سر میں درد کسی بیماری کی علامت یا بعض دیگر وجوہات سے بھی ہوسکتا ہے۔ سر درد کے بعض اسباب درج ذیل ہو سکتے ہیں۔

بھوک

بھوک بھی سر میں درد کے وجہ بن سکتی ہے۔ بھوک کی وجہ سے ہونے والے سر درد میں پیشانی کے دونوں اطراف میں دباؤ کا احساس ہوتا ہے اسی طرح گردن اور کندھوں میں تناؤ کی کیفیت شروع ہو جاتی ہے۔

تناؤ

کاروباری مسائل کی وجہ سے ہمارے اعصاب دیر تک تناؤ کا شکار رہ سکتے ہیں اور یہی تناؤ سر میں درد کی شدید لہر پیدا کر سکتا ہے۔ اس لیے کوشش کریں کہ کسی بھی طرح کے اعصابی تناؤ سے خود کو زیادہ سے زیادہ محفوظ رکھیں کیونکہ یہی اعصابی تناؤ سردرد سے آگے بڑھ کر بہت سی بیماریوں کی وجہ بھی بن سکتا ہے۔

پانی کی کمی

اگر ہمارے جسم میں پانی کی کمی ہو جائے تو اس سے بھی سر میں درد ہوسکتا ہے کیونکہ پانی ہمارے جسم کی اہم ترین ضروریات میں سے ایک ہے جس کی کمی ہماری صحت کے لیے کئی مسائل پیدا کر دیتی ہے۔ ہمارے جسم کو روزانہ تقریباً 2 لیٹر پانی کی ضرورت ہوتی ہے

کیفین میں کمی

چائے اور کافی آج ہمارے روز مرہ مشروبات کا حصہ بن چکی ہیں۔ چائے اور کافی میں کیفین شامل ہوتی ہے۔ وہ لوگ جو روزانہ چائے یا کافی پینے کے عادی ہوتے ہیں اگر وہ ان کی مقدار میں کمی کردیں یا انہیں ترک کردیں تو انہیں بھی سر میں درد کی شکایت ہوسکتی ہے۔

دھوپ کی زیادتی

سردیوں کی دھوپ اچھی لگتی ہے جس سے ہم اچھا محسوس کرتے ہیں۔ لیکن گرم اور معتدل موسم میں زیادہ دیر تک دھوپ میں رہنے سے جسم میں پانی کی کمی کے علاوہ سورج کی گرمی سے بھی سر میں درد ہوسکتا ہے۔

ہوا کے دباؤ میں تبدیلی

موسم اور ماحول بدلنے کے ساتھ بعض مرتبہ ہوا کے دباؤ میں بھی تبدیلی آجاتی ہے جس کا نتیجہ سر میں درد کے طور پر ظاہر ہوسکتا ہے۔

بیٹھنے کا غلط انداز

کام کے دوران اکثر لوگ اس طرح سے بیٹھتےہیں کہ ان کی گردن اور کمر پر زیادہ زور پڑتا ہے جس کے زیادہ دیر تک برقرار رہنے کی صورت میں ہڈیوں اور پٹھوں میں درد شروع ہوجاتا ہے۔ پوسچر درست نہ ہونے پر سر میں بھی درد ہوسکتا ہے کیونکہ ریڑھ کی ہڈی سے اٹھنے والے درد کا احساس دماغ تک پہنچتا ہے اور سر میں درد کی وجہ بھی بن سکتا ہے

دواؤں کے منفی اثرات

شاید ہی کوئی دوا ایسی ہو جس کے منفی اثرات نہ ہوں۔ البتہ جب ہم کوئی دوا پہلی بار کھاتے ہیں تو ہمارا جسم اس کا عادی ہونے سے پہلے کچھ مشکلات کا سامنا کرتا ہے جس کے نتیجے میں سر درد ہو سکتا ہے۔ تاہم اگر کوئی دوا کھانے کے بعد خاصی دیر تک سر میں درد رہے تو ڈاکٹر کو دکھانا بہتر ہے۔

خون میں شوگر کی کمی

شکر ہمارے جسم میں توانائی کا اہم ترین ذریعہ بھی ہے جو صرف مٹھاس والی غذاؤں ہی میں نہیں بلکہ نمکین کھانوں میں بھی موجود ہوسکتی ہے۔ یہی وجہ ہے اگر خون میں شکر کم ہوجائے تو کمزوری کے علاوہ سر میں درد کا احساس بھی ہوتا ہے۔ ایسی صورت میں فوری طور پر کچھ کھا لینا چاہیے ورنہ یہ کیفیت بڑھ کر اذیت کا باعث بھی بن سکتی ہے۔

غذائی الرجی

بعض لوگوں کو کسی خاص قسم کی غذا سے الرجی ہوتی ہے مثلاً مرغی، انڈا، مچھلی اور دودھ وغیرہ اور اسی الرجی کے باعث جہاں انہیں جِلد پر خارش اور بیماری لاحق ہوسکتی ہے وہیں ان کے سر میں بھی درد کی شدت پیدا ہو سکتی ہے۔