کے درخت کے پھلوں سے حاصل ہونے والا تیل ہے۔ آئل پام کا درخت عام طور پر گرم مرطوب علاقوں میں اُگتا ہے اور اس کی کاشت زیادہ تر انڈونیشیا، ملائشیا، اور افریقی ممالک میں ہوتی ہے۔ یہ دنیا کا سب سے زیادہ پیدا کیا جانے والا تیل ہے جو کھانے پینے، صنعتی، اور کاسمیٹک مصنوعات میں وسیع پیمانے پر استعمال ہوتا ہے۔

ریڈ پام آئل

ریڈ پام آئل نسبتاً کم پراسیس کیا جاتا ہے اور اس میں وٹامن اے، وٹامن ای، اور اینٹی آکسیڈنٹس کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔ اس کا رنگ سرخی مائل ہوتا ہے اور یہ صحت کے لیے مفید سمجھا جاتا ہے کیونکہ اس میں فطری غذائی اجزاء موجود ہوتے ہیں۔ ریڈ پام آئل روایتی کھانوں میں استعمال کیا جاتا ہے اور صحت مند تیل کے طور پر جانا جاتا ہے۔

ریفائنڈ پام آئل

ریفائنڈ پام آئل کو زیادہ صاف اور پراسیس کیا جاتا ہے تاکہ اس کا ذائقہ، رنگ، اور بو معتدل ہو جائے۔ یہ مارکیٹ میں عام طور پر دستیاب ہوتا ہے اور اکثر پیک شدہ فوڈ پروڈکٹس، جیسے بسکٹ، مارجرین، اور دیگر تیل پر مبنی اشیاء میں استعمال کیا جاتا ہے۔ اگرچہ یہ محفوظ سمجھا جاتا ہے، مگر اس میں ریڈ پام آئل کی نسبت غذائی اجزاء کم ہوتے ہیں۔

فوائد

پام آئل کی بوتل اور فرائیڈ فوڈ کا قریبی منظر

معاشی فائدہ

پام آئل دنیا کا سب سے سستا خوردنی تیل ہے، جس کی وجہ سے یہ خاص طور پر غریب اور ترقی پذیر ممالک میں عام استعمال میں آتا ہے۔ اس کی پیداوار اور پروسیسنگ نسبتاً کم لاگت کی حامل ہے، جس کی بنا پر یہ قیمت میں دیگر تیلوں کی نسبت بہت مناسب رہتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پام آئل کو خوراک کی صنعت میں بڑے پیمانے پر اپنایا گیا ہے تاکہ غذائی اشیاء کو سستا اور دستیاب بنایا جا سکے۔

زیادہ شیلف لائف

پام آئل کی طبعی ساخت اسے دوسرے تیلوں کی نسبت زیادہ دیرپا بناتی ہے۔ یہ تیل آکسیڈیشن کے عمل کو سست کر دیتا ہے، جس کی بنا پر اس کی شیلف لائف یعنی محفوظ رہنے کی مدت زیادہ ہوتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پام آئل کو پیکڈ فوڈز میں بڑے پیمانے پر استعمال کیا جاتا ہے، جیسے بسکٹ، چپس، مارجرین اور دیگر تیار شدہ اشیاء میں، تاکہ ان کی تازگی اور معیار برقرار رہے۔

وٹامنز کا ذریعہ

ریڈ پام آئل خاص طور پر وٹامن اے اور وٹامن ای سے بھرپور ہوتا ہے۔ وٹامن اے آنکھوں کی صحت کے لیے بہت اہم ہے اور بینائی کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ وٹامن ای ایک طاقتور اینٹی آکسیڈنٹ ہے جو جلد کی حفاظت کرتا ہے، خلیوں کو نقصان سے بچاتا ہے اور مدافعتی نظام کو مضبوط بناتا ہے۔ اس کے علاوہ، یہ وٹامن دل کی صحت کے لیے بھی فائدہ مند ہیں۔

کچھ تحقیقاتی فوائد

متعدد تحقیقاتی مطالعات نے بتایا ہے کہ محدود مقدار میں پام آئل کا استعمال بلڈ کولیسٹرول یا دل کی بیماریوں پر منفی اثرات نہیں ڈالتا۔ اگرچہ یہ تیل سیر شدہ چکنائیوں پر مشتمل ہوتا ہے، مگر تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ اعتدال میں استعمال کرنے پر یہ صحت کے لیے نقصان دہ نہیں۔ اس لیے متوازن خوراک میں پام آئل کا استعمال محفوظ سمجھا جاتا ہے۔

نقصانات

پام آئل کی بوتل اور فرائیڈ فوڈ کا قریبی منظر

سیچوریٹڈ فیٹ کی زیادتی

پام آئل میں سیچوریٹڈ چکنائی کی مقدار نسبتاً زیادہ ہوتی ہے، جو صحت کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتی ہے۔ زیادہ سیچوریٹڈ فیٹ کا استعمال دل کی بیماریوں، شریانوں کی تنگی، اور بلڈ پریشر کے مسائل کا باعث بنتا ہے۔ اگر پام آئل کی مقدار اعتدال سے بڑھ جائے تو یہ کولیسٹرول کی سطح کو متاثر کر کے دل کی صحت پر منفی اثر ڈال سکتا ہے۔

ریفائننگ کے عمل میں خطرناک کیمیکلز

پام آئل کو جب زیادہ درجہ حرارت پر ریفائن کیا جاتا ہے، تو اس عمل کے دوران ممکن ہے کہ کارسینوجینک (کینسر پیدا کرنے والے) مرکبات بن جائیں۔ یہ کیمیکلز صحت کے لیے نقصان دہ ہوتے ہیں اور طویل مدتی استعمال سے مختلف بیماریوں کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔ اس لیے زیادہ پراسیس شدہ اور ریفائنڈ پام آئل کے استعمال میں احتیاط ضروری ہے۔

ماحولیاتی مسائل

پام آئل کی بڑھتی ہوئی طلب نے دنیا بھر میں جنگلات کی بے دریغ کٹائی کو جنم دیا ہے، خاص طور پر انڈونیشیا اور ملائشیا میں۔ جنگلات کی یہ کٹائی نہ صرف ماحول کو نقصان پہنچاتی ہے بلکہ جانوروں کے قدرتی مسکن بھی تباہ ہو جاتے ہیں۔ اس کے نتیجے میں حیاتیاتی تنوع میں کمی اور ماحولیاتی توازن بگڑنے کا خدشہ بڑھ جاتا ہے، جو عالمی ماحولیاتی بحران میں اضافے کا باعث ہے۔

وزن میں اضافہ

پام آئل میں کیلوریز کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے۔ اس کا زیادہ استعمال وزن میں اضافے اور موٹاپے کے مسائل کو جنم دے سکتا ہے، جو دل، شوگر اور دیگر بیماریوں کے امکانات بڑھا دیتا ہے۔ خاص طور پر جن افراد کی خوراک میں پام آئل زیادہ شامل ہو، انہیں اپنی کیلوری انٹیک پر خاص توجہ دینی چاہیے۔

ماہرین کی رائے

ماہرین غذائیت اور صحت کے میدان میں اتفاق رکھتے ہیں کہ پام آئل کا ضرورت سے زیادہ استعمال نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔ خاص طور پر اگر پام آئل روزانہ کی خوراک میں ایک بڑا حصہ بن جائے تو یہ دل کی بیماریوں، بلڈ پریشر اور وزن میں اضافے جیسے مسائل کو جنم دے سکتا ہے۔ سیچوریٹڈ فیٹس کی زیادہ مقدار خون میں کولیسٹرول بڑھانے کا باعث بنتی ہے، جو دل کی شریانوں کو بند کر سکتی ہے۔
تاہم، ماہرین یہ بھی تسلیم کرتے ہیں کہ متوازن اور معتدل مقدار میں پام آئل کا استعمال صحت کے لیے قابل قبول ہے۔ ریڈ پام آئل میں موجود وٹامن اے اور وٹامن ای جیسے غذائی اجزاء انسانی جسم کے لیے فائدہ مند ثابت ہوتے ہیں اور اینٹی آکسیڈنٹس کے طور پر کام کرتے ہیں۔ اس لیے پام آئل کو مکمل طور پر ترک کرنے کی بجائے، اعتدال میں استعمال کرنا زیادہ دانشمندانہ فیصلہ ہے۔

نتیجہ

پام آئل — دوست یا دشمن؟

پام آئل کو عام طور پر صحت کے حوالے سے متنازعہ سمجھا جاتا ہے، لیکن حقیقت یہ ہے کہ یہ نہ مکمل طور پر دوست ہے اور نہ ہی مکمل طور پر دشمن۔ اصل مسئلہ پام آئل کے استعمال کی مقدار، معیار، اور مجموعی توازن کا ہے۔ اگر پام آئل کو محدود مقدار میں اور متوازن غذا کے حصے کے طور پر استعمال کیا جائے، تو یہ زیادہ نقصان دہ نہیں ہوتا۔
پام آئل کے اندر موجود ریڈ پام آئل کی صورت میں وٹامن اے اور وٹامن ای صحت کے لیے فائدہ مند ہوتے ہیں، جو آنکھوں، جلد، اور مدافعتی نظام کو مضبوط بناتے ہیں۔ تاہم، زیادہ مقدار میں استعمال اور ریفائنڈ یعنی زیادہ پراسیس شدہ پام آئل صحت کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتا ہے، کیونکہ اس میں سیچوریٹڈ چکنائی کی مقدار زیادہ ہوتی ہے اور پراسیسنگ کے دوران نقصان دہ کیمیکلز بن سکتے ہیں۔

یاد رکھیں

زیادتی کسی بھی چیز کی ہو، وہ نقصان دہ ہو سکتی ہے، چاہے وہ پانی ہی کیوں نہ ہو۔ زندگی میں توازن اور اعتدال ہی صحت مند رہنے کی کنجی ہیں۔ چاہے خوراک ہو، مشروبات، ورزش یا آرام، حد سے بڑھ جانا بدن کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔ اسی طرح پام آئل کا استعمال بھی اگر اعتدال میں نہ ہو تو صحت کے لیے خطرناک ہو سکتا ہے۔ اس لیے ہمیشہ متوازن زندگی گزاریں اور ہر چیز کو مناسب حد میں رکھیں تاکہ جسم اور ذہن دونوں صحت مند رہ سکیں۔

ہر مرض کے اصولی اور یقینی علاج کیلئے مسلم دواخانہ کی خدمات حاصل کریں
Do visit us for principled and certain treatment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *