آم کے طبی فوائد – ایک پھل، کئی بیماریوں کا علاج

آم کے طبی فوائد – قدرتی علاج اور توانائی کا خزانہ آم کے طبی فوائد – ایک پھل، کئی بیماریوں کا علاج

آم کے طبی فوائد صدیوں سے معروف ہیں۔ یہ ایک ایسا پھل ہے جو نہ صرف لذت بھرا ہے بلکہ کئی بیماریوں کا علاج بھی پیش کرتا ہے۔ طب یونانی، آیوروید اور جدید سائنس سب آم کو شفا بخش پھل مانتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اسے گرم موسم کا سب سے قیمتی تحفہ سمجھا جاتا ہے۔
مزید یہ کہ آم میں وٹامن سی، وٹامن اے، فائبر اور اینٹی آکسیڈنٹس کی بھرپور مقدار پائی جاتی ہے۔ یہ اجزاء جسم کو طاقت دیتے ہیں اور قوت مدافعت میں اضافہ کرتے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی آم نظام ہاضمہ کو بہتر بناتا ہے اور قبض جیسے مسائل کو دور کرتا ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ آم کے استعمال سے جلد صاف ہوتی ہے۔ خون کی صفائی میں مدد ملتی ہے۔ دماغی توانائی میں اضافہ ہوتا ہے اور تھکن کا احساس کم ہو جاتا ہے۔ اسی لیے آم کو ایک پھل کہا جاتا ہے جو کئی بیماریوں کا علاج ثابت ہو سکتا ہے۔
درحقیقت آم کے طبی فوائد ہر عمر کے فرد کے لیے فائدہ مند ہیں۔ بچے ہوں یا بزرگ، ہر ایک کے لیے اس پھل میں قدرتی شفا موجود ہے۔ اگر آپ چاہتے ہیں کہ ایک پھل کے ذریعے صحت کے کئی مسائل سے نجات ملے، تو آم ضرور آزمائیں۔ اس مضمون میں ہم ان فوائد کی مزید وضاحت پیش کریں گے۔

آم کے طبی فوائد – ایک پھل، کئی بیماریوں کا علاج طب یونانی کی نظر میں

آم کو طب یونانی میں ایک مقوی، مقوی قلب اور ملین دوا سمجھا جاتا ہے۔ حکیم اجمل خان فرماتے ہیں کہ آم خون کو صاف کرتا ہے اور جگر کی حرارت کو کم کرتا ہے۔ اگر آم کے ساتھ تھوڑا سا سونف ملا کر کھایا جائے تو یہ بدہضمی کا بہترین علاج بن جاتا ہے۔ اسی طرح حکیم محمد سعید کے مطابق روزانہ ایک آم اور ایک چمچ عرق سونف کا استعمال معدے کے لیے شفا بخش ہے۔ چونکہ آم ایک پھل ہے جو کئی بیماریوں کا علاج پیش کرتا ہے، اس لیے اسے دوا کے طور پر اپنایا جانا چاہیے۔ اس کے رس میں شہد ملا کر پینا کھانسی اور گلے کی خراش کو آرام دیتا ہے۔ اس نسخے کو روزانہ ایک گلاس استعمال کرنے سے سانس کے مسائل بھی کم ہو سکتے ہیں۔ آم کا باقاعدہ استعمال مجموعی صحت کے لیے بے حد مفید ہے۔

آم کے طبی فوائد – دل کو طاقت دینے والا قدرتی نسخہ

دل کے مریضوں کے لیے آم ایک بہترین قدرتی علاج ہے۔ اس میں موجود میگنیشیم اور پوٹاشیم دل کی دھڑکن کو متوازن رکھتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ وٹامن سی خون کی نالیوں کو صاف کرتا ہے۔ حکیم کبیر الدین کے مطابق آم کے ساتھ سونٹھ اور شہد ملا کر استعمال کیا جائے تو دل کی کمزوری میں بہت فائدہ ہوتا ہے۔ ایک نسخہ یہ ہے کہ آم کا گودا، ایک چمچ شہد اور چٹکی بھر دار چینی ملا کر صبح نہار منہ استعمال کریں۔ یہ دل کے پٹھوں کو مضبوط کرتا ہے اور بلڈ پریشر کو کنٹرول میں رکھتا ہے۔ لہٰذا آم کے طبی فوائد صرف ذائقے تک محدود نہیں، بلکہ یہ دل کی بیماریوں کا قدرتی علاج بھی ہے۔ دل کے لیے ایسی قدرتی دوا نایاب ہے، جسے عام پھل سمجھ کر نظر انداز نہیں کرنا چاہیے۔

آم کے طبی فوائد – جگر کی گرمی اور خارش کا آزمودہ علاج

جگر کی گرمی کئی مسائل کو جنم دیتی ہے جیسے خارش، پھوڑے، اور نیند کی کمی۔ آم کے اندر موجود قدرتی کولنگ خصوصیات جگر کی تپش کو کم کرتی ہیں۔ حکیم جمیل الرحمٰن کے مطابق آم کے ساتھ کاسنی کا عرق ملا کر استعمال کرنے سے جگر کی گرمی ختم ہوتی ہے۔ اس نسخے میں ایک گلاس آم کا رس اور آدھا گلاس عرق کاسنی ملا کر صبح استعمال کریں۔ یہ خارش، گرمی دانوں اور جلن کو کم کرتا ہے۔ ساتھ ہی آم میں موجود وٹامن اے اور ای جگر کی صحت کو بہتر بناتے ہیں۔ مزید یہ کہ آم کا مزاج تر و معتدل ہوتا ہے جو جگر کے افعال کو توازن بخشتا ہے۔ اگر آپ خارش، جلن یا نیند کی بے ترتیبی سے پریشان ہیں تو یہ نسخہ آزمائیں۔ آم ایک پھل ہے، مگر اس کے اندر کئی بیماریوں کا علاج چھپا ہے۔

آم کے طبی فوائد – معدے کی تیزابیت کا میٹھا حل

معدے میں تیزابیت کا بڑھ جانا روزمرہ کی تکلیف دہ بیماریوں میں شامل ہے۔ خوش قسمتی سے آم اس کا ایک قدرتی اور لذیذ حل ہے۔ اس میں موجود الکلائن اجزاء معدے کے ایسڈ کو کنٹرول میں رکھتے ہیں۔ حکیم نفیس احمد کے مطابق آم کے ساتھ الائچی پاؤڈر اور عرق گلاب ملا کر پینا معدے کو راحت دیتا ہے۔ نسخہ یہ ہے: آم کا گودا، چٹکی بھر الائچی اور دو چمچ عرق گلاب ملا کر صبح ناشتے سے پہلے استعمال کریں۔ یہ نہ صرف تیزابیت کو روکتا ہے بلکہ بھوک کو بھی بہتر کرتا ہے۔ آم معدے کے لیے ہاضم، ملین اور سکون بخش پھل ہے۔ اس لیے اگر آپ تیزابیت، بدہضمی یا سینے کی جلن سے پریشان ہیں تو یہ نسخہ ضرور آزمائیں۔ آم کے طبی فوائد آپ کی صحت کو مکمل تحفظ فراہم کرتے ہیں۔

آم کے طبی فوائد – خون کی صفائی کا قدرتی طریقہ

خون کی صفائی کے لیے کئی مہنگی ادویات موجود ہیں مگر آم ایک قدرتی اور آسان حل ہے۔ اس میں موجود وٹامن سی، اینٹی آکسیڈنٹس اور فائبر خون سے فاسد مادوں کو نکالنے میں مدد دیتے ہیں۔ حکیم عبداللطیف کے مطابق آم کے ساتھ صندل سفید اور سونف ملا کر پینا خون کی گرمی اور آلودگی کو دور کرتا ہے۔ نسخہ یہ ہے: آم کا رس ایک گلاس، چٹکی بھر صندل سفید پاؤڈر اور آدھا چمچ سونف، دن میں ایک بار۔ اس سے چہرے کی شفافیت، دانوں کا خاتمہ اور جسم کی توانائی میں اضافہ ہوتا ہے۔ آم کے طبی فوائد کو معمولی نہ سمجھیں، یہ پھل ہر موسم میں جسم کی تطہیر کے لیے بہترین انتخاب ہے۔ قدرت نے آم کو نہ صرف ذائقہ بلکہ شفا کے لیے بھی پیدا کیا ہے۔

آم کا استعمال اور قبض کا دیسی علاج

قبض ایک عام مگر مسلسل تکلیف دہ بیماری ہے جس کا حل اکثر دوا کے بغیر ممکن نہیں لگتا۔ مگر آم کا استعمال اس مسئلے کا قدرتی حل ہے۔ آم میں فائبر کی بڑی مقدار موجود ہوتی ہے جو آنتوں کی حرکت کو بہتر بناتی ہے۔ حکیم نصیر احمد کے مطابق صبح نہار منہ ایک درمیانہ آم کھانے سے قبض دور ہو جاتی ہے۔ اگر آم کے ساتھ ایک چمچ زیتون کا تیل ملا لیا جائے تو اثر دوگنا ہو جاتا ہے۔ یہ نسخہ ہفتے میں تین بار استعمال کریں۔ اس سے آنتوں کی صفائی ہوتی ہے اور نظام ہضم بہتر ہوتا ہے۔ مزید یہ کہ آم معدہ کو سکون دیتا ہے اور گیس کے مسائل بھی کم کرتا ہے۔ آم کے طبی فوائد میں یہ پہلو بھی شامل ہے کہ یہ جسم کے فاضل مواد کو نکالنے میں مددگار ہے۔ ہر عمر کے افراد اس آسان نسخے سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔

آم کے طبی فوائد – جسمانی کمزوری کا میٹھا علاج

آم میں موجود قدرتی شکر، وٹامنز اور معدنیات جسمانی توانائی کو فوری بحال کرتے ہیں۔ یہ کمزوری، نقاہت اور خون کی کمی جیسے مسائل کا مؤثر علاج ہے۔ حکیم عزیز الرحمٰن کے مطابق ایک گلاس آم کے جوس میں شہد اور بادام ملا کر پینے سے جسمانی طاقت بڑھتی ہے۔ نسخہ یہ ہے: ایک کپ آم کا جوس، ایک چمچ شہد، اور دو بادام، دن میں ایک بار۔ آم کا مزاج گرم تر ہے جو جسم کو اندر سے تقویت دیتا ہے۔ خاص طور پر بچوں، بزرگوں اور کمزور افراد کے لیے یہ نسخہ بہترین ہے۔ آم کے طبی فوائد میں سے ایک اہم فائدہ یہ بھی ہے کہ یہ جسم کو متحرک اور پرتوان رکھتا ہے۔ اگر آپ روزانہ آم کا استعمال کرتے ہیں تو طاقت بخش نتائج ضرور حاصل ہوں گے۔ اس کے ذائقے کے ساتھ ساتھ فائدے بھی بے شمار ہیں۔

آم سے جلدی بیماریوں کا دیسی علاج

جلد پر دانے، الرجی یا خارش جیسے مسائل کا قدرتی علاج آم میں چھپا ہوا ہے۔ آم میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس جلد کو اندر سے صاف کرتے ہیں۔ حکیم عبدالحمید کے مطابق آم کا گودا چہرے پر لگانے سے دانے ختم ہوتے ہیں۔ ایک نسخہ یہ ہے کہ آم کا گودا، عرق گلاب اور چنبیلی کا تیل ملا کر چہرے پر پندرہ منٹ لگائیں۔ یہ جلد کو نرم، صاف اور چمکدار بناتا ہے۔ آم کھانے سے بھی جلدی خشکی کم ہوتی ہے۔ ساتھ ہی جلد کی رنگت میں نکھار آتا ہے۔ آم کے طبی فوائد میں یہ حسن افزا تاثیر بھی شامل ہے۔ اگر آپ قدرتی طریقے سے جلدی بیماریوں کا علاج چاہتے ہیں تو آم کو نظر انداز نہ کریں۔ یہ سادہ سا پھل کئی مہنگے کاسمیٹکس سے بہتر ہے۔ آزمائیں اور خود فرق محسوس کریں۔

آم اور بلڈ پریشر کا قدرتی توازن

ہائی بلڈ پریشر ایک خاموش بیماری ہے جو دل، گردے اور دماغ کو متاثر کر سکتی ہے۔ آم اس کا ایک محفوظ اور لذیذ علاج پیش کرتا ہے۔ آم میں پوٹاشیم اور میگنیشیم کی بڑی مقدار پائی جاتی ہے۔ یہ اجزاء بلڈ پریشر کو توازن میں رکھتے ہیں۔ حکیم عبدالقدیر کے مطابق روزانہ آم کھانے سے دل کی دھڑکن قابو میں رہتی ہے۔ نسخہ یہ ہے: ایک درمیانہ آم، ایک چمچ عرق گلاب، اور تھوڑا سا لیموں کا رس، دن میں ایک بار۔ یہ دل و دماغ کو سکون دیتا ہے۔ آم کے طبی فوائد میں یہ خاصیت بہت اہم ہے۔ خاص طور پر وہ افراد جنہیں دوائیں نقصان دے سکتی ہیں، ان کے لیے آم ایک محفوظ نعم البدل ہے۔ بلڈ پریشر میں توازن کے لیے اس نسخے کو مستقل اپنایا جا سکتا ہے۔

آم کے طبی فوائد – ایک پھل، کئی بیماریوں کا علاج جسمانی صحت کے لیے

آم کے طبی فوائد صرف ایک پہلو تک محدود نہیں، بلکہ یہ مکمل جسمانی صحت کے لیے مؤثر ثابت ہوتا ہے۔ اس میں وٹامنز، معدنیات اور اینٹی آکسیڈنٹس موجود ہوتے ہیں جو ہر نظام پر اچھا اثر ڈالتے ہیں۔ حکیم یوسف بن طارق کے مطابق آم کا مسلسل استعمال جسم کے مدافعتی نظام کو مضبوط بناتا ہے۔ ایک نسخہ یہ ہے: آم کے ساتھ شہد، سونف اور اسپغول کو مکس کر کے صبح استعمال کریں۔ یہ نسخہ نہ صرف قبض، گیس اور تھکن کے لیے مفید ہے بلکہ جلد اور بالوں پر بھی مثبت اثر ڈالتا ہے۔ آم ایک پھل ہے جو کئی بیماریوں کا علاج بن کر طبی دنیا میں مانا جاتا ہے۔ روزمرہ کی زندگی میں اگر اس کو شامل کیا جائے تو دوا کی ضرورت کم ہو سکتی ہے۔ آزمائیں اور خود نتائج دیکھیں۔

آم اور نظر کی کمزوری – ایک میٹھا علاج

نظر کی کمزوری عام مسئلہ بنتا جا رہا ہے، خاص طور پر اسمارٹ فونز کے دور میں۔ آم میں وٹامن اے بھرپور مقدار میں موجود ہوتا ہے۔ یہ وٹامن آنکھوں کی صحت بہتر بناتا ہے۔ حکیم شاہد قریشی کے مطابق آم کا گودا اور عرق گلاب ملا کر پینا بینائی میں بہتری لاتا ہے۔ نسخہ یہ ہے: ایک آم، دو چمچ عرق گلاب، ایک چٹکی سونف، صبح نہار منہ استعمال کریں۔ یہ نسخہ آنکھوں کی خشکی، خارش اور دھند کو کم کرتا ہے۔ آم کے طبی فوائد میں یہ اہم ترین پہلو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ بچوں سے لے کر بزرگوں تک سب کے لیے مفید ہے۔ اگر آپ قدرتی انداز میں نظر بہتر بنانا چاہتے ہیں تو آم سے بہتر کوئی دوا نہیں۔

آم کا رس اور ذہنی سکون

ذہنی تناؤ، بے چینی اور نیند کی کمی جیسے مسائل میں آم بہت مؤثر ثابت ہوتا ہے۔ اس میں موجود ٹرپٹوفین دماغی سکون دیتا ہے۔ حکیم ریاض الدین کے مطابق آم کا رس اور عرق گلاب ملا کر سونے سے پہلے پینا ذہنی سکون کا بہترین نسخہ ہے۔ نسخہ یہ ہے: ایک کپ آم کا رس، دو چمچ عرق گلاب، ایک چٹکی الائچی، رات کو سوتے وقت۔ یہ نیند لاتا ہے اور دماغ کو آرام دیتا ہے۔ آم کے طبی فوائد میں دماغی تھکن کو کم کرنا بھی شامل ہے۔ طلبا، ملازمین اور ذہنی دباؤ میں مبتلا افراد کے لیے یہ نسخہ بہترین ہے۔ باقاعدگی سے استعمال دماغی طاقت بڑھاتا ہے۔ آزمودہ، سستا اور لذیذ علاج۔

آم اور بچوں کی نشوونما کے فوائد

بچوں کی جسمانی نشوونما کے لیے غذائیت سے بھرپور خوراک ضروری ہوتی ہے۔ آم ایک ایسا قدرتی پھل ہے جو بچوں کی ضرورت پوری کرتا ہے۔ اس میں موجود وٹامن اے، سی، ڈی اور کیلشیم ہڈیوں، جلد اور نظر کے لیے مفید ہیں۔ حکیم عثمانی کے مطابق بچوں کو روزانہ ایک آم اور ایک چمچ شہد ملا کر دینا دماغی اور جسمانی طاقت میں اضافہ کرتا ہے۔ یہ نسخہ بچوں کو ہفتے میں پانچ دن دیا جا سکتا ہے۔ آم بچوں کی بھوک بھی بڑھاتا ہے اور جسمانی کمزوری کو دور کرتا ہے۔ اس کا ذائقہ خوشگوار ہے، اس لیے بچے شوق سے کھاتے ہیں۔ آم کے طبی فوائد بچوں میں جسمانی طاقت اور ذہنی کارکردگی کو بہتر بناتے ہیں۔ والدین کو چاہیے کہ بچوں کی خوراک میں آم کو لازمی شامل کریں۔

آم کا استعمال اور بڑھاپے کی علامات میں کمی

عمر کے بڑھنے کے ساتھ جسمانی تبدیلیاں قدرتی عمل ہیں۔ مگر آم ان تبدیلیوں کی رفتار کو سست کرتا ہے۔ اس میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس بڑھاپے کی علامات جیسے جھریوں، خشکی اور ذہنی کمزوری کو روکتے ہیں۔ حکیم شفیق قریشی کے مطابق آم کا رس، شہد اور لیموں ملا کر پینے سے جسم میں نرمی اور جوانی کا احساس آتا ہے۔ یہ نسخہ روزانہ نہار منہ پینا زیادہ مفید ہے۔ آم کا مسلسل استعمال جلد کو چمکدار، ہڈیوں کو مضبوط اور دماغ کو ترو تازہ رکھتا ہے۔ آم کے طبی فوائد عمر رسیدہ افراد کے لیے کسی دوا سے کم نہیں۔ اگر آپ بڑھاپے کی رفتار کو کم کرنا چاہتے ہیں تو آم کا استعمال شروع کریں۔ یہ آپ کے جسم کو جوان اور صحت مند رکھنے میں مدد دے گا۔

آم کے طبی فوائد – ایک پھل، کئی بیماریوں کا علاج خواتین کے لیے خاص

خواتین کی صحت مخصوص مسائل سے جڑی ہوتی ہے جیسے ہارمون کی بے ترتیبی، آئرن کی کمی، اور جلدی مسائل۔ آم ان تمام بیماریوں کے لیے ایک قدرتی حل پیش کرتا ہے۔ اس میں موجود وٹامن سی، بی سکس اور فولک ایسڈ خواتین کے لیے بے حد فائدہ مند ہیں۔ حکیمہ بشریٰ بیگم کے مطابق آم اور تخم بالنگا کا استعمال حیض کی بے قاعدگی میں مفید ہے۔ نسخہ یہ ہے: آم کا رس ایک گلاس، ایک چمچ تخم بالنگا، دو چمچ عرق گلاب، دن میں ایک بار۔ آم کے طبی فوائد خواتین کے لیے ہر موسم میں ضروری ہیں۔ خاص طور پر حمل کے دوران آم کا معتدل استعمال بچے اور ماں کی صحت کے لیے مفید ہے۔ خواتین کو چاہیے کہ اپنی روزمرہ خوراک میں آم کو لازمی شامل کریں۔

آم اور جسمانی ڈیٹاکس – قدرتی صفائی کا آسان طریقہ

جسم سے زہریلے مادوں کو نکالنا ضروری ہے تاکہ اندرونی نظام درست کام کرے۔ آم اس مقصد کے لیے بہترین پھل ہے۔ اس میں موجود فائبر، وٹامن سی اور پانی جسم سے فاسد مادے نکالتے ہیں۔ حکیم طیب قریشی کے مطابق آم کا رس، اسپغول اور پودینے کا پانی ملا کر پینے سے جسم ڈیٹاکس ہوتا ہے۔ نسخہ یہ ہے: آم کا رس ایک کپ، آدھا چمچ اسپغول، دو چمچ پودینہ پانی، دن میں ایک بار۔ یہ جگر، گردے اور آنتوں کی صفائی کرتا ہے۔ آم کے طبی فوائد میں جسمانی صفائی ایک اہم کردار ادا کرتی ہے۔ اگر آپ سستی، قدرتی اور مؤثر ڈیٹاکس چاہتے ہیں تو آم کا یہ نسخہ ضرور آزمائیں۔ یہ نظام ہضم کو بھی بہتر کرتا ہے۔

آم کے طبی فوائد – ایک پھل، کئی بیماریوں کا علاج دماغی صحت کے لیے

دماغی بیماریوں جیسے ذہنی کمزوری، بھولنے کی عادت، اور دباؤ کے علاج میں آم مفید ہے۔ اس میں موجود وٹامن بی کمپلیکس، میگنیشیم اور فولک ایسڈ دماغی خلیوں کو طاقت دیتے ہیں۔ حکیم فہیم حسن کے مطابق آم، بادام اور شہد کا استعمال دماغی صحت کے لیے شفا بخش ہے۔ نسخہ یہ ہے: آم کا گودا ایک کپ، دو بادام، ایک چمچ شہد، صبح نہار منہ۔ آم کے طبی فوائد دماغی کارکردگی کو بہتر کرتے ہیں۔ خاص طور پر طلباء، بزرگوں اور دماغی تھکن والے افراد کو یہ نسخہ فائدہ دیتا ہے۔ دماغی سکون کے لیے آم کا روزانہ استعمال مفید ہے۔ یہ قدرتی، آسان اور لذیذ علاج ہے۔

آم اور موسمی الرجی – قدرتی شفا کا ذریعہ

موسمی تبدیلیوں کے ساتھ الرجی ہونا ایک عام مسئلہ ہے۔ ناک بہنا، آنکھوں میں پانی آنا اور جلدی خارش ان علامات میں شامل ہیں۔ آم میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس اور وٹامن ای الرجی کے خلاف قوت مدافعت بڑھاتے ہیں۔ حکیم ادریس احمد کے مطابق آم کا رس، عرق گلاب اور ہلدی کا سفوف ملا کر استعمال کرنا الرجی میں مفید ہے۔ نسخہ: ایک کپ آم کا رس، ایک چمچ عرق گلاب، ایک چٹکی ہلدی، دن میں ایک بار۔ آم کے طبی فوائد میں یہ خصوصیت قابل تعریف ہے۔ اگر آپ الرجی سے تنگ آ چکے ہیں تو اس نسخے کو اپنائیں۔ قدرتی اجزاء سے تیار کردہ یہ نسخہ موسمی مسائل کا آسان حل ہے۔

آم اور نیند کی بہتری – ایک پھل سے سکون کی رات

نیند کی کمی جسمانی اور ذہنی صحت کو بری طرح متاثر کرتی ہے۔ آم میں قدرتی اجزاء موجود ہیں جو نیند لانے میں مدد کرتے ہیں۔ اس میں ٹرپٹوفین اور میگنیشیم دماغی سکون پیدا کرتے ہیں۔ حکیم ناصر رضا کے مطابق آم اور دودھ کا امتزاج نیند کے لیے بہترین ہے۔ نسخہ: آم کا گودا ایک کپ، نیم گرم دودھ ایک کپ، سونے سے آدھا گھنٹہ پہلے استعمال کریں۔ آم کے طبی فوائد میں نیند کو بہتر بنانا بھی شامل ہے۔ خاص طور پر وہ افراد جنہیں دوا سے پرہیز کرنا ہوتا ہے، ان کے لیے یہ قدرتی نسخہ ہے۔ اگر آپ پرسکون نیند چاہتے ہیں تو آم کو اپنی رات کی خوراک کا حصہ بنائیں۔

آم کے طبی فوائد – ایک پھل، کئی بیماریوں کا علاج ہر عمر کے لیے

آم ایک ایسا پھل ہے جو بچوں، جوانوں اور بزرگوں سب کے لیے فائدہ مند ہے۔ ہر عمر میں صحت کے مختلف مسائل ہوتے ہیں جن کے لیے آم کا استعمال مفید ہے۔ بچوں کے لیے یہ نشوونما کا ذریعہ، نوجوانوں کے لیے توانائی کا خزانہ اور بزرگوں کے لیے بیماریوں کا علاج ہے۔ حکیم خلیل احمد کے مطابق آم کے ساتھ تخم ملٹھی اور شہد ملا کر استعمال کیا جائے تو ہر عمر کی کمزوریوں میں فائدہ ہوتا ہے۔ نسخہ: آم کا رس ایک کپ، ایک چمچ شہد، آدھی چٹکی تخم ملٹھی، دن میں ایک بار۔ آم کے طبی فوائد ہر فرد کے لیے موزوں ہیں۔ اگر آپ قدرتی، سستا اور ذائقہ دار علاج چاہتے ہیں تو آم سے بہتر کچھ نہیں۔

آم کے طبی فوائد – ہاضمے کو طاقتور بنانے میں مددگار

آم کے طبی فوائد میں سب سے نمایاں فائدہ نظامِ ہضم کو مضبوط بنانا ہے۔ اس میں موجود فائبر آنتوں کی صفائی کرتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ آم میں موجود اینزائمز خوراک کو آسانی سے ہضم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ اگر معدہ کمزور ہو تو آم کا استعمال طب یونانی کے مطابق مفید ہوتا ہے۔ حکیم مجتبیٰ قریشی کے مطابق آم کو نیم گرم دودھ کے ساتھ لینا معدہ کی گرمی کو دور کرتا ہے۔ روزانہ ایک درمیانہ آم کھانے سے قبض ختم ہوتی ہے۔ ساتھ ہی بھوک کھل کر لگتی ہے۔ اس کا استعمال معدے کی جلن اور گیس میں بھی فائدہ دیتا ہے۔ تاہم، زیادہ مقدار میں استعمال سے پرہیز کرنا چاہیے۔ آم کا استعمال کھانے کے بعد ایک گھنٹے کے وقفے سے کرنا بہتر رہتا ہے۔ اس طرح فائدہ دوگنا ہو جاتا ہے۔ یہ پھل واقعی کئی بیماریوں کا آسان علاج بن سکتا ہے۔

گرمی کے اثرات سے بچاؤ میں آم کا کردار

گرمی کے دنوں میں جسم میں پانی کی کمی ہو جاتی ہے۔ آم کا استعمال اس کمی کو دور کرنے میں مدد دیتا ہے۔ اس میں وٹامن اے، سی، اور پوٹاشیم پایا جاتا ہے۔ یہ اجزاء جسم کو ٹھنڈک فراہم کرتے ہیں۔ حکیم ضیاء الدین کے مطابق آم کا شربت پانی میں گھول کر پینا لو لگنے سے بچاتا ہے۔ خاص طور پر دیسی آم کو نمک اور سونف کے ساتھ لینا جسم کو متوازن رکھتا ہے۔ یہ نسخہ جسم کے اندرونی درجہ حرارت کو کنٹرول کرتا ہے۔ پسینہ زیادہ آتا ہو یا گرمی دانے نکلتے ہوں تو آم کا استعمال مفید ہے۔ آم کا استعمال دن میں ایک بار بہتر رہتا ہے۔ البتہ خالی پیٹ استعمال نہ کریں۔ بہتر ہے کہ دوپہر کے کھانے کے بعد لیا جائے۔ گرمی میں آم کے فوائد طبی لحاظ سے قابل اعتماد ہیں۔

جگر کو صاف رکھنے میں آم کا استعمال

جگر کی صفائی کے لیے آم کا استعمال طب نبوی ﷺ اور حکمت میں مفید مانا گیا ہے۔ اس میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس جگر کے زہریلے مواد کو خارج کرتے ہیں۔ حکیم طاہر مقصود کے مطابق صبح نہار منہ ایک آم کھانے سے جگر کی صفائی ہوتی ہے۔ ساتھ ہی پودینے کا پانی یا اجوائن کا قہوہ اس کے ساتھ لینا زیادہ فائدہ دیتا ہے۔ آم میں موجود فائیٹو نیوٹرینٹس جگر کو تازگی فراہم کرتے ہیں۔ یہ نسخہ خاص طور پر ان افراد کے لیے ہے جن کا جگر سست ہو۔ اگر پیلیا کی ابتدائی علامات ہوں تو آم کا رس فائدہ مند ہے۔ یہ جگر کے خلیات کو بحال کرتا ہے۔ آم واقعی جگر کی قدرتی دوا ہے۔ اس کا استعمال ہفتے میں تین بار کرنا مفید ہے۔

آم کے طبی فوائد – خون کی کمی کا قدرتی علاج

آم کے طبی فوائد میں خون کی کمی کا علاج شامل ہے۔ اس میں آئرن اور وٹامن سی کی مقدار بھرپور ہے۔ حکیم عثمانی کے مطابق آم کو دودھ میں ملا کر استعمال کرنا خون بڑھانے کا مجرب نسخہ ہے۔ خواتین میں حیض کی کمی یا بعد از ولادت کمزوری ہو تو یہ نسخہ شفاء دیتا ہے۔ آم کو چھوٹے ٹکڑوں میں کاٹ کر شہد کے ساتھ بھی لیا جا سکتا ہے۔ اس سے جسم میں توانائی آتی ہے۔ وٹامن سی آئرن کے جذب ہونے میں مدد دیتا ہے۔ اس کا استعمال صبح ناشتے کے بعد مفید ہے۔ ہفتے میں چار بار استعمال کرنے سے آئرن لیول بہتر ہو جاتا ہے۔ آم کی یہ خوبی اسے قدرتی ٹانک بنا دیتی ہے۔ یہ واقعی کئی بیماریوں کے لیے آسان علاج ثابت ہوتا ہے۔

نظر کی کمزوری کے خلاف آم کا دفاعی ہتھیار

آم میں وٹامن اے پایا جاتا ہے جو بینائی کے لیے ضروری ہے۔ نظر کی دھندلاہٹ یا کمزوری ہو تو آم فائدہ دیتا ہے۔ حکیم اعجاز احمد کے مطابق آم کو گاجر کے جوس کے ساتھ لینا مفید ہے۔ یہ نسخہ آنکھوں کی خشکی اور جلن کو بھی کم کرتا ہے۔ بچے اگر کمزور نظر کا شکار ہوں تو یہ نسخہ روزانہ دینا چاہیے۔ آم میں موجود بیٹا کیروٹین آنکھوں کے خلیات کو تحفظ دیتا ہے۔ یہ رات کی بینائی میں بہتری لاتا ہے۔ ساتھ ہی آنکھوں کی سوجن بھی کم ہوتی ہے۔ آم کا استعمال صبح کے وقت زیادہ فائدہ دیتا ہے۔ اس کے ساتھ دودھ پینا فائدہ کو دوگنا کر دیتا ہے۔ نظر کی حفاظت میں آم واقعی موثر ہے۔

آم کا استعمال خون کی کمی دور کرنے میں

آم میں موجود فولاد اور وٹامن سی خون کی کمی ختم کرتے ہیں۔ خاص طور پر خواتین اور بچوں میں آم فائدہ مند سمجھا جاتا ہے۔ حکما ایک نسخہ بتاتے ہیں: آم کا رس، چقندر اور شہد ملا کر پیا جائے۔ یہ نسخہ جسم میں خون کی مقدار بڑھاتا ہے۔ مزید یہ کہ آم میں قدرتی شکر جسم کو توانائی فراہم کرتی ہے۔ روزانہ ایک درمیانے آم کا استعمال ہیموگلوبن لیول بہتر بناتا ہے۔ طب یونانی میں آم کو خون پیدا کرنے والی دوا قرار دیا گیا ہے۔ آم کا استعمال رنگت بھی نکھارتا ہے۔ اس کے طبی فوائد ہر عمر کے افراد کے لیے مفید ہیں۔

آم اور بلغم کی زیادتی کا علاج

بلغم کی زیادتی کے مریضوں کے لیے آم ایک مفید علاج ہے۔ آم کی تاثیر بلغم کو نرم کرتی ہے۔ حکما ایک نسخہ دیتے ہیں جس میں آم کا گودا، شہد اور تھوڑی سی کالی مرچ شامل کی جاتی ہے۔ یہ نسخہ بلغم خارج کرتا ہے۔ مزید یہ کہ آم پھیپھڑوں کو طاقت دیتا ہے۔ بلغمی مزاج والے افراد آم کو نمک اور سیاہ زیرہ لگا کر کھائیں۔ اس سے بلغم کم ہوتا ہے۔ آم کا شربت بھی بلغم کو صاف کرتا ہے۔ پرانے کھانسی کے مریضوں کے لیے یہ طریقہ آزمودہ ہے۔ روزانہ صبح آم کا ٹکڑا کھانے سے سینے کی جکڑن کم ہو جاتی ہے۔ طبی اعتبار سے آم بلغم کو خارج کرنے والا قدرتی پھل ہے۔

آم کے طبی فوائد – قدرتی علاج اور توانائی کا خزانہ
آم کے طبی فوائد – ایک پھل، کئی بیماریوں کا علاج

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *