جدید دور نے سہولتیں دیں مگر صحت پر سنگین اثرات ڈالے۔ ایک طرف ٹیکنالوجی نے زندگی آسان بنائی۔ دوسری طرف ذہنی دباؤ اور جسمانی کمزوری بڑھ گئی۔ حکما کے مطابق یہ اثرات جسمانی قوت کو کم کرتے ہیں۔ خاص طور پر مسلسل بیٹھے رہنے سے خون کی روانی متاثر ہوتی ہے۔ اسی وجہ سے تھکن اور سستی عام ہو گئی ہے۔ تاہم طب یونانی میں اس کے کئی حل ملتے ہیں۔ حکیم محمد اجمل نے جسمانی کمزوری کے لیے مجرب نسخہ بتایا۔ انہوں نے مغز بادام پانچ عدد، کشمش دس عدد اور شہد ایک چمچ ملا کر صبح کھانے کا مشورہ دیا۔ یہ نسخہ دماغی طاقت بھی بڑھاتا ہے۔ ساتھ ہی یہ جسم کو توانائی فراہم کرتا ہے۔ لہٰذا جدید اثرات کا مقابلہ کرنے کے لیے دیسی نسخے بہترین رہنمائی فراہم کرتے ہیں۔ اس طرح قدیم حکمت آج بھی جدید بیماریوں کا علاج مہیا کرتی ہے۔ آج کے اس بلاگ میں ہم جانیں گے جدید دور کے اثرات اور حکمت کی روشنی میں حل۔
سمارٹ فون کا کثرت سے استعمال اور دماغی کمزوری
سمارٹ فون کا حد سے زیادہ استعمال دماغی کمزوری کا باعث بنتا ہے۔ مسلسل اسکرین پر نظر رکھنے سے دماغی خلیات متاثر ہوتے ہیں۔ نتیجے میں یادداشت کمزور ہونے لگتی ہے۔ حکیم کبیرالدین کے مطابق یہ مسئلہ دماغی خشکی سے بڑھتا ہے۔ علاج کے طور پر انہوں نے مغز فندقی اور مغز چلغوزہ سفوف تجویز کیا۔ یہ سفوف دودھ کے ساتھ صبح شام لینا چاہیے۔ اس کے ساتھ گلاب کا شربت بھی مفید ہے۔ گلاب دماغ کو ٹھنڈک دیتا ہے اور نسیان کو کم کرتا ہے۔ مزید یہ کہ فون کے استعمال میں وقفہ دینا بھی ضروری ہے۔ ورنہ دوا کا اثر محدود ہوگا۔ اس طرح حکیمی نسخے اور طرز زندگی کی تبدیلی دونوں ضروری ہیں۔ اس کے بغیر ذہنی صحت بحال نہیں ہو سکتی۔
آنکھوں پر سکرین ٹائم کے نقصانات اور دیسی علاج
زیادہ سکرین ٹائم آنکھوں کو شدید نقصان پہنچاتا ہے۔ سب سے عام مسئلہ نظر کی کمزوری ہے۔ ساتھ ہی آنکھوں میں خشکی بھی بڑھ جاتی ہے۔ جدید دور میں یہ مسئلہ بچوں میں بھی پایا جاتا ہے۔ حکیم اکبر عرشی کے مطابق آنکھوں کی صحت کے لیے بادام کا تیل بہترین ہے۔ علاج یہ ہے کہ رات کو تین قطرے آنکھوں میں لگائیں۔ مزید یہ کہ گاجر کا جوس صبح پینا بھی مفید ہے۔ گاجر وٹامن اے کا خزانہ ہے۔ اس سے نظر کی کمزوری کم ہوتی ہے۔ ساتھ ہی آنکھوں کی چمک بھی بڑھتی ہے۔ البتہ اس دوران سکرین کے سامنے وقت کم کرنا ضروری ہے۔ ورنہ نسخے کا اثر کمزور ہو جائے گا۔ یوں آنکھوں کی حفاظت کے لیے دیسی علاج اور پرہیز دونوں لازم ہیں۔
نیند کی کمی – ڈیجیٹل لائف اسٹائل کا زہر
نیند کی کمی جدید لائف اسٹائل کا سب سے خطرناک اثر ہے۔ سکرین کی روشنی دماغ کے اعصاب کو متاثر کرتی ہے۔ نتیجے میں نیند میں رکاوٹ پیدا ہوتی ہے۔ حکیم نجم الغنی کے مطابق نیند نہ آنے کی بڑی وجہ دماغی گرمی ہے۔ علاج کے لیے انہوں نے تخم کاسنی، تخم خیارین اور گلاب کا عرق تجویز کیا۔ یہ اجزاء ملا کر قہوہ تیار کریں اور سونے سے پہلے پی لیں۔ اس سے دماغ کو ٹھنڈک ملتی ہے۔ مزید یہ کہ اعصاب پرسکون ہو جاتے ہیں۔ نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ نیند قدرتی طور پر آتی ہے۔ اس کے ساتھ موبائل کو رات میں بند رکھنا بھی ضروری ہے۔ ورنہ نسخے کا فائدہ کم ہو جائے گا۔ یوں جدید مسائل کا علاج یونانی حکمت میں موجود ہے۔
جدید دور میں ذہنی دباؤ کی وجوہات اور حکیمی حل
ذہنی دباؤ جدید دور میں سب سے عام مسئلہ ہے۔ معاشی حالات اور ٹیکنالوجی دونوں اس کو بڑھاتے ہیں۔ مسلسل دباؤ سے ہارمونز متاثر ہوتے ہیں۔ اس کے نتیجے میں انسان پریشانی اور تھکن کا شکار ہوتا ہے۔ حکیم اجمل خان نے اس کے علاج کے لیے ایک نسخہ بیان کیا۔ انہوں نے اسپغول کے چھلکے کو عرق گلاب کے ساتھ استعمال کرنے کا مشورہ دیا۔ یہ دماغ کو سکون دیتا ہے۔ مزید یہ کہ اعصاب کو مضبوط کرتا ہے۔ ساتھ ہی مراقبہ اور ہلکی ورزش بھی فائدہ مند ہیں۔ ورنہ علاج مکمل اثر نہیں دکھا پائے گا۔ اس طرح ذہنی دباؤ کا علاج صرف دوا سے نہیں ہوتا۔ بلکہ طرز زندگی کی تبدیلی بھی ضروری ہے۔ یوں انسان ذہنی سکون حاصل کر سکتا ہے۔
سوشل میڈیا اور نوجوانوں میں بڑھتا ڈپریشن
سوشل میڈیا نوجوانوں میں ڈپریشن کا بڑا سبب بن رہا ہے۔ مسلسل دوسروں سے موازنہ ذہنی دباؤ بڑھاتا ہے۔ نتیجے میں خود اعتمادی کمزور ہو جاتی ہے۔ حکیم کبیر الدین کے مطابق ڈپریشن دماغی خشکی اور اعصابی کمزوری سے بڑھتا ہے۔ علاج کے طور پر انہوں نے مغز بادام دس عدد اور دودھ کا ایک گلاس تجویز کیا۔ یہ دماغ کو سکون دیتا ہے۔ مزید یہ کہ تخم بالنگو کو عرق گلاب کے ساتھ لینا بھی فائدہ مند ہے۔ یہ اعصاب کو ٹھنڈا کرتا ہے اور دماغی دباؤ کم کرتا ہے۔ اس کے ساتھ موبائل کے استعمال میں کمی بھی ضروری ہے۔ ورنہ دوا اثر مکمل نہیں دکھا سکے گی۔ یوں نوجوان ذہنی سکون اور اعتماد دوبارہ حاصل کر سکتے ہیں۔
بیٹھے رہنے کی عادت اور ہڈیوں کی کمزوری
جدید دور میں مسلسل بیٹھنا عام ہو چکا ہے۔ یہ عادت ہڈیوں کو کمزور کر دیتی ہے۔ خون کی روانی سست پڑ جاتی ہے۔ نتیجے میں ہڈیاں اور جوڑ متاثر ہوتے ہیں۔ حکیم اکبر عرشی کے مطابق یہ کمزوری کیلشیم کی کمی سے بھی بڑھتی ہے۔ علاج کے لیے انہوں نے تل کے بیج روزانہ استعمال کرنے کا مشورہ دیا۔ یہ بیج دودھ میں ملا کر کھائے جائیں۔ مزید یہ کہ انجیر بھی ہڈیوں کے لیے بہترین ہے۔ تین انجیر روزانہ استعمال کرنے سے ہڈیاں مضبوط ہوتی ہیں۔ اس کے ساتھ ہلکی ورزش بھی ضروری ہے۔ ورنہ دوا کا اثر محدود ہوگا۔ اس طرح بیٹھنے کی عادت اور ہڈیوں کی کمزوری کا علاج ممکن ہے۔
فاسٹ فوڈ کلچر اور معدے کی بیماریاں
فاسٹ فوڈ جدید دور کی سب سے بڑی لعنت ہے۔ یہ معدے کو سب سے زیادہ نقصان پہنچاتا ہے۔ چکنائی اور مصالحے ہاضمہ بگاڑ دیتے ہیں۔ نتیجے میں تیزابیت اور گیس بڑھتی ہے۔ حکیم نجم الغنی کے مطابق معدے کی خرابی کے لیے تخم کاسنی بہترین علاج ہے۔ اسے قہوہ بنا کر صبح استعمال کرنا چاہیے۔ مزید یہ کہ لیموں اور پودینہ بھی مفید ہیں۔ لیموں معدہ صاف کرتا ہے اور پودینہ گیس ختم کرتا ہے۔ اس کے ساتھ فاسٹ فوڈ چھوڑنا لازمی ہے۔ ورنہ نسخہ فائدہ نہیں دے گا۔ یوں معدے کی بیماریوں سے بچاؤ ممکن ہے۔
ہارمونل خرابی: جدید طرز زندگی کا تحفہ
ہارمونز کا بگاڑ جدید طرز زندگی کا نتیجہ ہے۔ نیند کی کمی، فاسٹ فوڈ اور ذہنی دباؤ اس کو بڑھاتے ہیں۔ نتیجے میں خواتین اور مرد دونوں مسائل کا شکار ہوتے ہیں۔ حکیم اجمل خان کے مطابق ہارمونز کو درست رکھنے کے لیے کلونجی بہترین ہے۔ ایک چائے کا چمچ کلونجی صبح گرم دودھ کے ساتھ لینی چاہیے۔ مزید یہ کہ میتھی دانہ بھی ہارمونز کے لیے مفید ہے۔ اسے رات کو بھگو کر صبح کھایا جائے۔ اس کے ساتھ سادہ غذا اور پرسکون نیند ضروری ہیں۔ ورنہ دوا مکمل فائدہ نہیں دے گی۔ یوں ہارمونز کی خرابی دور ہو سکتی ہے۔
موٹاپے کی وبا اور یونانی علاج
موٹاپا جدید دور کا سب سے عام مسئلہ ہے۔ فاسٹ فوڈ اور ورزش کی کمی اس کا سبب ہیں۔ نتیجے میں شوگر اور دل کے امراض بڑھتے ہیں۔ حکیم کبیر الدین کے مطابق موٹاپے کے علاج کے لیے اجوائن بہترین ہے۔ ایک چمچ اجوائن رات کو بھگو کر صبح کھائیں۔ مزید یہ کہ ادرک کا قہوہ بھی موٹاپا کم کرتا ہے۔ ادرک چربی پگھلاتی ہے اور ہاضمہ بہتر کرتی ہے۔ اس کے ساتھ روزانہ تیز چلنا بھی ضروری ہے۔ ورنہ دوا اثر مکمل نہیں دکھائے گی۔ یوں موٹاپے پر قابو پایا جا سکتا ہے۔
قوتِ مدافعت میں کمی اور ماڈرن ڈائٹ کے اثرات
ماڈرن ڈائٹ قوتِ مدافعت کم کر دیتی ہے۔ پراسیسڈ فوڈ جسم کو کمزور کرتا ہے۔ نتیجے میں بیماریوں کا حملہ آسان ہو جاتا ہے۔ حکیم نجم الغنی کے مطابق مدافعت بڑھانے کے لیے شہد بہترین ہے۔ ایک چمچ شہد روزانہ خالی پیٹ لینا چاہیے۔ مزید یہ کہ کلونجی بھی مدافعت بڑھاتی ہے۔ ایک چمچ کلونجی صبح شام کھانا مفید ہے۔ اس کے ساتھ موسمی پھل کھانا بھی ضروری ہے۔ ورنہ دوا مکمل اثر نہیں دے گی۔ یوں قوتِ مدافعت بہتر ہو جاتی ہے۔
ڈیجیٹل گیمنگ اور بچوں کی دماغی نشوونما
ڈیجیٹل گیمنگ بچوں کی دماغی نشوونما متاثر کر رہی ہے۔ مسلسل گیم کھیلنے سے دماغی خلیات کمزور ہو جاتے ہیں۔ نتیجے میں یادداشت اور سیکھنے کی صلاحیت کم ہو جاتی ہے۔ حکیم کبیر الدین کے مطابق دماغی نشوونما کے لیے بادام بہترین ہیں۔ دس بادام رات کو بھگو کر صبح کھلائے جائیں۔ مزید یہ کہ دودھ کے ساتھ شہد بھی مفید ہے۔ یہ دماغ کو توانائی دیتا ہے۔ اس کے ساتھ بچوں کو کھلی ہوا میں کھیلنے کا موقع دینا ضروری ہے۔ ورنہ نسخہ مکمل فائدہ نہیں دے گا۔ یوں بچوں کی دماغی نشوونما بہتر ہو سکتی ہے۔
ٹین ایجرز میں جلدی بڑھاپے کی علامات
جدید دور میں ٹین ایجرز بھی جلدی بڑھاپے کا شکار ہو رہے ہیں۔ اس کی بڑی وجہ نیند کی کمی اور ناقص غذا ہے۔ ساتھ ہی ذہنی دباؤ بھی اہم کردار ادا کرتا ہے۔ حکیم اکبر عرشی کے مطابق بڑھاپے کو روکنے کے لیے آملہ بہترین ہے۔ اس کا سفوف روزانہ ایک چمچ پانی کے ساتھ لینا چاہیے۔ مزید یہ کہ زیتون کا تیل بھی جلد کو تندرست رکھتا ہے۔ ایک چمچ زیتون کا تیل روزانہ پینا مفید ہے۔ اس کے ساتھ متوازن غذا اور ورزش ضروری ہیں۔ ورنہ دوا اثر مکمل نہیں دے گی۔ یوں بڑھاپے کی رفتار سست ہو سکتی ہے۔
جدید دور اور بانجھ پن کا بڑھتا مسئلہ
بانجھ پن جدید دور میں تیزی سے بڑھ رہا ہے۔ فاسٹ فوڈ اور ذہنی دباؤ اس کا بڑا سبب ہیں۔ ساتھ ہی ہارمونل خرابی بھی اس مسئلے کو بڑھاتی ہے۔ حکیم اجمل خان کے مطابق اس کے علاج کے لیے کلونجی اور شہد بہترین ہیں۔ ایک چمچ کلونجی شہد کے ساتھ صبح کھانی چاہیے۔ مزید یہ کہ کھجور بھی تولیدی صحت کے لیے مفید ہے۔ روزانہ تین کھجوریں کھانا فائدہ مند ہے۔ اس کے ساتھ ذہنی سکون بھی ضروری ہے۔ ورنہ دوا مکمل اثر نہیں دکھائے گی۔ یوں بانجھ پن کا علاج ممکن ہے۔
کمر اور گردن کے درد میں بڑھتی شرح
جدید طرزِ زندگی نے کمر اور گردن کے درد کو عام کر دیا ہے۔ مسلسل کمپیوٹر استعمال اس مسئلے کو بڑھا دیتا ہے۔ نتیجے میں اعصاب اور پٹھے کمزور ہو جاتے ہیں۔ حکیم کبیر الدین کے مطابق تل کا تیل بہترین علاج ہے۔ گرم تیل سے مالش کرنے سے درد کم ہوتا ہے۔ مزید یہ کہ میتھی دانہ ابال کر پینے سے بھی آرام ملتا ہے۔ یہ پٹھوں کو طاقت دیتا ہے اور سوزش کم کرتا ہے۔ اس کے ساتھ سیدھی نشست اختیار کرنا ضروری ہے۔ ورنہ نسخہ مکمل فائدہ نہیں دے پائے گا۔ یوں کمر اور گردن کا درد کم ہو سکتا ہے۔
ورک فرام ہوم اور جسمانی کمزوری
ورک فرام ہوم نے جسمانی کمزوری میں اضافہ کر دیا ہے۔ مسلسل بیٹھنے سے جسم کی توانائی کم ہو جاتی ہے۔ نتیجے میں پٹھے اور اعصاب متاثر ہوتے ہیں۔ حکیم اکبر عرشی کے مطابق اس کے لیے انجیر بہترین علاج ہے۔ تین انجیر رات کو بھگو کر صبح کھائیں۔ مزید یہ کہ شہد کے ساتھ دودھ پینا بھی مفید ہے۔ یہ جسم کو توانائی فراہم کرتا ہے اور کمزوری دور کرتا ہے۔ اس کے ساتھ روزانہ ہلکی ورزش کرنا ضروری ہے۔ ورنہ دوا اثر نہیں دکھا سکے گی۔ یوں جسمانی کمزوری دور کی جا سکتی ہے۔
ڈیجیٹل لت اور نیند کی خرابی
ڈیجیٹل لت نیند کی خرابی کی بڑی وجہ ہے۔ مسلسل موبائل استعمال دماغی سکون ختم کر دیتا ہے۔ نتیجے میں نیند نہیں آتی۔ حکیم اجمل خان کے مطابق تخم کاسنی اور گلاب کا قہوہ بہترین ہے۔ رات کو سونے سے پہلے یہ پینا چاہیے۔ مزید یہ کہ دودھ میں جائفل ملا کر لینا بھی مفید ہے۔ یہ دماغ کو سکون دیتا ہے اور نیند لاتا ہے۔ اس کے ساتھ رات کو موبائل بند رکھنا ضروری ہے۔ ورنہ دوا مکمل اثر نہیں دکھا سکے گی۔ یوں نیند کی خرابی دور ہو سکتی ہے۔
انرجی ڈرنکس – وقتی طاقت یا مستقل نقصان؟
انرجی ڈرنکس وقتی طاقت دیتی ہیں مگر نقصان زیادہ ہوتا ہے۔ یہ دل اور معدے کو متاثر کرتی ہیں۔ مسلسل استعمال اعصاب کو بھی کمزور کرتا ہے۔ حکیم کبیر الدین کے مطابق اصل توانائی کے لیے شہد بہترین ہے۔ ایک چمچ شہد صبح لینا چاہیے۔ مزید یہ کہ کھجور بھی قدرتی توانائی فراہم کرتی ہے۔ تین کھجوریں روزانہ کھانے سے طاقت ملتی ہے۔ اس کے ساتھ لیموں پانی بھی فائدہ مند ہے۔ ورنہ جسم پر تھکن کا اثر رہے گا۔ یوں قدرتی ذرائع سے توانائی حاصل کرنا بہتر ہے۔
جدید فیشن اور جلدی بیماریوں کا تعلق
جدید فیشن جلدی بیماریوں کو بڑھا رہا ہے۔ کیمیکل والے پروڈکٹس جلد کو نقصان دیتے ہیں۔ نتیجے میں الرجی اور دانے ہو جاتے ہیں۔ حکیم اکبر عرشی کے مطابق آلو بخارا جلد کے لیے مفید ہے۔ اس کا قہوہ پینے سے جسم صاف ہوتا ہے۔ مزید یہ کہ ملتانی مٹی کا لیپ بھی فائدہ دیتا ہے۔ یہ جلد سے زہریلے مادے نکال دیتا ہے۔ اس کے ساتھ کیمیکل فری چیزیں استعمال کرنا ضروری ہے۔ ورنہ علاج ادھورا رہے گا۔ یوں جلدی بیماریوں کا علاج ممکن ہے۔
ماحولیاتی آلودگی اور سانس کی بیماریاں
ماحولیاتی آلودگی نے سانس کی بیماریوں کو عام کر دیا ہے۔ دھواں اور گرد پھیپھڑوں کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ نتیجے میں دمہ اور کھانسی بڑھ جاتی ہے۔ حکیم نجم الغنی کے مطابق شہد اور ادرک کا استعمال بہترین ہے۔ دونوں کو ملا کر صبح لینا چاہیے۔ مزید یہ کہ تلسی کے پتوں کا قہوہ بھی فائدہ مند ہے۔ یہ سانس کی نالی صاف کرتا ہے۔ اس کے ساتھ آلودگی سے بچاؤ بھی ضروری ہے۔ ورنہ دوا مکمل فائدہ نہیں دے گی۔ یوں سانس کی بیماریاں قابو میں آ سکتی ہیں۔
مصنوعی کھانے اور خون کی کمی
مصنوعی کھانے خون کی کمی پیدا کرتے ہیں۔ ان میں غذائیت کم اور نقصان زیادہ ہوتا ہے۔ نتیجے میں کمزوری اور چکر آتے ہیں۔ حکیم اجمل خان کے مطابق خون کی کمی کے لیے چقندر بہترین ہے۔ اس کا جوس روزانہ پینا چاہیے۔ مزید یہ کہ انار بھی خون بڑھاتا ہے۔ ایک گلاس انار کا رس مفید ہے۔ اس کے ساتھ گوشت اور ہری سبزیاں کھانا ضروری ہیں۔ ورنہ دوا اثر نہیں دکھا سکے گی۔ یوں خون کی کمی دور ہو سکتی ہے۔
موبائل نیٹ ورک اور دماغی صحت
موبائل نیٹ ورک دماغی صحت پر اثر ڈالتا ہے۔ مسلسل شعاعوں سے اعصاب کمزور ہو جاتے ہیں۔ نتیجے میں سر درد اور تھکن بڑھ جاتی ہے۔ حکیم کبیر الدین کے مطابق دماغ کو طاقت دینے کے لیے مغز بادام بہترین ہے۔ دس بادام روزانہ کھانے چاہییں۔ مزید یہ کہ اخروٹ بھی دماغ کے لیے مفید ہے۔ تین اخروٹ روزانہ استعمال کریں۔ اس کے ساتھ موبائل کا غیر ضروری استعمال کم کرنا ضروری ہے۔ ورنہ دوا مکمل اثر نہیں دکھائے گی۔ یوں دماغی صحت محفوظ رہ سکتی ہے۔
جدید طرز زندگی اور ذیابطیس میں اضافہ
جدید طرز زندگی نے ذیابطیس کے مریضوں میں اضافہ کر دیا ہے۔ ناقص غذا اور ورزش کی کمی بڑی وجہ ہیں۔ نتیجے میں شوگر بڑھ جاتی ہے۔ حکیم نجم الغنی کے مطابق میتھی دانہ شوگر کے لیے بہترین ہے۔ ایک چمچ میتھی دانہ رات کو بھگو کر صبح کھائیں۔ مزید یہ کہ کرلا بھی شوگر کم کرتا ہے۔ اس کا رس صبح لینا چاہیے۔ اس کے ساتھ پرہیز کرنا ضروری ہے۔ ورنہ دوا فائدہ نہیں دے گی۔ یوں شوگر کو قابو میں لایا جا سکتا ہے۔
شادی شدہ زندگی پر جدید دور کے اثرات
جدید دور نے شادی شدہ زندگی پر بھی اثر ڈالے ہیں۔ ذہنی دباؤ اور تھکن محبت کم کر دیتے ہیں۔ نتیجے میں رشتوں میں مسائل بڑھ جاتے ہیں۔ حکیم اجمل خان کے مطابق ازدواجی طاقت کے لیے کلونجی بہترین ہے۔ ایک چمچ کلونجی شہد کے ساتھ لینا چاہیے۔ مزید یہ کہ کھجور بھی مفید ہے۔ تین کھجوریں روزانہ کھانا ضروری ہے۔ اس کے ساتھ ذہنی سکون بھی رکھنا چاہیے۔ ورنہ دوا مکمل فائدہ نہیں دے سکے گی۔ یوں ازدواجی زندگی بہتر ہو سکتی ہے۔
بچوں میں غذائی کمی اور فاسٹ فوڈ
فاسٹ فوڈ بچوں میں غذائی کمی پیدا کرتا ہے۔ ان کی نشوونما متاثر ہوتی ہے۔ نتیجے میں قد اور وزن رک جاتے ہیں۔ حکیم کبیر الدین کے مطابق بچوں کے لیے شہد بہترین ہے۔ ایک چمچ شہد صبح دودھ میں ملا کر دینا چاہیے۔ مزید یہ کہ انڈہ بھی نشوونما کے لیے مفید ہے۔ روزانہ ایک انڈہ کھلانا ضروری ہے۔ اس کے ساتھ فاسٹ فوڈ چھوڑنا لازمی ہے۔ ورنہ دوا فائدہ نہیں دے گی۔ یوں بچوں کی کمی دور ہو سکتی ہے۔
کام کی دوڑ میں دل کے امراض
کام کی دوڑ دل کے امراض بڑھا رہی ہے۔ ذہنی دباؤ اور ناقص غذا دل کو کمزور کرتے ہیں۔ نتیجے میں بلڈ پریشر اور دل کی دھڑکن بڑھ جاتی ہے۔ حکیم اکبر عرشی کے مطابق اَرک گلاب دل کے لیے مفید ہے۔ ایک کپ صبح پینا چاہیے۔ مزید یہ کہ اخروٹ بھی دل کے لیے بہترین ہے۔ تین اخروٹ روزانہ کھانے چاہییں۔ اس کے ساتھ سکون اور آرام ضروری ہیں۔ ورنہ دوا اثر نہیں دکھا سکے گی۔ یوں دل کے امراض کم ہو سکتے ہیں۔
جدید دور اور ہڈیوں کی کمزوری
جدید دور میں ہڈیوں کی کمزوری عام ہو گئی ہے۔ دھوپ کی کمی اور ناقص غذا وجہ ہیں۔ نتیجے میں کیلشیم کم ہو جاتا ہے۔ حکیم اجمل خان کے مطابق تل کے بیج بہترین ہیں۔ ایک چمچ بیج دودھ کے ساتھ کھائیں۔ مزید یہ کہ انجیر بھی ہڈیوں کے لیے مفید ہے۔ تین انجیر روزانہ کھانا ضروری ہے۔ اس کے ساتھ دھوپ لینا بھی ضروری ہے۔ ورنہ دوا مکمل فائدہ نہیں دے گی۔ یوں ہڈیاں مضبوط ہو سکتی ہیں۔
ٹیکنالوجی اور نظر کی کمزوری
ٹیکنالوجی نے نظر کی کمزوری بڑھا دی ہے۔ مسلسل سکرین پر دیکھنے سے آنکھیں متاثر ہوتی ہیں۔ نتیجے میں روشنی کم ہو جاتی ہے۔ حکیم کبیر الدین کے مطابق گاجر کا جوس بہترین علاج ہے۔ ایک گلاس صبح پینا چاہیے۔ مزید یہ کہ پالک بھی نظر کے لیے مفید ہے۔ روزانہ کھانا ضروری ہے۔ اس کے ساتھ سکرین کے سامنے وقت کم کرنا چاہیے۔ ورنہ دوا اثر نہیں دکھا سکے گی۔ یوں نظر کی کمزوری کم ہو سکتی ہے۔
جدید دور کے اثرات اور طب نبوی ﷺ کے حل
جدید دور کے اثرات ہر انسان پر ہیں۔ ذہنی دباؤ اور جسمانی کمزوری عام ہیں۔ طب نبوی ﷺ ان کا بہترین علاج دیتی ہے۔ شہد سب سے اہم دوا ہے۔ ایک چمچ صبح لینا چاہیے۔ مزید یہ کہ کلونجی بھی ہر مرض کے لیے شفا ہے۔ ایک چمچ صبح شام استعمال کریں۔ اس کے ساتھ کھجور بھی طاقت دیتی ہے۔ تین کھجوریں روزانہ کھانا ضروری ہے۔ ورنہ علاج مکمل اثر نہیں دکھائے گا۔ یوں طب نبوی ﷺ ہر دور کے مسائل کا حل فراہم کرتی ہے۔
نتیجہ: صحت مند زندگی کے لیے توازن کیسے پیدا کریں؟
نتیجہ یہ ہے کہ جدید دور سہولتیں دیتا ہے مگر مسائل بھی بڑھاتا ہے۔ ذہنی دباؤ اور ناقص غذا نقصان دہ ہیں۔ ان کا علاج دیسی نسخوں میں ہے۔ حکما نے ہر بیماری کا حل بتایا ہے۔ شہد، کلونجی، بادام اور انجیر طاقت بخشتے ہیں۔ مزید یہ کہ ورزش اور پرہیز بھی ضروری ہیں۔ صرف دوا سے صحت نہیں ملتی۔ توازن والی زندگی لازمی ہے۔ ورنہ جدید مسائل ختم نہیں ہوں گے۔ یوں صحت مند زندگی کے لیے حکمت اور پرہیز دونوں ضروری ہیں۔
