کیا آپ بھی سافٹ ڈرنک پیتے ہیں؟

سافٹ ڈرنکس صرف تازگی نہیں بلکہ کئی بیماریوں کی جڑ بھی ہو سکتی ہیں – جانیں ان کے نقصانات

کیا آپ جانتے ہیں کہ جو سافٹ ڈرنک آپ ہر روز تازگی کے لیے پیتے ہیں وہ دراصل آہستہ آہستہ آپ کی صحت کو کھوکھلا کر رہی ہے؟ ہر گھونٹ کے ساتھ آپ صرف چینی، کیمیکل اور تیزاب نہیں پی رہے بلکہ دل کی بیماری، ذیابیطس، موٹاپا اور دانتوں کی خرابی جیسے خطرات کو خود اپنی مرضی سے دعوت دے رہے ہیں۔

سافٹ ڈرنکس میں شامل مصنوعی مٹھاس اور کیفین وقتی طور پر توانائی کا احساس تو دیتی ہیں، مگر ان کے دیرپا اثرات نہایت خطرناک ہو سکتے ہیں۔ ایک عام سافٹ ڈرنک میں چینی کی مقدار اتنی زیادہ ہوتی ہے کہ روزانہ صرف ایک کین پینے سے ہی آپ کا شوگر لیول خطرناک حد تک بڑھ سکتا ہے۔ یہی اضافی چینی وقت کے ساتھ ٹائپ 2 ذیابیطس، جگر کی چربی، اور میٹابولک سنڈروم جیسے مسائل کو جنم دیتی ہے۔ اس کے علاوہ، سافٹ ڈرنکس میں شامل فاسفورک ایسڈ اور کاربونیٹڈ گیس دانتوں کے انیمل کو نقصان پہنچا کر دانتوں کو کمزور بناتے ہیں۔

یہی نہیں، کیفین کی موجودگی نیند کی خرابی، ذہنی دباؤ اور دل کی دھڑکن میں بے ترتیبی کا سبب بھی بن سکتی ہے۔ کئی تحقیقات سے یہ بھی ثابت ہوا ہے کہ سافٹ ڈرنک کا زیادہ استعمال دل کے امراض کے خطرے کو بڑھا دیتا ہے۔ موٹاپا آج کل کے نوجوانوں میں ایک عام مسئلہ بنتا جا رہا ہے، جس کی ایک بڑی وجہ یہی شوگر سے بھرپور مشروبات ہیں۔ جب ہم سافٹ ڈرنک کے ذریعے فالتو کیلوریز لیتے ہیں اور جسمانی سرگرمی نہیں کرتے، تو وزن بڑھنا ناگزیر ہو جاتا ہے۔

اگر آپ اپنی صحت سے واقعی محبت کرتے ہیں تو اب وقت ہے سافٹ ڈرنکس کو الوداع کہنے کا۔ ان کی جگہ تازہ پانی، لیموں پانی، یا قدرتی پھلوں کے جوس کو اپنی روزمرہ زندگی کا حصہ بنائیں۔ یہی چھوٹا سا قدم آپ کی صحت، توانائی اور زندگی میں مثبت تبدیلی لا سکتا ہے۔

نقصانات

وزن میں اضافہ

سافٹ ڈرنکس میں چینی کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے، جو جسم میں فالتو کیلوریز کا سبب بنتی ہے۔ یہ کیلوریز جسم میں چربی کی شکل میں جمع ہو جاتی ہیں، خاص طور پر پیٹ اور کمر کے اردگرد۔ مزید یہ کہ سافٹ ڈرنکس بھوک کو کم نہیں کرتیں بلکہ اکثر مزید کھانے کی خواہش کو بڑھاتی ہیں، جس سے وزن میں تیزی سے اضافہ ہوتا ہے۔ موٹاپا دیگر کئی بیماریوں کا دروازہ کھولتا ہے۔

دانتوں کی خرابیاں

سافٹ ڈرنکس میں شامل فاسفورک ایسڈ اور چینی دانتوں کے لیے نہایت مضر ہیں۔ یہ اجزاء دانتوں کے انیمل کو نقصان پہنچاتے ہیں، جس سے دانت کمزور اور حساس ہو جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ، چینی منہ میں موجود بیکٹیریا کو بڑھا کر کیویٹی اور دانتوں میں سوراخ کا باعث بنتی ہے۔ مسلسل استعمال دانتوں کو پیلا اور بدنما بھی بنا سکتا ہے، جو آپ کی شخصیت پر منفی اثر ڈالتا ہے۔

شوگر کا خطرہ

سافٹ ڈرنکس کا مسلسل استعمال خون میں شوگر لیول کو غیر متوازن کر دیتا ہے۔ ان میں موجود چینی جلدی سے ہضم ہو کر گلوکوز کی مقدار کو یکدم بڑھا دیتی ہے، جو انسولین پر دباؤ ڈالتی ہے۔ وقت کے ساتھ یہ نظام تھک جاتا ہے اور ٹائپ 2 ذیابیطس کا خطرہ کئی گنا بڑھ جاتا ہے۔ اگر شوگر کی فیملی ہسٹری ہو تو سافٹ ڈرنکس خاص طور پر خطرناک ہو سکتی ہیں۔

ہڈیاں کمزور

سافٹ ڈرنکس میں فاسفیٹ زیادہ جبکہ کیلشیم نہ ہونے کے برابر ہوتا ہے۔ جب جسم میں کیلشیم کی مقدار کم ہوتی ہے تو وہ ہڈیوں سے کیلشیم لینا شروع کر دیتا ہے، جس سے ہڈیاں کمزور ہو جاتی ہیں۔ خاص طور پر نوجوانوں اور خواتین میں ہڈیوں کی بیماریوں جیسے آسٹیوپوروسس کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ اگر روزانہ دودھ کے بجائے سافٹ ڈرنکس لی جائیں تو ہڈیوں کا نظام شدید متاثر ہو سکتا ہے۔

دل کی بیماری

تحقیقات سے ثابت ہوا ہے کہ جو افراد روزانہ سافٹ ڈرنکس پیتے ہیں، ان میں دل کی بیماریوں کا خطرہ 20-30 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔ ان مشروبات میں موجود چینی، مصنوعی کیمیکل اور کیفین بلڈ پریشر اور کولیسٹرول لیول کو متاثر کرتے ہیں، جو دل کی شریانوں کو تنگ اور سخت بنا دیتے ہیں۔ نتیجہ: ہارٹ اٹیک، اسٹروک اور دل کے دیگر امراض۔

پیٹ میں گیس اور اپھارہ

سافٹ ڈرنکس میں کاربونیٹڈ گیس شامل ہوتی ہے جو پیٹ میں جانے کے بعد گیس اور اپھارے کا باعث بنتی ہے۔ اس سے پیٹ بھرا ہوا محسوس ہوتا ہے اور بعض اوقات درد یا بدہضمی کی شکایت بھی ہو سکتی ہے۔ مسلسل استعمال ہاضمے کے نظام کو سست کر دیتا ہے اور کھانے کے بعد سستی یا بوجھل پن پیدا کرتا ہے، جو کہ روزمرہ کے کاموں پر منفی اثر ڈالتا ہے۔

توانائی کی کمی

اگرچہ سافٹ ڈرنکس وقتی طور پر توانائی فراہم کرتی ہیں، مگر یہ مصنوعی توانائی جلدی ختم ہو جاتی ہے، جس کے بعد جسم میں کمزوری اور سستی طاری ہو جاتی ہے۔ کیفین اور چینی کا ملاپ وقتی جوش تو دیتا ہے لیکن توانائی کا یہ جھٹکا جلدی ختم ہو جاتا ہے، جس سے مسلسل تھکن محسوس ہوتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ سافٹ ڈرنکس کا عادی فرد اکثر تھکا ہوا دکھائی دیتا ہے۔

غذائی اجزاء کی کمی

سافٹ ڈرنکس میں کوئی قدرتی غذائی اجزاء موجود نہیں ہوتے۔ جب آپ ان مشروبات کو پانی یا دودھ کے متبادل کے طور پر استعمال کرتے ہیں، تو آپ اہم وٹامنز، منرلز اور پروٹین سے محروم ہو جاتے ہیں۔ اس کی وجہ سے جسم کی نشوونما متاثر ہوتی ہے اور قوت مدافعت کمزور ہو جاتی ہے۔ خاص طور پر بچوں اور نوجوانوں میں یہ کمی ترقی کے عمل کو سست کر سکتی ہے۔

توانائی کی سطح میں اتار چڑھاؤ

سافٹ ڈرنکس میں موجود چینی اور کیفین جسم میں اچانک توانائی کا اضافہ کرتے ہیں، مگر کچھ وقت بعد یہ توانائی یکدم کم ہو جاتی ہے، جسے “شکر کا کریش” کہا جاتا ہے۔ اس کے باعث موڈ میں چڑچڑا پن، کمزوری اور سستی محسوس ہوتی ہے۔ دن بھر سستی اور توانائی میں اتار چڑھاؤ انسان کی کارکردگی اور مزاج پر برا اثر ڈالتے ہیں، خاص طور پر طالبعلموں اور ملازمین پر۔

نفسیاتی اثرات

تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ کیفین اور شکر کا زیادہ استعمال ذہنی دباؤ، بے چینی اور ڈپریشن کو بڑھا سکتا ہے۔ سافٹ ڈرنکس کی لت بعض اوقات نیند کی خرابی، چڑچڑاپن اور توجہ کی کمی کا باعث بھی بنتی ہے۔ خاص طور پر نوجوان اس کے نفسیاتی اثرات کا شکار ہو سکتے ہیں، جو ان کی تعلیمی کارکردگی اور سماجی رویوں پر منفی اثر ڈالتے ہیں۔ متوازن ذہنی صحت کے لیے ان کا کم استعمال ضروری ہے۔

کینسر کا خطرہ

سافٹ ڈرنکس میں شامل مصنوعی رنگ، فلیورز اور کیمیکل جیسے بینزینی مرکبات وقت کے ساتھ جسم میں زہریلے اثرات مرتب کر سکتے ہیں۔ ان میں کچھ عناصر ایسے بھی ہیں جنہیں مختلف تحقیقات میں ممکنہ کینسر کا سبب قرار دیا گیا ہے۔ خاص طور پر کولہ ڈرنکس میں موجود کیریمل کلرنگ جیسا کیمیکل پایا گیا ہے، جو جانوروں پر تجربات میں کینسر کا باعث ثابت ہوا۔ احتیاط ہی بچاؤ ہے۔

جگر کی خرابی

زیادہ مقدار میں سافٹ ڈرنکس کا استعمال جگر پر غیر ضروری دباؤ ڈالتا ہے۔ خاص طور پر ان میں موجود فریکٹوز جگر میں چربی کے ذخیرے کو بڑھاتا ہے، جو وقت کے ساتھ “فیٹی لیور” کی بیماری کا سبب بنتا ہے۔ یہ بیماری اگر وقت پر قابو نہ پائی جائے تو جگر کے افعال متاثر ہو سکتے ہیں، یہاں تک کہ جگر فیل بھی ہو سکتا ہے۔ سافٹ ڈرنکس کا کم استعمال جگر کو صحت مند رکھتا ہے۔

دماغی صحت

سافٹ ڈرنکس میں شامل کیفین، مصنوعی مٹھاس اور رنگ دماغی صحت پر منفی اثر ڈال سکتے ہیں۔ یہ اجزاء نیند کی خرابی، توجہ کی کمی اور ذہنی دباؤ جیسے مسائل کو جنم دیتے ہیں۔ خاص طور پر بچوں میں یہ رویوں میں بے ترتیبی اور سیکھنے کی صلاحیت میں کمی کا سبب بن سکتے ہیں۔ دماغی صحت کے لیے متوازن غذا اور نیچرل مشروبات کا استعمال زیادہ فائدہ مند ہے۔

ہاضمہ کے مسائل

سافٹ ڈرنکس میں موجود کاربونیٹڈ گیس اور تیزاب ہاضمے کے نظام کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ یہ معدے میں تیزابیت، بدہضمی اور سینے کی جلن کا سبب بن سکتے ہیں۔ مزید یہ کہ سافٹ ڈرنکس خوراک کے بعد لی جائیں تو وہ قدرتی ہاضمے کے عمل میں رکاوٹ ڈالتی ہیں، جس سے پیٹ بھرا ہوا محسوس ہوتا ہے اور گیس بنتی ہے۔ طویل مدت میں یہ مسائل پیچیدہ بن سکتے ہیں۔

ہر مرض کے اصولی اور یقینی علاج کیلئے مسلم دواخانہ کی خدمات حاصل کریں
Do visit us for principled and certain treatment

سافٹ ڈرنکس کے صحت پر خطرناک اثرات
سافٹ ڈرنکس صرف تازگی نہیں بلکہ کئی بیماریوں کی جڑ بھی ہو سکتی ہیں جانیں ان کے نقصانات!

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *